Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے بڑی پیش رفت، ٹرمپ کے حمایت یافتہ پلیٹ فارم سے اہم معاہدہ

    پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے بڑی پیش رفت، ٹرمپ کے حمایت یافتہ پلیٹ فارم سے اہم معاہدہ

    اسلام آباد: پاکستان میں کرپٹو کرنسی کے حوالے سے بڑی پیش رفت ہوئی ہے، پاکستان کرپٹو کونسل اور ورلڈ لبرٹی فنانشل کے درمیان اہم معاہدہ طے ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ لبرٹی فنانشل نے پاکستان کرپٹو کونسل کے ساتھ شراکت کی ہے، ورلڈ لبرٹی فنانشل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا حمایت یافتہ ڈی سینٹرلائزڈ فنانس پلیٹ فارم ہے۔

    ورلڈ لبرٹی فنانشل پاکستان میں بلاک چین کی جدت کو تیز تر بنانے، پائیدار کوائن کے استعمال اور ڈی سینٹرلائزڈ فنانس کو فروغ دینے میں مدد فراہم کرے گی، اس معاہدے کی دستاویز پر پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب اور ورلڈ لبرٹی فنانشل کی ٹیم نے دستخط کیے۔

    تقریب میں وزیر خزانہ، گورنر اسٹیٹ بینک، چیئرمین ایس ای سی پی اور آئی ٹی کے وفاقی سیکریٹری بھی شریک تھے، ورلڈ لبرٹی فنانشل کے وفد میں زیکری فولک مین، زیکری وٹکوف اور چیزہیرو شامل تھے۔ وفد نے وزیر اعظم شہباز شریف، آرمی چیف، ڈپٹی وزیر اعظم، وزیر اطلاعات اور وزیر دفاع سے ملاقاتیں کیں، اور شراکت داری کو باضابطہ شکل دی۔


    پاکستانی کرنسی کے مقابلے میں سعودی ریال کی قدر میں کمی


    اشتراک کی دستاویز پر دستخطوں کے موقع پر وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے کہا پاکستان کے نوجوان اور ٹیکنالوجی سیکٹر ہماری سب سے بڑی طاقت ہیں، ایسی شراکت داریاں سرمایہ کاری، جدت اور بلاک چین معیشت میں عالمی قیادت کے نئے مواقع فراہم کریں گی۔

    پاکستان کرپٹو کونسل کے سی ای او بلال بن ثاقب نے کہا ورلڈ لبرٹی فنانشل سے ہمارا تعاون صرف معاہدہ نہیں بلکہ ایک حکمت عملی ہے، ہمارا مقصد نوجوان آبادی کو بااختیار بنانا اور پاکستان کو بین الاقوامی مالیاتی مستقبل سے جوڑنا ہے۔


    کرپٹو کرنسی کو قانونی شکل دینا ضروری ہے، بلال بن ثاقب


    ورلڈ لبرٹی فنانشل کی قیادت نے کہا پاکستان کی توانائی، وژن اور صلاحیت اسے دنیا میں ڈی سینٹرلائزڈ فنانس کے مستقبل کی تعمیر کے لیے ایک بہترین مقام بناتے ہیں۔ واضح رہے کہ ورلڈ لبرٹی فنانشل کو صدر ٹرمپ اور ان کے بیٹے ایرک ٹرمپ، ڈونلڈ ٹرمپ جونیئر اور بیرن ٹرمپ کی حمایت حاصل ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے ستمبر 2024 میں ایک ٹویٹ میں ورلڈ لبرٹی پلیٹ فارم کے آغاز کو تاریخی لمحہ قرار دیا تھا، ورلڈ لبرٹی فنانشل کا مقصد بلاک چین کے ذریعے عالمی مالیاتی نظام میں انقلاب لانا ہے۔ مستقبل میں پاکستان تیزی سے ترقی کرنے والی کرپٹو کرنسی کی مارکیٹوں میں سے ایک کے طور پر ابھرے گا۔ رقوم کی ترسیل اور تجارت کے لیے اسٹیبل کوائنز کا استعمال بڑھایا جائے گا۔ اس وقت ملک میں 2.5 کروڑ فعال کرپٹو صارفین موجود ہیں، جب کہ سالانہ تقریباً 300 ارب ڈالر کی کرپٹو لین دین ہو رہی ہے۔

