Tag: ڈپریشن

  • روزانہ ایک سنگترہ کھانا ڈپریشن ختم کرنےکےلیے کتنا فائدہ مند؟

    روزانہ ایک سنگترہ کھانا ڈپریشن ختم کرنےکےلیے کتنا فائدہ مند؟

    سنگترہ ایسا پھل ہے جو کھٹا میٹھا ہونے کے باوجود بچوں کو بھی کافی پسند ہوتا ہے اور اگر یہ میٹھا ہو تو پھر اسے کھانے کی لذت ہی دوبالا ہوجاتی ہے۔

    ویسے تو ہر پھر میں قدرت نے بیش بہا غذائیت رکھی ہے، تاہم سنگترہ یا کینو کو سُپرفوڈ کہا جاتا ہے کیونکہ یہ بہت سے غذائیت سے بھرپور پھل ہے، یہ جسم کو کئی بیماریوں سے بچاتا ہے، حالیہ تحقیق سے پتا چلا ہے کہ روزانہ ایک سنگترہ کا استعمال ڈپریشن کا خطرہ کم کرتا اور موڈ بہتر بناتا ہے۔

    ہارورڈ میڈیکل اسکول اور میساچوسٹس جنرل ہسپتال کی مشترکہ نئی تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ روزانہ ایک نارنجی (سنگترہ) کھانے سے ڈپریشن کا خطرہ 20 فیصد تک کم ہو جاتا ہے۔

    ڈپریشن کے حوالے سے مذکورہ تحقیق کےلیے ایک لاکھ سے زائد خواتین کو چنا گیا اور ان کے برتائو کو نوٹ کیا گیا۔

    ہارورڈ میڈیکل اسکول اور میساچوسٹس جنرل ہسپتال کے انسٹرکٹر آف میڈیسن ڈاکٹر راج مہتا کی سربراہی میں کی گئی ایک تحقیق میں یہ بات سامنے آئی جو لوگ روزانہ کھٹے پھل کھاتے ہیں ان میں ڈپریشن کا خطرہ کافی حد تک کم ہوجاتا ہے۔

    یہ بات دلچسپ ہے کہ تحقیق سے پتا چلا کہ ڈپریشن کے خطرے کو کم کرنے کی صلاحیت صرف کھٹے پھلوں میں ہیں، یہ خصوصیات دوسرے پھلوں جیسے سیب اور کیلے میں نہیں دیکھی گئی ہیں۔

    ڈاکٹر راج مہتا نے بتایا کہ روایتی اینٹی ڈپریسنٹ ادویات کے علاوہ، سنگترے کا استعمال ڈپریشن کے علاج کا حصہ بن سکتا ہے۔

    کھٹے میٹھے پھل کھانے سے نیورو ٹرانسمیٹر سیروٹونن اور ڈوپامائن کی دستیابی بڑھ جاتی ہے جو خوشی کے ہارمونز کو بڑھاتے ہیں۔ نتیجے کے طور پر، یہ موڈ کو بہتر بنانے میں مدد کرتا ہے۔

    روزانہ سنگترہ کھانے سے ہڈیاں بھی صحت مند رہتی ہیں، سنگترہ میں وٹامن سی، کیلشیم اور فاسفورس جیسے غذائی اجزاء ہوتے ہیں جو ہڈیوں کو صحت مند اور مضبوط رکھنے میں مدد دیتے ہیں۔

    سنگترہ/ نارنگی وٹامن سی سے بھرپور ہوتا ہے اور یہ وٹامن نیوران کی نشوونما میں مدد کرتا ہے۔ اس کے علاوہ، یہ خلیات کے درمیان مواصلات کو تیز کرنے کے لئے ایک حفاظتی پرت بناتا ہے۔

    کھٹے پھل flavonoids سے بھرپور ہوتے ہیں، جو یادداشت کو بہتر بنانے میں مددگار ثابت ہوتا ہے، یہ آنتوں کے کام کو بہتر بنانے میں بھی مدد کرتے ہیں۔ وہ جسم میں ‘خوش’ نیورو ٹرانسمیٹر سیروٹونن اور ڈوپامائن کی دستیابی کو بڑھاتے ہیں۔

    نوٹ: صحت سے متعلق اس طرح کی معلومات سائنسی تحقیق کی بنیاد پر شائع کی جاتی ہیں، تاہم کسی بھی پھل یا دوا کے استعمال سے پہلے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/diabetes-and-depression-3000-clinics-indus/

