Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • ٹرمپ اپنے مشیر کے روس سے روابط پر نظر رکھے ہیں: وائٹ ہاؤس

    ٹرمپ اپنے مشیر کے روس سے روابط پر نظر رکھے ہیں: وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کا کہناہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ قومی سلامتی کےاپنےمشیر کےروسی سفیرسے رابطوں کےمعاملے پر غور کررہے ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اپنے قومی سلامتی کےمشیر جنرل مائیکل فلن کےحوالے سے اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ انہوں نے امریکی صدر کی حلف برداری سے قبل روسی سفیر سے امریکی پابندیوں کے حوالے سے بات کی۔

    خیال رہےکہ عام شہریوں کی خارجہ پالیسی میں اس طرح مداخلت امریکی قوانین کی خلاف ورزی ہوسکتی ہے۔اس حوالے گزشتہ روز وائٹ ہاؤس کے ترجمان کا کہناتھاکہ امریکی صدران تمام تر معاملات کا جائزہ لے رہےہیں۔

    وائٹ ہاؤس کےترجمان شان اسپائسر کے بیان سے تھوڑی دیر قبل ہی وائٹ ہاؤس میں مشیر کیلی این کانوے نے کہا تھا کہ صدر ٹرمپ کو جنرل فلن پرمکمل اعتماد ہے۔

    دوسری جانب روسی صدارتی ترجمان نے صحافیوں سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ روسی سفیر اورجنرل فلن نے پابندیاں اٹھانے کےبارے میں بات نہیں کی۔

    یاد رہےکہ مائیکل فلن امریکی فوج میں لیفٹیننٹ جنرل کے عہدے پر رہ چکے ہیں اور انہیں قومی سلامتی کا مشیر مقرر کیاجاسکتا ہے۔

    واضح رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کافوج کا کوئی تجربہ نہیں ہےلیکن فلن ہی تھےجنہوں نےانتخابی مہم کےدوران ڈونلڈ کوامریکی فوجیوں سے رابطہ کروانے میں کامیابی دلوائی تھی۔

  • امریکہ جاپان کے ساتھ کھڑا ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکہ جاپان کے ساتھ کھڑا ہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : شمالی کوریا کےمیزائل تجربے پرامریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ڈونلڈ ٹرمپ نےردعمل کا اظہار کرتے ہوئےکہاکہ امریکہ جاپان کےساتھ کھڑا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکہ کے دورے پر آئے ہوئے جاپانی وزیر اعظم مشترکہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ شمالی کوریا کی جانب سے کیے جانے والا تجربہ ناقابل برداشت ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپانی وزیر اعظم شنزو ایب کو امریکی حمایت کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا ہے کہ واشنگٹن ٹوکیو کے ساتھ کھڑا ہے۔

    مزید پڑھیں:شمالی کوریا کابلیسٹک میزائل کاتجربہ

    یاد رہےکہ گزشتہ روز جنوبی کوریا کےمطابق شمالی کوریا نےایک بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہےجو کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے امریکہ کے صدر بننے کے بعد اس قسم کا پہلا تجربہ ہے۔

    جنوبی کوریا کےحکام نے بتایا کہ گزشتہ روز مقامی وقت کے مطابق صبح سات بج کر55 منٹ پر میزائل لانچ کیا گیا اور یہ مشرق کی سمت میں جاپانی سمندر کی طرف 500 کلومیٹر تک گیا۔

    مزید پڑھیں:شمالی کوریا کےحملے کاسخت جواب دیاجائےگا ‘امریکہ

    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے امریکی وزیردفاع کاکہناتھاکہ شمالی کوریاکی جانب سے جوہری ہتھیاروں کےاستعمال کا سخت جواب دیاجائےگا۔

  • ہمارا قانونی نظام ٹوٹ چکاہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    ہمارا قانونی نظام ٹوٹ چکاہے‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عدالتوں اور ججوں کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہاہےکہ ہماراقانونی نظام ٹوٹ چکاہے۔

