Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • شامی پناہ گزین کا ڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط

    شامی پناہ گزین کا ڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط

    امریکا کے 45 ویں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دو روز قبل اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔ حلف اٹھاتے ہی انہوں نے پہلے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط بھی کردیے۔

    لیکن دنیا کے لیے باعث تشویش ان کے وہ بیانات ہیں جو وہ وقتاً فوقتاً اپنی انتخابی مہم کے دوران دیتے رہے ہیں۔ میکسیکو کے ساتھ دیوار بنانے اور پناہ گزینوں کو ملک سے نکال دینے کے ان کے بیانات نے دنیا کے مستقبل پر ایک سوالیہ نشان کھڑا کردیا ہے جو اس وقت تاریخ میں پناہ گزینوں کی سب سے بڑی تعداد کی میزبانی کر رہی ہے۔

    مشرق وسطیٰ کا ملک شام گزشتہ 5 برسوں سے جنگ کا شکار ہے اور وہاں سے 40 لاکھ لوگ ہجرت کر کے دربدر دھکے کھانے پر مجبور ہیں۔ کچھ خوش نصیبوں کو کسی ملک میں پناہ مل گئی، کوئی تاحال سرحد پر حسرت و یاس کی تصویر بنا بیٹھا ہے۔

    ایسے ہی ایک شامی پناہ گزین نے ڈونلڈ ٹرمپ کے نام خط لکھا ہے۔ عبدالعزیز نامی 18 سالہ نوجوان اپنے خط میں لکھتا ہے۔

    محترم ڈونلڈ ٹرمپ!

    میں ان 40 لاکھ مہاجرین میں سے ایک ہوں جنہیں شام سے ہجرت کرنی پڑی۔ ہم اپنے دل اور اپنے پیاروں کی لاشوں کو پیچھے چھوڑ آئے ہیں۔ یہ دونوں ہی کہیں کسی سڑک پر دفن ہوچکے ہیں۔

    میں آپ کو صدارت کے عہدے کی مبارکباد دیتا ہوں، لیکن ساتھ ہی آپ کو یاد دلاتا چلوں کہ آپ کے الفاظ ہمارے مستقبل کا تعین کریں گے۔

    ہم نے اس انقلاب کا آغاز پھولوں کے ساتھ کیا تھا اور ہمیں امید تھی کہ عالمی برادری ہمارا ساتھ دے گی۔ برسوں گزر گئے، پھول ہتھیاروں میں تبدیل ہوگئے، لیکن ہماری امید اب بھی برقرار ہے۔

    ہم شامیوں میں سے کوئی بھی اپنا گھر، اپنا ملک نہیں چھوڑنا چاہتا تھا۔ لیکن جب زمین پر ٹینک ہوں، اور آسمان سے موت برس رہی ہو تو ہم کیا کرسکتے ہیں؟ ہم اپنے تباہ شدہ گھروں اور شہروں کو دیکھتے ہوئے پہلے ترکی گئے پھر یونان گئے۔

    مزید پڑھیں: شامی فنکار اپنے ثقافتی ورثے کو بچانے کے لیے سرگرداں

    اب ہم پناہ گزین ہیں۔ اور کیا آپ جانتے ہیں، ایک مہاجر کیمپ میں رہتے ہوئے سب سے تکلیف دہ بات کیا ہے؟ وہ ہے اچھوتوں کی طرح علیحدہ کردینا۔ لوگ ہمارے کیمپوں کے گرد دیواریں بنا رہے ہیں۔ ملک ان دیواروں کے گرد مزید دیواریں بنا رہے ہیں۔

    ہم کمزور ہیں، ہم چاہتے ہیں کہ عالمی برادری ہماری مدد کرے۔ صرف یقین اور امید ہی ہمیں آگے بڑھنے پر مجبور کر رہی ہے۔

    محترم صدر!

