Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • ٹرمپ کا دعویٰ، ایران کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کی تاریخ بھی بتا دی

    ٹرمپ کا دعویٰ، ایران کے ساتھ براہِ راست مذاکرات کی تاریخ بھی بتا دی

    واشنگٹن/تہران: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کے ساتھ براہِ راست مذاکرات ہونے والے ہیں اور امریکا اس کے لیے پوری طرح تیار ہے۔

    عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یہ دعویٰ اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ساتھ ایک میڈیا کانفرنس میں کیا، انھوں نے کہا ایران اور امریکا کے درمیان جوہری معاملے پر براہِ راست مذاکرات 12 اپریل کو عمان میں ہوں گے۔

    امریکی صدر نے پیر کو وائٹ ہاؤس میں صحافیوں کو بتایا کہ واشنگٹن اور تہران کے درمیان ’انتہائی اعلیٰ سطح‘ پر بلاواسطہ مذاکرات ہفتے کو ہوں گے، بات چیت شروع ہو چکی ہے، یہ ہماری ایک بہت بڑی میٹنگ ہے، اور ہم دیکھیں گے کہ کیا ہو سکتا ہے۔

    ادھر روئٹرز کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ نے اگرچہ مذاکرات کی تصدیق تو کر دی ہے، تاہم عباس عراقچی نے واضح کیا ہے کہ عمان میں ہونے والی بات چیت براہ راست نہیں بلکہ بالواسطہ ہوگی، تہران نے اس سے قبل بھی براہ راست مذاکرات کے لیے واشنگٹن کے مطالبات کو مسترد کر دیا تھا۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ جتنا یہ بڑا موقع ہے اتنا ہی بڑا امتحان بھی ہے اور گیند امریکا کے کورٹ میں ہے۔


    امریکا سے کشیدگی، ایران نے مسلح افواج کو ہائی الرٹ کر دیا


    تاہم، امریکی صدر نے دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ایران سے بات چیت کامیاب نہ ہوئی تو ایران بڑے خطرے میں آ جائے گا، یہ نہیں ہو سکتا کہ ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار ہو۔

    ایک سینیئر ایرانی اہلکار نے روئٹرز کو اتوار کو بتایا تھا کہ اگرچہ ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے براہ راست مذاکرات کے مطالبے کو مسترد کر دیا ہے، لیکن وہ عمان کے ذریعے بالواسطہ مذاکرات جاری رکھنا چاہتا ہے۔ واضح رہے کہ عمان حریف ریاستوں کے درمیان پیغامات کا ایک پرانا چینل ہے۔

    ایرانی اہلکار نے کہا کہ ایران نے عراق، کویت، متحدہ عرب امارات، قطر، ترکی اور بحرین کو نوٹس جاری کیا ہے، کہ ایران پر امریکی حملے کے لیے کسی بھی قسم کی حمایت (بشمول حملے کے دوران امریکی فوج کی جانب سے ان کی فضائی حدود یا سرزمین کا استعمال) دشمنی تصور کی جائے گی۔

  • ٹرمپ اور نیتن یاہو کا ملاقات کے بعد حماس سے مذاکرات کا انکشاف

    ٹرمپ اور نیتن یاہو کا ملاقات کے بعد حماس سے مذاکرات کا انکشاف

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ اور نیتن یاہو نے وائٹ ہاؤس ملاقات کے بعد حماس سے مذاکرات کا انکشاف کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسرائیل کے وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو نے پیر کے روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی، انھوں نے ایران، ٹیرف اور حماس کے ہاتھوں اسرائیلی یرغمالیوں پر تبادلہ خیال کیا۔ امریکی صدر کی جانب سے 2 اپریل کو عالمی تجارتی شراکت داروں پر ٹیرف کے اعلان کے بعد نیتن یاہو وائٹ ہاؤس کا دورہ کرنے والے پہلے عالمی رہنما ہیں۔

