Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • ڈونلڈ ٹرمپ بھی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد

    ڈونلڈ ٹرمپ بھی امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سمیت 300 سے زائد شخصیات اور اداروں کو اس سال امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد کیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق اس سال امن کے نوبل انعام کے لیے نامزد افراد اور شخصیات کی تعداد 300 سے بھی تجاوز کر گئی ہے اور خاص بات یہ ہے کہ ان نامزدگیوں میں ایک نام رواں سال دوسری مدت کے امریکا کے صدر بننے والے ڈونلڈ ٹرمپ کا بھی ہے۔

    اس سال کے نوبل امن انعام کے لیے 300 سے زائد افراد اور اداروں کو نامزد کیا گیا ہے۔ منتظمین نے بدھ کو اعلان کیا سیاسی رہنماؤں نے کہا کہ انھوں نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو اس باوقار ایوارڈ کے لیے تجویز کیا ہے۔

    نوبل انعام کے ضوابط میں یہ شرط رکھی گئی ہے کہ نامزد افراد کی شناخت 50 سال تک خفیہ رکھی جائے۔

    ناروے کے نوبل انسٹی ٹیوٹ کے مطابق امن کے نوبل انعام کے امیدواروں کی تعداد 338 تک پہنچ گئی ہے۔ ان میں 244 افراد اور 94 ادارے شامل ہیں۔ یہ فہرست گزشتہ سال کی 286 نامزدگیوں سے زائد ہے۔

    اب تک امن کے نوبل انعام کے لیے نامزدگیوں کا ریکارڈ 2016 میں بنا جب 376 افراد اور اداروں کو اس ایوارڈ کے لیے نامزد کیا گیا تھا۔

    اگرچہ انعامی کمیٹی نامزد افراد کے ناموں کا اعلان نہیں کرتی، لیکن نامزد کرنے کے اہل افراد، بشمول ماضی کے فاتح، قانون ساز، وزرا اور یونیورسٹی کے کچھ پروفیسرز اپنے تجویز کردہ شخص یا ادارے کا نام ظاہر کرنے کے لیے آزاد ہیں۔

    اسی تناظر میں امریکی رکن کانگریس داریل عیسیٰ نے گزشتہ دنوں ایکس پلیٹ فارم پر ایک پوسٹ میں اعلان کیا کہ وہ ٹرمپ کو ایوارڈ کے لیے نامزد کریں گے۔ ان کے نزدیک اس انعام کے لیے ٹرمپ سے زیادہ کوئی اور حق دار نہیں ہے۔

    امریکی میڈیا نے اس پوسٹ کے بعد رپورٹ کیا ہے کہ ٹرمپ کی نامزدگی ان کے مشرق وسطیٰ کے نقطہ نظر کی وجہ سے ہوئی ہے۔ ان کا نام گزشتہ برسوں میں بھی بطور امیدوار سامنے آیا ہے لیکن اس سال کی نامزدگی خاص طور پر دیکھنے والی ہوگی۔

    تاہم امن کے نوبل انعام سے ہٹ کر اگر ٹرمپ کے اقتدار سنبھالنے کے بعد کیے جانے والے اقدامات کو دیکھیں تو انہوں نے غزہ کی پٹی کا کنٹرول سنبھالنے اور اس کے 2.4 ملین مکینوں کو بے گھر کرنے کی تجویز بھی پیش کی۔ اس خیال نے دنیا بھر میں بڑے پیمانے پر مذمت کی لہر پیدا کی ہے۔

    ٹرمپ نے یوکرین کی جنگ پر ماسکو کے ساتھ بات چیت شروع کر کے اور امریکی خارجہ پالیسی میں تبدیلیاں کر کے یورپی اتحادیوں کو خطرے میں ڈال کر تنازع کھڑا کر دیا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ سال امن کا نوبل انعام جوہری ہتھیاروں پر پابندی کی کوششوں پر ایٹم بم سے بچ جانے والے جاپانی گروپ نیہون ہڈانکیو کو دیا گیا تھا۔

