Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے اربوں ڈالر فنڈز روک دیے

    ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کے اربوں ڈالر فنڈز روک دیے

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے ہارورڈ یونیورسٹی کی اربوں ڈالر امداد روک دی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جب تک ہارورڈ یونیورسٹی امریکی صدر کے مطالبات کو پورا نہیں کرتی، تب تک کے لیے ٹرمپ نے ہارورڈ کے لیے فنڈز کی فراہمی روک دی، سیکریٹری تعلیم لنڈا میکموہن نے یونیورسٹی کو بتایا کہ ریسرچ گرانٹس اور دیگر امداد اب فراہم نہیں کی جائے گی۔

    ٹرمپ انتظامیہ نے یونیورسٹی پر واضح کر دیا کہ جو مطالبات کیے گئے ہیں ان پر عمل نہ ہوا تو یہ امداد معطل رہے گی، امریکی محکمہ تعلیم نے ہارورڈ یونیورسٹی کو اس ضمن میں باضابطہ طور پر آگاہ کر دیا ہے۔ یونیورسٹی کی تحقیق اور دیگر امور سے متعلق اربوں ڈالر امداد منجمد کی گئی ہے۔


    امریکا سے واپس جانے والے تارکین وطن کو وظیفے کی پیشکش


    اس سے قبل ٹرمپ انتظامیہ کے مطالبات ماننے سے انکار پر ہارورڈ یونیورسٹی کی وفاقی امداد منجمد کر دی گئی تھی۔ ٹرمپ انتظامیہ اور ہارورڈ کے درمیان کشیدگی میں اس وقت اضافہ ہوا جب یونیورسٹی نے حکومتی دباؤ کے باوجود دیگر یونیورسٹیوں کے برخلاف اپنے تعلیمی و انتظامی معاملات میں مداخلت قبول کرنے سے انکار کر دیا۔

    لنڈا میکموہن نے دعویٰ کیا کہ ہارورڈ نے امریکا کے اعلیٰ تعلیمی نظام کا مذاق اڑایا ہے، اس نے غیر ملکی طلبہ کو، جو پرتشدد رویے میں ملوث ہیں اور امریکا کی توہین کرتے ہیں، اپنے کیمپس میں مدعو کیا۔

  • ٹرمپ نے تیسری مدتِ صدارت کے سلسلے میں اپنا ارادہ واضح کر دیا

    ٹرمپ نے تیسری مدتِ صدارت کے سلسلے میں اپنا ارادہ واضح کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ان کا تیسری مدت کے لیے صدارتی امیدوار بننے کا ارادہ نہیں ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ بہت لوگ چاہتے ہیں کہ میں تیسری مدت کے لیے صدارت کی دوڑ میں شامل ہو جاؤں، لیکن میرا ایسا کوئی ارادہ نہیں ہے۔

    اس سے پہلے صدر ٹرمپ از راہِ مذاق تیسری اور چوتھی مدت کے لیے بھی صدر بننے کا بیان دے چکے ہیں۔ واضح رہے کہ امریکی آئین میں دوسری عالمگیر جنگ کے بعد کی جانے والی 22 ویں ترمیم کے مطابق کوئی امریکی صدر دو مرتبہ صدر رہنے کے بعد تیسری مدت کے لیے صدارتی امیدوار نہیں بن سکتا۔


    ہالی ووڈ تیزی سے مر رہا ہے، ٹرمپ نے بڑے ٹیرف کا حکم دے دیا


    اتوار کو نشر ہونے والے انٹرویو میں این بی سی کے میٹ دی پریس ود کرسٹن ویلکر کو ٹرمپ نے بتایا ’’میں آٹھ سال کا صدر رہوں گا، دو بار کا صدر، میں نے اس کے بارے میں ہمیشہ سوچا، یہ بہت اہم ہے۔‘‘

