Tag: ڈپٹی اسپیکر

  • حکومت اور اپوزیشن کا منظور متنازع آرڈیننس منسوخ کرنے پر اتفاق

    حکومت اور اپوزیشن کا منظور متنازع آرڈیننس منسوخ کرنے پر اتفاق

    اسلام آباد: حکومت اور اپوزیشن نے منظور متنازع آرڈیننس منسوخ کرنے پر اتفاق کر لیا ہے، اپوزیشن نے بھی ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا اعلان کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری کی زیرصدارت اجلاس میں منظور کیے گئے آرڈیننس کے حوالے سے حکومت اور اپوزیشن کے درمیان معاملات طے پاگئے جس کے بعد اپوزیشن نے قاسم خان سوری کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لینے کا اعلان کردیا۔

    قومی اسمبلی میں منظور متنازع آرڈیننس منسوخ کر دیے جائیں گے، حکومت، اپوزیشن اتفاق رائے سے متنازع آرڈیننس منظور کریں گے۔

    مسلم لیگ ن کے رکن قومی اسمبلی خواجہ آصف نے کہا کہ ڈپٹی اسپیکر کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک واپس لے رہے ہیں، تمام آرڈیننس بلڈوز کیے گئے تھے وہ سارے واپس لیے جا رہے ہیں، آج جو ہوا ہے اس دن ہوتا تو تلخی سے نہیں گزرنا ہوتا۔ انہوں نے مزید کہا کہ خوش اسلوبی سے تمام آرڈیننس اب واپس لیے جا رہے ہیں، کمیٹی اب ان امور کو دیکھے گی۔

    وزیر دفاع پرویز خٹک نے اپوزیشن کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ کل بھی میٹنگ تھی آج بھی ہے جس کا اچھا نتیجہ نکلا ہے، جو فیصلے یہاں ہوں گے وہ متفقہ ہوں گے، ہمارے مستقبل کے لیے بہترین فیصلہ آج ہوا ہے، اللہ کرے اسمبلی بہتر طریقے سے چلے۔

    مسلم لیگ ن کے رہنما سردار ایاز صادق نے کہا کہ میری کوشش ہوگی کمیٹیز کو مضبوط بنائیں، ہم چاہتے ہیں پارلیمنٹ بہتر طریقے سے چلے۔

    اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی

    یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی، تحریک میں کہا گیا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر نے آئین اور قواعد کی خلاف ورزی کی ہے، ڈپٹی اسپیکر ارکان اسمبلی کا اعتماد کھو چکے ہیں۔

  • فواد چوہدری کا اپوزیشن سے ڈپٹی اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا مطالبہ

    فواد چوہدری کا اپوزیشن سے ڈپٹی اسپیکر کیخلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا مطالبہ

    اسلام آباد : وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے اپوزیشن سے ڈپٹی اسپیکر کے خلاف تحریک عدم اعتماد واپس لینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا جب آپ ناکام ہوتے ہیں تو اداروں کیخلاف مہم جوئی کرتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیرسائنس اینڈ ٹیکنالوجی فواد چوہدری نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے بیان میں کہا اپوزیشن ڈپٹی اسپیکرقاسم سوری کیخلاف تحریک عدم اعتمادواپس لے، ہر2ماہ بعدآپ ایسااقدام لیتےہیں جس سےسیاسی تلخی میں اضافہ ہوتاہے، جب آپ ناکام ہوتےہیں تواداروں کیخلاف مہم جوئی کرتے ہیں ، یہ مناسب رویہ نہیں۔

    یاد رہے اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرائی تھی ، تحریک آرٹیکل 53 کے تحت جمع کرائی گئی، جس میں کہا گیا ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے آئین اور قواعد کی خلاف ورزی کی ہے، ڈپٹی اسپیکر ارکان اسمبلی کا اعتماد کھو چکے ہیں۔

    مزید پڑھیں : اپوزیشن نے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع کرا دی

    قبل ازیں قومی اسمبلی کے اجلاس سے اظہار خیال کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف نے اعلان کیا تھا کہ ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک لائی جائے گی، اِسٹے آرڈر کے پیچھے چھپے ڈپٹی اسپیکر نے 12 آرڈیننس بغیر کارروائی پاس کرائے، قاسم سوری نے اسپیکر کی کرسی پر بیٹھ کر یہ سیاہ دن دکھایا۔

  • ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کالعدم قرار

    ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کالعدم قرار

    اسلام آباد: الیکشن ٹربیونل نے حلقہ این اے 265 سے تحریک انصاف کے رہنما اور ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی کی کامیابی کو کالعدم قرار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق الیکشن ٹربیونل نے قومی اسمبلی کے حلقہ این اے 265 سے ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری کی کامیابی کو کالعدم قرار دیتے ہوئے دوبارہ الیکشن کرانے کا حکم دے دیا۔

    قاسم سوری کی انتخابی کامیابی کو بی این پی کے نوابزادہ لشکر رئیسانی نے چیلنج کیا تھا اور 2018 انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف درخواست دائر کی تھی۔

    لشکر رئیسانی ان 5 امیدواروں میں سے ایک تھے جنہوں نے این اے 265 سے انتخابات میں حصہ لیا تھا لیکن انہیں قاسم سوری سے شکست کا سامنا کرنا پڑا تھا۔

    قاسم سوری کی کامیابی کے خلاف درخواست پر جسٹس عبداللہ بلوچ کی سربراہی میں الیکشن ٹربیونل نے سماعت کی تھی اور 14 ستمبر کو فیصلہ محفوظ کیا تھا جسے آج سنایا گیا۔

    الیکشن ٹریبونل نے نادرا کی رپورٹ کی روشنی میں فیصلہ سنایا، رپورٹ میں 52 ہزارسے زائد ووٹ کی عدم تصدیق کی نشاندہی کی گئی تھی۔

    واضح رہے کہ قاسم سوری نے عام انتخابات 2018 میں بلوچستان میں قومی اسمبلی کے حلقہ 265 کوئٹہ 2 سے کامیابی حاصل کی تھی۔ بعدازاں وہ 15 اگست کو 183 ووٹز حاصل کرکے قومی اسمبلی کے ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوئے تھے۔

  • کشمیر کی آواز آج ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس کے ذریعے دنیا کو پہنچائی ہے، ڈپٹی اسپیکر

    کشمیر کی آواز آج ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس کے ذریعے دنیا کو پہنچائی ہے، ڈپٹی اسپیکر

    کراچی: ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری کا کہنا ہے کہ ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس کے دوران کشمیر پر بات شروع کی تو بھارتی وفد نے مجھے خطاب سے روکنے کی بھرپور کوشش کی۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام سوال یہ ہے میں گفتگو کرتے ہوئے قاسم سوری کا کہنا تھا کہ کشمیر کی آواز آج ساؤتھ ایشیا اسپیکر کانفرنس کے ذریعے دنیا کو پہنچائی ہے، میں نے اپنے خطاب میں خصوصی کشمیر کا ذکر کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سچ برادشت نہ ہوا تو میرے خطاب کے دوران بھارتی وفد نے شور کرنا شروع کردیا، خطاب کے دوران کشمیر میں ہونے والے مظالم کا ذکر کیا۔

    قاسم سوری نے بتایا کہ بھارتی وفد نے مجھےخطاب سے روکنے کی بھرپور کوشش کی، مودی سرکار کی قابضانہ سوچ آج دنیا کو بتائی ہے۔

    ڈپٹی اسپیکر کا کہنا تھا کہ دنیا کو بتایا مودی سرکار کی سوچ سے پوری دنیا کو خطرہ ہے، مظلوم کشمیریوں سے ان کی آزادی چھین لی گئی ہے۔

    کشمیر پر یورپی پارلیمنٹ کی خارجہ کمیٹی کا اجلاس بڑی پیشرفت ہے: فاروق حیدر

    ان کا مزید کہنا تھا کہ کانفرنس کے شرکا نے بھارتی مظالم کی مذمت کی ہے، کانفرنس کے شرکا نے بھارتی مظالم کے نوٹس کا بھی مطالبہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ گذشتہ روز مالدیپ میں ہونے والی اسپیکر کانفرنس میں ڈپٹی سپیکر قومی اسمبلی قاسم خان سوری نے کشمیریوں کے لیے بھرپور آواز اٹھائی جس پر بھارتی وفد آگ بگولہ ہوگیا اور کانفرنس کے دوران ہنگامہ آرائی بھی کی۔

