Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    امریکی صدر کی برازیل کو دھمکی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برازیل پر 50 فیصد ٹیرف نافذ کرنے کی دھمکی دے دی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برازیل کے سابق صدر بلسونارو کے خلاف کارروائی کو سیاسی انتقام قرار دیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق برازیل کے صدر لولاڈا سلوا کی جانب سے سابق صدر بلسونارو کے خلاف عدالتی کارروائی جاری ہے، بلسونارو کو صدارتی الیکشن ہارنے کے باوجود اقتدار پر قابض رہنے کی سازش کے الزام کا سامنا ہے۔

    برازیل کے صدر لولاڈا سلوا کے مطابق قانون سے بالاتر کوئی نہیں، کسی کی بھی مداخلت قبول نہیں کی جائے گی، برازیلی صدر اسرائیل کے ہاتھوں فلسطینیوں کے قتل کو نسل کشی بھی قرار دے چکے ہیں۔

    ٹرمپ کا تانبے پر ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ:

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اب امریکہ میں دوسرے ممالک سے آنے والے تانبے (Copper)پر 50 فیصد ٹیکس لگے گا۔

    برطانوی نشریاتی ادارے بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق اس اقدام کا مقصد اس اہم دھات کی ملکی پیداوار کو فروغ دینا ہے، یہ دھات الیکٹرک گاڑیوں، فوجی ساز و سامان، بجلی کے گرڈ اور متعدد اشیاء کی تیاری میں کلیدی حیثیت رکھتی ہے۔

    اس سے قبل صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ وہ دیکھیں گے کہ دوسرے ملکوں سے آنے والا تانبا امریکہ کی سکیورٹی کو کیسے متاثر کر رہا ہے۔

    امریکی صدر نے کابینہ کے اجلاس میں کہا کہ آج ہم تانبے پر کام کر رہے ہیں، جو دھات کی درآمدات پر جاری تحقیق میں پیش رفت کی علامت ہے۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اس کے علاوہ جلد ہی فارماسیوٹیکل (ادویات) سے متعلق اعلان کیا جائے گا جو جنوری سے ان کی انتظامیہ کی جانب سے مختلف شعبہ جات پر عائد کیے گئے لیویز کی فہرست کو مزید وسعت دے گا۔

    رپورٹ کے مطابق اس نئے ٹیکس کی وجہ سے امریکہ میں تانبا مہنگا ہو گیا ہے، اس حوالے سے امریکی وزیرِ تجارت ہاورڈ لٹنک نے بتایا ہے کہ یہ نیا ٹیکس اس مہینے کے آخر تک لاگو ہو جائے گا۔ صدر ٹرمپ جلد ہی اس حکم نامے پر دستخط کردیں گے۔

    ادویات اور تانبا : ٹرمپ ٹیرف کے بھارتی معیشت پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟

    واضح رہے کہ امریکہ ہر سال تقریباً 8 لاکھ 10 ہزار میٹرک ٹن تانبا باہر سے منگواتا ہے، جو اس کی ضرورت کا تقریباً آدھا حصہ ہے۔ سب سے زیادہ تانبا چلّی یا پھر کینیڈا سے آتا ہے۔ تانبا بڑی تعداد میں فوجی آلات، بجلی کی گاڑیوں اور تعمیرات میں استعمال ہوتا ہے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئی

    ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئی

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ کو ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت مل گئی ہے۔

    امریکا کے سپریم کورٹ نے منگل کے روز ٹرمپ انتظامیہ کو وفاقی ملازمین کی چھانٹیوں کی اجازت دے دی، عدالت نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے وفاقی اداروں میں بڑے پیمانے پر ملازمین کی برطرفیوں اور ادارہ جاتی تبدیلیوں کا راستہ کھول دیا۔

    صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالنے کے بعد 23 لاکھ وفاقی نوکریاں ختم کرنے کا اعلان کیا تھا۔ انھوں نے فروری میں انتظامیہ کو حکم دیا تھا کہ محکمہ خارجہ، وزارت خزانہ، صحت، زراعت، کامرس، ہیومن سروسز، ویٹرن افیئرز اور درجن بھر ایجنسیوں سے ہزاروں لوگوں کو نکالا جائے۔

    اس سے قبل کیلیفورنیا کی جج سوزن اِلِسٹن نے مئی میں ٹرمپ کے اقدامات کو آئینی دائرہ کار سے باہر قرار دے کر عارضی طور پر روک دیا تھا، وہائٹ ہاؤس نے سپریم کورٹ فکے یصلے کو صدر اور ان کی انتظامیہ کے لیے ایک تاریخی کامیابی قرار دیا ہے۔


