Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • صدر زرداری اور وزیراعظم کی ڈونلڈ ٹرمپ کو حلف اٹھانے پر مبارکباد

    صدر زرداری اور وزیراعظم کی ڈونلڈ ٹرمپ کو حلف اٹھانے پر مبارکباد

    اسلام آباد : صدر مملکت آصف زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے ڈونلڈ ٹرمپ کو حلف اٹھانے پر مبارکباد دی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ امریکا کے سینتالیسویں صدر بن گئے، وزیراعظم شہباز شریف نے 47ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے پر ٹرمپ کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ پاکستان امریکا میں شراکت داری مزیدمضبوط کرنے کیلئے ملکرکام کریں گے۔

    وزیراعظم کا کہنا تھا کہ دونوں عظیم اقوام نےخوشحالی اور امن کیلئےہمیشہ ملکرکام کیا، قیام امن کےحصول کےلئےاشتراک کاسلسلہ جاری رہے گا۔

    صدرمملکت آصف زرداری کی ڈونلڈ ٹرمپ کوحلف اٹھانےپرمبارکباد دیتے ہوئے امریکی صدر کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا۔

    گذشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کی حیثیت سے حلف اُٹھایا تھا ، سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نےصدرسےعہدے کاحلف لیا۔

    واشنگٹن ڈی سی میں مائنس تھری درجہ حرارت کے سبب ان ڈورتقریب کا اہتمام کیا گیا، کیپٹل ہل روٹنڈا ہال میں تقریب کےدوران نائب صدرجے ڈی وینس نے بھی حلف اٹھایا۔

    تقریب میں صدرٹرمپ کے اہلخانہ، سابق صدور بل کلنٹن،جارج بش اور بارک اوباما بھی شریک ہوئے۔

    اس موقع پر ٹیسلا کے سربراہ ایلون مسک، گوگل کےسی ای او سُندرپچائی،میٹا کے سی ای اومارک زکربرگ، ٹک ٹاک کےسی ای اوشوچیو اور دیگراہم شخصیات بھی موجود تھیں۔

  • ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہوئے بائبل پر ہاتھ کیوں نہیں رکھا؟

    ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہوئے بائبل پر ہاتھ کیوں نہیں رکھا؟

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے47 ویں صدر کی حیثیت سے حلف اٹھانے کے موقع پر بائبل پر ہاتھ نہیں رکھا، یہ منظر دیکھ کر ہر کوئی حیران رہ گیا۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق گزشتہ روز ڈونلڈ ٹرمپ نے عہدہ صدارت کا حلف اٹھایا، جس کے بعد وہ امریکا کے 47 ویں صدر کے منصب پر فائز ہوگئے۔

    صدر ٹرمپ سے امریکی سپریم کورٹ کے چیف جسٹس جان رابرٹس نے عہدے کا حلف لیا، حیران کن طور پر ٹرمپ نے صدارت کا حلف اٹھانے کے دوران بائبل پر ہاتھ نہیں رکھا۔

    میلانیا ٹرمپ صدر کے ساتھ کھڑی تھیں، جنہوں نے 2 بائبلز تھام رکھی تھیں، مگر ٹرمپ نے حلف لیتے وقت اپنا سیدھا ہاتھ بلند کئے رکھا، مگر بائبل کو ہاتھ نہیں لگایا۔

    امریکی صدر کے لیے بائبل پر ہاتھ رکھنا قانونی طور پر ضروری نہیں ہے مگر روایت کے تحت صدر عہدے کا حلف لیتے ہوئے ایک ہاتھ بائبل پر رکھ لیتا ہے۔ ٹرمپ کے اس غیرمتوقع اقدام سے ہر کوئی حیرت زدہ ہوگیا۔

    رپورٹس کے مطابق 20 جنوری 2017 کو اپنے پہلے دورہ صدارت کی حلف برداری کے دوران ٹرمپ نے دائیں ہاتھ کو 2 بائبلز پر رکھا ہوا تھا۔

