Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دے دی، حتمی حکم جاری نہیں کیا، امریکی اخبار کا دعویٰ

    ٹرمپ نے ایران پر حملے کی منظوری دے دی، حتمی حکم جاری نہیں کیا، امریکی اخبار کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملہ کے منصوبے کی منظوری دے دی، لیکن حتمی حکم جاری نہیں کیا۔

    امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے منگل کی رات سینئر مشیروں کو بتایا کہ انھوں نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی لیکن فی الحال حتمی حکم نہیں دیا تاکہ دیکھا جا سکے کہ آیا ایران اپنا جوہری پروگرام ترک کرتا ہے یا نہیں۔

    رپورٹ کے مطابق ایران کی اہم جوہری تنصیب فردو امریکی حملے کا ممکنہ ہدف ہے، فردو جوہری پلانٹ ایک پہاڑ کے اندر واقع ہے اور صرف انتہائی طاقتور بم سے ہی نشانہ بنائی جا سکتا ہے۔ دوسری جانب گزشتہ روز ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے کہا ہے کہ ایران ہتھیار نہیں ڈالے گا اور خبردار کیا کہ امریکی فوجی مداخلت کے ناقابل تلافی نتائج برآمد ہوں گے۔


    امریکی صدر کو ایٹمی حملوں سے محفوظ رکھنے والا طیارہ ’’ڈومز ڈے‘‘ واشنگٹن میں اتر گیا


    بی بی سی کے امریکی پارٹنر سی بی ایس نے بھی رپورٹ کیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملہ کرنے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، لیکن اس پر حملہ کرنے کے بارے میں حتمی فیصلہ نہیں کیا ہے۔ ایک سینئر انٹیلی جنس ذرائع نے سی بی ایس کو بتایا کہ اگر ایران اپنے جوہری پروگرام کو ترک کرنے پر راضی ہو جاتا ہے تو امریکی صدر حملہ روک دیں گے۔ ٹرمپ مبینہ طور پر ایران میں زیر زمین یورینیم افزودگی کی ایک تنصیب فردو پر حملے پر غور کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ اسرائیل کی فوج نے ایران پر مزید حملے کیے ہیں، جن میں میزائل سائٹس اور جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ ایران نے کہا کہ اس نے جواب میں ہائپر سونک میزائل فائر کیے ہیں۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


  • روسی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ درست قرار دے دیا

    روسی صدر نے ڈونلڈ ٹرمپ کا دعویٰ درست قرار دے دیا

    سینٹ پیٹرزبرگ: جمعرات کو ایک انٹرویو میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو درست قرار دیا کہ ان کی موجودگی میں یوکرین جنگ نہ چھڑتی۔

    میڈیا نمائندوں کو انٹرویو دیتے ہوئے روسی صدر پیوٹن نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کا یہ کہنا درست ہے کہ اگر وہ اُس وقت امریکا کے صدر ہوتے تو یوکرین جنگ کبھی نہ ہوتی۔

    انھوں نے کہا یوکرین کے معاملے پر زیلنسکی سمیت ہر کسی سے ملاقات کے لیے تیار ہوں، پرامن تصفیے کے لیے یوکرین کے ساتھ بات چیت کے لیے تیار ہیں، ہماری مذاکراتی ٹیمیں رابطے میں ہیں، اور اگلی ملاقات 22 جون کے بعد ممکن ہے۔

    روسی صدر کا کہنا تھا کہ روس کی ترجیح ہے کہ پرامن ذرائع سے یوکرین میں جنگ کو ’’جلد از جلد‘‘ ختم کیا جائے، اس لیے مذاکرات جاری رکھنے کے لیے تیار ہے اگر کیف اور اس کے مغربی اتحادی اس میں شامل ہونے کے لیے تیار ہوں۔

    18 جون کو بڑی بین الاقوامی خبر رساں ایجنسیوں کے اعلیٰ ایڈیٹرز کے ساتھ بات کرتے ہوئے پیوٹن نے کہا کہ وہ صدر ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے لیے تیار ہیں اور روس کو اس بات کی کوئی پرواہ نہیں ہے کہ مذاکرات میں یوکرین کی نمائندگی کون کرتا ہے، لیکن یہ اصرار ضرور ہے کہ کسی بھی حتمی معاہدے پر قانونی حکام کے دستخط ہوں، تاہم اس بات کو بھی یقینی بنانا ضروری ہے کہ یوکرین کے اگلے صدر معاہدے سے اختلاف نہ کریں۔


