Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • بگ بیوٹی فل بل منظور نہ ہوا تو ……. امریکی صدر نے شہریوں کو ٹیکس سے متعلق خبردار کردیا

    بگ بیوٹی فل بل منظور نہ ہوا تو ……. امریکی صدر نے شہریوں کو ٹیکس سے متعلق خبردار کردیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ بگ بیوٹی فل بل کے ذریعے امریکی معیشت کو بہتر کریں گے تاہم بل منظور نہ ہوا تو 68 فیصد ٹیکس میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ امریکی طیاروں نے ایرانی میں اہداف کومکمل تباہ کیا، تباہی کو نہ ماننے والا میڈیا فیک نیوز ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بگ بیوٹی فل بل کے ذریعے امریکی معیشت کو بہتر کریں گے ، ٹیرف لاگو کرکے امریکی معیشت کو اربوں ڈالر کے نقصان سے بچایا۔

    انھوں نے خبردار کیا کہ بگ بیوٹی فل بل منظور نہ ہوا تو 68 فیصد ٹیکس میں اضافہ ہوگا، بل کی منظوری کےبعد ٹپس اور سوشل سیکیورٹی پر ٹیکس نہیں لیا جائے گا، شہری اپنے رکن کانگریس اور سینیٹر سے بل کی حمایت کیلئےرابطہ کریں۔

    غیرقانونی تارکین وطن کے حوالے سے بات کرتے ہوئے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا میں غیرقانونی تارکین وطن کو باہر نکال رہےہیں ، ہرسال 10 لاکھ غیرقانونی تارکین وطن کو امریکا سے بےدخل کیا جائے گا ، جس میں بڑی تعداد میں جرائم پیشہ افراد شامل ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ بائیڈن انتظامیہ کے دورمیں 11 ہزار سے زائد قاتل امریکا آئے لیکن اب سرحد سے غیرقانونی تارکین وطن اور منشیات کوداخل نہیں ہونے دیں گے۔

  • سی این این، نیویارک ٹائمز کے جعلی خبروں والے رپورٹرز کو برطرف کیا جانا چاہیے، ٹرمپ

    سی این این، نیویارک ٹائمز کے جعلی خبروں والے رپورٹرز کو برطرف کیا جانا چاہیے، ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ سی این این اور نیویارک ٹائمز کے جعلی خبروں والے رپورٹرز کو برطرف کیا جانا چاہیے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر اپنے بیان میں سی این این اور نیویارک ٹائمز کے ان رپورٹز کو برطرف کرنے کا مطالبہ کیا جنھوں نے ایران کی نیوکلیئر سائٹس پر امریکی حملوں کے بعد ان سائٹس کی تباہی کے حوالے سے متضاد رپورٹنگ کی تھی۔

    امریکی صدر نے ٹروتھ سوشل پر کہا کہ "برے ارادوں والے برے لوگ، یہ رپورٹرز بدنیت اور خطرناک عزائم رکھنے والے افراد ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید کہا کہ صحافت کے نام پر گمراہ کن پروپیگنڈا ناقابل قبول ہے، عوام میں اشتعال اور غلط فہمیاں پھیلانے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ٹرمپ کی نیوز کانفرنس میں امریکی وزیردفاع کی جعلی خبروں امریکی میڈیا پر شدید تنقید

    اس سے قبل نیٹو سمٹ میں خطاب کرتے ہوئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ سی این این کی فیک نیوز کوئی نہیں دیکھتا، سی این این فیک نیوز سے اپنا اور دوسروں کا وقت برباد کرتا ہے

    امریکی صدر نے کہا کہ نیویارک ٹائمز اپنی خبروں میں بری طرح ناکام ہوا، فیک نیوز پھیلانے والوں کی کوئی ساکھ نہیں، ہماری میڈیا کی ساکھ اب 16فیصد بچی ہے، ہمیں فخر ہے اس فیک نیوز اور میڈیا کو بےنقاب کیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکی پائلٹوں نے اپنی جان خطرے میں ڈال کرآپریشن کیا، امریکی پائلٹوں کو سراہنے کی بجائے سوالات اٹھائے جارہے ہیں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ مجھ پر تنقید کی آڑ میں پائلٹوں کو نشانہ بنایا جارہا ہے جو تکلیف دہ ہے، آپریشن کو سراہنے کی بجائے فیک نیوز چلائی جارہی ہے جو افسوسناک ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/iran-admits-destruction-of-nuclear-facilities-in-israeli-strikes/

  • جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی

    جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی

    واشنگٹن: جنگ بندی پر عمل درآمد کیوں نہیں کیا؟ امریکی صدر ٹرمپ اسرائیل پر برہم ہو گئے، اور ٹیلی فون کر کے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو کھری کھری سنا دی۔

    ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی کے باوجود ایران پر حملے کے بعد امریکی صدر ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کو فون کیا اور اظہار برہمی کرتے ہوئے نیتن یاہو کو دو ٹوک الفاظ میں سخت مؤقف دیا۔

    سی این این کی رپورٹ کے مطابق صدر ٹرمپ نے نیتن یاہو سے تلخ لہجے میں بات کی، اور جنگ بندی کے باوجود ایران پر اسرائیلی حملے پر دوٹوک گفتگو کی۔


    امریکی حملے ایران کی جوہری تنصیبات تباہ کرنے میں ناکام رہے، امریکی انٹیلیجنس رپورٹ میں انکشاف


    رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کے فون کے بعد نیتن یاہو کو یہ بات سمجھ آ گئی ہے کہ ایران پر مزید حملے مہنگے پڑیں گے، اسرائیل نے جنگ بندی کے بعد پہلے ہی گھنٹے میں ایران میں 3 مقامات پربمباری کی تھی۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیل سے ناراضی کا اظہار کیا، میڈیا سے گفتگو میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ جنگ بندی کے بعد اسرائیل کو بمباری نہیں کرنی چاہیے تھی۔ ایران کی طرف سے غلطی سے راکٹ چل گیا جو گرا بھی نہیں، اسرائیل نے جواب میں اتنی شدید بمباری کی جو پہلے کبھی نہیں دیکھی، ایران نے بھی خلاف ورزی کی لیکن اسرائیل نے بھی کی۔

    میں نے کہا کہ ٹھیک ہے تمہارے پاس 12 گھنٹے ہیں، اس کا یہ مطلب نہیں کہ پہلے ہی گھنٹے اتنی بمباری کردو، میں اسرائیل سے خوش نہیں ہوں۔

  • ایران پر حملہ، ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد کا نتیجہ کیا نکلا؟

    ایران پر حملہ، ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد کا نتیجہ کیا نکلا؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے مواخذے کی قرارداد کثرت رائے سے مسترد ہو گئی۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق منگل کو ڈیموکریٹ رکن کانگریس ایل گرین نے صدر ٹرمپ کے خلاف مواخذے کی قرارداد ایوان نمائندگان میں پیش کی تھی، جس میں کہا گیا تھا کہ ایران پر حملے سے پہلے کانگریس کو آگاہ نہ کر کے صدر کے اختیارات کا غلط استعمال کیا گیا۔

    تاہم زیادہ تر ہاؤس ڈیموکریٹس ریپبلکنز کے ساتھ شامل ہو گئے، تاکہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایران پر حملوں پر ان کے مواخذے کی کوشش کو ناکام بنایا جا سکے۔

    صدارتی مواخذے کی قرارداد کوصرف 79 ووٹ ملے، جب کہ مخالفت میں 344 ووٹ پڑے، جس میں 128 ڈیموکریٹس نے 216 ریپبلکنز کے ساتھ شامل ہو کر قرارداد کو ناکام بنا دیا۔


    ایران نے جنگ کے خاتمے کا باقاعدہ اعلان کردیا


    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ قرارداد کے خلاف ووٹ دینے والوں میں وہ ہاؤس ڈیموکریٹک رہنما بھی شامل تھے، جو ٹرمپ کی پہلی مدت کے دوران ان کے خلاف 2 سابقہ ​​مواخذے ناکام ہونے کے بعد اب کسی نئے مواخذے کے حوالے سے محتاط ہو چکے ہیں، تاہم پھر بھی، درجنوں ڈیموکریٹس نے ایل گرین کی قرارداد کے حق میں ووٹ دیا۔

    خیال رہے کہ ایل گرین کو صدر ٹرمپ کے اسٹیٹ آف دی یونین خطاب میں شور مچانے پر ایوان سے نکالا گیا تھا، ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ مواخذے کی کوشش کر لیں، مگر ڈیموکریٹس پرائمریز میں تاریخی غیر مقبول ہو چکے ہیں۔

    ایل گرین نے قرارداد پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ میں یہ اس لیے کر رہا ہوں کیوں کہ کسی بھی شخص کو یہ اختیار نہیں ہونا چاہیے کہ وہ امریکا کی کانگریس سے مشاورت کے بغیر 300 ملین سے زیادہ لوگوں کو جنگ میں لے جائے، میں یہ اس لیے کر رہا ہوں کیوں کہ میں اس بات کو سمجھ رہا ہوں کہ آئین بامعنی ہونے جا رہا ہے یا یہ بے معنی ہونے والا ہے۔

  • سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملک بدری کی پالیسی کے حق میں فیصلہ سُنا دیا

    سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملک بدری کی پالیسی کے حق میں فیصلہ سُنا دیا

    امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کی اجازت دے دی، یہ فیصلہ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے لیے ایک بڑی قانونی کامیابی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملک بدری کی پالیسی کے حق میں فیصلہ سُنا دیا۔

    جس میں عدالت نے ٹرمپ کو غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کی اجازت دے دی۔

    امریکی میڈیا نے کہا کہ یہ فیصلہ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے لیے ایک بڑی قانونی کامیابی ہے۔

    گزشتہ ماہ امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کو پناہ گزینوں کی ملک بدری دوبارہ شروع کرنے سے روک دیا تھا۔

    مزید پڑھیں : ملک بدری کے احکامات سے متعلق ٹرمپ کا سپریم کورٹ سے بڑا مطالبہ

    ٹرمپ انتظامیہ نے پانچ لاکھ سے زائد تارکین وطن کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے کے لیے چوبیس اپریل تک کا وقت دیا تھا۔

  • جنگ بندی کیسے ممکن ہوئی؟ وائٹ ہاؤس اہلکار کا اہم بیان

    جنگ بندی کیسے ممکن ہوئی؟ وائٹ ہاؤس اہلکار کا اہم بیان

    وائٹ ہاؤس اہلکار کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ بندی کیلئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو سے براہ راست رابطہ کیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق وائٹ ہاؤس اہلکار کا کہنا ہے کہ نائب امریکی صدر، سیکریٹری خارجہ اورخصوصی ایلچی نے ایرانی حکام سے بات کی۔

    وائٹ ہاؤس اہلکار کے مطابق قطری حکومت نے ایران اسرائیل جنگ بندی میں اہم کردار ادا کیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امیر قطر سے بات کی اور جنگ بندی میں اہم کردار پر شکریہ ادا کیا۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز ہوگیا ہے، صدر ٹرمپ نے ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی شروع ہونے کا اعلان کیا۔

    امریکی صدر ٹرمپ کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ بندی شروع ہوگئی ہے، دونوں ممالک جنگ بندی کی خلاف ورزی نہ کریں۔

    قبل ازیں جنگ بندی کا وقت شروع ہونے سے پہلے اسرائیل کی جانب سے ایران پر حملوں کی اطلاعات ہیں۔

    ایرانی میڈیا کے مطابق اسرائیل نے تہران پر شدید حملے کیے، کرج اور راجائی شہر میں بھی کئی دھماکے سنے گئے۔

    دوسری جانب ایرانی سرکاری میڈیا کی جانب سے تصدیق کی گئی ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کا کہنا ہے کہ دشمن پر جنگ بندی نافذ کردی گئی ہے، 12 گھنٹے بعد اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی کا آغاز کیا جائے گا۔

    ایرانی سرکاری میڈیا کے مطابق امریکی جارحیت کا کامیابی سے جواب دیا گیا، جنگ بندی امریکی جارحیت کے جواب میں فوجی ردعمل کے بعد کی گئی۔

    ایران، اسرائیل اور امریکی تنازع سے متعلق تمام خبریں جاننے کے لیے کلک کریں

    رپورٹس کے مطابق ایرانی میڈیا پر سیز فائر کے اعلان کے بعد عالمی مارکیٹ میں تیل کی قیمتوں میں کمی واقع ہوگئی۔

  • امریکی اڈوں پر حملہ، ٹرمپ ضروت پڑنے پر امریکی فوجی مداخلت بڑھانے کو تیار، وائٹ ہاؤس

    امریکی اڈوں پر حملہ، ٹرمپ ضروت پڑنے پر امریکی فوجی مداخلت بڑھانے کو تیار، وائٹ ہاؤس

    واشنگٹن: امریکی اڈوں پر ایرانی حملوں کے بعد وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ضرورت پڑنے پر امریکی فوجی مداخلت بڑھانے کو تیار ہیں۔

    قطر میں میزائل حملوں کے بعد وائٹ ہاؤس کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا کہ امریکی حملوں کے بعد ایران کا ردعمل متوقع تھا، ایران نے قاسم سلیمانی کے بعد بھی اسی نوعیت کا ردعمل دیا تھا، ایران کے میزائل اپنے اہداف کو نشانہ نہیں بنا سکے۔

