Tag: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

  • سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی

    سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی

    اسلام آباد: جعلی اکاؤنٹس اسکینڈل اور کڈنی ہلز میں غیر قانونی الاٹمنٹ کیس میں مبینہ فرنٹ مین کے بیان پر سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحقیقات میں تیزی آ گئی ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ذرایع نے کہا ہے کہ مبینہ فرنٹ مین طارق نے اعتراف کرتے ہوئے بتایا کہ کڈنی ہلز میں جائیداد ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کی ہیں۔

    سلیم مانڈوی والا نے میڈیا پر بھی بے نامی جائیدادوں کو فیملی کی ملکیت قرار دیا، ذرایع کا کہنا ہے کہ ان جائیدادوں کو الیکشن کمیشن اور ایف بی آر میں بھی ظاہر نہیں کیاگیا، سرکاری زمین غیر قانونی طور پر الاٹ کیے جانے سے 14 کروڑ روپے حاصل کیے گئے تھے۔

    مبینہ فرنٹ مین طارق کو بھی جعلی اکاؤنٹس سے رقم منتقل کی گئی، ملازم کے نام پر منگلا ویو کمپنی کے 31 لاکھ شیئرز خریدے گئے، عبدالقادر شہوانی کے نام پر بھی بنگلہ نمبر 30/55 اے کراچی میں خریدا گیا۔

    نیب ذرایع نے بتایا کہ سلیم مانڈوی والا کے پارٹنر اعجاز ہارون نے عبدالغنی سے پیسے لینے کا اعتراف کر لیا ہے، اس سارے معاملے میں اومنی گروپ نے کردار ادا کیا۔

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    نیب کا کہنا ہے کہ بزنس ڈیل کی آڑ میں اومنی گروپ جعلی اکاؤنٹس سے رقم وصول کی گئی، شواہد ہیں سلیم مانڈوی والا سیکشن 9 کے تحت جرم کے مرتکب ہوئے۔

    احتساب عدالت نے مبینہ بے نامی شیئرز منجمد کیے جانے کا تحریری حکم دے دیا ہے، تحریری حکم نامے کے ساتھ نیب کی عدالت میں پیش رپورٹ بھی شامل کی گئی ہے۔

    احتساب عدالت کا کہنا ہے کہ نیب کو خدشہ تھا کہ شیئرز فروخت نہ کر دیے جائیں اس لیے منجمد کیے گئے، عدالت نے ایس ای سی پی، سلیم مانڈوی والا اور مبینہ بے نامی دار کو بھی آگاہ کرنے کا حکم دے دیا ہے۔

  • ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے الزامات پر چیئرمین نیب نے نوٹس لے لیا

    اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے الزامات پر چیئرمین نیب جاوید اقبال نے نوٹس لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج اسلام آباد میں ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے پریس کانفرنس میں نیب پر متعدد الزامات لگائے، جس پر قومی احتساب بیورو کی جانب سے ایک اعلامیہ جاری کیا گیا ہے۔

    نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ چیئرمین نیب نے متعلقہ کیس کا ریکارڈ طلب کر لیا، اور کیس پر مزید کارروائی روکنے کا بھی حکم دے دیا ہے۔

    چیئرمین نیب کا کہنا تھا کہ ہم تمام پارلیمنٹیرنز کا قانون کے مطابق احترام کرتے ہیں، مکمل جانچ پڑتال کے بعد مذکورہ کیس پر مزید کارروائی کا فیصلہ ہوگا۔

    نیب اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا سے بھی کیس کے سلسلے میں مؤقف لیا جائےگا، نیز، کرونا کے دوران نیب کسی اسپتال سے ریکارڈ طلب نہیں کرے گا، اگر کسی اسپتال کا ریکارڈ منگوانا ضروری ہوگا تو حکومت سے رابطہ کیا جائے گا۔

    قبل ازیں، ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے پریس کانفرنس میں کہا کہ سینیٹ آف پاکستان نیب کی دھمکیوں کی زد میں ہے، تاجروں کو آرمی چیف، وزیر اعظم پاکستان، اور خود چیئرمین نیب کی جانب سے بھی زیادتی نہ ہونے کی یقین دہانی کرائی گئی تھی لیکن کوئی بھی نیب کے خلاف بولتا ہے تو اسے نوٹس بھیج دیا جاتا ہے۔

