Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • امریکی صدر غزہ کو خریدنے کے بیان پر قائم

    امریکی صدر غزہ کو خریدنے کے بیان پر قائم

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے بیان پر قائم ہیں۔

    صحافیوں سے گفتگو مین امریکی صدر ڈونؒڈ ٹرمپ نے کہا کہ فلسطینیوں کا خیال رکھیں گے ان کا قتل نہیں ہونے دیں گے، مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو زمین کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جاسکتا ہے تاکہ وہاں دوبارہ تعمیر کے عمل میں مدد لی جاسکے۔

    ان کا کہنا تھا کہ امریکا تک سفر کرنا فلسطینیوں کے لیے بہت طویل سفر ہوگا، مصر، اردن اور سعودی عرب فلسطینیوں کو اپنے ہاں بسائیں۔

    خیال رہے کہ گزشتہ دنوں صدر ٹرمپ نے غزہ پر امریکا کی جانب سے قبضہ کرنے کا اعلان کیا تھا، انہوں نے کہا تھا کہ امریکا غزہ کی پٹی پر قبضہ کر لے گا، ہم اس کے مالک ہوں گے۔ جس کا مقصد اس علاقے میں استحکام لانا اور ہزاروں ملازمتیں پیدا کرنا ہے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے کہا تھا کہ میں غزہ میں طویل المدتی ملکیت کی پوزیشن دیکھتا ہوں، ہم غزہ کو ترقی دیں گے، علاقے کے لوگوں کے لیے ملازمتیں دیں گے، شہریوں کو بسائیں گے۔

    ٹرمپ کے اعلان پر اقوام متحدہ اور دنیا کے کئی ممالک نے غزہ سے فلسطینیوں کی بےدخلی کی مخالفت کی تھی اور دو ریاستی حل پر زور دیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/appeals-court-judge-refuses-to-halt-trump-sentencing/

  • امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مقدمہ درج

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کیخلاف مقدمہ درج

    امریکا کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ پر سرکاری ویب سائٹس سے صحت عامہ سے متعلق ڈیٹا ہٹانے پر مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق ڈاکٹرز فار امریکا (ڈی ایف اے) کی جانب سے پبلک سٹیزن لٹیگیشن گروپ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے خلاف مقدمہ دائر کیا ہے۔ یہ مقدمہ صدر کی جانب سے حال ہی میں سرکاری ویب سائٹس سے صحت عامہ سے متعلق ہیلتھ ڈیٹا ہٹانے پر قائم کیا گیا ہے۔

    اس مقدمہ میں ڈاکٹرز فار امریکا (ڈی ایف اے) کی جانب سے پبلک سٹیزن لٹیگیشن گروپ نے یہ مقدمہ دائر کیا ہے جس میں آفس آف پرسنل مینجمنٹ، سینٹرز فار ڈیزیز کنٹرول اینڈ پریوینشن، فوڈ اینڈ ڈرگ ایڈمنسٹریشن اور محکمہ صحت اور ہیومن سروسز کو مدعا علیہ کے طور پر نامزد کیا گیا ہے۔

    ڈی ایف اے اور پی سی ایل جی نے واشنگٹن میں امریکی ڈسٹرکٹ کورٹ میں دائر کیے گئے مقدمے میں کہا ہے کہ ہیلتھ ویب پیجز اور ڈیٹا کو ہٹانے سے بیماری کے پھیلنے کی نگرانی اور اس کا موثر اقدام کرنے کے لیے دستیاب سائنسی ڈیٹا میں خطرناک خلا پیدا ہوگیا ہے۔

    مدعی کا موقف ہے کہ اس اقدام سے ڈاکٹروں کو ایسے وسائل سے محروم کر دیا گیا ہے جو کلینیکل پریکٹس کی رہنمائی کرتے ہیں اور مریضوں کے ساتھ بات چیت اور مشغول ہونے کے کلیدی وسائل کی حیثیت رکھتے ہیں۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے گزشتہ ماہ صدر امریکا کا دوسری بار حلف اٹھانے کے بعد کئی احکامات پر مختلف حلقوں کی جانب سے تشویش کا اظہار کیا جا رہا ہے اور ان فیصلوں کے خلاف عدالتوں سے رجوع کرنے کے اعلانات بھی سامنے آ رہے ہیں۔

