Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • امریکی صدر کا برطانیہ میں شاندار استقبال نہیں ہونا چاہیے‘صادق خان

    امریکی صدر کا برطانیہ میں شاندار استقبال نہیں ہونا چاہیے‘صادق خان

    لندن : برطانوی شہریوں کےاحتجاج کے بعد لندن کے میئر صاد ق خان نےبھی امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کے دورہ برطانیہ کی مخالفت کردی۔

    تفصیلات کےمطابق برطانوی دارالحکومت لندن کے میئرصادق خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےبرطانیہ کے دورے کی مخالفت کرتے ہوئے کہاکہ موجودہ صورت حال میں امریکی صدر کا برطانیہ میں شاندار استقبال نہیں ہونا چاہیے۔

    صادق خان نے ایک انٹرویو کے دوران کہاکہ وہ امریکہ اور اس کے شہریوں سے محبت کرتے ہیں لیکن امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی جانب سے تارکین وطن اور بالخصوص سات مسلم اکثریتی ممالک کے سے متعلق ظالمانہ پالیسیاں شرمناک ہیں۔

    خیال رہےکہ برطانوی پارلیمنٹ میں آج امریکی صدر کےدورہ برطانیہ کےحوالے سے بات چیت کیےجانےکا امکان ہے۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈٹرمپ کی برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کی تجویز رد

    اس سےقبل رواں ماہ برطانوی حکومت نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ برطانوی پارلیمنٹ سے خطاب کی تجویز رد کی تھی،یہ فیصلہ دارالعوام کے اسپیکر سمیت متعدد اراکین کی مخالفت کے باعث کیا گیاتھا۔

    مزید پڑھیں:اسپیکر کا ٹرمپ کو برطانوی ایوان سے خطاب کی اجازت دینے سے انکار

    یاد رہےکہ گزشتہ دنوں برطانوی پارلیمنٹ کےاسپیکر نے ٹرمپ کو دورہ برطانیہ کے دوران ایوان سے خطاب کی اجازت دینے سے انکار کردیاتھا۔

    مزید پڑھیں:ٹرمپ کو برطانیہ نہ آنے دیا جائے،برطانوی عوام سراپا احتجاج

    واضح رہےکہ گزشتہ ماہ امریکی صدرٹرمپ کو برطانیہ آنے سے روکنے کی پٹیشن پرلاکھوں برطانوی شہریوں نےدستخط کیے تھےاورحکومت سے مطالبہ کیاتھاکہ ڈونلڈٹرمپ کو برطانیہ آنے کی اجازت نہ دی جائے۔

  • جنرل مک ماسٹرامریکی قومی سلامتی کےمشیرنامزد

    جنرل مک ماسٹرامریکی قومی سلامتی کےمشیرنامزد

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے لیفٹیننٹ جنرل ایچ آرمک ماسٹرکوقومی سلامتی کےمشیر کےعہدے کےلیےنامزد کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنےپیغام میں کہا کہ انہوں نےجنرل ایچ آرمک ماسٹرکوقومی سلامتی کے مشیر کےعہدےکے لیے منتخب کیاہے۔

    امریکی ریاست فلوریڈا میں لیفٹیننٹ جنرل ایچ آر مک ماسٹر کی نامزدگی کا اعلان کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ مک ماسٹر نہایت تجربہ کار اور قابل ہیں امریکی فوج میں ان کو بہت عزت کی نگاہ سے دیکھا جاتا ہے۔

    p1

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی ایک اور ٹویٹ میں نومنتخب مشیر قومی سلامتی لیفٹیننٹ جنرل ایچ آر مک ماسٹرکومبارکبادی۔

    خیال رہےکہ جنرل مک ماسٹر لیفٹیننٹ جنرل مائیکل فلن کی جگہ قومی سلامتی کےمشیرکا عہدہ سنبھالیں گے۔جنرل فلن کی ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل روسی سفیر کے ساتھ فون پر بات چیت کا معاملہ سامنے آنے کے بعدانہوں نے عہدے سےاستعفیٰ دے دیاتھا۔

    مزید پڑھیں: ایڈمرل رابرٹ نےٹرمپ کےقومی سلامتی کامشیر بننےسےانکار کردیا

    یاد رہےکہ اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے قومی سلامتی کے مشیر کے لیے منتخب کیےگئے ریٹائرڈ وائس ایڈمرل رابرٹ ہارورڈ نےعہدہ سنبھالنےسے انکار کر دیاتھا۔