    دوسری جانب ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی بڑے حکم نامے جاری کردیئے ہیں ساتھ ہی انہوں نے اپنے سیاسی مخالفین سے انتقام نہ لینے کا اعلان بھی کردیا ہے۔

    ٹرمپ کا تقریب حلف برداری کے بعد اپنے افتتاحی خطاب میں کہنا تھا کہ اپنے دور میں امریکا پہلے رکھوں گا، اب امریکا ترقی کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا بہت جلد مضبوط، عظیم اور پہلے سے کہیں زیادہ کامیاب ملک بنے گا۔

    انہوں نے ملک بھر سے حکومتی سنسرشپ ختم کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ رنگ اور نسل کی بنیاد پر امتیاز کو ختم کردیا جائے گا۔

    میئر لندن کا ٹرمپ کے صدر بنتے ہیں بڑی خواہش کا اظہار

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم گرین نیو ڈیل ختم کر دیں گے، امریکا میں اس رفتار سے کاریں بنائیں گے جس رفتار سے اس سے پہلے نہیں بنی ہوں گی۔

  • ویڈیو رپورٹ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا دن کیسا گزرا؟

    ویڈیو رپورٹ: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا پہلا دن کیسا گزرا؟

    ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار امریکا کے صدر کا حلف اٹھا لیا صبح سے شام تک واشنگٹن ڈی سی میں کیا ہوتا رہا جانیے اس رپورٹ میں۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے دوسری بار امریکا کے صدر کا حلف اٹھا لیا۔ وہ ملک کے 47 ویں اور تاریخ کے عمر رسیدہ صدر بن گئے ہیں۔ ان کی حلف برداری کی تقریب کے دن صبح سے شام تک انتہائی مصروف دن رہا اور واشنگٹن ڈی سی میں ہلچل رہی۔

    ڈونلڈ ٹرمپ حلف اٹھانے سے قبل صبح سویرے اپنی اہلیہ میلانیا کے ہمراہ چرچ گئے اور وہاں سے وائٹ ہاؤس پہنچے جہاں سبکدوش ہونے والے صدر بائیڈن نے انہیں چائے پر مدعو کیا تھا۔

    اس پرتکلف چائے کی دعوت کے بعد ٹرمپ اور بائیڈن وائٹ ہاؤس سے ایک ہی کار میں کیپٹل ہل پہنچے جہاں پر ٹرمپ سے چیف جسٹس سپریم کورٹ نے حلف لیا۔

    اس موقع پر انہیں توپوں کی سلامی پیش کی گئی جب کہ ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی اپنے خطاب میں سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ کو آڑے ہاتھوں لیا۔

    حلف لینے کے بعد ٹرمپ کیپٹل ون ایرینا پہنچے، جہاں ان کے اعزاز میں رنگا رنگ پریڈ منعقد ہوئی۔ تقریب میں معروف گلوکاروں اور فنکاروں نے عمدہ پرفارمنس کا مطاہرہ کیا۔

    تقریب کے دوران پولیس سمیت مختلف اداروں کے دستوں نے سلامی دی۔ اس پریڈ میں ٹرمپ کے ہزاروں حامی بھی شریک ہوئے، جن کی موجودگی میں صدر ٹرمپ نے ایگزکیٹو آرڈر بھی جاری کیے۔

    اس کے بعد صدر ٹرمپ اور خاتون اول کیپٹل ون ارینا سے وائٹ ہاؤس پہنچے، جہاں پر نئی انتظامیہ کے لیے ڈنر اور میوزیکل پروگرام کا انعقاد کیا گیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/donald-trump-take-oath-as-us-president/