    ایران کو فوجی ساز و سامان کی فراہمی بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی نہیں، صدر پیوٹن


    یہ پوچھے جانے پر کہ کیا وہ جرمنی کے چانسلر فریڈرک مرز سے بات کرنے کے لیے تیار ہوں گے، پیوٹن نے کہا کہ اگر وفاقی چانسلر فون کر کے بات کرنا چاہتے ہیں، تو میں پہلے ہی کئی بار کہہ چکا ہوں ہم کسی بھی رابطے سے انکار نہیں کرتے۔

    تاہم جرمنی کی جانب سے ثالثی کے سوال پر انھوں نے کہا ’’مجھے شک ہے کہ جرمنی یوکرین کے ساتھ ہماری بات چیت میں ثالث کے طور پر امریکا سے زیادہ کردار ادا کر سکتا ہے۔ ایک ثالث کو غیر جانب دار ہونا چاہیے لیکن جب ہم میدان جنگ میں جرمن ٹینک اور لیپرڈ جنگی ٹینکوں کو دیکھتے ہیں اور اب وہ روسی سرزمین پر حملوں کے لیے ٹورس میزائل فراہم کرنے پر بھی غور کر رہا ہے، تو ایسے میں یقیناً بڑے سوالات اٹھتے ہیں۔‘‘

  • ایران صدر ٹرمپ کی ملاقات کی دعوت قبول کر لے گا، امریکی اخبار کا دعویٰ

    ایران صدر ٹرمپ کی ملاقات کی دعوت قبول کر لے گا، امریکی اخبار کا دعویٰ

    واشنگٹن: امریکی اخبار نیویارک ٹائمز نے دعویٰ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایرانی وفد کو ملاقات کی جلد دعوت دیں گے، اور ایران کی جانب سے دعوت قبول کی جائے گی۔

    روئٹرز کے مطابق نیویارک ٹائمز نے بدھ کو ایک سینئر ایرانی اہلکار کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ ایران جلد ہی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات کی پیشکش کو قبول کر لے گا۔

    اخبار نے اہلکار کا حوالہ دیتے ہوئے مزید کہا کہ ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اسرائیل کے ساتھ جنگ ​​بندی پر بات چیت کے لیے ایسی ملاقات کو قبول کریں گے۔ ٹرمپ نے پیر کے روز کہا تھا کہ وہ ایرانی حکام سے ملاقات کے لیے امریکا کے مشرق وسطیٰ کے ایلچی اسٹیو وِٹکوف یا نائب صدر جے ڈی وینس کو بھیج سکتے ہیں۔

    ادھر ایرانی وزیر خانہ نے کہا ہے کہ ایران جارحیت کے خلاف فخر اور بہادری کے ساتھ اپنا دفاع کرے گا، دشمن اپنی سنگین غلطی پر پچھتائے گا اور اس کی قیمت ادا کرے گا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہیں، اور سفارتکاری کے لیے پرعزم ہیں۔


    تہران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    امریکی سینیٹر ٹم کین نے کہا ہے کہ امریکا کو ایسی جنگ میں نہیں کودنا چاہیے جو تباہی کا باعث ہو، اسرائیل کو فوجی امداد کا حامی ہوں مگر اسرائیل اپنا دفاع خود کرے، میں احمقوں کے فیصلوں پر امریکیوں کی جانیں خطرے میں نہیں ڈال سکتا، ایران کی جانب سے مشرق وسطیٰ میں امریکی اڈوں پر حملے کی دھمکیاں باعثِ تشویش ہیں، جنگ میں شامل ہونے کا فیصلہ صرف امریکی کانگریس کر سکتی ہے۔

    گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کے دوران امریکی صدر سے جب سوال ہوا کہ کیا امریکا ایران کے فردو جوہری پلانٹ پر حملہ کرنے جا رہا ہے، ٹرمپ نے جواب دیا کہ کچھ بھی ہو سکتا ہے، فردو پلانٹ سے متعلق معاملات خفیہ ہیں، فردو جوہری پلانٹ کو صرف امریکا تباہ کر سکتا ہے مگر ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا۔

