Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • ٹرمپ انتظامیہ کا امریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ

    ٹرمپ انتظامیہ کا امریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ

    واشنگٹن: ٹرمپ انتظامیہ نے امریکا کا سفر کرنے والے ہر فرد پر 250 ڈالرز اضافی رقم عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔

    امریکا داخل ہونے والے ہر شخص کو ویزا فیس کے علاوہ اب انٹیگریٹی فیس ادا کرنی ہوگی، سیر و سیاحت، اسٹوڈنٹس، کاروبار اور ملازمت کے لیے آنے والوں کو 250 ڈالر اضافی ادا کرنا ہوں گے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کا کہنا ہے کہ ڈھائی سو ڈالرز انٹگریٹی فی صدر ٹرمپ کے بگ بیوٹی فل بل کا حصہ ہے، تمام نان امیگرنٹ ویزا حاصل کرنے والوں کو ڈھائی سو ڈالرز اضافی ادا کرنا ہوں گے، اس کا مقصد ویزا ہولڈرز کو امریکی قوانین پر عمل درآمد کو یقینی بنانا ہے۔

    ٹرمپ انتظامیہ کے مطابق ویزا ہولڈرز کو امریکا سے واپسی کے وقت یہ فی واپس بھی مل سکتی ہے، اعداد و شمار کے مطابق ہر سال 8 کروڑ سے زائد افراد امریکا کا سفر کرتے ہیں۔


    سابق صدر اوباما نے ٹرمپ کیخلاف منظم سازش کی، امریکی انٹیلی جنس


    یہ اضافی فیس ٹرمپ انتظامیہ کے حال ہی میں نافذ کردہ ڈومیسٹک پالیسی کے بل کے ذریعے متعارف کرائی گئی تبدیلیوں کا ایک حصہ ہے، جو امریکا آنے والے لاکھوں غیر ملکی زائرین، بشمول میکسیکو، بھارت، برازیل اور چین کے مسافروں کو ادا کرنی ہوگی۔

    دی نیویارک ٹائمز کے مطابق یہ قابل واپسی فیس غیر تارکین وطن ویزا کیٹیگریز پر لاگو ہوگی، ان میں غیر ملکی سیاح، کاروباری مسافر اور طلبہ بھی شامل ہیں، تاہم اس کا اطلاق کینیڈا سے آنے والے زیادہ تر مسافروں یا امریکا کے ویزا چھوٹ کے پروگرام کے تحت آنے والے مسافروں پر نہیں ہوگا۔

  • ٹرمپ نے امریکا کو یونیسکو سے نکال دیا

    ٹرمپ نے امریکا کو یونیسکو سے نکال دیا

    واشنگٹن: صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکا کو ثقافت اور تعلیم کے اقوام متحدہ کے ادارے یونیسکو سے باہر نکال دیا ہے، وائٹ ہاؤس نے منگل کے روز کہا کہ ٹرمپ نے اپنی پہلی مدت میں اٹھائے گئے قدم کو دہرا دیا ہے جسے جو بائیڈن نے پلٹا دیا تھا۔

    روئٹرز کے مطابق امریکا پیرس میں قائم ایجنسی یونیسکو سے دست بردار ہو گیا ہے، اور یہ دست برداری اگلے سال کے آخر میں نافذ ہو جائے گی، اس ادارے کی بنیاد دوسری جنگ عظیم کے بعد تعلیم، سائنس اور ثقافت میں بین الاقوامی تعاون کے ذریعے امن کو فروغ دینے کے لیے رکھی گئی تھی۔

    ترجمان امریکی محکمہ خارجہ ٹیمی بروس نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ امریکا یونیسکو کے ساتھ بھی شراکت داری ختم کر رہا ہے، کیوں کہ یونیسکو کا فلسطین کو ریاست کے طور پر تسلیم کرنا قابل قبول نہیں ہے، اور یونیسکو کے ساتھ شراکت داری امریکی مفاد میں نہیں ہے۔