    صدر ٹرمپ کا تانبے پر بھاری ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ


    روئٹرز کے مطابق عدالت نے ایک مختصر غیر دستخط شدہ حکم میں کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ کی یہ دلیل قابل غور ہے کہ اس کے احکامات قانونی طور پر انتظامیہ کے اختیار کے تحت تھے۔ اس فیصلے سے ٹرمپ مزید طاقت ور ہو گئے ہیں، جب سے وہ جنوری میں دفتر میں واپس آئے ہیں، سپریم کورٹ نے کئی معاملات میں ہنگامی بنیادوں پر ٹرمپ کا ساتھ دیا ہے، جس میں سخت امیگریشن پالیسیوں کے نفاذ کا راستہ صاف کرنا بھی شامل ہے۔

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا

    نیتن یاہو نے ٹرمپ کو نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا

    واشنگٹن: اسرائیل کے وزیر اعظم نیتن یاہو نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کو صدر ٹرمپ سے عشائیے پر ملاقات کے دوران انکشاف کیا کہ انھوں نے انھیں امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا ہے۔

    نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس میں عشائیے کے دوران کہا کہ انھوں نے صدر ٹرمپ کو نوبل انعام کمیٹی کو بھیجے گئے نامزدگی خط کی ایک نقل پیش کی ہے، انھوں نے کہا ٹرمپ اس نامزدگی کے پوری طرح حق دار ہیں کیوں کہ انھوں نے معاہدہ ابراہیم طے کیا، اور وہ ہماری آنکھوں کے سامنے ایک کے بعد دوسرے ملک اور خطے میں امن قائم کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے خط وصول کرتے ہوئے خوشی کا اظہار کیا اور کہا کہ انھیں نامزدگی کی بات معلوم نہیں تھی، انھوں نے کہا ’’آپ کا بہت شکریہ، اس کا خاص طور پر آپ کی طرف سے آنا میرے لیے بہت معنی رکھتا ہے۔‘‘


    نیتن یاہو نے فلسطینی ریاست کی توثیق سے انکار کر دیا


    نوبل انعام کے لیے یہ نامزدگی ایسے موقع پر سامنے آئی ہے جب ٹرمپ قطر اور مصر کے ثالثوں کے ذریعے اسرائیل اور حماس کو اس امر پر آمادہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں کہ وہ ایک ایسے معاہدے پر رضامند ہوں، جس کے تحت غزہ میں 60 روزہ جنگ بندی ہو اور 10 زندہ یرغمالیوں کے علاوہ 18 لاشیں بھی واپس کی جا سکیں۔

    رواں برس جن دیگر شخصیات نے ٹرمپ کو نوبل امن انعام کے لیے نامزد کیا ہے، اُن میں ریاست جارجیا سے ریپبلکن رکن کانگریس بڈی کارٹر بھی شامل ہیں، جنھوں نے گزشتہ ماہ کہا تھا کہ صدر اس اعزاز کے حق دار ہیں کیوں کہ اُنھوں نے اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ بندی کی راہ ہموار کی۔

    یوکرین کے رکن پارلیمنٹ اولیکساندر مریژکو نے بھی گزشتہ برس ٹرمپ کو اس اعزاز کے لیے نامزد کیا تھا، تاہم بعد ازاں اُنھوں نے کہا کہ وہ یہ نامزدگی واپس لے لیں گے۔

  • یوکرین کو مزید ہتھیار بھیجیں گے، ٹرمپ کا اعلان

    یوکرین کو مزید ہتھیار بھیجیں گے، ٹرمپ کا اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ یوکرین کو مزید ہتھیار بھیجیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے پیر کو کہا کہ امریکا یوکرین کو مزید ہتھیار بھیجے گا، یہ دفاعی ہتھیار ہوں گے تاکہ اسے روسی پیش قدمی کے خلاف اپنا دفاع کرنے میں مدد ملے۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں کہا ’’ہم یوکرین کو کچھ اور ہتھیار بھیجنے جا رہے ہیں، انھیں اپنا دفاع کرنے کے قابل ہونا پڑے گا، انھیں بہت زیادہ سختی سے مارا جا رہا ہے۔‘‘

    انھوں نے دہرایا کہ وہ روسی صدر پیوٹن سے بالکل بھی خوش نہیں ہیں، انھوں نے کہا ’’میں بلاشبہ بہت مایوس ہوں، صدر پیوٹن نہیں رکے، میں بھی اس سے خوش نہیں ہوں۔‘‘