    اس سے قبل پہلی صدارتی مدت کے دوران بھی ٹرمپ کر مختلف نوعیت کے مقدمات درج کیے گئے تھے۔

  • ٹرمپ نے ’برے لوگ‘ قرار دے کر انٹونی بلنکن کی سیکیورٹی بھی ختم کر دی

    ٹرمپ نے ’برے لوگ‘ قرار دے کر انٹونی بلنکن کی سیکیورٹی بھی ختم کر دی

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ’برے لوگ‘ قرار دے کر انٹونی بلنکن اور جیک سلیوان کی سیکیورٹی بھی ختم کر دی۔

    روئٹرز کے مطابق وائٹ ہاؤس کے حکام نے ہفتہ کو بتایا کہ صدر ٹرمپ نے سابق وزیر خارجہ انٹونی بلنکن اور سابق قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان کی سیکیورٹی کلیئرنس بھی ختم کر دی ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے ایک دن قبل اطلاع دی تھی کہ انھوں نے اپنے پیشرو جو بائیڈن کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس ختم کر دی ہے، اور ڈیلی انٹیلیجنس بریفنگ تک ان کی رسائی بھی روک دی۔

    ٹرمپ کے خلاف مقدمات پر اٹارنی جنرل نیویارک کی بھی سیکیورٹی کلیئرنس ختم کر دی گئی، جو بائیڈن کی ڈپٹی اٹارنی جنرل لیزا موناکو نے 6 جنوری 2021 کو امریکی کیپیٹل پر ٹرمپ کے حامیوں کے حملوں پر محکمہ انصاف کے ردعمل کو مربوط کرنے میں مدد کی تھی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ یہ برے لوگ ہیں اس لیے ان کے تمام پاسز منسوخ کر دیے ہیں، انھوں نے کہا بائیڈن نے سابق صدر کی حیثیت سے خفیہ معلومات تک میری رسائی بھی روکی تھی۔

    حکام کے مطابق ٹرمپ نے نیویارک کے اٹارنی جنرل لیٹیا جیمز اور مین ہٹن کے ڈسٹرکٹ اٹارنی ایلون بریگ کی کلیئرنس بھی ہٹا دی، ان دونوں نے ٹرمپ کے خلاف مقدمات چلائے تھے۔

    واضح رہے کہ سابق امریکی صدور روایتی طور پر انٹیلی جنس بریفنگ حاصل کرتے رہے ہیں، تاکہ وہ موجودہ صدور کو قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی پر مشورے دے سکیں، تاہم روئٹرز کا کہنا ہے کہ اس نئی پریکٹس سے واشنگٹن میں بڑھتی ہوئی دراڑ واضح ہو رہی ہے۔ بائیڈن نے 2021 میں ٹرمپ کے لیے سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کی تھی۔

    امریکی وزیر دفاع پیٹ ہیگستھ نے بھی گزشتہ ماہ ریٹائرڈ آرمی جنرل اور جوائنٹ چیفس آف اسٹاف کے سابق چیئرمین مارک ملی کے لیے ذاتی سیکیورٹی اور سیکیورٹی کلیئرنس منسوخ کر دی تھی۔ مارک ملی نے ٹرمپ کی پہلی صدارتی مدت کے دوران فوج کی سربراہی کی تھی، لیکن جب وہ بائیڈن کی انتظامیہ کے دوران 2023 میں فور سٹار جنرل کی حیثیت سے ریٹائر ہو گئے، تو اس کے بعد انھوں نے ٹرمپ پر زبردست تنقید کی۔

  • ’ایلون مسک نے ٹرمپ کے دفتر پر قبضہ کر لیا‘

    ’ایلون مسک نے ٹرمپ کے دفتر پر قبضہ کر لیا‘

    دنیا کے مشہور ٹائم میگزین نے اپنے سرورق پر ایلون مسک کو وائٹ ہاؤس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے دفتر سے مشابہہ آفس میں بیٹھے دکھایا ہے۔