  • ٹرمپ سیاسی مخالفین سے انتقام لیں گے یا نہیں؟ بڑا اعلان کردیا

    ٹرمپ سیاسی مخالفین سے انتقام لیں گے یا نہیں؟ بڑا اعلان کردیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی بڑے حکم نامے جاری کردیئے ہیں ساتھ ہی انہوں نے اپنے سیاسی مخالفین سے انتقام نہ لینے کا اعلان بھی کردیا ہے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ کا تقریب حلف برداری کے بعد اپنے افتتاحی خطاب میں کہنا تھا کہ اپنے دور میں امریکا پہلے رکھوں گا، اب امریکا ترقی کرے گا۔

    انہوں نے کہا کہ امریکا بہت جلد مضبوط، عظیم اور پہلے سے کہیں زیادہ کامیاب ملک بنے گا۔

    انہوں نے ملک بھر سے حکومتی سنسرشپ ختم کرنے کا بھی اعلان کیا اور کہا کہ رنگ اور نسل کی بنیاد پر امتیاز کو ختم کردیا جائے گا۔

    صدر ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ہم گرین نیو ڈیل ختم کر دیں گے، امریکا میں اس رفتار سے کاریں بنائیں گے جس رفتار سے اس سے پہلے نہیں بنی ہوں گی۔

    واضح رہے کہ امریکا کے صدر ٹرمپ نے اپنے وعدے کے مطابق حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل حملہ کیس میں ملوث تمام افراد کو عام معافی دینے کا اعلان کردیا۔

    نئے امریکی صدر نے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انتخابات میں قوم سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا شروع کردیا۔

    ٹرمپ نے حلف اٹھاتے ہی اہم اعلانات کر دیے، ان کا کہنا تھا کہ 6 جنوری سمیت دیگر کئی ملزمان کی عام معافی کے اعلانات پر دستخط کرنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے اپنے وعدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے کپیٹل ہل حملہ کیس میں سزا پانے والے تمام افراد کیلئے معافی کا اعلان کردیا۔

    اس کے علاوہ ٹرمپ نے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی کے آرڈرز کے علاوہ فیڈرل ملازمین کی بھرتیاں منجمد کرنے کے آرڈرز پر بھی دستخط کردیے۔

    امریکی سینیٹ نے مارکو روبیو کی بطور وزیر خارجہ تقرری کی توثیق کردی گئی، ٹرمپ نے (اے آئی) مصنوعی ذہانت کی پالیسی سے متعلق جوبائیڈن کا ایگزیکٹو آرڈر بھی منسوخ کردیا۔

    ترک صدر نے ٹرمپ کے صدر بننے پر کیا کہا؟

    ٹرمپ نے سابق امریکی صدر بائیڈن کا2030 تک الیکٹرک کاروں کی فروخت کا ہدف50 فیصد کرنے کا آرڈر بھی منسوخ کردیا، اس کے علاوہ انہوں نے اب تک پچھلی حکومت کے کم ازکم 80 ایگزیکٹو آرڈرز منسوخ کردیے۔

  • میئر لندن کا ٹرمپ کے صدر بنتے ہیں بڑی خواہش کا اظہار

    میئر لندن کا ٹرمپ کے صدر بنتے ہیں بڑی خواہش کا اظہار

    میئر لندن صادق خان نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حلف اُٹھانے کے بعد اپنے بیان میں کہا ہے کہ امید ہے ٹرمپ اس مرتبہ پہلے سے مختلف صدر ہوں گے۔

    غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق میئر لندن صادق خان نے امریکی صدر ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے بعد اپنے بیان میں کہا کہ اس مرتبہ صدر ٹرمپ کے ساتھ ’مل کر‘ کام کرنے کی خواہش ہے۔

    صادق خان کا مزید کہنا تھا کہ جمہوریت اور ووٹ پر یقین رکھنے والوں کو امریکی صدر کو منتخب صدر تسلیم کرنا ہوگا۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ نے اپنے وعدے کے مطابق حلف اٹھاتے ہی کیپٹل ہل حملہ کیس میں ملوث تمام افراد کو عام معافی دینے کا اعلان کردیا۔

