Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • امریکی صدر ٹرمپ کی بھارت اور چین کو وارننگ

    امریکی صدر ٹرمپ کی بھارت اور چین کو وارننگ

    امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے برکس ممالک، جن میں بھارت، چین، روس، برازیل اور جنوبی افریقہ شامل ہیں، کو سخت وارننگ جاری کردی ہے۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے وارننگ دی ہے کہ امریکی ڈالر کے غلبہ کو چیلنج کرتے ہوئے اپنی کرنسی لانچ کی تو 100 فیصد ٹیرف نافذ کردیا جائے گا، انہوں نے یہ بیان اپنے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ’ٹروتھ سوشل‘ پر ایک پوسٹ میں دیا۔

    سابق صدر کا کہنا تھا کہ برکس ممالک امریکی ڈالر کی اہمیت کو کم کرنے کی کوششوں میں مصروف ہیں، اگر وہ نئی کرنسی کا اجراء یا کسی اور کرنسی کی حمایت کریں گے تو انہیں امریکی بازار سے آؤٹ کردیں گے۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ امریکا اس خطرے کو خاموشی سے نہیں دیکھے گا اور سخت ترین اقدامات کرے گا۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ برکس ممالک کی جانب سے اپنی کرنسی بنانے کا مقصد عالمی تجارت میں امریکی ڈالر پر انحصار کو کم کرنا ہے۔ روس اور چین پہلے ہی یوان اور دیگر مقامی کرنسیوں میں تجارت کر رہے ہیں اور اب یہ گروپ ایک مشترکہ کرنسی کے ذریعے امریکی ڈالر کی برتری کو کم کرنے میں مصروف ہے۔

    ماہرین کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ اگر برکس ممالک اپنی کرنسی لانچ کرتے ہیں، تو یہ امریکی ڈالر کے غلبہ کو کمزور کر سکتا ہے اور امریکہ کی اقتصادی طاقت کے لئے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

    امریکہ کی عالمی معاشی برتری کی ایک بڑی وجہ اس کے ڈالر کی اہمیت ہے، جو اگر کم ہوئی تو امریکی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچنے اندیشہ ہے۔

    واشنگٹن میں فضائی حادثہ ایک المیہ ہے کوئی زندہ نہیں بچ سکا، امریکی صدر ٹرمپ

    واضح رہے کہ چین اور روس پہلے ہی امریکی ڈالر سے دور ہونے کی حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں اور ہندوستان اور برازیل بھی مقامی کرنسیوں کے استعمال کو فروغ دینے کی کوششوں میں مصروف ہیں۔

  • ٹرمپ کی کینیڈا اور میکسیکو کو ٹیرف لگانے کی دھمکی

    ٹرمپ کی کینیڈا اور میکسیکو کو ٹیرف لگانے کی دھمکی

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کو دھمکی دیتے ہوئے کہا ہے کہ ممنوعہ اودویات کی ترسیل اور مہاجرین کی آمد نہ روکی تو پچیس فیصد ٹیرف لگا دوں گا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کینیڈا اور میکسیکو کو ایک اور ٹیرف لگانے کی دھمکی دیدی، ٹرمپ کی جانب سے دونوں ممالک پر تیل کی درآمدات پر ٹیرف آج ہی لگائے جانے کا امکان ہے۔

    اس سے قبل واشنگٹن میں مسافر طیارے اور فوجی ہیلی کاپٹر کے ٹکرانے کے واقعے پر امریکا کے نئے صدر ٹرمپ کا بیان سامنے آیا تھا، جس میں انھوں نے کسی مسافر کے زندہ نہ بچنے کی تصدیق کی ہے، ٹرمپ نے کہا کہ میری انتظامیہ ایوی ایشن سیفٹی کیلئے قابل افراد کو نامزد کرے گی۔

    ٹرمپ نے کہا کہ موسم بالکل صاف تھا، لائٹس بھی جل رہی تھیں، امریکا اور امریکی شہریوں کے تحفظ پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائیگا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میں نے حفاظت کو اولین ترجیح دی، اوباما، بائیڈن اور ڈیموکریٹس نے پالیسی کو اولین ترجیح دی۔””وہ دراصل ہدایات کے ساتھ آئے تھے جبکہ ہم اہل لوگوں کو سامنے لانا چاہتے ہیں۔

