Tag: ڈونلڈ ٹرمپ

  • طوفان متاثرین کی امداد کیلئے کنسرٹ، پانچ سابق امریکی صدورکی شرکت

    طوفان متاثرین کی امداد کیلئے کنسرٹ، پانچ سابق امریکی صدورکی شرکت

    ٹیکساس : امریکی ریاست ٹیکساس میں سمندری طوفان کے متاثرین کی امداد کیلیے کنسرٹ کا انعقاد کیا گیا، کنسرٹ کی خاص بات یہ تھی کہ اس میں پانچ سابق امریکی صدور نے شرکت کی، ڈونلڈ ٹرمپ نے ان کی موجودگی کو سراہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی شہر ٹیکساس میں سمندری طوفان سے متاثرہ افراد کی امداد کیلئے ایک کنسرٹ کا اہتمام کیا گیا۔

    تاریخ میں پہلی بار کسی ایونٹ میں امریکا کے پانچ سابق صدور نے ایک ساتھ شر کت کی، جن میں سابق امریکی صدوربارک اوباما، بل کلنٹن، جمی کارٹر،جارج ڈبلیو بش اور سینیئربش شامل تھے۔

    کنسرٹ میں گلوکارہ لیڈی گاگا سمیت معروف آرٹسٹوں نے پرفارم کیا، فنڈ ریزنگ ایونٹ سے فلوریڈا، ٹیکساس، پورٹوریکا میں حالیہ طوفان سے بحالی کیلئے اکتیس ملین ڈالر جمع کئے گئے۔


    مزید پڑھیں: امریکہ میں طوفانی بگولوں اور سیلاب نے تباہی مچادی


    کنسرٹ میں متاثرہ افراد سے اظہار یکجہتی کیلئے گیارہ ہزار سے زائد افراد نے شرکت کی، جسے مختلف ٹی وی چینلز پر براہ راست دکھایا گیا۔


    مزید پڑھیں: سمندری طوفان ساحل سے ٹکرا گیا، خاتون سمیت 3 افراد ہلاک


    اس موقع پر امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایک ویڈیو پیغام میں سابق صدور کی شرکت پر مسرت کا اظہار اور ان کا شکریہ ادا کیا ان کا کہنا تھا کہ سابق امریکی صدور امریکا کے بہترین پبلک افسران رہے۔

  • سوشل میڈیا کے بغیرصدرنہیں بن سکتا تھا‘  ڈونلڈ ٹرمپ

    سوشل میڈیا کے بغیرصدرنہیں بن سکتا تھا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ سوشل میڈیا نے الیکشن جتوانے میں اہم کرار ادا کیا، اس کے استعمال کے بغیر وہ الیکشن نہیں جیت سکتے تھے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ صدارتی الیکشن میں جیت کا سہرا سوشل میڈیا کو جاتا ہے اس کے بغیر ان کا صدر بننا بہت مشکل تھا۔

    ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے کچھ بھی کہنا ہو تو میں سوشل میڈیا کے ذریعے کہہ دیتا ہوں اور براہ راست پیغام بھیجنے سے غیرشفاف میڈیا کوریج سے بچ جاتا ہوں۔

    امریکی صدر نے کہا کہ میرے بارے میں کوئی کچھ بھی کہتا ہے تو میں اس کا فوراََ جواب دے دیتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں سوشل میڈیا پیغام رسانی کا بہت زبردست پلیٹ فارم ہے۔


    ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس سیاست میں افراتقری پھیلا رہے ہیں‘ جان کیری


    یاد رہے کہ دو روز قبل سابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا تھا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس کے ذریعے اہم اعلانات اور پالیسی بیانات دینے سے سیاست میں افراتفری پھیل رہی ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس سیاست میں افراتقری پھیلا رہے ہیں‘ جان کیری

    ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس سیاست میں افراتقری پھیلا رہے ہیں‘ جان کیری

    واشنگٹن : سابق امریکی وزیر خارجہ جان کیری کا کہنا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس کے ذریعے اہم اعلانات اور پالیسی بیانات دینے سے سیاست میں افراتفری پھیل رہی ہے۔

    تفصیلات کےمطابق غیر ملکی خبررساں ادارے کو انٹرویو دیتے ہوئے سابق امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ زیادہ ترامریکی ڈونلڈ ٹرمپ کے ٹویٹس کوحقیقی ڈائیلاگ کے لیے تباہ کن سمجھتے ہیں۔