    ٹائم میگزین نے امریکی ترقیاتی ادارے ’یو ایس ایڈ‘ اور ایلون مسک کے درمیان چلنے والے جھگڑے سے متعلق حیرت انگیز انکشافات کیے ہیں، میگزین نے لکھا کہ یکم فروری کو ایلون مسک کا ایک سیاسی دستہ یو ایس ایڈ کے ہیڈکوارٹر میں گھس گیا تھا اور ہر چیز کو اپنے قبضے میں لے لیا تھا۔

    مسک کی ٹیم نے ہیڈ کوارٹر تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا تھا، تاہم ایجنسی کے ملازمین نے رسائی دینے سے انکار کیا، ٹائم کے مطابق ایک طرف 64 سالہ تاریخ اور 35 بلین ڈالر کا بجٹ والا ادارہ کھڑا تھا، اور دوسری طرف مسک کا سیاسی دستہ کھڑا تھا، جن کا کہنا تھا کہ وہ ’سرکاری کارکردگی‘ کے محکمے کے ارکان ہیں۔

    یہ عارضی ملازمین کا ایک ایسا ٹولہ ہے، جس کے پاس کوئی چارٹر، کوئی ویب سائٹ اور کوئی واضح قانونی اختیار نہیں ہے لیکن اس کے باوجود یہ ایک طاقت ور محکمہ ہے، اور جس کی طاقت زمین کے سب سے امیر ترین شخص مسک کے پاس ہے۔ میگزین کے مطابق مسک کو وفاقی بیوروکریسی کے وسیع حصوں کو ختم کرنے، بجٹ میں کٹوتی، سول سروس میں رکاوٹیں ڈالنے اور سرکاری ایجنسیوں کو تباہ کرنے کا کام سونپا گیا ہے۔

    نیٹو کا ٹرمپ کی دھمکیوں کے بعد گرین لینڈ میں فوج بھیجنے پر غور

    یو ایس ایڈ کی قیادت نے آخر کار مسک کی پرجوش نوجوانوں پر مشتمل ٹیم کو ہیڈ کوارٹر کے اندر کئی دن گزارنے کی اجازت دے دی۔ یو ایس ایڈ کے متعدد عہدیداروں کے مطابق مسک کے ملازمین کاغذات ہاتھ میں لے کر ہالوں میں چہل قدمی کرتے رہے، اور دفاتر کی جانچ پڑتال اور منیجرز سے پوچھ گچھ کرتے رہے۔

    جب ویک اینڈ پر اس ٹیم نے خفیہ معلومات تک رسائی کی کوششیں شروع کیں تو معاملہ دھمکیوں تک پہنچ گیا، اور مسک کے آدمیوں نے امریکی پولیس افسران کو فون کرنے اور عمارت کو خالی کرنے کی دھمکی دی۔ اس سے کچھ ہی دیر بعد مسک نے اپنے سوشل پلیٹ فارم ایکس پر اپنے 215 ملین فالوورز کو لکھا کہ یو ایس ایڈ ایک مجرمانہ تنظیم ہے، اور اب اس کے ختم ہونے کا وقت آ گیا ہے۔

    اگلی صبح تک وہ ایجنسی جو دنیا بھر میں قحط اور بیماریوں سے لڑتی ہے اور لاکھوں لوگوں کو صاف پانی فراہم کرتی ہے، اپنے زیادہ تر کاموں سے دور کر دی گئی تھی، اور دنیا بھر میں اس کے دفاتر بند کر دیے گئے۔

  • ٹرمپ نے جو بائیڈن کی خفیہ معلومات تک رسائی روک دی

    ٹرمپ نے جو بائیڈن کی خفیہ معلومات تک رسائی روک دی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کی خفیہ معلومات تک رسائی روک دی۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر جو بائیڈن کی سیکیورٹی کلیئرنس ختم کر کے ان کی خفیہ دستاویز تک رسائی میں رکاوٹ ڈال دی۔

    رپورٹس کے مطابق اب سابق امریکی صدر جو بائیڈن کو روزانہ کی بنیاد پر انٹیلی جنس بریفنگ بھی نہیں دی جائے گی۔

    ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ بائیڈن کی یادداشت خراب ہوچکی ہے، حساس معلومات کے معاملے میں وہ اپنے بہترین برسوں میں بھی قابل اعتماد نہیں تھے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ!You’re fired, Joe۔