    انھوں نے نیب پر بلیک میلنگ آرگنائزیشن کا الزام لگاتے ہوئے کہا نیب نے مجھ پر الزام لگایا ہے کہ میں نے بے نامی ٹرانزکشن کی ہے، جب کہ میں نے اپنی فیملی کی مدد کے لیے منگلا کور کی زمین کے لیے ٹرانزیکشن کی تھی، ہم سینیٹ کی کمیٹی میں ان الزامات کی تحقیقات کریں گے۔

    سلیم مانڈوی والا نے نیب افسر انجینئر عرفان منگی کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ میں اس کیس کو سینیٹ کے ذریعے پورے ملک کو دکھاؤں گا، نیب کے ہر افسر کے اثاثے پارلیمنٹ اور میڈیا کے سامنے لاؤں گا۔

  • ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی ناکام 

    ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد بھی ناکام 

    اسلام آباد: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف پیش کردہ تحریک عدم اعتمادبھی ناکام  ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق  سلیم مانڈوی والا کے خلاف قراردادکے حق میں 32 ووٹ آئے،  سینیٹ کا اجلاس غیرمعینہ مدت کےلئے ملتوی کر دیا گیا۔

    اپوزیشن نے ڈپٹی چیئرمین کے انتخاب میں ووٹ نہ ڈالنےکافیصلہ کیا تھا، تحریک کی کامیابی کے لئے حکومت کو 53 ارکان کے ووٹ درکار  تھے۔

    قبل ازیں چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف پیش کردہ تحریک عدم اعتماد  کو ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔  اجلاس کے آغاز میں قرار داد منظور کی گئی تھی۔

    آج پاکستان میں پہلی بار چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کی گئی، جو ناکام رہی، تحریک کے حق میں ارکانِ سینیٹ کو کھڑے ہونے کی ہدایت کی گئی تھی، جس پر 64 ارکان نے کھڑے ہوکر تحریک کی حمایت کی تھی۔

    مزید پڑھیں: چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کے خلاف تحریک عدم اعتماد ناکام

    البتہ قرار داد کے حق میں پچاس ووٹ پڑے اور مطلوبہ ایک چوتھائی ووٹ نہ ملنے کے سبب قرار داد مسترد کردی گئی۔

    اس وقت ڈپٹی چیئرمین سینیٹ، سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ کا سلسلہ جاری ہے.

  • پی ٹی آئی کا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    پی ٹی آئی کا ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: تحریک انصاف نے ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا فیصلہ کر لیا.

    تفصیلات کے مطابق حکم راں جماعت  ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے خلاف تحریک عدم اعتماد لائے گی.

    [bs-quote quote=” ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ہمارااعتماد کھو چکے ہیں” style=”style-8″ align=”left” author_name=”شبلی فراز”][/bs-quote]

    پی ٹی آئی سے تعلق رکھنے والے سینیٹر شبلی فراز نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ ڈپٹی چیئرمین سینیٹ ہمارااعتماد کھو چکے ہیں.

    شبلی فراز نے کہا کہ اتحادیوں سے مل کر سلیم مانڈوی والا کے خلاف تحریک لائیں گے، انھوں نے تحریک کی کام یابی سے متعلق امید ظاہر کی.

    خیال رہے کہ پی ٹی آئی نے چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کو اپوزیشن کی جانب سے تحریک عدم اعتماد کی صورت میں‌ حمایت کی یقین دہانی کروائی ہے.

    گزشتہ روز چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کی وزیر اعظم سے ملاقات ہوئی، اس موقع پر اعظم سواتی اور شبلی فراز بھی موجود تھے.

    وزیر اعظم نے چیئرمین سینیٹ کو تعاون کی یقین دہائی کروائی، ساتھ ہی انھوں نے اپوزیشن پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ چیئرمین سینیٹ کو اس کے عہدے سے ہٹانا جمہوری اقدار کے منافی ہے.

