Tag: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

  • اے این پی نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے اپنا امیدوار نامزد کردیا

    اے این پی نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے اپنا امیدوار نامزد کردیا

    اسلام آباد : عوامی نیشنل پارٹی ( اےاین پی) نے بلوچستان سے منتخب سینیٹرعمر فاروق کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کردیا۔

    ‌تفصیلات کے مطابق چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب آج ہورہا ہے ، عوامی نیشنل پارٹی ( اےاین پی) نےڈپٹی چیئرمین سینیٹ کےلیے اپنا امیدوارنامزدکردیا۔

    ذرائع نے بتایا کہ اے این پی نےبلوچستان سےمنتخب سیینٹرعمرفاروق کو ڈپٹی چیئرمین کا امیدوار نامزدکیا ہے۔

    حکومت اور اتحادیوں نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا عہدہ ن لیگ کو دینے کا فیصلہ کیا تھا، چیئرمین کیلئے یوسف رضاگیلانی حکومتی اتحادکے امیدوار ہیں۔

    پی ٹی آئی کے بائیکاٹ کے باعث گیلانی کے بلامقابلہ منتخب ہونے کا امکان ہے تاہم اے این پی کا امیدوار آنے پر ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئےووٹنگ ہوگی ۔

    خیال رہے ایوان بالاکےنومنتخب اراکین کی حلف برداری کے بعد چیئرمین وڈپٹی چیئرمین کا چناؤ آج ہوگا، چیئرمین و ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا چناؤ خفیہ رائے شماری سے کیا جائے گا۔

    چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کیلئے 85 سینیٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے، حلف برداری کے بعد پریزائیڈنگ آفیسر چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کا شیڈول جاری کریں گے۔

    چیئرمین وڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب میں حصہ لینے والے امیدوار سیکرٹری سینیٹ سے کاغذات موصول اور جمع کراسکتے ہیں ، جس کے بعد سینیٹ سیکرٹریٹ انتخاب میں حصہ لینے والے امیدواروں کی فہرست جاری کرے گا۔

    امیدواروں کے اعلان کے بعد چیئرمین سینیٹ اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لئے سیکرٹ ووٹنگ ہوگی اور ایوان میں سادہ اکثریت سے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کا چناؤ کیا جائے گا۔

    ایوان بالامیں کل ممبران 96 جبکہ موجودہ اراکین کی تعداد 85 ہے تاہم الیکشن کمیشن خیبر پختونخوا سے سینیٹ کی 11 نشستوں پر انتخاب ملتوی کر چکا ہے۔

  • ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اسلام آباد میں کس بنگلے میں رہیں گے؟

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ اسلام آباد میں کس بنگلے میں رہیں گے؟

    اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مرزا محمد آفریدی کے لیے بنگلہ الاٹمنٹ کا معاملہ حل نہیں ہو سکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو منسٹرز انکلیو میں بنگلہ الاٹ نہ ہو سکا، مرزا آفریدی کو بنگلہ الاٹ کرانے کے لیے سینیٹ سیکریٹریٹ نے وزارت ہاؤسنگ کو خط لکھ دیا۔

    خط میں کہا گیا ہے کہ مرزا محمد آفریدی کو منسٹرز انکلیو میں بنگلہ نمبر 22 الاٹ کیا جائے، یہ بنگلہ اس سے قبل سلیم مانڈوی والا کے زیر استعمال رہا، جب کہ پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان بھی ماضی میں اسی بنگلے میں مقیم رہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ وزارت ہاؤسنگ کے نوٹیفکیشن کے بعد مرزا محمد آفریدی کو بنگلہ الاٹ ہوگا۔

  • مرزا آفریدی  ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے نامزدگی پر وزیراعظم کے مشکور

    مرزا آفریدی ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے نامزدگی پر وزیراعظم کے مشکور

