Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • ٹرمپ نے ایران اسرائیل جنگ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا

    ٹرمپ نے ایران اسرائیل جنگ میں شمولیت کا عندیہ دے دیا

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکا اسرائیل کے دفاع میں اس کی حمایت جاری رکھے گا، ممکن ہے ہم بھی ایران اسرائیل جنگ میں شامل ہوجائیں۔،

    یہ بات انہوں نے امریکی ٹی وی کی سینیئر صحافی ریچل اسکاٹ سے آف کیمرا گفتگو کرتے ہوئے کہی انہوں نے کہا کہ امید ہے ایران اسرائیل کے درمیان معاہدہ ہوجائے گا یہ دونوں ممالک جنگ بندی کرسکتے ہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں ٹرمپ کا کہنا تھا کہ اس جنگ بندی کیلئے اگر روسی صدر پیوٹن ثالثی کردار ادا کرنا چایں تو یہ قابل تعریف ہے، ایران کے ساتھ جوہری معاہدے پر بات چیت جاری ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ان کا کہنا تھا کہ اس وقت امریکا کسی فوجی کارروائی میں ملوث نہیں ہے لیکن ممکن ہے کہ ہم ایران اور اسرائیل کی اس جنگ میں شامل ہو جائیں، امریکا اسرائیل کی حمایت جاری رکھے گا۔

    علاوہ ازیں کینیڈا میں جی سیون سمٹ کے لیے روانگی کے وقت صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے اس سوال کا جواب دینے سے گریز کیا کہ آیا انہوں نے اپنے اتحادی اسرائیل کو ایران پر حملے روکنے کا کہا ہے یا نہیں؟۔

    ان کا کہنا تھا کہ میں امید کرتا ہوں کہ دونوں ممالک کے درمیان ایک معاہدہ ہوگا کیونکہ اب معاہدے کا وقت آگیا ہے اور دیکھتے ہیں کہ آگے کیا ہوتا ہے؟

    مزید پڑھیں : ایران کے حملوں کو روکنے کیلیے امریکا کُھل کر اسرائیل کی مدد کرنے لگا 

    واضح رہے کہ ایران کی جوابی کارروائی سے اسرائیل کو بچانے کے لیے امریکا کُھل کر مدد کرنے لگا امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحری ڈسٹرائر نے اسرائیل پر فائر کیے گئے ایرانی میزائلوں کو مار گرانے میں مدد کی۔

    اس حوالے سے امریکی حکام نے بتایا کہ امریکی فضائی دفاعی نظام اور بحریہ کے ایک ڈسٹرائر نے جمعہ کو آنے والے بیلسٹک میزائلوں کو مار گرانے میں اسرائیل کی مدد کی جو تہران نے ایران کی جوہری تنصیبات اور اعلیٰ فوجی رہنماؤں پر اسرائیلی حملوں کے جواب میں شروع کیا تھا۔

  • شمالی کوریا نے ڈونلڈ ٹرمپ کا خط وصول کرنے سے انکار کر دیا

    شمالی کوریا نے ڈونلڈ ٹرمپ کا خط وصول کرنے سے انکار کر دیا

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس نے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ شمالی کورین ہم منصب کے ساتھ خط و کتابت کے خواہاں ہیں، تاہم دوسری طرف شمالی کوریا نے خط وصولی ہی سے انکار کر دیا ہے۔

    این کے نیوز نے باخبر ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا ہے کہ نیویارک میں شمالی کوریا کے سفارت کاروں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ایک خط کو قبول کرنے سے انکار کر دیا ہے، جس کا مقصد واشنگٹن اور پیانگ یانگ کے درمیان رابطے کا ایک در دوبارہ وا کرنا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کی پریس سیکریٹری کیرولین لیویٹ نے بدھ کو این کے نیوز کی رپورٹ پر رد عمل میں کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت کے دوران کم کے ساتھ دوستانہ تعلقات رکھے تھے، اب بھی وہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ اُن کے ساتھ بات چیت کا خیر مقدم کریں گے۔ انھوں نے کہا صدر ٹرمپ 2018 کے سنگاپور سمٹ کی پیش رفت کو آگے بڑھانا چاہتے ہیں۔غیر فوجی زون میں ٹرمپ کا پہلی صدارتی مدت کے دوران کم کے ساتھ ڈرامائی مصافحہ

