Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • پاکستان اور بھارت کے درمیان  ایک ہفتے  میں  ایٹمی جنگ چھڑ سکتی تھی، ٹرمپ کا انکشاف

    پاکستان اور بھارت کے درمیان ایک ہفتے میں ایٹمی جنگ چھڑ سکتی تھی، ٹرمپ کا انکشاف

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انکشاف کیا پاک بھارت کشیدگی میں مداخلت نہ کرتے تو ایک ہفتے میں ایٹمی جنگ چھڑ سکتی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں نیٹو سیکریٹری جنرل کی ملاقات ہوئی، ملاقات کے بعد صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں ایک بار پھر پاک بھارت کشیدگی ختم کرانے کا ذکر کیا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ہم پاکستان اوربھارت کے درمیان جنگ بند کرانے میں کامیاب رہے، پاکستان اور بھارت کی کشیدگی میں مداخلت نہ کرتے تو ایک ہفتے میں ایٹمی جنگ چھڑ سکتی تھی۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کے لیڈر بہت زبردست ہیں، ہم تجارت کے ذریعے خطرناک تصادم روکنے میں کامیاب ہوئے۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا

    یاد رہے رواں ماہ میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے عشایئے پر ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا تھا پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں دونوں کے درمیان جنگ رکوائی، انھیں جنگ کے بدلے تجارت کی آفر کی۔

    اس سے قبل بھی ریاست آئیوا میں امریکا کے ڈھائی سو سالہ یوم آزادی کی تقریب سے خطاب میں امریکی صدر نے کہا تھا کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ رکوائی، پاکستان اور بھارت دونوں کے پاس ایٹمی ہتھیار ہیں دونوں کے درمیان نیوکلیئر جنگ شروع ہوجاتی جسے ہم نے روکا ہے۔

  • جنگوں کے خاتمے کا بہترین ذریعہ تجارت ہے، ٹرمپ

    جنگوں کے خاتمے کا بہترین ذریعہ تجارت ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن (15 جولائی 2025) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک بار پھر اپنے بیان میں کہنا تھا کہ تجارت جنگوں کے خاتمے کا بہترین ذریعہ ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں نیٹو چیف مارک روٹے سے ملاقات کے موقع پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ رُکوائی، دونوں ممالک تیزی سے جوہری جنگ کی طرف بڑھ رہے تھے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ تجارتی ٹیکسوں میں اضافے پر یورپی یونین اور دیگر ممالک سے بات چیت کے لیے تیار ہیں، یورپی یونین کے حکام بات چیت کے لیے آ رہے ہیں۔

    یوکرین جنگ سے متعلق بات کرتے ہوئے ٹرمپ کا کہنا تھا کہ روسی صدر پیوٹن سے بہت مایوس ہوا ہوں، یوکرین جنگ روکنے کا معاہدہ نہ ہوا تو 50 روز میں روس پر سخت ٹیرف لگائیں گے۔

    دوسری جانب ٹرمپ کا کہنا ہے کہ غزہ جنگ بندی کے حوالے سے پیش رفت‘کافی جلد’ہو سکتی ہے۔

    امریکی صدر نے غزہ کی پٹی پر اسرائیل کی جنگ روکنے کے لیے ایک معاہدے کے بارے میں اُمید کا اظہار کیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ ”ہم غزہ پر بہت اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کر رہے ہیں، اسٹیو وٹکوف یہاں ہیں اور مجھے لگتا ہے کہ ہمارے پاس جلد ہی بات کرنے کے لیے کچھ ہو سکتا ہے۔

    صدر ٹرمپ کو محکمہ تعلیم سے کھلواڑ کا مکمل اختیار مل گیا

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے جون کے آخر میں کہا تھا کہ اسرائیل نے 60 روزہ جنگ بندی کی شرائط پر اتفاق کیا ہے، اور غزہ پر اسرائیل کی 21 ماہ سے جاری جنگ کو ختم کرنے کے لیے قطر میں مذاکرات جاری ہیں۔