    اس سے قبل امریکی عدالت نے یو ایس ایڈ کے ملازمین سے متعلق ٹرمپ کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے پروگرام کو مکمل ختم کرنے سے روک دیا ہے۔

    امریکی جج نے صدر ٹرمپ کی جانب سے یو ایس ایڈ کے ہزاروں ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجنے کے فیصلے کو عارضی طور پر روک دیا۔

    ٹرمپ کی جانب سے غیرملکی امداد روکنے کے احکامات کے بعد یو ایس ایڈ خاتمے کے قریب پہنچ گئی تھی۔عدالت نے قرار دیا ہے کہ ٹرمپ نے بغیر کسی ثبوت کے اس پر بدعنوانی کے الزامات لگائے۔

    واشنگٹن میں ڈسٹرکٹ آف کولمبیا کے جج کارل نکولس نے کہا ہے کہ وہ امریکی ایجنسی برائے بین الاقوامی ترقی (USAID) کے 2 ہزار 200 ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجنے کے منصوبے کو عارضی طور پر روک دیں گے۔

    یہ فیصلہ ٹرمپ انتظامیہ کے اس اقدام کے خلاف ایک مقدمے کے دوران سامنے آیا ہے جس میں امریکی سرکاری ملازمین کی یونین اور غیر ملکی سروس ورکرز کی ایک ایسوسی ایشن نے یو ایس ایڈ کو بند کرنے کے حکومتی اقدام کو چیلنج کیا تھا۔

    امریکی ریاست الاسکا سے لاپتہ طیارے کا ملبہ مل گیا، تمام مسافر ہلاک

    مذکورہ عدالت کے جج کارل نکولس، جنہیں صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے گزشتہ دورِ صدارت میں نامزد کیا تھا، نے مقدمے کی سماعت کے دوران کہا کہ وہ اپنا تحریری فیصلہ بعد میں جاری کریں گے۔

  • امریکی دھمکیاں، کینیڈا کے وزیراعظم نے ساتھیوں کو خبردار کردیا

    امریکی دھمکیاں، کینیڈا کے وزیراعظم نے ساتھیوں کو خبردار کردیا

    کینیڈا کے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو نے اپنے ساتھیوں کو خبردار کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے کینیڈا کو ہتھیانے کی دھمکی حقیقت پر مبنی ہے اور اسکی وجہ یہ ہے کہ ٹرمپ کی نظریں کینیڈا کی انتہائی اہم معدنیات پر ہیں۔

    امریکی میڈیا کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ کینیڈین وزیراعظم نے جب یہ بات کہی اس سے پہلے مقامی میڈیا کو کمرے سے باہر نکال دیا گیا تھا۔ تاہم ٹورانٹو اسٹار اور سی بی سی نے کینیڈین وزیراعظم کی آواز ریکارڈ کرلی تھی۔

    رپورٹس کے مطابق بزنس لیڈرز کو ٹورانٹو میں پس پردہ میٹنگ میں بتایا گیا ہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کینیڈا کے معدنی وسائل کے باعث اسے امریکا کی 51 ویں ریاست میں تبدیل کرنا چاہتے ہیں، کینیڈا کو اس خطرے کو سنجیدگی سے لینا ہوگا۔

    جسٹن ٹروڈو نے مزید کہا کہ امریکا جانتا ہے کہ ہمارے وسائل کیا ہیں اور وہ ان سے فائدہ اٹھانا چاہتا ہے تاہم ٹرمپ سمجھتے ہیں کہ آسان ترین طریقہ کینیڈا کو ضم کرنا ہے۔

    اس سے قبل امریکی عدالت نے یو ایس ایڈ کے ملازمین سے متعلق ٹرمپ کے فیصلے کو غیر آئینی قرار دیتے ہوئے پروگرام کو مکمل ختم کرنے سے روک دیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق امریکی جج نے صدر ٹرمپ کی جانب سے یو ایس ایڈ کے ہزاروں ملازمین کو جبری رخصت پر بھیجنے کے فیصلے کو عارضی طور پر روک دیا۔