  • ٹرمپ نے حماس سے بات کرنے کی تصدیق کردی

    ٹرمپ نے حماس سے بات کرنے کی تصدیق کردی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات کرنے کی تصدیق کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق میڈیا سے بات کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ حماس سے یرغمالیوں کی رہائی کے لیے بات کی ہے، حماس کو غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کو رہا کرنا ہو گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ امریکا میں تارکینِ وطن کا داخلہ روکنے کے لیے اقدامات کر رہے ہیں۔ میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کو 2 اپریل تک مؤخر کیا ہے، 2 اپریل امریکی تاریخ کا اہم دن ہو گا،

    اُنہوں نے کہا کہ چاہتا ہوں روس اور یوکرین کے درمیان جلد جنگ بندی کا معاہدہ ہو جائے۔ یوکرین کی مدد کے لیے اربوں ڈالرز دیے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ امید ہے کہ چین کے ساتھ معاملات طے پا جائیں گے، چینی صدر کے ساتھ بہترین تعلقات ہیں، ٹک ٹاک میں دلچسپی ہے۔

    اُنہوں نے کہا کہ اسٹیل اور ایلومینیئم پر محصولات میں ترمیم نہیں کریں گے۔ ٹک ٹاک سمیت غیرملکی ایپس پر پابندی سے متعلق رپورٹ طلب کی ہے۔

    امریکی صدر نے کہا کہ کینیڈا اور بھارت ہماری مصنوعات پر سب سے زیادہ ٹیکس لگاتے ہیں، جوبائیڈن انتظامیہ کی غلط پالیسی سے افغانستان کو نقصان اٹھانا پڑا۔

    دوسری جانب حماس کے مسلح ونگ القسام بریگیڈز کے ترجمان ابوعبیدہ نے کہا ہے کہ فلسطینیوں کے خلاف کسی بھی اسرائیلی فوجی کارروائی ممکنہ طور پر کچھ اسیروں کی ہلاکت کا باعث بنے گا۔

    اپنے پیغام میں ابو عبیدہ نے اسرائیل پر جنگ بندی کی شرائط کی خلاف ورزی اور نیتن یاہو پر اپنے مفادات کو ”قیدیوں کی جانوں پر ترجیح”رکھنے کا الزام لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ اسرائیل کی مزید جنگ اور ناکہ بندی کی دھمکیاں باقی اسیران کی رہائی کو محفوظ نہیں بنائیں گی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے ٹیرف پر یو ٹرن لے لیا

    ابو عبیدہ نے کہا کہ حماس کے پاس باقی تمام اسیروں کے لیے ”زندگی کا ثبوت“ ہے لیکن یہ کہ ہمارے لوگوں کے خلاف کسی بھی قسم کی جارحیت دشمن کے اسیروں کی ہلاکت کا باعث بنے گی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے ٹیرف پر یو ٹرن لے لیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو اور کینیڈا کے ٹیرف پر یو ٹرن لے لیا

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو پر عائد ٹیرف کو دو اپریل تک موخر کر دیا اور اوول آفس میں ٹیرف مؤخر کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کر دیئے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی صدر ڈو نلڈٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میکسیکو اور کینیڈا پر ٹیرف کو 2 اپریل تک مؤخر کیا اور ٹیرف مؤخر کرنے کے ایگزیکٹو آرڈر پر دستخط کردیئے ہیں۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ کینیڈا اور بھارت ہماری مصنوعات پر سب سے زیادہ ٹیرف عائد کرتے ہیں، 2 اپریل کو امریکی تاریخ کا اہم دن ہوگا، تمام ممالک پر بلاتفریق برابر ٹیرف لگائیں گے۔

    انھوں نے بتایا کہ گزشتہ دنوں روس اور یوکرین میں اہم بات چیت ہوئی، امن کیلئے یوکرین معاہدہ چاہتے ہیں، یوکرین کی مدد کے لیے امریکا نے اربوں ڈالر دیئے۔

    جوہری ہتھیاروں کے حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ روس کے پاس سب سے زیادہ جوہری ہتھیار ہیں، شاید چین 4 پانچ سال میں روس کے برابر ہوجائے گا تاہم روس اورچین سے جوہری ہتھیاروں کی کمی کےحوالےسےبات چیت کریں گے ، جوہری ہتھیاروں کا خاتمہ اچھا ہوگا کیونکہ یہ طاقت بہت جنونی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ فرانس سمیت تمام ممالک سےبات ہوئی لیکن کسی نےمثبت جواب نہیں دیا، نیٹو میں سب دوست ہیں لیکن اس وقت امریکا مصیبت میں ہے، فرانس یورپی ممالک کوجوہری ہتھیاروں کی چھتری فراہم کررہا ہے۔