    خیال رہے کہ وفاقی وزیر  تعلیم شفقت محمود نے اپنے ایک بیان میں کہا تھا کہ ہم سب صادق سنجرانی کے ووٹرز ہیں، ان کا بھرپور ساتھ دیں گے۔

  • سینیٹ نے اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا بل پاس کر لیا: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

    سینیٹ نے اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا بل پاس کر لیا: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ

    کراچی: ڈپٹی چیئرمین سینیٹ سلیم مانڈوی والا نے کہا ہے کہ آج فاٹا کو قومی دھارےمیں لانا بہت بڑی کامیابی ہے.

    ان خیالات کا اظہار انھوں‌ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا. پاکستان پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما کا کہنا تھا کہ اعلیٰ عدلیہ کا دائرہ کار فاٹا تک بڑھانے کا اہم بل پاس کر لیا گیا. فاٹاکےعوام دہائیوں سےاپنے حقوق کی جنگ لڑرہے تھے، یہ ان کا حق تھا.

    سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ اب فاٹا کےعوام پریکساں قوانین نافذ ہو سکیں گے، یہ وفاق کی بہت بڑی کامیابی ہے، فاٹا میں امن قائم کرنا بہت بڑا چیلنج رہا ہے.

    ان کا کہنا تھا کہ وہاں کے محب وطن عوام دہشت گردی سے چھٹکارا چاہتے ہیں، فاٹا میں تعمیر و ترقی کانیا سفر شروع کیاجائے.

    سلیم مانڈوی والا کا کہنا تھا کہ فاٹا کے عوام کی ترقی قومی دھارے میں شمولیت ہی سے ممکن تھا، اب انھیں قومی وسائل سے یکساں حصہ فراہم کیاجائے، اعلیٰ‌عدلیہ کا دائرہ کار بھی فاٹا تک پھیل چکا ہے. فاٹا کے عوام کو روزگار کے مواقع دیے جائیں گے.

    یاد رہے کہ سلیم مانڈوی والا 13 مارچ کو سینیٹ میں ہونے والے انتخابات میں حکومتی اتحاد کو شکست دے کر ڈپٹی چیئرمین منتخب ہوئے تھے۔ انھوں نے 54 حاصل کیے تھے، جب کہ ان کے مقابل سلیم کاکٹر 44 ووٹ لے سکے تھے۔


    حکومتی اتحاد کو شکست: میرصادق سنجرانی چیئرمین سینیٹ، سلیم مانڈوی والا ڈپٹی چیئرمین منتخب


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • یمن صورتحال پر قوم اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے، مولانا عبدالغفور حیدری

    یمن صورتحال پر قوم اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لیا جائے، مولانا عبدالغفور حیدری

    سکھر : حکومت یمن صورتحال پرقوم اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر مثبت اقدام اٹھائے، ان خیالات کا اظہار ڈپٹی چیئرمین سینیٹ مولانا عبدالغفور حیدری نے روہڑی میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔

    انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور پاکستان کے لا زوال تعلقات ہیں، اور سعودی عرب نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا ہے اور سعودی عرب سے ہمارا روحانی رشتہ ہے۔

    حکومت کو چاہئے کہ اس سلسلے میں قوم اور پارلیمنٹ کو اعتماد میں لے کر مثبت فیصلہ کرے،ان کا کہنا تھا کہ متعدد پاکستانی یمن اور خلیجی ممالک میں محصور ہیں حکومت پاکستان ان  کی واپسی کے لئے انتظامات کرے۔

    ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ عمران خان اور عارف علوی کے جو فون ریکارڈ ہوئے تھے جس میں ان دونوں نے ایک دوسرے کو مبارکباد دی تھی،اس فون ٹیپ والی بات کو ایشو نہ بنایا جائے۔

    ان کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کا پارلیمنٹ میں قدم رکھنا خوش آئند ہے، انہوں نے کہا کہ رینجرز اور پولیس پر حملے قابل مذمت ہیں۔

    ملک اور خصوصاً کراچی میں امن و امان کی صرت حال کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ حکومت کو چاہئے کہ تمام پارٹیوں کو اعتماد میں لے۔

    تمام سیاسی جماعتیں  مل کر ملک میں امن و امان قائم کر نے کے لئے ایک دوسرے کا ساتھ دیں، انہوں نے کہا کہ ایم کیو ایم سمیت تمام پارٹیوں کوآپریشن سے تکلیف ہوئی ہے۔