    امریکی ریاست الاسکا سے لاپتہ طیارے کا ملبہ مل گیا، تمام مسافر ہلاک

    ٹرمپ کی جانب سے غیرملکی امداد روکنے کے احکامات کے بعد یو ایس ایڈ خاتمے کے قریب پہنچ گئی تھی۔ عدالت نے قرار دیا ہے کہ ٹرمپ نے بغیر کسی ثبوت کے اس پر بدعنوانی کے الزامات لگائے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد  امریکا کی ایران کے خلاف پہلی پابندی

    ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد امریکا کی ایران کے خلاف پہلی پابندی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ  نے ایران پر مزید پابندیاں لگادیں ، پہلے سے پابندیوں کا شکار کمپنیوں سے منسلک افراد، جہازوں اور فرمز پر پابندیاں لگائی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی کے بعد امریکا نے ایران کے خلاف پہلی پابندی لگا دی۔

    عرب میڈیا نے بتایا کہ امریکی محکمہ خزانہ نے ایران کے تیل کے نیٹ ورک کو نشانہ بنایا ہے، پہلے سے پابندیوں کا شکار کمپنیوں سے منسلک افراد، جہازوں اور فرمز پر پابندیاں لگائی ہیں۔

    امریکی وزیر خزانہ نے الزام عائد کیا ہےکہ ایران تیل کی آمدنی کو جوہری پروگرام، بیلسٹک میزائل اور ڈرونز پر لگا رہا ہے۔

    مزید پڑھیں : ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے، ڈونلڈ ٹرمپ

    انھوں نے مزید کہا کہ ایران اپنی تیل کی آمدنی کو دہشتگرد گروپوں کی مدد کے لیے بھی استعمال کررہا ہے لہٰذا غیرقانونی سرگرمیوں کی فنڈنگ روکنے کے لیے مزید سخت اقدامات کریں گے۔

    دوسری جانب ایران  نے امریکی پابندیوں کو یکسر مسترد کر دیا ہے۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو کے ہمراہ مشترکہ پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ ایران پر سخت پابندیاں عائد کریں گے تاکہ وہ کبھی ایٹمی قوت نہ بن سکے۔

    دوسری جانب نیتن یاہو کا کہنا تھا کہ میں اور ڈونلڈ ٹرمپ اس بات کو یقینی بنانا چاہتے ہیں کہ ایران کبھی ایٹمی ہتھیار تیار نہ کرے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب سے متعلق اہم اعلان

    ڈونلڈ ٹرمپ کا دورہ سعودی عرب سے متعلق اہم اعلان

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سعودی عرب سمیت خلیجی ممالک کے دورے سے متعلق اہم اعلان کیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ جنہوں نے گزشتہ ماہ 20 جنوری کو دوسری بار امریکا کے صدر کا منصب سنبھالا ہے۔ اب ان کے بیرون ملک دوروں کو حتمی شکل دی جا رہی ہے۔

    گزشتہ روز واشنگٹن میں انہوں نے دورہ سعودی عرب سے متعلق ایک سوال کے جواب میں کہا کہ وہ سعودی عرب کا دورہ کرنے کا ارادہ رکھتے ہیں اور جلد سعودی عرب اور مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کا دورہ کروں گا۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اس سے قبل کہا تھا کہ سعودی ولی عہد اور وزیراعظم شہزادہ محمد بن سلمان ایک عظیم انسان ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ان کے درمیان اچھے تعلقات ہیں۔

    صدر ٹرمپ نے نشاندہی کی کہ سعودی عرب امریکا میں 600 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا۔ ہم ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان، سعودی وزیر اعظم سے بات کریں گے، واشنگٹن میں سعودی سرمایہ کاری کی مالیت کو دوگنا کرکے 1 ٹریلین ڈالر کرنے کے امکان پر بات کریں گے۔

    ٹرمپ نے اس سے قبل کہا تھا کہ وہ خطے میں امن کی بحالی کے لیے ولی عہد اور وزیر اعظم شہزادہ محمد بن سلمان کے ساتھ مل کر کام کریں گے۔

    https://urdu.arynews.tv/saudi-arabia-will-purchase-million-dollar-weapons-from-america/

  • ٹرمپ کی بہو نے امریکی نیوز چینل جوائن کر لیا

    ٹرمپ کی بہو نے امریکی نیوز چینل جوائن کر لیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بہو لارا ٹرمپ نے ایک بار پھر سے امریکی نیوز چینل میں ملازمت کرلی۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹ کے مطابق امریکی نیوز چینل کی سی ای او سوزین اسکاٹ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ 42 سالہ لارا ٹرمپ چینل پر ’My View with Lara Trump‘ کے نام سے شو کی میزبانی کریں گی۔

