Tag: ڈکیتی مزاحمت

  • گھر میں ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان قتل

    گھر میں ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان قتل

    نارووال : گھرمیں ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان قتل کو قتل کردیا گیا، ڈاکوؤں کی خواتین سے بد تمیزی پر مقتول فرحان نے مزاحمت کی۔

    تفصیلات کے مطابق نارووال کے علاقے چھنی نگروٹہ میں گھرمیں ڈکیتی مزاحمت پرنوجوان قتل کوقتل کردیاگیا۔

    پولیس حکام نے بتایا کہ آٹھ ڈاکوؤں نے اہلخانہ کویرغمال بناکرتشددکرکے لوٹ مارکی، اس دوران خواتین سے بدتمیزی پرمقتول فرحان نےڈاکوؤں سے مزاحمت کی تو ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکےقتل کردیا۔

    ڈکیتی کے واردات میں ملزمان لاکھوں روپےلوٹ کرفرارہوگئے۔

    یاد رہے گذشتہ روز جیکب آباد میں ڈکیتی کی واردات کے دوران مزاحمت پر ڈاکوؤں نے ایک پولیس اہلکار سمیت دو افراد کو قتل کر دیا تھا۔

    حکام نے بتایاتھا کہ پولیس اہلکار اسعداللہ سندرانی اپنے رشتہ دار سلیمان سندرانی کے ہمراہ موٹر سائیکل پر گاؤں جارہا تھا کہ راستے میں ڈاکوؤں نے حملہ کرکے اسلحہ کی نوک پر موٹر سائیکل، موبائل فون اور قیمتی سامان چھیننے کی کوشش کی۔

    پولیس نے مقتولین کی لاشیں اسپتال منتقل کردی ہیں تاہم تاحال کوئی گرفتاری عمل میں آئی اور نہ ہی واقعہ کو مقدمہ درج ہوسکا۔

  • ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیس کے ملزمان کے ساتھ اب کیا ہوگا؟ آئی جی سندھ نے بتادیا

    ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیس کے ملزمان کے ساتھ اب کیا ہوگا؟ آئی جی سندھ نے بتادیا

    کراچی: آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کراچی میں بڑھتے واقعات پر قابو پانے کے لیے اہم فیصلہ کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں جرائم کی بڑھتی واردات پر آئی جی سندھ غلام نبی میمن کی زیر صدارت سینٹرل پولیس آفس میں اہم اجلاس ہوا، اجلاس میں زیر غور اہم فیصلے سامنے آگئے۔

     اے آر وائی سے گفتگو میں آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے بتایا کہ کراچی میں اسٹریٹ کرائم کے دوران 49 افراد جاں بحق، 650 کے قریب زخمی ہوئے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ جرائم پر قابو پانے کے لیے اہم ترین مقدمات کا ٹاسک کراچی کے 66 بہترین افسران کو دے دیا گیا ہے، ڈکیتی مزاحمت پر قتل کیس کے ملزمان کو اب ایس آئی یو گرفتار کرے گی، ڈکیتی مزاحمت پر قتل کا کیس خودبخود ایس آئی یو منتقل ہوجائے گا۔

    آئی جی سندھ نے بتایا کہ 7 بہترین نامزد افسران کیس پر کام کر کے ملزمان کو گرفتار کریں گے، دیگر 60 افسران ان تمام کیسز میں ملوث ملزمان کے خلاف کام کریں گے، ایک تفتیشی افسر دس سے بارہ کیسز پر کام کرے گا۔

    ایس ایس پی اسپیشل انویسٹی گیشن یونٹ عدیل چانڈیو کو اہم ٹاسک سونپا گیا ہے، جرائم پر قابو پانے والی پولیس افسران کو ایک لاکھ نقدی، کمپیوٹر، وافر مقدار میں پیٹرول دیں گے، کیس بنانے کے لیے بھی ماہر ماتحت افسران مہیا کر رہے ہیں۔

    آئی جی سندھ کا کہنا تھا کہ حکومت سے درخواست کی جائے گی کہ جس طرح اسپیشل ٹیم بنائی گئی ہے اس پر اسپیشل کورٹس بننی چاہئے تاکہ کیس جلدی حل ہوں۔

    انہوں نے کہا کہ پولیس کا کام ہے عوام کی خدمت اور انکی حفاظت کرنا ہے، ڈکیتی میں مزاحمت پر کلنگز کیساتھ کریمنلز کی سرگرمیاں بڑھ گئی ہیں، ایسے جرائم کو ہر حال ختم کرنا ہے، اس کے لیے افسران سے کہتا ہوں فیلڈ میں آئیں اور اپنی کارکردگی دکھائیں، چھینا جھپٹی کے واقعات میں غریب کی کلنگز ناقابل برداشت ہیں۔

    آئی جی سندھ غلام نبی میمن نے کہا کہ تفتیش میں کارکردگی، ملزمان کو سزاؤں کی شرح سے آئی اوز کو تنخواہ بطور ریوارڈ دی جائیگی، تفتیشی افسران کی کارکردگی رپورٹ ایس ایس پیز، اے آئی جی آپریشنز سندھ کو ارسال کرینگے، عمدہ کارکردگی کے حامل افسران کو ایس آئی او کی پوزیشن دی جائیگی۔