    یاد رہے کہ 78 سالہ ٹرمپ پہلے کہہ چکے ہیں کہ وہ امریکی صدر کے طور پر تیسری یا چوتھی مدت کے لیے خدمات انجام دینے کے بارے میں ’’مذاق نہیں‘‘ کر رہے تھے۔ یعنی ان کا کہنا تھا کہ وہ اس بارے میں سنجیدہ ہیں۔ تاہم بعد میں انھوں نے کہا کہ ان کے بیانات کا مقصد ’’جعلی نیوز میڈیا‘‘ کو ٹرول کرنا تھا۔

    خیال رہے کہ ان کی کمپنی ’ٹرمپ آرگنائزیشن‘ کی جانب سے ’’ٹرمپ 2028‘‘ والی ٹوپیاں فروخت کی جا رہی ہیں، جس سے ان قیاس آرائیوں کو ہوا ملتی ہے کہ وہ جنوری 2029 میں اپنی دوسری میعاد ختم ہونے کے بعد پھر امیدوار بنیں گے۔

  • ٹرمپ کا الکاٹراز جیل دوبارہ فعال کرنے کا حکم

    ٹرمپ کا الکاٹراز جیل دوبارہ فعال کرنے کا حکم

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خطرناک اور سفاک مجرموں کیلیے الکاٹراز جیل دوبارہ کھولنے کا حکم دے دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایک حیران کُن اعلان کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وہ وفاقی بیورو آف پرزنز کو ہدایت دے رہے ہیں کہ مشہور زمانہ الکاٹراز جیل کو دوبارہ تعمیر کر کے فعال کریں تاکہ خطرناک اور سفاک مجرموں کو وہاں قید کیا جا سکے۔

    اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ٹروتھ سوشل پر امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ الکاٹراز جیل کو دوبارہ تعمیر کرکے کھولا جائے، جب ہم ایک سنجیدہ قوم تھے تو خطرناک مجرموں کو کسی ہچکچاہٹ کے بغیر وہاں قید کیا جاتا تھا، جہاں وہ کسی کو نقصان نہ پہنچا سکیں۔

    الکاٹراز جیل سان فرانسسکو بے کے وسط میں جزیرے پر واقع ہے، اس جیل کو ایک وقت میں امریکا کی سب سے سخت سیکیورٹی والی جیل سمجھا جاتا تھا، اس میں مشہور مجرم ال کیپون سمیت کئی خطرناک ملزمان قید رہے، اسے 1963ء میں بند کردیا گیا تھا، کیونکہ اس کا خرچ دیگر جیلوں سے تقریباً تین گنا زیادہ تھا۔

    ٹرمپ کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ الکاٹراز کو بڑا، جدید اور محفوظ بنایا جائے گا، اس میں جدید سیکیورٹی کے تمام تقاضے شامل ہوں گے۔ محکمہ انصاف، ایف بی آئی اور ہوم لینڈ سیکیورٹی کے تعاون سے اس منصوبے کو عملی جامہ پہنانے پر زور دے رہا ہوں۔

    واضح رہے کہ نئے امریکی صدر کے عہدہ سنبھالنے کے بعد کچھ امریکی شہری حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں، برطانیہ اور آئرلینڈ میں پاسپورٹ درخواستوں میں نمایاں اضافہ سامنے آیا ہے۔

    امریکی صدارتی انتخاب میں ٹرمپ کی کامیابی کے بعد ان کے مخالفین پالیسیوں سے تنگ آکر امریکا سے یورپ منتقل ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

    جب امریکی صدر ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے لیے دوسری مدت کا اعلان کیا تو نیویارک سٹی میں رہنے والا ایک جوڑے نے اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا۔

    امریکا نے پاکستان اور بھارت کیلئے نئی ٹریول ایڈوائزری جاری کر دی

    انہوں نے یہ طے کرلیا تھا کہ اگر ٹرمپ دوبارہ صدر منتخب ہوگئے، تو وہ امریکہ چھوڑ کر بیرون ملک (یورپ) منتقل ہوجائیں گے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں سے خوف زدہ امریکی شہری ملک چھوڑنے پر مجبور

