Tag: ڈپٹی ڈائریکٹر

  • کورونا سے متاثرہ ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت اے ایس ایف کے2  اہلکار جان کی بازی ہار گئے

    کورونا سے متاثرہ ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت اے ایس ایف کے2 اہلکار جان کی بازی ہار گئے

    لاہور : کورونا وائرس سے ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت اے ایس ایف کے 2 اہلکارانتقال کر گئے جبکہ اےایس ایف کے مزید23 اہلکاروں میں کورونا کی تصدیق ہوگئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں کورونا کے وار جاری ہے ، کورونا سے ڈپٹی ڈائریکٹر سمیت اے ایس ایف کے2 اہلکارانتقال کر گئے، کورونا سے انتقال کرنیوالے ڈپٹی ڈائریکٹر کا تعلق اے ایس ایف لاہور سے تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈپٹی ڈائریکٹر کے ساتھ ڈیوٹی دینے والے17ملازمین میں بھی کورونا پایا گیا، جس کے بعد اے ایس ایف کے مزید23 اہلکاروں میں کورونا کی تصدیق ہوگئی ہے، اہلکاروں کا تعلق کراچی، لاہورایئرپورٹ اور ہیڈکوارٹر سے ہے۔

    https://youtu.be/j7pJWWDQkpk

    خیال رہے پاکستان میں کورونا کے تصدیق شدہ کیسز کی تعداد 11ہزار155 تک جاپہنچی ہے، اعدادو شمار کے مطابق سب سے زیادہ متاثرین کی تعداد پنجاب میں4767 ہے، سندھ میں 3671، خیبرپختونخوامیں 1541 اوراسلام آباد میں 214 مریض سامنے آئے جبکہ بلوچستان میں 607 ، گلگت بلتستان میں 300 ،آزاد کشمیر میں 55 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    کورونا سے اموات کی تعداد بھی بڑھ گئی، ملک میں 24گھنٹےکےدوران 13 نئی اموات رپورٹ ہوئی اور کورونا سے اموات کی تعداد 237 ہوگئی، سندھ میں73 ،پنجاب میں65، کےپی کے میں 85 ، گلگت بلتستان میں 3،بلوچستان میں 8مریض جان سے گئے جبکہ اسلام آبادمیں کورونا وائرس کے3مریض دم توڑ گئے۔

    پاکستان میں 111 مریضوں کی حالت تشویشناک ہے جبکہ کرونا وائرس سے ابتک2527 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں۔

  • آرٹیکل6کیس کراچی منتقل کیا جائے،وکیل پرویز مشرف

    آرٹیکل6کیس کراچی منتقل کیا جائے،وکیل پرویز مشرف

    اسلام آباد: پرویز مشرف کے وکیل فروغ نسیم نےلانگ مارچ کے پیش نظر آرٹیکل چھ کیس کراچی منتقل کرنےکی استدعا کردی، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے پر جرح مکمل ہونے پر سماعت کل تک ملتوی کردی گئی۔

    آرٹیکل چھ کیس کی سماعت جسٹس فیصل عرب کی تین رکنی بینچ نے کی، ،سماعت شروع ہوئی تو مشرف کے وکلا نے ڈپٹی ڈائریکٹرایف آئی اے خالد رسول پرجرح کا آغاز کیا، فروغ نسیم نے پوچھا مقدمہ ایف آئی اے کے کس سرکل یا تھانے میں درج ہوا، ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے نے جواب دیا اُنھیں نہیں معلوم۔

    اس موقع پر پراسیکیوٹر اکرم شیخ نے کہا یہ شکایت ہے کوئی فوجداری مقدمہ نہیں، فرو غ نسیم نے کہا کہ خالد رسول نے شکایت درج ہونے کے چھ دن بعد دستاویزات اکھٹی کیں جبکہ تحقیقات مکمل ہونے پر گواہ پیشرفت نہیں دکھا سکتے۔

    دوران جرح خالد رسول نے کہا کہ انھیں سربراہ انکوائری کمیٹی سے زبانی ہدایات ملیں، جن کا روزنامچے پر اندارج نہیں کیا، خالد رسول پر جرح مکمل ہونے پر فروخ نسیم نے استدعا کی کہ لانگ مارچ کے پیش نظر چودہ اگست سے پہلے اسلام آباد میں حالات معمول کے مطابق نہیں ہونگے۔

    سماعت سولہ اگست کو رکھی جائے یا کراچی منتقل کی جائے، جس پرعدالت نے یہ کہتے ہوئے سماعت ملتوی کردی کہ آپ کی استدعا پرکل غور ہوگا اور کل تفتیشی ٹیم کے رکن مقصود الحسن سے جرح کی جائیگی۔

    قبل ازین استغاثہ کے گواہ نے وکیل دفاع کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ انہوں جاری کردہ نوٹیفیکیشن میں سونپی گئی ذمہ داریوں کے مطابق کام کیا ان کے ذمے دستاویزات جمع کرنا تھا، تفتیش کرنا نہیں یہ درست ہے کہ انہوں نے اپنے دستخطوں کے نیچے اپنا عہدہ تفتیشی افسر نہیں لکھا ہے ۔

    یہ غلط ہے کہ انہوں نے اپنے کام کے دوران ذہن استعمال نہیں کیا انہوں نے جو کیا اپنی ٹیم کے سربراہ کے حکم پر کیا انہیں نہیں معلوم کہ کیا جنرل مشرف کے دستخط بطور صدر اور بطورچیف آف آرمی سٹاف مختلف تھے یا نہیں تاہم تقریر کے متن میں کہا گیا کہ ایمرجنسی کا نفاذ بطور چیف آف آرمی سٹاف کیا۔