  • شوگر اور ڈپریشن کے خاتمے کے لیے ملک بھر میں 3 ہزار کلینک کھولنے کا منصوبہ

    شوگر اور ڈپریشن کے خاتمے کے لیے ملک بھر میں 3 ہزار کلینک کھولنے کا منصوبہ

    کراچی انڈس ڈائی بیٹیز اینڈ انڈوکرائنالوجی سینٹر اور برطانیہ کی یونیورسٹی آف یارک ذیابیطس اور ذہنی دباؤ (ڈپریشن) پر مل کر کام کریں گے۔ اس سلسلے میں دونوں اداروں میں باہمی تعاون کا معاہدہ ہو گیا ہے، جس کے تحت ملک بھر میں 3 ہزار کلینک کھولے جائیں گے۔

    انڈس ڈائی بیٹیز اینڈ انڈوکرائنالوجی سینٹر کے ڈائریکٹر پروفیسر عبد الباسط کا کہنا ہے کہ انڈس ڈائی بیٹیز سینٹر کا مشن ملک سے شوگر کا مرض ختم کرنا ہے، اسی حوالے سے برطانوی یونیورسٹی آف یارک کے باہمی تعاون سے ذیابیطس اور ذہنی دباؤ کے خاتمے کے لیے ملک بھر میں تین ہزار کلینک کھولنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔


    سروائیکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین کے حوالے سے بڑی خبر


    اس موقع پر برطانوی یونیورسٹی آف یارک کے پروفیسر ڈاکٹر کامران صدیقی نے کہا کہ ہم ذیابیطس کے ساتھ مریضوں میں ڈپریشن کے سلسلے میں بھی ان کی کاؤنسلنگ کریں گے۔

    یہ 3 ہزار کلینکس ایسے علاقوں میں بنائے جائیں گے جہاں مریضوں کے لیے اسپتال کی سہولت میسر نہیں ہے۔


    ملٹی میڈیا – ویڈیو خبریں دیکھنے کے لیے کلک کریں


  • بانی پی ٹی آئی ڈپریشن کا شکار ہو چکے ہیں، عظمیٰ بخاری

    بانی پی ٹی آئی ڈپریشن کا شکار ہو چکے ہیں، عظمیٰ بخاری

    پنجاب کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے کہا ہےکہ بانی پی ٹی آئی اس وقت شدید مایوس ہیں اور ڈپریشن کا شکار ہو چکے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق پنجاب حکومت کی وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری نے لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ شیخوپورہ سمیت تمام ضمنی الیکشن بھی ن لیگ ہی جیتی تھی اور پوری امید ہے کہ سمبڑیال کا ضمنی الیکشن بھی ن لیگ بڑے مارجن سے جیتے گی۔

    عظمیٰ بخاری نے کہا کہ پنجاب کے عوام مریم نواز پر مکمل اعتماد کا اظہار کر رہے ہیں۔ پنجابمیں 400 ووٹ لینے والی جماعت بھی دھاندلی کی شکایت کرتی ہے، یہ ان کی فرسٹریشن ہے۔

    ن لیگی رہنما نے مزید کہا کہ بانی پی ٹی آئی عمران خان شدید مایوسی اور ڈپریشن کا شکار ہو چکے ہیں اور اس ڈپریشن میں وہ الٹے سیدھے بیانات دے کر اپنے چیلوں کا لہو گرماتے ہیں۔ ڈیل جیسے الفاظ بطور ہتھیار استعمال کرنے والا آج خود ڈیل کا متلاشی ہے۔

    عظمیٰ بخاری نے یہ بھی کہا کہ مذہبی ٹچ دینا بانی پی ٹی آئی کا پرانا وتیرہ ہے۔ قوم جان چکی ہے کہ عمران خان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سزا یافتہ کرپٹ خاتون اول ڈکلیئر ہوئیں اور انہوں نے خاتون اول کاعہدہ ’کرپشن کی ٹھیکیدار‘ کے طور پر استعمال کیا۔

    https://urdu.arynews.tv/imran-khan-announces-country-wide-protests-against-govt/

  • نمک سے صرف بلڈ پریشر ہی نہیں بڑھتا بلکہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔! خوفناک انکشاف

    نمک سے صرف بلڈ پریشر ہی نہیں بڑھتا بلکہ ۔ ۔ ۔ ۔ ۔! خوفناک انکشاف

    نمک کے زیادہ استعمال سے بلڈ پریشر تو بڑھتا ہی ہے لیکن ساتھ ہی ایک اور بیماری کی علامات بھی ظاہر ہونا شروع ہوجاتی ہیں۔

    نمک ہمارے پکوانوں کی بنیادی ضروت ہے اس کے بغیر سالن کا ذائقہ بے معنی اور نامکمل ہوتا ہے لیکن کھانوں میں اس کا استعمال متوازن طریقے سے نہ کیا جائے تو یہ صحت کیلیے نقصان کا باعث بھی بن جاتا ہے۔

    جی ہاں !! یہ بات ایک طبی تحقیق میں سامنے آئی ہے کہ غذا میں نمک کی زیادہ مقدار صرف ہائی بلڈپشر مین ہی مبتلا نہیں کرتی بلکہ ڈپریشن سے متاثر ہونے کا خطرہ بھی بڑھ جاتا ہے۔

    جرنل آف امیونولوجی میں شائع تحقیق میں چوہوں پر نمک سے بھرپور غذاؤں کے استعمال اور ڈپریشن جیسی علامات کے درمیان تعلق کا جائزہ لیا گیا۔

    خیال رہے کہ عالمی ادارہ صحت کے مطابق دنیا کی 5 فیصد بالغ آبادی کو ڈپریشن کا سامنا ہے اور بظاہر اس عام دماغی عارضے سے متاثر ہونے کی واضح وجوہات بھی معلوم نہیں۔

    اس تحقیق میں دریافت کیا گیا کہ جب چوہوں کو زیادہ نمک والی غذاؤں کا استعمال کرایا گیا تو ان میں ڈپریشن جیسی علامات سامنے آئیں اور ایسا آئی ایل 17 اے نامی cytokine کی سطح بڑھنے سے ہوا۔

    تحقیق کے دوران ان چوہوں کو 5 سے 8 ہفتوں تک زیادہ نمک والی یا عام غذاؤں کا استعمال کرایا گیا اور چوہوں کے رویوں کا مشاہدہ کیا گیا۔

    نتائج سے معلوم ہوا کہ زیادہ نمک والی غذاؤں کا استعمال کرنے والے چوہوں میں ڈپریشن جیسی علامات نمودار ہوگئیں۔

    انہوں نے یہ بھی دریافت کیا کہ ان چوہوں میں آئی ایل 17 اے کی سطح بھی بڑھ گئی اور اس cytokine کو ڈپریشن کی علامات سے منسلک کیا جاتا ہے۔

    تحقیق میں انکشاف ہوا کہ مخصوص خلیات آئی ایل 17 اے کو زیادہ بنا رہے تھے اور ایسا نمک کے زیادہ استعمال سے ہوا۔

    محققین کے مطابق نتائج سے عندیہ ملتا ہے کہ زیادہ نمک کا استعمال چوہوں کو ڈپریشن کا شکار بنا دیتا ہے اور ایسا انسانوں میں بھی ہوسکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ نتائج کی تصدیق کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    محققین کی جانب سے مستقبل میں اس حوالے سے لوگوں پر تحقیق کی جائے گی اور دیکھا جائے گا کہ زیادہ نمک کے استعمال سے کیا واقعی ہمارے جسم کے اندر ایسا ہوتا ہے یا نہیں۔

    مگر ان کا کہنا تھا کہ نتائج سے واضح ہوتا ہے کہ نمک کا کم از کم استعمال کرنا بہتر ہی ہوتا ہے، نمک کے کم استعمال سے کوئی نقصان نہیں ہوتا۔

  • کراچی کے نوجوانوں میں تیزی سے ڈپریشن کا مرض کیوں پھیل رہا ہے؟

    کراچی کے نوجوانوں میں تیزی سے ڈپریشن کا مرض کیوں پھیل رہا ہے؟

    کراچی کی نوجوان نسل میں ان دنوں ڈپریشن کا مرض کافی تیزی سے سرائیت کررہا ہے، جس کی مختلف وجوہات سامنے آرہی ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کی رپورٹ کے مطابق اکیلا محسوس کرنا، نے چین رہنا یا پھر غصہ کرنا، یہ علامات ڈپریشن کی ہیں، جس کے اثرات نوجوانوں میں زیادہ پائے جارہے ہیں، کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ کے شعبہ نفسیات میں روزانہ 30 فیصد نوجوان ڈپریشن کے آتے ہیں۔

    چڑچڑا پن اداسی، مایوسی محسو کرنا، یا پھر خود کو نقصان پہنچانے جیسی سوچ اگر کسی نوجوان میں پائی جاتی ہے تو یہ خطرے کی بات ہے اور اس کا علاج اشد ضروری ہے، اس کیفیت کو ڈپریشن کہا جاتا ہے۔