    دیواریں خوابوں کو قتل کردیتی ہیں۔ میں نے خوابوں کو ان جسموں سے پہلے مرتے دیکھا ہے جن میں وہ قید تھے۔ یہ قتل انسان کی روح کو ختم کردیتا ہے۔ ابھی ہم جیسے کچھ لوگ ہیں جنہیں کچھ امید باقی ہے، خدارا ہمارے گرد دیواریں نہ قائم کریں۔

    عزیز صدر!

    آپ کے الفاظ ہمارے مستقبل کا تعین کریں گے۔ ہوسکتا ہے کل میں ایک پناہ گزین نہ رہوں، کسی ملک میں مجھے سر چھپانے کو کوئی محفوظ مقام مل جائے۔ ہوسکتا ہے کل کو میں اپنے وطن واپس لوٹ جاؤں اور پھر سے اسے تعمیر کروں۔ یہ سب کچھ آپ پر منحصر ہے۔

    مجھے امید ہے کہ کوئی ہماری آواز ضرور سنے گا۔ مجھے امید ہے کہ آپ ہمیں ضرور سنیں گے اور سمجھیں گے۔

    مضمون بشکریہ: الجزیرہ

  • حکومت مخالف مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں، ٹرمپ

    حکومت مخالف مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن: نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ لوگوں کو اپنے خیالات کے اظہار کا مکمل حق حاصل ہے، حکومت مخالف مظاہروں پر اتفاق نہیں مگر پرامن مظاہرے جمہوریت کا حسن ہیں۔

    سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر نومنتخب صدر نے اپنی مخالفت میں ہونے والے مظاہروں پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ’’احتجاجی مظاہرے دیکھ رہا ہوں مگر مظاہرین کو یہ بات سمجھنی چاہیے کہ ابھی تو میرا انتخاب ہوا ہے‘‘۔

    انہوں نے کہا کہ مظاہرہ کرنے والوں نے مجھے ووٹ نہیں دیا مگر اتنی بڑی تعداد میں لوگ ووٹنگ کے وقت پر کہاں تھے؟، مظاہرہ کرنا ہرشخص کا حق ہے مگر اس میں موجود مشہور شخصیات مقصد کو بری طریقے سے نقصان پہنچاتی ہیں‘‘۔

    پڑھیں: ’’ امریکی خواتین ٹرمپ کے خلاف سڑکوں پر آگئیں ‘‘

    ٹرمپ نے اپنے ایک اور ٹوئیٹ میں کہا کہ ’’ اگرچہ میں مظاہروں سے اتفاق نہیں کرتا مگر امریکا میں لوگوں کو اپنے خیالات کے اظہار کا مکمل حق حاصل ہے یہی وجہ ہے کہ پرامن مظاہرے ہماری جمہوریت کا حسن ہیں۔

    خیال رہے ٹرمپ کے خلاف گزشتہ روز امریکا کی مختلف ریاستوں میں خواتین کی بڑی تعداد نے احتجاج کیا، اس مظاہرے میں خواتین کے حقوق کی علمبردار خواتین سمیت پاپ گلوکارہ میڈونا سمیت دیگر معروف شخصیات نے شرکت کی۔ ٹرمپ مخالف مظاہروں کا مقصد نومنتخب امریکی صدر کے حلف لینے پر اظہار برہمی تصور کیا جارہا ہے۔

  • ٹرمپ کیخلاف امریکہ بھرمیں خواتین سراپا احتجاج

    ٹرمپ کیخلاف امریکہ بھرمیں خواتین سراپا احتجاج

    واشنگٹن : امریکہ کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف دنیا بھر میں احتجاجی مظاہرے جاری ہیں، بیس سے زائد ریاستوں میں ہزاروں مظاہرین احتجاجی بینرز اور پلےکارڈ اٹھائے سڑکوں پر موجود ہیں، مظاہرین میں زیادہ ترتعداد خواتین کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف واشنگٹن میں خواتین مارچ کے نام سے ریلی نکالی گئی، مذکورہ ریلی دنیا بھر میں ان 600 ریلیوں میں سے ایک ہے جو ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ صدارت پر فائز ہونے کے پہلے دن نکالی گئی ہے۔


