Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • اسرائیلیوں کو کہاں منتقل کیا جائے؟ سعودی رہنما نے ٹرمپ کو زبردست تجویز دے دی

    اسرائیلیوں کو کہاں منتقل کیا جائے؟ سعودی رہنما نے ٹرمپ کو زبردست تجویز دے دی

    سعودی شوریٰ کونسل کے رکن یوسف بن طراد السعدون نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تجویز دی ہے کہ امریکا کے صدر اگر خطے میں امن، استحکام اور خوش حالی کے علم بردار بننا چاہتے ہیں، تو پہلے اپنے پیارے اسرائیلیوں کو الاسکا منتقل کر دیں۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی شوریٰ کونسل کے ایک رکن نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے فلسطینیوں کو غزہ کی پٹی سے منتقل کرنے کی تجویز پر تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ اسرائیلیوں کو الاسکا اور گرین لینڈ منتقل کرنا مشرق وسطیٰ کے استحکام کا بہتر حل ہوگا۔

    سعودی روزنامہ عکاظ میں اپنے آرٹیکل میں شوریٰ کونسل کے رکن یوسف بن طراد نے لکھا کہ صدر ٹرمپ اسرائیلیوں کو الحاق کے بعد گرین لینڈ میں بھی آباد کر سکتے ہیں۔ انھوں نے لکھا صدر ٹرمپ کی مشرق وسطیٰ کے حوالے سے پالیسیاں احمقانہ، غیر منطقی اور یک طرفہ ہیں، صہیونی اور ان کے اتحادی میڈیا پروپیگنڈا اور سیاسی چالوں کے ذریعے سعودی عرب پر اسرائیل سے مذاکرات کے لیے دباؤ ڈالنا چاہتے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدہ منسوخ کرنے کی دھمکی دے دی

    یوسف بن طراد السعدون کے مطابق انسانی تاریخ یہودیوں کی فتنہ پروری اور سازشوں سے واقف ہے، تیرہویں اور سولہویں صدیوں کے دوران کئی یورپی ممالک نے یہودیوں سے تنگ آ کرانھیں اپنی سر زمینوں سے ملک بدر کر دیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہریوں کے لیے رشوت کے دروازے کھول دیے، حکم نامے پر دستخط

    انھوں نے لکھا امریکی پالیسی میں خودمختار زمینوں پر غیر قانونی قبضہ اور وہاں کے باشندوں کی نسل کشی شامل ہے، فلسطینیوں کو اپنی سرزمینوں سے بے دخلی کا منصوبہ صہیونیوں نے تیار کیا، جس کے لیے وائٹ ہاؤس کا ڈائس شرمناک طریقے سے استعمال کیا گیا۔

    ان کا کہنا تھا کہ مسئلہ فلسطین اور فلسطینیوں کے حقوق کے تحفظ کے لیے سعودی عرب کے اصولی مؤقف میں کوئی تبدیلی آئی ہے، نہ آئندہ آئے گی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہریوں کے لیے رشوت کے دروازے کھول دیے، حکم نامے پر دستخط

    ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہریوں کے لیے رشوت کے دروازے کھول دیے، حکم نامے پر دستخط

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہریوں کے لیے رشوت کے دروازے کھولنے والے حکم نامے پر دستخط کر دیے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی شہریوں کو دیگر ممالک میں ٹھیکے لینے کے لیے غیر ملکی حکومتوں کو رشوت دینے کے دروازے کھول دیے۔

    صدر ٹرمپ نے جس حکم نامے پر دستخط کیے ہیں اس میں اٹارنی جنرل پام بوندی کو حکم دیا گیا ہے کہ نئے رہنما اصول جاری ہونے تک وہ 1934 کے قانون پر عمل روک دیں۔

    صدر ٹرمپ کا دعویٰ ہے کہ اینٹی کرپشن اقدامات امریکا کے لیے تباہی تھے، کیوں کہ قانون کی خلاف ورزی کیے بغیر ان اقدامات کی وجہ سے بیرونی ملک کوئی معاہدہ عملی طور پر کرنا بہت ہی زیادہ مشکل ہو گیا تھا۔

    ٹرمپ کے حکم نامے کی بدولت اب غیر ملکیوں کو رشوت دینے میں ملوث اہلکار امریکی محکمہ انصاف کی کارروائی سے محفوظ ہو جائیں گے۔