    مسافر طیارہ حادثے سے متعلق ریسکیو حکام کا کہنا تھا کہ مسافرطیارے کے دریا میں گرنے سے پہلے دو ٹکڑے ہوگئے تھے، ہیلی کاپٹر کے بلیڈ نے حادثے میں طیارے کو دو ٹکڑوں میں تباہ کردیا تھا۔

    میٹا نے ہار مان لی، ڈونلڈ ٹرمپ کو 25 ملین ڈالر ادا کرنے پر رضا مند

    واضح رہے کہ یہ خبریں بھی سامنے آرہی ہیں کہ طیارے میں اسکیٹنگ ورلڈ چیمپئن روسی جوڑا بھی موجود تھا، فائر چیف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ دریائے پوٹومیک سے 28 لاشیں نکالی جاچکی ہیں جبکہ مزید مسافروں کی تلاش کا عمل جاری ہے۔

  • پاکستانی نژاد خاتون جج نے فنڈنگ روکنے کا ٹرمپ کا حکم منسوخ کر دیا

    پاکستانی نژاد خاتون جج نے فنڈنگ روکنے کا ٹرمپ کا حکم منسوخ کر دیا

    واشنگٹن: امریکی عدالتی تاریخ میں ایک نیا باب رقم ہوا ہے، جب پاکستانی نژاد خاتون جج لورین علی خان نے منگل کو امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے متنازعہ ایگزیکٹو آرڈر پر عمل درآمد عارضی طور پر روک دیا۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق پاکستانی امریکی جج لورین علی خان کے فیصلے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو وفاقی امداد منجمد کرنے سے متعلق حکم نامہ منسوخ کرنا پڑ گیا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ کا حکم نامہ ممتاز امریکی تنظیموں نے عدالت میں چیلنج کر دیا تھا، امریکا کی نان پرافٹ تنظیموں کی نیشنل کونسل اور پبلک ہیلتھ آرگنائزیشن کی دائر کردہ درخواست پر 41 سالہ پاکستانی نژاد امریکی خاتون جج لورین علی خان نے عارضی ’’ایڈمنسٹریٹو اسٹے‘‘ کی منظوری دے دی۔

    کیس کی آئندہ سماعت 3 فروری کو ہوگی، ترجمان وائٹ ہاؤس کا کہنا ہے کہ ٹرمپ انتظامیہ نے تمام اقدامات قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کیے ہیں، وفاقی فنڈنگ کے معاملے پر عدالتی جنگ لڑنے کے لیے تیار ہیں۔

    امریکا: غیرممالک کو منجمد امداد میں اضافی استثنیٰ دے دیا گیا

    پاکستانی نژاد امریکی خاتون لورین امریکا میں وفاقی ڈسٹرکٹ جج ہیں، وہ اپنے والد ڈاکٹر محمود علی خان کے ساتھ امریکا منتقل ہوئی تھیں، ماہر امراض قلب ڈاکٹر محمود اور ان کی اہلیہ امریکی فوج میں خدمات انجام دے چکے ہیں۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی ڈسٹرکٹ جج لورین ایل علی خان نے فنڈنگ ​​منجمد ہونے سے چند منٹ قبل ہی اس کے نفاذ کو روک دیا تھا، وائٹ ہاؤس نے فوری طور پر اس حکم پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔

    خاتون جج کے اس فیصلے نے کافی توجہ حاصل کی ہے، اور امریکی میڈیا میں بریکنگ نیوز کے طور پر چلا، تجزیہ کار اس کے وسیع تر مضمرات پر بحث کر رہے ہیں۔ واضح رہے کہ کئی سو بلین ڈالر کے فنڈز منجمد کرنے کے لیے تیار کردہ ایگزیکٹو آرڈر 28 جنوری کو نافذ العمل ہونا تھا۔

  • امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ، نیا قانون نافذ

    امریکا میں غیر قانونی تارکین وطن کے گرد گھیرا تنگ، نیا قانون نافذ

    واشنگٹن : امریکی صدر نے لِکن ریلی ایکٹ پر دستخط کردیئے، اس منصوبے کے مطابق امریکا میں مقیم غیر قانونی تارکین وطن کو جبری طور بے دخل کیا جاسکے گا۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے گزشتہ روز لکِن رائلی ایکٹ کو باقاعدہ قانون کا درجہ دے دیا، جس کے تحت امیگریشن افسران کو اختیار حاصل ہوگا کہ وہ غیر قانونی تارکینِ وطن کو حراست میں لے سکیں جو پہلے بھی کسی جرم میں گرفتار کیے گئے ہوں۔