    ٹرمپ انتظامیہ کی پالیسیوں سے خوف زدہ امریکی شہری ملک چھوڑنے پر مجبور

    نئے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عہدہ سنبھالنے کے بعد کچھ امریکی شہری حکومتی پالیسیوں کی وجہ سے امریکہ چھوڑنے کا سوچ رہے ہیں، برطانیہ اور آئرلینڈ میں پاسپورٹ درخواستوں میں نمایاں اضافہ سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدارتی انتخاب میں ڈونلڈ ٹرمپ کی کامیابی کے بعد ان کے مخالفین پالیسیوں سے تنگ آکر امریکا سے یورپ منتقل ہونے کو ترجیح دے رہے ہیں۔

    جب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس کے لیے دوسری مدت کا اعلان کیا تو نیویارک سٹی میں رہنے والا ایک جوڑے اپنی زندگی میں تبدیلی لانے کا فیصلہ کیا۔

    انہوں نے یہ طے کرلیا تھا کہ اگر ٹرمپ دوبارہ صدر منتخب ہوگئے، تو وہ امریکہ چھوڑ کر بیرون ملک (یورپ) منتقل ہوجائیں گے۔

    نیویارک سٹی کے رہائشی ایک 69سالہ شہری ڈیوس کا کہنا ہے کہ ہمیں اپنے ملک سے محبت ہے، لیکن جب آپ کی شناخت پر حملہ ہو رہا ہو، تو ایک ذاتی غصہ اور مایوسی پیدا ہوتی ہے۔”

    ڈیوس نے کہا اب وہ ایک وکیل کی مشاورت سے یورپ میں ممکنہ آپشنز کا جائزہ لے رہی ہیں، انہیں خاص طور پر پرتگال اور اسپین جانے میں دلچسپی ہے، جہاں کا طرزِ زندگی انہیں متاثر کرتا ہے۔

    52سالہ ریٹائرڈ خاتون بارٹلیٹ نے کہا کہ یہ فیصلہ مجھے افسردہ کرتا ہے کہ ہمیں یہاں سے جانا پڑ رہا ہے، مجھے اپنی مقامی کمیونٹی کو چھوڑنے کا دکھ ہوگا لیکن موجودہ سیاسی و سماجی صورتحال ناقابل قبول ہے۔

    حکومتی ویزا اور شہریت کے ڈیٹا کے مطابق اور رائٹرز کی جانب سے لوگوں کو بیرون ملک بھیجنے والی 8کمپنیوں کی جانب سے لیے گئے انٹرویوز سے ظاہر ہوتا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی دوبارہ کامیابی کے بعد یورپ جانے کے خواہشمند امریکیوں کی تعداد میں نمایاں اضافہ ہوا ہے۔ اگرچہ یہ تعداد امریکہ کی 34 کروڑ کی آبادی کے لحاظ سے ابھی بھی کم ہے۔

    آئرلینڈ کی وزارت خارجہ کے مطابق، سال 2025 کے پہلے دو ماہ میں امریکی شہریوں کی جانب سے آئرش پاسپورٹ کی درخواستیں پچھلے دس سالوں کی بلند ترین سطح پر تھیں، جن میں ماہانہ اوسط 4 ہزار 300سو کے قریب تھا، جو پچھلے سال کی نسبت 60 فیصد زیادہ ہے۔

    فرانس کے سرکاری ڈیٹا کے مطابق سال 2025 کی پہلی سہ ماہی میں امریکیوں کی جانب سے طویل مدتی ویزا کی درخواستیں 2 ہزار 383 تھیں، جب کہ گزشتہ سال اسی مدت میں یہ 1 ہزار980 تھیں۔

    فرانسیسی حکام نے جنوری سے مارچ تک 2 ہزار 178 طویل مدتی ویزے جاری کیے، جو پچھلے سال کے 1ہزار787 سے زیادہ ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اسی طرح 2024 کی آخری سہ ماہی میں برطانیہ میں امریکیوں کی طرف سے پاسپورٹ کی درخواستوں کی تعداد دو دہائیوں میں کسی بھی سہ ماہی میں سب سے زیادہ رہی، جن کی تعداد 1 ہزار 708 تھی۔

    رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کی فتح کے فوری بعد کچھ ہالی ووڈ ستاروں نے بھی امریکہ چھوڑ دیا تھا، جن میں معروف ٹاک شو ہوسٹس ایلن ڈی جینیریس اور روزی او ڈونل شامل ہیں، جن کی خبروں نے میڈیا کی توجہ حاصل کی۔

    اٹلی کے شہر میلان میں واقع ‘ڈوئنگ اٹلی’ نامی ریلوکیشن بزنس کی بانی، تھییا ڈنکن، کا کہنا ہے کہ وہ الیکشن کے بعد سے تقریباً روزانہ عام امریکیوں سے پوچھ گچھ کرتی رہتی ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا میں لوگ غیر یقینی صورتحال کا شکار ہیں کہ ملک میں کیا ہو رہا ہے اور اب آگے کیا ہونے والا ہے؟ ۔

  • ٹرمپ نے پبلک ریڈیو اور براڈکاسٹنگ سروس کی فنڈنگ ختم کردی

    ٹرمپ نے پبلک ریڈیو اور براڈکاسٹنگ سروس کی فنڈنگ ختم کردی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک اور بڑا اقدام کرتے ہوئے نیشنل پبلک ریڈیو اور پبلک براڈکاسٹنگ سروس کے لیے وفاقی فنڈنگ ختم کردی ہے۔

    عوامی نشریاتی اداروں کے وفاقی فنڈنگ ختم کرنے کے ایک انتظامی حکمنامے پر ٹرمپ نے جمعرات کو دستخط کیے، انکا یہ دعویٰ کیا ہے کہ مذکورہ ادارے متعصب ہیں، وہائٹ ہاؤس نے این پی آر اور پی بی ایس پر الزام لگایا کہ وہ بائیں بازو کے پروپیگنڈے کو ہوا دے رہے ہیں۔

    ٹرمپ کے دستخط کردہ حکمنامے میں کارپوریشن فار پبلک براڈکاسٹنگ اور تمام وفاقی محکموں اور ایجنسیوں کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ دو عوامی نشریاتی اداروں کو فنڈز کی فراہمی ختم کر دیں۔

    وہائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ این پی آر اور پی بی ایس ٹیکس دہندگان کے ڈالروں سے تعصب اور بائیں بازو کے پروپیگنڈے کو ہوا دے رہے ہیں، یہ ڈیموکریٹ پارٹی اور اس کے سیاسی مقاصد میں نمایاں طور پر تعاون کرتے ہیں۔

    بچوں کے ان پروگراموں پر بھی وہائٹ ہاؤس کی جانب سے تنقید کی گئی ہے، ان پروگرامز کے حوالے سے وہائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ان میں صنفی تنوع کو اجاگر کیا جاتا ہے۔

    فنڈنگ روکنے کے بعد پی بی ایس نے جاری بیان میں ایگزیکٹیو آرڈر کو "غیر قانونی” قرار دیا ہے۔ ادارے نے کہا کہ اس حکمنامے سے نشریاتی ادارے کی تعلیمی پروگرامنگ کے ساتھ امریکی عوام کی خدمت کرنے کی صلاحیت کو خطرہ ہے۔

    ٹرمپ کے اقدام پر کارپوریشن فار پبلک براڈکاسٹنگ نے سخت ردعمل میں کہا کہ یہ ایک نجی غیر منافع جاتی کارپوریشن ہے نہ کہ کوئی وفاقی ایگزیکٹیو ایجنسی جو صدر کے تابع ہے۔

    پی بی ایس کے معاملے میں، وفاقی فنڈز اس کے بجٹ کا تقریباً 15 فیصد ہیں، وفاقی فنڈنگ دیہی علاقوں میں عوامی نشریاتی خدمات کو برقرار رکھنے کے لیے استعمال ہوتے ہیں، سبسڈی کے خاتمے سے مقامی صحافیوں کو دھچکا لگے گا۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-major-budget-cuts-increase-in-defense/

  • ٹرمپ نے بجٹ میں بڑی کٹوتی کے باوجود دفاع کے لیے 1 کھرب ڈالر اضافے کا عندیہ دے دیا