    واضح رہےکہ امریکی فوج کے لیفٹیننٹ جنرل ایچ آر مک ماسٹر عراق اور افغانستان میں حکومت کی انسداد بدعنوانی کی مہم کے سربراہ رہے ہیں۔

    p2

  • صدر ٹرمپ کی جھوٹی سرزمین

    صدر ٹرمپ کی جھوٹی سرزمین

    لندن: برطانوی دارالحکومت لندن کے شہری اس وقت دیواروں پر ایک تصویر دیکھ کر حیران رہ گئے جس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ محو رقص نظر آرہے ہیں اور ان کے ساتھ لکھا ہے ’جھوٹ کی سرزمین‘۔

    تصویر میں صدر ٹرمپ جس شخصیت کی بانہوں میں بانہیں ڈالے محو رقص ہیں وہ کوئی اور نہیں بلکہ برطانوی وزیر اعظم تھریسا مئے ہیں۔

    lie-2

    یہ گرافٹی (دیوار پر کی جانے والی مصوری) دراصل ایک آرٹسٹ نے تخلیق کی ہے جس میں اس نے ان دونوں رہنماؤں کو تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔

    اس کی ترغیب اسے گزشتہ سال کی مشہور فلم ’لا لا لینڈ‘ کے پوسٹرز کو دیکھ کر ہوئی اور اس نے اس پوسٹر کی طرز پر صدر ٹرمپ کی تصویر کے ساتھ ’لائی لائی لینڈ‘ یعنی جھوٹ کی سرزمین لکھ ڈالا۔

    بمبی نامی اس آرٹسٹ کا کہنا ہے، ’یہ فلم شاندار تو ضرورہے مگر یہ ہماری نسل کے سیاہ ترین سیاسی دور میں ریلیز ہوئی ہے جب ڈونلڈ ٹرمپ جیسے منتقم مزاج شخص نے امریکی صدارت کا حلف اٹھایا ہے‘۔

    اور یہی نہیں، صدر ٹرمپ کے حلف اٹھانے کے کچھ عرصہ بعد اسی فنکار نے ایک اور گرافٹی بنائی تھی جس میں ٹرمپ کے انتخابی نعرے کی ہجو میں لکھا تھا، ’امریکا کو دوبارہ عقلمند بناؤ‘۔ اس کے ساتھ امریکا کا مجسمہ آزادی ایک ڈھانچے کی صورت میں موجود تھا۔

    lie-3

  • امریکی میڈیا سےمجھے کوئی مسئلہ نہیں‘جیمزمیٹس

    امریکی میڈیا سےمجھے کوئی مسئلہ نہیں‘جیمزمیٹس

    ابوظہبی :امریکی وزیردفاع جمیزمیٹس کا کہناہےکہ انہیں امریکی میڈیاسےکوئی پریشائی نہیں ہے،ذرائع ابلاغ جمہوری عمل کاحصہ ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی وزیردفاع جیمزنےمیڈیا کے خلاف امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ کی جنگ سے خودکو الگ کردیا۔ابوظہبی میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نےکہا کہ انہیں امریکی میڈیا سے کوئی مسئلہ نہیں ہے۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے دوروزقبل سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں سی این این نیویارک ٹائمز اوردیگرچینلز کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہاتھا کہ جعلی نیوزمیڈیا میرا نہیں امریکی عوام کا دشمن ہے۔

    امریکی سینیٹرلنزے گراہم نے ڈونلڈٹرمپ پر تنقید کرتے ہوئےکہا ہےکہ ٹرمپ نےمیڈیا کو جھوٹا، بے ایمان، کرپٹ اور امریکیوں کا دشمن قرار دے رکھا ہے۔

    لنزے گراہم نے کہاکہ امریکیوں کا دشمن میڈیا نہیں بلکہ روس،ایران اور شدت پسند ہیں،انہوں نے کہا ہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کا انداز آمرانہ ہے۔

    مزید پڑھیں:روسی فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار نہیں‘جمیز میٹس

    یاد رہےکہ اس سےقبل گزشتہ دنوں امریکی وزیردفاع کاکہناتھاکہ ہم فی الوقت روسی فوج کے ساتھ تعاون کے لیے تیار نہیں تاہم سیاسی رہنماؤں کا آپس میں رابطہ رہےگا۔