    دونوں رہنماؤں نے پیر کو بتایا کہ غزہ میں حماس کی قید سے مزید یرغمالیوں کی رہائی کے لیے نئے مذاکرات جاری ہیں، نیتن یاہو نے اوول آفس میں صحافیوں کو بتایا ’’ہم اب ایک اور ڈیل پر کام کر رہے ہیں جو، ہمیں امید ہے کہ کامیاب ہو جائے گی، ہم تمام یرغمالیوں کو نکالنے کے لیے پرعزم ہیں۔‘‘


    ’نہ حماس اور نہ ہی اسرائیل غزہ پر حکومت کریں گے‘


    ٹرمپ نے اپنی طرف سے کہا ’’ہم یرغمالیوں کو نکالنے کی بہت کوشش کر رہے ہیں، اب ہم ایک اور جنگ بندی کی امید کر رہے ہیں، ہم دیکھیں گے کہ کیا ہوتا ہے۔‘‘

    واضح رہے کہ نیتن یاہو کا دورہ امریکا حماس کے ساتھ 6 ہفتے کی جنگ بندی کے خاتمے کے بعد کیا گیا ہے، 18 مارچ کو اسرائیل کی جانب سے غزہ پر دوبارہ فضائی حملے شروع ہوئے، جس سے اسرائیل اور حماس کے درمیان نازک جنگ بندی ختم ہوئی۔

  • صدر ٹرمپ نے چین پر ایک اور ٹیرف لگانے کی دھمکی دے دی

    صدر ٹرمپ نے چین پر ایک اور ٹیرف لگانے کی دھمکی دے دی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ چین کے جوابی ٹیرف کے بعد سیخ پا ہوگئے، حالیہ اقدام پر شدید برہمی کا اظہار کرتے ہوئے چین پر مزید ٹیرف عائد کرنے کی دھمکی دے دی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سوشل میڈیا پر اپنے ایک پیغام میں صدر ٹرمپ نے کہا کہ اگر چین نے منگل تک امریکی مصنوعات پر 34 فیصد ڈیوٹی واپس نہ لی تو جواب میں چین سے درآمدات پر مزید پچاس فیصد ٹیرف لگا دوں گا۔

    اس کے علاوہ امریکی صدر نے چین سے تمام مجوزہ بات چیت ختم کرنے کی بھی دھمکی دے ڈالی۔ امریکی وزیر تجارت ہاورڈ لٹ نک نے ٹیرف مؤخر کرنے کی افواہوں کی تردید کردتے ہوئے کہا کہ عائد کردہ ٹیرف ہر صورت نافذ رہیں گے۔

    ٹروتھ سوشل پر جاری بیان میں انہوں نے کہا کہ چین اس سے قبل بھی ریکارڈ ٹیرف، غیر مالیاتی ٹیرف، غیر قانونی سبسڈیز اور دیگر حربے استعمال کررہا ہے اور اب اس نے مزید 34 فیصد جوابی ٹیرف بھی عائد کردیا ہے جو قابل قبول نہیں۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ چین کے ساتھ مذاکرات ختم کر دیے جائیں گے،جبکہ دیگر ممالک کے ساتھ بات چیت کا عمل فوری طور پر شروع کیا جائے گا۔

    یاد رہے کہ چین نے امریکی ٹیرف کے بعد امریکا کو بھرپور جواب دیا ہے، اس نے نہ صرف امریکی مصنوعات پر 34 ٹیرف عائد کیا بلکہ 11امریکی کمپنیوں پر بھی چین میں کاروباری پابندی عائد کرتے ہوئے انہیں ’غیر معتبر اداروں‘ کی فہرست میں بھی شامل کردیا۔

    اس کے علاوہ چین نے 7 اقسام کی اہم معدنیات کی برآمدات پر بھی پابندی لگادی، جن میں گیڈولینیم اور یٹریئم بھی شامل ہیں جو طبی آلات اور الیکٹرانکس آلات کی تیاری میں انتہائی اہمیت کی حامل ہوتی ہیں۔

    اس کے علاوہ چین کے کسٹمز حکام نے امریکی چکن کی درآمد پر بھی پابندی عائد کر دی ہے۔ چین کی جانب سے عائد کردہ پابندیوں کا اطلاق 10 اپریل سے ہوگا۔