  • کراچی میں  ڈکیتی مزاحمت پر علی رہبر کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر علی رہبر کے قتل کا مقدمہ درج

    کراچی : جوہرچورنگی پل پر ڈکیتی مزاحمت پر علی رہبر کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، جس میں علی رہبر کےلواحقین نے کہا ہم پوسٹ مارٹم نہیں کرائیں گے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے جوہرچورنگی پل پر ڈکیتی مزاحمت پر علی رہبر کے قتل کا مقدمہ درج کرلیا گیا ، شارع فیصل تھانے میں سرکارکی مدعیت میں قتل اور اقدام قتل کے تحت درج کیا گیا۔

    مقدمے میں کہا گیا کہ ڈاکو شہری سےلوٹ مار کر رہے تھے مزاحمت پرفائرنگ کردی، فائرنگ میں ایک اورراہگیراور گزرنےوالے 2پولیس اہلکارزخمی ہوئے جبکہ ایک ڈاکو عوام کےتشددسے ہلاک ہوگیا،باقی ساتھی فرار ہوگئے۔

    مقدمے کے متن کے مطابق ڈاکوؤں کی فائرنگ سے زخمی شہری جناح اسپتال میں دم توڑ گیا جبکہ علی رہبر کےلواحقین نے کہا ہم پوسٹ مارٹم نہیں کرائیں گے۔

    گذشتہ روز کراچی میں رہزنوں نے رہبر کو قتل کردیا تھا ، مقتول علی رہبر 2بچوں کا باپ اور آن لائن فوڈ ڈلیوری کا کام کرتاتھا اور گلستان جوہرمیں پھلوں کااسٹال بھی لگا رکھا تھا۔

    علی رہبرکو قتل کرنےکےبعد بھاگتے ہوئے لٹیروں میں سے ایک شہریوں کے ہتھے چڑھ گیا، غصے میں بھرے لوگوں نےمار مار کر جان لے لی جبکہ علی رہبر کا جنازہ اٹھا تو کہرام مچ گیا۔

  • کراچی: ڈکیتی میں مزاحمت پر ایک اور شخص قتل، لوگوں نے ڈاکو کو پکڑ کر مار ڈالا

    کراچی: ڈکیتی میں مزاحمت پر ایک اور شخص قتل، لوگوں نے ڈاکو کو پکڑ کر مار ڈالا

    کراچی: ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر ایک اور شخص کو قتل کردیا گیا، مشتعل شہریوں نے ڈاکو کو پکڑ کر مار ڈالا۔

    تفصیلات کے مطابق راشد منہاس روڈ پر سید رہبر نامی شخص کو ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے قتل کیا، پولیس نے بتایا کہ فائرنگ کرکے فرار ہونے والے ڈاکو کو مشتعل شہریوں نے تشدد سے ہلاک کردیا۔

    وزیرداخلہ سندھ نے ڈاکو کی فائرنگ سے شہری کی ہلاکت کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او شارع فیصل کو معطل کرنے کا حکم جاری کردیا۔

    ایس ایس پی ایسٹ سے ایس ایچ او کا سابقہ اور حالیہ ریکارڈ طلب کرلیا گیا ہے۔ کراچی میں رمضان کے دوران ڈکیتی کے دوران مزاحمت پرقتل ہونے والے افراد کی تعداد 9 ہوگئی ہے۔

  • کراچی : ماموں کے گھر افطار  پر آیا  نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    کراچی : ماموں کے گھر افطار پر آیا نوجوان ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    کراچی : سرجانی ٹاؤن میں ماموں کے گھر افطارکی دعوت پر آنے والے نوجوان کو ڈاکوؤں نے مزاحمت پر قتل کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈکیتوں نے ایک اور شہری کی جان لے لی، سرجانی ٹائون سیکٹر فور ڈی میں ڈکیتی مزاحمت پر ڈاکوؤں نے گولیاں مار کرنوجوان کو قتل کردیا۔

    سرجانی ٹاؤن سیکٹر فور ڈی میں ماموں کے گھر افطار کے لئےآنیوالے ذوہیب کو گھر جاتے ہوئے ڈاکوؤں نے گولی ماری۔

    مقتول کے اہلخانہ کاکہنا ہے کہ وہ اپنی موٹر سائیکیل اسٹارٹ کر رہا تھا کہ دو موٹر سائیکلوں پرسوارچار ملزمان آئے اور موبائل چھیننے کی کوشش کی، ڈاکوؤں نے ایک فائر کیا جو ذوہیب کے سینے پر لگا جبکہ گولی لگنے سے مقتول کے موبائل کو بھی نقصان پہنچا ہے۔

    مقتول کے ماموں جاوید نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ بھانجا زوہیب افطارکےلئے میرےگھرآیا تھا اور لیاقت آبادایف سی ایریاکا رہائشی اور اورفیکