Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • پاکستان میں بہت مضبوط لیڈر شپ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    پاکستان میں بہت مضبوط لیڈر شپ ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستانی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بہت مضبوط لیڈر شپ ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جرمن چانسلر فریڈرک مرٹز سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے دوران صحافیوں سے گفتگو میں امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ بندی میں اہم کردار ادا کرنے کا ذکر کیا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہیں فخر ہے کہ دو ایٹمی ریاستوں کے درمیان جنگ بندی کرائی۔

    انھوں نے کہا کہ دونوں ملکوں سے کہا کہ آپ گولیاں چلائیں گے توتجارت نہیں ہوگی۔

    امریکی صدر نے پاکستانی قیادت کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں بہت مضبوط لیڈر شپ ہے۔

    مزید پڑھیں : پاک بھارت چھوٹی نہیں بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں، ایٹمی جنگ کے قریب تھے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واضح رہے کہ صدر ٹرمپ پاکستان اور بھارت کےدرمیان جنگ بندی کی بات ایک درجن بار دہراچکے ہیں۔

    یاد رہے امریکی صدر نے امریکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا تھا کہ پاکستان کو نظر انداز نہیں کر سکتے، پاکستان کے ساتھ بہت عمدہ بات چیت ہوئی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پاک بھارت چھوٹی نہیں، بڑی ایٹمی طاقتیں ہیں، دونوں ملک ناراض تھے، اور دونوں ملک ایٹمی جنگ کے قریب تھے۔

  • چینی، امریکی صدور نے ایک دوسرے کو اپنے ملک مدعوکرلیا، ڈیڑھ گھنٹے طویل ٹیلیفونک گفتگو

    چینی، امریکی صدور نے ایک دوسرے کو اپنے ملک مدعوکرلیا، ڈیڑھ گھنٹے طویل ٹیلیفونک گفتگو

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چینی صدر نے مجھے چین اور میں نے انھیں امریکا مدعو کیا ہے، دونوں ملک آگے بڑھنے کیلئے کام کررہے ہیں۔

    امریکی صدر ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان ٹیلیفونک رابطہ ہوا، امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ صدر شی جن پنگ کےساتھ ڈیڑھ گھنٹے طویل اور مثبت گفتگو ہوئی، چین سے تجارتی معاہدہ کرنا انتہائی مشکل تھا لیکن صدر شی کا احترام ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ڈیرھ گھنٹہ بات چیت دونوں ملکوں کےلیے مثبت نتائج کی حامل رہی، نایاب معدنیات کی پیچیدگی سے متعلق اب کوئی سوال نہیں ہونا چاہیے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ دونوں ملکوں کی ٹیمیں جلد ملاقات کریں گی، ملاقات سے متعلق بہت جلد میڈیا کو آگاہ کروں گا، چینی صدر کیساتھ زیادہ تر گفتگو تجارت پر مرکوز رہی، گفتگو میں روس، یوکرین اور ایران پر کوئی بات نہیں ہوئی۔

    دوسری جانب چینی صدر شی جن پنگ نے کہا کہ امریکی صدرٹرمپ کے دورہ چین کا خیرمقدم کریں گے، امریکا کو چین کیخلاف کیے گئے منفی اقدامات کو ختم کرنا چاہیے۔

    شی جن پنگ نے کہا کہ دونوں طرف سے سفارتی، معاشی اور عسکری تبادلوں کو بڑھانا چاہیے، دونوں ملکوں کو غلط فہمیاں دور کرکے تعاون کو بڑھانا چاہیے، چین امریکا تعلقات میں خلل دور کرنا اہم ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تعلقات میں ہرقسم کی مداخلت اور تخریب کاری کو ختم کرنا ضروری ہے، دونوں ملکوں کو اقتصادی، تجارتی مشاورتی میکنزم کا اچھا استعمال کرنا چاہیے