    ٹرمپ نے کہا فردو پلانٹ سے متعلق سب پوچھ رہے ہیں مگر ابھی کوئی حتمی فیصلہ نہیں ہوا، ہم دیکھیں گے کیا ہوتا ہے مجھ سے ہر ایک نے پوچھا لیکن ابھی کوئی فیصلہ نہیں کیا، ایران چند ہفتے میں جوہری ہتھیار حاصل کر سکتا ہے، امریکی صدر ٹرمپ نے ایک بار پھر ایران پر جوہری معاہدے پر دستخط کرنے میں ناکامی کا الزام لگایا تاہم کہا کہ اندازہ ہے جوہری معاہدے پر دستخط اب بھی ہو سکتے ہیں لیکن بہت دیر ہو چکی ہے۔

  • فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ایران کے معاملے پر بھی بات کی، ڈونلڈ ٹرمپ

    فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ایران کے معاملے پر بھی بات کی، ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں تاریخی ملاقات میں کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ایران کے معاملے پر بھی بات کی ہے۔

    پاکستانی افواج کے سربراہ اور امریکی صدر کے درمیان اہم ملاقات ہوئی جسے برصغیر اور مشرق وسطیٰ کی موجوہ صورتحال میں کافی اہم تصور کیا جارہا ہے، ٹرمپ نے بتایا کہ ملاقات میں ایران کے معاملے پر بھی فیلڈ مارشل عاصم منیر سے گفتگو ہوئی ہے۔

    امریکی صدر سے صحافی نے سوال کیا کہ کیا امریکا ایران کے فردو جوہری پلانٹ پر حملہ کرنے جارہا ہے، ٹرمپ کا جواب میں کہنا تھا کہ کچھ بھی ہوسکتا ہے، فردو پلانٹ سے متعلق معاملات خفیہ ہیں۔

    امریکی صدر نے تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ملک کے آرمی چیف سے ملاقات کی

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران پر حملوں سے متعلق ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا، پاکستان اور بھارت دونوں ایٹمی طاقتیں ہیں، ان کے درمیان کشیدگی ختم ہونامثبت رہا۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات کو ’’اعزاز‘‘ قرار دیا، انھوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ملاقات میرے لیے اعزاز ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کا شکریہ کہ وہ جنگ کی طرف نہیں گئے، فیلڈ مارشل عاصم منیر کو جنگ روکنے پر شکریہ کےلیے مدعو کیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/field-marshal-asim-munir-arrive-at-the-white-house/

  • امریکی صدر نے تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ملک کے آرمی چیف سے ملاقات کی

    امریکی صدر نے تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ملک کے آرمی چیف سے ملاقات کی

    پاکستانی مسلح افواج کے سربراہ فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے ساتھ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات اپنی نوعیت کی منفرد ملاقات ہے۔

    کسی بھی امریکی صدر نے تاریخ میں پہلی مرتبہ کسی ملک کےآرمی چیف سے اس طرح براہ راست ملاقات کی اور اسے ظہرانے پر مدعو کیا ہے، اس سے قبل جنرل پرویز مشرف نے اپنے دور صدارت میں امریکی صدور سے ملاقاتیں کیں لیکن وہ ملاقات بحیثیت صدر تھی۔

    آرمی چیف کی اس اندز سے امریکی صدر سے ملاقات جبکہ سویلین لیڈرشپ موجود نہ ہو اور صرف آرمی چیف کو مدعو کیا گیا ہے یہ اپنی نوعیت کی پہلا واقعہ ہے۔

    فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات بہت اہم قرار

    سابق آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور جنرل قمر جاوید باجوہ نے بھی واشنگٹن کا دورہ کیا تھا، تاہم وہ ملاقاتیں دفاعی نوعیت کی تھیں، فیلڈ مارشل عاصم منیر وہ پہلے فوجی سربراہ ہیں جنھوں نے وائٹ ہائوس میں امریکی صدر سے اس سطح پر براہ راست ملاقات کی ہے۔

    دریں اثنا فیلڈ مارشل سیدعاصم منیر وائٹ ہاؤس گئے جہاں انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی جس میں آئی ایس آئی چیف سمیت ٹرمپ انتظامیہ کےاہم عہدیدار بھی شامل تھے۔

    پاکستان کی مسلح افواج کے سربراہ کو وائٹ ہاؤس مدعوکرنا امریکی خارجہ پالیسی میں پاکستان کی اسٹریٹجک ترجیح کاواضح اشارہ ہ، ملاقات اس بات کی غمازی کرتا ہے کہ امریکا علاقائی استحکام کیلئے پاکستان کے کردار سے بخوبی واقف ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/field-marshal-asim-munir-arrives-at-the-white-house/

