Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • ٹرمپ کےساتھ کھڑاہونافخرکی بات ہے،مائیک پنس

    ٹرمپ کےساتھ کھڑاہونافخرکی بات ہے،مائیک پنس

    کیرولائنا: امریکہ میں ریپبلکن جماعت کےنائب صدارتی امیدوارمائیک پنس نےڈونلڈٹرمپ کی حمایت جاری رکھنےکااعلان کردیا.

    تفصیلات کےمطابق امریکی ریاست شمالی کیرولائنا میں انتخابی مہم کے دوران خطاب میں مائیک پنس نے ریپبلکن صدارتی امیدوارڈونلڈٹرمپ کی حمایت جاری رکھنےکااعلان کرتے ہوئےکہاکہ ٹرمپ نےدوسرےصدارتی مباحثےمیں عاجزی کامظاہرہ کیا۔

    ریپبلکن پارٹی کے نائب صدارتی امیدوارمائیک پنس کاکہناتھاکہ ڈونلڈٹرمپ کےساتھ کھڑے ہونے پرانہیں فخرہے۔

    خیال رہےکہ گزشتہ ہفتےڈونلڈٹرمپ کی خواتین سےمتعلق اخلاق سےگری ہوئی گفتگوکی ویڈیومنظرعام پرآنےکےبعدٹرمپ کومشکلات کاسامناہے۔ٹرمپ کی اپنی جماعت کےمتعددرہنماؤں نےٹرمپ کی حمایت سے دستبرداری کااعلان کردیاہے۔

    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا انتخابی مہم میں سب سے پہلے امریکہ کا نعرہ

    یاد رہے کہ گزشتہ روزامریکی ریاست فلوریڈا میں انتخابی مہم سے خطاب میں ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ وہ دنیا کے نہیں امریکہ کےصدربننےکےلیےانتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

    مزیدپڑھیں:ریپبلکن پارٹی کے اہم رہنماکا ٹرمپ کا دفاع کرنے سے انکار

    خیال رہےکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی خواتین سے متعلق آڈیو ٹیپ آنے کے بعد رواں ہفتے ریپلکن پارٹی کے رہنمااورایوانِ نمائندگان کے اسپیکرپال رائن کا کہنا تھا کہ وہ اپنی جماعت کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا دفاع نہیں کرسکتے۔

    واضح رہے کہ پال رائن نے ڈونلڈ ٹرمپ کی نامزدگی پر بھی اعتراض اٹھائے تھے تاہم ریپبلکن پارٹی نے ان کے اور ٹرمپ کے درمیان اختلافات ختم کرا دیے تھے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کاسیاہ باب ہے،امریکی صدراوباما

    ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کاسیاہ باب ہے،امریکی صدراوباما

    واشنگٹن : امریکی صدر اوباما کا کہنا ہے کہ ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کا سیاہ باب ہےاور وہ عہدہ صدارت کے لیے اہل نہیں ہیں۔

    تفصیلات کےمطابق امریکی صدر اوباما کاامریکہ کی ریاست شمالی کیرولئنامیں ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم میں خطاب کے دوران کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کے کمانڈران چیف بننے کے اہل نہیں ہیں اورنہ ہی وہ دنیا کی عظیم جمہوریت کی سربراہی کے لائق ہیں۔

    اوباما کا کہناتھاکہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کاسیاہ چہرہ دنیا کو دکھا رہے ہیں۔صدر اوباما کے خطاب کے دوران کچھ افراد نے احتجاج بھی کیا۔مظاہرین نے سابق صدر بل کلنٹن کے خلاف نعرے بازی کی۔

    امریکی صدر بارک اوباما نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکہ کاسیاہ باب قرار دے دیااور کہا کہ روشن مستقبل کےلیے عوام ہیلری کلنٹن کو منتخب کریں۔

    انہوں نے کہا جو شخص بطور شوہر اور باپ ہوکر اپنی بیوی بچوں کو عزت نہیں دے سکتا وہ قوم کی عزت کیسے کرےگا۔