    بھارت کے جنگی طیارے کیسے گرائے گئے؟ ٹرمپ نے ’لگاتار‘ کہہ کر وضاحت کر دی


    ٹیمی بروس نے کہا ڈبلیو ایچ او کو بھی بتا دیا ہے کہ امریکا انٹرنیشنل ہیلتھ قوانین معاہدے میں شامل نہیں ہوگا، امریکی ہیلتھ پالیسی صرف امریکیوں کے لیے خود تشکیل دیں گے۔

    یہ اقدام ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے وسیع تر ’’امریکا پہلے‘‘ خارجہ پالیسی کے تحت اٹھایا گیا ہے، جس میں اقوام متحدہ، ورلڈ ٹریڈ آرگنائزیشن، اور نیٹو اتحاد سمیت کثیرالجہتی گروپوں کے بارے میں گہرے شکوک و شبہات کا اظہار کیا گیا ہے۔

    وائٹ ہاؤس کی ترجمان اینا کیلی نے ایک بیان میں کہا کہ یونیسکو تفرقہ ڈالنے والی ثقافتی اور سماجی وجوہ کو ابھارتا اور ان کی حمایت کرتا ہے، جو امریکیوں کی حمایت یافتہ کامن سینس پالیسیوں سے بالکل ہٹ کر ہیں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر اوباما کو غدار قرار دے دیا

    ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر اوباما کو غدار قرار دے دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سابق صدر بارک اوباما کو غدار قرار دے دیا۔

    2016 کے انتخابات میں مبینہ روسی مداخلت کی تحقیقات پر صدر ٹرمپ نے سابق صدر اوباما پر کڑی تنقید کرتے ہوئے انھیں غدار قرار دے دیا، منگل کو وائٹ ہاؤس میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے صدر نے کہا کہ اس سازش میں اوباما کو بالکل رنگے ہاتھوں پکڑا ہے، ان کا عمل غداری کے مترادف ہے۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ اوباما نے اپنی گینگ کے ساتھ مل کر الیکشن میں روسی مداخلت کا الزام لگایا تھا، اوباما کی گینگ میں جو بائیڈن، ہیلری کلنٹن اور ان کے دیگر ساتھی شامل ہیں جنھوں نے الیکشن چوری کیا۔ روئٹرز کے مطابق امریکی صدر نے سابق صدر بارک اوباما پر ’’غداری‘‘ کا الزام لگایا، اور بغیر ثبوت فراہم کیے کہا کہ اوباما اس گروپ کے سرخیل تھے جس نے انھیں روس کے ساتھ جھوٹے طور پر منسلک کیا اور 2016 کی ان کی صدارتی مہم کو کمزور کرنے کی کوشش کی۔

    امریکی صدر نے عندیہ دیا کہ الیکشن میں مداخلت کے جھوٹے دعوے کرنے والوں کے خلاف ایکشن ہوگا، تاہم دوسری طرف سابق صدر اوباما نے صدر ٹرمپ کا 2016 کے الیکشن سے متعلق بیان مسترد کر دیا ہے۔ سابق صدر نے ردعمل میں کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ دراصل جیفری ایپسٹین کیس سے توجہ ہٹانے کے لیے بیان دے رہے ہیں۔


    عباس عراقچی کا انٹرویو، ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کر دیا


    اوباما کے ترجمان نے ٹرمپ کے دعوؤں کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ’’یہ عجیب و غریب الزامات مضحکہ خیز اور خلفشار کی ایک کمزور کوشش ہے۔‘‘

    یاد رہے کہ جنوری 2017 میں شائع ہونے والی امریکی انٹیلیجنس کمیونٹی کے ایک جائزے سے یہ نتیجہ اخذ کیا گیا تھا، کہ روس نے سوشل میڈیا کی غلط معلومات، ہیکنگ اور روسی بوٹ فارمز کا استعمال کرتے ہوئے ڈیموکریٹ امیدوار ہلیری کلنٹن کی مہم کو نقصان پہنچانے اور ٹرمپ کو تقویت دینے کی کوشش کی۔ تاہم جائزے میں کہا گیا تھا کہ اس کوشش کا اثر محدود تھا، جب کہ ایسا کوئی ثبوت بھی نہیں ملا جس سے پتا چلتا ہو کہ ماسکو کی کوششوں نے ووٹنگ کے نتائج کو حقیقتاً تبدیل کیا۔

  • عباس عراقچی کا انٹرویو، ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کر دیا

    عباس عراقچی کا انٹرویو، ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کر دیا

    واشنگٹن: ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی کے انٹرویو کے بعد امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سی این این سے معافی کا مطالبہ کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی جوہری تنصیبات سے متعلق عباس عراقچی کے انٹرویو کے نشر ہونے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹروتھ سوشل پر اپنی پوسٹ میں سی این این سے معافی مانگنے کا مطالبہ کیا ہے، جس نے دعویٰ کیا تھا کہ انھیں امریکی فضائی حملوں کے مؤثر ہونے پر شبہ ہے۔

    امریکی صدر نے لکھا ’’ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے جوہری تنصیبات کے حوالے سے بتایا کہ نقصانات بہت شدید ہیں، تنصیبات تباہ ہو چکی ہیں۔ ظاہر ہے وہ تباہ ہو چکی ہیں جیسا کہ میں نے کہا تھا، اور اگر ضروری ہوا تو ہم یہ دوبارہ بھی کریں گے۔‘‘

    اپنی پوسٹ میں ڈونلڈ ٹرمپ نے نشریاتی ادارے کے لیے ’’فیک نیوز سی این این‘‘ کے الفاظ لکھے، اور مطالبہ کیا کہ اسے فوری طور پر اپنا جعلی رپورٹر برطرف کر دینا چاہیے، اور اسے مجھ سے اور اُن پائلٹوں سے معافی مانگی چاہیے جنھوں نے ایران کے جوہری تنصیبات کو ختم کر دیا ہے۔


    امریکی بمباری، ایران نے آخرکار بڑا اعتراف کر لیا


    یاد رہے کہ آپریشن ’مڈ نائٹ ہیمر‘ کے دوران امریکا نے 30،000 پاؤنڈ کے ’بنکر بسٹر‘ بموں سے لیس بی 2 اسٹیلتھ بمبار طیاروں کا استعمال کرتے ہوئے 3 بڑے ایرانی جوہری مقامات کو نشانہ بنایا تھا، اور بعد ازاں امریکی صدر نے بار بار کہا کہ انھوں نے ایرانی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر ختم کر دیا ہے، تاہم سی این این نے انٹیلیجنس کے حوالے سے دعویٰ کیا تھا کہ امریکی حملوں میں تنصیبات مکمل طور پر تباہ نہیں ہوئیں۔

  • امریکا اور چین کے صدور کی اکتوبر میں ملاقات کا امکان

    امریکا اور چین کے صدور کی اکتوبر میں ملاقات کا امکان

    بیجنگ: امریکا اور چین کے صدور ٹرمپ اور شی جن پنگ کی اکتوبر میں ملاقات متوقع ہے۔

    روئٹرز کے مطابق ساؤتھ چائنا مارننگ پوسٹ نے اتوار کو متعدد ذرائع کے حوالے سے رپورٹ کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ 30 اکتوبر سے 1 نومبر کے درمیان ایشیا پیسیفک اکنامک کوآپریشن سمٹ میں جانے سے قبل چین کا دورہ کر سکتے ہیں، یا وہ جنوبی کوریا میں سمٹ کے موقع پر چینی صدر شی جن پنگ سے ملاقات کر سکتے ہیں۔

    دونوں ممالک کے درمیان حالیہ اعلیٰ سطح کی ملاقات 11 جولائی کو ملائیشیا میں ہوئی تھی، جب امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو اور چینی وزیر خارجہ وانگ ای نے ملاقات کی تھی، جسے دونوں نے ’مثبت اور تعمیری‘ قرار دیا تھا۔

    دونوں ممالک ایک دوسرے پر عائد کی گئی بڑھتی ہوئی محصولات کی جنگ کو ختم کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، جس نے عالمی تجارت اور سپلائی چینز کو شدید متاثر کیا ہے۔


    ٹرمپ نے یو اے ای میں پھنسے افغان شہریوں کی مدد کا اعلان کر دیا


    واضح رہے کہ ٹرمپ نے تقریباً تمام غیر ملکی اشیا کے لیے امریکی درآمد کنندگان پر ٹیرف عائد کیا ہے، اور ان کا کہنا تھا کہ اس سے ملکی مینوفیکچرنگ کو فروغ ملے گا، تاہم ناقدین کا کہنا ہے کہ امریکیوں کے لیے متعدد اشیائے خوردونوش بہت زیادہ مہنگی ہو جائیں گی۔