    سوشل میڈیا ایپس پر پابندی سے متعلق امریکی صدر نے کہا کہ ٹک ٹاک سمیت غیرملکی ایپس پر پابندی کے حوالے سے رپورٹ طلب کی
    ہے۔

  • یرغمالی رہا کرو! ٹرمپ کی حماس کو آخری وارننگ

    یرغمالی رہا کرو! ٹرمپ کی حماس کو آخری وارننگ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حماس کو یرغمالیوں کو رہا نہ کرنے پر آخری وارننگ دیتے ہوئے سنگین نتائج کی دھمکی دی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ حماس کیلئے یہ غزہ چھوڑنے کا وقت ہے، یہ آخری وارننگ ہے، حماس غزہ میں قید تمام یرغمالیوں کوفوری رہا کرے، ایسا نہ کیا تو حماس کا ایک بھی اہلکارمحفوظ نہیں رہیگا۔

    واضح رہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کیلئے امریکا نے حماس سے براہِ راست رابطہ کیا ہے۔ وائٹ ہاؤس اورحماس نے اس کی تصدیق کی ہے۔ امریکی خصوصی ایلچی ایڈم بوہلر گزشتہ چند ہفتوں سے دوحہ میں حماس سے براہِ راست بات کررہے ہیں۔

    حماس کے عہدے دار کا کہنا ہے کہ یرغمالیوں کی رہائی کے لیے امریکی حکام کے ساتھ براہِ راست بات چیت ہوئی ہے۔

    اسرائیلی فوج کی بربریت جاری، ایک اور حماس کمانڈر شہید

    حماس کے عہدے دار کے مطابق امریکی حکام سے امریکی شہریت رکھنے والے اسرائیلی قیدیوں کے حوالے سے بات ہوئی ہے، حماس اور مختلف امریکی مواصلاتی چینلز کے درمیان متعدد بار بات ہوئی ہے۔

    عہدیدار کا مزید کہنا تھا کہ حالیہ دنوں دوحہ میں حماس اور امریکی حکام کے درمیان 2 براہِ راست ملاقاتیں ہوئی تھیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی زیلنسکی کی جانب سے ملنے والے خط کی تعریف

    ڈونلڈ ٹرمپ کی زیلنسکی کی جانب سے ملنے والے خط کی تعریف

    واشنگٹن: غیر ملکی میڈیا رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ یوکرین کے صدر زیلنسکی کی جانب سے امریکی صدر کو ملنے والے خط کی ٹرمپ نے تعریف کی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کچھ دیر پہلے انھیں زیلنسکی کا خط ملا، انھوں نے لکھا ہے کہ یوکرین امریکا کی قیادت میں روس سے تنازع ختم کرنا چاہتا ہے۔

    ولودیمیر زیلنسکی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایک خط لکھا ہے جسے ٹرمپ منگل کو منظر عام پر لائے، اس خط میں یوکرینی صدر نے لکھا کہ ’’یوکرین دیرپا امن کے لیے جلد از جلد مذاکرات کی میز پر آنے کے لیے تیار ہے، یوکرینیوں سے زیادہ کوئی بھی امن نہیں چاہتا۔‘‘

    امریکی صدر ٹرمپ نے کانگریس سے خطاب میں بتایا تھا کہ یوکرین امن کے لیے جلد از جلد مذاکرات کی میز پر آنا چاہتا ہے، اور روس سے بھی مثبت اشارے ملے ہیں۔

    واضح رہے کہ زیلنسکی نے سوشل میڈیا کے ذریعے کہا تھا ’’میں امریکی صدر سے معاملات ٹھیک کرنا چاہتا ہوں، ان کی مضبوط قیادت میں کام کرنے کے لیے تیار ہوں۔‘‘ یوکرین کے صدر ولودیمیر زیلنسکی نے امریکا کی جانب سے فوجی امداد پر شکریہ ادا کیا اور کہا امریکا کے ساتھ معدنی ذخائر سے متعلق معاہدے پر دستخط کرنے کے لیے بھی مکمل طور پر تیار ہوں۔