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی 2017-2021 کی پہلی صدارتی مدت کے دوران دونوں رہنماؤں میں میں 3 بار ملاقات ہوئی تھی، اور متعدد خطوط کا تبادلہ کیا گیا تھا، جسے ٹرمپ نے ’’خوب صورت‘‘ خطوط کہا۔ جون 2019 میں ٹرمپ نے ایک غیر فوجی زون میں کم کے ساتھ ڈرامائی مصافحہ کیا تھا، اور ٹرمپ نے مختصر طور پر شمالی کوریا میں قدم رکھا، اور ایسا کرنے والے وہ پہلے امریکی صدر بنے۔

    امریکا کے برعکس شمالی کوریا کے سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ خط و کتابت سے متعلق فیصلے شمالی کورین صدر کم جونگ ان خود کریں گے۔

  • امریکا میں بڑی تعداد میں گرفتاریاں شروع

    امریکا میں بڑی تعداد میں گرفتاریاں شروع

    واشنگٹن: امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے امیگریشن کریک ڈاؤن کے خلاف مظاہروں میں شدت آ گئی ہے، بڑی تعداد میں گرفتاریاں بھی شروع ہو گئی ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف مظاہروں کا سلسلہ امریکا کی مختلف ریاستوں تک پھیل گیا ہے، امیگریشن حکام کے خلاف بالٹی مور، نیویارک، اٹلانٹا اور شکاگو سمیت مختلف شہروں میں مظاہرے ہو رہے ہیں۔

    پولیس کی جانب سے مظاہرین کی گرفتاریاں بھی شروع ہو گئی ہیں، نیویارک میں ڈھائی ہزار سے زائد افراد کا مظاہرہ دیکھنے میں آیا، جہاں پولیس نے 83 افراد کو گرفتار کر لیا ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ سان فرانسسکو میں 150 اور شکاگو میں 17 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا، گورنر ٹیکساس نے مظاہروں سے نمٹنے کے لیے نیشنل گارڈ تعینات کرنے کا اعلان کر دیا ہے، کیلی فورنیا کے جنوبی علاقوں سے 330 مظاہرین کو گرفتار کیا گیا ہے۔


    ’نیشنل گارڈ تعینات نہ کرتے تو لاس اینجلس اب تک جل رہا ہوتا‘


    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ لاس اینجلس میں فوج کو شہریوں کو حراست میں رکھنے کا اختیار دے دیا گیا ہے، 700 میرینز اور 4 ہزار نیشنل گارڈ لاس اینجلس میں تعینات کر دیے گئے ہیں۔

    واضح رہے کہ جمعے کے روز امیگریشن اور کسٹمز انفورسمنٹ (آئی سی ای) کے وفاقی ایجنٹوں کے جانب سے متعدد چھاپوں کے دوران درجنوں افراد کی گرفتاری کے بعد پر تشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا ہے، جس پر لاس اینجلس کے بعض علاقوں میں کرفیو نافذ کیا گیا۔

  • ٹرمپ انتظامیہ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا اشارہ دے دیا

    ٹرمپ انتظامیہ نے مسئلہ کشمیر پر ثالثی کا اشارہ دے دیا

    واشنگٹن: امریکی محکمہ خارجہ کی ترجمان ٹیمی بروس نے پریس بریفنگ میں کہا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھارت کے زیر قبضہ کشمیر کے معاملے پر ثالثی کی کوشش کرتے ہیں تو یہ کوئی تعجب کی بات نہیں ہوگی۔

    صدر ٹرمپ کی کشمیر پر ثالثی کی پیش کش کے بارے میں اے آر وائی کے بیورو چیف کی ایک سوال کے جواب میں ٹیمی بروس نے کہا کہ ظاہر ہے کہ میں صدر کے ذہن یا منصوبے پر بات نہیں کر سکتی، لیکن میں جو جانتی ہوں وہ یہ ہے کہ مجھے لگتا ہے کہ ہم سب اس بات کو تسلیم کرتے ہیں کہ صدر ٹرمپ جو بھی قدم اٹھاتے ہیں، اس کا مقصد ملکوں کے درمیان نسلی اختلافات کو حل کرنا اور نسلی جنگیں ختم کرنا ہے۔ لہٰذا، یہ کسی کے لیے حیران کن نہیں ہونا چاہیے کہ اگر صدر ٹرمپ اس تنازعہ کو حل کر دیں۔

    ٹیمی بروس نے کہا کہ صدر ٹرمپ وہ واحد شخص ہے جو کچھ ان لوگوں کو بات چیت کرنے کی میز پر لانے میں کامیاب رہے ہیں جو کسی نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا۔ انھوں نے یہ بھی بتایا کہ امریکا نے گزشتہ ماہ ہندوستان اور پاکستان کے درمیان 4 روزہ تنازعہ میں جنگ بندی کے لیے مداخلت کی تھی۔


    ٹرمپ کیخلاف احتجاج میں شدت، لاس اینجلس میں کرفیو نافذ


    ٹیمی بروس نے مزید کہا کہ یہ ایک پرجوش وقت ہے کہ اگر ہم اس مخصوص تنازعہ [ہندوستان اور پاکستان کے درمیان] میں کسی نقطہ پر پہنچ سکتے ہیں، تو خدا کا شکر ہے، لیکن اس کے ساتھ ساتھ سیکریٹری آف اسٹیٹ مارکو روبیو، صدر ٹرمپ اور نائب صدر جے ڈی وینس کا بھی شکریہ۔

    جب پاکستانی پارلیمانی وفد کے ڈی سی کے دورے کے بارے میں پوچھا گیا تو ٹیمی بروس نے کہا کہ انڈر سیکریٹری برائے سیاسی امور ایلیسن ہوکر نے وفد سے ملاقات کی اور انسداد دہشت گردی تعاون سمیت اہم دو طرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا۔

  • ٹرمپ کا لاس اینجلس میں مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان

    ٹرمپ کا لاس اینجلس میں مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز تعینات کرنے کا اعلان

    واشنگٹن: لاس اینجلس میں بگڑتے ہوئے حالات پر قابو پانے کے لیے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز سمیت میرینز کو بھی تعینات کرنے کا اعلان کردیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسیوں کے خلاف لاس اینجلس میں بڑے پیمانے پر پرتشدد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوچکا ہے، ٹرمپ نے حالات کو قابو میں رکھنے کے لیے مزید 2 ہزار نیشنل گارڈز اور 700 میرینز تعینات کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    گیوم نیوسم ریاست میں نیشنل گارڈز کی تعیناتی پر ریاست کیلیفورنیا کے گورنر ناخوش ہیں اور انہوں نے صدر ٹرمپ کے اس اقدام کو عدالت میں چیلنج کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    واضح رہے کہ لاس اینجلس شہر میں غیرقانونی امیگرینٹس کے خلاف چھاپوں کے باعث مظاہرے شروع ہوئے تھے اور احتجاج کرنیوالوں کی امیگریشن حکام اور پولیس سے شدید جھڑپیں بھی ہوئیں۔

    دوسری جانب صدر ٹرمپ کے امیگریشن کریک ڈاؤن پر بڑے پیمانے پر ہونے والے مظاہروں کے دوران لاس اینجلس کے مرکز سے براہ راست رپورٹنگ کرنے والی ایک آسٹریلوی ٹیلی ویژن صحافی کی ٹانگ میں ربڑ کی گولی لگ گئی۔

    لارین ٹوماسی، 9 نیوز کی نامہ نگار ہیں جو اتوار کو لائیو رپورٹنگ کر رہی تھی جب ایک افسر نے اچانک اپنا ہتھیار اٹھایا اور قریب سے ایک غیرمہلک گولی چلا دی۔

    درد سے رپورٹر چیختی ہیں اور خود پر قابو رکھنے کی کوشش کرتی ہیں اور ساتھ ہی اپنے عملے کو تسلی دیتی ہیں کہ وہ ٹھیک ہیں۔