    مزید پڑھیں:میڈیا سچ کو سامنے نہیں لانا چاہتا‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہےکہ گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیاپر تنقید کرتے ہوئے کہاتھاکہ میڈیا سچ کو سامنے نہیں لاناچاہتااس کا اپنا ہی ایجنڈا ہے۔

  • پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے واشنگٹن میں ہڑتال

    پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے لیے واشنگٹن میں ہڑتال

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی پناہ گزینوں کے لیے نفرت انگیز پالیسی کے خلاف واشنگٹن میں ’ہڑتال‘ کرتے ہوئے کئی ریستوران احتجاجاً بند کردیے گئے۔

    امریکی دارالحکومت واشنگٹن میں پناہ گزینوں سے اظہار یکجہتی کے طور پر بڑی بڑی فوڈ چینز سمیت متعدد ریستورانوں نے اپنی شاخیں ایک دن کے لیے بند کردیں۔ ریستورانوں نے اس دن کو ’ایک دن پناہ گزینوں کے بغیر‘ کے طور پر منایا۔

    ہڑتال کے موقع پر امریکی دفاعی ادارے پینٹاگون اور وائٹ ہاؤس کے قریب واقع ریستورانوں سمیت پورے واشنگٹن میں 70 کے قریب ریستوران بند کردیے گئے۔

    us-2

    ریستورانوں کی انتظامیہ کا کہنا تھا کہ ان کا کم معاوضے لینے والا زیادہ تر اسٹاف پناہ گزینوں پر مشتمل ہے۔ اس ہڑتال کا مقصد یہ باور کروانا تھا کہ پناہ گزین امریکی معیشت کے لیے کس قدر ضروری ہیں۔

    واشنگٹن میں وائٹ ہاؤس سے تھوڑے ہی فاصلے پر واقع ایک ریستوران سویٹ گرین کے مالکان نے کہا، ’ہم تینوں (ریستوران کو قائم کرنے والے) بھائی ایک پناہ گزین کی اولاد ہیں۔ ہم اپنے ریستوان میں کام کرنے والے ان افراد کا احترام کرتے ہیں جو امریکی نہیں ہیں‘۔

    یہ ہڑتال صرف ریستورانوں تک ہی محدود نہیں رہی۔

    us-3

    پورے امریکا میں نیویارک سے لاس اینجلس تک ہزاروں پناہ گزین اس دن اپنے گھروں تک محدود رہے، انہوں نے اپنے بچوں کو اسکول جانے سے روک دیا، علاوہ ازیں انہوں نے پیٹرول اور دیگر ضروری اشیا کی خریداری سے گریز کر کے حکومت کو یہ پیغام دیا کہ وہ امریکی معیشت کا ایک لازمی جزو ہیں۔

    ریاست میسا چوسٹس میں بھی ایک میوزیم نے ان تمام یادگاروں کو اپنی گیلریوں سے ہٹا دیا جو پناہ گزینوں کی بنائی ہوئی یا ان کی جانب سے عطیہ کی گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھاتے ہی 7 مسلمان ممالک کے شہریوں پر امریکا میں داخلے پر پابندی عائد کردی تھی، تاہم ایپلیٹ کورٹ نے اس فیصلے کو معطل کردیا تھا۔ عدالت اور صدر کے درمیان اس معاملے پر تاحال قانونی جنگ جاری ہے۔

  • جعلی نیوزمیڈیامیرانہیں امریکی عوام کا دشمن ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    جعلی نیوزمیڈیامیرانہیں امریکی عوام کا دشمن ہے‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےایک بارپھرمیڈیا کوتنقید کا نشانہ بناتے ہوئےمتعدد چینلز کوامریکی عوام کا دشمن قراردے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پراپنے پیغام میں سی این این نیویارک ٹائمز اوردیگرچینلز کوآڑے ہاتھوں لیتے ہوئے کہا کہ جعلی نیوزمیڈیا میرا نہیں امریکی عوام کا دشمن ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےایک اورٹویٹ میں اپنی غیرمعمولی پریس کانفرنس سے متعلق امریکی تجزیہ نگا رش لمباگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کے بقول میں نے اپنی زندگی میں اس سے زیادہ متاثرکن پریس کانفرنس نہیں دیکھی،لیکن جھوٹا میڈیا اس کانفرنس کو مختلف انداز میں پیش کرتے ہوئے اپنی بددیانتی ظاہر کر رہا ہے۔