    نئے امریکی صدر نے صدارت کا عہدہ سنبھالنے کے بعد انتخابات میں قوم سے کیے گئے وعدوں کو پورا کرنا شروع کردیا۔

    امریکی صدر نے حلف اٹھاتے ہی اہم اعلانات کر دیے، ان کا کہنا تھا کہ 6 جنوری سمیت دیگر کئی ملزمان کی عام معافی کے اعلانات پر دستخط کرنے جارہے ہیں۔

    انہوں نے اپنے وعدے پر عمل درآمد کرتے ہوئے کپیٹل ہل حملہ کیس میں سزا پانے والے تمام افراد کیلئے معافی کا اعلان کردیا۔

    اس کے علاوہ امریکی صدر نے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے علیحدگی کے آرڈرز کے علاوہ فیڈرل ملازمین کی بھرتیاں منجمد کرنے کے آرڈرز پر بھی دستخط کردیے۔

    امریکی سینیٹ نے مارکو روبیو کی بطور وزیر خارجہ تقرری کی توثیق کردی گئی، ٹرمپ نے (اے آئی) مصنوعی ذہانت کی پالیسی سے متعلق جوبائیڈن کا ایگزیکٹو آرڈر بھی منسوخ کردیا۔

    ترک صدر نے ٹرمپ کے صدر بننے پر کیا کہا؟

    ٹرمپ نے سابق امریکی صدر بائیڈن کا2030 تک الیکٹرک کاروں کی فروخت کا ہدف50 فیصد کرنے کا آرڈر بھی منسوخ کردیا، اس کے علاوہ انہوں نے اب تک پچھلی حکومت کے کم ازکم 80 ایگزیکٹو آرڈرز منسوخ کردیے۔

  • ’’بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ڈونلڈ ٹرمپ کیا کریں گے؟‘‘

    ’’بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے ڈونلڈ ٹرمپ کیا کریں گے؟‘‘

    اسلام آباد : سابق وفاقی وزیر مشاہد حسین سید نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی اور ڈونلڈ ٹرمپ کی پالیسیاں ایک جیسی ہیں، وہ ان کی رہائی کے لیے ضرور کچھ کریں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں میزبان وسیم بادامی سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    امریکا میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی تقریب حلف برداری کے بعد پاکستان میں اس کے اثرات سے متعلق بات کرتے ہوئے مشاہد حسین سید نے کہا کہ ٹرمپ عام روایتی سیاستدان نہیں ہیں ان کی اور بانی پی ٹی آئی کی پالیسیاں ایک جیسی ہیں۔

      سابق وفاقی وزیر کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کی رپورٹ پر نہیں بلکہ پاکستان کے نام پر رہائی کے معاملے کو دیکھیں گے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی کی امریکا میں لابی بہت مضبوط ہے، نئے امریکی صدر ٹرمپ ان کی رہائی کے لیے کچھ نہ کچھ ضرور کریں گے۔ڈونلڈ ٹرمپ رہائی کیلئے پاکستان پر کسی اور طرح سے بھی دباؤ ڈال سکتے ہیں۔

    مشاہد حسین سید نے کہا کہ ماضی میں امریکی مداخلت سے ایک سابق وزیراعظم کو بھی ریلیف ملا تھا، جب ماضی میں ریلیف مل سکتا ہے تو اب بھی مداخلت ہوسکتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ واحد امریکی صدر تھا جس نے گزشتہ دور حکومت میں کہا تھا کہ میں مسئلہ کشمیر پر ثالثی کیلئے تیار ہوں، کشمیر پر ثالثی کا مطلب ہے کہ ٹرمپ نے مقبوضہ کشمیر کے مسئلے کو تسلیم کیا تھا۔

