Tag: ڈپٹی ہائی کمشنر

  • بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ میں طلبی

    بھارتی ناظم الامور کی دفتر خارجہ میں طلبی

    اسلام آباد: بھارتی ناظم الامور گورو آہلو والیا کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا جہاں انہیں بھارتی فوج کی سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں پر احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

    تفصیلات کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کا کہنا ہے کہ بھارتی ناظم الامور گورو آہلو والیا کو دفتر خارجہ میں طلب کیا گیا۔ بھارتی ناظم الامور کی طلبی ڈی جی ساؤتھ ایشا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل نے کی۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان نے لائن آف کنٹرول سیز فائر معاہدے کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج کیا۔ بھارتی ناظم الامور کو سیز فائر کی مسلسل خلاف ورزیوں پر احتجاجی مراسلہ دیا گیا۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ بھارتی فوج نے 6 اور 7 اکتوبر کو ایل او سی پر شہری آبادی پر فائرنگ کی، ایل او سی کے چری کوٹ سیکٹر پر بلا اشتعال فائرنگ کی گئی۔ بھارتی فوج کی فائرنگ سے 69 سالہ نذیراں بی بی شہید ہوئیں۔ فائرنگ سے 3 معصوم شہری زخمی ہوئے۔

    دفتر خارجہ کے مطابق بھارتی فوج ایل او سی پر شہری آبادی کو خود کار اسلحے سے نشانہ بنا رہی ہے، بھارت کی طرف سے سنہ 2017 سےجنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے۔ بھارت نے سنہ 2017 میں 1970 مرتبہ جنگ بندی کی خلاف ورزی کی۔

    بھارتی ناظم الامور سے کہا گیا کہ بھارتی فوج کا بے گناہ شہریوں کو جان کر نشانہ بنانا انتہائی قابل مذمت ہے، شہری آبادی کو نشانہ بنانا انسانی حقوق و قوانین کی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کی مسلسل جنگ بندی کی خلاف ورزیاں امن کے لیے خطرہ ہیں۔ بھارتی خلاف ورزیاں سنگین اسٹریٹجک غلط فہمی کا باعث بن سکتی ہیں۔

    دفتر خارجہ کے مطابق پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ بھارت سنہ 2003 کی جنگ بندی کے معاہدے کا احترام یقینی بنائے، بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر کاربند رہ کر عملدر آمد کی ہدایت کرے۔ بھارت جنگ بندی کی خلاف ورزیوں کے واقعات کی تحقیقات یقینی بنائے۔ بھارت ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر معاہدے کے مطابق امن برقرار رکھے اور اقوام متحدہ مبصرین کو سلامتی کونسل قراردادوں پر کردار ادا کرنے دے۔

  • بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب، ایل او سی کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج

    بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر دفتر خارجہ طلب، ایل او سی کی خلاف ورزیوں پر شدید احتجاج

    اسلام آباد: پاکستان نے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفترخارجہ طلب کر کے ایل او سی کی خلاف ورزیوں پرشدید احتجاج کیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق دفتر خارجہ نے موقف اختیار کیا ہے کہ بلا اشتعال فائرنگ کےنتیجے میں 3 فوجی اہل کار شہید ہوئے.

    دفتر خارجہ کے مطابق بھارت کی جانب سے لیپا اور بٹل سیکٹرمیں بلا اشتعال فائرنگ کی گئی، فائرنگ سے نائیک تنویر،لانس نائیک تیمور، سپاہی رمضان شہید ہوئے.

    بھارتی فوج کی جانب سے لگاتار سیزفائرکی خلاف ورزی کی جارہی ہے، سیز فائرکی خلاف ورزی سے خطے کے امن کو خطرات لاحق ہیں.

    دفتر خارجہ نے واضح‌کیا ہے کہ بھارتی خلاف ورزیوں سے خطےمیں اسٹریٹجک غلطی ہوسکتی ہے، بھارتی فوج ایل اوسی کااحترام کرے.

    پاکستان کی جانب سے یہ بھی مطالبہ کیا گیا کہ بھارتی فوج اقوام متحدہ ملٹری آبزرورگروپ کو کردار ادا کرنے دے.