    مزید پڑھیں:ہمارا قانونی نظام ٹوٹ چکاہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہےکہ اس سےقبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالتوں اور ججوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہاتھاکہ ہماراقانونی نظام ٹوٹ چکاہے۔

  • ایڈمرل رابرٹ نےٹرمپ کےقومی سلامتی کامشیر بننےسےانکار کردیا

    ایڈمرل رابرٹ نےٹرمپ کےقومی سلامتی کامشیر بننےسےانکار کردیا

    واشنگٹن :امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے قومی سلامتی کے مشیر کے لیے منتخب کیےگئے ریٹائرڈ وائس ایڈمرل رابرٹ ہارورڈ نےعہدہ سنبھالنےسے انکار کر دیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے سابق قومی سلامتی کے مشیر جنرل مائیکل فلن کے مستعفیٰ ہونے کےبعد ریٹائرڈ وائس ایڈمرل رابرٹ ہارورڈ کو اس عہدے کی پیشکش کی گئی جسے انہوں نےقبول کرنےسےمعذرت کرلی۔

    مقامی میڈیا کےمطابق 60 سالہ ایڈمرل ہارورڈ قومی سلامتی کے مشیر کے عہدے کے ماتحت کام کرنے کے لیے اپنی ٹیم لانا چاہتے تھے جسے ٹرمپ انتظامیہ کی جانب نہ ماننے پر انہوں نے عہدہ سنبھالنے سے انکارکیا۔

    ایڈمرل ہارورڈ اس وقت ابوظہبی میں مقیم ہیں جہاں وہ امریکی دفاعی کانٹریکٹر لاک ہیڈ مارٹن کے متحدہ عرب امارات کے آپریشنز کے سربراہ ہیں۔

    خیال رہےکہ ایڈمرل ہارورڈ کی جانب سے عہدے کی پیشکش مسترد کرنے کےبعداس عہدے کے لیے پسندیدہ ناموں میں جنرل ڈیوڈ پیٹریئس اور ریٹائرڈ جنرل جوزف کیتھ کیلوگ شامل ہیں۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار

    واضح رہےکہ گزشتہ دنوں جنرل مائیکل فلن کوامریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل روسی سفیر کے ساتھ بات چیت کے دوران روس کے خلاف امریکی پابندیوں کو زیرِ بحث لانے کے الزامات کے بعد یہ عہدہ چھوڑنا پڑا تھا۔

  • اسرائیل فلسطین پالیسی پر امریکہ نے پالیسی تبدیل کرلی

    اسرائیل فلسطین پالیسی پر امریکہ نے پالیسی تبدیل کرلی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کاکہناہےکہ میں دو ریاستوں کوایک ریاست کےطور پر دیکھ رہا ہوں،اور میں وہ پسند کررہا ہوں جو دونوں فریقین کو پسند ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کئی دہائیوں سے مشرقِ وسطیٰ میں امریکی پالیسی کے روایتی ستون ’دو ریاستی حل‘سے علحیدگی کا اعلان کردیا ہے۔

    خیال رہےکہ گزشتہ روز امریکی صدر نے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا وائٹ ہاؤس میں شانداراستقبال کیا،اس موقع پر مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہاکہ وہ اسرائیل اور فلسطین کے درمیان جاری تنازع کےاختتام کے لیےایک بہترین امن معاہدہ لائیں گے۔

    امریکی صدر کا کہناتھاکہ فلسطینوں کو اس نفرت سے نجات حاصل کرنی چاہیے جو انہیں انتہائی کم عمری سے سیکھائی جاتی ہے۔انہوں نے کہاکہ فلسطینیوں کواسرائیل کو تسلیم کرنا ہوگا۔

    دونوں سربراہان نے مستقبل میں ایک آزاد فلسطینی ریاست کے قیام کا خصوصی ذکر نہیں کیاجو تصور خطے میں امریکی پالیسی کا اہم ستون رہا ہے۔

    اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے امریکی اتحاد کی تعریف کی اور امن کےلیے اپنی شرائط کا اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ پہلے فلسطینیوں کو اسرائیلی ریاست کو تسلیم کرنا چاہیےاورانہیں اسرائیل کی تباہی کے مطالبے کو بند کرنا ہوگا۔