    ماہر نفسیات ماہ نور چنا نے کہا کہ ہر انسان میں ڈپریشن کی نوعیت مختلف ہوتی ہے، لوگوں کو تنہائی کا احساس زیادہ ہوتا جارہا ہے۔

    ماہ نور چنا نے بتایا کہ زندگی میں کافی مسابقت آگئی ہے، اسکول، یونیورسٹیز بھی مشکل ہوگئی ہیں، پھر نوجوان جاب کے بارے میں سوچتے ہیں، ہم لوگ زندگی کا تقابل کرنے لگے ہیں کہ اس کی زندگی ایسی ہے، اُس شخص کی زندگی ایسی ہے تو میری زندگی ایسی کیوں نہیں ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ڈپریشن کم کرنے کے لیے موبائل فون کم استعمال کریں، ورزش کرنے، ہریالی دکھنے اور واک کرنے سے بھی ڈپریشن کم ہوجاتا ہے۔

    کراچی میں روزانہ 30 فیصد نوجوان ڈپریشن میں مبتلا ہوکر ماہرین نفسیات سے رجوع کرتے ہیں لیکن اس ڈپریشن کی کیفیت کو بات چیت کے ذریعے اور ماہرین سے رجوع کرکے کم کیا جاسکتا ہے۔

  • ماہرہ خان نے ڈپریشن کا مقابلہ کیسے کیا؟

    ماہرہ خان نے ڈپریشن کا مقابلہ کیسے کیا؟

    عالمی شہرت یافتہ پاکستانی اداکارہ ماہرہ خان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ رئیس میں کام کرنے کے بعد تنقید کیے جانے پر ڈپریشن کا شکار ہوگئی تھیں۔

    اداکارہ ماہرہ خان نے حال ہی میں پوڈ کاسٹ میں شرکت کی اور اس دوران نجی زندگی سمیت دیگر موضوعات پر اپنی رائے کا اظہار کیا۔

    انہوں نے کہا کہ ڈپریشن یا ذہنی مسائل سے گزرنے والے افراد کو شرمندگی محسوس کرنے کے بجائے اپنی حالت کے بارے میں بات کرنی چاہیے اور ماہرین سے رجوع کرنا چاہیے۔

    ماہرہ نے انکشاف کیا کہ 2016 میں بالی ووڈ کی فلم رئیس میں کام کرنے کے بعد بھارتی میڈیا اور سوشل میڈیا پر ہونے والی تنقید نے انہیں ڈپریشن کا شکار بنا دیا تھا۔

    اداکارہ نے بتایا کہ اس مشکل وقت میں انہیں دوستوں، اہلخانہ اور بیٹے کی مدد کے ساتھ ساتھ ادویات اور روحانی تسکین سے بہت سہارا ملا اور وہ زندگی کی طرف واپس لوٹنے میں کامیاب رہیں۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Galaxy Lollywood (@galaxylollywood)

    ماہرہ خان نے کہا کہ ڈپریشن ایک بیماری ہے جس کا علاج موجود ہے اور اس  پر بات کرنا یا مدد مانگنا کسی کمزوری کی علامت نہیں ہے۔

    ان کے مطابق ڈپریشن ایک کیمیائی عدم توازن کی وجہ سے پیدا ہوتا ہے جس کے پیچھے مختلف اسباب ہوسکتے ہیں لیکن یہ ایک قابل علاج مرض ہے، مشکل وقت میں ادویات نے سب سے زیادہ مدد کی اور وہ خدا کے قریب ہوگئیں۔

  • کرینہ کپور بیٹے کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار کیوں ہوئیں؟ وجہ بتادی

    کرینہ کپور بیٹے کی وجہ سے ڈپریشن کا شکار کیوں ہوئیں؟ وجہ بتادی

    بھارتی فلم انڈسٹری کی معروف اداکارہ کرینہ کپور خان نے انکشاف کیا ہے کہ وہ پہلے بیٹے کی پیدائش پر ڈپریشن کی زد میں آگئی تھیں۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق بھارتی اداکار سیف علی خان اور کرینہ کپور کے ہاں دسمبر 2016 میں بیٹے کی پیدائش ہوئی تھی، جوڑے نے اپنے بچے کا نام تیمور رکھا تھا۔