    ‘Dump Trump’: Thousands join global march by arynews

    ان مظاہروں میں معروف خواتین فنکاروں نے بھی شرکت کی۔ امریکہ میں نیویارک سے لے کر سیاٹل تک متعدد شہروں میں احتجاجی مظاہرے ہوئے ہیں،اس کے علاوہ ٹرمپ مخالف مظاہرے آسٹریلیا، نیوزی لینڈ اور بنکاک سمیت ایشیائی اور یورپی شہروں میں بھی منعقد کیے گئے۔

    protest1

    protest2

    protest3

    یاد رہے کہ گزشتہ روزامریکہ کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے سے پہلے ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف وائٹ ہاؤس کے باہر شدید احتجاج کیا گیا جس سے کشیدگی میں مزید اضافہ ہوا۔

    protest4

    protest5

    protest6

    پولیس نے مظاہرین پر لاٹھی چارج اور آنسو گیس کی شیلنگ کی۔ مظاہرین نے کھڑی گاڑیوں اور وہاں موجود دکانوں کے شیشے بھی توڑے اور سخت الفاظ میں نعرے بازی کی۔ جس کے بعد سیکڑوں افراد کی گرفتاری بھی عمل میں لائی گئی۔

    protest7

     

  • تصاویر: وائٹ ہاؤس کو الوداع کے بعد اوباما کا نیا گھر

    تصاویر: وائٹ ہاؤس کو الوداع کے بعد اوباما کا نیا گھر

    واشنگٹن: 8 سال تک دنیا کے ایک طاقتور ملک کے سربراہ کی حیثیت سے ذمہ داریاں سنبھالنے اور لا تعداد تلخ و کٹھن لمحات گزارنے کے بعد آخر کار بارک اوباما نے وائٹ ہاؤس کو الوداع کہہ دیا۔

    کل صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف برداری سے کچھ دیر قبل انہوں نے وائٹ ہاؤس میں موجود اپنے آفس کا آخری دورہ کیا، ٹرمپ کی حلف برداری میں شرکت کی اور مسکراتے لبوں کے ساتھ عہدہ صدارت سے دستبردار ہوگئے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ سابق صدر اوباما اب واشنگٹن سے قریب کالوراما نامی علاقے میں منتقل ہوجائیں گے جہاں وہ پہلے ہی ایک گھر خرید کر اس کی آرائش کر چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: امریکا کے ارب پتی صدر ٹرمپ کا گھر

    گو کہ یہ گھر وائٹ ہاؤس جتنا بڑا تو نہیں مگر اس میں اتنی جگہ ضرور ہے کہ اوباما خاندان اپنی 8 سال کی تھکن اتارنے کے لیے ورزش کر سکے۔

    آئیے آپ کو سابق صدر اوباما کے گھر کی سیر کرواتے ہیں جہاں اب یہ خاندان مستقل رہائش اختیار کرلے گا۔

    obama-8

    obama-7

    obama-4

    obama-5

    obama-1

    obama-2

    obama-3

    obama-6

  • اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نیا اتحاد تشکیل دوں‌ گا، ٹرمپ، عہدے کا حلف اٹھالیا

    واشنگٹن: نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدے کا حلف اٹھالیا جس کے بعد وہ باضابطہ طور پر امریکا کے 45 ویں صدر کے عہدے پر فائز ہوگئے، ٹرمپ کا کہنا ہے کہ آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہمارے لیے سب سے پہلے امریکا ہوگا، اسلامی انتہا پسندی کےخلاف نئے اتحاد بنائیں گے۔

    تقریب حلف برداری کیپیٹل ہل واشنگٹن میں ہوئی جہاں چیف جسٹس امریکا جان رابرٹس نے ان سے حلف لیا۔ قبل ازیں نائب امریکی صدر مائیک پینس نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا۔