    نیتن یاہوکا کہنا تھا کہ کسی بھی امن معاہدے کے تحت اسرائیل کو مغربی دریائے اردن کے تمام علاقوں پر سیکیورٹی کنٹرول برقرار رکھنا ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں:اسرائیلی پارلیمنٹ نےیہودی بستیوں کی تعمیر کامتنازع قانون منظور کرلیا

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے سے لے کر اب تک اسرائیل نے غربِ اردن کے مقبوضہ علاقوں ہزاروں مکانوں پر مشتمل یہودی بستیوں کی تعمیر کی منظور دے دی ہے۔

  • امریکا میں ٹرمپ مگر مچھ

    امریکا میں ٹرمپ مگر مچھ

    واشنگٹن: امریکی ریاست جنوبی کیرولینا میں ایک غیر معمولی رنگت کا حامل مگر مچھ دیکھا گیا۔ رہائشیوں نے اس مگر مچھ کی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے رنگ سے مشابہت پر اسے ’ٹرمپ مگر مچھ‘ کا نام دے ڈالا۔

    جنوبی کیرولینا کے ایک تالاب میں دیکھا جانے والا یہ نارنجی رنگ کا مگر مچھ 4 سے 5 فٹ لمبا ہے۔

    ایک ماہر جنگلی حیات نے مگر مچھ کی اس غیر معمولی رنگت کے بارے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ تالاب کے پانی میں موجود کائی اس رنگت کا سبب ہوسکتی ہے۔

    gator

    تاہم انہوں نے کہا کہ حتمی طور پر کوئی بات اس وقت تک نہیں کہی جاسکتی جب تک تالاب کے پانی کی جانچ نہ کرلی جائے۔

    ایک اور ماہر حیاتیات کا کہنا ہے کہ ہوسکتا ہے مگر مچھ نے کسی لوہے کے پائپ میں سردی کا موسم گزارا ہو جس کے باعث لوہے کا زنگ مگر مچھ پر بھی چڑھ گیا ہو۔

    اس سے قبل ایک اور امریکی ریاست فلوریڈا میں بھی ایسا ہی ایک مگر مچھ دیکھا گیا جس کی جسامت اور وزن نہایت غیر معمولی اور دیوہیکل تھی اور اسے گوڈزیلا قرار دیا جارہا تھا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار

    ڈونلڈ ٹرمپ کےقومی سلامتی کےمشیرعہدے سےدستبردار

    واشنگٹن :ڈونلڈ ٹرمپ کےمشیرقومی سلامتی مائیکل فلن نےروسی سفیرسے رابطوں کی اطلاعات کےبعداپنےعہدے سےاستعفیٰ دے دیا۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کےاپنے قومی سلامتی کےمشیر کےحوالے سےروسی سفیر سے رابطوں کی اطلاعات سامنے آنے پرجنرل مائیکل فلن عہدے سے مستعفیٰ ہوگئے۔

    جنرل مائیکل فلن پر الزام ہے کہ انہوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے قبل روسی سفیر کے ساتھ امریکی پابندیوں کے بارے میں بات کی تھی۔

    امریکی صدر کے قومی سلامتی کےمشیر فلن کے حوالےسے کہاجارہاہےکہ انہوں نےاپنی گفتگوسے متعلق حکام کو گمراہ کیا،جبکہ امریکی میڈیا کےمطابق وزارت انصاف نے وائٹ ہاؤس کو گذشتہ ماہ ہونے والے رابطوں کے متعلق آگاہ کیا تھا۔

    امریکہ کے محکمہ انصاف کے ڈپارٹمنٹ نے وائٹ ہاؤس کو بتایاتھاکہ جنرل مائیکل فلن روس کی بلیک میلنگ سے متاثر ہوسکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں:ٹرمپ اپنے مشیر کے روس سے روابط پر نظر رکھے ہیں: وائٹ ہاؤس

    اس سے قبل گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کےترجمان شان اسپائسر کے بیان سے تھوڑی دیر قبل ہی وائٹ ہاؤس میں مشیر کیلی این کانوے نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کو جنرل فلن پرمکمل اعتماد ہے۔

    دوسری جانب روسی صدارتی ترجمان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی سفیر اورجنرل فلن نے پابندیاں اٹھانے کےبارے میں بات نہیں کی۔

    واضح رہےکہ جنرل مائیکل فلن نے گزشتہ سال ڈونلڈ ٹرمپ کو انتخابی مہم میں امریکی فوجیوں سے رابطہ کروانے میں کامیابی دلوائی تھی۔