    اوباما نےڈونلڈ ٹرمپ کو طنزیہ کہا کے آپ کی جماعت کے لوگ آپ کی حمایت سے دستبردار ہوگئے ،لہذا امریکی صدر بنے کا خواب دیکھنا چھوڑ دیں۔

  • ٹرمپ کا حکم: مسلمانوں نے مشکوک واقعات کو رپورٹ کرنا شروع کردیا

    ٹرمپ کا حکم: مسلمانوں نے مشکوک واقعات کو رپورٹ کرنا شروع کردیا

    سینٹ لوئس: امریکی صدراتی انتخابات قریب آتے جا رہے ہیں اور اس سلسلے میں صدارتی امیدواروں ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان مباحثے بھی زور و شور سے جاری ہیں۔ کل امریکی ریاست میسوری میں ہونے والا دوسرا صدارتی مباحثہ ہیلری کلنٹن نے 57 فیصد ووٹ حاصل کر کے جیت لیا۔

    مباحثے کے دوران ری پبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا، ’مسلمانوں کو چاہیئے کہ وہ حالات کی نزاکت کو مدنظر رکھیں، اور اپنے آس پاس کوئی بھی مشکوک سرگرمی دیکھیں، تو چاہے وہ اسے پسند کریں یا نہ کریں، اس کی اطلاع متعلقہ حکام کو دیں‘۔

    اس بیان کو دنیا بھر کے مسلمانوں نے ٹوئٹر پر نہایت ’سنجیدگی‘ سے لیا اور انہوں نے فوراً ہی ’مسلمز رپورٹ اسٹف‘ کے ہیش ٹیگ کے ساتھ چیزوں کو رپورٹ کرنا شروع کردیا۔

    اس بہانے دراصل ٹوئٹر صارفین نے ٹرمپ کو آڑے ہاتھوں لیا اور کھل کر ان کا مضحکہ اڑایا۔ اکثریت نے ٹرمپ کو ہی ’رپورٹ کرنے والی چیز‘ قرار دے کر مضحکہ خیز ٹوئٹس کرنے شروع کردیے۔

    ایک خاتون نے لکھا، ’ملک میں ایک خطرناک مسخرہ دیکھا گیا ہے۔ آخری اطلاعات کے مطابق وہ آج شب کے مباحثہ کی طرف جارہا ہے‘۔

    ایک صارف نے ہیلری کلنٹن کی تصویر پوسٹ کرتے ہوئے کہا، ’خبردار! ’وہ‘ تمہارے پیچھے کھڑا ہے‘۔

    ایک اور صارف نے لکھا، ’میں ایک مسلمان ہوں اور میں ایک پاگل شخص کی رپورٹ کرنا چاہتا ہوں جو میسوری میں مباحثے کے اسٹیج پر ایک خاتون کو دھمکا رہا ہے‘۔

    کئی صارفین نے طنزیہ و مزاحیہ واقعات کو رپورٹ کرنا شروع کردیا۔

    ایک شخص نے لکھا، ’بسکٹوں کے ڈبے میں ہتھیار ہوتے ہیں جیسے سوئیاں اور دھاگے، یہ نہایت مشکوک بات ہے اور اس پر مزید تفتیش جاری ہے‘۔

    ایک صارف نے ٹرمپ کو ایک خرگوش سے تشبیہ دے کر اس کے تلاش گمشدہ کا اشتہار ٹوئٹر پر ڈال دیا۔

    ایک خاتون نے رپورٹ کیا، ’میرے شوہر نے مجھے سینڈوچ بنا کر نہیں دیا‘۔

    ایک شخص نے لکھا، ’میرا پڑوسی سؤر کا گوشت نہیں کھاتا، کیا وہ مسلمان ہوسکتا ہے‘؟

    ایک خاتون کا کہنا تھا، ’میرے والد سو رہے ہیں۔ میں ٹرمپ کے آرڈر کے مطابق ان کی نگرانی کرتی رہوں گی‘۔

  • دوسرا صدارتی مباحثہ ہیلری کلنٹن نے جیت لیا

    دوسرا صدارتی مباحثہ ہیلری کلنٹن نے جیت لیا

    سینٹ لوئس: ڈیموکریٹک پارٹی کے صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے دوسرا صدارتی مباحثہ 57فیصد ووٹ حاصل کرکے جیت لیا۔