    حماس مبینہ طور پر امریکی ضمانت چاہتی ہے کہ اسرائیل کے فضائی حملے اور زمینی حملے، جن میں دسیوں ہزار فلسطینی شہید ہوئے ہیں ہیں، دوبارہ شروع نہیں ہوں گے یہاں تک کہ جنگ کے مستقل خاتمے کے بغیر جنگ بندی ختم ہو جائے۔

  • امریکا کا یوکرین کو پیٹریاٹ ائیر ڈیفنس سسٹم دینے کا فیصلہ

    امریکا کا یوکرین کو پیٹریاٹ ائیر ڈیفنس سسٹم دینے کا فیصلہ

    واشنگٹن (14 جولائی 2025) روسی حملوں سے مقابلے کیلئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کو پیٹریاٹ ایئر ڈیفنس سسٹم دینے کا اعلان کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق اتوار کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا یوکرین کو پیٹریاٹ ائیر ڈیفنس سسٹم فراہم کرے گا تاکہ روسی حملوں سے نمٹا جاسکے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہم یوکرین کو پیٹریاٹ دفاعی سسٹم بھیجیں گے، جن کی انہیں اشد ضرورت ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ ہتھیار ایک نئے معاہدے کے تحت یوکرین کو بھیجے جائیں گے، جس کے تحت نیٹو کچھ ہتھیاروں کی قیمت امریکا کو دے گا۔

    تاہم ٹرمپ نے یہ واضح نہیں کیا کہ یوکرین کو کتنے سسٹمز فراہم کیے جائیں گے، حالانکہ صرف 2 ہفتے قبل امریکا نے یوکرین کو کچھ اسلحہ فراہمی عارضی طور پر معطل کر دی تھی۔

    اس سے قبل امریکی صدر کا یوکرین کو ہتھیاروں کی فراہمی سے متعلق منصوبہ سامنے آیا تھا، ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ نیٹو اتحادیوں کو ہتھیار فروخت کریں گے تاکہ وہ آگے یوکرین کو دے سکیں۔

    لندن طیارہ حادثہ، تمام پروازیں منسوخ کردی گئیں

    صدر ٹرمپ اس ہفتے نیٹو کے سکریٹری جنرل مارک روٹے سے ملاقات کرنے والے ہیں جس میں امریکی رہنما نیٹو اتحادیوں کو ہتھیار فروخت کرنے کے منصوبے کا اعلان کر رہے ہیں جو وہ یوکرین کو دے سکتے ہیں۔

    نیٹو نے ایک بیان میں کہا کہ سیکرٹری جنرل روٹے پیر اور منگل کو واشنگٹن میں ہوں گے اور سیکرٹری آف سٹیٹ مارکو روبیو، سیکرٹری دفاع پیٹ ہیگستھ اور کانگریس کے ارکان سے بھی ملاقات کریں گے۔

  • میں نے پچھلے ہفتے نیٹو کا مسئلہ حل کر دیا، ٹرمپ کا دعویٰ

    میں نے پچھلے ہفتے نیٹو کا مسئلہ حل کر دیا، ٹرمپ کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ انھوں نے پچھلے ہفتے نیٹو کا مسئلہ حل کر دیا ہے۔

    فاکس نیوز کی اینکر پرسن اور اپنی بہو لارا ٹرمپ کو انٹرویو میں امریکی صدر نے بتایا کہ نیٹو کے ہر رکن ملک سے اب 2 فی صد کے بجائے 5 فی صد تک رقم لی جا رہی ہے، پہلے وہ دو فی صد بھی نہیں دیتے تھے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ وہ ممالک جو امریکا کو استعمال کرتے تھے لیکن ناشکری کرتے تھے وہ اب امریکا کے شکر گزار ہیں، اور یہ کہ ’’ٹیرف وار‘‘ اور اتحادیوں سے دفاعی اخراجات میں اضافے کے مطالبات کے فوائد سامنے آ رہے ہیں۔