    جان کیری نے کہا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ٹویٹر کو ایک پلیٹ فارم کے طور پراستعمال کرتے ہیں جہاں وہ ملکی،غیر ملکی پالیسیوں میں تبدیلی سے متعلق اہم اعلانات، بیانات کے ساتھ ساتھ مخالفین کو تنقید کا نشانہ بھی بناتے ہیں۔

    سابق امریکی وزیرخارجہ جان کیری نے کہا کہ امریکی صدر کی جانب سے اس طرح کے ٹویٹس ناقابل برداشت ہیں۔

    یاد رہے کہ رواں سال 13 جون کو ڈیموکریٹک قانون ساز مائیک کوئگلی نے کوو فیفی کے نام سے ایک مجوزہ بل پیش کیا تھا اگر وہ قانون بن جائے تو امریکی صدر کے ٹویٹس کو صدارتی ریکارڈ کے طور پر محفوظ کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ ہاؤس آف انٹیلی جنس کے رکن مائیک کوئگلی کا کہنا تھا کہ اگر امریکی صدر اچانک عوامی پالیسی کےاعلانات کے لیے سوشل میڈیا کا استعمال کرتے ہیں تو ہمیں یہ یقینی بنانا چاہیے کہ یہ بیانات مستند ہیں اور وہ مستقبل کے حوالے محفوظ رہیں۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئرکریں۔

  • اقتدار میں آنے کے بعد ٹرمپ کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    اقتدار میں آنے کے بعد ٹرمپ کے اثاثوں میں نمایاں کمی

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ عہدہ سنبھالنےکے بعد ارب پتی افراد کی فہرست میں تنزلی کے بعد 248 ویں نمبر پر آگئے ہیں جب کہ صدر بننے سے قبل وہ 156 ویں نمبر پر براجمان تھے.

    تفصیلات کے مطابق صدر بننے کے بعد ڈونلڈ ٹرمپ کے اثاثوں میں نمایاں کمی واقع ہوئی ہے جس کے بعد وہ امیر ترین امریکیوں کی فہرست میں 92 درجے تنزلی کے بعد 156 سے 248 ویں پوزیشن پر آگئے ہیں جب کہ محض ایک سال کے دورِ صدارت کے دوران ٹرمپ کے اثاثوں میں ساٹھ کروڑ ڈالر کی نمایاں کمی واقع ہوئی ہے.

    ذرائع کے مطابق یہ اعداد و شمار جریدے فوربس میں شائع ہوئے جس نے حال ہی میں چار سو امیر ترین امریکی شخصیات کی 36 ویں سالانہ فہرست جاری کی ہے جس کے مطابق گزشتہ برس کی نسبت امریکی صدر اور ریئل اسٹیٹ ٹائیکون ڈونلڈ ٹرمپ کے اثاثوں میں ساٹھ کروڑ ڈالر کی کمی ہوئی ہے.

    دوسری جانب عام تاثر یہ ہے کہ پاکستان میں معمولی سا اقتدار ملنے کے بعد سیاسی رہنماؤں کے اثاثوں میں دن دگنی اور رات چوگنی کے مصداق حیران کن حد تک اضافہ ہوجاتا ہے اور یہی نہیں پاکستانی حکمرانوں کے اپنے کاروبار مین تو بڑھوتی ہوتی رہتی ہے لیکن قومی ادارے تنزلی کا شکار رہتے ہیں.

    ایسی صور تحال میں جب کہ پاکستانی حکمراں غیرقانونی اثاثہ جات بنانے کے الزام میں پاناما کیس اور اب نیب ریفرنس میں پیشیاں بھگت رہے ہیں وہاں  امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اقتدار میں آنے کے بعد سے اثاثوں میں اضافے کے بجائے کمی پاکستانی سیاستدانوں کے بڑھتے اثاثوں پر سوالیہ نشان ہیں.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • ٹرمپ کے اقدامات دنیا کے لیے خطرے کا باعث ہیں، ہیلری کلنٹن

    ٹرمپ کے اقدامات دنیا کے لیے خطرے کا باعث ہیں، ہیلری کلنٹن

    واشنگٹن : سابق امریکی وزیرخارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ ٹرمپ کے اقدامات پوری دنیا کے لیے خطرے کا موجب بن گئے ہیں جس سے تشویش، بدامنی اور بے چینی پھیلنے کا اندیشہ ہے.