    دونوں ملکوں کو ایک دوسرے کے تحفظات کا احترام کرنا چاہیے، دونوں ملکوں کا ایک دوسرے کیساتھ مساوی رویہ ہونا چاہیے، چین اور امریکا کےلیے ڈائیلاگ اور تعاون درست انتخاب ہوگا۔

    چینی صدر کا کہنا تھا کہ امریکا کو تائیوان کے معاملے میں احتیاط برتنی چاہیے، طلبہ اور ٹیکنالوجی پر پابندیاں تجارتی معاہدے کی خلاف ورزی ہیں۔

    دونوں رہنمائوں کے درمیان گفتگو کا محور تجارتی معاہدے کی پیچیدگیاں اور ریئرارتھ مصنوعات تھیں، چینی میڈیا نے بتایا کہ ٹیلی فون کال امریکی درخواست پر ہوئی، تعاون کو ہی واحد راستہ قرار دیا گیا، دونوں ممالک نے جلد دوبارہ مذاکرات پر اتفاق کیا، مقام بعد میں طے ہوگا۔

    https://urdu.arynews.tv/why-did-trump-say-china-would-become-master-of-us/

  • وزیراعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ‘امن کا پیامبر’ قرار دے دیا

    وزیراعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو ‘امن کا پیامبر’ قرار دے دیا

    اسلام آباد : وزیراعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو امن کا پیامبر قرار دے دیا اور جنگ بندی میں امریکی صدر کا کردار دل سے سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سفارتخانے میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا پاک بھارت جنگ بندی میں امریکی صدر کا کردار دل سے سراہتے ہیں، صدر ٹرمپ نے ثابت کیا کہ وہ امن کے پیامبر ہیں۔

    وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ ، امن کے فروغ، اقتصادی روابط میں اضافےکے لیے صدرٹرمپ کی کوشش قابل ستائش ہے، پاک بھارت کشیدگی میں کمی اور جنگ بندی کے لیے دوست ملکوں کے بھی شکر گزار ہیں۔

    انھوں نے کہا پہلگام واقعے پر بھارت دنیا کو کوئی ٹھوس ثبوت نہ دےسکا،عالمی سطح پرتحقیقات کی پیش کش پرجارحیت سےجواب دیا گیا۔

    شہباز شریف نے بتایا کہ بھارتی حملوں میں بچوں،بزرگوں سمیت تینتیس پاکستانی شہیدہوئے، ہم نےصرف اپنےدفاع میں چھے بھارتی طیارے گرائے، اس وقت امریکی دوستوں نے کہاکہ اب سیز فائر ہونا چاہیے،میں نے جواب دیا کہ ہم سب امن چاہتےہیں۔

    وزیراعظم کا مزید کہنا تھا کہ ہماری توجہ معیشت کو مضبوط بنانے پر ہے، امریکا کے ساتھ اقتصادی تعلقات بڑھانےکے لیے اقدامات جاری ہیں، ٹیرف کے مسئلے سمیت تجارت میں اضافے کے لیے اقدامات جاری ہیں۔

  • بلاول بھٹو نے جنگ بندی میں ثالثی پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا

    بلاول بھٹو نے جنگ بندی میں ثالثی پر ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا

    نیویارک: چئیرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے بھارت کے ساتھ جنگ بندی میں سہولت کاری پر امریکی صدر کا شکریہ ادا کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن ڈی سی میں امریکن فار ٹیکس ریفارم کے زیر اہتمام تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پاکستانی وفد کے سربراہ بلاول بھٹو نے امریکی صدر کا ثالثی کے لیے شکریہ ادا کیا۔

    انھوں نے خطاب میں تنازعہ کشمیر کے منصفانہ حل پر زور دیتے ہوئے کہا کہ بھارت کی جانب سے سندھ طاس معاہدے کی یکطرفہ معطلی کو واپس لیا جائے، یہ ایک ایسا تنازع تھا جس کی پاکستان نے نہ شروعات کی اور نہ ہی اس کی خواہش کی۔