    حلف اٹھانے کے بعد خطاب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے سب سے پہلے امریکا کا نعرہ لگاتے ہوئے کہا کہ ہم نئی تاریخ رقم کریں گے، ہمارا نعرہ سب سے پہلے امریکا ہوگا،امریکی اور دنیا بھر کے عوام کا شکر گزار ہوں،ہم ایک ساتھ امریکا کے مستقبل کا فیصلہ کریں گے،ہمیں بہت سے چیلنجز کا سامنا کرنا ہوگا۔
    post-1
    انہوں نے کہا کہ واشنگٹن خوشحال ہوا لیکن عوام نہیں،امریکی حکومت کی جیت عوام کی جیت نہ بن سکی،آج امریکی عوام کی فتح کا دن ہے،ہماری حکومت صحیح معنوں میں عوامی حکومت ہوگی۔
    انہوں نے کہا کہ سابقہ حکومتوں نے دوسروں پر کھربوں ڈالر خرچ کرکے امریکا کا بنیادی ڈھانچہ کمزور کیا، امریکا نے دوسرے ممالک کو سبسڈی دے کر مضبوط کیا لیکن ہماری پہلی ترجیح امریکی صنعتوں کو تحفظ دینےکی ہوگی، ہم اپنے کھوئے ہوئے خواب واپس لائیں گے۔
    post-2

    ٹرمپ نے کہا کہ بہت عرصے سے ایک چھوٹا طبقہ ملک پر حکومت کرتا رہا، ایک طبقہ جشن مناتا رہا لیکن عوام کو جشن منانے نہیں دیا گیا،ہم  ایک ایسی قوم بنیں گے جو عوام کی خدمت کرے گی۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہمارا نظام تعلیم نوجوانوں کو تعلیم سے محروم کررہا ہے، امریکی عوام اپنے بچوں کے لیے اچھے اسکول اور سیکیورٹی چاہتے ہیں ہم امریکا میں ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کریں گے، دنیا کے تمام ممالک سے باہمی تعلقات کے خواہاں ہیں، ہرکام میں امریکا کا مفاد پہلے ہوگا۔

    post-3

    انہوں نے کہا کہ اسلامی انتہا پسندی کے خلاف نئے اتحاد بنائیں گے، دنیا بھر سے اسلامی انتہا پسندی کا خاتمہ چاہتے ہیں اختلافات پر بات کرنا چاہتے ہیں لیکن اتفاق پر پہلے بات ہوگی امریکا متحد ہوگا تو کوئی اسےآگے بڑھنے سے نہیں روک سکے گا۔

    انہوں نے تنقید کرتے ہوئے کہا کہ ہم ان سیاست دانوں کی طرح نہیں جو صرف باتیں کرتے ہیں اور کام نہیں کرتے، باتوں کا وقت ختم ہوچکا، اب کام کا وقت آچکا ہے، تجارت سے لے کردفاع تک تمام فیصلے ملک کے مفاد میں ہوں گے۔

    post-4

    انہوں نے یقین دلایا کہ ملک سے نسلی منافرت سمیت تمام اختلافات ختم کریں گے، مذہبی انتہا پسندی کو دنیا سے ختم کر دیں گے، کسی ملک پر کوئی حل مسلط نہیں کریں گے، فوج اور قانون نافذ کرنے والے ادارے قوم کا تحفظ کریں گے۔

    نئے امریکی صدر نے کہا کہ ہم نے اپنی سرحدوں کے بجائے دوسروں کی سرحدوں کی حفاظت کی لیکن اب ہمیں  اپنی سرحدوں کی حفاظت کرنی ہوگی دنیا میں جدوجہد اور محنت کرنے والی قومیں زندہ رہتی ہی۔

    واشنگٹن میں بارش کے باعث تقریب حلف برداری کی تقریب ایک گھنٹہ پہلے یعنی نو بجے شروع ہوئی، تقریب میں دنیا بھر سے اہم شخصیات سمیت متعد سابق امریکی صدور نے شرکت کی،  پاکستان سے سابق صدر آصف علی زرداری اور پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی سمیت دیگر شریک ہوئے۔