    امریکی صدر نے تمام ممالک سے درآمد شدہ اشیا پر 10 فی صد کی شرح سے یونیورسل بَیس ٹیرف عائد کیا، تاہم چین جیسے امریکا کی آنکھوں میں کھٹکنے والے ممالک پر زیادہ ٹیرف عائد کیا گیا جو 55 فی صد ہے۔

    ٹرمپ نے امریکا اور چین کے لیے کسی پائیدار ٹیرف معاہدے تک پہنچنے کے لیے 12 اگست کی ڈیڈلائن مقرر کی ہے۔

  • ٹرمپ نے یو اے ای میں پھنسے افغان شہریوں کی مدد کا اعلان کر دیا

    ٹرمپ نے یو اے ای میں پھنسے افغان شہریوں کی مدد کا اعلان کر دیا

    واشنگٹن: امریکا میں افغان شہریوں کی عارضی حیثیت ختم کرنے والے ڈونلڈ ٹرمپ یو اے ای میں پھسنے افغانیوں کی تکلیف پر پریشانی میں مبتلا ہو گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے متحدہ عرب امارات میں پھنسے افغان شہریوں کی مدد کا اعلان کر دیا ہے، رواں برس اپریل میں ٹرمپ انتظامیہ نے خود ہزاروں افغان اور کیمرونی شہریوں کے لیے ملک بدری سے بچاؤ کی عارضی حیثیت ختم کر دی تھی، جسے بعد ازاں عدالت نے روک دیا تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے سوشل میڈیا پوسٹ کے ذریعے اپنے پیغام میں کہا کہ افغانستان پر طالبان کنٹرول کے بعد مفرور افغانی متحدہ عرب امارات میں ہیں، ان شہریوں کو محفوظ بنایا جائے گا، اور اس پر کام شروع ہو چکا ہے۔

    واضح رہے کہ یو ای اے کچھ افغان شہریوں کو طالبان کے حوالے کرنے کی تیاری کر رہا تھا۔ متحدہ عرب امارات امریکا کا قریبی سیکیورٹی پارٹنر ہے، اس نے 2021 میں کابل سے بے دخل کیے گئے کئی ہزار افغانوں کو عارضی طور پر رکھنے پر اتفاق کیا تھا۔


    امریکا میں مقیم ہزاروں افغان شہریوں کی خصوصی حیثیت ختم کر دی گئی


    کابل سے امریکی فوجیوں کے انخلا کے بعد سے تقریباً 200,000 افغانوں کو سابق صدر جو بائیڈن کی انتظامیہ امریکا لائی تھی، روئٹرز کے مطابق ان برسوں کے دوران تقریباً 17,000 افغان ابوظہبی کی سہولت ’’ایمریٹس ہیومینٹیرین سٹی‘‘ کے ذریعے گزارے گئے، تاہم 30 سے زائد بقیہ افغان بدقسمتی سے وہاں پھنسے رہے۔

    اب یہ خبر آئی ہے متحدہ عرب امارات نے افغان شہریوں کی طالبان کو حوالگی کا عمل شروع کر دیا ہے، اور چند شہری حوالے بھی کیے جا چکے ہیں۔

  • صدر ٹرمپ نے امریکی اخبار کے خلاف 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ کر دیا

    صدر ٹرمپ نے امریکی اخبار کے خلاف 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ کر دیا

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وال اسٹریٹ جرنل کے خلاف 10 ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ کر دیا ہے۔

    غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امریکی اخبار وال اسٹریٹ جرنل اور اس کے مالک روپرٹ مرڈوک کے خلاف دس ارب ڈالر ہرجانے کا مقدمہ دائر کر دیا ہے۔

    اخبار نے رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ صدر ٹرمپ نے کم عمر بچوں سے جنسی تعلق میں ملوث بدنام زمانہ جیفری ایپسٹین کو 2003 میں اس کی پچاسویں سالگرہ پر تحفہ بھیجا تھا، اور ایک خط جس پر خاتون کی نازیبا تصویر کا اسکیچ تھا اور اس پر ٹرمپ نے دستخط کیے تھے۔