    اداکارہ کے بیٹے کا نام مغل بادشاہ تیمور کی نسبت پر رکھے جانے کے باعث بھارت میں مختلف قسم کی قیاس آرائیاں شروع ہوگئی تھیں، معصوم بچے کا خیر مقدم کرنے کے بجائے ملک بھر میں نام کو تبدیل کروانے کے سلسلے میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا۔

    اداکارہ نے حال ہی میں بھارتی میڈیا کو دیئے گئے ایک انٹرویو میں انکشاف کیا کہ، شادی کے بعد بیٹے تیمور کے نام پر کھڑے ہونے والے تنازع کے باعث وہ ڈپریشن میں چلی گئی تھیں۔

    میرے بیٹے تیمور کے نام پر ہونے والے ڈرامے نے انہیں ذہنی طور پر کافی متاثر کیا۔ میں یہ سوچتی تھی کہ لوگ میرے بیٹے کے نام کے بارے میں اتنی بات کیوں کر رہے تھے؟

    جب بیٹے کی جانب دیکھتی تھی تو سوچتی تھی کہ جس کیلئے اتنا ڈرامہ کیا جارہا ہے اسے تو معلوم بھی نہیں ہے کہ محض اس کے نام پر باہر ایک ہنگامہ کھڑا ہوچکا ہے۔

    کراچی میں معاشرے پر مردوں کا غلبہ نہیں : عائشہ طور

    اداکارہ نے کہا کہ آج لوگ وہ ساری باتیں بھول گئے اور تیمور کے نام کو قبول کرتے ہوئے اسے بے تحاشہ پیار بھی کرنے لگے، جس سے اب میں بھی سکون کا سانس لینے لگی ہوں۔

  • ڈپریشن نفسیاتی بیماری کا نام ہے، وجوہات اور علاج

    ڈپریشن نفسیاتی بیماری کا نام ہے، وجوہات اور علاج

    ڈپریشن ایک جذباتی اور نفسیاتی بیماری ہے جو انسان کی دماغی حالت کو منفی طریقے سے متاثر کرتی ہے۔ اس بیماری کی علامات میں اداسی، خود سے محبت کی کمی، ذہنی تھکن اور منفی خیالات وغیرہ شامل ہیں۔

    ڈپریشن کی علامات اور شدت مختلف افراد کے لئے مختلف ہوتی ہیں، لیکن عموماً اس میں منفی جذبات اور نیکی کی کمی کا احساس شامل ہوتا ہے۔

    ڈپریشن کی وجوہات مختلف ہوتی ہیں اور ان میں جسمانی، نفسیاتی اور ماحولی عوامل شامل ہوتے ہیں۔

    ڈپریشن کی عام علامات :

    ڈپریشن میں مبتلا شخص کو روزمرہ زندگی میں پریشانی کا سامنا کرنا پڑتا ہے اگر آپ یا کوئی دوسرا اس بیماری کا شکار ہیں تو بہتر ہوتا ہے کہ ایک ماہر نفسیات کی مدد حاصل کریں تاکہ مناسب علاج اور معاونت مل سکے۔ ڈپریشن کا علاج دوائیں، معاشرتی تربیت، اور ذہانی صحت کی مدد کے ذریعے کیا جا سکتا ہے۔

    ڈیپریشن موڈ جو اکثر افسردگی کے طور پر جانا جاتا ہے، ایک طرح کی منفی اور خستہ حالی کی حالت ہوتی ہے جو انسان کے ذہانتی، جذباتی، اور جسمانی صحت پر اثر انداز ہوتی ہے۔ اس حالت میں انسان کے زندگی کی کمیابی، رنگ وروپ، اور موٹیویشن میں کمی آ سکتی ہے۔

    ڈپریشن کے ممکنہ علامات اور اثرات شامل ہوتے ہیں:

    1. منفی خیالات : انسان ڈیپریشن موڈ میں منفی اور خود کو نفرت کرنے والے خیالات رکھتا ہے۔ وہ اپنی کامیابیوں
    کو نظرانداز کرتے ہیں اور خود کو بے قدری کا شکار سمجھتے ہیں۔

    2. احساس کمتری : ڈیپریشن میں افراد کو احساس کمتری ہوتا ہے۔ وہ اپنے روزمرہ کاموں کو پورا نہیں کر سکتے اور ان کو اپنی طاقت اور توانائی میں بھی کمی محسوس ہوتی ہے۔

    3. خواب کی تبدیلی : ڈیپریشن میں خواب کی مسائل ہوتی ہیں، جیسے کہ اختلال شنوائی خواب (ایک اور زیادہ خواب) یا انسونولیا (نیند نہ آنا)۔