    بلاول کا کہنا تھا کہ امن سے تجارت کو فروغ ملے گا، اور تنازعات کم ہوں گے، اور ٹیکس دہندگان کو اربوں کی بچت ہوگی۔ واضح رہے کہ بھارت کی جانب سے مسلسل اس بات کا انکار کیا جا رہا ہے کہ امریکی صدر نے پاک بھارت جنگ میں ثالثی کی ہے، جب کہ ٹرمپ نے متعدد بار کہا ہے کہ ان کے فون کالز کی وجہ سے پاک بھارت جنگ رکی۔


    بھارت کا اصل مقصد علاقائی امن کو نقصان پہنچانا ہے، بلاول بھٹو


    دریں اثنا، نیویارک میں چینی نشریاتی ادارے کو انٹرویو میں بلاول نے کہا کہ بھارت نے پاکستان کی سر زمین پر بلا اشتعال، غیر قانونی اور یکطرفہ حملے کیے، پاکستان عالمی برادری کی جنگ بندی میں کردار کو سراہتا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ پائیدار امن صرف بات چیت اور سفارت کاری سے ہی ممکن ہے، پاکستان امن کا خواہاں ضرور ہے مگر اپنی خود مختاری کا مکمل دفاع کرے گا، بھارتی جارحیت نے خطے میں امن کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

  • ایران سے جوہری مذاکرات : ڈونلڈ ٹرمپ کا دوٹوک فیصلہ

    ایران سے جوہری مذاکرات : ڈونلڈ ٹرمپ کا دوٹوک فیصلہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک بار پھر ایرانی جوہری پروگرام کے حوالے سے دو ٹوک الفاظ میں کہا ہے کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی۔،

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات میں وقت تیزی سے ختم ہورہا ہے، جوہری فیصلے میں تاخیر ناقابل قبول ہے۔

    یہ بات انہوں نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کے ساتھ ایران سے متعلق ٹیلی فونک گفتگو کرتے ہوئے کہی، امریکی صدر نے کہا کہ انہوں نے صدر پیوٹن سے سوا گھنٹے تک بات کی ہے۔

    میڈیا سے گفتگو میں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ ایران کو جوہری ہتھیار حاصل کرنے کی اجازت نہیں دی جاسکتی، پیوٹن نے ایران سے متعلق مذاکرات میں کردار ادا کرنے کی پیشکش کی ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران جوہری معاملے پر فیصلہ سست روی سے کررہا ہے، ہمیں جلد واضح جواب درکار ہے مزید تاخیر نہیں ہوسکتی، جوہری ہتھیاروں کا پھیلاؤ روکنے کے لیے عالمی اتفاق رائے ضروری ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران کا امریکی دھمکی کے باوجود یورینیئم افزودگی جاری رکھنے کا اعلان

    یاد رہے کہ امریکی دھمکی کے باوجود ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای نے اعلان کیا ہے کہ ایران یورینیئم افزودگی ترک نہیں کرے گا۔

    قطری نشریاتی ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق ایران نے جوہری پروگرام پر طویل عرصے سے جاری تنازع کو حل کرنے کیلیے امریکی تجویز میں شامل یورینیئم افزودگی ترک کرنے کا مطالبہ مسترد کردیا۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ بھی مویشی منڈی پہنچ گئے، قیمت سن کر ہوش اڑ جائیں گے (ویڈیو رپورٹ)

    ڈونلڈ ٹرمپ بھی مویشی منڈی پہنچ گئے، قیمت سن کر ہوش اڑ جائیں گے (ویڈیو رپورٹ)

    نیلی آنکھیں اور سفید رنگت روپ ایسا کہ جو دیکھے اس کا دل آ جائے ہم بات کر رہے ہیں ڈونلڈ ٹرمپ بھینسے کی جو پشاور مویشی منڈی لایا گیا ہے۔

    عیدالاضحیٰ کی آمد میں صرف دو روز باقی ہیں اور مویشی منڈیوں میں خریداروں کا رش بڑھنے لگا ہے۔ مختلف مویشی منڈیوں میں کئی مشہور شخصیات کے نام والے جانور لائے گئے ہیں، جنہیں لوگ ذوق وشوق سے دیکھنے کے لیے بھی آ رہے ہیں۔