    تجارتی جنگ، ٹرمپ نے ایلومینم اور اسٹیل کی درآمدات پر بھی ٹیرف بڑھا دیا

    واضح رہے کہ امریکی صدر نے نہ صرف خطے میں تجارتی جنگ چھیڑ دی ہے، بلکہ مختلف حوالوں سے دیگر ممالک کو تواتر کے ساتھ دھمکیاں دینے لگے ہیں، انھوں نے اردن اور مصر کو بھی دھمکی دی ہے کہ اگر انھوں نے فلسطینی پناہ گزینوں کو قبول نہ کیا تو ان کی امداد بند کر دی جائے گی۔

    ٹرمپ نے گزشتہ روز اسٹیل اور ایلومینم پر بھی 25 فی صد درآمدی ڈیوٹی عائد کر دی ہے، اور دھمکی دی کہ امریکی برآمدات پر جو ملک ٹیرف لگائے گا، اس پر جوابی ٹیرف لگا دیا جائے گا۔

  • تجارتی جنگ، ٹرمپ نے ایلومینم اور اسٹیل کی درآمدات پر بھی ٹیرف بڑھا دیا

    تجارتی جنگ، ٹرمپ نے ایلومینم اور اسٹیل کی درآمدات پر بھی ٹیرف بڑھا دیا

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنی شروع کی گئی تجارتی جنگ میں ایلومینم اور اسٹیل کی درآمدات پر بھی ٹیرف بڑھا دیا ہے۔

    روئٹرز کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسٹیل اور ایلومینم کی درآمدات پر پیر کو ٹیرف بڑھا کر فلیٹ 25 فی صد کر دیا ہے، جس میں کوئی استثنا یا چھوٹ نہیں دی گئی ہے، اور کہا گیا ہے کہ اس سے کشمکش میں مبتلا صنعتوں کی مدد کی جا رہی ہے، تاہم اس قدم سے کثیر محاذ تجارتی جنگ کا خطرہ مزید بڑھ گیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے مزید مختلف ایگزیگیٹیو آرڈرز پر دستخط کر دیے، انھوں نے ایلومینم پر امریکی ٹیرف کی شرح کو اس کی سابقہ ​​10 فی صد شرح سے بڑھا کر 25 فی صد کرنے اور ملکی استثنا اور کوٹہ ڈیلز کو ختم کرنے کے ساتھ ساتھ، دونوں دھاتوں کے لیے ہزاروں مصنوعات کے مخصوص ٹیرف کا استثنا بھی ختم کرنے کے آرڈرز پر دستخط کر دیے ہیں۔

    وائٹ ہاؤس کے ایک اہلکار نے تصدیق کی ہے کہ یہ اقدامات 4 مارچ سے نافذ العمل ہوں گے۔ یہ محصولات کینیڈا، برازیل، میکسیکو، جنوبی کوریا اور ان دیگر ممالک سے لاکھوں ٹن اسٹیل اور ایلومینم کی درآمدات پر لاگو ہوں گے، جو carve-out کے تحت امریکی ڈیوٹی فری میں داخل ہو رہے ہیں۔

    امریکا میں ہزاروں سرکاری ملازمین کی نوکریاں چھوڑنے کی خواہش

    ٹرمپ نے صحافیوں کو بتایا کہ یہ اقدام دھاتوں پر محصولات کو آسان بنا دے گا، تاکہ ہر کوئی سمجھ سکے کہ اس کا کیا مطلب ہے، یہ بغیر کسی استثنا یا چھوٹ کے 25 فی صد ہے، اور یہ تمام ممالک پر عائد ہوگا، چاہے کوئی بھی ملک ہو۔ تاہم ٹرمپ نے بعد میں کہا کہ وہ آسٹریلیا کی اسٹیل ٹیرف میں استثنا کی درخواست پر خاص طور سے غور کریں گے، کیوں کہ اسے امریکا کے ساتھ تجارتی خسارے کا سامنا رہا ہے۔

    امریکی صدر نے گاڑیوں، الیکٹرونکس چپس اور ادویات پر بھی ٹیرف لگانے کا عندیہ دے دیا ہے۔ ٹرمپ نے کہا کہ وہ ان ممالک سے درآمد کی جانے والی اشیا پر بھی ٹیرف عائد کریں گے جنھوں نے امریکی مصنوعات پر ٹیرف عائد کی ہوئی ہے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدہ منسوخ کرنے کی دھمکی دے دی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدہ منسوخ کرنے کی دھمکی دے دی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر تمام یرغمالی ہفتے تک رہا نہ ہوئے تو جنگ بندی معاہدے کی منسوخی کا اعلان کردوں گا۔