  • کیا امریکی عوام ٹرمپ کو تیسری بار صدر دیکھنا چاہتے ہیں؟

    کیا امریکی عوام ٹرمپ کو تیسری بار صدر دیکھنا چاہتے ہیں؟

    واشنگٹن: ایک طرف جب کہ ٹرمپ کی تیسری مدت صدارت کے لیے مہم چل رہی ہے، وہیں امریکی عوام اور ریپبلکنز نے ایک سروے میں اس سلسلے میں اظہار ناراضی کیا ہے۔

    ریپبلکنز ووٹرز نے ایک سروے میں رائے دی ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو تیسری بار الیکشن نہیں لڑنا چاہیے، جب کہ امریکی صدر نے گزشتہ ماہ انٹرویو میں دعویٰ کیا تھا کہ امریکی عوام چاہتے ہیں کہ تیسری بار صدر بنوں، یہ خیال رہے کہ امریکی آئین کے تحت کوئی شخص 2 بار سے زیادہ صدارت کے منصب پر فائز نہیں ہو سکتا۔

    ایسوسی ایٹڈ پریس نے رپورٹ کیا ہے کہ ایک نئے سروے سے معلوم ہوا ہے کہ بہت سے امریکی اس بات سے متفق نہیں ہیں کہ صدر ٹرمپ اپنے ایجنڈے کو زور و شور سے نافذ کرنے کے لیے جارحانہ کوششیں کرتے رہیں، یہاں تک کہ ریپبلکنز بھی اس بات پر بہت زیادہ قائل دکھائی نہیں دیتے کہ صدر کی توجہ صحیح جگہ پر ہے۔

    ٹرمپ سروے

    یہ سروے ایسوسی ایٹڈ پریس کے NORC سینٹر فار پبلک افیئرز ریسرچ نے کیا ہے، جس میں دگنے امریکیوں نے رائے دی ہے کہ ٹرمپ زیادہ تر غلط ترجیحات پر توجہ مرکوز کر رہے ہیں، ان سے نصف تعداد میں امریکیوں کا خیال تھا کہ صدر کی ترجیحات صحیح ہیں۔


    پوپ کی تدفین پر زیلنسکی سے ملاقات، واپسی پر ٹرمپ نے روسی صدر کے خلاف پوسٹ کر دی


    10 میں سے 4 امریکیوں کا کہنا ہے کہ ٹرمپ اپنی دوسری مدت میں ’’خوفناک‘‘ صدر رہے ہیں، اور تقریباً 10 میں سے 1 کا کہنا ہے کہ وہ ’’ناقص‘‘ رہے ہیں۔ اس کے برعکس 10 میں سے تقریباً 3 کا کہنا ہے کہ وہ ’’زبردست‘‘ یا ’’اچھے‘‘ رہے ہیں، جب کہ 10 میں سے صرف 2 سے کم کا کہنا ہے کہ وہ ’’اوسط‘‘ رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ اسٹور نے تیسری مدت صدارت کی انتخابی مہم کے لیے تیار ہیٹ کی فروخت شروع کر دی ہے، اس سلسلے میں امریکی صدر کے بیٹے ایریک ٹرمپ کی ’ٹرمپ 2028‘ ہیٹ پہنے تصویر وائرل ہو رہی ہے۔

  • پاناما اور نہرسویز سے امریکی جہازوں کو مفت سفر کی اجازت ہونی چاہیے: ٹرمپ

    پاناما اور نہرسویز سے امریکی جہازوں کو مفت سفر کی اجازت ہونی چاہیے: ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاناما اور نہر سویز سے امریکی جہازوں کو مفت سفر کی اجازت ہونی چاہیے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ پاناما کینال اور نہرسویز سے امریکی جہازوں کو مفت سفر کی اجازت ہونی چاہیے، وزیر خارجہ مارکو روبیو کو اس صورتحال کا خیال رکھنے کی ہدایت کی ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وزیرخا رجہ مارکو روبیو کو کہا ہے فوری طور اس صورتحال کا خیال رکھیں اور اسے یاد رکھیں۔

    صدارت سنبھالنے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کئی بار کہہ چکے ہیں اگر کینال کا انتظام قابل قبول انداز میں نہ چلایا گیا تو وہ پاناما سے کینال کا کنٹرول واپس دینے کا مطالبہ کریں گے۔

    واضح رہے کہ امریکا نے پاناما کینال کی تعمیر اور اس سے منسلک علاقے کا انتظام کئی دہائیوں تک سنبھالے رکھا تاہم 1999 میں مکمل طور پر اس کا کنٹرول پاناما کو سونپ دیا گیا تھا۔