    امریکا سے جوہری مذاکرات پر ایران کا نیا فیصلہ

    لاس اینجلس کے جنوب مشرق میں واقع شہر پیراماؤنٹ میں سب سے بڑی جھڑپ ہوئی جہاں بہت سی گاڑیوں کو آگ لگا دی گئی۔

  • ٹرمپ جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑا گئے، ویڈیو وائرل

    ٹرمپ جہاز کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑا گئے، ویڈیو وائرل

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنے صدارتی جہاز ائیر فورس ون کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے اچانک لڑکھڑا گئے۔ جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لڑکھڑانے کا واقعہ نیوجرسی سے چھٹیاں گزارکر واشنگٹن ڈی سی واپس جانے کے دوران پیش آیا۔

    ٹرمپ طیارے میں سوار ہونے کے لیے طیارے کی سیڑھیاں چڑھتے ہوئے لڑکھڑائے، جس کے بعد انہوں نے سنبھل کر سیڑھیاں چڑھیں اور طیارے کے دروازے پر پہنچ کر ایئرپورٹ پر موجود افرادکو ہاتھ بھی ہلایا۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ رواں ماہ 79 سال کے ہوجائیں گے۔

    گزشتہ سال جولائی میں پنسلوینیا میں ایک انتخابی ریلی کے دوران ان پر قاتلانہ حملہ ہوا تھا جس میں ان کا کان گولی سے معمولی زخمی ہوا تھا۔

    دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ سے صحافی نے ایلون مسک کے وائٹ ہاؤس میں منشیات لانے سے متعلق سوال کیا۔ جس پر امریکی صدر نے لب کشائی کی۔

    صحافی کے سوال پر جواب میں امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں بالکل نہیں جانتا اور نہ ہی سمجھتا ہوں کہ مسک منشیات لاتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ایلون مسک کے ساتھ اچھا تعلق تھا، ان کے لیے نیک خواہشات ہیں۔ مسک سے فون پر بات کرنے کا نہیں سوچا، مگر میں تصور کر سکتا ہوں کہ مسک مجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

    امریکا سے جوہری مذاکرات پر ایران کا نیا فیصلہ

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ اسٹار لنک اچھی سروس ہے، اسے بند نہیں کریں گے۔

  • ایلون مسک وائٹ ہاؤس منشیات لاتے تھے یا نہیں؟ ٹرمپ نے بتادیا

    ایلون مسک وائٹ ہاؤس منشیات لاتے تھے یا نہیں؟ ٹرمپ نے بتادیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے صحافی نے ایلون مسک کے وائٹ ہاؤس میں منشیات لانے سے متعلق سوال کیا۔ جس پر امریکی صدر نے لب کشائی کی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق صحافی کے سوال پر جواب میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ میں بالکل نہیں جانتا اور نہ ہی سمجھتا ہوں کہ مسک منشیات لاتے تھے۔

    انہوں نے کہا کہ ایلون مسک کے ساتھ اچھا تعلق تھا، ان کے لیے نیک خواہشات ہیں۔ مسک سے فون پر بات کرنے کا نہیں سوچا، مگر میں تصور کر سکتا ہوں کہ مسک مجھ سے بات کرنا چاہتے ہیں۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ اسٹار لنک اچھی سروس ہے، اسے بند نہیں کریں گے۔

    دوسری جانب امریکی صدر نے اپنے سابق مشیر ایلون مسک کو اپوزیشن جماعت ڈیموکریٹس کو فنڈز دینے سے قبل خبردار کر دیا۔

    ٹرمپ نے حالیہ انٹرویو میں ایلون مسک کو متنبہ کیا ہے کہ اگر انہوں نے وسط مدتی انتخابات میں ڈیموکریٹس کے امیدواروں کو فنڈز دیے تو سنگین نتائج بھگتنا ہوں گے۔

    تاہم انٹرویو میں انہوں نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ ڈیموکریٹس کو فنڈز کی فراہمی کی صورت میں ایلون مسک کو کس قسم کے نتائج کا سامنا کرنا ہوگا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میرے ان کے ساتھ تعلقات اب ختم ہو چکے ہیں۔ انہوں نے انٹرویو میں سابق مشیر کے ساتھ دوبارہ تعلقات بحال کرنے کی خواہش کا اظہار نہیں کیا۔