    واشنگٹن میں مختلف ایگزیکٹو آرڈرز پر دستخط کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئےصدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اگر ہفتے کی دوپہر تک غزہ میں موجود تمام یرغمالیوں کو رہا نہ کیا گیا تو وہ اسرائیل حماس جنگ بندی معاہدہ ختم کردیں گے جس سے جنگ” کی راہ ہموار ہو جائے گی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے الجزیرہ کی رپورٹ کے مطابق وائٹ ہاؤس کے اوول آفس میں گفتگو کرتے ہوئے ٹرمپ نے یہ بھی کہا کہ اگر اردن اور مصر فلسطینی پناہ گزینوں کو نہیں لیتے تو ان کی امداد بند کردیں گے تاہم مجھے امید ہے کہ اردن مان جائے گا۔

    خبر رساں ایجنسی روئٹرز کے مطابق انہوں نے کہا کہ فلسطینیوں کو "مستقبل کے رئیل اسٹیٹ منصوبے” کے تحت غزہ واپسی کا حق حاصل نہیں ہوگا۔

    اس موقع پر امریکی صدر ٹرمپ نے سابق گورنر ایلی نوائے راب بلاگو جووچ کیلئے صدارتی معافی کا اعلان کردیا، انہوں نے خدشہ ظاہر کیا کہ یرغمالیوں کے بارے میں معلوم نہیں کہ وہ زندہ بھی ہیں کہ نہیں۔

    ان کا کہنا تھا کہ اسٹیل اور المونیم پر25فیصد درآمدی ڈیوٹی عائد کررہے ہیں، کسی بھی ملک کو امریکی معیشت کو نقصان پہنچانے نہیں دیں گے، امریکی برآمدات پر جو ملک ٹیرف لگائے گا تو جوابی ٹیرف لگایا جائے گا۔

    امریکی صدر نے محکمہ انصاف کو پابند کرنے کے حکم نامے پردستخط کردیئے، ان کا کہنا ہے کہ گاڑیوں،چپس اور ادویات پر بھی ٹیکس کے حوالے سے غور کررہے ہیں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کیلئے مستقل جگہ بنانے کی بات کررہا ہوں، یوکرین کے صدر سے اسی ہفتے بات کروں گا، ہفتے کو شاید اسرائیلی وزیراعظم سے بھی بات کروں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکا کی جانب سے قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے۔ جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے۔

    ٹرمپ کے اعلان پر اقوام متحدہ اور دنیا کے کئی ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی کی مخالفت کی تھی اور دو ریاستی حل پر زور دیا تھا۔

    واضح رہے کہ حماس نے اسرائیل کی غزہ جنگ بندی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزیوں پر یرغمالیوں کی رہائی کا عمل روک دیا ہے۔

    ترجمان القسام بریگیڈ ابوعبیدہ نے ٹیلی گرام پر جاری بیان میں کہا کہ حماس قیادت نے گزشتہ تین ہفتوں کے دوران قابض دشمن کی جانب سے معاہدے کی خلاف ورزیوں کا مشاہدہ کیا ہے۔

    ان خلاف ورزیوں میں شمالی غزہ میں بےگھر کیے گئے شہریوں کی واپسی میں تاخیر، مختلف علاقوں میں بمباری اور فائرنگ کے ذریعے ان کو نشانہ بنانا اور معاہدے کے مطابق امدادی سامان کی ترسیل میں رکاوٹیں پیدا کرنا شامل ہیں۔

    https://urdu.arynews.tv/trump-says-no-right-of-return-for-palestinians-under-gaza-plan/

  • ’’ہمارے پاس ایک غنڈا اور ٹھگ ہے جو امریکا کا صدر ہے‘‘ یہ بات کس نے کہی؟

    ’’ہمارے پاس ایک غنڈا اور ٹھگ ہے جو امریکا کا صدر ہے‘‘ یہ بات کس نے کہی؟

    گریناڈا: ’’میں جس جگہ سے آ رہا ہوں، وہ جگہ یعنی امریکا ایک بہت ہی تاریک دور سے گزر رہا ہے، ہمارے پاس ایک غنڈا اور ٹھگ موجود ہے جو امریکا کا صدر ہے۔‘‘ مشہور امریکی اداکار کے اس بیان نے دنیا بھر میں آگ لگا دی ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق مشہور و معروف امریکی اداکار رچرد گیئر نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر شدید ہی نہیں لوگوں کو چونکا دینے والی تنقید کی ہے، انھوں نے ٹرمپ کو ’’غنڈہ‘‘ اور ’’ٹھگ‘‘ قرار دے دیا۔