    صدر ٹرمپ نے اس بات کی تردید کی ہے کہ انھوں نے ایپسٹین کو سالگرہ پر خط بھیجا تھا اور یہ بھی کہ انھوں نے تصویر بھی نہیں بنائی تھی۔ صدر ٹرمپ نے جمعہ کو اخبار وال اسٹریٹ جرنل، ڈاؤ جونز اور روپرٹ مرڈوک کے خلاف فلوریڈا کے سدرن ڈسٹرکٹ کورٹ میں مقدمہ دائر کیا اور اخبار کے دعوے کو جھوٹا اور توہین آمیز قرار دیا ہے۔


    امریکا نے یوکرین کے صدر کو جبری ہٹانے کا فیصلہ کر لیا، امریکی صحافی کا دعویٰ


    جیفری ایپسٹین کیس سے متعلق اسکینڈل کو تیزی سے ہوا مل رہی ہے، اور ڈونلڈ ٹرمپ اس ہوا کو مزید پھیلنے سے روکنے کی کوشش کر رہے ہیں جس سے انھیں شدید سیاسی نقصان پہنچنے کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے۔

    دریں اثنا، ٹرمپ نے امریکی محکمۂ انصاف کو یہ ہدایت بھی کر دی ہے کہ وہ مین ہیٹن کی وفاقی عدالت میں ایک درخواست دائر کرے تاکہ ایپسٹین کے مقدمے سے منسلک اُس کی سابق ساتھی گِزلین میکسویل کے بارے میں گرینڈ جیوری کی کارروائیوں کا ریکارڈ (ٹرانسکرپٹ) عام کیا جائے۔ گِزلین میکسویل کو 2021 میں ایپسٹین کے ساتھ نابالغ لڑکیوں کے جنسی استحصال میں کردار کے سلسلے میں پانچ وفاقی الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا۔

  • بھارت کے لیے پھر شرمندگی، امریکی صدر کو بھی 5 بھارتی جنگی طیارے گرنے کا یقین

    بھارت کے لیے پھر شرمندگی، امریکی صدر کو بھی 5 بھارتی جنگی طیارے گرنے کا یقین

    واشنگٹن: امریکی صدر نے ایک بار پھر بھارت کے لیے شرمندگی کا موقع فراہم کر دیا، ٹرمپ کو بھی پاکستان کے ساتھ جنگ کے دوران 5 بھارتی جنگی طیارے گرنے کا یقین ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے وائٹ ہاؤس میں ریپبلکن سینیٹرز کے اعزاز میں استقبالیے سے خطاب میں کہا پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ میں 5 جنگی طیارے گرائے گئے، صورت حال انتہائی خراب تھی اور ایٹمی جنگ کا خطرہ پیدا ہو گیا تھا۔

    امریکی صدر نے کہا میں نے پاکستان اور بھارت کے درمیان جنگ رکوائی، اور دونوں کو جنگ روکنے اور امریکا سے ٹریڈ ڈیل کی آفر کی۔ خیال رہے کہ بھارت اس بات کا مسلسل انکار کر رہا ہے کہ ٹرمپ نے پاک بھارت جنگ رکوانے میں کوئی کردار ادا نہیں کیا۔


    امریکا کی پاکستان اور بھارت کے درمیان براہ راست رابطے کی حوصلہ افزائی


    صدر ٹرمپ نے مزید کہا کہ امریکا کو دنیا کا کرپٹو دارالحکومت بنا رہے ہیں، کیوں کہ کرپٹو کرنسی ٹریڈ میں امریکا دنیا بھر میں سب سے آگے ہے۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکا نے سندھ طاس معاہدے کے حوالے سے پاک بھارت براہ راست رابطے کی بھی حوصلہ افزائی کی، اور دونوں ممالک پر زور دیا ہے کہ وہ اپنے اختلافات بات چیت کے ذریعے حل کریں، کیوں کہ جنگ بندی کے باوجود دونوں جنوبی ایشیائی حریفوں کے درمیان کشیدگی برقرار ہے۔