    واضح رہے کہ ایلون مسک، امریکی صدر ٹرمپ اور دیگر ری پبلکنز ارکان کی انتخابی مہم کے سب سے بڑے ڈونر تھے۔

    امریکا سے جوہری مذاکرات پر ایران کا نیا فیصلہ

    ٹرمپ کے معاونین، ری پبلکنز ارکان اور عطیہ دہندگان نے دونوں پر زور دیا ہے کہ وہ جھگڑے کو ختم کریں اور امن قائم کریں ورنہ ناقابل تلافی سیاسی اور اقتصادی نقصان ہو سکتا ہے۔

  • ٹرمپ ایلون مسک جھگڑے میں مسک کے والد کی انٹری، بڑا دعویٰ کر دیا

    ٹرمپ ایلون مسک جھگڑے میں مسک کے والد کی انٹری، بڑا دعویٰ کر دیا

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ اور ایلون مسک کے جھگڑے میں اب مسک کے والد کی انٹری ہوئی ہے، جنھوں نے لڑائی ختم ہونے کے بارے میں بڑا دعویٰ کیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایلون مسک کے والد ایرول مسک نے کہا ہے کہ ان کے بیٹے اور ٹرمپ کی لڑائی چند دن میں ختم ہو جائے گی۔ والد ایرول نے ٹرمپ اور مسک کی ہائی پروفائل لڑائی کو بڑوں کا جھگڑا قرار دیا۔

    ایرول مسک نے کہا یہ سب تھکاوٹ اور دباؤ کا نتیجہ ہے، میں نے ایلون کو پیغام بھیجا ہے کہ معاملہ ٹھنڈا کرو۔ مسک کے والد ایرول نے ایپسٹین فائلز کے ذکر کو بھی غلطی قرار دے دیا ہے۔

    جمعہ کے روز العربیہ انگلش کو انٹرویو دیتے ہوئے ایرول مسک نے کہا یہ دو ہاتھیوں، یا دو بیلوں اور یا الفاز کی لڑائی ہے۔ ایلون مسک نے لڑائی کے دوران ٹرمپ پر حملے کے لیے جیفری ایپسٹین کے فائلز کا حوالہ دیا، وائرل ہونے والی پوسٹ میں انھوں نے الزام لگایا کہ ٹرمپ کا نام بھی ایپسٹین فائلز میں لکھا ہے، جس پر ان کے والد نے اسے احمقانہ غلطی قرار دیا اور کہا کہ پتا نہیں ایلون اس وقت کیا سوچ رہا تھا۔


    ٹرمپ ایلون مسک جھگڑے پر یورپی یونین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی


    دہلی ایئرپورٹ پر گفتگو کے دوران ایرول نے کہا یہ بس لمحاتی لڑائی ہے، اور جلد ہی ختم ہو جائے گی، کیوں کہ یہ نیت نہیں بلکہ دباؤ کا نتیجہ ہے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ ایلون مسک جھگڑے پر یورپی یونین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، یورپی کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ سے جھگڑے کے بعد ایلون مسک کا یورپ میں بھرپور استقبال کیا جائے گا۔ ترجمان یورپی کمیشن پاؤلا پنہو نے کہا ہے کہ مسک کے کاروبار یورپ منتقل کرنے کے امکانات خوش آئند ہیں، یورپ میں ہر کسی کا خیر مقدم کیا جائے گا جو بھی کاروبار شروع کرنا چاہتا ہے، ’’چوز یورپ‘‘ منصوبہ اسٹارٹ اپس اور کاروبار کی ترقی کی حمایت کرتا ہے۔

  • ٹرمپ ایلون مسک جھگڑے پر یورپی یونین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

    ٹرمپ ایلون مسک جھگڑے پر یورپی یونین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی

    برسلز: ٹرمپ ایلون مسک جھگڑے پر یورپی یونین میں خوشی کی لہر دوڑ گئی ہے، یورپی کمیشن نے ایک بیان میں کہا ہے کہ ٹرمپ سے جھگڑے کے بعد ایلون مسک کا یورپ میں بھرپور استقبال کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ارب پتی بزنس مین ایلون مسک کے سیاسی رشتے کے غبارے سے اس وقت ہوا نکل گئی جب دونوں نے سوشل میڈیا پر ایک دوسرے کو برا بھلا کہا، اور ٹرمپ نے مسک سے مایوسی کا اظہار بھی کیا۔