    پشاور کی مویشی منڈی میں ڈونلڈ ٹرمپ پہنچ گیا ہے۔ تاہم یہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نہیں بلکہ نیلی آنکھوں اور سفید رنگت والا خوبصورت بھینسا ہے کہ جو ایک بار اس کو دیکھتا ہے تو پھر دیکھتا ہی رہ جاتا ہے۔

    مذکورہ منڈی میں شیرو، ببلو، پانڈا جیسے دلچسپ ناموں والے جانور بھی موجود ہیں لیکن سب کی توجہ کا مرکز ڈونلڈ ٹرمپ ہے۔

    دودھ کی طرح سفید رنگت اور نیلی آنکھیں۔ اس منفرد رنگ وروپ کی وجہ سے اس کے مالک نے اس کا نام ہی نیلی آنکھوں والے گورے چٹے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے نام پر رکھ دیا ہے۔

    دو دانت والے صحت مند بھینسے کا نام جب سے ڈونلڈ ٹرمپ رکھا گیا ہے تب سے نخرے اور بھی نرالے ہو گئے ہیں اور ناز برداریاں بھی بڑھ گئی ہیں۔ من پسند کھانوں نے اس کے روپ کو مزید نکھار دیا ہے۔

    تاہم ڈونلڈ ٹرمپ ہر کسی کی قوت خرید میں نہیں ہے۔ شہرت ملتے جانور کے مالک نے اس کی بھی منہ مانگی قیمت وصول کرنا شروع کر دی ہے اور 25 لاکھ سے کم میں فروخت کرنے سے انکار کر دیا ہے۔

     

    مویشی منڈی میں آنے والے خریدار  ٹرمپ کا نام سنتے ہی  اسے دیکھنے پہنچ جاتے ہیں اور ویڈیو اور تصاویر بھی بناتے ہیں بھاری قمیت اور بھاری نام والے اس جانور کو کون خریدے گا مالک کو ہے اب تک انتظار۔

    https://urdu.arynews.tv/eid-ul-adha-jf-17-thunder-meraj-f-16-names-of-cattles/

  • ٹرمپ نے ادارے بند کرنے کی پالیسی کہاں سے لی؟ نوم چومسکی کی کتاب پر آڈیو پوڈ کاسٹ، حیرت انگیز انکشافات

    ٹرمپ نے ادارے بند کرنے کی پالیسی کہاں سے لی؟ نوم چومسکی کی کتاب پر آڈیو پوڈ کاسٹ، حیرت انگیز انکشافات

    چند دن قبل جب میں نے ’’دنیا کیسے چلتی ہے؟‘‘ کے عنوان سے ایک مختصر مضمون تحریر کیا، تو اُس وقت تک مجھے اس بات کا علم نہیں تھا کہ سماجی تنقید کے معروف امریکی دانش ور نوم چومسکی کی ایک کتاب بھی How the World Works (2011) کے عنوان سے چھپ چکی ہے۔

    بنیادی طور پر یہ ان کے مختلف انٹرویوز، لیکچرز اور تحریروں کا مجموعہ ہے، جس میں انھوں نے عالمی سیاست اور معیشت، میڈیا، اور امریکی خارجہ پالیسی پر زبردست تنقید کی ہے۔