  • پنجاب اسمبلی میں شور شرابہ، تین مسلم لیگی ارکان کی رکنیت معطل

    پنجاب اسمبلی میں شور شرابہ، تین مسلم لیگی ارکان کی رکنیت معطل

    لاہور: پنجاب اسمبلی میں شورشرابہ اورڈپٹی اسپیکرسےتلخ کلامی وبحث ہوئی،  ڈپٹی اسپیکرنےمسلم لیگ ن کےمزید2ارکان اسمبلی کی رکنیت معطل کردی۔

    تفصیلات کے پنجاب اسمبلی میں ڈپٹی اسپیکر سے شور شرابے اور تلخ کلامی کے باعث اشرف رسول کے بعد عظمیٰ بخاری اور عبد الرؤف کی رکنیت بھی معطل کردی گئی۔ رکنیت معطلی کافیصلہ ڈپٹی اسپیکرکی زیرصدارت اجلاس میں کیاگیا۔

    ڈپٹی اسپیکر کے زیرصدارت ہونے والے اجلاس میں صمصام بخاری،محسن لغاری اورمخدوم عثمان سمیت دیگرارکان نےشرکت کی۔ عظمیٰ بخاری سےمتعلق عنایت اللہ لک نےفوٹیج دیکھنےکےبعدآگاہ کیا اور کہا کہ مسلم لیگ ن کےمزیدارکان نےبھی ہنگامہ آرائی کی، کم سےکم 4ارکان کی رکنیت معطل کی جانی چاہیے۔

    ڈپٹی اسپیکرنےمسلم لیگ ن کے 3ارکان کی معطلی کانوٹیفکیشن جاری کردیا، معطلی کا شکار   ارکان ایوان کی کارروائی میں حصہ لےسکیں گےنہ ہی اسمبلی حدودمیں آسکیں گے۔

    نوٹی فکیشن کے مطابق مسلم لیگ ن کے ارکان کو دوران اجلاس دخل اندازی سےروکامگروہ باز نہ آئے، جس کے سبب رولزاورپروسیجرکےرول210کےتحت ارکان کی رکنیت معطل کی گئی۔

    رکنیت معطلی کے خلاف مسلم لیگ ن کی صوبائی صوبائی پارلیمانی پارٹی کی کور کمیٹی کااجلاس منعقد ہوا جس میں پارٹی کے  3ارکان کی رکنیت معطلی کےبعدکی صورتحال کاجائزہ لیا گیا۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ اجلاس میں بلدیاتی بل پربھی مشاورت  کی گئی اورمسلم لیگ ن  جلد آئندہ کےلائحہ عمل کااعلان کرےگی۔

    اس حوالے سے معطل ہونے والے مسلم لیگی رکنرکن پنجاب اسمبلی عبدالرؤف کا میڈیا سے  گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اسپیکرکسٹوڈین آف دی ہاؤس ہوتاہےآج اسپیکرنےہمیں بات ہی نہیں کرنےدی۔ ان کا مزید کہنا تھا کہ عظمیٰ بخاری سےمتعلق غلط الفاظ استعمال کیےگئے۔

  • چوہدری پرویزالہیٰ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر، سردار دوست محمد مزاری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    چوہدری پرویزالہیٰ پنجاب اسمبلی کے اسپیکر، سردار دوست محمد مزاری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    لاہور: متحدہ اپوزیشن کے امیدوار چوہدری پرویز الٰہی اسپیکر پنجاب اسمبلی  اور سردار دوست محمد مزاری ڈپٹی اسپیکر پنجاب  منتخب ہوگئے۔ 

    تفصیلات کے مطابق پنجاب اسمبلی کا اجلاس اسپیکر رانا اقبال کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کا ایجنڈا اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب تھا۔

    نو منتخب اراکین نے نئے اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا۔

    اسپیکر پنجاب کے عہدے کے لیے پاکستان تحریک انصاف اور ان کے اتحادیوں کی جانب سے چوہدری پرویز الٰہی کو نامزد کیا گیا تھا جبکہ مسلم لیگ ن کی جانب سے چوہدری محمد اقبال امیدوار تھے۔