  • ہفتے کا دن ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا ریکارڈ ساز دن، امریکی صدر کا رد عمل آ گیا

    ہفتے کا دن ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا ریکارڈ ساز دن، امریکی صدر کا رد عمل آ گیا

    واشنگٹن: امریکا میں ہفتے کا دن صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف احتجاج کا ریکارڈ ساز دن رہا، جب مظاہروں نے امریکا بھر کو جھنجھوڑ کر رکھ دیا۔

    روئٹرز کے مطابق ہفتے کے روز واشنگٹن، ڈی سی اور پورے امریکا میں ہزاروں مظاہرین جمع ہوئے، اور تقریباً 1,200 مقامات پر مظاہرے کیے گئے، توقع کی جا رہی ہے کہ یہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور ان کے ارب پتی اتحادی ایلون مسک کے خلاف احتجاج کا سب سے بڑا دن بن جائے گا۔

    ہفتے کو جب ہلکی پھوار ہو رہی تھی، واشنگٹن کی یادگار کی طرف جاتی، نیشنل مال میں ہونے والی ریلی میں 20,000 سے زائد افراد نے شرکت کی، اس احتجاج میں پرنسٹن، نیو جرسی سے تعلق رکھنے والے ایک ریٹائرڈ بائیو میڈیکل سائنس دان ٹیری کلین بھی شریک تھے۔ ٹرمپ کی پالیسیوں کے خلاف یہ مظاہرے امریکا بھر میں شروع ہو گئے ہیں۔

    واشنگٹن، نیویارک، شکاگو، لاس اینجلس سمیت متعدد شہروں میں لوگ سڑکوں پر آ گئے ہیں، پرو ڈیموکریسی موومنٹ کے زیر اہتمام امریکا بھر میں احتجاجی مظاہروں کی کال دی گئی تھی، ایونٹ کی ویب سائٹ کے مطابق امریکا کی تمام 50 ریاستوں کے علاوہ کینیڈا اور میکسیکو میں بھی احتجاج کا منصوبہ بنایا گیا۔


    ٹرمپ اور ایلون مسک کے خلاف مختلف ممالک میں مظاہرے


    مظاہرین نے ٹرمپ انتظامیہ کے خلاف نعرے لگائے، ان کا کہنا تھا کہ دولت مند گروہ نے حکومت پر قبضہ کر لیا ہے، سرکاری ملازمین کی جبری برطرفیاں اور بنیادی حقوق پر قدغن کسی طور قبول نہیں۔ مظاہرین کا کہنا تھا کہ امیگریشن، ٹیرف، تعلیم غرض ہر تمام ادارے حملے کی زد میں ہے، وہ سبھی جو امریکا کو امریکا بناتی ہیں۔

    دوسری طرف صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مظاہرین کو جواب دیتے ہوئے کہا ہے کہ احتجاج کے باوجود وہ اپنی پالیسیاں تبدیل نہیں کریں گے۔

  • چین گھبرا گیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    چین گھبرا گیا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جوابی ٹیرف عائد کر کے چین نے غلط قدم اٹھایا ہے، چین گھبرا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق چین کی جانب سے امریکی درآمدات پر 34 فی صد کے جوابی ٹیرف کے اعلان کے بعد جمعہ کو دنیا بھر کی اسٹاک مارکیٹوں میں دوسرے روز بھی مندی رہی۔ دی گارڈین نے لکھا ہے کہ چین کا رد عمل ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے بھڑکائی گئی تجارتی جنگ میں ایک بڑے اضافے کا اشارہ ہے، جس سے عالمی کساد بازاری کے خدشات کو مزید ہوا ملے گی۔

    جوابی ٹیرف پر امریکی صدر نے رد عمل میں جمعہ کو ٹرتھ سوشل پر لکھا ’’چین غلط کھیل گیا ہے، وہ گھبرا گیا ہے، (ٹیرف میں اضافہ) وہ چیز ہے جس کا چین خود متحمل نہیں ہو سکتا۔‘‘