    یہ صدر ٹرمپ کے دوسرے صدارتی دور کا پہلا قانون ہے، جس کا وعدہ انہوں نے اپنی انتخابی مہم کے دوران عوام سے کیا تھا۔

    اس حوالے سے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا ہے کہ اس قانون سے ملک میں جاری "تارکین وطن کی یلغار” کو روکنے میں مدد ملے گی۔

    ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ یہ ایک تاریخی قانون ہے جس پر آج ہم دستخط کر رہے ہیں، ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں گفتگو کے دوران کہا کہ یہ بے شمار معصوم امریکیوں کی جانیں بچانے والا قانون ہے۔

    رپورٹ کے مطابق غیر قانونی تارکین وطن کو گرفتار کرکے گوانتاناموبے جیل بھیجنے کا منصوبہ ہے، اس سلسلے میں ڈونلڈ ٹرمپ نے ہوم لینڈ سیکیورٹی اور پینٹاگون کو ہدایت جاری کردی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق مجرموں کیلئے گوانتاناموبے میں 30ہزار بستر موجود ہیں، اس کے علاوہ وفاقی امداد منجمد کرنے سے متعلق حکم نامہ منسوخ کردیا گیا۔

    لکِن رائلی ایکٹ کیا ہے؟

    یہ قانون لکِن رائلی کے نام پر رکھا گیا ہے، جو 22 سالہ نرسنگ کی طالبہ تھیں اور 22 فروری 2024 کو جارجیا کے شہر ایتھنز میں ریس کے دوران قتل کر دی گئی تھیں۔

    اس قتل کا ملزم وینزویلا کا غیر قانونی تارکِ وطن تھا، ملزم اس سے قبل بھی ایک دکان میں چوری کے الزام میں گرفتار ہو چکا تھا، تایم اسے حراست میں نہیں لیا گیا تھا۔

    یہ واقعہ 2024 کے انتخاب میں ٹرمپ اور ریپبلکن جماعت کے لیے ایک بڑا نعرہ بن گیا، جو غیر قانونی تارکینِ وطن کیخلاف سخت امیگریشن قوانین کا مطالبہ کر رہے تھے۔

    ٹرمپ نے کہا کہ امریکہ لکِن ہوپ رائلی کو کبھی نہیں بھولے گا، یہ ہولناک جرم کبھی ہونے ہی نہیں دینا چاہیے تھا اور بطور صدر میں اس پر ہر دن کام کر رہا ہوں تاکہ اس بات کو یقینی بنایا جا سکے کہ ایسا کوئی اور سانحہ دوبارہ رونما نہ ہو۔

  • سی این این کے سینئر اینکر نے استعفیٰ کیوں دیا؟

    سی این این کے سینئر اینکر نے استعفیٰ کیوں دیا؟

    سی این این سے 18 سال سے وابستہ اینکر جِم اکوسٹا مستعفی ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے سی این این سے اٹھارہ سال سے وابستہ سینئر صحافی جِم اکوسٹا نے استعفیٰ دے دیا ہے، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی وائٹ ہاؤس میں واپسی پر سی این این نے جم اکوسٹا کا ایئر ٹائم دن سے بدل کر رات میں کر دیا تھا۔

    اپنے الوداعی پیغام میں جِم اکوسٹا نے کہا کہ ایک آمر کے سامنے جھکنے کا کبھی بھی کوئی اچھا وقت نہیں ہوتا، جھوٹ اور خوف کے سامنے گھٹنے نہ ٹیکیں، سچائی اور اُمید کو تھامے رکھیں۔

    واضح رہے کہ جم اکوسٹا پریس بریفنگز کے دوران ڈونلڈ ٹرمپ سے اختلافات کے باعث توجہ کا باعث بنتے رہے ہیں، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جم اکوسٹا کے سی این این کو چھوڑنے پر رد عمل دیتے ہوئے اسے اچھی خبر قرار دیا ہے۔

    اینکر جم اکوسٹا وائٹ ہاؤس کے سابق نمائندے رہے ہیں، اس دوران انھوں نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو بہت ناراض کیا، منگل کو ایک گھنٹے کے مارننگ شو کے اختتام پر انھوں نے کہا کہ وہ رات گئے وقت کی نئی سلاٹ کی پیشکش قبول کرنے کی بجائے نیٹ ورک چھوڑ رہے ہیں، اور کہا ’’جھوٹ کے آگے مت ہاریں، خوف کے آگے مت ہاریں۔‘‘