    4. رنگ و روپ کی تبدیلی : افراد ڈپریشن میں علاقائی اور جماعتی میل جول سے دور رہتے ہیں اور دوستوں یا خاندان کے ساتھ وقت گزارنے کی مثبت حسرت کرتے ہیں۔

    5. جسمانی مسائل : ڈیپریشن کے ساتھ جسمانی مسائل بھی آسکتے ہیں، جیسے کہ کمزوری، چکنائی، دماغی

    خرابیاں، یا دل کے امراض۔
    6. موٹیویشن کی کمی : افراد ڈیپریشن میں عام طور پر کاموں کی طرف رغبت کم کرتے ہیں اور چیلنجز سے بچت ہیں۔

    7. جنسیت کی خرابیاں : ڈیپریشن میں جنسی سرگرمی کی کمی یا اس میں کمی آسکتی ہے۔

    یہ ضروری نہیں ہے کہ ڈپریشن کے افراد تمام مذکورہ بالا علامات کو اظہار کریں اور ہر انسان کی صورتحال مختلف ہوتی ہے۔ اگر کسی کو ڈیپریشن کے علامات نظر آرہے ہیں تو وہ فوری اپنے طبیب یا منتظم صحت سے رابطہ کریں تاکہ درست تشخیص اور علاج حاصل کر سکیں۔

    وہ اہم کام جو ڈپریشن کے دوران کرنا ضروری ہیں:

    1 تشخیص اور علاج : اگر کسی کو ڈپریشن کی علامات نظر آ رہی ہیں، تو پہلے تو اس کا طبی تشخیص کرنا اہم ہوتا ہے، طبی تشخیص کے بعد علاج کیلیے مشورہ لینا بھی ممکن ہوتا ہے۔

    2.شورہ یا چکرآنا : ایک لائسنسڈ مینٹل ہیلتھ پراکٹیشنر یا ماہر نفسیات سے مشورہ لینا بہترین عمل ہوتا ہے۔ وہ مریض کو علاج کے اختیارات اور احتیاط کے بارے میں رہنمائی دیتے ہیں۔

    3. روزمرہ کی سرگرمیاں : منظم سونا، صحیح خوراک، اور مناسب وقت کی روزانہ کی مشغولیوں کا خصوصی خیال رکھنا اہم ہوتا ہے۔

    4. ریکریشن اور ورزش : ریکریشنل اور تن دہی ورزش منفی جذبات کو کم کرنے میں مدد فراہم کر سکتی ہیں۔

    5. سماجی تعلقات : اہل خانہ اور دوستوں کی حمایت اور ان کی مدد بھی اہم ہوتی ہے۔ اکثر افراد ڈپریشن کے دوران اکیلا محسوس کرتے ہیں، اور ان کو سماجی تعلقات کی ضرورت ہوتی ہے۔

    6.علیحدگی وقت : کبھی کبھی انسان کو اپنے آپ سے وقت گزارنے کی ضرورت ہوتی ہے تاکہ وہ اپنے خیالات اور جذبات کو سامنا کر سکیں اور خود پر دھیان دیں۔

    7. روحانیت سے علاج : کچھ لوگ دعا، یوگا اور دھیان سے بھی راحت حاصل کرتے ہیں۔

    یاد رہے کہ ڈپریشن ایک طبی بیماری ہوتی ہے اور اس کا علاج طبی اور ماہر نفسیات کی مدد سے کیا جاتا ہے۔ اگر آپ یا کوئی اور ڈپریشن کی شکار ہیں تو تشخیص اور علاج کے لئے فوراً اپنے طبیب یا منتظم صحت کی مشورہ لیں۔

  • ڈپریشن : مریض خود کو بیمار تصور کیوں نہیں کرتا؟

    ڈپریشن : مریض خود کو بیمار تصور کیوں نہیں کرتا؟

    ڈپریشن ڈس آرڈر ایک پیچیدہ حالت ہے، یہ دکھی محسوس کرنے یا محض مشکل وقت سے گزرنے سے کہیں زیادہ پیچیدہ ہے، پوری دنیا میں ڈپریشن حیرت انگیز حد تک ایک عام بیماری بن چکی ہے۔

    پہلے زمانوں میں لوگ اس بارے میں گفتگو کرنا معیوب سمجھتے تھے تاہم اب نئی نسل کی سوچ میں تبدیلی آرہی ہے، اچھی بات یہ ہے کہ نفسیاتی بیماریوں پر جتنی توجہ درکار ہے اتنی ملنا شروع ہو گئی ہے۔