    امریکی فوجی طیاروں کو العدید ایئربیس سے ہٹا لیا گیا تھا، سیٹلائٹ تصویر

    وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ قطری وزارت دفاع نے بتایا کہ ان کے ایئرڈیفنس سسٹم نے حملہ ناکام بنایا، صدر ٹرمپ قومی سلامتی حکام سےآج مشاورت کریں گے۔

    ایران کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر میزائل حملے کے بعد وائٹ ہاؤس کا مزید کہنا تھا کہ امریکی صدر کی پالیسی میں تبدیلی کا امکان ہے۔

    iran israel تمام خبریں

     

    دریں اثنا سیٹلائٹ تصویر میں دعویٰ سامنے آیا ہے کہ ایرانی حملوں سے پہلےل کچھ امریکی فوجی طیاروں کو گذشتہ ہفتے العدید ایئر بیس سے باہر منتقل کیا گیا تھا۔

    سی این این کے مطابق بغیر شیلٹر کے امریکی طیاروں کو گزشتہ ہفتے قطر کے العدید ایئربیس سے باہر منتقل کیا گیا، ایک سیٹلائٹ تصویر کے مطابق جو 19 جون کو لی گئی تھی اس میں تقریباً خالی ٹرمکس دکھائی دے رہے ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/white-house-says-trump-still-interested-in-iran-diplomacy/

  • وائٹ ہاؤس نے سچویشن روم کی تازہ ترین تصاویر جاری کر دیں

    وائٹ ہاؤس نے سچویشن روم کی تازہ ترین تصاویر جاری کر دیں

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے ڈونلڈ ٹرمپ کی سچویشن روم کی تازہ ترین تصاویر جاری کر دیں۔

    ان تصاویر میں صدر ٹرمپ کو ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کے دوران سچویشن روم میں بیھٹے ہوئے دیکھا جا سکتا ہے، جہاں انھوں نے اپنی ٹیم کے ساتھ آپریشن کا براہ راست معائنہ کیا۔

    ان تصاویر میں ٹرمپ کو ان کی ٹیم کے سینئر ممبران کے ساتھ دکھایا گیا ہے، بشمول نائب صدر جے ڈی وینس، سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو، وائٹ ہاؤس کے چیف آف اسٹاف سوسی وائلز اور وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ۔

    سچویشن روم ڈونلڈ ٹرمپ ایران سچویشن روم ڈونلڈ ٹرمپ ایران

    ٹرمپ کی ٹیم سچویشن روم کے مرکزی کانفرنس روم میں لکڑی کی ایک بڑی میز کے ارد گرد جمع ہیں، جسے ’’JFK روم‘‘ کے نام سے جانا جاتا ہے، جب یہ روم بنایا گیا تھا تب اس وقت جان ایف کینیڈی امریکا کے صدر تھے، جن کے نام سے اسے موسوم کیا گیا۔

    سچویشن روم میں بارک اوباما اسامہ بن لادن کو ہدف بنانے کے لیے کیے گئے آپریشن کی نگرانی کرتے ہوئے
    سچویشن روم میں بارک اوباما اسامہ بن لادن کو ہدف بنانے کے لیے کیے گئے آپریشن کی نگرانی کرتے ہوئے

    واضح رہے کہ پینٹاگون میں امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگسیتھ نے امریکی جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین کے ساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے ایران کے جوہری عزائم خاک میں ملا دیے ہیں، امریکا نے آپریشن میں صرف ایرانی جوہری تنصیبات پر حملے کیے، کسی ایرانی فوجی یا شہری کو نشانہ نہیں بنایا۔


    ایران اسرائیل کشیدگی سے متعلق تمام خبریں


    جوائنٹ چیفس آف اسٹاف جنرل ڈین کین نے کہا ’آپریشن مڈنائٹ ہیمر‘ ایران میں رجیم چینج کے لیے نہیں تھا، بلکہ ایران کے خطرات کم کرنے کے لیے کیا گیا، آپریشن میں تمام تکنیکی اداروں کی مدد حاصل تھی، اور یہ امریکی تاریخ میں سب سے بڑی بی 2 اسٹرائیک تھی، جس میں 14 بنکر بسٹر بموں کے علاوہ آبدوزوں سے 2 درجن سے زائد ٹام ہاک میزائل اہداف پرداغے گئے۔

  • ٹرمپ آج نیشنل سیکیورٹی کونسل اجلاس بلائیں گے، ایران پر حملے سے متعلق حتمی فیصلے کا امکان

