Tag: ڈپٹی میئر

  • ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا

    ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم پاکستان نے میدان مار لیا

    کراچی: ڈپٹی میئر کی خالی نشست پر ہونے والے الیکشن میں ایم کیو ایم کے امیدوار ارشد حسن واضح اکثریت سے کامیاب ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق بلدیاتی کونسل میں  ڈپٹی میئر کی نشست پر ضمنی انتخابات کے لیے پولنگ کا آغاز صبح 9 بجے سے شام پانچ بجے تک جاری رہا، جس میں 281 نمائندوں نے ووٹ کاسٹ کیے۔

    پولنگ کا وقت ختم ہونے کے بعد گنتی کا عمل شروع ہوا۔ ایم کیو ایم اور  پیپلزپارٹی کے امیدواروں کے درمیان سخت مقابلے کا امکان تھا مگر ایم کیو ایم نے باآسانی میدان مارا اور واضح برتری حاصل کی۔ الیکشن میں تین سو چیئرمینز اپنا حق رائے دہی استعمال کرنا تھا جبکہ 281 ووٹ کاسٹ ہوئے۔

    ایم کیو ایم کے  ارشد حسن 194  ووٹ لے کر فاتح قرار پائے جبکہ پیپلزپارٹی کے اکرم اللہ وقاصی کو 78 ووٹ ملے، گنتی کے دوران 09 ووٹ مسترد بھی کیے گئے۔ ضمنی الیکشن میں پیپلزپارٹی کو جماعت اسلامی، مسلم لیگ ن اورعوامی نیشنل پارٹی کی جبکہ ایم کیو ایم کو پی ٹی آئی کی حمایت حاصل تھی۔

    یاد رہے کہ گزشتہ سال اکتوبر میں ڈپٹی میئر کراچی ڈاکٹرارشد وہرا ایم کیو ایم پاکستان کو خیرآباد کہہ کر پاک سرزمین پارٹی میں شامل ہوگئے تھے۔

    بعدازاں ایم کیو ایم کی جانب سے الیکشن کمیشن میں ان کی نااہلی کی درخواست دائر کی گئی تھی جس میں کہا گیا تھا کہ ارشد وہرا کو ڈپٹی میئر کے عہدے سے ہٹایا جائے اور نا اہل کیا جائے۔

    مزید پڑھیں: ڈپٹی میئر کراچی کا انتخاب، ایم کیو ایم نے ارشد حسن کا نام فائنل کردیا

    الیکشن کمیشن آف پاکستان نے پاک سرزمین پارٹی کے رہنما ارشد وہرا کو نا اہل قرار دیا تھا۔ پی ایس پی رہنما ضلع سینٹرل کراچی کی یونین کونسل 49 سے چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔

  • ارشد وہرہ کا ایم کیو ایم سے پی ایس پی تک کا سفر

    ارشد وہرہ کا ایم کیو ایم سے پی ایس پی تک کا سفر

    ڈپٹی میئر ڈاکٹر ارشد وہرہ نے ایم کیو ایم پاکستان سے اپنی 30 سالہ رفاقت کو ختم کرتے ہوئے پاک سرزمین پارٹی میں شمولیت اختیار کرلی، اس بات کا اعلان انہوں نے پاکستان ہاؤس میں صدر پی ایس پی انیس قائم خانی کے ہمراہ ایک ہنگامی پریس کانفرنس میں کیا.

    ارشد وہرہ زمانہ طالب علمی میں ایم کیو ایم کی طلبہ تنظیم سے وابستہ رہے اور این ای ڈی یونیورسٹی سے بی ای کیمیکل انجینیئرنگ کرنے کے بعد مزید تعلیم کے لیے بیرون ملک روانہ ہو گئے اور مانچسٹر یونیورسٹی سے پولیمر سائنس میں ایم ایس اور بعد ازاں اسی یونیورسٹی سے ٹیکسٹائل میں پی ایچ ڈی کی ڈگری حاصل کی.