    تفصیلات کےمطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے پیغام میں کہاکہ ہمار قانونی نظام ٹوٹ چکاہےجبکہ انہوں نے ایک اخبار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ ان کی جانب سے پابندیوں کے اعلان کے بعد ملک میں آنے والے پناہ گزینوں میں سے 70 فیصد کا تعلق انہی مشتبہ ممالک سے ہے۔

    مزید پڑھیں:ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سےمتعلق نیاحکم نامہ جاری کرنےپرغور

    اس سے قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اشارہ دیا تھا کہ وہ کچھ ممالک کے شہریوں کے امریکہ آنے پر پابندی لگانے کے لیے نئے ایگزیکٹو آرڈر جاری کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    مزید پڑھیں:امریکی صدر کے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کردیے گئے تھے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی ریاست واشنگٹن کے ایک جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ آمد پر لگائی جانے والی پابندی کو ملک بھر میں عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔

    مزیدپڑھیں:سفری پابندی کےصدارتی حکم نامے کی معطلی‘فیصلہ برقرار

    واضح رہےکہ تین روزقبل اپیل کورٹ نے سفری پابندی کے حکم نامے کی معطلی کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے دائر کے گئی اپیل کےخلاف فیصلہ سناتے ہوئے سفری پابندی کی معطلی کا فیصلہ برقرار رکھاتھا۔

  • ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سےمتعلق نیاحکم نامہ جاری کرنےپرغور

    ڈونلڈٹرمپ کاسفری پابندی سےمتعلق نیاحکم نامہ جاری کرنےپرغور

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ وہ سفری پابندی سے متعلق ایک نئے حکم پرغور کررہےہیں،تاہم انہوں نےامید ظاہرکی ہےکہ وہ عدالتی جنگ میں کامیابی حاصل کریں گے۔

    تفصیلات کےمطابق سرکاری طیارے ایئر فورس ون میں امریکی صدر نےصحافیوں سے بات کرتے ہوئےکہاکہ سفری پابندی سے متعلق ہم یہ لڑائی جیت جائیں گے۔ بدقمستی سے اس میں وقت لگے لگا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ اس مقدمے کو سپریم کورٹ میں لے جاسکتے ہیں تاہم امریکی ذرائع ابلاغ کے مطابق یہ ان کی ترجیح نہیں ہے۔

    اس سے قبل جاپانی صدر شنزو ابے کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بھی صدر ٹرمپ نے آئندہ ہفتے امریکہ میں ’اضافی سکیورٹی‘ کے اقدامات کا وعدہ کیاتھا۔

    خیال رہے کہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کردیے گئے تھے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی ریاست واشنگٹن کے ایک جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ آمد پر لگائی جانے والی پابندی کو ملک بھر میں عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔

    واضح رہےکہ دوروز قبل اپیل کورٹ نے سفری پابندی کے حکم نامے کی معطلی کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے دائر کے گئی اپیل کےخلاف فیصلہ سناتے ہوئے سفری پابندی کی معطلی کا فیصلہ برقرار رکھاتھا۔

  • سفری پابندی کےصدارتی حکم نامے کی معطلی‘فیصلہ برقرار

    سفری پابندی کےصدارتی حکم نامے کی معطلی‘فیصلہ برقرار

    سان فرانسسکو: امریکہ میں اپیل کورٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے سات مسلم ممالک ممالک کےشہریوں پرپابندی کے صدارتی حکم کی معطلی کے فیصلے کو برقرار رکھا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق سان فرانسسکو کی نائنتھ یو ایس سرکٹ کورٹ آف اپیلز کا کہنا ہے کہ وہ لوئرکورٹ کی جانب سے کیےگئے صدارتی حکم نامے کی معطلی کے فیصلے کو تبدیل نہیں کر سکتی۔

    عدالت نے اپنے فیصلے میں کہا ہے کہ ان ممالک سے دہشت گردی کے خطرے کے بارے میں ثبوت ناکافی ہیں۔

    عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ اس کے بجائے کہ انتظامی حکم کی ضرورت سے متعلق ثبوت فراہم کیے جاتے حکومت نے یہ موقف اختیار کیا کہ ہمیں اس فیصلے پر نظرثانی نہیں کرنی چاہیے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر عدالتی فیصلے کے خلاف ردعمل کا اظہار کرتے ہوئےکہا ہےکہ آپ کو عدالت میں ملیں گے،قوم کی سلامتی داؤ پر ہے۔

    یاد رہےکہ گزشتہ دنوں امریکی ریاست واشنگٹن کے ایک جج نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے امریکہ آمد پر لگائی جانے والی پابندی کو ملک بھر میں عارضی طور پر معطل کر دیا تھا۔

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے ہیں جس کے تحت عراق، ایران، شام، لیبیا، صومالیہ، سوڈان اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کر دیے گئے تھے۔

  • نریندر مودی بھارت کے ڈونلڈ ٹرمپ ہیں، راہول گاندھی

    نریندر مودی بھارت کے ڈونلڈ ٹرمپ ہیں، راہول گاندھی

    نئی دہلی : کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی نے کہا ہے کہ امریکہ کو ابھی ڈونلڈ ٹرمپ ملا ہے جب کہ بھارت کو ڈھائی سال سے ڈونلڈ ٹرمپ مودی کی صورت میں میئسر ہیں۔

    وہ اترپردیش میں ایک بڑے جلسہ عام سے خطاب کر رہے تھے انہوں نے اپنے خطاب میں نریندر مودی کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ بھارت کو مودی کی شکل میں ڈونلڈ ٹرمپ ملا ہے جو اپنے ہی ملک کی دیگر اکائیوں کے درمیان نفرت کو پروان چڑھاتے ہیں۔

    کانگریس کے نائب صدر راہول گاندھی کا کہنا تھا کہ نریندر مودی نے نوٹوں پر پابندی لگا کر نہ صرف کسانوں کا نقصان کیا جو اپنی فصلوں کا سودا نہیں کر سکے بلکہ عام آدمی بینک کی قطاروں میں لگے لگے اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    انہوں نے کہا کہ بھارت نفرت آمیز رویوں اور اشتعال انگیز کارروائیوں کا متحمل نہیں ہوسکتا کیوں کہ بھارت کئی اکائیوں کا مجموعہ ہیں جو برسہا برس سے ایک دوسرے کے ساتھ پُر امن طریقے سے رہ رہے ہیں۔

    راہول گاندھی نے ملک میں معیشت کی ذبوں حالی پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بیروزگاری کا عفریت غریب لوگوں کو اپنی خوارک بنا رہا ہے جب کہ حکومت چپ سادھے ہاتھ پہ ہاتھ دھرے بیٹھی ہے۔

    انہوں نے نریندر مودی کو مخاطب کرتے ہوئے مطالبہ کیا کہ علاقائی سطح پر صنعتوں کا قیام عمل میں لایا جائے تاکہ ملک سے بیروزگاری کا خاتمہ ہو اور لوگوں کو اپنے ہی علاقے میں روزگار میئسر آ سکے۔

  • عدالتیں بھی سیاسی ہوگئیں ہیں‘ڈونلڈٹرمپ

    عدالتیں بھی سیاسی ہوگئیں ہیں‘ڈونلڈٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا لگتا ہے کہ عدالتیں بھی سیاسی ہو گئی ہیں اور انہوں نے ججوں کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئےکہاکہ بہترہوتا کہ وہ بیانات پڑھتے اور وہ کرتے جو صحیح ہے۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایک بار پھر 7 مسلم ممالک کے شہریوں کے امریکہ میں داخلے پر پابندی کے حوالےسے جاری کیے گئے اپنے ایگزیکٹو آرڈر کے دفاع کےلیے میدان میں آگئے۔

    واشنگٹن میں پولیس سربراہان اور افسران کے اجلاس سے خطاب کے دوران کہاکہ امیگریشن پابندیاں ہمارے شہریوں کے تحفظ کومد نظر رکھتے ہوئے عائد کی گئی تھیں۔