    امریکی صدر نے ایران پر ایک اور حملے کا امکان مسترد کر دیا


    واضح رہے کہ واشنگٹن نے جب کیف کو ہتھیاروں کی کچھ ترسیل روکنے کا فیصلہ کیا تھا تو اسی وقت یوکرین نے کہا تھا کہ اس اقدام سے روس کے فضائی حملوں اور میدان جنگ میں اس کی پیش قدمی کو روکنے کی یوکرینی صلاحیت کم ہو جائے گی۔ ڈیموکریٹس اور ٹرمپ کے کچھ ساتھی ریپبلکنز کی جانب سے بھی اس فیصلے پر تنقید کی گئی تھی۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ عشائیے کے آغاز میں صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ’’ہم کچھ اور ہتھیار بھیجنے جا رہے ہیں، یہ ہمیں کرنا ہے۔ انھیں اپنا دفاع کرنے کے قابل ہونا پڑے گا۔‘‘

    ایک بیان میں امریکی محکمہ دفاع نے بعد میں کہا کہ وہ ٹرمپ کی ہدایت پر یوکرین کو اضافی دفاعی ہتھیار بھیجے گا، تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ یوکرین کے باشندے اپنا دفاع کر سکیں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا

    امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر کر دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے عشایئے پر ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو میں کہا پاکستان اور بھارت ایٹمی طاقتیں ہیں دونوں کے درمیان جنگ رکوائی، انھیں جنگ کے بدلے تجارت کی آفر کی۔

    انھوں نے کہا دنیا میں جنگیں رکوانے کی مسلسل کوشش کر رہا ہوں، یوکرین جنگ نہ روکنے پر روسی صدر ولادیمیر پیوٹن سے ناخوش ہوں۔

    ٹرمپ نے ایران کی ایٹمی تنصیبات کی مکمل تباہی کا بھی ایک بار پھر ذکر کیا، اور کہا کہ دنیا نے آج تک وہ ہتھیار نہیں دیکھے جو ایران پر بمباری کے لیے استعمال کیے، ایران مذاکرات کے لیے تیار ہے، اس کی ایٹمی تنصیبات کو مکمل تباہ کر دیا۔


    ٹرمپ کا جاپان اور جنوبی کوریا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کرنے کا اعلان


    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ اسرائیل کے پڑوسی ممالک کشیدگی کے خاتمے کے لیے ہمارے ساتھ ہیں، مجھے امید ہے اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ ختم ہو گئی ہے۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ ایران کو پرامن طریقے سے آگے بڑھنے اور ترقی کا موقع دینا چاہتے ہیں، یوکرین کے حوالے سے انھوں نے اعلان کیا کہ اس پر بڑے حملے ہو رہے ہیں اس لیے دفاع کے لیے مزید ہتھیار بھیجیں گے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بڑا بیان

    ڈونلڈ ٹرمپ کا غزہ جنگ بندی معاہدے سے متعلق بڑا بیان

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدہ رواں ہفتے ہو جائے گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ حماس کے ساتھ اس ہفتے معاہدہ طے پانے کے امکانات روشن ہیں۔ ممکن ہے کچھ یرغمالی بھی رہا ہو جائیں۔

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ حماس سے بات چیت میں پیش رفت ہوئی ہے اور یہ ایک اچھا موقع ہے کہ فریقین جنگ بندی کی جانب بڑھیں۔

    دوسری جانب برکس ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا مخالف پالیسیوں پر ان کے خلاف اضافی محصولات عائد کی جائیں گی۔

    برکس تنظیم کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر نے سماجی رابطے ٹروتھ پر لکھا کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا، اس معاملے کی طرف توجہ دینے کا شکریہ، آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے۔

    صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں امریکا مخالف پالیسیوں سے کیا مراد ہے، اس کی کوئی وضاحت یا تفصیل فراہم نہیں کی۔ واضح رہے کہ برکس گروپ کی بنیاد 2009 میں برازیل، روس، بھارت، اور چین کے رہنماؤں کی پہلی سربراہی کانفرنس سے رکھی گئی تھی، بعد میں جنوبی افریقہ کو بھی شامل کیا گیا۔ گزشتہ سال اس بلاک میں مزید ممالک مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کو بھی رکنیت دی گئی۔

    اسرائیل کا یمن میں بڑا فضائی حملہ، الحدیدہ پورٹ پر دھماکے

    برکس رہنماؤں نے مشترکہ اعلامیے میں امریکا کی جانب سے یک طرفہ ٹیرف اور غیر ٹیرف اقدامات کے عروج پر سنگین خدشات کا اظہار کیا، اور کہا کہ اس سے تجارت مسخ ہو جاتی ہے، اور یہ ڈبلیو ٹی او کے قواعد سے متصادم ہیں، رہنماؤں نے خبردار کیا کہ تجارتی پابندی کے یہ بڑھتے اقدامات عالمی معیشت کو خراب کر دیں گے، اور موجودہ معاشی تفریق اور بڑھ جائے گی۔