    ٹرمپ نے دھمکیوں کے بعد ایران کو براہ راست مذاکرات کی تجویز دے دی


    یاد رہے کہ امریکا نے چینی مصنوعات کی درآمد پر چونتیس فیصد اضافی ٹیرف عائد کیا تھا، جواب میں چین نے بھی امریکی مصنوعات پر چونتیس فیصد ٹیرف لگانے کے ساتھ اہم معدنیات کی برآمد پر بھی پابندی لگا دی ہے۔

    چین کی وزارت تجارت کے مطابق وہ نایاب خام مال کی برآمد پر بھی مزید پابندیاں عائد کرے گی، جو ہائی ٹیک مینوفیکچرنگ جیسے کہ بیٹریاں اور الیکٹرک گاڑیوں میں استعمال ہوتی ہیں۔ چین نے اپنی ایکسپورٹ کنٹرول لسٹ میں مزید 16 امریکی کمپنیوں اور تنظیموں کو بھی شامل کر لیا ہے، یعنی چینی کمپنیاں ان کے ساتھ کاروبار نہیں کر سکیں گی۔

    ادھر ٹیرف میں کمی کے لیے ویت نام، بھارت اور اسرائیل نے ٹرمپ سے رابطے کیے ہیں، امریکی میڈیا کے مطابق اگلے ہفے کی ڈیڈ لائن سے پہلے تجارتی معاہدوں پر بات کر کے ٹیرف کم کیا جا سکتا ہے۔ جب کہ امریکی اسٹاک مارکیٹوں کا صدر ٹرمپ کے ٹیرف سے برا حال ہو گیا ہے، دو روز میں سرمایہ کاروں کی ساڑھے 6 کھرب ڈالر سے زائد رقم ڈوب چکی ہے۔

  • ٹرمپ انتظامیہ اساتذہ کے پروگرام کی فنڈنگ روک سکتی ہے، سپریم کورٹ نے اختیار تسلیم کر لیا

    ٹرمپ انتظامیہ اساتذہ کے پروگرام کی فنڈنگ روک سکتی ہے، سپریم کورٹ نے اختیار تسلیم کر لیا

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ کو سپریم کورٹ سے بڑا ریلیف مل گیا ہے، اکثریتی فیصلے میں ٹرمپ انتظامیہ کا اساتذہ فنڈنگ روکنے کا اختیار تسلیم کر لیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی سپریم کورٹ نے جمعہ کو ٹرمپ انتظامیہ کو اساتذہ کی تربیت کے لیے محکمہ تعلیم کی گرانٹس کو ختم کرنے کی اجازت دے دی، سپریم کورٹ کے 5 ججز نے ٹرمپ انتظامیہ کا اختیار تسلیم کرنے کے حق اور 4 نے مخالفت میں فیصلہ دیا۔

    چار پانچ کے اس فیصلے نے میساچوسٹس کے جج کے اس فیصلے کو روک دیا ہے، جس میں انھوں نے کہا تھا کہ ٹرمپ انتظامیہ گرانٹس کو ختم کرنے میں درست قانونی طریقہ کار پر عمل کرنے میں ناکام رہی ہے۔ اساتذہ کی تربیت کے لیے شروع کیے گئے پروگرام میں تقریباً 65 ملین ڈالر کی گرانٹ کی ادائیگیاں باقی ہیں۔


    ویڈیو: ٹرمپ نے اپنی تصویر والے 5 ملین ڈالر مالیت کے گولڈن کارڈ کی رونمائی کر دی


    سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے بھی فیصلے سے اختلاف کیا، فیصلے کے تحت ٹرمپ انتظامیہ اساتذہ کے پروگرام کی فنڈنگ روک سکتی ہے، یہ فیصلہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی سپریم کورٹ میں ان کے دوسرے دور میں پہلی جیت ہے۔

    پانچ ووٹوں کے ساتھ عدالت میں قدامت پسندوں ججز اکثریت میں تھے، جب کہ چیف جسٹس جان رابرٹس نے اختلاف رائے میں 3 لبرل ججز کا ساتھ دیا، عدالتی فیصلے میں کہا گیا ہے کہ ضلعی عدالت کے جج کے پاس یہ اختیار نہیں تھا کہ وہ وفاقی قانون کے تحت فنڈز کی ادائیگی کا حکم دے۔