    امریکا میں وزیر اعظم شہباز شریف کی مقبولیت کا اندازہ اس بات سے لگایا جاسکتا ہے کہ جوبائیڈن نے ان کے خط کا جواب تک نہیں دیا تھا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے بتایا کہ امریکا اور ایران کے درمیان ڈیل کے کافی امکانات ہیں، جبکہ اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو چاہتا تھا کہ ایران کیخلاف بھی جنگ ہو، میرا اندازہ ہے کہ ایران امریکا تعلقات بہتر ہوجائیں گے، ایران کے ساتھ امریکا کے تعلقات اچھے ہوتے ہیں تو ہمیں بھی فائدہ ہوگا۔

  • ’’ڈونلڈ ٹرمپ پہلا دورہ کس ملک کا کریں گے؟‘‘

    ’’ڈونلڈ ٹرمپ پہلا دورہ کس ملک کا کریں گے؟‘‘

    واشنگٹن : امریکا کے نو منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے عہدہ صدارت کا حلف اٹھا لیا، جس کے بعد وہ امریکا کے 47 ویں صدر بن گئے، وہ پہلا غیرملکی دورہ کس ملک کا کریں گے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو بہتر بنانا چاہتے ہیں اور اسی لیے تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ وہ صدر کے عہدے کا حلف اٹھانے کے بعد اپنے پہلے غیر ملکی دورے کیلیے چین کا انتخاب کرسکتے ہیں۔

    یہ دعویٰ ٹرمپ کے قریبی لوگوں کے حوالے سے میڈیا رپورٹس میں کیا گیا ہے، ذرائع کے مطابق اس کے علاوہ ٹرمپ حلف برداری کے بعد بھارت کا دورہ کرنے کا بھی منصوبہ بنا رہے ہیں۔

    گزشتہ دنوں جب ڈونلڈ ٹرمپ ڈلس انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچے، اس دوران ان کی اہلیہ میلانیا ٹرمپ اور بیٹا بیرن ٹرمپ بھی ان کے ساتھ تھے۔

    بعد ازاں ایک اجلاس میں نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے مشیروں سے کہا ہے کہ وہ بطور صدر حلف اٹھانے کے بعد چین کا دورہ کرنا چاہتے ہیں۔

    انتخابی مہم کے دوران ٹرمپ نے چین سے آنے والی اشیاء پر بھاری محصولات عائد کرنے کی دھمکی دی تھی، اب ٹرمپ کے دورہ چین کو امریکہ اور چین کے تعلقات کو بہتر بنانے کی کوشش کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔

    رپورٹس کے مطابق ٹرمپ نے اپنے مشیروں کے ساتھ ہندوستان کے ممکنہ دورے پر بھی بات چیت کی ہے۔

    رپورٹس کے مطابق کواڈ کانفرنس اس سال ہندوستان میں بھی منعقد ہونے والی ہے جس میں امریکہ کے ساتھ ساتھ آسٹریلیا اور جاپان کے سربراہان مملکت شرکت کرسکتے ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ٹرمپ کا دورہ ہندوستان اس سال اپریل میں یا سال کے آخر میں ہوسکتا ہے۔ ایک سوچ یہ بھی ہے کہ وزیر اعظم مودی کو بھی وائٹ ہاؤس مدعو کیا جاسکتا ہے۔

    یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گزشتہ روز ٹرمپ نے چینی صدر شی جن پنگ سے فون پر بات کی۔ ٹرمپ نے گفتگو کو بہترین قرار دیتے ہوئے کہا کہ دونوں رہنماؤں کے درمیان تجارت، فینٹینیل، ٹک ٹاک اور دیگر مسائل پر اچھی بات چیت ہوئی۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا

    واشنگٹن: ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

    غیرملکی خبررساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کے 47ویں صدر کے عہدے کا حلف اٹھا لیا، نائب صدر جے ڈی وینس نے بھی عہدے کا حلف اٹھایا۔