    پرویز الٰہی نے 201 اور چوہدری اقبال نے147 ووٹ حاصل کیے۔ اسپیکر کے انتخاب کے دوران 348 ووٹ کاسٹ ہوئے جس میں سے ایک ووٹ مسترد کردیا گیا۔

    منتخب ہونے کے بعد چوہدری پرویز الٰہی نے رانا اقبال سے اپنے عہدے کا حلف اٹھا لیا۔

    مزید پڑھیں: پنجاب اسمبلی میں نو منتخب اراکین نے حلف اٹھا لیا

    دوسری جانب ڈپٹی اسپیکر کے عہدے کے لیے تحریک انصاف کے سردار دوست محمد لغاری اور مسلم لیگ ن کے محمد وارث شاد کے درمیان مقابلہ تھا۔

    ڈپٹی اسپیکر کے لئے سردار دوست محمد نے187 ووٹ حاصل کئے، محمد وارث کو159 ووٹ ملے۔

    پاکستان پیپلز پارٹی نے پنجاب اسمبلی میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں کسی کو بھی ووٹ نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    خیال رہے کہ پنجاب اسمبلی کے نئے ایوان میں تحریک انصاف ارکان کی تعداد 175، مسلم لیگ ن کے ارکان کی تعداد 162 جبکہ مسلم لیگ ق اور پیپلز پارٹی کے ارکان کی تعداد 10 ہے۔

    واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی کا ایوان 371 اراکین پرمشتمل ہے۔ عام انتخابات میں 360 ارکان منتخب ہو کر ایوان میں پہنچے ہیں جبکہ 11 نشستیں تاحال خالی ہیں۔

  • بلوچستان اسمبلی کےاسپیکراورڈپٹی اسپیکرکےانتخاب کےلیےاجلاس آج  ہوگا

    بلوچستان اسمبلی کےاسپیکراورڈپٹی اسپیکرکےانتخاب کےلیےاجلاس آج ہوگا

    کوئٹہ : بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں آج اسپیکراور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق بلوچستان اسمبلی کے اسپیکروڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے اجلاس آج دوپہر تین بجے ہوگا جس کی صدرات اسپیکرراحیلہ حمید درانی کریں گے۔

    بلوچستان اسمبلی میں نئے اسپیکروڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری کے ذریعے کیا جائے گا۔

    بلوچستان اسمبلی کے اسپیکرکے لیے عوامی پارٹی اور اتحادی جماعتوں نے میرعبدالقدوس بزنجو کو نامزد کیا ہے جبکہ ڈپٹی اسپیکر کے لیے تحریک انصاف کے سردار بابرموسیٰ خیل کو نامزد کیا ہے۔

    اسپیکراور ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کے لیے کاغذات نامزدگی آج دوپہر تک سیکرٹری اسمبلی کے پاس جمع کرائے جاسکتے ہیں اور دوپہرڈھائی بجے تک کاغذات نامزدگی واپس لیے جاسکتے ہیں۔

    کاغذات نامزدگی درست قرار دینے والے امیدواروں کے نام اسمبلی سیکرٹریٹ کے نوٹس بورڈ پرآویزاں ہوں گے۔

    خیال رہے کہ بلوچستان اسمبلی کے اجلاس میں پہلے اسپیکر کے عہدے کے لیے انتخاب ہوگا اور پھر ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب عمل میں لایا جائے گا۔

    بلوچستان اسمبلی میں نومنتخب اراکین نے حلف اٹھالیا

    واضح رہے کہ تین روز قبل بلوچستان کے نو منتخب ارکان نے حلف اٹھایا تھا، اسپیکربلوچستان اسمبلی راحلیہ حمید درانی نے اراکین اسمبلی سے حلف لیا تھا۔

  • بلوچستان کی محرومیوں کو دورکرنا ہے، حقوق کے لئے لڑوں گا: قاسم خان سوری

    بلوچستان کی محرومیوں کو دورکرنا ہے، حقوق کے لئے لڑوں گا: قاسم خان سوری

    اسلام آباد: قومی اسمبلی کے نومنتخب ڈپٹی اسپیکرقاسم خان سوری نے حلف اٹھا لیا، اسپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر نے حلف لیا.

    تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی کے نامزد کردہ قاسم خان سوری 183 ووٹ لے کرڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے. ان کا تعلق بلوچستان سے ہے.