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس کو وارننگ دے دی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس کو وارننگ دے دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک کو ٹیرف کے حوالے سے وارننگ دے دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق برکس ممالک کی جانب سے مشترکہ اعلامیہ جاری ہونے کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس کو دھمکی دی ہے کہ امریکا مخالف پالیسیوں پر ان کے خلاف اضافی محصولات عائد کی جائیں گی۔

    برکس تنظیم کی جانب سے امریکا اور اسرائیل کے ایران پر حملوں کی مذمت کے بعد امریکی صدر نے سماجی رابطے ٹروتھ پر لکھا کہ جو ملک بھی برکس کی امریکا مخالف پالیسیوں پر چلے گا، اُس پر اضافی 10 فی صد ٹیرف عائد کیا جائے گا۔

    انھوں نے کہا اس پالیسی میں کسی کو کوئی استثنا نہیں دیا جائے گا، اس معاملے کی طرف توجہ دینے کا شکریہ، آج مختلف ممالک کو ٹیرف سے متعلق خطوط ارسال کر دیے جائیں گے۔


    برکس ممالک نے آئی ایم ایف کے مخصوص نظام پر سوال اٹھا دیا


    صدر ٹرمپ نے اپنی پوسٹ میں امریکا مخالف پالیسیوں سے کیا مراد ہے، اس کی کوئی وضاحت یا تفصیل فراہم نہیں کی۔ واضح رہے کہ برکس گروپ کی بنیاد 2009 میں برازیل، روس، بھارت، اور چین کے رہنماؤں کی پہلی سربراہی کانفرنس سے رکھی گئی تھی، بعد میں جنوبی افریقہ کو بھی شامل کیا گیا۔ گزشتہ سال اس بلاک میں مزید ممالک مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران، سعودی عرب، اور متحدہ عرب امارات کو بھی رکنیت دی گئی۔

    برکس رہنماؤں نے مشترکہ اعلامیے میں امریکا کی جانب سے یک طرفہ ٹیرف اور غیر ٹیرف اقدامات کے عروج پر سنگین خدشات کا اظہار کیا، اور کہا کہ اس سے تجارت مسخ ہو جاتی ہے، اور یہ ڈبلیو ٹی او کے قواعد سے متصادم ہیں، رہنماؤں نے خبردار کیا کہ تجارتی پابندی کے یہ بڑھتے اقدامات عالمی معیشت کو خراب کر دیں گے، اور موجودہ معاشی تفریق اور بڑھ جائے گی۔

  • ایلون مسک کا تیسری سیاسی پارٹی بنانا مضحکہ خیز ہے، ٹرمپ

    ایلون مسک کا تیسری سیاسی پارٹی بنانا مضحکہ خیز ہے، ٹرمپ

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کی تیسری سیاسی پارٹی بنانے کے اعلان کو مضحکہ خیز قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو ایلون مسک کے اعلان پر رد عمل میں کہا تیسری سیاسی پارٹی شروع کرنا مضحکہ خیز لگتا ہے۔

    انھوں نے کہا ہمیں ریپبلکن پارٹی کے ساتھ زبردست کامیابی ملی ہے اور ڈیموکریٹس اپنا راستہ کھو چکے ہیں، لیکن امریکا میں ہمیشہ سے دو جماعتی نظام رہا ہے اور مجھے لگتا ہے کہ کوئی تیسری پارٹی شروع کرنے سے الجھن میں اضافہ ہو جائے گا۔

    ٹرمپ نے کہا ایسا لگتا ہے کہ امریکی نظام واقعی دو جماعتوں کے لیے تیار کیا گیا ہے، اور تیسری پارٹی نے کبھی کام نہیں کیا، لہٰذا ایلون پارٹی بنا کر لطف اٹھا سکتے ہیں لیکن مجھے لگتا ہے کہ یہ مضحکہ خیز ہے۔


    ٹرمپ نے ٹیکساس ریاست کو آفت زدہ قرار دے دیا، ہلاکتیں بڑھ گئیں


    مسک کے بارے میں بات کرنے کے فوراً بعد ٹرمپ نے اپنے ٹروتھ سوشل پلیٹ فارم پر مزید تبصرہ کرتے ہوئے لکھا کہ ’’مجھے ایلون مسک کو پٹری سے مکمل طور پر اترتے ہوئے دیکھ کر رنج ہوا ہے، وہ پچھلے پانچ ہفتوں میں مزید تباہی کی طرف چلے گئے ہیں۔‘‘