    اسلام آباد: مرزا آفریدی نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے نامزد کرنے پر وزیر اعظم عمران خان کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا قبائلی علاقوں کے انضمام کے بعد نامزدگی سابق قبائلی علاقوں کواہمیت دینا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کیلئے نامزد مرزا آفریدی نے اے آر وائی نیوزسے بات چیت کرتے ہوئے کہا ڈپٹی چئیرمین نامزدکرنے پروزیر اعظم عمران خان کا مشکور ہوں ، عمران خان کے دور میں ہی قبائلی علاقوں کا کے پی میں انضمام ہوا اور اب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ نامزد کرنا سابق قبائلی علاقوں کواہمیت دینا ہے۔

    ڈپٹی چیئرمین کیلئے نامزد حکومتی امیدوارمرزا محمد آفریدی کا تعلق خیبر سے ہے، مرزامحمدآفریدی2018 میں آزادامیدوارکی حیثیت سے سینیٹر منتخب  ہوئے تھے ، جس کے بعد انھوں نے پی ٹی آئی میں شمولیت اختیار کی ۔

    پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے مرزاآفریدی کے چچا زاد بھائی ایوب آفریدی بھی سینیٹر ہیں۔

    خیال رہے چئیرمین اور ڈپٹی چئیرمین سینیٹ کا انتخاب کل ہوگا ، حکومتی اتحاد کے صادق سنجرانی اور اپوزیشن اتحاد کے یوسف رضا گیلانی کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

  • ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے پی ٹی آئی امیدوار کون؟ اتحادیوں کا اہم فیصلہ

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے پی ٹی آئی امیدوار کون؟ اتحادیوں کا اہم فیصلہ

    اسلام آباد: اتحادیوں نے وزیر اعظم عمران خان کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار کی نامزدگی کا اختیار دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج وزیر اعظم نے اتحادی جماعتوں کے رہنماؤں سے ملاقات کی، جس میں وفاقی وزیر زبیدہ جلال، ایم این اے خالد مقبول صدیقی، وفاقی وزرا پرویز خٹک، شفقت محمود، شبلی فراز، اسد عمر اور طارق بشیر چیمہ شریک ہوئے۔

    اس ملاقات میں چیئرمین سینیٹ کے انتخاب، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار کی نامزدگی، اور ملکی سیاسی صورت حال پر تبادلہ خیال کیا گیا، حکومتی اتحادی جماعتوں کی جانب سے وزیر اعظم کی قیادت پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا گیا۔

    ملاقات میں وزیر اعظم عمران خان نے اتحادی جماعتوں کی قیادت سے مشاورت کی، جی ڈی اے رہنما بعض مصروفیات کی وجہ سے مشاورت میں شریک نہ ہو سکے، جس پر وزیر اعظم نے جی ڈی اے قیادت سے ٹیلی فون پر مشاورت کی۔

    اتحادی قیادت نے ایوان بالا میں چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سے متعلق وزیر اعظم کے فیصلے کی حمایت کا اعادہ کیا، اور ملک کی بہتری کے لیے وزیر اعظم کے وژن کو عملی جامہ پہنانے کے لیے مکمل حمایت کا یقین دلایا گیا۔

    اتحادیوں نے چیئرمین، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب بھرپور انداز سے لڑنے کا فیصلہ کیا، اتحادی قیادت نے کہا وزیر اعظم ڈپٹی چیئرمین کے لیے جسے بھی نامزد کریں گے، وہ فیصلہ ہمیں قبول ہوگا۔

    ملاقات کے بعد ایک اتحادی رکن نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ہم نے وزیر اعظم کو ڈپٹی چیئرمین کی نامزدگی کا اختیار دے دیا ہے۔

  • عبدالغفور حیدری ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد

    عبدالغفور حیدری ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد

    اسلام آباد: پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) نے جے یو آئی کے عبدالغفور حیدری کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے نامزد کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق پی ڈی ایم نے غفور حیدری کو ڈپٹی چیئرمین نامزد کر دیا، غفور حیدری نے نامزدگی پر مولانا فضل الرحمان کا شکریہ ادا کیا۔