    اس موقع پر انھوں‌ نے کہا کہ بلوچستان میں تعلیم اور پینے کا پانی نہیں ہے، دہشت گردی کے باوجود بلوچستان کےعوام نے ووٹ دیے.

    قاسم خان سوری نے کہا کہ سپورٹ کرنے پرعمران خان کا ممنون ہوں، اسعدمحمودنےجمہوری اندازمیں مقابلہ کیا.

    انھوں نے کہا کہ الیکشن کے دن بلوچستان میں لاشیں گریں، ماضی میں‌بلوچستان کونظراندازکیا گیا، اب خصوصی توجہ دینی ہوگی.


    تحریک انصاف کے اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر، قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    نومنتخب ڈپٹی اسپیکر کہا کہنا تھا کہ اب بلوچستان کی محرومیوں کودورکرنا ہوگا، بلوچستان کے حقوق کے لئے لڑوں گا. ذمہ داری پوری کرنےکی کوشش کروں گا.

    قاسم خان سوری کا کہنا تھا کہ اپوزیشن اورحکومت میں فرق نہیں کروں گا، ناراض بھائیوں کومناکرقومی دھارےمیں لاؤں گا.

    واضح رہے کہ آج قومی اسمبلی کے اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوا، دونوں ہی محاذوں پر پی ٹی آئی کے نامزد امیدواروں نے متحدہ اپوزیشن کے امیدواروں کو شکست دی۔

  • سندھ اسمبلی: آغا سراج درانی اسپیکر، ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    سندھ اسمبلی: آغا سراج درانی اسپیکر، ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    کراچی: پیپلز پارٹی کے رکن سندھ اسمبلی آغا سراج درانی اسپیکر جبکہ ریحانہ لغاری ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئیں۔ آغا سراج نے دوسری بار اسپیکر کے عہدے کا حلف اٹھایا۔

    تفصیلات کے مطابق  آغا سراج درانی دوسری بار سندھ اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے ہیں،وہ 2013 سے 2018 کے عرصے میں بھی سندھ اسمبلی کے اسپیکر کے عہدے پر فائز رہے ہیں۔ پیپلز پارٹی کو سندھ اسمبلی میں 75 ارکان کے ساتھ واضح اکثریت حاصل ہے۔

    سندھ اسمبلی میں اسپیکر کے لیے پیپلز پارٹی کے آغا سراج درانی کا متحدہ اپوزیشن کے جاوید حنیف سے مقابلہ  تھا. آغا سراج کو 96 ووٹ جبکہ ایم کیو ایم پاکستان سے تعلق رکھنے والے  جاوید حنیف کو 59 ووٹ ملے ہیں، تین ووٹ مسترد کیے گئے۔

     یاد رہے کہ انتخابات کے بعد سندھ اسمبلی کا پہلا اجلاس 13 اگست کو ہوا جس میں نو منتخب اراکین اسمبلی نے حلف اٹھایا تھا۔ دوسرے مرحلے میں اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب ہوا۔

    ڈپٹی اسپیکر کے لیے پیپلز پارٹی کی ریحانہ لغاری اور تحریک انصاف کی رابعہ اظفر آمنے سامنے تھیں۔

    ریحانہ لغاری نے 98 جبکہ رابعہ اظفر نے 59ووٹ حاصل کیے۔ اسمبلی میں کل 158 ووٹ کاسٹ کیے گئے جس میں سے ایک ووٹ مسترد ہوا۔

    حالیہ انتخابات میں پاکستان پیپلز پارٹی نے 75 ، تحریک انصاف نے 23، ایم کیو ایم نے 16، جی ڈی اے نے 11 ، ٹی ایل پی نے 2 اور ایم ایم اے نے ایک نشست حاصل کی ہے۔

     یاد رہے کہ سندھ اسمبلی آئین پاکستان کے آرٹیکل 106 کے تحت قائم کی گئی۔ اس ایوان کی 168 نشستیں ہیں جن میں سے 130 پر براہ راست انتخابات منعقد ہوتے ہیں جبکہ 38 نشستیں خواتین اور غیر مسلم اقلیتوں کے لیے مخصوص ہیں۔

    سندھ اسمبلی کا قیام سنہ 1937 میں عمل میں آیا تھا، اس کے پہلے اسپیکردیوان بوج سنگھ تھے جبکہ موجودہ اسپیکر آغا سراج درانی دوسری بار اس عہدے  کے لئے منتخب ہوئے ہیں۔