    ارشد وہرہ ایم کیوایم کے سوسائٹی سیکٹر کے یونٹ اور پھر سیکٹر میں بھی ذمہ داریاں بھی نبھا چکے ہیں علاوہ ازیں پی ایچ ڈی کی ڈگری کے حصول کے بعد گریجویٹ فورم میں بھی خدمات انجام دیں۔ بعد ازاں وہ پہلی مرتبہ حلقہ پی ایس 115 سے 2001-2002 میں رکن صوبائی اسمبلی منتخب ہوئے اور ان کی کی کارکردگی کی بنا پر انہیں دوبارہ 2013 میں ٹکٹ دیاگیا۔

     

    بانی ایم کیو ایم کی جانب سے ارشد وہرہ کو ڈپٹی میئر کے عہدے کے لیے نامزد کیا گیا تو انہوں نے اپنی صوبائی اسمبلی کی سیٹ سے استعفیٰ دے کر ڈپٹی میئر کا انتخاب لڑا اور کامیاب رہے‘ پارٹی  کی جانب سے نامزد کردہ میئر کراچی وسیم اختر کے جیل میں ہونے   کے سبب الیکشن مہم کی تمام تر ذمہ داری تن تنہا اٹھاتے رہے اور سخت تناؤ اور دباؤ کے دور میں حلف برداری کی تقریب کے دوران وسیم اختر کے کان میں بدلتی ہوئی صورت حال کے حوالے سے سرگوشیاں کرتے ہوئے بھی پائے گئے تھے۔

     

    ارشد وہرہ نے ایم کیو ایم کی سیاسی تاریخ کے سب سے مشکل ترین دن 22 اگست کو بانی ایم کیو ایم سے رفاقتوں کا بندھن توڑ کر فاروق ستار کے ساتھ رخت سفر باندھا اور پوری تندہی کے ساتھ شریکِ کاررواں کی ذمہ داری نبھاتے رہے۔ یہی وجہ ہے کہ طوفانی بارشیں ہوں یا کوئی ناگہانی آفت آن پڑے ارشد وہرہ اپنی ٹیم کے ہمراہ موجود ہوتے.

    کچھ حلقے بشمول فاروق ستار ایم کیو ایم پاکستان کے صاف ترین رہنما ارشد وہرہ کے  یوں اچانک سیاسی قبلہ تبدیل کرنے کو ایف آئی اے کی جانب سے منی لانڈرنگ کیس میں ان کے خلاف ایف آئی آر درج ہونے سے تعبیر کررہے ہیں اور کہا جا رہا ہے کہ کئی بلدیاتی نمائندے اور اراکین اسمبلی بھی جلد پی ایس پی میں شمولیت اختیار کریں گے.

    ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت اس وجہ سے بھی توجہ کا باعث بن گئی ہے کہ اس موقع پر چیئرمین  پی ایس پی مصطفیٰ کمال دبئی میں مقیم ہیں جہاں سندھ بالعموم اور کراچی سے متعلق بالخصوص اہم سیاسی معاملات طے کیے جا رہے ہیں اور ایم کیوایم کے رہنما حماد صدیقی کی گرفتاری اور کراچی لائے جانے سے متعلق معاملہ بھی زیر بحث ہے.

    بانی ایم کیو ایم  کے قابل اعتماد ساتھی ارشد وہرہ کی پی ایس پی میں شمولیت اس وقت اور بھی خاص اہمیت اختیار کر گئی جب  پریس کانفرنس کے دوران  صدر پی ایس پی انیس قائم خانی نے ضمنی الیکشن میں حصہ لینے کا اعلان کیا، انہوں نے فاروق ستار کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ آپ اپنے اراکین اسمبلی سے استعفٰی دلوائیں اور پی اسی پی ہر حلقے سے ضمنی الیکشن لڑکر دکھائے گی۔