    ٹرمپ نے بجٹ میں بڑی کٹوتی کے باوجود دفاع کے لیے 1 کھرب ڈالر اضافے کا عندیہ دے دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بجٹ میں بڑی کٹوتی کے باوجود دفاع اور ملکی سلامتی کے لیے 1 کھرب ڈالر اضافے کا عندیہ دے دیا ہے۔

    امریکی میڈیا کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے بجٹ میں بڑی کٹوتی کا عندیہ دیا ہے، جو گھریلو اخراجات میں کمی کا باعث ہوگا، ٹرمپ انتظامیہ کی آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لیے 163 ارب ڈالر کٹوتی کی تجویز دی ہے۔

    بجٹ تجاویز کے مطابق تعلیم، غیر ملکی امداد، ماحولیات، طبی تحقیق، اور دیگر پروگراموں میں کٹوتی کی جائے گی، جب کہ دوسری طرف بجٹ میں دفاع اور ملکی سلامتی کے لیے 1 کھرب ڈالر اضافے کی تجویز دی گئی ہے۔

    اس اقدام سے دفاعی اخراجات میں 13 فی صد اضافہ ہو کر 1 ٹریلین ڈالر ہو جائے گا، بجٹ میں سرحدوں کو محفوظ بنانے کے لیے 175 ارب ڈالر رکھے جائیں گے، یہ بجٹ تجاویز ڈونلڈ ٹرمپ کی دفاع اور امیگریشن کے حوالے سے ترجیحات کی پیروی کا پتا دیتی ہیں۔


    ڈونلڈ ٹرمپ نے ہارورڈ یونیورسٹی کیخلاف ایک اور اعلان کر دیا


    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ ہارورڈ یونیورسٹی کو اس کی ٹیکس سے استثنیٰ کی حیثیت سے ہٹانے کا ارادہ رکھتے ہیں، جو آئیوی لیگ کے اسکول کے خلاف تازہ ترین اقدام ہوگا۔ ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر کہا کہ ہم ہارورڈ کی ٹیکس استثنیٰ کی حیثیت کو ختم کرنے جا رہے ہیں یہ وہی ہے جس کے وہ مستحق ہیں۔

  • ٹرمپ نے ایران سے تیل خریدنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    ٹرمپ نے ایران سے تیل خریدنے والے ممالک کو خبردار کردیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دنیا کو ایران سے تیل کی خریداری کرنے سے روکنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران پر پابندیوں سے متعلق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جو ملک یا فرد بھی تیل یا پیٹرو کیمیکل ایران سے خریدے گا اس پر پابندیاں لگائیں گے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران سے تیل کی خریداری کرنے والے امریکا سے کسی قسم کا کاروبار نہیں کر سکیں گے۔ اُن کا مزید کہنا تھا کہ ایرانی تیل اور پیٹرو کیمیکل کی تمام خریداری بند کرنے کی ضرورت ہے۔

    واضح رہے کہ ایران اور امریکا کے درمیان جوہری مذاکرات کا ہفتے کو ہونے والا دور منسوخ کردیا گیا۔

    عمانی وزارت خارجہ کے مطابق ایران اور امریکا مذاکرات کے اگلے دور کیلئے ہفتے کو ہونے والی ملاقات کو لاجسٹکس بنیادوں پر منسوخ کیا گیا۔

    عمانی وزیر خزانہ بدر البوسیدی کا کہنا تھا کہ مذاکرات کی نئی تاریخ کا اعلان باہمی رضامندی سے جلد کیا جائے گا۔

    دوسری جانب ٹرمپ کی صدارت کے 100 روز مکمل ہوتے ہی ٹرمپ انتظامیہ میں بڑی تبدیلی کردی، ٹرمپ نے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز کو عہدے سے ہٹا دیا۔