    مزید پڑھیں: بھارت کے یوم آزادی پر پاکستان بھر میں یوم سیاہ، سرکاری عمارتوں پر قومی پرچم سرنگوں

    خیال رہے کہ آج مقبوضہ کشمیر میں بھارتی حکومت کی جانب سے کرفیو کا مسلسل گیارہواں روز ہے، جنت نظیر وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل کی صورت اختیار کرگئی۔

    بھارتی حکومت کی جانب سے مقبوضہ وادی کی خصوصی حیثیت آرٹیکل 370 اور 35 اے کے خاتمے کے کشمیر میں‌ کرفیو نافذ ہے۔

    نہتے اور آزادی کی آواز اٹھانے والے حریت پسند کشمیریوں کے لیے جنت نظیر وادی دنیا کی سب سے بڑی جیل کی صورت اختیار کرگئی کیونکہ مسلسل کرفیو کے باعث وہاں اشیائے خوردونوش، ادویات سمیت غذائی اجناس کی شدید قلت پیدا ہوگئی۔

  • لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیاں، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی تیسرے روز دفتر خارجہ طلبی

    اسلام آباد: دفتر خارجہ نے لگاتار تیسرے روز بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو آہلو والیا کو طلب کر کے لائن آف کنٹرول پر بھارتی خلاف ورزیوں اور معصوم شہریوں کی ہلاکت پر بھرپور احتجاج کیا۔

    تفصیلات کے مطابق بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر گورو آہلو والیا کو آج لگاتار تیسرے روز دفتر خارجہ طلب کیا گیا، بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر سے لائن آف کنٹرول پر معصوم شہریوں کی ہلاکت پر پاکستان نے بھرپور احتجاج کیا۔

    ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل کے مطابق پاکستان کی جانب سے کہا گیا کہ 30 جولائی کو بھارتی فائرنگ سے 1 پاکستانی شہید اور 9 زخمی ہوئے، 31 جولائی کو نوسیری سیکٹر میں خاتون شہید اور 6 افراد زخمی ہوئے۔

    پاکستان نے لائن آف کنٹرول کی خلاف ورزیوں پر بھرپور احتجاج کرتے ہوئے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو احتجاجی مراسلہ بھی دیا۔

    گزشتہ روز پاکستان کی جانب سے بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو کہا گیا تھا کہ بھارت 2 سال میں 1970 بار ایل او سی کی خلاف ورزی کر چکا ہے۔ سنہ 2000 سے جنگ بندی کی خلاف ورزیوں میں تیزی آئی ہے، بھارت 2 سالوں میں 1970 مرتبہ خلاف ورزی کر چکا ہے۔

    دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ شہری آبادی کو نشانہ بنانا عالمی انسانی حقوق کے قوانین کی خلاف ورزی ہے، بھارت کی جنگ بندی کی خلاف ورزی امن و سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔ بھارتی خلاف ورزیوں سے تزویراتی غلط فہمی پیدا ہوسکتی ہے۔

    پاکستان کی جانب سے بھارت پر زور دیا گیا کہ وہ سنہ 2003 کی جنگ بندی مفاہمت کا احترام کرے۔ بھارت اپنی افواج کو جنگ بندی پر مکمل عملدر آمد کی ہدایت کرے۔ ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر بھارت امن برقرار رکھے۔ بھارت امن مشن کو سلامتی کونسل کی قراردادوں کے مطابق کردار ادا کرنے دے۔

  • لکھوی کی رہائی : دفترخارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی

    لکھوی کی رہائی : دفترخارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کی طلبی

    اسلام آباد : پاکستانی دفترخارجہ میں بھارتی ڈپٹی ہائی کمشنر کو طلب کرلیا گیا، حکومت پاکستان نے کہا ہے کہ ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی عدالتی فیصلہ ہے اس فیصلے پر بھارتی حکومت کاتبصرہ کرنا درست نہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں متعین بھارت کے ڈپٹی ہائی کمشنر کو دفتر خارجہ طلب کیا گیا، بھارتی سفارت کار کو بتایا گیا کہ ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کو عدالت نے رہا کرنے کا حکم دیا ہے ۔

    اس پر بھارتی حکومت کا رد عمل غیر مناسب اور سفارتی آداب کے خلاف ہے۔

    واضح رہے کہ ذکی الرحمان لکھوی کی رہائی کے رد عمل میں بھارتی وزیر داخلہ کرن رجی جیو نے کہا تھا کہ ممبئی حملوں میں ذکی الرحمان لکھوی کے ملوث ہونے سے متعلق دستاویزات پاکستانی عدالت میں پیش نہیں کی گئیں۔ اسی لئے عدالت نے اس کی رہائی کا حکم دیا ہے۔