    منگل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے بتایا کہ انھیں ولودیمیر زیلنسکی کا ایک خط موصول ہوا ہے، جس میں یوکرین میں امن معاہدہ کرنے کے لیے ’مذاکرات کی میز پر آنے‘ پر اتفاق کیا گیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا ’’میں اس بات کی تعریف کرتا ہوں کہ انھوں نے یہ خط بھیجا ہے۔‘‘

    امریکی صدر کے فوجی امداد بند کرنے کے بعد زیلنسکی کے ہوش ٹھکانےآگئے

    ان بیانات سے پچھلے ہفتے اوول آفس میں ہونے والی دھواں دار ملاقات کے بعد ٹرمپ اور زیلنسکی کے درمیان تناؤ کو ٹھنڈا کرنے کی نشان دہی ہوتی ہے۔

    ٹرمپ نے کانگریس سے خطاب میں کہا تھا ’’کیا یہ خوب صورت نہیں ہوگا؟ یہ پاگل پن کو روکنے کا وقت ہے، یہ قتل کو روکنے کا وقت ہے، یہ اس بے ہودہ جنگ کو ختم کرنے کا وقت ہے، اگر آپ جنگیں ختم کرنا چاہتے ہیں تو آپ کو دونوں فریقوں سے بات کرنی ہوگی۔‘‘

  • جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گا اس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے ، امریکی صدر

    جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گا اس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے ، امریکی صدر

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گا اس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق واشنگٹن میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے پہلے خطاب میں کہا کہ ہم نے اپنے ابتدائی 43دنوں میں زیادہ تر انتظامی امور انجام دیئے، آج اس چیمبر میں یہ اطلاع دینے آیا ہوں کہ امریکی کی ترقی کی رفتارواپس آگئی ہے۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ ہماری روح، ہمارا فخر اور ہمارا اعتماد واپس آگیا ہے امریکی خواب پہلے سے کہیں بڑے اور بہتر انداز میں آگے بڑھ رہا ہے، اب امریکی خواب کوروکنا ممکن نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ ہمارا ملک ایسی واپسی کے دہانے پر ہے جس کا دنیا نے کبھی مشاہدہ نہیں کیا تاریخ میں پہلی بار امریکیوں کی اکثریت کو یقین ہے کہ ہماراملک درست سمت میں جارہا ہے۔

    امریکی صدر نے بائیڈن حکومت پر تنقید کرتے پچھلی انتظامیہ سے ہمیں معاشی تباہی اور افراط ذر کا ڈراونا خواب ملا تھا،بائیڈن کی پالیسیوں نے توانائی،اشیائے خوردونوش کی قیمتوں کو بڑھا دیا اور زندگی کی ضروریات کو لاکھوں امریکیوں سے دور کردیا۔

    انھوں نے بتایا کہ ہم نے 48 سالوں میں بدترین مہنگائی کا سامنا کیا، بطور صدر مہنگائی کو کم کرنے کی کوشش کررہا ہوں، افراط زرکو شکست دینےکےلیےکوشش ہماری بڑی ترجیح ہے، ہم کوتوانائی کی قیمتوں فوری کمی کرنا ہوگی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ پچھلی انتظامیہ نےتیل اورگیس کی نئی لیزکی تعدادمیں 95 فیصد کمی کی، پائپ لائن کی تعمیر کو روک دیا اور 100 سے زیادہ پاور پلانٹس بند کر دیئے، اسی لیے میں نے اپنے پہلے دن ہی قومی توانائی کی ایمرجنسی کا اعلان کیا۔

    امریکی صدر نے مزید کہا کہ امریکی عوام کا پیسہ امداد کے نام پر ضائع کیا گیا، جو ملک امریکا پر ٹیرف لگائے گااس پر جوابی ٹیرف لگائیں گے۔