    امریکی صدرصدرنے وفاقی اپیل کورٹ میں 7مسلم ممالک کے حوالے سےسفری پابندی پر نظر ثانی کی سماعت کو باعث شرم قرار دیا اور کہا کہ یہ سیاسی وجوہات کی وجہ سے کیاجارہا ہے۔

    مزید پڑھیں:امریکی وفاقی جج نےٹرمپ کاامیگریشن آرڈرمعطل کردیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہاکہ غیر ملکیوں کی امریکہ آمد پر پابندی لگانے کا انہیں جو قانونی اختیار حاصل ہے وہ اتنا واضح ہے کہ ایک ہائی اسکول کے نالائق طالب علم کے لیے بھی اسے سمجھنا مشکل نہ ہوگا۔

    یاد رہےکہ دوروز قبل سان فرانسسکو کی اپیل کورٹ کی سماعت کے دوران ججوں نے سوال کیا تھاکہ کیا صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے عائد کی جانے والی سفری پابندی صرف مسلمانوں کے خلاف ہے؟۔

    محکمہ انصاف کے وکیل آگسٹ فلینٹجے نےججوں کے سوال پر عدالت کو بتایا کہ سفری پابندی میں کسی مذہب کو نشانہ نہیں بنایاگیا۔

    مزید پڑھیں:امریکی صدر کے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کر دیے گئے تھے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا 700 سال قدیم مجسمہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا 700 سال قدیم مجسمہ

    لندن میں ایک کئی سو سال قدیم مجسمے کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے حیرت انگیز مشابہت نے سیاحوں کو حیرت اور خوف میں مبتلا کردیا۔

    لندن کے نوٹنگھم شائر کیتھڈرل میں نصب یہ مجسمہ جو صرف سر پر مشتمل ہے، چھت کے قریب کمان پر تراشا گیا ہے اور یہ 700 سال قدیم ہے۔

    trump-2

    اس عیسائی عبادت گاہ میں موجود ان گنت کمانوں میں بے شمار مجسمے تراشے گئے ہیں اور ٹرمپ سے مشابہت رکھنے والا یہ سر بھی انہی میں سے ایک ہے۔

    اس مجسمے کو اس سے قبل بھی دیکھا گیا تھا تاہم اب ڈونلڈ ٹرمپ کے صدر بننے کے بعد اسے غیر معمولی اہمیت حاصل ہوگئی ہے۔

    کیتھڈرل کی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ وہ روزانہ اس مجسمے کو دیکھتے آرہے ہیں لیکن آج سے پہلے انہوں نے کبھی غور نہیں کیا کہ اس مجسمے کے بالوں کا انداز ہو بہو ڈونلڈ ٹرمپ جیسا ہے۔

    trump-3

    انہوں نے بتایا کہ ان مجسموں کو چودہویں صدی میں تراشا گیا۔ یہ مجسمہ ممکنہ طور پر کسی عام شخص کا ہے اور اس کا تعلق بادشاہوں کے خاندان سے نہیں ہے۔

    تو گویا یہ بات تو ثابت ہوگئی کہ آج سے 700 سال قبل بھی ڈونلڈ ٹرمپ کی مشابہت رکھنے والا شخص موجود تھا، اور اگر وہ واقعی کوئی عام شخص تھا تو صدیوں بعد اس کی روح خوش ہوگئی ہوگی کہ آج اس کا ہم شکل شخص دنیا کے ایک طاقتور ترین ملک کا سربراہ ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلم ممالک پر پابندی بحال کرنے کا عزم

    ڈونلڈ ٹرمپ کا مسلم ممالک پر پابندی بحال کرنے کا عزم

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈٹرمپ نےسات مسلم ممالک کےشہریوں پر پابندی کو معطل کرنےکےعدالتی فیصلے کےبعد پابندی کوبحال کرنے کاعزم کااظہار کیاہے۔

    تفصیلات کےمطابق واشنگٹن کےجج جیمز رابرٹ نےامریکی صدر کی جانب سے سات مسلم ممالک پر پابندی کے حکم نامےکوغیر آئینی قرار دیا تھا اورعدالتی حکم کے ذریعے عارضی طور پرمعطل کر دیا تھا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطےکی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں امریکی جج جیمز رابرٹ کو نام نہاد جج قرار دیااورکہاکہ ان کہ مضحکہ خیزرائےملک کو قانون کے نفاذ سے دور لے جائےگی۔