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اپنے ایک تازہ انٹرویو میں کیا، ہیلری کلنٹن نے ڈونلڈ ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ گو کہ امریکی صدر نے کچھ کامیابیاں ضرورحاصل کی ہیں لیکن زیادہ تر ان کی غلط پالیسیوں اور مضحکہ خیز بیانات پوری دنیا میں امریکا کی بدنامی کا باعث بنتے ہیں.

    انہوں نے کہا کہ ٹرمپ کی غیرسنجیدگی اورعجیب وغریب گفتگوامریکی عوام کے لیے باعث ندامت ہیں اور دنیا بھر میں امریکی صدر کے اس طرزعمل کو بہ طور مذاق لیا جاتا ہے جس کے باعث امریکی وقار اور نیک نامی کو شدید دھچکا پہنچا ہے.

    اپنے انٹرو میں روس سے متعلق پوچھے گئے سوال کے جواب میں ہیلری کلنٹن نے اپنی شکست کا ذمہ دار روسی صدر کو قرقر دیتے ہوئے کہا کہ روسی صدر نے امریکی انتخابات کے دوران روسی انتظامیہ کو میرے مقابلے میں ڈونلڈ ٹرمپ کو کامیابی دلانے کی ہدایات جاری کی تھیں۔

    ہیلری کلنٹن نے کہا کہ صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے عالمی سطح پرامریکا کو بد عہدی اور بد اعتمادی کے ساتھ روشناس کرایا جس سے امریکی ساکھ متاثر ہو رہی ہے.

    انہوں نے ٹرمپ کی جانب سے ایران کو دھمکی دینے کو خطرناک قراردیا اور امریکی صدر کی اس پالیسی کو خطے کے لیے پریشان کن بتاتے ہوئے کہا کہ ٹرمپ کے اس رویے سے تلخی میں اضافہ ہوگا اور خطے میں کشیدگی پھیلے گی.

    ہلیری کلنٹن نے کہا کہ کا کہنا تھا کہ شمالی کوریا سے معاملات کو جذباتیت کے بجائے پیشہ ورانہ طور پرسفارتی سطح پر حل کیے جائیں کیوں جنگ و جدل کسی بھی چیز کا حل نہیں ہوتے.


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • ایران کے جوہری ہتھیاروں تک راستہ ہرحال میں روکیں گے، ٹرمپ

    ایران کے جوہری ہتھیاروں تک راستہ ہرحال میں روکیں گے، ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران جوہری ڈیل سے دستبردار نہیں ہورہے، پاسداران انقلاب پر سخت پابندیاں لگا کر ایران کے جوہری ہتھیاروں تک راستہ ہرحال میں روکیں گے۔ ایرانی صدرحسن روحانی  کا کہنا ہے کہ امریکا آج جتنا تنہا ہے پہلے کبھی نہیں تھا، تنہا جوہری ڈیل ختم نہیں کرسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر نے تہران پالیسی کا اعلان کردیا، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایران جوہری ڈیل سے دستبردار نہیں ہورہے، پاسداران انقلاب پر سخت پابندیاں لگائیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایران سےمتعلق پالیسی پرنظرثانی کی ہے، ایران کے جوہری ہتھیاروں تک راستہ ہرحال میں روکیں گے۔ کانگریس سےکہوں گاایران ڈیل کی خامیوں کا جائزہ لے، وائٹ ہاؤس میں پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے ٹرمپ نے پاسداران انقلاب پر دہشت گردوں کی معاونت کا الزام بھی لگایا۔

    انہوں نے کہا کہ ظلم کےشکارایرانی عوام سے اظہاریکجہتی کرتےہیں، ایران جوہری ہتھیار حاصل نہ کرےاس کیلئے اقدامات کر رہےہیں۔

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کی جانب سےبڑھتےہوئےخطرات کےباعث پابندیاں عائد کی گئی تھیں، یہ پابندیاں سابق امریکی انتظامیہ نےایران پرعائد کی تھیں، ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ امریکا کا بدترین فیصلہ تھا، ایران مشرق وسطیٰ میں دہشت گردنیٹ ورک کوسپورٹ کررہاہے، 1979میں تہران میں امریکی سفارت خانے کے واقعے کو بھلایا نہیں جاسکتا۔


    مزید پڑھیں: ڈونلڈ ٹرمپ کا ایران سے جوہری معاہدہ ختم کرنے کا فیصلہ


    امریکی صدر نے واضح کیا کہ تہران جوہری ڈیل پر روح کے مطابق عمل نہیں کررہا، معاہدہ کسی بھی وقت ختم کرسکتے ہیں۔

    امریکا تنہا جوہری ڈیل ختم نہیں کرسکتا، حسن روحانی 

    دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ کی تہران پالیسی پر ایرانی صدر حسن روحانی نے اپنے ردعمل میں کہا ہے کہ امریکا آج جتنا تنہا ہے پہلے کبھی نہیں تھا، امریکا تنہا جوہری ڈیل ختم نہیں کرسکتا۔

    ایرانی صدرکا کہنا تھا کہ برطانیہ، جرمنی اور فرانس نے بھی جوہری معاہدے پر کاربند رہنے کا فیصلہ کیا ہے۔

  • ٹرمپ دھمکی دیکرپاکستان سے مدد مانگ رہے ہیں، سابق سربراہ آئی ایس آئی

    ٹرمپ دھمکی دیکرپاکستان سے مدد مانگ رہے ہیں، سابق سربراہ آئی ایس آئی

    اسلام آباد : سابق سربراہ آئی ایس آئی جنرل(ر)احسان الحق نے کہا ہے کہ پاکستان کو خود اعتمادی سے دنیا سےتعلقات رکھنے چاہئیں، ٹرمپ دھمکی کےاندازمیں پاکستان سےمدد مانگ رہےہیں، فاروق حمید کا کہنا ہے کہ بدقسمتی سے چیئرمین نیب نے شریف خاندان سے تعلقات نبھائے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کیا، جنرل(ر)احسان الحق نے کہا کہ سرد جنگ کے بعد کئی سپرپاورز سامنے آرہی ہیں، پاکستان کو اپنے مفادات کیلئے بہت سے کام کرنے ہیں، پاکستان کو امریکا کے ساتھ روس سے بھی تعلقات رکھنے ہونگے۔

    ان کا کہنا تھا کہ ہماری ایٹمی قوت کوامریکا تسلیم کرتا ہے، ڈونلڈ ٹرمپ دھمکی کےاندازمیں پاکستان سےمدد مانگ رہےہیں، پاکستان کو امریکا کی مدد کرنی چاہیے، امریکا بظاہر کہتا ہے کہ سی پیک کا مخالف نہیں۔

    ایک سوال کے جواب میں جنرل(ر)احسان الحق نے کہا کہ پاکستان جیسےخطرات ہر ملک کو درپیش ہوتے ہیں ،مسائل سے نمٹنے کی اہلیت خطرات سے زیادہ رہنی چاہیے، چین عالمی طاقت بن چکاہے۔

    سابق سربراہ آئی ایس آئی نے مزید کہا کہ روس اور پاکستان کے تعلقات میں بہت بہتری آگئی ہے، پاکستان کو خود اعتمادی سے دنیا سے تعلقات اور افغانستان میں امن کیلئے شامل ہونا چاہیے۔

    پچھلےاین آراو نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا، فاروق حمید

    دریں اثناء پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے سابق ڈائریکٹرنیب پنجاب فاروق حمید نے کہا کہ نیب قانون پرعملدرآمد ہو تو بہترین احتساب ہوگا، ماضی میں اپنی مرضی کے لوگوں کو چیئرمین نیب لگایا گیا، مک مکاکےساتھ کام ہوا،چھوٹے پکڑےگئےلیکن بڑےنہیں، جب بھی کوئی حکومت آتی ہے وہ اپناپراسیکیوٹر لے کرآتی ہے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ این آر او کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے، مشرف دور میں معاملات میں دخل اندازی ہوتی تھی، اس دور میں کئی لوگوں کو ریلیف دے کر ق لیگ بنائی گئی، مشرف کے این آر او پر نیب میں موجود لوگ روئےتھے، پچھلےاین آراو نے ملک کو بہت نقصان پہنچایا۔