    ان کا بتانا تھا کہ ہم الاسکا میں بہت بڑی قدرتی گیس پائپ لائن پر بھی کام کر رہے ہیں، اس منصوبے میں جاپان، جنوبی کوریا اور دیگر ممالک ہمارے ساتھی بننا چاہتے ہیں،یہ ممالک اس منصوبے میں کھربوں ڈالر خرچ کرنے جارہے ہیں، کانگریس کوفنڈنگ کی ایک تفصیلی درخواست بھیجی ہے، توقع ہے کانگریس مجھے یہ فنڈنگ بلا تاخیر بھیجے گی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ گولڈ کارڈ کا اجرا کررہے ہیں جو جلد پیش کردیا جائیگا، جو اس کی قیمت ادا کرے گا اس کو امریکی سٹیزن شپ دی جائیگی، گولڈ کارڈ رکھنے والوں کی وجہ سے ہمارے قرضوں میں کمی آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ کینیڈا اور میکسیکو کو اربوں ڈالر کی سبسڈی دی ،اب نہیں دیں گے، ڈیموکریٹ کو دعوت دیتا ہوں کہ آئیں مل کر امریکا کو عظیم بنائیں۔

    یوکرین تنازعہ کے حوالے سے امریکی صدر نے کہا کہ یوکرین تنازعہ کے خاتمے کے لیے بھی انتھک محنت کر رہا ہوں، لاکھوں یوکرینی اور روسی تنازعہ میں بلاوجہ ہلاک یا زخمی ہو چکےہیں، امریکا نے یوکرین کے دفاع کے لیے سیکڑوں بلین ڈالر بھیجے ہیں جبکہ یورپ نے یوکرین کی امداد سے زیادہ روسی تیل اور گیس پر رقم خرچ کی ہے، بائیڈن نے اس لڑائی میں یورپ سے زیادہ رقم خرچ کی ہے۔

  • وزیر اعظم شہباز شریف کا امریکی صدر ٹرمپ سے جوابی اظہار تشکر

    وزیر اعظم شہباز شریف کا امریکی صدر ٹرمپ سے جوابی اظہار تشکر

    اسلام آباد: وزیر اعظم شہباز شریف نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے جوابی اظہار تشکر کیا ہے، انھوں نے کہا کہ امریکی صدر نے انسداد دہشت گردی کے لیے پاکستان کے کردار اور حمایت کو تسلیم کیا۔

    تفصیلات کے مطابق کابل ایئرپورٹ حملے میں ملوث دہشت گرد کی گرفتاری پر امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان سے اظہار تشکر کیا تھا، جس پر وزیر اعظم پاکستان نے ان کا شکریہ ادا کیا۔

    شہباز شریف نے کہا پاکستان نے ہمیشہ انسداد دہشت گردی کے لیے اہم کردار ادا کیا ہے، ہم دہشت گردی کے خلاف جنگ میں اپنے پختہ عزم اور غیر متزلزل وابستگی پر قائم ہیں، انھوں نے کہا 80 ہزار سے زائد سیکیورٹی اہلکاروں سمیت پاکستانیوں نے قربانیاں دیں، ہم علاقائی امن و استحکام کے لیے امریکا کے ساتھ شراکت داری جاری رکھیں گے۔

    وزیر اعظم پاکستان نے اپنے پیغام میں کہا کہ ہماراعزم ہے کہ پاکستان سے دہشت گردی کے ناسور کو جڑ سے اکھاڑ پھینکیں، پاکستان کسی بھی ملک کے خلاف دہشت گردوں کی محفوظ پناہ گاہیں روکنے پر یقین رکھتا ہے، ہم دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے اپنے عزم پر ثابت قدم ہیں۔

    شہباز شریف نے کہا دہشت گردی کی لعنت ختم کرنے کے لیے ہماری قیادت اور عوام کا عزم غیر متزلزل ہے۔

    کابل ائیرپورٹ دھماکے میں ملوث دہشت گرد کی گرفتاری میں تعاون پر ٹرمپ پاکستان کے شکر گزار

    واضح رہے کہ کابل ایئرپورٹ حملے میں ملوث دہشت گرد کی گرفتاری پر امریکی صدر نے پاکستان کا شکریہ ادا کیا ہے، صدر ٹرمپ نے کانگریس کے مشترکہ اجلاس سے خطاب میں داعش کمانڈر کی گرفتاری کا انکشاف کیا، پاکستان نے افغان سینئر داعش کمانڈر محمد شریف اللہ کو پاک افغان بارڈر سے گرفتار کیا تھا۔