    غفور حیدری نے کہا پی ڈی ایم اور مولانا کی توقعات پر پورا اتروں گا، یوسف گیلانی کی قیادت میں پی ڈی ایم کا پینل کامیاب ہوگا۔

    پرویز خٹک کی جانب سے پیش کش پر انھوں نے کہا کہ جس حکومت کو اپوزیشن تسلیم نہیں کرتی، اس کی آفر کی کوئی حیثیت نہیں ہے، پی ڈی ایم مکمل طور پر متحد اور متفق ہے۔

    حکومتی آفر پر مولانا عبدالغفور حیدری کا اہم بیان سامنے آگیا

    ان کا کہنا تھا کہ حکومتی وزیر ڈوبتی کشتی کو بچانے کے لیے تاخیری حربے استعمال کر رہے ہیں۔

    واضح رہے کہ آج حکومت نے بھی تُرپ کا پتا پھینک دیا تھا، اور سینیٹر عبدالغفور حیدری کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کی پیش کش کر دی گئی تھی، اس سلسلے میں ان کے ساتھ چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی اور وفاقی وزیر پرویز خٹک نے ملاقات کی۔

    پرویز خٹک نے کہا عبدالغفور حیدری کو آفر ہے کہ ہمارے ڈپٹی بن جائیں، سب کو فائدہ ہوگا، تاہم سینیٹر غفور حیدری نے حکومت کی پیش کش مسترد کر دی۔

    دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان نے بھی آج ایک اہم اجلاس میں ڈپٹی چیئرمین کی نامزدگی پر پارٹی رہنماؤں سے مشاورت کی، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے پی ٹی آئی پنجاب کے رہنما اعجاز چوہدری کے نام پر غور کیا گیا، اجلاس کے بعد ایک اہم حکومتی رہنما نے اعجاز چوہدری سے رابطہ بھی کیا۔

  • کیا فروغ نسیم ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار ہیں؟

    کیا فروغ نسیم ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار ہیں؟

    اسلام آباد: ذرائع نے وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم سے متعلق اس خبر کی تردید کر دی ہے کہ وہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے امیدوار ہوں گے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرائع نے کہا ہے کہ فروغ نسیم کے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ امیدوار بننے سے متعلق خبر درست نہیں، نہ ہی وزیر قانون فروغ نسیم ڈپٹی چیئرمین سینیٹ بننے کی خواہش رکھتے ہیں۔

    ذرائع نے بتایا کہ ایم کیو ایم نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے لیے تاحال کوئی فیصلہ نہیں کیا ہے، دوسری طرف وزیر اعظم عمران خان بھی وفاقی وزیر قانون فروغ نسیم کے ساتھ مسلسل رابطے میں ہیں۔

    ادھر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے ایم کیو ایم رہنماؤں سے اہم رابطے کیے ہیں، چیئرمین سینیٹ نے ایم کیو ایم کے کنوینر خالد مقبول صدیقی سے ملاقات کی، جس میں وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال، امین الحق، خالد مگسی، منظور کاکڑ اور کہدہ بابر بھی شریک تھے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ملاقات میں ملکی مجموعی سیاسی صورت حال اور چیئرمین سینیٹ کے انتخابات پر تبادلہ خیال کیا گیا، چیئرمین سینیٹ نے ملاقات میں حمایت بھی مانگی۔

    قبل ازیں، چیئرمین سینیٹ اور امیدوار حکومتی اتحاد صادق سنجرانی نے وفاقی وزیر امین الحق کو فون کر کے ایم کیو ایم قیادت سے ملاقات کی خواہش کا اظہار کیا تھا۔

    دوسری طرف چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے انتخاب کے لیے سیاسی رابطوں میں تیزی آ چکی ہے، اور اپوزیشن جماعتوں نے بھی اتحادیوں سے رابطہ شروع کر دیا ہے۔

    پی ڈی ایم کے چیئرمین سینیٹ کے امیدوار یوسف رضا گیلانی نے ایم کیو ایم سے حمایت اور ووٹ کے لیے ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی سے رابطہ کیا اور ان سے ملاقات کی درخواست کی۔

  • ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو 4 فروری کے لیے احتساب عدالت کا نوٹس موصول

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو 4 فروری کے لیے احتساب عدالت کا نوٹس موصول

    اسلام آباد: سلیم مانڈوی والا کو احتساب عدالت میں طلبی کا نوٹس موصول ہو گیا، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو 4 فروری کی صبح 9 بجے طلب کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق احتساب عدالت نے چار فروری کو سلیم مانڈوی والا کو ذاتی حیثیت میں طلب کیا تھا، انھوں نے احتساب عدالت میں پیش ہونے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ سلیم مانڈوی والا کو پلاٹس کی غیر قانونی خرید و فروخت کے کیس میں طلب کیا گیا ہے۔

    یاد رہے کہ 19 جنوری کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کو کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد کیا گیا تھا، اس کیس میں اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سمیت دیگر ملزمان کو 4 فروری کے لیے نوٹس جاری کیے تھے۔

    دیگر ملزمان میں اعجاز ہارون، ندیم حکیم مانڈوی والا، عبدالقادر شیوانی، عبدالقیوم، عبدالغنی مجید اور مبینہ بے نامی طارق محمود شامل ہیں۔

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب کے ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اعجاز ہارون کو الاٹمنٹس کے بدلے بھاری رقوم جعلی اکاؤنٹس سےملیں، اعجاز ہارون نے کڈنی ہلز فلک نما میں پلاٹس کی بیک ڈیٹ فائلیں تیار کیں، سلیم مانڈوی والا نے پلاٹس عبدالغنی مجید کو بیچنے میں اعجاز ہارون کی معاونت کی، انھوں نے پہلے ایک بے نامی کے نام پر پلاٹ خریدا، بعد میں پلاٹ بیچ کر دوسرے فرنٹ مین کے نام پر بے نامی شئیر خریدے، کڈنی ہلز پلاٹس کی فروخت کے بدلے میں رقم آئی ہی جعلی اکاؤنٹس سے تھی۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد

    احتساب عدالت میں پیش کردہ نیب ریفرنس کے مطابق سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کو 14 کروڑ جعلی اکاؤنٹس سے وصول ہوئے، سلیم مانڈوی والا اور ندیم مانڈوی والا نے رقم سے منگلا ویو کمپنی کے شیئر خریدے، یہ شیئرز بے نامی طارق محمود کے نام پر خریدے گئے۔

    دوسری طرف ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے نیب کیسز پر رد عمل میں کہا ہے کہ کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں، کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، میرے خلاف ثبوت موجود نہیں، نیب کا ادارہ سیاست دانوں کا میڈیا ٹرائل کرنا بند کرے، نیب ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے، حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا میری کوئی بے نامی جائیداد نہیں ہے نہ کوئی فرنٹ مین ہے، کڈنی ہلز پلاٹس کیس سیاسی کردار کشی کے لیے بنایا گیا ہے، منگلا ویو ریزارٹ کیس میں میری کوئی بے نامی جائیداد نہیں، نیب کو بے نقاب کرنے کی میری جدوجہد جاری رہے گی۔

  • ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد

    اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کو کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں باقاعدہ ملزم نامزد کر دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس میں سلیم مانڈوی والا کو ملزم نامزد کر دیا گیا ہے، اسلام آباد کی احتساب عدالت نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سمیت دیگر ملزمان کو 4 فروری کے لیے نوٹس جاری کر دیے۔

    دیگر ملزمان میں اعجاز ہارون، ندیم حکیم مانڈوی والا، عبدالقادر شیوانی، عبدالقیوم، عبدالغنی مجید اور مبینہ بے نامی طارق محمود شامل ہیں۔

    جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل میں نیب کے ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اعجاز ہارون کو الاٹمنٹس کے بدلے بھاری رقوم جعلی اکاؤنٹس سےملیں، اعجاز ہارون نے کڈنی ہلز فلک نما میں پلاٹس کی بیک ڈیٹ فائلیں تیار کیں، سلیم مانڈوی والا نے پلاٹس عبدالغنی مجید کو بیچنے میں اعجاز ہارون کی معاونت کی، انھوں نے پہلے ایک بے نامی کے نام پر پلاٹ خریدا، بعد میں پلاٹ بیچ کر دوسرے فرنٹ مین کے نام پر بے نامی شئیر خریدے، کڈنی ہلز پلاٹس کی فروخت کے بدلے میں رقم آئی ہی جعلی اکاؤنٹس سے تھی۔

    احتساب عدالت میں پیش کردہ نیب ریفرنس کے مطابق سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کو 14 کروڑ جعلی اکاؤنٹس سے وصول ہوئے، سلیم مانڈوی والا اور ندیم مانڈوی والا نے رقم سے منگلا ویو کمپنی کے شیئر خریدے، یہ شیئرز بے نامی طارق محمود کے نام پر خریدے گئے۔

    کڈنی ہل اراضی کیس، جرم میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا حصہ کتنا؟ نیب نے بتا دیا

    دوسری طرف ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے نیب کیسز پر رد عمل میں کہا ہے کہ کڈنی ہلز پلاٹس الاٹمنٹ کیس سے میرا کوئی تعلق نہیں، کوئی غیر قانونی کام نہیں کیا، میرے خلاف ثبوت موجود نہیں، نیب کا ادارہ سیاست دانوں کا میڈیا ٹرائل کرنا بند کرے، نیب ریفرنس بدنیتی پر مبنی ہے، حقیقت سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

    انھوں نے کہا میری کوئی بے نامی جائیداد نہیں ہے نہ کوئی فرنٹ مین ہے، کڈنی ہلز پلاٹس کیس سیاسی کردار کشی کے لیے بنایا گیا ہے، منگلا ویو ریزارٹ کیس میں میری کوئی بے نامی جائیداد نہیں، نیب کو بے نقاب کرنے کی میری جدوجہد جاری رہے گی۔

  • نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا

    نیب نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو (نیب) نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف ریفرنس دائر کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں اہم پیش رفت ہوئی ہے، نیب نے سلیم مانڈوی والا کو پلاٹوں کی الاٹمنٹ کیس، اور ریفرنس میں ملزم نامزد کر دیا ہے۔

    سلیم مانڈوی والا پر سرکاری پلاٹس عبدالغنی مجید کو بیچنے کا الزام ہے، نیب کے مطابق انھوں نے سرکاری پلاٹس عبدالغنی مجیدکو بیچنے میں اعجاز ہارون کی سہولت کاری اور معاونت کی۔

    نیب کا کہنا ہے کہ سلیم مانڈوی والا نے پلاٹس بیچ کر فرنٹ مین کے نام پر جعلی شیئر خریدے، اس ریفرنس میں ندیم مانڈوی والا، اعجاز ہارون، عبدالغنی مجید اور طارق محمود کو بھی ملزمان نامزد کیا گیا ہے۔

    ریفرنس میں کہا گیا ہے کہ اعجاز ہارون کو الاٹمنٹس کے بدلے رقوم جعلی اکاؤنٹس سے ملیں، اعجاز ہارون نے کڈنی ہلز فلک نما میں پلاٹس کی بیک ڈیٹ فائلیں تیار کیں، جب کہ سلیم مانڈوی والا نے پلاٹس فروخت کرنے میں اعجاز ہارون کی معاونت کی، حصے میں ملی رقم سے سلیم مانڈوی والا نے ایک بے نامی کے نام پر پلاٹ خریدا، پھر یہ پلاٹ بیچ کر دوسرے فرنٹ مین کے نام پر بے نامی شیئرز خریدے گئے۔