    ٹرمپ آج نیشنل سیکیورٹی کونسل اجلاس بلائیں گے، ایران پر حملے سے متعلق حتمی فیصلے کا امکان

    امریکی صدر ٹرمپ آج وائٹ ہاؤس میں نیشنل سیکیورٹی کونسل کا اہم اجلاس بلائیں گے، ایران پر حملے سے متعلق حتمی فیصلے کا امکان ہے۔

    غیرملکی خبر ایجنسی کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نیشنل سیکیورٹی کونسل کے اجلاس میں مختلف آپشنز پر غور کریں گے، امکان ہے کہ ایران پر حملے سے متعلق حتمی فیصلہ کیا جائے، بنکر بسٹر بم کو فردو جوہری تنصیب کو تباہ کرنے کےلیے استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    خبر ایجنسی نے بتایا کہ امریکی فوج کے مطابق خطے میں بھیجے گئے بیڑے ریلیف مشن کا حصہ ہیں،2 بی2اسٹیلتھ بمبارطیارےامریکی ریاست میزوری سے گوام منتقل کردیے گئے ہیں۔

    ٹرمپ کیلئے نوبل انعام کی پاکستان کی سفارش درست اور بروقت فیصلہ قرار

    بی2 طیاروں کو بحرہند میں واقع ڈیگوگارشیا بیس پرمنتقل کرنے کامنصوبہ ہے، ڈیگوگارشیا بیس ایران پر حملے کےلیے ایک ری فیولنگ اسٹاپ کی دوری پر ہے،

    خبرایجنسی نے بتایا کہ بی2اسٹیلتھ بمبار ہی وہ واحد طیارے ہیں جو بنکربسٹر بم لےجانے کی صلاحیت رکھتے ہیں، بنکربسٹر بم ایران کی فردو جوہری تنصیب کو تباہ کرنے کےلیے استعمال ہونگے۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-decide-israel-iran-war-2-weeks-white-house/

  • نوبل پرائز صرف لبرلز کو ملتا ہے  یہ مجھے نہیں دیں گے، ٹرمپ

    نوبل پرائز صرف لبرلز کو ملتا ہے یہ مجھے نہیں دیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مطالبہ کیا ہے کہ انھیں نوبل پرائز ملنا چاہیے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان نے ڈونلڈ ٹرمپ کو 2026 کے نوبل امن انعام کے لیے باضابطہ طور پر نامزد کر دیا ہے، امریکی صدر نے ایک بیان میں کہا کہ ’’پاک بھارت جنگ رکوانے کے لیے مجھے نوبل پرائز ملنا چاہیے۔‘‘

    انھوں نے کہا مجھے روانڈا، کانگو، سربیا، کوسوو کے لیے بھی نوبل پرائز دو، لیکن انھوں نے یہ بھی کہا کہ ’’نوبل پرائز صرف لبرلز کو ملتا ہے یہ مجھے نہیں دیں گے۔‘‘

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو اعلان کیا کہ انجوں نے اور سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو نے جمہوریہ روانڈا اور جمہوریہ کانگو کے درمیان ایک شان دار معاہدہ حاصل کر کے ان کی جنگ کو روک لیا ہے جو کئی دہائیوں سے جاری تھی۔ صدر نے کہا کہ روانڈا اور کانگو کے نمائندے دستاویزات پر دستخط کرنے کے لیے پیر کو واشنگٹن آئیں گے۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کو نوبیل پرائز کیلیے نامزد کیا جائے، حکومت پاکستان


    تاہم ٹرتھ سوشل پر انھوں نے امن کا نوبل انعام جیتنے کے امکانات پر لکھا کہ انھیں نہیں ملے گا ’’چاہے میں کچھ بھی کروں۔‘‘ ٹرمپ نے پوسٹ میں لکھا ’’یہ افریقہ اور دنیا کے لیے ایک عظیم دن ہے۔ مجھے اس کے لیے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا، مجھے بھارت اور پاکستان کے درمیان جنگ روکنے کے لیے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا، مجھے سربیا اور کوسوو کے درمیان جنگ روکنے کے لیے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا، مجھے مصر اور ایتھوپیا کے درمیان امن قائم رکھنے کے لیے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا۔‘‘

    انھوں نے لکھا ’’نہیں، مجھے امن کا نوبل انعام نہیں ملے گا، چاہے میں کچھ بھی کروں، بشمول روس یوکرین، اور اسرائیل ایران، ان کے نتائج کچھ بھی ہوں، لیکن لوگ جانتے ہیں، اور میرے لیے یہی سب اہم ہے!‘‘