    داعش کمانڈر محمد شریف اللہ 2021 میں کابل ایئرپورٹ پر حملے کا ماسٹر مائنڈ تھا، اس حملے کے دوران 13 امریکی فوجی مارے گئے تھے، محمد شریف اللہ عرف جعفر کو پاکستانی اداروں نے اسپیشل آپریشن میں حراست میں لیا، 26 اگست 2021 کے حملے کے باعث داعش کمانڈر ہائی ویلیو ٹارگٹ تھا، اس کی گرفتاری پاکستان اور ٹرمپ انتظامیہ میں انسداد دہشت گردی کے لیے تعاون کا مظہر ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا  اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کا اعلان

    ڈونلڈ ٹرمپ کا اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کا اعلان

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی کانگریس سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک گھنٹہ انتالیس منٹ اکتیس سیکنڈ طویل ترین خطاب کیا، اس سے پہلے طویل ترین خطاب بل کلنٹن نے کیا تھا۔

    صدر ٹرمپ نے خطاب میں اپنے حالیہ فیصلوں اور اقدامات کا دفاع کرتے ہوئے اقوام متحدہ کی انسانی حقوق کونسل سے نکلنے کا اعلان کیا۔

    امریکی صدر کا کہنا تھا کہ یوایس ایڈ میں بڑے پیمانے پر کرپشن تھی جسے ختم کردیا۔

    ٹرمپ نے مزید کہا کہ پاناما کینال کو واپس لیاجائے گا، پاناما کینال بنانے میں اس لئے قربانیاں نہیں دیں کہ اسے چین کے حوالے کیا جائے۔

    انھوں نے گرین لینڈ کو امریکا میں شامل ہونے کا مشورہ دیا اور کہا گرین لینڈ کے باشندوں کو کہتا ہوں آپ کی سیکیورٹی ہماری ذمہ داری ہے، گرین لینڈ کے شہری امریکا میں شامل ہو جائیں، ہم آپ کو ترقی یافتہ اور امیر بنائیں گے۔

    امریکی صدر کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اور بین الاقوامی سیکیورٹی کیلئے ضروری گرین لینڈ امریکا کا حصہ بنے، گرین لینڈ کو امریکا کا حصہ بناکر ہی رہیں گے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کانگریس سے اسٹیٹ آف دی آرٹ گولڈن آئرن ڈوم بنانے کیلئے فنڈز اکھاٹا کرنے کو بھی کہا۔

  • کینیڈا، میکسیکو اور چین پر آج سے ٹیرف نافذ، ٹرمپ کے ریمارکس کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ گر گئی

    کینیڈا، میکسیکو اور چین پر آج سے ٹیرف نافذ، ٹرمپ کے ریمارکس کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ گر گئی

    واشنگٹن: کینیڈا اور میکسیکو پر آج سے 25.25 فی صد ٹیرف نافذ ہو گیا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ کینیڈا اور میکسیکو پر پچیس اعشاریہ دو پانچ فی صد ٹیرف آج سے نافذ ہو گیا، چین سے اشیا کی درآمد پر بھی 10 فی صد اضافی چارجز آج سے نافذ کیے جائیں گے۔

    ٹرمپ کے ان ریمارکس کے بعد امریکی اسٹاک مارکیٹ گر گئی، ایس اینڈ پی میں 500 انڈیکس کی کمی دیکھی گئی، ایشیائی اسٹاک مارکیٹ میں بھی مندی دیکھی گئی، میکسیکن پیسو اور کینیڈین ڈالر کی قدر میں بھی کمی آئی۔

    چین اور ہانگ کانگ کی مارکیٹس میں بھی شدید مندی دیکھی گئی۔ معاشی ماہرین کا کہنا ہے ٹرمپ عالمی معیشت کو کساد بازاری کی طرف دھکیل رہے ہیں۔ شمالی امریکا میں تجارتی جنگ کے خدشات بڑھ گئے ہیں، مالیاتی منڈیوں میں مندی دیکھی جا رہی ہے۔

    کینیڈا کی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ امریکا کو فوری جواب دیا جائے گا، کینیڈا بھی 155 ارب ڈالر کی امریکی درآمدات پر 25 فی صد ٹیرف لگانے کے لیے تیار ہے۔ ادھر چین کی وزارتِ معیشت نے بھی ٹیرف مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکا نے فیصلہ واپس نہ لیا تو اس کا جواب دیا جائے گا۔