     تقریب حلف برداری میں سپریم کورٹ کے چیف جسٹس سمیت دیگر ججز اور امریکا کے سابق صدور نے شرکت کی۔

    امریکی اور عالمی رہنماؤں سمیت لوگوں کی بڑی تعداد کیپٹل ہال میں موجود تھی۔

    بل کلٹن، ہیلری کلنٹن، باراک اوباما، جارج ڈبلیو بش، اہلیہ بھی موجود تھے، چینی نائب صدر، ارجنٹائن کے صدر، اطالوی وزیراعظم بھی کیپٹل ہال میں موجود تھے۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی کا کریڈٹ لے لیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی کا کریڈٹ لے لیا

    واشنگٹن: امریکا کے نومنتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ جنگ بندی معاہدے کا کریڈٹ لے لیا۔

    دوسری بار امریکی صدر کی حیثیت سے حلف برداری سے قبل ایک تقریب میں ڈونلڈ ٹرمپ نے مشرق وسطیٰ میں امن کے حصول پر بات کی، جس میں غزہ جنگ بندی معاہدہ انھوں نے پہلا قدم قرار دیا۔

    ٹرمپ نے اتوار کی رات ایک پرجوش ہجوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا ’’شاید اس ہفتے کی سب سے خوب صورت بات یہ رہی کہ ہم نے مشرق وسطیٰ میں دیرپا امن کی طرف پہلا قدم اٹھایا اور جنگ بندی کا ایک بے مثال معاہدہ حاصل کر لیا۔‘‘

    انھوں نے اپنی پہلی صدارتی مدت کی انتخابی فتح کا موجودہ فتح سے موازنہ بھی کیا، اور غزہ جنگ بندی معاہدے کی وجہ سے نومبر میں موجودہ انتخابی فتح کو زیادہ بڑی فتح قرار دیا، اور کہا ’’یہ معاہدہ نومبر میں ہماری تاریخی فتح کے نتیجے ہی میں ہو سکتا تھا۔‘‘ انھوں نے کہا ’’میں نہیں کہہ سکتا کہ کون سی بڑی فتح ہے، 2016 یا یہ والی۔ میرے خیال میں یہ والی۔‘‘

    اسرائیلی جیل سے 90 فلسطینی قیدیوں کو رہائی مل گئی

    ڈونلڈ ٹرمپ نے عزم کرتے ہوئے کہا ’’میں مشرق وسطیٰ میں جنگ روکوں گا، اور میں تیسری عالمی جنگ کو ہونے سے روکوں گا، اور آپ کو اندازہ نہیں ہے کہ ہم اس سے کتنے قریب ہیں۔‘‘

    غزہ جنگ بندی ڈیل کے بعد

    واضح رہے کہ غزہ میں جنگ بندی معاہدے کے تحت اسرائیلی جیلوں سے 90 فلسطینی قیدیوں کی رہائی کے بعد مقبوضہ مغربی کنارے میں جشن منایا جا رہا ہے۔ غزہ میں فلسطینی اپنے تباہ شدہ گھروں کو واپس جا رہے ہیں۔

    اسرائیلی فورسز کی طرف سے محاصرہ شدہ علاقے پر 15 ماہ سے جاری بمباری کے آخر کار ختم ہونے کے بعد فلسطینی شہری انتہائی ضروری خوراک اور طبی امداد کی فراہمی کے منتظر ہیں۔ ایسے میں غزہ میں روزانہ داخل ہونے والے 600 امدادی ٹرکوں میں سے پہلا ٹرک جنگ بندی کے پہلے مرحلے کے حصے کے طور پر پہنچ گیا ہے۔

    غزہ میں اسرائیل کے وحشیانہ حملوں میں 7 اکتوبر 2023 سے اب تک کم از کم 46,913 فلسطینی مارے جا چکے ہیں اور 110,750 زخمی ہو چکے ہیں۔

  • "ٹرمپ نے نیتن یاہو جیسے بدمعاش کو لگام ڈال دی”