    تفصیلات کےمطابق ریپبلکن امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک امیدوار ہیلری کلنٹن کے درمیان دوسرا مباحثہ ریاست میسوری کے علاقے سینٹ لوئس کی واشنگٹن یونیورسٹی میں ہوا۔

    صدارتی مباحثے کا آغاز خوشگوار انداز میں ہوا جب دونوں امیدواروں نے ایک دوسرے سے مصافحہ کیا تاہم کچھ ہی دیر بعد ماحول گرم ہوگیا۔

    post-h-2

    ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی آڈیوٹیب جس نے بھی سنی وہ یہی سمجھتا ہےکہ ٹرمپ میں صدر بننے کی اہلیت نہیں ہے۔

    post-h-3

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہیلری کلنٹن نے2009سے2013 تک وزیرخارجہ کے عہدے پر رہی اس دوران ذاتی ای میل اکاؤنٹ استعمال کرکے قومی سلامتی کوخطرے میں ڈالا جس پر ہیلری کلنٹ نے کہا کہ ذاتی ای میل اکاؤنٹ سے میل بھیجنا غلطی تھی۔

    post-h-4

    ہیلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ افسوس ہے کہ امریکی مسلمانوں کےبارے میں ایسی باتیں سننے کو ملتی ہیں،اس کے برعکس انہوں نےایسے مسلمانوں کی مثال بھی دی جنہوں نے عراق میں ملک کی خاطر اپنی جان قربان کی۔

    post-h-5

    ڈیموکریٹک پارٹی کی صداراتی امیدوار ہیلری کلنٹن کا کہناتھا کہ ہماری جنگ اسلام سے نہیں داعش جیسے تنظیموں سے ہے۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناتھا کہ خواتین سے متعلق میری گفتگو ایک بند کمرے میں کی گئی تھی،جس پر مجھے فخر نہیں ہے۔میں خواتین کی بہت عزت کرتا ہوں اورمیں سچ کہہ رہا ہوں۔

    انہوں نے ہیلری کلنٹن کو تنقید کا نشانہ بناتےہوئے کہا کہ 33 ہززر ای میلز کا تعلق کیا ان کی بیٹی کی شادی سے تھاجو یہ ذاتی ای میل اکاؤنٹ کی بات کرتی ہیں۔

    اوباما کیئرپروجیکٹ کےحوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھاکہ یہ بہت مہنگا پروجیکٹ ہے اور سے کئی کمپنیوں نے اپنا کاروبار چمکایا ہواہے اگر میں صدر بنا تو اسےختم کردوں گا۔

    ہیلری کلنٹن کا کہناتھاکہ اوباما کئیرپروجیکٹ منسوخ ہوا تو 20 ملین افراد کو حا صل سہولت ختم ہو جائے گی اس پروگرام سے عوام کی زندگی میں بہتری آئی ہےاگرمیں صدر منتخب ہوئی تو اس منصوبے میں ترمیم کی جائے گی۔

    واضح رہے کہ امریکی ٹی وی چینل سی این این کےمطابق ڈیموکریٹک پارٹی کی امیدوار ہیلری کلنٹن نے دوسرا صدارتی مباحثہ 57 فیصد ووٹ حاصل کرکے جیت لیا۔

  • نازیبا گفتگو: ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے اپنوں نے بھی منہ موڑ لیا