    قبل ازیں ٹرمپ وائٹ ہاؤس پہنچے جہاں صدر باراک اوباما اور ان کی اہلیہ نے ٹرمپ اور میلانیا ٹرمپ کا استقبال کیا اور انہیں گل دستہ پیش کیا۔ میلانیا ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس پہنچنے پر مشل اوباما کو تحفہ پیش کیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل چرچ بھی پہنچے جہاں انہوں نے اور خاتون اول میلانیا ٹرمپ نے دعا کی۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈٹرمپ آج 45ویں امریکی صدر کا حلف اٹھائیں گے

    دوسری جانب حلف برداری کے خلاف ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے جنہوں ںے ہنگامہ آرائی کی، انہیں روکنے کے لیے وائٹ ہاؤس اور کیپیٹل ہل کے اطراف ہزاروں پولیس اہلکار تعینات کیے گئے۔
  • حلف برداری : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرین کی شدید ہنگامہ آرائی

    حلف برداری : ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مظاہرین کی شدید ہنگامہ آرائی

    واشنگٹن : وائٹ ہاؤس کے باہر ڈونلڈ ٹرمپ کے مخالفین نے شدید احتجاج کرتے ہوئے نعرے لگائے، مظاہرین میں شامل بعض لوگوں نے توڑ پھوڑ بھی کی۔ ریپبلکن رہنما نےاحتجاج کی ذمہ داری اوباما انتظامیہ پرعائد کردی۔

    تفصیلات کے مطابق نومنتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری سے کچھ دیر قبل امریکا میں مشتعل عوام سڑکوں پر نکل آئے۔

    مظاہرین نے ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف شدید نعرے بازی کی اور ہنگامہ آرائی کرتے ہوئے سڑکوں پر موجود گاڑیوں کی شیشے تو ڑ دیئے۔

    trump-protest-post-1

    مشتعل مظاہرین ٹولیوں کی شکل میں کیپٹل ہل اور وائٹ ہاؤس کے باہر موجود رہے، اس موقع پر کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے نمٹنے کیلئے واشنگٹن ڈی سی میں پولیس کے7ہزاراہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ سیاہ لباس میں ملبوس افراد نے کھڑی گاڑیوں میں توڑپھوڑ کی۔

    پولیس نےمظاہرین کو روکنے کیلئے رکاوٹیں کھڑی کرکے انہیں روکنے کی کوشش کی۔ ریپبلکن پارٹی کے مسلم رہنما ساجد تارڑ نے مذکورہ احتجاج کی ذمہ داری اوباما انتظامیہ پرعائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج باراک اوباما کی بدانتظامی کا نتیجہ ہے۔

    ساجد تارڑ نے کہا کہ ٹرمپ انتظامیہ ایسے مظاہرین سے سختی سے نمٹے گی، امریکی میڈیا کے مطابق امریکا میں کل بھی ٹرمپ کیخلاف ملین مارچ کا اعلان کیا گیا ہے۔

  • میلانیا کا صدر ٹرمپ کا کہنا ماننے سے انکار

    میلانیا کا صدر ٹرمپ کا کہنا ماننے سے انکار

    واشنگٹن: امریکا کے نو منتخب صدر ٹرمپ کو اس وقت نہایت خفت انگیز صورتحال کا سامنا کرنا پڑا جب ان کی اہلیہ نے ان کی بات ماننے سے انکار کردیا اور انہیں نظر انداز کر کے چلی گئیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ آج امریکی صدارت کا حلف اٹھا کر 45 ویں امریکی صدر کے منصب پر فائز ہوجائیں گے۔ عہدہ صدارت کا حلف لینے سے قبل ہونے والی تقریب میں انہوں نے بے شمار دعوے اور وعدے کیے لیکن اس وقت انہیں سخت شرمندگی اٹھانی پڑی جب ان کی اپنی اہلیہ نے ان کی بات کو بالکل نظر انداز کردیا۔