    انھوں نے کہا فاکس نیوز کے پہلے سے ریکارڈ شدہ انٹرویو میں ٹیرف کے سلسلے میں ممالک کے ساتھ جاری تجارتی مذاکرات کے بارے میں کہا ’’ہر ملک شدت سے ہمارے ساتھ کاروبار کرنا چاہتا ہے، لیکن انھوں نے کبھی ہمارے ملک کا شکریہ ادا نہیں کیا، لیکن اب وہ کرتے ہیں۔ انھوں نے ہمارے ملک کو تجارت اور فوج کے حوالے سے استعمال کیا۔‘‘

    ٹرمپ نے کہا ’’میں نے نیٹو کا مسئلہ حل کر دیا ہے، اب یہ ممالک دفاع کے لیے زیادہ رقم ادا کر رہے ہیں، انھوں نے کبھی جی ڈی پی کا 2 فی صد بھی دفاع کے لیے خرچ نہیں کیا تھا، لیکن اب وہ 5 فی صد خرچ کر رہے ہیں۔‘‘ ان کا اشارہ گزشتہ ماہ دی ہیگ میں منعقدہ نیٹو سربراہی اجلاس کی طرف تھا جس میں نیٹو نے دفاعی اخراجات کو 2035 تک GDP کے 5 فیصد تک بڑھانے پر اتفاق کیا تھا۔

    امریکی صدر نے کہا اس سے ہم سالانہ ایک کھرب ڈالر حاصل کر رہے ہیں، نیٹو میں اب ہماری آواز بہت مضبوط ہے، بائیڈن دور میں تو ہماری کوئی سنتا ہی نہیں تھا، اسے تو یہ بھی علم نہیں ہوتا تھا کہ وہ کہاں ہے۔

  • کیرولین لیوٹ کی جانب سے ٹرمپ کو نوبل انعام کا حقدار قرار دینے پر تنقید

    کیرولین لیوٹ کی جانب سے ٹرمپ کو نوبل انعام کا حقدار قرار دینے پر تنقید

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نوبل انعام کے مطالبات بڑھتے جا رہے ہیں، اسرائیلی وزیر اعظم کے بعد وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ کی جانب سے بھی یہ بیان سامنے آیا ہے کہ ٹرمپ نوبل انعام کے حق دار ہیں۔

    تاہم، کیرولین لیویٹ کے اس بیان پر آن لائن تنقید کی بوچھاڑ کی گئی ہے، اور اس بیان کو مزاحیہ، فریب اور مضحکہ خیز قرار دیا گیا، سوشل میڈیا صارفین کے درمیان اس پر گرما گرم بحث بھی ہونے لگی ہے۔

    جس طرح امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا نوبل انعام دینے کے مطالبات میں تیزی آ رہی ہے اسی طرح ردعمل بھی سامنے آ رہا ہے۔

    کیرولین لیویٹ نے اپنے X اکاؤنٹ پر نکول رسل کی ایک تحریر شیئر کی جو یو ایس اے ٹوڈے میں شائع ہوئی تھی، پریس سیکریٹری نے اپنی پوسٹ میں اس تحریر کی سرخی نقل کی، جس میں لکھا تھا ’’ٹرمپ امن کے نوبل انعام کے مستحق ہیں۔ پہلے جو لوگ یہ انعام جیت چکے ہیں، ٹرمپ نے ان سے کہیں زیادہ کارنامہ دکھایا۔‘‘

    دوسری طرف ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے نوبل امن انعام کی اس بولی نے آن لائن بحث چھیڑ دی ہے، ناقدین نے لیویٹ کی تجویز کو ’’بالکل مزاحیہ‘‘ اور ’’فریب اور مضحکہ خیز‘‘ قرار دیا اور اس کا مذاق اڑایا۔