    نازیبا گفتگو: ڈونلڈ ٹرمپ سے ان کے اپنوں نے بھی منہ موڑ لیا

    واشنگٹن : امریکی صدارت کے لیے دوسرے مباحثے سے پہلے ہی ڈونلڈ ٹرمپ مشکل میں پھنس گئے۔ خواتین سے متعلق نازیبا گفتگو کی ویڈیو سامنے آنے پر اپنی ہی پارٹی کے رہنما ان کا ساتھ چھوڑ گئے۔ کونڈو لیزا رائس سمیت درجن بھر ریپبلکن رہنماؤں نے ٹرمپ کی حمایت سےانکار کرتے ہوئے ٹرمپ سے دستبردار ہونے کا مطالبہ کر ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق نازیبا گفتگو کی ویڈیو نےامریکی صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ کو مشکل میں ڈال دیا۔ رپبلکن پارٹی کے ایک درجن سے زائد سینیئر رہنماؤں نے کہا ہے کہ وہ ٹرمپ کو ووٹ نہیں دیں گے۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے دستبرداری کے تمام مطالبات مسترد کردیئے ہیں، ری پبلکن امیدوارکا کہنا ہے کہ منظرعام پر آنے والی آڈیو بہت پرانی ہے اور وہ اس پر معذرت بھی کرچکے ہیں۔

    اس کے علاوہ کونڈو لیزا رائس نے بھی ٹرمپ سے صدارتی دوڑ سے علیحدگی کا مطالبہ کیا جو ڈونلڈ ٹرمپ نے مسترد کردیا، ڈونلڈ ٹرمپ نے کچھ ایسےالفاظ استعمال کیے تھے کہ ان کی اہلیہ نے بھی اس کو قابل افسوس قرار دیا ۔

    یہ بھی پڑھیں : خواتین کیخلاف نازیبا ریمارکس، ڈونلڈ ٹرمپ نے معافی مانگ لی

     ہیلری کلنٹن نے بھی اپنےحریف کے خیالات کو خوفناک قرار دیا ہے۔ ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کا اعتراف کرچکے ہیں کہ ویڈیو میں جو کچھ کہا گیا وہ ایسے ہی خیالات رکھتے ہیں۔

    اس ویڈیو کے بعد اس بات کا امکان ہے کہ آج ہونے والا دوسرا صدارتی مباحثہ بھی ہیلری کے حق میں ہی جائے گا۔

     

  • امریکی صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ ٹیکس نادہندہ نکلے

    امریکی صدارتی امیدوارڈونلڈ ٹرمپ ٹیکس نادہندہ نکلے

    واشنگٹن : امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ری پبلیکن پارٹی کے امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے 1995 سے وفاقی ٹیکس نہیں دیا ہے۔

    بین الاقوامی جریدے نیو یارک ٹائمز کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس گوشواروں سے پتہ چلتا ہے کہ انہوں نے 1995 میں اپنے کاروبار میں 916 ملین ڈالرز کا نقصان ظاہر کیا تھا جسے پورا کرنے کے لیے انہیں اگلے 18 سال تک ٹیکس میں چھوٹ مل گئی تھی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے ترجمان نے اس پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ کسی بھی شخص کے ذاتی ٹیکس گوشواروں تک رسائی غیر قانونی عمل ہے اور نیو یارک ٹائمز یہ سب کچھ ہیلری کلنٹن کی انتخابی مہم کو کامیاب بنانے کے لیے کررہا ہے۔

    نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس نادہندہ ہونے کا دعوی آمدنی پر لاگو ٹیکس کا مطالعہ کرنے والے ماہرمالیات نے ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹیکس گوشواروں کا تجزیہ کرنے کے بعد کیا ہے۔

    نیو یارک ٹائمز کا کہنا ہے کہ 1995 میں 916 ملین ڈالرز کا نقصان دکھانے والے ڈونلڈ ٹرمپ کو نقصان کو پورا کرنے کے لیے 18سال تک سالانہ 50 ملین ڈالرز کی چھوٹ ملی،تا ہم 1995 کے بعد سے ڈونلڈ کی آمدنی میں نفع یا نقصان کا کوئی ریکارڈ میئسر نہیں آسکا ہے۔