    "ٹرمپ نے نیتن یاہو جیسے بدمعاش کو لگام ڈال دی”

    اسلام آباد : سابق سینیٹر مشاہد حسین سید کا کہنا ہے کہ ٹرمپ نے نیتن یاہو جیسے بدمعاش کو لگام ڈال دی ، ٹرمپ نے نیتن یاہو کو وارننگ دی میرے صدر بننے سے پہلے سیزفائر کرو۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق سینیٹر مشاہد حسین سید نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام میں گفتگو میں امریکا کے نو منتخب صدر کے حوالے سے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کی جیت کی پیشگوئی کی اورسپورٹ بھی کیا تھا ، ان کی جیت کو بین الاقوامی سیاست کیلئے اچھا کہا تھا۔

    سابق سینیٹر کا کہنا تھا کہ کہا جا رہا تھا ڈونلڈ ٹرمپ کا جیتنا ممکن نہیں اور میں نے کہا تھا ٹرمپ کا چین کے ساتھ رویہ جنگجو والا نہیں ہوگا، ٹرمپ نے کہا میری خواہش ہے پہلے 100 روز میں چین کا دورہ کروں۔

    انھوں نے بتایا کہ ٹرمپ نے نیتن یاہو کو وارننگ دی میرے صدر بننے سے پہلے سیز فائر کرو، سیز فائر کی ڈیل پہلے سے تیار تھی، ٹرمپ نے نیتن یاہو جیسے بد معاش کولگام ڈال دی۔

    نو منتخب امریکی صدر کے حوالے سے ن لیگی رہنما نے کہا کہ ٹرمپ کو پاکستان میں ایک چہرہ نظرآتاہے جس سے اچھے تعلقات بنائے، بانی پی ٹی آئی نے دورہ امریکا میں ٹرمپ کو کشمیر پرثالثی کی پیشکش کی تھی، بانی پی ٹی آئی کی ٹرمپ سسٹم پرلابی سرکاری سسٹم کی لابی سے بہت مضبوط ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی، اسٹیبلشمنٹ میں معاملات طے ہوتے ہیں تو پاکستان میں امن آئےگا، بانی پی ٹی آئی اور اسٹیبلشمنٹ میں معاملات طے ہونے سے پاک امریکا کیلئے اچھا ہوگا۔

    سابق سینیٹر نے بتایا کہ ڈونلڈ ٹرمپ کو کہا جا رہا ہے بانی پی ٹی آئی کے ساتھ جو ہوا تمہارے ساتھ بھی ہوگا، ڈونلڈ ٹرمپ ڈیپ اسٹیٹ کیخلاف ہے، جان ایف کینڈی کے بعد پہلے صدر ہیں جو امریکی سیکیورٹی اسٹیبلشمنٹ کا حصہ نہیں، ٹرمپ فائل ورک نہیں دیکھتا، ٹوئٹ اور فون سے کام کرتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسرائیل غزہ جنگ بندی معاہدہ کرانے والابزنس مین ہے، جنگ بندی معاہدہ کرانے والے بزنس مین کو سفارتکاری کا کوئی تجربہ نہیں، ٹرمپ نے بزنس مین کو کہا تم میری سلیکشن ہو تم کام کراؤ گے۔

    مشاہدحسین کا کہنا تھا کہ پاکستان بہت اہم پراڈکٹ ہےہم بیچنےمیں ناکام رہے، ہم اپنا پیسہ خوشامدی پر خرچ کرتے ہیں، بائیڈن سے ہاتھ ملانے کیلئے ایک دن تک انتظار کرتے رہے، ہماری ساری توجہ قیدی نمبر 804 پر ہے کہ اسے کیسے کنٹرول کرناہےجس میں ناکام ہوچکے، ٹرمپ کی اکنامک آؤٹ لک کے مطابق پاکستان ریجنل کنیکٹویٹی کا حب ہے۔