    یاد رہے کہ ایلون مسک نے ہفتے کے روز اعلان کیا تھا کہ وہ ٹرمپ کے ٹیکس کٹ اور اخراجات کے بل کے جواب میں ’’امریکا پارٹی‘‘ بنا ہے ہیں، ان کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا اقدام ملک کو دیوالیہ کردے گا۔

  • ٹرمپ نے ٹیکساس ریاست کو آفت زدہ قرار دے دیا، ہلاکتیں بڑھ گئیں

    ٹرمپ نے ٹیکساس ریاست کو آفت زدہ قرار دے دیا، ہلاکتیں بڑھ گئیں

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹیکساس ریاست کو آفت زدہ قرار دے دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا کی ریاست ٹیکساس میں سیلاب سے ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد بڑھتی جا رہی ہے، 28 بچوں سمیت 82 افراد ہلاک ہو چکے ہیں اور درجنوں افراد تاحال لاپتا ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے ریاست کو آفت زدہ قرار دے دیا، سیلاب سے ٹیکساس کی کیر کاؤنٹی سب سے زیادہ متاثر ہوئی ہے جہاں اب تک 68 افراد کی ہلاکت کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    امریکی صدر کے اقدام سے کیر کاؤنٹی میں متاثرہ افراد کو وفاقی فنڈنگ ​​مہیا ہو سکے گی، امداد میں عارضی رہائش اور گھر کی مرمت کے لیے گرانٹ، غیر بیمہ جائیداد کے نقصانات کے لیے کم لاگت والے قرضے بھی دیے جائیں گے۔


    امریکی ریاست ٹیکساس میں طوفانی بارش سے تباہی


    دریائے گواڈیلوپ کے کنارے یوتھ کیمپ کے لاپتا 27 بچوں کی تلاش تیسرے روز بھی جاری ہے، حکام نے بتایا اب تک آٹھ سو افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، وسطی ٹیکساس میں ہفتے کے اختتام پر سیلاب کی متعدد وارننگ جاری کی گئی ہیں۔

  • حماس نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے حامی بھرلی، ٹرمپ نے خیر مقدم کیا

    حماس نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے حامی بھرلی، ٹرمپ نے خیر مقدم کیا

    غزہ: فلسطینی مزاحمتی تنظیم حماس نے اسرائیل کے ساتھ مذاکرات کے لیے حامی بھرلی، جس پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خیر مقدم کیا ہے۔

    الجزیرہ کے مطابق حماس نے کہا ہے کہ وہ غزہ جنگ بندی کے سلسلے میں اسرائیل کے ساتھ فوری مذاکرات شروع کرنے پر تیار ہے، حماس نے غزہ جنگ بندی کے مجوزہ معاہدے پر ثالثوں کو مثبت جواب بھی دے دیا ہے، اور بیان میں کہا کہ منصوبے پر عمل درآمد کے لیے بات چیت پر فوری تیار ہیں۔

    حماس کے اتحادی اسلامی جہاد کا کہنا ہے کہ وہ غزہ میں اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی پر بات چیت کے منصوبوں کی حمایت کرتا ہے، لیکن اسلامی جہاد نے ضمانت کا بھی مطالبہ کیا ہے کہ کیا یہ عمل مستقل جنگ بندی کا باعث بنے گا۔


    ’جنگ بندی اولین ترجیح، فلسطینی ریاست کے بغیر اسرائیل سے تعلقات بحال نہیں ہوں گے‘


    ادھر اسرائیلی میڈیا نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیل کو بھی حماس کا جواب مل گیا ہے، جب کہ قطر اور امریکا کی جنگ بندی کی تجاویز کی اسرائیل پہلے ہی منظوری دے چکا ہے۔

    حماس کی جانب سے جنگ بندی سے متعلق بیان کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خیر مقدم کیا، اور کہا آئندہ ہفتے غزہ جنگ بندی معاہدہ ہو سکتا ہے، غزہ سے متعلق بہت کچھ کرنا ہے اور بہت سی امداد بھی بھیج رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ فلسطینی انفارمیشن سینٹر اور قدس نیوز نیٹ ورک کے مطابق غزہ کے طبی ذرائع نے رپورٹ کیا ہے کہ گزشتہ رات کو اسرائیلی حملوں میں کم از کم 18 افراد شہید ہو چکے ہیں۔ غزہ کی وزارت صحت کے مطابق اسرائیل کی بربریت میں اب تک کم از کم 57,268 فلسطینی مارے اور 135,625 زخمی ہو چکے ہیں۔