    چیئرمین نیب نےشریف خاندان سےتعلقات نبھائے، سابق ڈائریکٹرنیب پنجاب

    فاروق حمید نے بتایا کہ موجودہ چیئرمین نیب نوازشریف کےخاص آدمی ہیں، بدقسمتی سےچیئرمین نیب نےشریف خاندان سےتعلقات نبھائے، چیئرمین نیب کی تعیناتی کا موجودہ طریقہ کارغلط ہے۔

    چیئرمین نیب کی تعیناتی کااختیارسپریم کورٹ کےپاس ہوناچاہیے، انہوں نے مطالبہ کیا کہ ملک سے باہر لے جائےگئے اربوں کھربوں روپے واپس لائےجائیں، نیب کو نوازشریف کو ایئرپورٹ پر ہی حراست میں لینا چاہئیےتھا۔

  • ایران کے ساتھ نیوکلیئرمعاہدہ باقی نہیں رہا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران کے ساتھ نیوکلیئرمعاہدہ باقی نہیں رہا‘ ڈونلڈ ٹرمپ

    واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے میزائل تجربے پرردعمل دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ باقی نہیں رہا۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے پیغام میں کہا کہ ایران نے اسرائیل تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل کا تجربہ کیا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ایران شمالی کوریا کے ساتھ کام کررہا ہے۔ انہوں نے ایران کے میزائل تجربے پر سخت بیان دیتے ہوئے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ باقی نہیں رہا۔

    خیال رہے کہ گزشتہ روز ایران کے سرکاری میڈیا پر’خرمشہر‘ نامی میزائل تجربے کی تصاویر نشر کی گئی تھیں تاہم یہ تجربہ کب کیا گیا اس حوالے سے تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔

    یاد رہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ ہونے والا معاہدہ شرمناک اور عالمی طور پر بدترین معاہدہ تھا۔

    امریکی صدر نے جنرل اسمبلی میں خطاب کے دوران ایران کو تنقید کا نشانی بناتے ہوئے اس پر دہشت گردوں کی حمایت کا الزام بھی لگایا تھا۔

    واضح رہے کہ ڈونلڈ ٹرمپ کے بیان کے بعد ایرانی صدر حسن روحانی نے کہا تھا کہ ایران کو حق ہے کہ وہ دفاعی مقاصد کے لیے میزائل پروگرام کو فروغ دے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • اپنے گھر پر فلم کی شوٹنگ کے لیے ٹرمپ نے کیا شرط عائد کی؟

    اپنے گھر پر فلم کی شوٹنگ کے لیے ٹرمپ نے کیا شرط عائد کی؟

    واشنگٹن: گو کہ ڈونلڈ ٹرمپ آج کل امریکا کے صدر ہیں لیکن اس سے پہلے بھی وہ کوئی معمولی شخصیت نہیں تھے۔ ٹرمپ کا شمار امریکا کے نہایت دولت مند اور بااثر کاروباری افراد میں ہوا کرتا تھا۔

    سنہ 1990 کی دہائی میں ہالی ووڈ میں بننے والی فلموں میں اگر کوئی عالیشان اور شاندار عمارت دکھانی مقصود ہوتی تھی تو اکثر ہدایت کار ڈونلڈ ٹرمپ سے رابطہ کیا کرتے تھے کہ کیا وہ ٹرمپ ٹاور یا اپنی کسی اور عمارت میں انہیں شوٹنگ کی اجازت دیں گے۔

    مزید پڑھیں: امریکا کے ارب پتی صدر ٹرمپ کا گھر دیکھیں

    اور ٹرمپ انہیں ایک شرط پر اس کی اجازت دیا کرتے تھے جو یہ تھی کہ فلم کے کسی منظر میں چند سیکنڈز کے لیے ڈونلڈ ٹرمپ خود بھی جلوہ گر ہوں گے۔ فلمی تکنیکی زبان میں اس منظر کو کیمیو کہا جاتا ہے۔

    اس بات کا انکشاف ہالی ووڈ اداکار میٹ ڈیمن نے اپنے ایک حالیہ انٹرویو میں کیا۔

    انہوں نے بتایا کہ سنہ 1992 میں ریلیز کی گئی ایک فلم سینٹ آف دا ویمن کے کچھ مناظر ٹرمپ کی ملکیتی عمارت میں عکس بند کرنے کی اجازت لی گئی اور ٹرمپ نے فلم کے ہدایتکار مارٹن برسٹ سے کہا کہ وہ ٹرمپ کے لیے بھی کوئی سین لکھیں جس سے وہ فلم میں آسکیں۔