    میں نے اس آڈیو پوڈ کاسٹ میں اس کتاب کے اہم اور دل چسپ مندرجات پر بات کی ہے۔

  • ٹیسلا سے متعلق ٹرمپ نے ایلون مسک سے کیا کہا؟

    ٹیسلا سے متعلق ٹرمپ نے ایلون مسک سے کیا کہا؟

    واشنگٹن: وائٹ ہاؤس میں اپنے آخری سرکاری دن کے موقع پر جب صحافیوں نے ایلون مسک سے ان کی گاڑیاں بنانے والی کمپنی ٹیسلا سے متعلق سوال کیا تو ڈونلڈ ٹرمپ نے جواب دیا، اور کہا ٹیسلا کمپنی کئی پرزے درآمد کرتی ہے، اسے بند کرنا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر کی جانب سے ایلون مسک کے لیے منعقدہ الوداعی تقریب میں صحافی نے ایلون مسک سے ان کی کمپنی ٹیسلا کو ٹیرف سے پہنچنے والے نقصان سے متعلق سوال کیا تو امریکی صدر ٹرمپ نے جواب میں ایلون مسک سے مخاطب ہو کر کہا ’’گاڑیاں امریکا میں بنائیں، کئی پرزے درآمد ہوتے ہیں یہ بند کرنا ہوگا۔‘‘

    صدر ٹرمپ نے جمعہ کو ایلون مسک کی کمپنی ٹیسلا کی امریکا میں کار اسمبلنگ کی تعریف بھی کی، تاہم روئٹرز کے مطابق انھوں نے کہا کہ ٹیسلا سمیت امریکا میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کو اب بیرون ملک پرزے درآمد کرنے کی بجائے ملک کے اندر ہی تمام پرزوں سمیت گاڑیاں بنانا ہوں گی۔


    ٹرمپ کی ایلون مسک کے لیے الوداعی تقریب، ’’گولڈ کی‘‘ کا تحفہ


    تاہم ٹرمپ نے مسک کا تذکرہ کرتے ہوئے کہا کہ وہ اب اپنی پوری گاڑی امریکا ہی میں بنائیں گے، اور تمام مینوفیکچررز کو یہاں تمام پرزے بنانے ہوں گے، ٹرمپ نے کہا اس سے مجھے الجھن ہوتی ہے کہ وہ ایک حصہ کینیڈا میں بناتے ہیں، ایک میکسیکو میں، ایک یورپ میں، کوئی نہیں جانتا تھا کہ یہ کیا ہو رہا ہے، لیکن اب اگلے سال سے پوری گاڑی امریکا میں تیار کرنے پڑے گی۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے اس سال درآمد شدہ گاڑیوں اور آٹو پارٹس پر 25 فی صد ٹیرف عائد کیا تھا، آٹو انڈسٹری نے کہا تھا کہ اس سے کاروں کی قیمتوں میں اضافہ ہو جائے گا، کیوں کہ بہت سے امریکی کمپنیاں باہر سے گاڑیاں درآمد کرتی ہیں، جب کہ ٹیسلا ملک میں اپنی الیکٹرک گاڑیاں بناتی ہے لیکن اس کے بہت سے اہم پرزے باہر سے درآمد کیے جاتے ہیں۔

    امریکی صدر کے ان تبصروں پر ٹیسلا کمپنی کی جانب سے فوری طور پر کوئی بیان سامنے نہیں آیا ہے۔ ایلون مسک نے الوداعی تقریب میں کہا تھا کہ وہ صدر کے مشیر اور دوست کے طور پر کام کرتے رہیں گے، اور مستقبل میں بھی کھربوں ڈالر کا ضیاع اور فراڈ روکتے رہیں گے۔

  • ٹرمپ کی ایلون مسک کے لیے الوداعی تقریب، ’’گولڈ کی‘‘ کا تحفہ

    ٹرمپ کی ایلون مسک کے لیے الوداعی تقریب، ’’گولڈ کی‘‘ کا تحفہ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایلون مسک کے لیے الوداعی تقریب سجائی، اور انھیں ’’گولڈ کی‘‘ کا تحفہ بھی پیش کیا۔

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایلون مسک کے اعزاز میں وائٹ ہاؤس میں الوداعی تقریب منعقد کی گئی، ٹرمپ نے ٹیسلا کے مالک کے ساتھ پریس کانفرنس بھی کی۔

    ٹرمپ نے کہا آج مسک کا حکومتی عہدے پر آخری دن ہے، انھوں نے محکمہ حکومتی کارکردگی کی سربراہی کی، اور وفاقی عملے میں بڑے پیمانے پر کمی کی۔ امریکی صدر نے تعریف کرتے ہوئے کہا مسک نے بہترین کام کیا ہے اور امریکی حکومت کے اربوں روپے بچائے ہیں۔