    سی این این نے ایک بیان میں کہا کہ جم اکوسٹا کا ٹائم سلاٹ دن سے رات کرنے کے فیصلے کا سیاست سے کوئی تعلق نہیں ہے۔ اکوسٹا کے اعلان سے آدھے گھنٹے سے بھی کم وقت پہلے، ٹرمپ نے سوشل میڈیا پر پوسٹ کیا کہ اینکر کے جانے کی افواہیں اچھی خبر ہیں۔ ٹروتھ سوشل پر انھوں نے لکھا ’’جم ایک بڑ لوزر ہے جو کہیں بھی جائے گا تو ناکام ہو جائے گا۔‘‘

  • ٹرمپ انتظامیہ کیلئے ایک اور دھچکا، جج نے بڑا فیصلہ دے دیا

    ٹرمپ انتظامیہ کیلئے ایک اور دھچکا، جج نے بڑا فیصلہ دے دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے لئے ایک اور بری خبر سامنے آگئی، وفاقی جج نے وفاقی پروگراموں کی فنڈنگ روکنے کے حکم پر عملدرآمد روک دیا۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ کے حکم سے بے گھر افراد اور ریٹائرڈ فوجیوں کے متاثر ہونے کا خدشہ تھا۔

    ترجمان وائٹ ہاؤس کے مطابق شہریوں کیلئے جاری انفرادی امداد کے پروگرام کو نہیں روکا تھا۔

    رپورٹس کے مطابق کشیپ پٹیل کی ایف بی آئی ڈائریکٹر نامزدگی کیلئے ریپبلکن پارٹی پر دباؤ بڑھ گیا ہے، 23 سابق ریپبلکن عہدیداران نے ارکان سینیٹ کو نامزدگی مسترد کرنے کیلئے خط لکھ دیا ہے۔ خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ کشیپ پٹیل نامزدگی کا اہل نہیں، ملکی سالمیت کوخطرے میں ڈالے گا۔

    دوسری جانب ٹرمپ اور پیٹرو تنازع کے بعد امریکی ملک بدری کی پروازیں کولمبیا میں لینڈ کر گئیں۔

    دونوں ممالک میں بڑی سفارتی کشمکش کے بعد تارکین وطن کو لے کر امریکہ سے کولمبیا ڈی پورٹ ہونے والی اولین پروازیں دارالحکومت بوگوٹا پہنچ گئی ہیں۔

    کولمبیا کی حکومت نے منگل کو تصدیق کی کہ تارکین وطن کو لے کر دو طیارے اترے ہیں۔ کُل 201 تارکین وطن جن میں 110 کیلیفورنیا سے اور 90 ٹیکساس سے بھیجے گئے ہیں جو جہاز میں سوار تھے۔

    کولمبیا نے ہفتے کے آخر میں تارکین وطن کو لے جانے والے امریکی فوجی طیاروں کو مسترد کر دیا تھا اور یہ دلیل دی تھی کہ ان کے مسافروں کے ساتھ مجرموں جیسا سلوک نہیں کیا جانا چاہیے۔

    مبینہ طور پر لاطینی امریکہ جانے والی کچھ پروازوں میں تارکین وطن کو ہتھکڑیاں لگا کر لے جایا گیا۔

    افریقی ملک میں فرانس، امریکا سمیت کئی ممالک کے سفارتخانوں پر حملہ

    وائٹ ہاؤس سے جاری بیان کے مطابق کولمبیا تارکین وطن کو کسی رکاوٹ کے بغیر قبول کرے گا اور اب امریکا نے کولمبیا پر پابندیاں اور ٹیرف لگانے کا معاملہ روک دیا ہے۔

  • ’سوری سوری‘ امریکی گلوکارہ سیلینا گومز تارکین وطن کی ملک بدری پر رو پڑیں (ویڈیو)

    ’سوری سوری‘ امریکی گلوکارہ سیلینا گومز تارکین وطن کی ملک بدری پر رو پڑیں (ویڈیو)

    امریکا گلوکارہ سیلینا گومز تارکین وطن کی ملک بدری پر بے اختیار رو پڑیں، اور معافیاں مانگنے لگیں۔

    میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکی گلوکارہ اور اداکارہ سیلینا گومز بھی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی اور بڑے پیمانے پر چھاپوں رو پڑیں۔

    سیلینا نے انسٹاگرام پر انتہائی جذباتی ویڈیو شیئر کی جو بعد میں گومز نے ڈیلیٹ کر دی، ویڈیو میں سیلینا نے امریکی امیگریشن پالیسی کے تحت غیر قانونی تارکین وطن کی بے دخلی پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔

    انھوں نے کہا کہ یہ چھاپے خاندانوں کو تقسیم کر رہے ہیں اور ان لاکھوں افراد پر گہرا اثر ڈال رہے ہیں جو بہتر زندگی کے خواب کے ساتھ امریکا آئے تھے۔

    امریکا میں غیرقانونی تارکینِ وطن کیخلاف کریک ڈاؤن جاری

    گومز نے اپنی ویڈیو میں کہا یہ دل دہلا دینے والی بات ہے کہ ہمارے ملک میں یہ سب کچھ ہو رہا ہے۔ ہم انسان ہیں، ہمیں محبت اور ہمدردی کا مظاہرہ کرنا چاہیے، لیکن یہ پالیسیاں تکلیف دہ ہیں۔

    صدر ٹرمپ کے امیگریشن کے مشیر نے گومز کی ویڈیو پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ پالیسی پر ’کوئی معافی نہیں‘۔ یہ اقدامات امریکا کی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور قانون کی بالادستی قائم رکھنے کے لیے ضروری ہیں۔

  • ٹرمپ کا 6 جنوری حملہ کیس کی تحقیقاتی ٹیم کیخلاف بڑا ایکشن

    ٹرمپ کا 6 جنوری حملہ کیس کی تحقیقاتی ٹیم کیخلاف بڑا ایکشن

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے 6 جنوری حملہ کیس کی تحقیقاتی ٹیم کیخلاف کارروائی کی گئی ہے۔

    امریکی میڈیا کی رپورٹس کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے محکمہ انصاف کے درجنوں افسران کو ناقابل اعتبار قرار دے کر ملازمتوں سے فارغ کردیا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق امریکی صدر ٹرمپ نے فلوریڈا میں ارکان کانگریس سے خطاب کرتے ہوئے اپنی جیت کو سیاسی زلزلہ قرار دیا۔

    صدر ٹرمپ نے دوران خطاب اسپیکر سے تیسری بار الیکشن لڑنے پر رائے بھی طلب کرلی، انہوں نے کہا کہ تیسری بار الیکشن نہ لڑنے کے قانون پر 100 فیصد یقین نہیں

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ پہلے بھی تیسری بار صدارت سنبھالنے کے امکان پر بات کرچکے ہیں۔

    دوسری جانب امریکا کے نئے صدر ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر کا کہنا ہے کہ اسرائیل کو آج ہی بم فراہم کردیئے جائیں گے، وہ طویل عرصے سے ان بموں کا انتظار کر رہے تھے۔

    امریکی صدر سے صحافیوں نے سوال کیا کہ اسرائیل کو بم فراہمی پر عائد پابندی کیوں ختم کی جارہی ہے؟ جس پر اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے یہ خریدے ہیں اس لیے پابندی ہٹائی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی کو روک دیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکی صدر ٹرمپ سے حمایت کرنے پر تشکر کا اظہار کیا ہے، سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ اسرائیلی دفاع کے لیے حمایت پر صدر ٹرمپ آپ کا شکریہ۔

    امریکا میں غیرقانونی تارکینِ وطن کیخلاف کریک ڈاؤن جاری

    اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اپنے مشترکہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری آلات دینے کا وعدہ پورا کرنے کا شکریہ۔

  • ٹرمپ نے کولمبیا پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    ٹرمپ نے کولمبیا پر نئی پابندیاں عائد کردیں

    امیگریشن سے متعلق ایگزیکٹو آرڈر کو نہ ماننے پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کولمبیا پر نئی معاشی اور سفری پابندیاں عائد کردی ہیں۔

    بین الاقوامی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس پر اپنے بیان میں کہنا تھا کہ کولمبیا پر ٹیرف اور ویزا پابندیوں کا حکم دے دیا ہے۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ کولمبیا کو امریکا میں آنے والی تمام اشیاء پر 25 فیصد ٹیرف دینا ہوگا، جسے پھر ایک ہفتے میں 50 فیصد تک بڑھا دیا جائے گا۔

    امریکی صدر نے کہا کہ ان کی انتظامیہ کولمبیا کے سرکاری اہلکاروں کے ساتھ ساتھ صدر کے اہل خانہ اور معاونین پر ’سفری اور ویزہ پابندیاں‘ عائد کرے گی۔

    ٹرمپ نے مزید لکھا کہ کولمبین صدر پیٹرو کے اس اقدام نے امریکا کی قومی سلامتی اور عوامی تحفظ کو خطرے میں ڈال دیا ہے۔