    ڈپریشن ایک موڈ سے متعلقہ بیماری ہے اور یہ روز مرہ کے کام مثلا کھانا، پینا، سونا، جاگنا اور معاشرتی رویوں کو شدید طور پر متاثر کرتا ہے۔

    ڈپریشن کی علامات اور اقسام 

    ڈپریشن کی کئی اقسام کی ہوسکتی ہیں جیسا کہ سیزنل، پوسٹ پارٹم (بچے کی پیدائش کے بعد والے عرصے میں جنم لینے والا) اور (مستقل رہنے والا ڈپریشن)۔ کسی بھی قسم کے ڈپریشن میں پیدا ہونے والی ناامیدی کی شدید لہر انسان کو تباہ کن حد تک متاثر کرتی ہے۔

    امریکن کالج آف اوبسٹیٹریشینز اینڈ گائناکالوجسٹ (اے سی او جی) کے مطابق ڈپریشن حمل کی ایک عام پیچیدگی ہے، اگر اس کی پہچان اور علاج نہ کیا جائے تو ممکنہ طور پر تباہ کن نتائج چھوڑتی ہے۔

    بعض حالات میں لوگوں کو اداسی، بے حسی، یا توانائی کی کمی کے احساسات ہوتے ہیں جو دنوں ہفتوں یا مہینوں تک رہ سکتے ہیں، لوگ سونے، کھانے یا حفظان صحت کے معمولات میں تبدیلیوں کا تجربہ کرسکتے ہیں اور دوستوں کے ساتھ ملنا یا کام پر جانا چھوڑ سکتے ہیں۔

    بعض اوقات، افسردہ دورانیے کا سامنا کرنے والے افراد ناامیدی محسوس کرسکتے ہیں یا یہ کہ زندگی اب جینے کے قابل نہیں رہی جو خودکشی کے خیالات کے ساتھ آ سکتی ہے لیکن ان سب باتوں کے باوجود مریض خود کو بیمار تصور نہیں کرتا جو علاج میں سب سے بڑی رکاوٹ ہے۔

    یہ ممکن ہے کہ آپ کسی ایسے شخص کو جانتے ہوں جسے ڈپریشن ہو اور وہ ظاہر نہ کرتا ہو، امریکہ میں 7 فیصد سے زائد آبادی نے پچھلے سال کم از کم ایک بڑا ڈپریشن کا تجربہ کیا ہے۔

    مایوس ہرگز نہ ہوں، علاج کریں

    ڈپریشن انسان میں ناامیدی کے جذبات تو پیدا کر دیتا ہے لیکن یہ صورتحال قابل علاج ہے لہٰذا اسے ناامیدی سے بالکل نہیں دیکھنا چاہیے۔

    ادویات کے باقاعدہ استعمال سے امید کا سورج دوبارہ انسان کی زندگی میں مثبت کرنیں چمکا سکتا ہے جو کہ انسان کے تعلقات کی بہتری کا باعث بنتا ہے، مندرجہ ذیل گھریلو علاج کی مدد سے ڈپریشن کی علامات میں کمی لائی جا سکتی ہے۔

    زعفران کا استعمال

    زعفران ایک دلکش رنگ کی حامل بوٹی ہے، اس کے ساتھ ساتھ زعفران بہت سے طبی فوائد کا حامل بھی ہے، یہ اپنی اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کی بنیاد پر ڈپریشن کا قدرتی علاج تصور کیا جاتا ہے۔ کچھ طبی تحقیقات کے مطابق زعفران کے استعمال سے دماغ میں سیروٹونن کا لیول متوازن ہوتا ہے جو موڈ کو بہتر بنانے والا کیمیکل ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ ڈپریشن کی علامات میں کمی لانے کے لیے زعفران کے سپلیمنٹس بھی استعمال کیے جاتے ہیں۔

    ورزش

    ڈپریشن کی علامات میں کمی لانے کے لیے ورزش کو ایک اہم علاج تصور کیا جاتا ہے۔ باقاعدگی کے ساتھ ورزش کرنے سے دماغ مثبت انداز سے سوچنا شروع کرتا ہے جس کی وجہ سے اس بیماری کی علامات میں کمی آتی ہے۔

    اومیگا-3 فیٹی ایسڈز

    اومیگا-3 فیٹی ایسڈز جسمانی اور دماغی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت اہم فیٹ تصور کیے جاتے ہیں۔ کچھ تحقیقات کے مطابق ان کے باقاعدہ استعمال سے ڈپریشن کی شدت میں کمی آتی ہے۔