    انھوں نے کہا ایلون مسک ایک بہترین کاروباری شخصیت بھی ہیں، بہت شکریہ کہ انھوں نے مشکل وقت میں ہمارا ساتھ دیا۔ دریں اثنا، ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے مسک کو ’’گولڈ کی‘‘ کا تحفہ بھی پیش کیا گیا۔ ٹرمپ نے الوداعی تقریب میں ایلون مسک کو خراج تحسین پیش کیا اور کہا کہ یہ ان کی خدمات کے اعتراف میں خصوصی اعزاز دیا گیا ہے۔


    پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ


    امریکی میڈیا کے مطابق ایلون مسک نے ریپبلکن انتظامیہ میں اپنا کردار ختم کر دیا ہے، انھوں نے 4 ماہ تک حکومتی اخراجات کم کرنے والے محکمے (ڈاج) کی قیادت کی، اور امریکی صدر کے مشیر کے طور پر بھی کام کیا، اور اس دوران ان کی ساکھ بے حد متاثر ہوئی، انھوں نے ڈاج میں وعدہ کیا تھا کہ وہ 1 ٹریلین ڈالر کی بچت کر کے دکھائیں گے تاہم وہ اس کے قریب بھی نہیں پہنچے ہیں۔

  • پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ

    پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پاکستانی سفارتی وفد کی واشنگٹن آمد کے منتظر ہیں، انھوں نے صحافیوں کو بتایا کہ پاکستانی حکومت کے نمائندے آئندہ ہفتے آ رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو جوائنٹ بیس اینڈریو پر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے یہ اطلاع دی ہے کہ حکومت پاکستان کا ایک وفد آئندہ ہفتے واشنگٹن آ رہا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق اس دورے میں پاکستان کی جانب سے ٹیرف پر معاہدہ کیا جائے گا، پاکستان کو امریکا کے ساتھ 3 بلین ڈالر کے تجارتی سرپلس کی وجہ سے امریکا کو اپنی برآمدات پر ممکنہ 29 فی صد ٹیرف کا سامنا ہے۔

    انھوں نے کہا ہم پاکستان اور بھارت سے بات چیت کر رہے ہیں، حالات بہت خراب تھے، پاکستان اور بھارت جوہری قوتیں ہیں، دونوں ملک جنگ کریں گے تو میرے پاس ان کے لیے کچھ نہیں ہے۔


    کانگریس رہنما ششی تھرور نے ٹرمپ کے ثالثی کے کردار کو مسترد کردیا


    ٹرمپ نے کہا ہم ایٹمی جنگ کو تجارت کے بدلے میں روکنے میں کامیاب ہوئے ہیں، فخر ہے کہ ہم جنگ بندی میں کامیاب ہوئے، عام طور پر وہاں گولیاں چلتی ہیں لیکن ہم نے تجارت پر بات کی۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کوئی اس پر بات نہیں کر رہا لیکن پاکستان اور بھارت میں جنگ چل رہی تھی، دیکھا جائے تو دونوں ملک اب ٹھیک ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ بار بار پاک بھارت جنگ رکوانے میں اپنی ثالثی کا ذکر کر رہے ہیں، جب کہ بھارت کی جانب سے مسلسل اس بات کا انکار کیا جا رہا ہے، اس حوالے سے کانگریسی رہنما ششی تھرور نے بھی کہا ہے کہ بھارت نے پاکستان سے ٹرمپ کی ثالثی کے ذریعے کسی بات چیت پر کبھی اتفاق نہیں کیا۔

    انگوں نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی ثالثی دراصل ثالثی ہے ہی نہیں، امریکی صدر نے صرف پیغامات اور بات چیت کا کردار ادا کیا، یہ ثالثی نہیں ہے، ہم نے امریکا کو کئی فون کالز تو ضرور کیں مگر یہ ثالثی نہیں تھی، ٹرمپ میں صدر کے اوصاف نہیں ہیں۔