    امریکی صدر نے ٹویٹر پر اپنے ایک اور پیغام میں کہاکہ امریکی جج نے دہشت گردوں کے لیےدروازہ کھول دیاہےجو کہ امریکہ میں مفاد میں نہیں،انہوں نےکہاکہ برے لوگ بہت خوش ہیں۔

    امریکی جج کےاس فیصلے کے بعد بہت سی ائیرلائنز کا کہنا ہے کہ انہوں نے ان سات ملکوں سے مسافروں کو امریکہ لے جانے کے لیے پروازیں شروع کر دی ہیں۔

    مزید پڑھیں:امریکی وفاقی جج نےٹرمپ کاامیگریشن آرڈرمعطل کردیا

    یاد رہےکہ سیٹل کے ڈسٹرکٹ جج جیمز رابرٹ نے حکومتی وکلا کے اس موقف کے خلاف فیصلہ دیا، جس میں کہا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے صدارتی حکم نامے کو چیلنج نہیں کیا جا سکتا۔

    مزید پڑھیں: امریکی صدر کے تارکین وطن اور 7 مسلم ممالک کے داخلے پر پابندی کے حکم نامہ پر دستخط

    واضح رہےکہ صدر ٹرمپ نے حال ہی میں ایک صدارتی حکم نامے پر دستخط کیے تھے جس کے تحت عراق، ایران، لیبیا، صومالیہ، سوڈان، اور یمن سے امریکہ آنے والوں کے ویزے 90 روز تک معطل کر دیے گئے تھے۔

  • آسٹریلوی وزیراعظم کی فون کال بدترین قرار‘ڈونلڈ ٹرمپ

    آسٹریلوی وزیراعظم کی فون کال بدترین قرار‘ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ اورآسٹریلوی وزیرِاعظم میلکم ٹرن بال کےدرمیان فون کال پرپناہ گزینوں سے متعلق ہونے والی گفتگوکو ٹرمپ نے بدترین کال کہاہے۔

    تفصیلات کےمطابق ڈونلڈ ٹرمپ نےآسٹریلوی وزیرِاعظم میلکم ٹرن بال کی فون کال کو ان کی عالمی رہنماؤں سے ہونے والی اب تک کی بدترین بات چیت قرار دیا ہے اور انہوں نے کال وقت سے پہلے ختم کر دی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنے پیغام میں کہا کہ وہ اس بےوقوفانہ معاہدےکا جائزہ لیں گے۔

    سابق امریکی صدر براک اوباما اور آسٹریلیا کے درمیان یہ معاہدہ ہواتھا،اس معاہدے کے تحت امریکہ آسٹریلیا سے پناہ کے 1250 درخواست گزاروں کو امریکہ میں آباد کرے گا۔

    آسٹریلیا نے متنازع طور پر ان پناہ گزینوں کو قبول کرنے سے انکار کر دیا تھا، اور انہیں ناؤرو اور پاپوا نیو گنی میں مختلف کیمپوں میں رکھا گیا ہے۔ جن میں سےاکثریت کا تعلق ایران، عراق اور افغانستان سے ہے۔

    وزیرِ اعظم ٹرن بال نے فون کر کے صدر ٹرمپ سے وضاحت طلب کی تھی کہ ان کے گذشتہ ہفتے کے انتظامی حکم نامے کے بعد اس معاہدے کا مستقبل کیا ہو گا۔اس حکم نامے کے ذریعے سات اسلامی ملکوں سے امریکہ آنے والوں پر پابندی لگا دی گئی تھی۔

    واضح رہےکہ امریکی اخبار کےمطابق ٹرمپ اور ٹرن بال کے درمیان فون کال ایک گھنٹہ جاری رہنا تھی لیکن ٹرمپ نے اسے 25 منٹ کے بعد ہی کاٹ دیاتھا۔