    رچرڈ گیئر ہفتے کے روز اسپین کے شہر گریناڈا میں ہسپانوی آسکرز کی تقریب میں شریک تھے، انھوں نے ایک ایوارڈ بھی وصول کیا اور دھواں دھار تقریر کی، جس نے اسپین اور بین الاقوامی سطح پر میڈیا میں ہیڈ لائنز بنائیں۔

    اے ایف پی کے مطابق اسپین کے اعلیٰ فلمی اعزازات میں سے ایک، بین الاقوامی گویا ایوارڈ حاصل کرنے والے 75 سالہ رچرڈ گیئر نے کہا کہ آمریت صرف امریکا تک محدو د نہیں یہ ’’ہر جگہ‘‘ عروج پر ہے۔

    انھوں نے کہا ’’ہم امریکا میں ایک انتہائی تاریک دور میں ہیں، جہاں ہمارے پاس ایک غنڈا، ایک ٹھگ ہے، جو امریکا کا صدر ہے۔ لیکن یہ صرف امریکا میں نہیں، ہر جگہ ہو رہا ہے، آمریت ہم سب کو اپنی لپیٹ میں لے چکی ہے۔‘‘

  • اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی فوٹیج دیکھ کر ٹرمپ کو کیا ہوا؟

    اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی فوٹیج دیکھ کر ٹرمپ کو کیا ہوا؟

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اتوار کو اسرائیلی یرغمالیوں کی رہائی کی فوٹیج دیکھنے کے بعد کہا کہ وہ اسرائیل اور حماس کے درمیان جنگ بندی کے معاہدے پر ’’صبر‘‘ کھو رہے ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے فوٹیج میں رہا ہونے والے اسرائیلیوں کو دیکھا تو ان کا موازنہ ہولوکاسٹ سے بچ جانے والوں سے کیا، تاہم اس موقع پر وہ یہ بھول گئے کہ جو سینکڑوں فلسطینی قیدی اسرائیل سے رہا ہو کر آ رہے ہیں، وہ کس بری حالت میں تھے، حتیٰ کہ ان میں سے کچھ کو فوراً اسپتال داخل کرنا پڑا۔

    اسرائیل کے 3 یرغمالی رہائی کے بعد محض بے چین دکھائی دے رہے تھے، ان کی تصاویر دیکھنے پر ٹرمپ کا یہ ردعمل کہ وہ صبر کھو رہے ہیں، دراصل غزہ جنگ بندی معاہدے کے سلسلے میں غیر یقینی صورت حال کا سبب بن رہا ہے، جب کہ ابھی 76 یرغمالیوں کا رہا ہونا باقی ہے۔

    ٹرمپ پہلے ہی فلسطینیوں کو غزہ سے نکالنے اور امریکا کا اس کا کنٹرول سنبھالنے کے عجیب متنازعہ بیانات دے چکے ہیں، جس پر عرب ممالک کی جانب سے سخت رد عمل آیا۔ اب سپر باؤل میں شرکت کے لیے نیو اورلینز جاتے ہوئے ایئر فورس ون میں سوار نامہ نگاروں کو ٹرمپ نے بتایا کہ ’’وہ ہولوکاسٹ سے بچ جانے والوں کی طرح نظر آ رہے تھے، وہ خوفناک حالت میں تھے، وہ کمزور تھے، میں نہیں جانتا کہ ہم اس میں کتنا وقت لے سکتے ہیں، کسی وقت ہم اپنا صبر کھو دیں گے۔‘‘

    امریکی صدر غزہ کو خریدنے کے بیان پر قائم

    ٹرمپ نے اسرائیلی یرغمالیوں کے بارے میں کہا ’’میں جانتا ہوں کہ ہمارے پاس ایک معاہدہ ہے، اور اس کے تحت وہ ایک ایک کر کے رہا ہو رہے ہیں، لیکن سچ یہ ہے کہ وہ خراب حالت میں ہیں۔‘‘