  • پوپ کی تدفین پر زیلنسکی سے ملاقات، واپسی پر ٹرمپ نے روسی صدر کے خلاف پوسٹ کر دی

    پوپ کی تدفین پر زیلنسکی سے ملاقات، واپسی پر ٹرمپ نے روسی صدر کے خلاف پوسٹ کر دی

    واشنگٹن: پوپ فرانسس کی تدفین پر یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی سے ملاقات کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے رویے میں اچانک تبدیلی آ گئی، اور انھوں نے سوشل میڈیا پوسٹ میں روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن پر سخت تنقید کی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونڈ ٹرمپ نے ویٹیکن سٹی سے امریکا واپسی پر سوشل میڈیا پوسٹ میں روسی صدر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ انھوں نے پچھلے چند روز میں سویلین علاقوں پر بلاوجہ میزائل داغے۔

    ٹرمپ نے لکھا پیوٹن کا یہ اقدام سوچنے پر مجبور کر رہا ہے کہ شاید وہ جنگ بندی ہی نہیں چاہتے، یوکرین جنگ میں بہت سارے لوگ مر رہے ہیں، لگتا ہے پیوٹن سے بینکنگ یا ثانوی پابندیوں کے ذریعے مختلف طریقے سے نمٹنا پڑے گا۔

    وائٹ ہاؤس بحث کے بعد پہلی ملاقات


    واضح رہے کہ امریکی اور یوکرینی صدور میں وائٹ ہاؤس میں بحث کے بعد ویٹیکن سٹی میں یہ پہلی ملاقات تھی، جس کے بعد ٹرمپ نے اچانک روسی صدر کو تنقید کے نشانے پر رکھ لیا اور ’’مختلف طریقے سے نمٹنے‘‘ کی دھمکی بھی دے دی۔

    نیوز رپورٹس کے مطابق ویٹیکن سٹی میں ٹرمپ اور زیلنسکی میں ون آن ون مختصر ملاقات ہوئی تھی، جو پوپ فرانسس کی آخری رسومات کی شروعات سے قبل ہوئی، اس سے قبل فروری میں دونوں رہنماؤں میں آخری ملاقات بدمزگی کا شکار ہوئی تھی، ویٹیکن ملاقات کے بعد زیلنکسی نے سوشل میڈیا پوسٹ میں ٹرمپ کا شکریہ ادا کیا، اور کہا ٹرمپ سے مثبت ملاقات ہوئی، امیدیں وابستہ کی جا سکتی ہیں، انھوں نے کہا ملاقات میں بہت سی چیزوں پر ون آن ون تبادلہ خیال کیا گیا، مشترکہ نتائج حاصل کرتے ہیں تو یہ ملاقات تاریخی بن سکتی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ ٹرمپ سے لوگوں کی جانوں کے تحفظ، مکمل اور غیر مشروط جنگ بندی پر گفتگو ہوئی۔


    پوپ فرانسس کو سپرد خاک کر دیا گیا


    ادھر ترجمان وائٹ ہاؤس نے کہا کہ دونوں رہنماؤں نے نجی طور پر ملاقات کی، جس میں 15 منٹ تک بہت نتیجہ خیز بات چیت ہوئی، اور امریکی و یوکرینی صدور نے بات چیت جاری رکھنے پر اتفاق کیا۔

  • 100 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار، ٹرمپ کی سعودی عرب کو بڑی پیشکش

    100 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیار، ٹرمپ کی سعودی عرب کو بڑی پیشکش

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو 100 ارب ڈالر مالیت کے ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب کو سو ارب ڈالرز سے زائد مالیت کے ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کر دی ہے، جس کا اعلان سعودی دورے کے موقع پر کیا جائے گا۔

    روئٹرز نے رپورٹ کیا کہ امریکا سعودی عرب کو سو بلین ڈالر سے زیادہ مالیت کے ہتھیاروں کے پیکج کی پیشکش کرنے کے لیے تیار ہے، ذرائع نے بتایا کہ یہ تجویز مئی میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دورہ مملکت کے دوران اعلان کے لیے تیار کی جا رہی ہے۔

    مجوزہ پیکج ایسے وقت سامنے آیا ہے جب سابق امریکی صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ نے سعودی مملکت کے ساتھ مشروط دفاعی معاہدے کو حتمی شکل دینے کی ناکام کوشش کی تھی، جس کے لیے بائیدن انتظامیہ نے سعودی عرب پر اسرائیل کے ساتھ تعلقات معمول پر لانے پر زور دیا تھا۔


    پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ


    بائیڈن نے چینی ہتھیاروں کی خریداری کو روکنے اور ملک میں بیجنگ کی سرمایہ کاری کو محدود کرنے کے بدلے مزید جدید امریکی ہتھیاروں تک رسائی کی پیشکش کی تھی۔ تاہم یہ معلوم نہیں ہو سکا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کی تجویز میں بھی ایسی شرائط موجود ہیں یا نہیں۔

  • ایران کے ساتھ معاملات کیسے چل رہے ہیں؟ ٹرمپ نے بتادیا

    ایران کے ساتھ معاملات کیسے چل رہے ہیں؟ ٹرمپ نے بتادیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آیا ہے، جس میں اُن کا کہنا ہے کہ ایران کے ساتھ معاملات ٹھیک چل رہے ہیں۔ امریکی صدر کا یہ بیان اُس وقت سامنے آیا ہے جب واشنگٹن اور تہران کے درمیان مذاکرات کا تیسرا دور آج ہفتے کو سلطنت عمان میں ہو رہا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز صحافیوں کو بتایا کہ ہم ایرانی مسئلے کے حوالے سے اعلیٰ سطح پر معاملات کر رہے ہیں۔

    امریکی صدر کے یہ یہ بیانات اس وقت سامنے آئے جب ایک انٹرویو میں انہوں نے اس بات کی تصدیق کی کہ وہ ایرانی صدر مسعود پیزشکیان یا سپریم لیڈر علی خامنہ ای سے ملاقات کے لیے تیار ہیں جب کہ ان کا ملک جوہری معاملے پر ایرانی فریق کے ساتھ بات گفتگو کررہا ہے۔

    امریکی صدر نے ایران کی اعلیٰ قیادت کے ارکان سے ملاقات پر آمادگی کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں کہا کہ ’یقیناً ایسا ممکن ہے‘۔

    تاہم انہوں نے اس امکان کو مسترد نہیں کیا کہ ان کا ملک تہران کے ساتھ کسی بھی ممکنہ فوجی تنازع میں اسرائیل کا ساتھ دے سکتا ہے۔ امریکی صدر کا زور دے کر کہنا تھا کہ وہ ایران کے ساتھ کے ساتھ جنگ کرنے کے بجائے اس کے ساتھ معاہدے کو ترجیح دیں گے۔

    دوسری جانب پاکستان اور بھارت کے درمیان کشیدگی پر امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا اہم بیان بھی سامنے آگیا ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ پاکستان اور بھارت دونوں ممالک کے رہنماؤں کو جانتا ہوں دونوں ممالک کشیدگی ختم کریں گے۔ جب ان سے پوچھا گیا کہ کیا آپ دونوں ممالک کے رہنماؤں سے رابطہ کریں گے تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا۔

    پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ

    امریکی صدر نے کہا کہ پاکستان اور بھارت اپنے تعلقات خود جانتے ہیں، دونوں پڑوسی ممالک کے درمیان کشیدگی بڑھ گئی ہے جو بدترین ہے لیکن یہ ہمیشہ رہی ہے۔

  • پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ

    پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی جاری ہے، صدر ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان بھارت کشیدگی پر بیان دے کر لوگوں کو حیران کر دیا، انھوں نے طنزاً کہا کہ کشمیر میں پاکستان اور بھارت کی لڑائی 1000 سال سے ہو رہی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایئرفورس وَن میں سفر کے دوران صدر ٹرمپ سے امریکی صحافی نے سوال کیا کہ کشمیر میں حملے کے بعد ہندوستان اور پاکستان میں کشیدگی ہے، کیا آپ کے پاس ان کے لیے کوئی پیغام ہے؟ کیا آپ پاکستان اور بھارتی قیادت سے بات کرنے جا رہے ہیں؟

    صدر ٹرمپ نے کہا ہندوستان اور میں پاکستان کے بہت قریب ہیں، جیسا کہ آپ جانتے ہیں۔ لیکن اس کے بعد امریکی صدر نے یہ عجیب بات کہی کہ ’’پاکستان اور بھارت کی کشمیر میں 1000 سال سے لڑائی ہو رہی ہے، کشمیر کا معاملہ ہزار سالوں سے چل رہا ہے، شاید اس سے زیادہ بھی۔’’