    امریکی محکمہ خارجہ سے جب سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کے بھارتی حکومت کے فیصلے پر تبصرہ کرنے کے لیے کہا گیا تو ترجمان نے اے آر وائی نیوز کو بتایا کہ ’’ہم دونوں ممالک کی حوصلہ افزائی کرتے ہیں کہ وہ ان مسائل کو حل کرنے کے لیے براہ راست رابطے میں رہیں۔‘‘

  • ڈونلڈ ٹرمپ کا ممکنہ دورہ پاکستان، دفترخارجہ کا اظہارِ لاعلمی

    ڈونلڈ ٹرمپ کا ممکنہ دورہ پاکستان، دفترخارجہ کا اظہارِ لاعلمی

    اسلام آباد : دفترخارجہ نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ دورہ پاکستان سے متعلق لاعلمی کا اظہار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ممکنہ دورہ پاکستان کی خبروں پر دفترخارجہ کا درعمل آگیا۔

    دفترخارجہ نے ٹرمپ کے ممکنہ دورہ پاکستان سے متعلق اظہار لاعلمی کرتے ہوئے کہا ان کے دورہ پاکستان کا مجھےعلم نہیں۔

    یاد رہے اس سے قبل یہ خبریں رپورٹ ہورہی تھیں کہ امریکی صدر 18 ستمبر کو پاکستان آئیں گے اور وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں اہم ملاقاتوں کے بعد کواڈ لیڈرز سمٹ میں شرکت کیلئے بھارت روانہ ہوں گے۔

    صدر ٹرمپ کا دورہ خطے کی حالیہ صورتحال کے پیش نظر غیرمعمولی اہمیت کا حامل ہوگا، جس سے دونوں ممالک کے تعلقات میں نئے باب کا آغاز متوقع ہے۔

  • امید ہے پیوٹن 50 روز میں اپنی رائے بدل لیں گے، ٹرمپ

    امید ہے پیوٹن 50 روز میں اپنی رائے بدل لیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے امید ظاہر کی ہے کہ روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن ان کے دیے گئے الٹی میٹم کے دوران اپنی رائے بدل لیں گے۔

    امریکی صدر ٹرمپ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ’’پیوٹن نے مجھ سے کئی مرتبہ امن کی بات کی ہے لیکن روسی صدر نے اپنے امن کے دعوے پر عمل نہیں کیا، امید ہے پیوٹن 50 روز میں اپنی رائے بدل لیں گے۔‘‘

    انھوں نے خبردار کیا کہ یوکرین اسلحہ پہلے ہی منتقل کیا جا چکا ہے، انھوں نے کہا روس یوکرین جنگ بائیڈن دور میں شروع ہوئی، بائیڈن کی کمزور پالیسی کے باعث دنیا میں نئی جنگیں شروع ہوئیں۔

    ٹرمپ نے ایک بار پھر پاک بھارت جنگ رکوانے کا ذکر دہرایا، اور کہا کہ ہم نے جنگیں رکوائیں اور ہزاروں لوگوں کی جانیں بچائیں، روانڈا اور کانگو کے درمیان طویل جنگ ختم کروائی۔ ایران کی جوہری تنصیبات کو مکمل طور پر تباہ کرنے کی بات بھی دہراتے ہوئے انھوں نے کہا ’’مجھے ایران سے بات کرنے کی کوئی جلدی نہیں ہے۔


    ’روس ٹرمپ کی 100 فیصد ٹیرف لگانے کی دھمکی کی پرواہ نہیں کرتا‘


    ٹرمپ نے بتایا کہ ٹیرف پیمنٹ یکم اگست سے شروع ہوگی، ویتنام سے اچھی ڈیل ہوئی ہے، چھوٹے ممالک پر 10 فی صد ٹیرف کی پالیسی پر کام کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے الٹی میٹم دیے جانے کے بعد سینئر روسی عہدیدار نے ایک بیان میں کہا ہے کہ روس امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی یوکرین جنگ ختم نہ کرنے پر 100 فی صد ٹیرف لگانے کی دھمکی کی پرواہ نہیں کرتا۔