    وٹامن ڈی

    وٹامن ڈی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت اہم تصور کیا جاتا ہے، جب کہ بد قسمتی سے بہت سے افراد اس وٹامن کی کمی کا شکار ہوتے ہیں۔ ایسے افراد جو وٹامن ڈی کی کمی کا شکار ہوں ان میں ڈپریشن کی علامات شدت اختیار کر سکتی ہیں۔

    زنک

    زنک کا شمار ان منرلز میں کیا جاتا ہے جو دماغی صحت کو برقرار رکھنے کے لیے نہایت اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ اس کے ساتھ ساتھ یہ منرل استعمال کی جانے والی مختلف چیزوں کی سوزش کم کرنے والی اور اینٹی آکسیڈنٹ خصوصیات کو بھی بڑھاتا ہے۔ زنک کی کمی کی وجہ سے ڈپریشن کے خطرات بڑھ سکتے ہیں۔

    ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
    نوٹ : مندرجہ بالا تحریر معالج کی عمومی رائے پر مبنی ہے، کسی بھی نسخے یا دوا کو ایک مستند معالج کے مشورے کا متبادل نہ سمجھا جائے۔

  • عامر خان اور ان کی بیٹی نے ڈپریشن سے کیسے نجات حاصل کی؟ باپ بیٹی نے ویڈیو میں بتا دیا

    عامر خان اور ان کی بیٹی نے ڈپریشن سے کیسے نجات حاصل کی؟ باپ بیٹی نے ویڈیو میں بتا دیا

    ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے کے موقع پر بالی وڈ کے اداکار عامر خان نے اپنی بیٹی ایرا خان کے ہمراہ ’تھراپی کے فوائد‘ سے متعلق ویڈیو جاری کی ہے۔

    عامر خان کی بیٹی ایرا خان نے اپنے والد کے ہمارہ ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے پر ایک ویڈیو شیئر کی جس میں ناظرین پر زور دیا کہ وہ ضرورت پڑنے پر علاج کریں۔

    ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے کے موقع پر عامر اور ان کی بیٹی نے یہ بھی انکشاف کیا کہ وہ کئی سالوں سے تھراپی سے فائدہ اٹھا رہے ہیں، انہوں نے کہا کہ میتھ سیکھنے کے لیے ہم اسکول ٹیچر کے پاس جاتے ہیں، اگر بال کٹوانے ہوں تو ہم سیلون جاتے ہیں جہاں پر ایک پروفیشنل انسان ہمارے بال کاٹتا ہے۔

    دوسری جانب ایرا خان نے کہا کہ اسی طرح اگر ہمیں کبھی اپنی ذہنی یا جذباتی صحت کے لیے مدد کی ضرورت ہو، تو ہمیں ہچکچاہٹ کے بغیر کسی ایسے شخص سے مدد لینی چاہیے جو تربیت یافتہ اور پیشہ ور ہو۔

     

    View this post on Instagram

     

    A post shared by Ira Khan (@khan.ira)

    عامر خان نے مزید کہا کہ میری بیٹی ایرا اور میں برسوں سے تھراپی کے فوائد حاصل کر رہے ہیں،  اگر آپ کو بھی لگتا ہے کہ آپ ذہنی یا جذباتی مسائل سے گزر رہے ہیں، تو آپ تربیت یافتہ پیشہ ور کی مدد لے سکتے ہیں، اس میں کوئی شرم کی بات نہیں۔

    واضح رہے کہ ہزاروں لوگ جو دماغی امراض میں مبتلا ہوتے ہیں اپنے انسانی حقوق سے محروم ہوجاتے ہیں، ان افراد کو نہ صرف سماج میں تنہا چھوڑ دیا جاتا ہے بلکہ دماغی اور جسمانی طور پر انکا استحصال بھی کیا جاتا ہے۔

    دماغی مسائل سے دو چار افراد علاج کے حق سے بھی محروم ہوجاتے ہیں، جبکہ دنیا بھر میں ذہنی امراض کا شکار ہزاروں افراد ہر سال مختلف وجوہات کے باعث خودکشی کرلیتے ہیں۔

    ورلڈ مینٹل ہیلتھ ڈے منانے کا مقصد لوگوں کو ذہنی صحت کی ضرورت، دماغی امراض کے نقصانات اور اس سے بچاؤ کے بارے میں آگاہی فراہم کرنا ہے۔