    مقبوضہ کشمیر : پہلگام فالس فلیگ آپریشن پر سوال اٹھانے والا کشمیری صحافی گرفتار


    ڈونلڈ ٹرمپ نے پہلگام واقعے سے متعلق کہا ’’یہ ایک برا واقعہ تھا جہاں 30 سے ​​زیادہ لوگ مارے گئے۔‘‘ ایک اور سوال پر کہ ’’کیا آپ کو تشویش ہے کہ اب ان کے درمیان سرحد پر کشیدگی ہے؟ کیا آپ پاکستان بھارت کشیدگی پر فکر مند ہیں؟‘‘ امریکی صدر نے جواب دیا ’’دونوں ملکوں کہ سرحد پر 1500 سالوں سے کشیدگی ہے، اس معاملے کو جانتے ہیں یہ کوئی نہ کوئی حل نکال لیں گے، میں دونوں ملکوں کی قیادت کو جانتا ہوں، پاکستان بھارت میں ہمیشہ سے کشیدگی رہی ہے۔‘‘

     

  • ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی الیکشن لڑنے کا واضح ترین سگنل دیدیا

    ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی الیکشن لڑنے کا واضح ترین سگنل دیدیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے تیسری بار صدارتی الیکشن لڑنے کا واضح ترین سگنل دیدیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی ٹی وی کو انٹرویو میں صدر ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ تیسری بار الیکشن لڑنے کے امکان سے متعلق بات مذاق میں نہیں کررہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ میں تیسری بار صدر بنوں اور اس کے طریقے موجود ہیں تاہم ابھی اس پر بات کرنا قبل ازوقت ہے۔

    امریکی آئین کے تحت امریکی صدر دو بار سے زیادہ اس عہدے پر فائز نہیں ہوسکتا تاہم صدر ٹرمپ کے اسٹور نے ٹرمپ 2028 کی کیپ متعارف کرادی ہے جبکہ امریکی صدر کے بیٹے ایریک ٹرمپ کو یہ ہیٹ پہنے بھی دیکھا گیا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے 2017 سے 2021 تک امریکا کے 45 ویں صدر کی حیثیت سے ذمہ داریاں نبھائیں جبکہ 2024 کے الیکشن کے بعد وہ دوسری بار صدر کے عہدے پر فائز ہوئے ہیں جبکہ امریکا میں اگلا صدارتی الیکشن 2028 میں ہوگا۔

    https://urdu.arynews.tv/us-president-donald-trump-has-begun-implementing/

  • ایران ٹرمپ کو ایک کھرب ڈالر کی پیشکش کیوں کرنے والا تھا؟ عراقچی کی تقریر کیوں منسوخ ہوئی؟ سنسنی خیز انکشاف

    ایران ٹرمپ کو ایک کھرب ڈالر کی پیشکش کیوں کرنے والا تھا؟ عراقچی کی تقریر کیوں منسوخ ہوئی؟ سنسنی خیز انکشاف

    تہران: نیوز ویک نے انکشاف کیا ہے کہ ایران نے ایک منسوخ تقریر میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو امریکی جوہری شعبے کی بحالی میں مدد کرنے کی ایک بڑی پیشکش کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی ایٹمی صنعت کی بحالی کے لیے ایران کی جانب سے ٹرمپ کو مجوزہ پیشکش کا انکشاف ہوا ہے، نیوز ویک نے رپورٹ کیا ہے کہ ایران کے ایک اعلیٰ سفارت کار نے منسوخ شدہ تقریر میں، امریکی جوہری صنعت کو زندہ کرنے میں مدد کے لیے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کو دسیوں ارب ڈالر کے معاہدوں کے ساتھ للچانے کی کوشش کی۔

    دراصل ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی پیر کو ’کارنیگی انڈومنٹ فار انٹرنیشنل پیس‘ کی نیوکلیئر پالیسی کانفرنس میں ایک ورچوئل تقریر کرنے والے تھے، تاہم منتظمین نے شرط رکھی تھی کہ عراقچی سوالات کا موقع فراہم کریں اور اس شرط کی بنا پر عراقچی کی ٹیم نے تقریر ہی منسوخ کر دی۔


    امریکا نے ایران پر نئی پابندیاں لگا دیں، مذاکرات کا تیسرا دور ملتوی


    بعد ازاں، اقوام متحدہ میں ایرانی مشن نے نیوز ویک کو تقریر کا وہ متن فراہم کیا، جس میں واشنگٹن کے ساتھ نئے جوہری معاہدے کے نتیجے میں سرمایہ کاری کی زبردست پیشکش شامل کی گئی تھی۔