  • ٹک ٹاک ڈیڈ لائن، ٹرمپ نے اہم فیصلہ کر لیا

    ٹک ٹاک ڈیڈ لائن، ٹرمپ نے اہم فیصلہ کر لیا

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے ٹک ٹاک کی آخری تاریخ میں مزید 90 دن کی توسیع کا فیصلہ کیا ہے، اور اس سلسلے میں وہ حکم نامے پر دستخط کریں گے۔

    سی بی ایس نیوز کے مطابق وہ دو طرفہ قانون جو امریکا میں ٹک ٹاک پر مؤثر طریقے سے پابندی لگائے گا، ایک بار پھر تاخیر کا شکار ہو گیا ہے، اور ٹِک ٹِک کو اس کی چین میں مقیم پیرنٹ کمپنی بائٹ ڈانس سے الگ کرنے کی ڈیل اب بھی ابہام کا شکار ہے۔

    وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے منگل کو کہا کہ صدر اس ہفتے تازہ ترین ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کریں گے، جس میں قانون کے نفاذ کو 90 دنوں کے لیے مؤخر کیا جائے گا۔ چینی کمپنی پر قومی سلامتی کے خدشات کی وجہ سے جنوری میں عائد کردہ پابندی کو یہ تیسری بار مؤخر کیا جا رہا ہے۔

    کیرولین لیویٹ نے کہا صدر ٹرمپ کئی بار کہہ چکے ہیں کہ وہ ٹک ٹاک کو بند نہیں کرنا چاہتے، یہ توسیع 90 دن تک رہے گی، اور انتظامیہ اس ڈیل کو یقینی بنانے کے لیے کام کرے گی، تاکہ امریکی عوام اس یقین دہانی کے ساتھ ٹک ٹاک کا استعمال جاری رکھ سکیں کہ ان کا ڈیٹا سلامت اور محفوظ ہے۔ خیال رہے کہ موجودہ توسیع جمعرات کو ختم ہو رہی ہے۔


    کیا موبائل فون کی بیٹری کو 100 فیصد چارج کرنا ٹھیک ہے؟


    امریکی محکمہ انصاف کو بھی ہدایت کی گئی ہے کہ وہ ایپل اور گوگل جیسی کمپنیوں کے خلاف اپنے پلیٹ فارمز سے اس ویڈیو شیئرنگ ایپ (ٹک ٹاک) کو ہٹانے میں ناکامی پر کارروائی نہ کرے اور نہ ہی ان پر جرمانے عائد کرے۔

    یاد رہے کہ جب ٹرمپ نے اپریل کے شروع میں آخری توسیع کا اعلان کیا تھا، تو ان کی انتظامیہ ایک ڈیل پر پہنچ گئی تھی، جس کے تحت امریکا میں ٹک ٹاک کے آپریشنز کو ایک نئی کمپنی میں تبدیل کیا جانا تھا، جس کی ملکیت امریکی سرمایہ کاروں کی اکثریت کے پاس ہوتی، لیکن پھر ٹرمپ ٹیرف کا اعلان کیا،تو چینی کمپنی بائٹ ڈانس نے وائٹ ہاؤس کو بتایا کہ جب تک کہ تجارت اور ٹیرف سے متعلق مسائل حل نہیں ہو جاتے، چین اس معاہدے کی مزید منظوری نہیں دے گا۔

  • فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات بہت اہم قرار

    فیلڈ مارشل عاصم منیر اور ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات بہت اہم قرار

    اسلام آباد : دفاعی تجزیہ کاروں  نے فیلڈ مارشل عاصم منیر سے ڈونلڈ ٹرمپ کی ملاقات  بہت اہم قرار دے دی۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستانی دفاعی تجزیہ کاروں نے فیلڈ مارشل عاصم منیر اور امریکی صدر کی ملاقات اہم قرار دیتے ہوئے کہا یہ موقع بہت اچھا ہے پاکستان کھل کراپنے مسائل جن میں مسئلہ کشمیر،دہشت گردی اور پانی کا مسئلہ شامل ہے، کو اجاگر کرے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ آج فیلڈ مارشل اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کی جانب سے کہا گیا ہے کہ آرمی چیف کے اعزاز میں ظہرانہ کیبنٹ روم میں دیا جائے گا۔

    ذرائع کے مطابق فیلڈ مارشل کی ظہرانے پر امریکی صدر ٹرمپ سے خصوصی ملاقات بھی ہوگی، جس میں پاک امریکا تعلقات اور ایران اسرائیل جنگ سمیت خطے کی موجودہ صورتحال پر بھی گفتگو ہوگی۔