    سینٹ آف دا ویمن ایک نابینا ریٹائرڈ آرمی افسر اور اس کی نوجوان نگہبان کے تعلق پر مبنی فلم ہے۔

    میٹ ڈیمن کے مطابق ٹرمپ کی مصروفیت کے پیش نظر اس منظر کی عکس بندی کے لیے پورا ایک گھنٹہ ضائع ہوا۔

    اس منظر میں ٹرمپ کو اس طرح پیش کیا جانا تھا کہ وہ کمرے میں داخل ہوتے، فلم کے مرکزی کردار ال پچینو ان سے کہتے، ’ہیلو مسٹر ٹرمپ‘، اس کے بعد ٹرمپ کو وہاں سے چلے جانا تھا۔

    تاہم بعد ازاں اس منظر کو ٹرمپ جیسے بدطنیت اور بااثر تاجر کی خفگی کے خوف کے باوجود کاٹ دیا گیا اور یوں یہ منظر سینٹ آف دا ویمن میں نہیں دکھایا گیا۔

    البتہ ہوم الون 2 میں ایسا نہیں ہوا۔

    سنہ 1992 میں ہی ریلیز ہونے والی فلم ہوم الون 2 میں فلم کا مرکزی کردار جو ایک بچہ ہے ایک شاندار عمارت میں جا پہنچتا ہے جو درحقیقت ٹرمپ کا گھر ہے۔ وہاں ایک منظر میں بچہ ٹرمپ سے راستہ پوچھتا دکھائی دیتا ہے۔

    میٹ ڈیمن کا کہنا ہے کہ انہیں علم نہیں کہ یہ منظر فلم میں کیوں رکھا گیا، ’شاید فلم کے منتظمین دولت مند ٹرمپ کی ناراضگی مول نہیں لینا چاہتے تھے‘۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔

  • افغانستان میں 11 ہزارامریکی فوجی تعینات ہیں ‘  پینٹاگون

    افغانستان میں 11 ہزارامریکی فوجی تعینات ہیں ‘ پینٹاگون

    نیویارک : امریکی محکمہ دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے افغانستان میں گیارہ ہزار امریکی فوجی موجود ہیں اور مزید چار ہزار امریکی فوجی افغانستان بھیجے جائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکی دفاع پینٹاگون کا کہنا ہے افغانستان میں تعنیات 11 امریکی افواج کی اس مجموعی تعداد میں معمول کے دستوں کے خلاف عارضی اور خفیہ یونٹس بھی شامل ہیں۔

    خیال رہے کہ امریکی محکمہ دفاع کی جانب سے یہ اعدادوشمار ایک ایسے وقت پر سامنے آئے ہیں جب کچھ دنوں قبل امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان کے متعلق نئی پالیسی کا اعلان کیا تھا۔

    پینٹاگون کے مطابق شفافیت بڑھانے کے لیے افغانستان میں تعینات امریکی فوجیوں کی تعداد کا اعلان کیا گیا ہے لیکن پینٹاگون نے عراق اور شام میں تعینات امریکی افواج کی تعداد ظاہر نہیں کی ہیں۔


    امریکہ نے پاکستان کو اربوں ڈالر دیئے ہیں، نتائج چاہئیں، ڈونلڈ ٹرمپ کا مطالبہ


    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے نئی افغان پالیسی کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ پہلے ان کا ارادہ تھا کہ وہ افغانستان سے فوجیں جلد واپس بلا لیں گے ہم یہ غلطی افغانستان میں نہیں دہرائیں گے اور فتح تک ملک میں موجود رہیں گے۔


    امریکیوں کے لیے افغانستان کو ’قبرستان‘ بنا دیں گے


    واضح رہے کہ امریکہ کی افغانستان سے متعلق نئی پالیسی پر افغان طالبان نے ردعمل دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر امریکہ نے اپنے فوجیوں کو افغانستان سے واپس نہ بلایا تو افغانستان کو امریکیوں کا قبرستان بنا دیں گے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