    واضح رہے ڈونلڈ ٹرمپ نے دوران انتخابی مہم اپنے ٹیکس گوشواروں کو جاری کرنے سے منع کر دیا تھا جب کہ اس سے قبل امریکی صدر کے انتخاب لڑنے والے امیدوار اپنے ٹیکس گوشوارے جاری کرتے رہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کے انتخابہ مہم کے سربراہ نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ ایک ماہر تاجر اور کئی خیراتی اداروں کے روح رواں ہیں اس کے علاوہ ڈونلڈ ٹرمپ پر اپنے اہل خانہ اور ملازمین کے نان نفقہ اور ضروریات زندگی پوری کرنے کی ذمہ داریاں ہیں اس لیے وہ ریاست کو اُتنا ہی ٹیکس دے سکتے ہیں جتنا کہ آئین اجازت دیتا ہے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے پراپرٹی،سیلز،ایکسائزڈ،جائیداد،ملازمین،بلدیاتی اور وفاقی ٹیکس کی مد میں لاکھوں ملین ڈالرز رقم بطور ٹیکس دی ہیں اس لیے یہ کہنا کہ وہ ٹیکس نادہندہ ہیں،جھوٹی بات ہے۔

     

  • پہلے صدراتی مباحثےمیں ہیلری اور ٹرمپ کے درمیان گرماگرمی

    پہلے صدراتی مباحثےمیں ہیلری اور ٹرمپ کے درمیان گرماگرمی

    نیویارک : ہیلری کلنٹن نے پہلے صدارتی مباحثے میں کہا کہ غریبوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے امیروں پر ٹیکس لگا نا ہوگاجبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کہنا تھا کہ امیروں کو ٹیکس میں چھوٹ دینے سے نوکریوں میں اضافہ ہوگا۔

    تفصیلات کےمطابق نیویارک میں آج پہلے صدراتی مباحثے میں ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھاکہ جب سے اوباما اقتدار میں آئے ہیں ،4 ہزار افراد ہلاک ہو چکے ہیں اس لیے ہم کو پولیس اور کمیونٹی میں تعلقات بہتر بنانے کی ضرورت ہے۔

    Debate-post-1

    صدارتی امیدوار ہیلری نےکہا کہ غریبوں کی زندگی کو بہتر بنانے کے لیے امیروں پر ٹیکس لگا نا ہوگا،انہوں نے کہا کہ میرے والد چھوٹے تاجر تھے،جنہوں نے نچلی سطح سے محنت کی،میرا تجربہ ٹرمپ سے مختلف ہے ۔

    ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار کا کہنا ہے کہ امریکہ میں نوکریاں ختم ہو تی جا رہی ہیں،تجارتی اور سیاسی معاہدوں کو دوبارہ دیکھنا ہوگا ۔

    انہوں نے بتایا کہ میرے والد سے مجھے اتنا کچھ نہیں ملا جتنا سمجھا جا تا ہے،میں خود سے محنت کر کے آگے بڑھا ہوں ۔

    ہیلری کلنٹن کا کہنا تھا ہم نے 30 فیصد امریکی برآمدات میں اضا فہ کیا۔ان کا کہنا تھا کہ ہمیں توانائی کے متبادل زرائع میں سرمایہ کاری کرنا ہو گی۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین اور دیگر ملکوں کے ساتھ تجارتی معاہدہ پر نظر ثانی کر نا ہو گی کیو نکہ وہ ہمارے ساتھ اچھا نہیں کررہے، صرف ٹیکس لگا کر ہیلری کوئی بڑا کا رنامہ نہیں کرسکتیں ۔

    ہیلری کلنٹن نے بتایا کہ 8 سال پہلے بد ترین مالی بحران ہوااس بحران سے 90 لاکھ افراد کی نوکریاں چلی گئیں۔اب آٹھ سال بعد معیشت بہتر ہو ئی ہے۔

    Debate-post-2

    ڈیموکریٹک پارٹی کی صدارتی امیدوار کا کہنا تھا کہ نسلی امتیار بہت بڑا چیلنج ہے اور اسکولوں اور دفاتر میں یہ دیکھنے کو ملتا ہے۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ توانائی کے بہتر استعمال پر یقین رکھتا ہوں ہمیں روزگار کے نئے مواقع پیدا کرنے کی ضرورت ہے۔30 سال تک ان معاملات پر ڈیمو کریٹ کچھ نہیں کر پائے اب سب کیسے بدل جائے گا ؟۔