    واضح رہے کہ ایگزیکٹو آرڈرز کے خلاف ٹرمپ انتظامیہ کو 150 سے زائد مقدمات کا سامنا ہے۔

  • کس صورت میں ٹیرف نہیں دینا پڑے گا؟ ٹرمپ نے بتایا

    کس صورت میں ٹیرف نہیں دینا پڑے گا؟ ٹرمپ نے بتایا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے عائد کردہ ٹیرف کو عالمی معیشت کیلئے خطرہ قرار دیا جارہا ہے، ایسی صورتحال میں ٹرمپ کا اہم بیان سامنے آیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے ٹیرف سے جن ممالک کو خدشات ہیں وہ امریکا میں فیکٹری لگائیں انہیں کوئی ٹیرف نہیں دینا پڑے گا۔ صدر ٹرمپ نے یہ بھی کہا کوئی ملک اچھی پیشکش کرے گا تو ٹیرف پرمذاکرات کیلئے تیار ہیں۔

    ٹک ٹاک معاہدے کی منظوری کی صورت میں چین کوٹیرف میں ریلیف مل سکتا ہے۔ ٹک ٹاک معاہدے کے بہت قریب ہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا دنیا میں امن چاہتا ہوں، روس اوریوکرین امن کی جانب بڑھ رہے ہیں۔ حوثی حملے کررہے ہیں اور ایران ان کی مدد کررہا ہے۔ مشکل فیصلے کرنے پڑیں گے۔اسرائیل اور غزہ کا ایشو حل کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔

    امریکی صدرنے کہا کہ ایلون مسک چند ماہ میں حکومتی مشاورتی کردارچھوڑ سکتے ہیں، مسک کے بعد بھی حکومتی کارکردگی بہتر بنانے کی کوششیں جاری رہیں گی۔

    واضح رہے کہ عالمی مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی صدر کے عائد کردہ ٹیرف کو عالمی معیشت کیلئے خطرہ قرار دے دیا ہے۔

    مالیاتی ادارے(آئی ایم ایف) کی سربراہ کرسٹالینا جارجیوا نے امریکی ٹیرف پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ سست شرح نمو کے وقت امریکی ٹیرف بین الاقوامی معیشت کیلئے خطرہ ہے۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا کو چاہیے اپنے تجارتی شراکت داروں کے ساتھ مل کر کام کرے، بین الاقوامی معیشت کو نقصان پہنچانے والے اقدامات سے گریز کرنا ضروری ہے۔

    امریکی ٹیرف کے جواب میں کینیڈا کا سخت ردِ عمل سامنے آگیا

    فرانسیسی صدر میکرون نے کہا صدر ٹرمپ کے ٹیر ف ظالمانہ اور بے بنیاد ہیں، ٹرمپ کے فیصلے خود امریکی معیشت کیلئے قابل برداشت نہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا  پاکستان سمیت مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

    ڈونلڈ ٹرمپ کا پاکستان سمیت مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کرنے کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے پاکستان سمیت مختلف ممالک پر بھاری ٹیرف عائد کردیا، جوابی ٹیرف کا نفاذ امریکا کے لیے اچھا ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں خطاب میں پاکستان سمیت مختلف ممالک پر ٹیرف عائد کرنے کا اعلان کردیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہمارے اتحادی 30 سال سے مراعات لیتے رہے، اب امریکی مصنوعات پر ڈیوٹیز لگانے والوں کو اب جواب ملے گا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ اب میں آپ کو بتادوں وہ دن گنے جا چکے، درآمدات پر ٹیرف لگے گا، جوابی ٹیرف کا نفاذ امریکا کے لیے اچھا ہوگا، آج کا دن امریکی تاریخ کیلئے اہم ترین دن ہے، محصولات سے حاصل رقم کو اپنے ٹیکسوں کو کم کرنے کیلئے استعمال کریں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ آج امریکا کی اقتصادی آزادی کا دن ہے، برسوں تک امریکی شہریوں کو سائیڈ لائن رکھا گیا ، اس دوران دوسری قومیں طاقتور بن گئیں، اب امریکا کی خوشحالی کی باری ہے، اضافی ٹیرف عائد کرنے سے مضبوط مسابقت اور اشیا کی قیمتیں کم ہوں گی ، ٹیرف سے مقامی کاروبار ترقی کرے گا۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکی تجارتی خسارہ 1.2 بلین ڈالرتک پہنچ چکا ہے، اگر بائیڈن سوتے نہ رہتے تو دیگر ممالک لاکھوں ڈالر کا فائدہ نہ اٹھا پاتے،امریکا تمام درآمدات پر 10 فیصد ٹیکس عائد کرے گا۔