    ٹرمپ نے یوکرین کی تمام فوجی امداد روک دی

    چین نے امریکی زرعی درآمدات پر 10 سے 15 فی صد محصولات کا اعلان کیا ہے اور وہ امریکی فرموں کے خلاف اقدامات بھی کر سکتا ہے۔ واضح رہے کہ ٹرمپ نے چینی درآمدات پر عائد محصول کو دوگنا کر کے 20 فی صد کیا ہے، انھوں نے جواز پیش کیا کہ بیجنگ امریکا میں فینٹینیل کے بہاؤ کو روکنے کے لیے کافی کام نہیں کر رہا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ درآمدی ٹیکس کینیڈا اور میکسیکو کو غیر قانونی منشیات اور ملک میں داخل ہونے والے تارکین وطن کو روکنے کے لیے مزید کارروائی کرنے پر مجبور کرے گا۔ تجارتی جنگ کے امکان پر امریکی منڈیوں میں گراوٹ اور ایشیائی منڈیوں میں ہلچل مچ گئی ہے۔ ماہرین نے خبردار کیا ہے کہ امریکی صارفین کو بعض مصنوعات اب مہنگی خریدنی پڑیں گی۔

  • ٹرمپ نے یوکرین کی تمام فوجی امداد روک دی

    ٹرمپ نے یوکرین کی تمام فوجی امداد روک دی

    وائٹ ہاؤس کے ایک عہدے دار کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین کے لیے تمام فوجی امداد پر پابندی لگادی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی عہدے دار کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے واضح کیا ہے کہ ان کی توجہ امن پر ہے۔

    وائٹ ہاؤس کے عہدیدار نے بتایا کہ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ہمارے شراکت داروں کو بھی اس مقصد کے لیے پُرعزم ہونے کی ضرورت ہے، ہم اپنی امداد کو روک رہے ہیں اور اس کا جائزہ لے رہے ہیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ اور امریکی نائب صدر جے ڈی وینس سے کشیدگی کے بعد یوکرینی صدر ولودیمیر زیلنسکی نے گزشتہ روز ایک ویڈیو پیغام جاری کیا تھا۔

    وائٹ ہاؤس میں جمعے کو ہونے والی ملاقات میں ولودیمیر زیلنسکی، امریکی صدر ٹرمپ اور جے ڈی وینس کے درمیان گرما گرمی ہوگئی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق اس ملاقات کے دوران یوکرینی صدر نے جب امریکا کی مجوزہ جنگ بندی کی شرائط ماننے سے انکار کیا تو ٹرمپ اور وینس نے ان پر ’ناشکری‘ کا الزام لگادیا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق اب لندن میں روس یوکرین جنگ کے حوالے سے اہم سربراہی اجلاس میں شرکت کے بعد یوکرینی صدر نے سوشل میڈیا ویب سائٹ ایکس پر جاری کیے اپنے ویڈیو پیغام میں کہا ہے کہ ہر کوئی اصل مسئلے پر متحد ہے، حقیقی امن کے قیام کے لیے ہمیں حقیقی تحفظ کی ضمانتوں کی ضرورت ہے اور برطانیہ، یورپی یونین اور ترکی کا بھی یہی موقف ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ بلاشبہ ہم امریکا کی اہمیت کو سمجھتے ہیں اور ہم امریکا سے ملنے والی تمام تر مدد کا تہہ دل سے شکریہ ادا کرتے ہیں۔

    یوکرینی صدر کا کہنا تھا کہ کوئی دن ایسا نہیں گزرا جب ہم امریکا کے شکر گزار نہ ہوئے ہوں اور یہ شکر گزاری ہماری آزادی کے تحفظ کے لیے ہے۔

    ’حماس نے یرغمالی رہا نہ کیے تو اسے ناقابل تصور نتائج بھگتنے ہوں گے‘

    یوکرینی صدر کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں کبھی نہ ختم ہونے والی جنگ نہیں بلکہ امن کی ضرورت ہے اور اسی لیے ہم نے یہ کہا کہ حفاظتی ضمانتیں اس کی کلید ہیں۔

    اُنہوں نے مزید کہا کہ یوکرین میں ہماری مشکلات سے نکلنے کا انحصار اس بات پر ہے کہ ہمارے شراکت دار ہمارے لیے اور اپنی سلامتی کے لیے کیا اقدامات کر رہے ہیں۔