    ٹرمپ نے کاملا ہیرس کے شوہر کو ہولو کاسٹ کونسل سے برطرف کردیا

    صدر ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں والٹز کی خدمات کا شکریہ ادا کیا اور بتایا کہ ان کی جگہ وقتی طور پر وزیر خارجہ مارکو روبیو کو قومی سلامتی کے مشیر کا اضافی چارج دیا گیا ہے۔

  • ججز ہمارے ایجنڈے کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    ججز ہمارے ایجنڈے کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، ڈونلڈ ٹرمپ

    مشی گن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ میری انتظامیہ کیخلاف فیصلہ دینے والے ججز ہمارے ایجنڈے کی راہ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں۔

    امریکی میڈیا رپورٹ کے مطابق یہ بات انہوں نے اپنی صدارت کے دوسرے دور کے ابتدائی 100 دن مکمل ہونے پر مشی گن میں ایک بڑی عوامی ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہی۔

    انہوں نے کہا کہ میری انتظامیہ کیخلاف فیصلہ دینے والے ججز قانون کے نفاذ میں رکاوٹیں ڈال رہے ہیں، مٹھی بھر کمیونسٹ، بنیاد پرست بائیں بازو کے ججز کو رکاوٹ ڈالنے نہیں دے سکتے۔

    اپنے خطاب میں صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ یہ ججز امریکا کو محفوظ رکھنے کے لیے صدر کو دیا گیا اختیار چھیننے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ چاہے ہمارے ٹیرف ایجنڈے  نے دنیا کی منڈیوں کو ہلا کر رکھ دیا ہو لیکن یہ مضبوط امریکی معیشت کا باعث بنے گا، انہوں نے بتایا کہ ہم چین سے ایک منصفانہ ٹیرف معاہدہ کرنے جارہے ہیں۔

    اپنی تقریر میں ٹرمپ نے گزشتہ حکومت پر شدید تنقید کرتے ہوئے کہا کہ سابق صدر جوبائیڈن نے اپنے دور میں ہمیں نسیاسی انتقام کا نشانہ بنایا، ہمارے حامیوں کو جیل میں بھیجا گیا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ہمارےایجنڈے کی راہ میں رکاوٹیں ڈالی جارہی ہے، امریکی سپریم کورٹ صدارتی اختیارات میں مداخلت روکنے میں ہماری مدد کرے۔

    واضح رہے کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز مشی گن کا دورہ کیا ہے جو ایک اہم انتخابی ریاست ہے اور جسے انہوں نے گزشتہ صدارتی انتخاب میں جیتا تھا۔

    اپنی تقریر میں ٹرمپ نے اپنے ابتدائی ہفتوں کی کامیابیوں کو ذکر کرتے ہوئے کہا کہ کئی عشروں سے سیاستدانوں نے ڈیٹرائٹ کو تباہ کیا تاکہ بیجنگ کو ترقی دی جا سکے لیکن اب آپ کے پاس ایک ایسا صدر ہے جو مزدوروں کا حقیقی حامی ہے۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو اہم مشورہ 

    رپورٹ کے مطابق ٹرمپ کی یہ تقریر اور اقدامات اُن کے "امریکہ فرسٹ” نظریے کے عین مطابق ہے، جس میں انہوں نے قوم سے امریکی صنعت، روزگاراور قومی سلامتی کو بیرونی اثرات سے محفوظ رکھنے کا وعدہ کیا ہے۔

  • ٹرمپ کی جارحانہ تجارتی پالیسیاں، برکس اجلاس آج ہوگا، انڈونیشیا کی پہلی بار شرکت

    ٹرمپ کی جارحانہ تجارتی پالیسیاں، برکس اجلاس آج ہوگا، انڈونیشیا کی پہلی بار شرکت

    جکارتہ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جارحانہ تجارتی پالیسیوں سے نمٹنے کے لیے برکس ممالک کا آج اہم اجلاس ہوگا، جس میں انڈونیشیا کے وزیر خارجہ پہلی بار شرکت کریں گے۔

    تفصیلات کے مطابق برکس ممالک کے سینئر سفارتکار آج برازیل میں ملاقات کریں گے، تاکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جارحانہ تجارتی پالیسیوں سے پیدا ہونے والے خطرات کے پیش نظر ایک متحدہ محاذ بنایا جا سکے۔

    بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے امریکی محصولات میں اضافے کے اثرات کی وجہ سے معیشت کی نمو کی پیش گوئیوں میں کمی کر دی ہے، اس نازک وقت پر برکس ممالک کا اجلاس منعقد ہو رہا ہے۔

    اس تجارتی بلاک کی موجودہ صدارت برازیل کے پاس ہے، اور اس میں روس، بھارت، چین، جنوبی افریقہ، مصر، ایتھوپیا، انڈونیشیا، ایران اور متحدہ عرب امارات شامل ہیں، جو ریو ڈی جنیرو میں 2 دن کے لیے ملاقات کریں گے، اور جولائی میں سربراہی اجلاس منعقد ہوگا۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو اہم مشورہ


    انڈونیشیا رواں برس 7 جنوری کو ابھرتی ہوئی معیشتوں کے پلیٹ فارم کی جیوپولیٹیکل فورم برکس کا مکمل رکن بنا ہے، اور اس کے وزیر خارجہ سیگیانو اجلاس میں بطور ممبر نمائندگی کر رہے ہیں۔ یہ مغربی دنیا کے علاوہ تشکیل پانے والا بین الاقوامی مقابلتاً زیادہ مؤثر فورم کے طور پر ابھرا ہے۔

    برکس دنیا کی 48 فی صد آبادی کی نمائندگی کرتا ہے، جس میں 3 جوہری طاقتیں بھی شامل ہیں۔ دنیا کی 37 فی صد معیشت اور وسائل برکس کے رکن ملکوں کے پاس ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے دھمکی دی ہے کہ اگر برکس ممالک نے امریکی ڈالر کو کم کیا تو ان پر 100 فی صد محصولات عائد کر دیں گے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو اہم مشورہ

    ڈونلڈ ٹرمپ کا روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو اہم مشورہ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے روسی صدر ولادیمیر پیوٹن کو ایک بار پھر یوکرین سے معاہدہ کرنے کا مشورہ دے دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ولادیمیر پیوٹن کو مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ گولیاں چلانا بند کرو اور معاہدہ کرو۔

    واضح رہے کہ 25 اپریل کو سماجی پلیٹ فارم ٹرتھ سوشل پر ایک پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے لکھا تھا کہ میں روس کی جانب سے کیے جانے والے حملوں پر خوش نہیں ہوں، یہ غیر ضروری اور ان کی ٹائمنگز بہت غلط ہیں۔

    ٹرمپ کا پیوٹن کو مخاطب کرتے ہوئے کہنا تھا کہ ولادیمیر، روکو! 5 ہزار فوجی ہر ہفتے مر رہے ہیں، آؤ امن معاہدے کو حتمی شکل دیں۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر کا اس سے قبل کہنا تھا کہ پاناما اور نہر سویز سے امریکی جہازوں کو مفت سفر کی اجازت ہونی چاہیے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ پاناما کینال اور نہرسویز سے امریکی جہازوں کو مفت سفر کی اجازت ہونی چاہیے، وزیر خارجہ مارکو روبیو کو اس صورتحال کا خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    اُنہوں نے وزیرخا رجہ مارکو روبیو کو کہا ہے فوری طور اس صورتحال کا خیال رکھیں اور اسے یاد رکھیں۔

    صدارت سنبھالنے کے بعد ٹرمپ کئی بار کہہ چکے ہیں اگر کینال کا انتظام قابل قبول انداز میں نہ چلایا گیا تو وہ پاناما سے کینال کا کنٹرول واپس دینے کا مطالبہ کریں گے۔

    کینیڈا میں انتخابات، لبرل پارٹی کے حوالے سے اہم خبر

    واضح رہے کہ امریکا نے پاناما کینال کی تعمیر اور اس سے منسلک علاقے کا انتظام کئی دہائیوں تک سنبھالے رکھا تاہم 1999 میں مکمل طور پر اس کا کنٹرول پاناما کو سونپ دیا گیا تھا۔