  • تحریک انصاف کے اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر، قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    تحریک انصاف کے اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر، قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب

    اسلام آباد: پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر قومی اسمبلی کے اسپیکر  اور قاسم خان سوری ڈپٹی اسپیکر منتخب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس شروع ہوا۔ اجلاس کے آغاز میں 5 نو منتخب امیدواروں نے حلف اٹھایا۔

    اس کے بعد اسپیکر کے انتخاب کے لیے پولنگ کا عمل شروع ہوا جس میں پاکستان تحریک انصاف کے امیدوار اسد قیصر 176 ووٹ لے کر قومی اسمبلی کے اسپیکر منتخب ہوگئے۔

    اسپیکر کے اہم ترین عہدے کے لیے پاکستان تحریک انصاف کے اسد قیصر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے خورشید شاہ کے درمیان سخت مقابلہ تھا۔

    اسپیکر کے لیے کل 330 ووٹ کاسٹ کیے گئے جس میں سے 8 مسترد کردیے گئے۔ پولنگ مکمل ہونے کے بعد ایک بار گنتی ہوجانے کے بعد پیپلز پارٹی کی شازیہ مری کی درخواست پر دوبارہ گنتی کی گئی۔

    حتمی نتائج کے مطابق متحدہ اپوزیشن کے امیدوار سید خورشید شاہ نے 146 ووٹ حاصل کیے۔


    اپوزیشن کا احتجاج

    بعد ازاں اسد قیصر کو حلف برداری کے لیے بلایا گیا۔ اس موقع پر مسلم لیگ ن کے مرتضیٰ عباسی نے احتجاجی تقریر کی جس کے ساتھ ہی اپوزیشن پنچوں سے ’ووٹ کو عزت دو‘ کے نعرے لگنے لگے۔

    حلف برداری کے دوران مسلم لیگ ن کے ارکان مسلسل میاں محمد نواز شریف کے حق میں نعرے لگاتے رہے۔ اس دوران پیپلز پارٹی اس احتجاج سے لاتعلق رہی۔

    اب اگلا مرحلہ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب کا ہے۔ ڈپٹی اسپیکر کے لیےتحریک انصاف کے نامزد امیدوار قاسم سوری اور اپوزیشن کے امیدوار اسد محمود میدان میں ہیں۔


    اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب

    اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب خفیہ رائے شماری سے ہوگا۔ پہلے مرحلے میں اسپیکر کا انتخاب قاعدہ 9 باب 3 کے تحت ہوا۔

    پولنگ کے موقع پر کسی بھی رکن کو موبائل سے ووٹ کی تصویر بنانے کی اجازت نہیں دی گئی۔ ہر ووٹر کو بیلٹ پیپر سیکریٹری اسمبلی کی طرف سے جاری کیا گیا۔

    امیدواروں نے اپنے دو دو پولنگ ایجنٹوں کے نام اسپیکر کو دیے۔ امیدواروں اور پولنگ ایجنٹس کی موجودگی میں ووٹوں کی گنتی ہوئی، کامیاب اسپیکر سے سبکدوش اسپیکر نے حلف لیا۔


    عمران خان شناختی کارڈ ساتھ لانا بھول گئے

    اسپیکر کے انتخاب کے دوران پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان رجسٹریشن اور شناختی کارڈ ساتھ لانا بھول گئے۔ پولنگ ایجنٹس کی رضا مندی سے عمران خان کو ووٹ کاسٹ کرنے دیا گیا۔


    ڈپٹی اسپیکر کا انتخاب

    ڈپٹی اسپیکر کے لیے پی ٹی آئی کےقاسم خان سوری اور متحدہ اپوزیشن کےاسعد محمود میں مقابلہ تھا،

    پی ٹی آئی کے قاسم خان سوری 183ووٹ لےکرڈپٹی اسپیکرقومی اسمبلی منتخب ہوئے، متحدہ اپوزیشن کےامیدواراسعدمحمودنے144ووٹ حاصل کیے۔ ڈپٹی اسپیکر کے انتخاب میں  328ووٹ کاسٹ ہوئے،ایک ووٹ مستردہوا۔