    یاد رہے کہ تین اسرائیلیوں کے بدلے اسرائیل نے ہفتے کے روز 183 فلسطینی قیدیوں کو رہا کیا تھا۔ ٹرمپ نے صحافیوں کو یہ بھی بتایا کہ فلسطینیوں کے جانے یا انکلیو سے نکالے جانے کے بعد امریکا غزہ کی ملکیت خریدنے کے لیے پرعزم ہیں۔

  • امریکی صدر ٹرمپ کا روسی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ

    امریکی صدر ٹرمپ کا روسی صدر سے ٹیلیفونک رابطہ

    ماسکو: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ انہوں نے روسی صدر پیوٹن سے یوکرین جنگ کے خاتمے کے حوالے سے رابطہ کیا ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی اخبار نیویارک پوسٹ کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ یہ 2022 کے اوائل کے بعد پیوٹن اور کسی بھی امریکی صدر کے درمیان پہلا براہ راست رابطہ ہے۔

    اپنی انتخابی مہم میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے یوکرین جنگ ختم کرنے کا وعدہ کیا تھا تاہم اس کے طریقہ کار کی تفصیل نہیں بتائی تھی۔

    امریکی اخبار کو دیے گئے ایک انٹرویو میں ٹرمپ سے سوال پوچھا گیا کہ انہوں نے پیوٹن سے کتنی بار بات کی تو انہوں نے جواب دیا کہ ’بہتر ہے کہ میں اس بارے میں کچھ نہ کہوں، ٹرمپ نے کہا کہ پیوٹن چاہتے ہیں کہ لوگوں کا قتل عام نہ ہو۔

    روسی خبر رساں ایجنسی سے گفتگو کرتے ہوئے کریملن کے ترجمان دمتری پیسکوف نے کہا کہ مختلف ذرائع سے مختلف معلومات مل رہی ہیں۔

    انہوں نے مزید کہا ’یہ رابطے مختلف چینلز کے ذریعے کیے جاتے ہیں، ممکن ہے کہ مجھے کسی چیز کا علم نہ ہو، اس لیے میں اس خبر کی نہ تصدیق کر سکتا ہوں اور نہ تردید‘۔

    اس سے قبل امریکی صدر ٹرمپ نے ’خلیج میکسیکو‘ کو باضابطہ طور پر ’خلیج امریکا‘ کا نام دے دیا، اعلامیے پر دستخط بھی کردیے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی کہا تھا کہ وہ خلیج میکسیکو کو خلیج امریکا کا نام دیں گے۔

    امریکی صدر نے ’خلیج میکسیکو‘ کو باضابطہ ’خلیج امریکا‘ کا نام دیدیا

    امریکی صدر نے آج یہ اقدام سُپر بال دیکھنے کے لیے دوران پرواز کیا، جس کے بعد اُن کے جہاز میں بھی اعلان کردیا گیا کہ آج ہم پہلی بار خلیج امریکا پر پرواز کررہے ہیں۔ ٹرمپ نے برجستہ کہا کہ یہ بہت اچھا کام ہوا ہے۔

  • امریکی صدر نے ’خلیج میکسیکو‘ کو باضابطہ ’خلیج امریکا‘ کا نام دیدیا

    امریکی صدر نے ’خلیج میکسیکو‘ کو باضابطہ ’خلیج امریکا‘ کا نام دیدیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’خلیج میکسیکو‘ کو باضابطہ طور پر ’خلیج امریکا‘ کا نام دے دیا، اعلامیے پر دستخط بھی کردیے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ سنبھالتے ہی کہا تھا کہ وہ خلیج میکسیکو کو خلیج امریکا کا نام دیں گے۔

    امریکی صدر نے آج یہ اقدام سُپر بال دیکھنے کے لیے دوران پرواز کیا، جس کے بعد اُن کے جہاز میں بھی اعلان کردیا گیا کہ آج ہم پہلی بار خلیج امریکا پر پرواز کررہے ہیں۔ ٹرمپ نے برجستہ کہا کہ یہ بہت اچھا کام ہوا ہے۔

    یاد رہے کہ گلف یا خلیج سمندر کے اس حصے کو کہتے ہیں جو 3 جانب سے خشکی سے گھرا ہو اور اس میں داخلے کا راستہ بھی ہو۔ خلیج میں عام طور پر داخلے کا راستہ تنگ ہوتا ہے۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ خلیج میکسیکو کو امریکا کی ’تھرڈ کوسٹ‘ بھی کہا جاتا ہے کیوں کہ اس کی ساحلی پٹی امریکا کی 5 ریاستوں ٹیکساس، لوئزیانا، مسیسپی، الاباما اور فلوریڈا سے ملتی ہے۔