    یورپ اور میکسیکو کو ٹرمپ کا بڑا جھٹکا، تمام اشیا پر 30 فی صد ٹیرف لگا دیا


    دی مرر کی رپورٹ کے مطابق قدامت پسند صحافی کیسینڈرا فیئربینکس نے جواب دیتے ہوئے کہا ’’یہ بالکل مضحکہ خیز ہے کہ کسی دوسرے ملک پر بمباری کرنے، اور اسرائیل کے قتل عام پر ہمیں ادائیگی پر مجبور کرنے پر ٹرمپ امن انعام کے مستحق ہیں۔‘‘

    قدامت پسند وکیل اور مبصر شان راس کالگان نے بھی رد عمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ’’ہنی، میں نے انھیں آپ کے مقابلے میں زیادہ بار ووٹ دیا ہے لیکن یہ تو فریب اور مضحکہ خیز ہے۔‘‘

  • یورپ اور میکسیکو کو ٹرمپ کا بڑا جھٹکا، تمام اشیا پر 30 فی صد ٹیرف لگا دیا

    یورپ اور میکسیکو کو ٹرمپ کا بڑا جھٹکا، تمام اشیا پر 30 فی صد ٹیرف لگا دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یورپی یونین اور میکسیکو پر 30 فی صد تجارتی ٹیکس عائد کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے بڑے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مزید جامع تجارتی معاہدے تک پہنچنے میں ناکامی کے بعد یورپی یونین اور میکسیکو کی تمام اشیا پر 30 فیصد ٹیرف لگا دیا ہے۔

    یورپی یونین نے جوابی اقدامات کی دھمکی دی ہے، جب کہ میکسیکو نے یکم اگست سے عائد ہونے والے تازہ ترین ٹیرف کو غیر منصفانہ قرار دیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ میں کہا کہ یورپی یونین اور میکسیکو سے آنے والی اشیا کی مصنوعات پر یکم اگست سے تیس فیصد ٹیکس عائد ہوگا۔ صدر ٹرمپ اب تک کئی ممالک کو تجارتی خطوط بھیج چکے ہیں جن میں میانمار، لاؤس پر 40 فیصد، جنوبی افریقا، سری لنکا، الجزائر، عراق اور لیبیا پر 30 فیصد ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔ یکم اگست سے کینیڈین برآمدات پر بھی 35 فیصد ٹیکس عائد کیا جائے گا۔


    آیت اللہ خامنہ ای نے غزہ میں امداد فراہمی کا طریقہ نسل کشی کی بدترین شکل قرار دے دیا


    امریکی صدر نے ٹیرف کی وجہ دہراتے ہوئے کہا کہ میکسیکو نے غیر قانونی امیگریشن اور امریکا میں غیر قانونی منشیات کے بہاؤ کو نہیں روکا، جب کہ یورپی یونین نے تجارتی عدم توازن ختم نہیں کیا۔

    یہ ڈیوٹی اس سال کے شروع میں میکسیکو کے سامان پر ٹرمپ کے عائد کردہ 25 فی صد لیوی سے زیادہ ہے، حالاں کہ امریکا-میکسیکو-کینیڈا معاہدے کے تحت امریکا میں داخل ہونے والی مصنوعات کو استثنیٰ حاصل ہے۔ یورپی یونین کا ٹیرف بھی 20 فی صد ٹیکس کے مقابلے میں واضح طور پر زیادہ ہے جو ٹرمپ نے اپریل میں متعارف کرایا تھا۔

    اس ہفتے کے شروع میں ٹرمپ نے جاپان، جنوبی کوریا، کینیڈا اور برازیل سمیت 20 سے زائد ممالک کے لیے نئے ٹیرف کے اعلانات کے ساتھ ساتھ تانبے پر 50 فیصد ٹیرف بھی جاری کیا ہے۔