    ہوا یوں کہ جب ٹرمپ کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ تقریر کرنے کے بعد اسٹیج سے اترنے لگیں تو ڈونلڈ ٹرمپ نے انہیں سامنے کی طرف اشارہ کرتے ہوئے وہاں بیٹھنے کا کہا۔

    لیکن میلانیا نے ان کی بات کو غور سے نہیں سنا اور اسٹیج سے اتر کر سیدھی ہال کے دروازے کی طرف چلی گئیں جہاں ان کا ذاتی اسٹاف اور خاندان کے دیگر افراد کھڑے تھے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ ان کی حرکت سے سخت کھسیانے ہوگئے اور سامنے بیٹھے شخص سے کہا، ’شاید وہ تمہارے ساتھ بیٹھنا نہیں چاہتی‘۔ ان کی بات پر ہال ہنسی سے گونج اٹھا لیکن پھر بھی میلانیا نے مڑ کر نہیں دیکھا۔

    اس دوران ٹرمپ مستقل انہیں اسٹیج سے آواز دیتے رہے کہ ’ہنی، وہاں سامنے، بالکل سامنے‘۔ لیکن میلانیا نے پلٹ کر نہیں دیکھا اور بالآخر جگہ نہ ہونے کے سبب وہ ہال سے باہر چلی گئیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان سےاچھے تعلقات کی خواہاں ہیں،جلیل عباس جیلانی

    ڈونلڈ ٹرمپ پاکستان سےاچھے تعلقات کی خواہاں ہیں،جلیل عباس جیلانی

    نیویارک : امریکہ میں پاکستان کےسفیر جلیل عباس جیلانی نے کہا ہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کے ساتھ ملاقات میں پاکستان کےساتھ اچھے تعلقات کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کےمطابق اے آر وائی نیوز سے خصوصی گفتگو میں جلیل عباس جیلانی کا کہنا تھا کہ ان کی ریپبلکن پارٹی کےعشائیےمیں ڈونلڈٹرمپ سےملاقات ہوئی۔

    امریکہ میں پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہناتھاکہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ان سے ملاقات میں پاکستان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کیا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ مسئلہ کشمیرحل کرسکتےہیں،مائیک پنس

    جلیل عباس جیلانی نے کہا کہ نومنتخب امریکی نائب صدرنےکچھ عرصہ قبل پاک بھارت تناؤمیں کمی کےلیےکوششوں کے عزم کا اظہار کیا تھا۔

    انہوں نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی حلف بردای کی تقریب میں سابق صدر آصف علی زرداری اورپاکستانی برادری کی بڑی تعداد شریک ہو گی۔

    مزید پڑھیں:پاک امریکہ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں:‌ جلیل عباس جیلانی

    واضح رہے کہ دوروز قبل امریکہ میں مقیم پاکستانی سفیر جلیل عباس جیلانی کا کہناتھاکہ پاک امریکہ تعلقات بہتری کی جانب گامزن ہیں۔ ٹرمپ انتظامیہ نے پاکستان کو ساتھ لےکر چلنے کا عندیہ دیا ہے۔

  • ‘ٹرمپ کی حلف برداری سے کسی کو کوئی دلچسپی نہیں’

    ‘ٹرمپ کی حلف برداری سے کسی کو کوئی دلچسپی نہیں’

    واشنگٹن: امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کل صدارت کے عہدے کا حلف اٹھالیں گے۔ لیکن ان کی تقریب حلف برداری کے ٹکٹ فروخت کرنے والے آج کل سخت پریشانی سے دو چار ہیں۔ وجہ یہ ہے کہ کوئی بھی ان ٹکٹوں کو خریدنا نہیں چاہتا۔

    امریکا کے مقامی میڈیا کا کہنا ہے کہ اس بار صدر کی تقریب حلف برداری کے ٹکٹوں کی فروخت میں حد درجہ کمی دیکھی گئی۔ ’یوں لگتا ہے کسی کو صدر کی حلف برداری سے کوئی دلچسپی نہیں‘۔