    متن کے مطابق عباس عراقچی کو کہنا تھا کہ ایران کبھی بھی امریکا کے ساتھ اقتصادی اور سائنسی تعاون کے راستے میں رکاوٹ نہیں بنا، بلکہ پچھلی امریکی حکومتیں رکاوٹ بنتی رہی ہیں، جو مخصوص گروپس کے زیر اثر کام کرتی رہیں، اور جیسا کہ میں نے حال ہی میں واشنگٹن پوسٹ کی تحریر میں واضح کیا ہے، ہماری معیشت کی جانب سے امریکی کاروباری اداروں کے لیے ایک کھرب ڈالر کا موقع اب بھی دستیاب ہے۔

    عراقچی کے بیان میں مزید کہا گیا تھا کہ اس میں وہ کمپنیاں شامل ہیں جو غیر ہائیڈرو کاربن ذرائع سے صاف بجلی پیدا کرنے میں ہماری مدد کر سکتی ہیں، ایران اس وقت بوشہر نیوکلیئر پاور پلانٹ میں ایک ری ایکٹر چلا رہا ہے، ہمارا طویل مدتی منصوبہ کم از کم 19 اضافی ری ایکٹر بنانے کا ہے، یعنی دسیوں ارب ڈالر کے ممکنہ معاہدے دستیاب ہیں، اکیلے ایرانی مارکیٹ اتنی بڑی ہے کہ امریکی ایٹمی صنعت کو بحال کر سکے۔

    واضح رہے کہ گہرے عدم اعتماد اور فوجی بیان بازی کے باوجود امریکا اور ایران نے بالواسطہ بات چیت کے دو ادوار کیے ہیں، اس بات چیت کا مقصد ایک ایسے معاہدے تک پہنچنا ہے جو پابندیوں میں نرمی کے بدلے ایران کی یورینیم افزودگی کی صلاحیت کو محدود کر دے گا۔ ٹرمپ نے اس صورت میں ایران کی ’’خوش حالی‘‘ کی خواہش کا اظہار کیا ہے جب تک وہ جوہری ہتھیاروں کی صلاحیت حاصل کرنے کی سعی نہیں چھوڑتا۔

  • چین نے معاہدہ نہیں کیا تو؟ ٹرمپ نے واضح کردیا

    چین نے معاہدہ نہیں کیا تو؟ ٹرمپ نے واضح کردیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ چین پر عائد ٹیرف میں کمی کا انحصار چینی قیادت کے عمل پر ہوگا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگلے دو سے تین ہفتوں میں چین کیلیے ٹیرف طے کریں گے۔

    اُنہوں نے کہا کہ چین کیساتھ ڈیلنگ بہت اچھی کرنے جا رہے ہیں، چین کو معاہدہ کرنا ہی پڑیگا، چین نے معاہدہ نہیں کیا تو ہم ڈیل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے مختلف ممالک پر عائد کردہ تجارتی ٹیرف کے نفاذ کے بعد امریکہ میں بھی غیر یقینی صورتحال پیدا ہورہی ہے، جس کے سبب مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ دیکھنے میں آرہا ہے۔

    اس حوالے سے فیڈرل ریزرو (امریکہ کا مرکزی بینک) نے تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جسے ”بیج بُک”کے نام سے جانا جاتا ہے، اس رپورٹ میں ٹرمپ کی غیر متوقع اور سخت ٹیرف پالیسیوں کے بعد موجودہ ملکی اقتصادی حالات کی عکاسی کی گئی ہے۔

    امریکہ کی مختلف ریاستوں میں معاشی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہو چکی ہیں اور لوگ ٹیرف پالیسیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے مطابقت پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جیسے ہی امپورٹ ٹیرف (درآمدی ڈیوٹی) میں اضافے کی خبریں سامنے آئیں، لوگوں نے گاڑیاں خریدنے میں جلدی شروع کردی جس کے بعد عمومی کاروباری سرگرمیاں سست ہوگئیں، کیونکہ کمپنیاں غیر یقینی صورتحال کے باعث بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے سے گریز کرنے لگیں۔

    روس یوکرین جنگ میں بڑی پیش رفت، صدر زیلنسکی نے براہ راست بات چیت پر رضا مندی ظاہر کر دی

    مختلف ریاستوں سے موصول مشاہداتی رپورٹس کے مطابق اشیاء کی قیمتیں نہ صرف تیزی سے بڑھ رہی ہیں بلکہ کئی مقامات پر کمپنیاں اپنے صارفین کو پہلے سے آگاہ کر رہی ہیں کہ قیمتوں میں مزید اضافہ متوقع ہے۔