  • ٹرمپ کا ٹیکساس میں سیلابی مقامات کا دورہ، شہریوں کو بروقت خبردار کرنے میں ناکامی کے باوجود مقامی حکام کی تعریف

    ٹرمپ کا ٹیکساس میں سیلابی مقامات کا دورہ، شہریوں کو بروقت خبردار کرنے میں ناکامی کے باوجود مقامی حکام کی تعریف

    ٹیکساس: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میلانیا ٹرمپ کے ساتھ ریاست ٹیکساس میں سیلابی مقامات کا دورہ کیا، اور مقامی حکام کی تعریف کی، تاہم امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ مقامی حکام شہریوں کو سیلاب کے سلسلے میں بر وقت خبردار کرنے میں ناکام رہے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے جمعہ، 11 جولائی کو ٹیکساس میں سیلاب متاثرہ علاقوں کا دورہ کیا، اور وہاں ریسکیو اہلکاروں سے ملاقات کی، انھوں نے کہا یہ امریکی تاریخ کا بد ترین سیلاب تھا جس میں انتظامیہ نے بہترین کام کیا، میں ان کی کارکردگی کو سراہتا ہوں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سیلاب خوف ناک تھا، اس طرح کا واقعہ پہلے کبھی نہیں ہوا، پہلے کبھی ٹیکساس میں ایسی تباہی نہیں ہوئی، انتظامیہ نے فرائض کو بہترین انداز میں انجام دیا ہے، کوسٹ گارڈز نے 169 بچوں کی جان بچائی، ابھی بھی بہت سے بچے لا پتا ہیں جن کی تلاش جاری ہے، سیلاب میں جانی نقصان پر افسوس ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق صدر نے دورے کے موقع پر ریاستی اور مقامی حکام کی بھرپور تعریف کی، اس کے باوجود کہ مقامی حکام شہریوں کو اس حوالے سے بر وقت خبردار کرنے میں ناکام رہے تھے کہ پانی کی ایک مہلک دیوار ان کی طرف چلی آ رہی ہے، جس کی وجہ سے مقامی حکام پر تنقید بڑھتی جا رہی ہے۔

    4 جولائی کی تباہی کے بعد سے ٹیکساس میں کم از کم 129 افراد ہلاک اور 170 سے زیادہ لاپتا ہوئے ہیں، واضح رہے کہ امریکی صدر نے ماضی میں وعدہ کیا تھا کہ وہ فیڈرل ایمرجنسی منیجمنٹ ایجنسی (FEMA) کو بند کر دیں گے، تاہم وہ اب اس سلسلے میں خاموش ہیں، انھوں نے تجویز دی تھی کہ اس کی بجائے ایک بڑا وارننگ سسٹم قائم کیا جانا چاہیے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ٹیکساس کے عوام نے مشکل وقت میں مثالی اتحاد کا مظاہرہ کیا، ریاست میں عوام کا اتحاد اور متحرک انتظامیہ دیکھی، گورنر ایبٹ کی قیادت میں انتظامیہ متاثرین کی مدد کر رہی ہے، متاثرہ علاقوں کی بحالی کے لیے ہر ممکن مدد کی جائے گی۔

    دوسری طرف مقامی حکام اس بات پر بھی تشویش کا اظہار کر رہے ہیں کہ اخراجات میں کمی کے منصوبے کی وجہ سے فیڈرل ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کا رسپانس ٹائم کو گھٹتا جا رہا ہے، یاد رہے کہ ایجنسی کی نگرانی کرنے والی محکمہ لینڈ سیکیورٹی کی سیکریٹری کرسٹی نوم نے یہ اصول وضع کیا تھا کہ قدرتی آفات میں ایجنسی ان کی ذاتی منظوری کے بغیر ایک لاکھ ڈالر سے زیادہ خرچ نہیں کر سکتی، چاہے نقصان کتنا ہی زیادہ کیوں نہ ہو۔