    کس ملک پر کتنا ٹیرف عائد کیا گیا؟

    صدر ٹرمپ نے بیرون ملک گاڑیوں کی درآمد پر 25 فیصد ڈیوٹی عائد کرنے کا اعلان کیا اور کہا کہ امریکا یورپی یونین پر 20 فیصد اضافی ٹیرف عائد کرے گا جبکہ چین امریکی مصنوعات پر 67 فیصد ٹیکس عائد کرتا ہے تو امریکا چین پر 34 فیصد ٹیرف عائد کرے گا۔

    انھوں نے مزید بتایا کہ بھارت ہماری مصنوعات پر 52 فیصد ٹیکس لگاتا ہے تو بھارت پر 26 فیصد ٹیرف عائد کریں گے ، اسی طرح پاکستان پر 29 فیصد ٹیرف عائد کریں گے کیونکہ پاکستان ہم سے 58 فیصد ٹیرف چارج کرتا ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ جاپان پر24 فیصد ٹیرف ، برطانیہ پر 10 فیصد، اسرائیل پر17 فیصد ، کمبوڈیا پر 49 ، جنوبی افریقہ پر 30، انڈونیشیا پر 32 فیصد، برازیل پر10، سنگاپور پر 10 فیصد، ویتنام پر 46، تائیوان پر 32 اور جنوبی کوریا پر 25 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔

    اسی طرح ترکیہ پر 10، بنگلادیش پر37، سعودی عرب پر 10 فیصد ، افغانستان پر 10 اور قطر پر بھی 10 فیصد ٹیرف عائد کریں گے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ تیسری بار بھی صدارتی کرسی پر بیٹھنے کے خواہشمند

    ڈونلڈ ٹرمپ تیسری بار بھی صدارتی کرسی پر بیٹھنے کے خواہشمند

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ آئین کے اندر وائٹ ہاؤس میں تیسری مدت کی صدارت کے حصول کے طریقے موجود ہیں، میں مذاق نہیں کررہا۔

    یہ بات انہوں نے این بی سی نیوز کو دیے گئے ایک خصوصی انٹرویو میں گفتگو کرتے ہوئے کہی ان کا کہنا تھا کہ تیسری مدت کے معاملے میں وہ مذاق بالکل نہیں کر رہے، اس کیلیے انہوں نے ایک آئینی راستے کا بھی حوالہ دیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کچھ راستے موجود ہیں جن کے ذریعے امریکی آئین کی اس حد سے تجاوز کیا جا سکتا ہے جو صدور کو تیسری مدت کے لیے عہدہ رکھنے سے روکتا ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ بہت سے لوگ چاہتے ہیں کہ میں ایسا کروں لیکن میں ان سے کہتا ہوں کہ ابھی بہت وقت باقی ہے، تاہم یہ ابتدائی مرحلہ ہے۔

    انٹرویو میں ٹرمپ سے پوچھا گیا کہ آیا وہ اپنی دوسری مدت مکمل ہونے کے بعد بھی اقتدار میں رہنے کی کوشش کریں گے؟ جس کے جواب میں ٹرمپ نے میزبان کو بتایا کہ ایسے طریقے موجود ہیں جن کے ذریعے آپ ایسا کر سکتے ہیں۔