    یہ بھی ذہن میں رہے کہ اس  سے قبل پی ایس پی نے کراچی میں ہونے والے کسی ضمنی الیکشن میں حصہ نہیں لیا تھا بلکہ ان کا موقف ہمیشہ یہی رہا تھا کہ تنظیم نو کے بعد 2018 میں ہونے والی عام انتخابات میں بھرپور طریقے سے حصہ لیں گے اور سندھ میں اپنی حکومت بنائیں گے تاہم  جہاں آج ارشد وہرہ کی اچانک شمولیت حیران کن ہے‘ وہیں پی ایس پی کا الیکشن میں حصہ لینے سے متعلق یو ٹرن نئی سیاسی صف بندی کی جانب اشارہ کرتی نظر آرہی ہے اور اب دیکھنا یہ ہے کہ غیر یقینی صورت حال میں کراچی کا سیاسی خلاء کیسے پُر کیا جاتا ہے۔


    اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی وال پر شیئر کریں۔

  • کراچی کے مسائل کے حل کے لیے دس ارب ناکافی ہیں، ارشد وہرہ

    کراچی کے مسائل کے حل کے لیے دس ارب ناکافی ہیں، ارشد وہرہ

    کراچی : ڈپٹی میئر کراچی ارشد وہرہ نے کہا ہے کہ شہر قائد کے مسائل صرف دس ارب روپے سے حل نہیں ہوسکتے یہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔

    بچوں کے عالمی دن کے موقع پرچڑیا گھر کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی کے لیے دس ارب کا بجٹ ناکافی ہے ایسے کئی پیکجز ہونے چاہیے جس کے بعد کراچی جیسے بڑے مسائل حل کرنے میں مدد گار ہو سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا کہ کراچی کا 12 ہزار ٹن کچرا ہے جو گزشتہ 8 سالوں سے جمع ہوا ہے امید ہے فروری کے درمیان میں کچرا اُٹھانے والی مشینری چین سے کراچی آجائے گی جس کا بعد کراچی کو کچرے سے پاک شہر بنایا جا سکے گا۔

    انھوں نے مزید کہا کہ چڑیا گھر کے ترقیاتی کاموں کے لیے پچاس کروڑ کی سمری منظور ہوئی ہے جن سے نئے جانور جلد لائے جائیں گے جس سے چڑیا گھر کی اہمیرت مزید بڑھ جائے گی اور نئی تزین و آرائش کے بعد چڑیا گھر کو جدید خطوظ پر استوار کیا جائے گا۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ میں بھی اپنے والدین کے ساتھ چڑیا گھر آیا کرتا تھا اس لیے اس جگہ سے میری یادیں وابستہ ہیں اس موقع پر ڈپٹی میئر نے ریل گاڑی میں بیٹھ کر چڑیا گھر کی سیر کی اور چھوٹے بچوں کو پولیو کے قطرے بھی پلائے۔

  • استنبول کے ڈپٹی میئر پر قاتلانہ حملہ، تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل

    استنبول کے ڈپٹی میئر پر قاتلانہ حملہ، تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل

    استنبول: ترکی کے سب سے بڑے شہراستنبول کے علاقے سسلی کے ڈپٹی میئر کو نامعلوم افراد نے سرمیں گولی ماردی گئی۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا ہے کہ نامعلوم افراد نے دفتر میں گھس کر ڈپٹی میئر پر اندھا دھند فائرنگ کر دی جس کے باعث سر میں گولی لگنے کے باعث نائب میئر شدید زخمی ہو گئے ہیں جنہیں انتہائی تشویشناک حالت میں اسپتال منتقل کردیا گیا ہے جبکہ پولیس حملہ آوروں کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔

    یاد رہے کہ جمعے اور ہفتے کی درمیانی شب بغاوت برپا کرنے والے فوجیوں اور حکومت کی وفادار فورسز کے درمیان جھڑپوں میں دو سو سے زیادہ افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہوگئے تھے۔

    ترک میڈیا کے مطابق ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد اب تک ایک سو تین جنرل اور ایڈمرل کو حراست میں لیا گیا ہے جبکہ اکتالیس جیلوں میں ہیں جو اپنے ٹرائل کے منتظر ہیں، سرکای ملازمین کی چھٹیاں بھی منسوخ کردی گئیں ہیں۔