    ٹرمپ کے ٹیرف اقدامات سے پریشان یورپی یونین نے اس صورت حال پر خوشی کا اظہار کیا ہے، اور ترجمان یورپی کمیشن پاؤلا پنہو نے کہا ہے کہ مسک کے کاروبار یورپ منتقل کرنے کے امکانات خوش آئند ہیں، یورپ میں ہر کسی کا خیر مقدم کیا جائے گا جو بھی کاروبار شروع کرنا چاہتا ہے، ’’چوز یورپ‘‘ منصوبہ اسٹارٹ اپس اور کاروبار کی ترقی کی حمایت کرتا ہے۔


    میرا ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ


    واضح رہے کہ مسک یورپی یونین کی ڈیجیٹل قوانین اور قیادت پر سخت تنقید کرتے رہے ہیں، تاہم جب ٹرمپ نے مسک کی کمپنیوں کے ساتھ 18 ارب ڈالر کے معاہدے ختم کرنے کی دھمکی دی تو ٹیسلا کے مالک نے ٹرمپ کی دھمکی کے جواب میں امریکی خلائی پروگرام بند کرنے کا عندیہ دیا۔

    ادھر روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو کہا ہے کہ ان کا ایلون مسک کے ساتھ بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، انھوں نے اس بات کا اشارہ دیا کہ دونوں میں ٹیکسوں میں کٹوتی کے بل پر جھگڑا جلد ختم ہونے والا نہیں۔

  • میرا ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    میرا ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا ایلون مسک سے بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو کہا ہے کہ ان کا ایلون مسک کے ساتھ بات کرنے کا کوئی ارادہ نہیں ہے، انھوں نے اس بات کا اشارہ دیا کہ دونوں میں ٹیکسوں میں کٹوتی کے بل پر جھگڑا جلد ختم ہونے والا نہیں۔

    ایئر فورس ون پر سوار صحافیوں سے بات کرتے ہوئے ٹرمپ نے کہا کہ وہ ٹیسلا کے سی ای او کے بارے میں نہیں سوچ رہے، ایلون مسک کے ساتھ حکومتی معاہدوں کو ختم کرنے پر غور کر رہے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ ٹرمپ سرخ ٹیسلا ماڈل ایس سے چھٹکارا حاصل کر سکتے ہیں، جو انھوں نے مارچ میں وائٹ ہاؤس کے لان میں مسک کی الیکٹرک کاروں کی نمائش کے بعد خریدا تھا۔


    ایلون مسک نے امریکا میں نئی سیاسی پارٹی پر رائے مانگ لی، نتائج کیا رہے؟


    واضح رہے کہ ایلون مسک نے اپنی طرف سے ٹرمپ کو براہ راست مخاطب نہیں کیا تھا، تاہم وہ ریپبلکن ٹیکس اور اخراجات کے بل پر مسلسل تنقید کرتے رہے۔ اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم X پر مسک نے دوسروں کی طرف سے کیے گئے تبصرے شیئر کیے، جس میں کہا گیا تھا کہ ٹرمپ کا ’’بڑا خوبصورت بل‘‘ سیاسی طور پر ریپبلکنز کو نقصان پہنچائے گا اور ملک کے 36.2 ٹریلین ڈالر کے قرض میں اضافہ کرے گا۔ انھوں نے ایک اور X صارف کی پوسٹ کی بھی توثیق کی جس میں کہا گیا تھا کہ ’’مسک نے کانگریس پر تنقید کی تھی لیکن ٹرمپ نے مسک کو ذاتی طور پر تنقید کا جواب دیا۔‘‘

    روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے بتایا کہ مسک کے قریبی افراد کہہ رہے ہیں کہ ان کا غصہ کم ہونا شروع ہو گیا ہے اور وہ سمجھتے ہیں کہ وہ ٹرمپ کے ساتھ اپنے تعلقات کو ٹھیک کرنا چاہیں گے۔