    امریکی نیوز چینل کی سی ای او کا کہنا تھا کہ لارا ایک باصلاحیت کمیونیکیٹر ہیں، جن کی خواہش ہے کہ وہ ناظرین سے جڑ جائیں، وہ کامیاب کاروباری شخصیت اور کام کرنے والی ماں بھی ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق لارا کا شو ہر ہفتے مقامی وقت کے مطابق رات 9 بجے نشر ہو گا، اس پروگرام میں تجزیے، سیاسی و دیگر رہنماؤں کے انٹرویوز، قومی معاملات پر گفتگو اور دن بھر کی ہیڈ لائنز گفتگو ہوگی۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹس میں کہا گیا ہے کہ لارا کے اس پروگرام کے لیے ایک دوسرے پروگرام کو اتوار 10 بجے منتقل کر دیا گیا ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کی بہو کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ میں اپنی آواز کو فاکس نیوز پر واپس لانے، امریکی عوام کے ساتھ براہِ راست بات کرنے اور اس ملک کو عظیم بنانے کے لیے بہت پر جوش ہوں۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق صدر ٹرمپ کی بہو لارا 2020ء سے ’دی رائٹ ویو‘ نامی ایک ویب سیریز کی میزبانی کر رہی ہیں جبکہ انہوں نے 22-2021ء تک فاکس نیوز چینل میں معاون کے طور پر بھی اپنی ذمہ داریاں ادا کی ہیں۔

    نیتن یاہو نے ٹرمپ کو تحفے میں کیا چیز دی؟

    واضح رہے کہ لارا لی ٹرمپ سیاست میں بھی اپنا حصہ ڈالتی ہیں، جبکہ ان کی شادی ٹرمپ کے تیسرے بیٹے ایرک ٹرمپ سے ہوئی ہے۔

  • نیتن یاہو نے ٹرمپ کو تحفے میں کیا چیز دی؟

    نیتن یاہو نے ٹرمپ کو تحفے میں کیا چیز دی؟

    واشنگٹن: اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے گزشتہ روز امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی، اس موقع پرانہوں نے ٹرمپ کو تحفہ بھی دیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق نیتن یاہو نے ڈونلڈ ٹرمپ کو دو پیجر ڈیوائسز کا تحفہ دیا، جس میں ایک سنہری پیجر اور ایک عام پیجر تھا، جوکہ گزشتہ سال لبنان میں حزب اللہ کے خلاف ہونے والے پیجر دھماکوں کا حوالہ تھا۔

    اسرائیلی میڈیا کے مطابق امریکی صدر نے تحفے پر ردعمل دیتے ہوئے پیجر دھماکوں کی تعریف کی اور کہا کہ ’وہ بہترین آپریشن تھا‘۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی صدر نے بدلے میں اسرائیلی وزیر اعظم کو ان کے اس دورے کی تصویر پیش کی جس میں ٹرمپ اور نیتن یاہو موجود ہیں۔

    یاد رہے کہ لبنان میں 17 ستمبر 2024 کو سیکڑوں کی تعداد میں پیجرز میں دھماکے ہوئے تھا جس کے نتیجے میں 12 افراد اپنی زندگیوں سے محروم ہوگئے تھے جبکہ ہزاروں زخمی ہوئے تھے۔

    لبنان میں ان دھماکوں کے اگلے ہی روز کئی واکی ٹاکی سیٹس اور موبائل فونز میں دھماکے ہوئے جس کے نتیجے میں مزید 25 افراد زندگی کی بازی ہار گئے تھے جبکہ سیکڑوں زخمی ہوئے۔

    خواتین کھلاڑیوں کے حقوق کیلئے جاری جنگ آج ختم ہوگئی، ٹرمپ کا بڑا اعلان

    حزب اللہ کی جانب سے ان دھماکوں کا الزام اسرائیل پر عائد کیا گیا تھا، بعد ازاں اسرائیلی وزیر اعظم نے ان حملوں کی ذمہ داری قبول کرلی تھی۔