    مزید پڑھیں : امریکی صدر آج فیلڈ مارشل اور آرمی چیف جنرل سید عاصم منیر کے اعزاز میں ظہرانہ دیں گے

    ظہرانے میں نائب امریکی صدر جے ڈی وینس امریکی وزیر دفاع اور ٹرمپ انتظامیہ کے دیگر اہم عہدیداروں کی شرکت بھی متوقع ہے۔

    وائٹ ہاؤس سے جاری اعلامیہ کے مطابق امریکی وقت کے مطابق دوپہر ایک بجے ہونے والے ظہرانے کے بعد صدر ٹرمپ میڈیا سے بھی گفتگو کریں گے۔

    علاوہ ازیں ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ امریکی دورے کے موقع پر جنرل عاصم منیر کی سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو اور سیکریٹری دفاع پیٹ ہیگستھ سے بھی ملاقات متوقع ہے۔

    واضح رہے کہ صدر ٹرمپ کے حالیہ دور حکومت میں یہ پہلا موقع ہے جب کسی دوسرے ملک کے آرمی چیف کو وائٹ ہاؤس مدعو کیا گیا ہے۔

  • ‘ایران ایٹمی ہتھیار نہیں بنارہا’ امریکی انٹیلی جنس رپورٹ کو ٹرمپ نے مسترد کردیا

    ‘ایران ایٹمی ہتھیار نہیں بنارہا’ امریکی انٹیلی جنس رپورٹ کو ٹرمپ نے مسترد کردیا

    امریکی جاسوس ایجنسی کی رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ایران ایٹمی ہتھیار نہیں بنا رہا تاہم ٹرمپ نے اسے ہٹ دھرمی سے مسترد کردیا۔

    غیرملکی میڈیا رپوٹس کے مطابق امریکی انٹیلی جنس نے مارچ کے مہینے میں رپورٹ دی تھی کہ ایران ایٹمی ہتھیارنہیں بنارہا تاہم امریکی صدر نے اس بات کو ماننے سے انکار کیا، ٹرمپ نے کہا کہ مجھے پرواہ نہیں مجھے لگتا ہے کہ ایران ایٹم بم بنانے کے قریب تھا۔

    امریکی صدرٹرمپ نے کہا کہ مجھے انٹیلی جنس رپورٹ سے اتفاق نہیں ایران ایٹمی ہتھیار کے قریب تھا، ٹرمپ نے امریکی انٹیلی جنس چیف تلسی گیبرڈ کی رائے کو بھی مسترد کیا۔

    ایران نے جوہری معاہدے پر دستخط نہ کیے تو بے وقوفی ہوگی، ٹرمپ

    خبرایجنسی کے مطابق تلسی گیبرڈ کا کہنا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس کے مطابق ایران ایٹمی ہتھیار نہیں بنا رہا تھا، مارچ میں کانگریس میں بیان دیا تھا کہ ایران ایٹمی ہتھیار تیار نہیں کررہا ہے۔

    دریں اثنا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی شہریوں کو تہران فوری طور پر خالی کرنے کا انتباہ دیا ہے، اسرائیل ایران جنگ کے پانچویں دن ٹرمپ نے ایرانیوں پر زور دیا کہ وہ تہران کو خالی کر دیں۔

    اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روکنے کے معاہدے کو مسترد کیا، ایران کو اس معاہدے پر دستخط کرنا چاہیے تھے جس پر میں نے انھیں دستخط کرنے کے لیے کہا تھا۔

    کتنی شرم کی بات ہے، اور انسانی زندگی کا ضیاع۔ سادہ لفظوں میں کہا گیا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے۔ میں نے بار بار کہا! ہر کسی کو فوری طور پر تہران کو خالی کر دینا چاہیے!

    https://urdu.arynews.tv/khamenei-could-end-up-like-saddam-hussein-says-israeli-defense-minister/

  • امریکی صدر ٹرمپ تہران خالی کرنے کا انتباہ دے دیا

    امریکی صدر ٹرمپ تہران خالی کرنے کا انتباہ دے دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی شہریوں کو تہران فوری طور پر خالی کرنے کا انتباہ دے دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق مسلسل پانچویں دن اسرائیل اور ایران کے ایک دوسرے پر حملے جاری ہیں، ایسے میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانیوں پر زور دیا ہے کہ وہ تہران کو خالی کر دیں، ان کا کہنا تھا ایران نے جوہری ہتھیاروں کی تیاری کو روکنے کے معاہدے کو مسترد کیا ہے۔

    اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک بیان میں امریکی صدر نے کہا کہ ’’ایران کو اس معاہدے پر دستخط کرنا چاہیے تھے جس پر میں نے انھیں دستخط کرنے کے لیے کہا تھا۔ کتنی شرم کی بات ہے، اور انسانی زندگی کا ضیاع۔ سادہ لفظوں میں کہا گیا، ایران کے پاس جوہری ہتھیار نہیں ہو سکتے۔ میں نے بار بار کہا! ہر کسی کو فوری طور پر تہران کو خالی کر دینا چاہیے!‘‘


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    یاد رہے کہ اس سے قبل ایران نے اسرائیلی دارالحکومت تل ابیب کے شہریوں کو فوری انخلا کا انتباہ دیا تھا، ایران نے عبرانی زبان میں جاری بیان میں اسرائیلی عوام کو خبردار کرتے ہوئے پیغام دیا کہ تل ابیب محفوظ نہیں رہا لہٰذا فوری چھوڑ دیں۔

    دریں اثنا، کینیڈا میں جی سیون اجلاس کے موقع پر ڈونلڈ ٹرمپ نے برطانوی وزیر اعظم کے ہمراہ میڈیا سے گفتگو میں کہا بائیڈن انتظامیہ کی ناکام پالیسیوں کے باعث جنگیں شروع ہوئیں، ہم ایران اور اسرائیل کشیدگی کم کرنے کے لیے ہی اکٹھے ہوئے ہیں، آپ سب جانتے ہیں اسرائیل بہت اچھا کر رہا ہے، ہم نے ایران کو 60 دن دیے تھے انھوں نے انکار کیا۔

    ٹرمپ نے کہا میراخیال ہے نیو کلیئر ڈیل پر ایران کو سائن کرنا ہوگا، ایران نیو کلیئر ڈیل پر دستخط نہیں کر رہا وہ بے وقوف ہے۔

  • ٹرمپ کا جی 7 سمٹ میں شرکت مختصر کر کے وطن واپسی کا فیصلہ

    ٹرمپ کا جی 7 سمٹ میں شرکت مختصر کر کے وطن واپسی کا فیصلہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جی 7 سمٹ میں اپنی شرکت مختصر کر کے وطن واپسی کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا میں جی سیون سمٹ میں شرکت مختصر کر کے وطن واپسی کا فیصلہ کیا ہے، وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے کہا کہ امریکی صدر پیر کی رات کینیڈا میں جی 7 سمٹ سے کئی ’’اہم معاملات‘‘ دیکھنے کے لیے واشنگٹن واپس آئیں گے۔

    دریں اثنا، امریکی میڈیا نے رپورٹ کیا ہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سیچویشن روم میں اہم اجلاس بلا لیا ہے، اور نیشنل سیکیورٹی کونسل کو سیچویشن روم میں تیار رہنے کا حکم دیا ہے۔


    ایران اسرائیل جنگ سے متعلق تازہ ترین خبریں یہاں پڑھیں


    پنٹاگون چیف نے ایک بیان میں کہا کہ صدر ٹرمپ اب بھی ایران کے ساتھ نیو کلیئر ڈیل کے لیے کوشاں ہیں، تاہم امریکا چوکس اور تیار ہے، اور مشرق وسطیٰ میں اپنے اثاثوں کی حفاظت کرے گا۔


    ایران نے جوہری معاہدے پر دستخط نہ کیے تو بے وقوفی ہوگی، ٹرمپ


    بی بی سی کے مطابق اس بات کی توقع نہیں ہے کہ ٹرمپ ایران اسرائیل تنازعہ پر جی 7 کے بیان پر دستخط کریں گے، جس میں کشیدگی میں کمی اور شہریوں کے تحفظ پر زور دیا جائے گا۔ امریکی صدر آج منگل کو یوکرین اور میکسیکو کے صدور کے ساتھ طے شدہ ملاقاتیں بھی نہیں کر پائیں گے۔

    تاہم دوسری جانب وائٹ ہاؤس کا اصرار ہے کہ ٹرمپ نے اس سفر کے دوران بہت کچھ حاصل کر لیا ہے، سب سے بڑھ کر برطانیہ کے وزیر اعظم سر کیئر اسٹارمر کے ساتھ ٹیرف معاہدے پر دستخط کر دیے ہیں۔