    تصاویر: امریکا کے ارب پتی صدر ٹرمپ کا گھر

    ان ٹکٹوں کو فروخت کرنے والے افراد کا کہنا ہے کہ الیکشن سے قبل بہت سے افراد نے ان سے کہا تھا کہ وہ مذکورہ تقریب کے ٹکٹ ان سے خریدں گے۔ لیکن شاید ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح ان کے لیے غیر متوقع تھی۔

    اب جبکہ فروخت کرنے والوں نے بہت سے ٹکٹ خرید کر اپنے پاس رکھ لیے، تو کوئی بھی امریکی ان ٹکٹوں پر اپنا پیسہ ضائع نہیں کرنا چاہتا اور ٹکٹ بیچنے والے بھاری نقصان سے دو چار ہوگئے۔

    مزید پڑھیں: ٹرمپ اہلیہ کے بغیر وائٹ ہاؤس جائیں گے

    یاد رہے کہ 8 سال قبل جب جنوری 2009 میں صدر اوباما نے اپنے عہدے کا حلف اٹھایا تھا تو اس تقریب میں 20 لاکھ لوگوں نے شرکت کی تھی۔

  • روس کے پاس ڈونلڈ ٹرمپ کےبارے میں کوئی خفیہ معلومات نہیں‘پیوٹن

    روس کے پاس ڈونلڈ ٹرمپ کےبارے میں کوئی خفیہ معلومات نہیں‘پیوٹن

    ماسکو: روسی صدر ولادی میر پیوٹن نے ان الزامات کی تردید کی ہےکہ روس کے پاس امریکی نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے بارے میں خفیہ معلومات ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق ماسکو میں پریس کانفرنس کے دوران روس کے صدر ولادی میر پیوٹن نے کہاکہ روسی انٹیلی جنس ادارے ٹرمپ کے سیاست میں آنے سے قبل ان کی جاسوسی کیوں کریں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سےگزشتہ دنوں ایسی خبریں شائع ہوئی تھی کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی الیکشن ٹیم نے روس کے ساتھ ساز بازکررکھی تھی کیونکہ روس کے پاس ٹرمپ قابل اعتراض ویڈیوز ہیں۔

    نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بھی ان الزامات کی تردید کرتے ہوئےکہا ہےکہ ان کے پیچھے ایک سابق برطانوی جاسوس ہیں اور یہ غلط خبرہے۔

    روسی صدر نے کہا کہ شائع ہونے والی دستاویزات’واضح طور پر جعلی ہیں اور ان کا مقصد منتخب صدر کے قانونی جواز کو نقصان پہنچانا ہے۔

    ولادی میر پیوٹن کا کہناتھاکہ جب ٹرمپ ماسکو آئے تب وہ سیاسی شخصیت نہیں تھے،ہمیں یہ تک معلوم نہیں تھا کہ ان کے سیاسی عزائم ہیں۔کیا کوئی سمجھتا ہے کہ ہمارے خفیہ ادارے ہر امریکی ارب پتی کا تعاقب کریں گے؟ ۔

    روسی صدر کے بیان سے قبل روسی وزیرِ خارجہ سرگے لاوروف نے کہا تھا کہ وہ برطانوی سابق جاسوس جس نے یہ میمو تیار کیا ہے وہ ایم آئی سکس کابھگوڑا ہے۔

    مزید پڑھیں:بزفیڈ اورسی این این جھوٹی خبریں دیتے ہیں ،امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہےکہ گزشتہ ہفتے نو منتخب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نےبزفیڈ اور سی این این کو مخاطب کرتے ہوئے کہاتھا کہ تم لوگ جھوٹی خبریں دیتے ہو، روسی ہیکنگ کی کہانیاں جھوٹی ہیں جو کچھ لوگوں نے مل کر بنائی ہیں۔