    Debate-post-3

    ہیلری نے کہا کہ اس ضمن میں کئی اقدامات کرنے ہوں گے ،اقلیوں اور کمیونیٹیز میں خلادور کر نا ہوگی۔ ہمیں کرمنل جسٹس سسٹم میں اصلاحات کی ضرورت ہے اور بندوق کلچر تبدیل کرنے کی ضرورت ہے عام افراد کے ہاتھ میں اسلحہ آنا خطرناک ہے۔

    خیال رہے کہ امریکہ میں گزشتہ دو امریکی صدارتی انتخابات میں نوجوان ہسپانوی،سیاہ فام،اور ایشین امریکی ووٹرز نے اوباما کے لیےریکارڈ سطح پر ووٹ کاسٹ کیے تھے۔

    یاد رہےکہ موجودہ انتخابات میں 47 فیصد جن کی عمر18سے34 تک کے ووٹرز نے ووٹ دینے کا فیصلہ کیا ہے جن کی تعداد اوباما کے صدارتی انتخابات میں 74 فیصد تھی۔

    واضح رہے کہ امریکی چینل سی این این کے سروے کےمطابق پہلا صدارتی مباحثہ ہیلری کلنٹن نے 62 فیصد ووٹ لے کر جیت لیا جبکہ ڈونلڈ ٹرمپ کو صرف 27 فیصد ووٹ ملے۔

  • یروشلم کو’اسرائیل‘ کا دارالحکومت تسلیم کریں گے،ٹرمپ

    یروشلم کو’اسرائیل‘ کا دارالحکومت تسلیم کریں گے،ٹرمپ

    نیویارک: ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کا کہناہےکہ اگر وہ صدر منتخب ہوگئے تو یروشلم کو اسرائیل کا ’غیر منقسم‘ دارالحکومت تسلیم کرلیں گے۔

    تفصیلات کےمطابق نیویارک میں واقع اپنی رہاہش گاہ ٹرمپ ٹاور میں اسرائیلی وزیراعظم کے ساتھ ملاقات میں ڈونلڈ ٹرمپ نے تسلیم کیا کہ یروشلم 3000 سال سے یہودی افراد کا ابدی دارالحکومت رہا ہے۔

    ریپبلکن امیدوار کا کہنا تھا کہ اگروہ امریکہ کے صدر منتخب ہوتے ہیں تو یروشلم کو اسرائیلی ریاست کا دارالحکومت مانے گیں۔

    انہوں نے نتن یاہو سے وعدہ کیا کہ اگر وہ صدر منتخب یوگئے تو اسرائیل کو ’غیرمعمولی اسٹریٹیجک، ٹیکنالوجیکل اور عسکری تعاون‘ فراہم کریں گے۔

    یاد رہے کہ اسرائیل نے 1967 کی عرب اسرائیل جنگ کے دوران یروشلم کے مغربی حصے پر قبضہ کر لیا تھا اور1980 میں اس کے الحاق کا اعلان کرتے ہوئے اسے اسرائیل کا متحدہ دارالحکومت قرار دیا تھا۔

    واضح رہے کہ امریکہ اور اقوام متحدہ کے بیشتر رکن ممالک اس الحاق کو تسلیم نہیں کرتے اور ان کے خیال میں یروشلم کا حتمی درجہ فلسطینیوں کے ساتھ امن مذاکرات میں اہم نکتہ ہے۔

  • ٹرمپ نے بالآخر مان لیا کہ اوباما امریکہ میں پیدا ہوئے تھے

    ٹرمپ نے بالآخر مان لیا کہ اوباما امریکہ میں پیدا ہوئے تھے

    واشنگٹن : ریپبلکن پارٹی کی جانب سے امریکی صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ نے بالآخر تسلیم کر لیا ہے کہ صدر براک اوباما امریکہ میں پیدا ہوئے تھے۔

    تفصیلات کےمطابق اس سے قبل ٹرمپ اس بات کے حق میں مہم چلا چکے ہیں کہ چونکہ اوباما امریکہ میں پیدا نہیں ہوئے تھے اس لیے وہ ملکی قانون کے تحت صدر بننے کے اہل نہیں ہیں۔