    ریفرنس کے مطابق کڈنی ہلز پلاٹس کی فروخت کے بدلے میں رقم جعلی اکاؤنٹس سے آئی تھی، سلیم مانڈوی والا اور اعجاز ہارون کو 14 کروڑ جعلی اکاؤنٹس سے ملے، سلیم مانڈوی والا اور ندیم نے رقم سے منگلاویو کمپنی کے شیئرز خریدے، یہ شیئرز بے نامی طارق محمود کے نام پر خریدے گئے۔

    سلیم مانڈوی والا نے ریفرنس پر رد عمل میں کہا ہے کہ میری خواہش تھی کہ نیب ریفرنس دائر کرے، ریفرنس کے خلاف میں ڈٹ کر مقابلہ کروں گا، اپنا مؤقف اب عدالت میں پیش کروں گا۔

    واضح رہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نیب کے خلاف ایوان میں قرارداد اور تحریک التوا پیش کرنے سے پیچھے ہٹنے پر آمادہ نہیں ہوئے ہیں، حالاں کہ حکومت کی جانب سے نیب کے سلسلے میں خصوصی کمیٹی کے قیام کی تجویز بھی آ چکی ہے۔

    گزشتہ روز ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا اور اپوزیشن کے نیب سے متعلق تحفظات کے بارے میں چیئرمین سینیٹ کے چیمبر میں اہم بیٹھک ہوئی تھی جس میں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی، ڈپٹی چیئرمین، مشیر پارلیمانی امور ڈاکٹر بابر اعوان اور قائد ایوان شہزاد وسیم شریک ہوئے تھے۔

    سلیم مانڈوی والا نے اپنے تحفظات سے آگاہ کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ نیب کے خلاف قرارداد اور تحریک التوا کے فیصلے پر قائم ہیں۔

  • نیب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتہائی احترام کرتا ہے: ترجمان نیب

    نیب ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتہائی احترام کرتا ہے: ترجمان نیب

    اسلام آباد: قومی احتساب بیورو کے ترجمان نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے بیان پر رد عمل میں کہا ہے کہ نیب کا ادارہ سلیم مانڈوی والا کا انتہائی احترام کرتا ہے۔

    ترجمان نیب نے ایک بیان میں سلیم مانڈوی والا کا الزام بے بنیاد قرار دیتے ہوئے کہا کہ نیب تمام پارلیمنٹرین کا بے حداحترام کرتا ہے۔

    ترجمان کا کہنا تھا کہ ڈپٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کے بے بنیاد الزام کا جواب آئین و قانون کے مطابق دیاجائے گا۔

    واضح رہے کہ آج اسلام آباد میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے میڈیا سےگفتگو میں کہا کہ نیب انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں کر رہا ہے،چینی سفیر نے بھی کہا تھا کہ نیب کا کردار ختم ہونے تک کوئی معاہدہ نہیں کریں گے۔

    قبل ازیں، انھوں نے اسلام آباد کے ایوان صنعت و تجارت میں خطاب میں کہا کہ نیب کا شکار ہونے والوں کی روزانہ کوئی نہ کوئی کال موصول ہوتی ہے، لوگ نیب کی وجہ سے امریکا اور یورپ چلےگئے، اب ہم نے نیب پر پوزیشن لے لی ہے، کسی صورت کاروباری طبقے کو نیب کا شکار نہیں ہونے دیں گے۔

    سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ نیب کرپشن روکنے کے لیے بنا تھا، نیب کو اب بندکرنا پڑے گا، حکومت بزنس کمیونٹی کے مسائل حل نہیں کر رہی، کاروباری طبقے کے لیے موقع ہے کہ وہ کھڑے ہو جائیں۔

    انھوں نے کہا شہزاد اکبر اب پارلیمنٹرین کو بتائیں گے کہ پارلیمنٹ کیسے چلتی ہے، وہ اپنا کام کریں اور پارلیمنٹ کے کام میں مداخلت بند کریں۔

    ڈپٹی چیئرمین نے خطاب میں کہا کہ سرمایہ کار اپنے مسائل سینیٹ کو بھیجیں، نیب کو عفریت بنا دیاگیا ہے اسے اب بند کرنا ہوگا۔