    دوسری جانب ٹرمپ کی جانب سے غزہ خریدنے اور ملکیت بنانے سے متعلق بیان پر حماس کے سیاسی ونگ کے رکن Ezzat El Rashq نے سخت مذمت کی ہے۔

    حماس نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی زمین سے بیدخل کرنے کی سازشیں ناکام بنادیں گے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے بیان پر قائم ہیں۔

    صحافیوں سے گفتگو مین امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کا خیال رکھیں گے ان کا قتل نہیں ہونے دیں گے، مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو زمین کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جاسکتا ہے تاکہ وہاں دوبارہ تعمیر کے عمل میں مدد لی جاسکے۔

    فلسطینیوں کو بیدخل کرنے کی سازش، حماس کا رد عمل سامنے آگیا

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا تک سفر کرنا فلسطینیوں کے لیے بہت طویل سفر ہوگا، مصر، اردن اور سعودی عرب فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسائیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ، ایلون مسک کو بچانے کے لیے میدان میں آ گئے

    ڈونلڈ ٹرمپ، ایلون مسک کو بچانے کے لیے میدان میں آ گئے

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایلون مسک پینٹاگون کے آڈٹ کے دوران اربوں ڈالر کی دھوکہ دہی اور بے ضابطگیوں کا پتہ لگا لیں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے فاکس نیوز کے بریٹ بائر کے ساتھ ایک سپر باؤل انٹرویو میں کہا کہ ہے ایلون مسک مالی بے ضابطگیون کو ڈھنڈنے کے ماہر ہیں، ایلون مسک اور ڈوج وزارتِ دفاع اور تعلیم کے اخراجات پر تحقیقات کریں گے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ میں مسک کو بہت جلد، شاید 24 گھنٹوں کے اندر، کہنے والا ہوں کہ وہ محکمہ تعلیم کی جانچ کریں پھر فوج کی باری آئے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہم امریکا کے سب سے بڑے وفاقی محکمے پینٹاگون میں اربوں، کروڑوں ڈالر کے فراڈ اور غلط استعمال کا پتہ لگانے جا رہے ہیں، پینٹاگون کا بجٹ سالانہ 1 ٹریلین ڈالر کے قریب پہنچ رہا ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی عدالت نے ایلون مسک کی ٹیم کو حکومتی نظام تک رسائی سے روک دیا تھا، امریکی عدالت کے جج پال انگلیمئیر نے ایلون مسک کی ٹیم کو حکومتی نظام تک رسائی سے روک دیا۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق جج نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ حکومتی نظام تک رسائی سے کھربوں ڈالر کی ادائیگی کرنے والے حساس معلومات افشا ہونے کا خدشہ ہے۔

    دوسری جانب امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے قریب سمجھے جانے والے ایلون مسک نے عدالتی فیصلے کو پاگل پن قراردیدیا۔

  • فلسطینیوں کو بیدخل کرنے کی سازش، حماس کا رد عمل سامنے آگیا

    فلسطینیوں کو بیدخل کرنے کی سازش، حماس کا رد عمل سامنے آگیا

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے غزہ خریدنے اور ملکیت بنانے سے متعلق بیان پر حماس کے سیاسی ونگ کے رکن Ezzat El Rashq نے سخت مذمت کی ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق حماس نے شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ فلسطینیوں کو اپنی زمین سے بیدخل کرنے کی سازشیں ناکام بنادیں گے۔

    واضح رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے بیان پر قائم ہیں۔

    صحافیوں سے گفتگو مین امریکی صدر ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کا خیال رکھیں گے ان کا قتل نہیں ہونے دیں گے، مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو زمین کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جاسکتا ہے تاکہ وہاں دوبارہ تعمیر کے عمل میں مدد لی جاسکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا تک سفر کرنا فلسطینیوں کے لیے بہت طویل سفر ہوگا، مصر، اردن اور سعودی عرب فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسائیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکا کی جانب سے قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے۔ جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے۔

    ’حماس آج ہمارے چہروں پر ہنس رہی ہو گی‘ اسرائیلی قانون ساز

    ٹرمپ کے اعلان پر اقوام متحدہ اور دنیا کے کئی ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کی بیدخلی کی مخالفت کی تھی اور دو ریاستی حل پر زور دیا تھا۔