    واضح رہے کہ گستاو پیٹرو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ وہ امریکا کی جانب سے ملک بدر کیے جانے والے تارکین وطن کو لے جانے والی پروازوں کو اس وقت تک روکے گا جب تک تارکین وطن کو باوقار طریقے سے نہیں بھیجا جاتا۔

    پیٹرو نے اپنے بیان میں کہا تھا کہ غیرقانونی تارکین وطن مجرم نہیں ہیں، ان سے انسانیت والا ساتھ سلوک کیا جانا چاہیے جس کا ایک انسان حقدار ہے۔

    دوسری جانب ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی گئی۔

    امریکی صدر ٹرمپ اسرائیل کو آج ہی بم فراہم کردیئے جائیں گے، وہ طویل عرصے سے ان بموں کا انتظار کر رہے تھے۔

    صدر ٹرمپ سے صحافیوں نے سوال کیا کہ اسرائیل کو بم فراہمی پر عائد پابندی کیوں ختم کی جارہی ہے؟ جس پر اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے یہ خریدے ہیں اس لیے پابندی ہٹائی ہے۔

    امریکا سے 2000 پاؤنڈ وزنی بم ملنے کی اجازت پر نیتن یاہو کا رد عمل

    عرب میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی کو روک دیا تھا۔

  • ٹرمپ نے  اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی

    ٹرمپ نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی

    امریکا کے نئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بم فراہم کرنے کی اجازت دیدی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اسرائیل کو آج ہی بم فراہم کردیئے جائیں گے، وہ طویل عرصے سے ان بموں کا انتظار کر رہے تھے۔

    صدر ٹرمپ سے صحافیوں نے سوال کیا کہ اسرائیل کو بم فراہمی پر عائد پابندی کیوں ختم کی جارہی ہے؟ جس پر اُن کا کہنا تھا کہ اسرائیل نے یہ خریدے ہیں اس لیے پابندی ہٹائی ہے۔

    عرب میڈیا کے مطابق سابق امریکی صدر بائیڈن نے اسرائیل کو 2 ہزار پاؤنڈ وزنی بموں کی فراہمی کو روک دیا تھا۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے امریکی صدر ٹرمپ سے حمایت کرنے پر تشکر کا اظہار کیا ہے، سوشل میڈیا پر اپنے پیغام میں کہنا تھا کہ اسرائیلی دفاع کے لیے حمایت پر صدر ٹرمپ آپ کا شکریہ۔

    اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ اپنے مشترکہ دشمنوں کا مقابلہ کرنے کے لیے ضروری آلات دینے کا وعدہ پورا کرنے کا شکریہ۔

    دوسری جانب امریکی سینیٹر کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا فلسطینیوں سے غزہ خالی کرنے کا منصوبہ ’عملی نہیں‘۔

    امریکی سینیٹر لنڈسے گراہم سی این این کے ذریعے نشر ہونے والے انٹرویو کے دوران حیران تھے جہاں ان سے ٹرمپ کے اس متنازعہ بیان پر تبصرہ کرنے کو کہا گیا کہ وہ غزہ کو ”صرف صاف”کرنا چاہیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ میں نہیں جانتا کہ وہ کس کے بارے میں بات کر رہا ہیں یہ خیال کہ تمام فلسطینی چھوڑ کر کہیں اور چلے جائیں گے، میں اسے زیادہ عملی طور پر نہیں دیکھتا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کیا عرب دنیا فلسطینیوں کو غزہ سے باہر بھیجنے کی حمایت کرتی ہے؟ میں حیران رہوں گا اگر انہوں نے ایسا کیا۔

    گراہم جو اسرائیل کے لیے مضبوط امریکی امداد کی حمایت کرتے ہیں اور فلسطینی مخالف تبصروں پر غم و غصے کا سامنا کر چکے ہیں نے یہ بھی کہا کہ ”حماس صرف فلسطینیوں کا نہیں بلکہ پوری دنیا کا مسئلہ ہے” اور اس گروپ کو تباہ کر دیا جانا چاہیے۔

    فلسطینی اتھارٹی نے بھی ٹرمپ کے منصوبے کو مسترد کر دیا

    حماس کے ایک عہدیدار سامی ابو زہری نے امریکی صدرٹرمپ پر زور دیا ہے کہ وہ ان کے پیشرو جو بائیڈن کے ناکام خیالات کو نہ دہرائیں۔