    ٹرمپ نے مسٹک کیمپ میں سیلاب میں بہنے والی لڑکیوں کے والدین سے بھی ملاقات کی، اور کہا ’’جیسا کہ ہم اس ناقابل تصور سانحے پر غمزدہ ہیں، ہمیں اس آگاہی سے تسلی ملتی ہے کہ خدا نے ان چھوٹی خوب صورت لڑکیوں کو جنت میں اپنی سکون پہنچانے والے بانہوں میں خوش آمدید کہا ہے۔‘‘

  • یوکرین یا تائیوان پر حملہ کیا تو ماسکو اور بیجنگ پر شدید بمباری کروں گا!

    یوکرین یا تائیوان پر حملہ کیا تو ماسکو اور بیجنگ پر شدید بمباری کروں گا!

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی صدر بننے سے قبل کی آڈیو لیک سی این این کے ہاتھ لگ گئی، جس میں وہ کہہ رہے ہیں کہ ”یوکرین یا تائیوان پر حملہ کیا تو ماسکو اور بیجنگ پر شدید بمباری کروں گا“۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق آڈیو ریکارڈنگ گذشتہ سال عطیات جمع کرنے کی نجی تقریبات کے دوران کی ہے، آڈیو لیک میں ڈونلڈ ٹرمپ نے، روس اور چین کو یوکرین اور تائیوان پر حملے سے باز رکھنے کے لئے، ماسکو اور بیجنگ پر بمباری کی دھمکی دی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق آڈیو ریکارڈنگ میں ٹرمپ کو کہتے سنا جاسکتا ہے کہ میں نے، یوکرین پر ‘حملے’ سے باز رکھنے کے لیے، روس کے صدر ولادی میر پوٹن کو ماسکو کو تباہ کرنے کی دھمکی دی ہے۔

    آڈیو میں ٹرمپ کہہ رہے ہیں کہ روسی صدر سے کہا تھا کہ اگر تم یوکرین میں داخل ہوئے تو میں ماسکو کو زمین بوس کر دوں گا، میرے پاس کوئی اور راستہ نہیں ہے۔

    چین کو بھی بتا دیا کہ اگر تم نے تائیوان پر حملہ کیا تو ہم بیجنگ پر بمباری کریں گے۔ اقتدار میں ہوتا تو غزہ اور یوکرین کی جنگیں نہ ہوتیں۔

    ٹرمپ نے کینیڈا پر ٹیرف عائد کردیا:

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر یکم اگست سے 35 فیصد نیا ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا، جس سے امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر ممالک کو بھی متنبہ کیا کہ وہ امریکی برآمدات پر اگر رعایتیں نہیں دیتے تو انہیں بھی دوگنا ٹیرف دینا پڑے گا، ہم دیگر تمام ممالک پر بھی 15 سے 20 فیصد کے درمیان عمومی ٹیرف عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر نے دنیا کے متعدد ممالک کو خطوط بھیجے جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ اگر وہ یکم اگست سے پہلے امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہیں کرتے تو ان پر نئی شرح سے ٹیرف لاگو کردیا جائے گا۔

    غزہ میں جنگ بندی کب ہوگی؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    رپورٹس کے مطابق ان خطوط میں سب سے اہم خط کینیڈا کو بھیجا گیا جو امریکا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے کرنے کے لیے 21 جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ روکنے میں ناکامی ،  سیکریٹ سروس کے 6 اہلکار معطل

    ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ روکنے میں ناکامی ، سیکریٹ سروس کے 6 اہلکار معطل

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ روکنے میں ناکامی پر امریکی خفیہ ادارے سیکریٹ سروس کے چھ اہلکاروں کو معطل کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خفیہ ادارے سیکریٹ سروس نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر قاتلانہ حملہ روکنے میں ناکامی پر چھ اہلکاروں کو معطل کر دیا۔