    خیال رہے کہ ٹرمپ نے ہیلری کلنٹن کی مہم پر الزام لگایا ہے کہ اوباما کی جائے پیدائش کا معاملہ پہلے انھوں نے 2008 میں اٹھایا تھا۔ہیلری کلنٹن نے جواب میں کہا ہے کہ ٹرمپ کی مہم کا دارومدار ہی اس ’بدترین جھوٹ‘ پر تھا۔

    ٹرمپ نے واشنگٹن میں ایک انتخابی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ صدر براک اوباما امریکہ میں پیدا ہوئے تھے،بات ختم۔ہیلری کلنٹن اور ان کی 2008 کی مہم نے پیدائش کا یہ تنازع کھڑا کیا تھا۔

    دوسری جانب اس بات کا کوئی ثبوت نہیں ہے کہ ہیلری کلنٹن نے 2008 میں ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی نامزدگی کے مقابلے میں اوباما کے خلاف ان کی پیدائش کا مسئلہ اٹھایا ہو۔

    ٹرمپ کی انتخابی مہم کے مشیر جیسن ملر نے کہا تھا کہ اوباما کو اپنی پیدائش کا سرٹیفیکیٹ جاری کرنے پر مجبور کر کے ٹرمپ نے یہ بدنما معاملہ اس کے انجام تک پہنچا دیا تھا۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے سرٹیفیکیٹ جاری ہونے کے بعد 2012 میں ایک ٹویٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ انہیں انتہائی باوثوق ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ یہ سرٹیفیکیٹ جعلی تھا۔

  • ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ صحت مند قرار

    ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ صحت مند قرار

    واشنگٹن : امریکی ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار ڈونلڈ ٹرمپ کے معالج نے ان کی جسمانی صحت کو زبردست قرار دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی صحت کے بارے میں حالیہ چیک اپ کے بعد اپنے معالج ڈاکٹر ہارولڈ این بورنسٹین کا خط جاری کیا ہے۔ جس میں ان کی جسمانی صحت کو زبردست قرار دیا ہے۔

    ریپبلکن پارٹی کے صدارتی امیدوار 70 سالہ ٹرمپ کا قد چھ فٹ تین انچ ہے اور وزن 116 کلو ہے جو کہ ان کے قد کے مقابلے میں زیادہ ہے۔

    ٹرمپ نے اپنی مخالف امیدوار ہیلری کلنٹن کی بیماری اور صدارتی مہم کینسل ہونے کے بعد کہا تھا کہ وہ اپنی صحت کی رپورٹ جاری کریں گے۔

    خیال رہے کہ اس سے قبل ہیلری کلنٹن کی ڈاکٹر نے بتایا کہ وہ امریکی صدر کی حیثیت سے خدمات انجام دینے کے لیے ’صحت مند اور فِٹ ہیں۔‘

    ان کی انتخابی مہم نے ان کی طبی معلومات نشر کی تھیں جن کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے امریکی صدارتی امیدوار کی صحت نمونیا کی تشخیص کے بعد بحال ہو رہی ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار ہیلری کلنٹن نمونیا کا شکار ہوگئیں

    ہیلری کلنٹن کا کہنا ہے کہ وہ جمعرات سے دوبارہ اپنی مہم شروع کریں گی،وہ گذشتہ ہفتے اچانک بیمار پڑ گئی تھیں۔

    یاد رہے کہ ہیلری کلنٹن اور ڈونلڈ ٹرمپ دونوں کا شمار معمر ترین امریکی صدارتی امیدواروں میں ہوتا ہے، اور ان پر خاصا دباؤ تھا کہ وہ اپنی صحت کے بارے میں عوام کو آگاہ کریں۔

    ٹرمپ مسلسل کہتے آئے ہیں کہ کلنٹن کے پاس صدر بننے کے لیے درکار جسمانی اور ذہنی قوت نہیں ہےتاہم کلنٹن کے حامیوں کا کہنا ہے کہ ان کے مخالفین ان کی صحت کے بارے میں ایک ’پاگلانہ سازشی نظریہ‘ پھیلا رہے ہیں۔