    ٹرمپ نے کہا کہ ٹھیک ہے، کچھ منصوبے ہیں لیکن پھر فوراً ہی اپنی بات کی تصحیح کرتے ہوئے کہا کہ منصوبے نہیں بلکہ طریقے ہیں،ایسے طریقے جن کے ذریعے آپ ایسا کرسکتے ہیں۔

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کے اتحادی اسٹیو بینن نے نیوز نیشن کو دیے گئے ایک انٹرویو میں کہا کہ انہیں یقین ہے کہ ٹرمپ 2028 میں دوبارہ انتخاب لڑیں گے اور جیتیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ موجودہ امریکی صدر کے تیسری مدت حاصل کرنے کے لیے ”کئی متبادل طریقے“ موجود ہو سکتے ہیں۔

    مزید پڑھیں : ڈونلڈ ٹرمپ کو تیسری بار صدر بنانے کی تیاریاں شروع

    واضح رہے کہ ری پبلکنز نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تیسری مدت کے لیے آئینی ترمیم کے لیے کوششیں شروع کردی ہیں، امریکی ایوان میں صدر کو تیسری بار منتخب کرنے کی قرارداد پیش کردی گئی ہے۔

  • فیک نیوز اور پروپیگنڈے پر کسی کو برطرف نہیں کروں گا، ٹرمپ

    فیک نیوز اور پروپیگنڈے پر کسی کو برطرف نہیں کروں گا، ٹرمپ

    واشنگٹن: یمن سے متعلق جنگی منصوبہ لیک ہونے کے اسکینڈل میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اپنی انتظامیہ سے مطمئن ہیں، انھوں نے واضح کیا کہ ’’فیک نیوز اور پروپیگنڈے پر کسی کو برطرف نہیں کروں گا۔‘‘

    امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ہفتے کے روز، یمن میں حوثیوں کے خلاف فضائی حملے کے منصوبے کے حادثاتی لیکن شرم ناک طور پر لیک ہونے پر، عہد کیا کہ وہ کسی کو برطرف نہیں کریں گے۔

    ٹرمپ نے این بی سی نیوز کے کرسٹن ویلکر کو انٹرویو دیتے ہوئے کہا ’’میں لوگوں کو جعلی خبروں اور وِچ ہنٹ کے شکار ہونے پر انھیں برطرف نہیں کروں گا۔‘‘ انھوں نے یہ بھی کہا کہ انھیں اپنے قومی سلامتی کے مشیر مائیک والٹز اور پینٹاگون کے سربراہ پیٹ ہیگستھ پر اعتماد ہے۔


    امریکا میں یمن جنگی منصوبہ لیک اسیکنڈل کا معاملہ وفاقی عدالت میں پہنچ گیا


    یاد رہے کہ والز نے نادانستہ طور پر دی اٹلانٹک میگزین کے ایڈیٹر جیفری گولڈ برگ کو سگنل انکرپٹڈ میسجنگ سروس کا استعمال کرتے ہوئے ایک گروپ ٹیکسٹ میں شامل کیا، جہاں اعلیٰ حکام حوثیوں پر حملہ کرنے کے منصوبوں پر بات کر رہے تھے۔ چیٹ کے دوران ہیگستھ نے اس بارے میں تفصیلات بتائیں کہ حملے سے قبل اس کا آغاز کیسے کیا جائے گا۔ اس کے بعد دی اٹلانٹک نے اس پر ایک مضمون شائع کیا، جس نے قومی سلامتی کے اسٹیبلشمنٹ کو چونکا دیا۔

    ٹرمپ نے کہا میں قومی سلامتی کے مشیر مائیک والز کی کارکردگی سے مطمئن ہوں، میں کسی کو برطرف نہیں کروں گا۔ واضح رہے کہ وفاقی جج نے پیر کو جنگی منصوبہ اسکینڈل کی سوشل میڈیا ریکارڈ طلب کر رکھا ہے، جب کہ ڈیموکریٹس کانگریس میں اسکینڈل میں ملوث افراد کی برطرفی کا مطالبہ کر رہے ہیں۔