    ان اہلکاروں کی معطلی دس سے بیالیس دن کی تنخواہ کے بغیر سزا اور محدود ذمہ داریوں پر مشتمل ہیں۔

    سیکریٹ سروس نے واقعے کو ناکامی قرار دیا، سیکریٹ سروس کے ڈائریکٹر شان کرن نے کہا کہ ہم نے متعدد اقدامات کیے ہیں تاکہ اس نوعیت کا واقعہ دوبارہ نہ ہو۔

    انھوں نے یہ انکشاف بھی کیا کہ ٹرمپ کے فلوریڈا گالف کورس پر بھی ایک اور قاتلانہ حملے کی کوشش کو سیکریٹ سروس نے ناکام بنایا، ریان راؤتھ نامی شخص نے ستمبر 2024ء میں ٹرمپ کو نشانہ بنانے کی منصوبہ بندی کی تھی اور جھاڑیوں میں چھپ کر بندوق سے حملہ کرنے کا ارادہ رکھتا تھا تاہم راؤتھ کو موقع پر موجود سیکریٹ سروس اہلکار نے وقت پر دیکھ لیا اور گرفتاری عمل میں لائی گئی۔

    گزشتہ سال ٹرمپ پر صدارتی مہم کے دوران حملہ ہوا تھا ، حملہ آور ایک قریبی عمارت کی چھت پر چڑھ گیا تھا، جہاں سے اس نے ٹرمپ پر گولی چلائی۔

    اس حملے میں ایک شخص ہلاک اور ٹرمپ معمولی زخمی ہوئے تھے، جبکہ حملہ آور کو موقع پر ہی گولی مار کر ہلاک کر دیا گیا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا پر 35 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کر دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا پر 35 فیصد درآمدی ٹیکس عائد کر دیا

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا سے درآمد کی جانے والی اشیاء پر یکم اگست سے 35 فیصد نیا ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا، جس سے امریکا اور کینیڈا کے درمیان تجارتی کشیدگی مزید بڑھ گئی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دیگر ممالک کو بھی متنبہ کیا کہ وہ امریکی برآمدات پر اگر رعایتیں نہیں دیتے تو انہیں بھی دوگنا ٹیرف دینا پڑے گا، ہم دیگر تمام ممالک پر بھی 15 سے 20 فیصد کے درمیان عمومی ٹیرف عائد کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر نے دنیا کے متعدد ممالک کو خطوط بھیجے جس میں انہیں کہا گیا ہے کہ اگر وہ یکم اگست سے پہلے امریکا کے ساتھ تجارتی معاہدہ نہیں کرتے تو ان پر نئی شرح سے ٹیرف لاگو کردیا جائے گا۔

    رپورٹس کے مطابق ان خطوط میں سب سے اہم خط کینیڈا کو بھیجا گیا جو امریکا کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے، دونوں ممالک کے درمیان معاہدہ طے کرنے کے لیے 21 جولائی کی ڈیڈ لائن مقرر کی گئی ہے۔

    ٹرمپ نے خط کے آخر میں لکھا کہ اگر کینیڈا فینٹانائل کی روک تھام میں ہمارے ساتھ تعاون کرے گا تو ہم اس خط میں دی گئی ٹیرف پالیسی پر نظرثانی کر سکتے ہیں، یہ ٹیرف ہمارے باہمی تعلقات کی بنیاد پر اوپر نیچے ہو سکتے ہیں۔

    غزہ میں جنگ بندی کب ہوگی؟ نیتن یاہو کا اہم بیان

    رپورٹس کے مطابق کینیڈا کے وزیراعظم مارک کارنی کی جانب سے فی الحال کوئی باضابطہ ردعمل سامنے نہیں آیا، تاہم کینیڈا کی حزب اختلاف کے رہنما پیئر پولیؤر نے ان ٹیرف کو کینیڈا کی معیشت پر ایک اور بلاجواز حملہ قرار دیا ہے۔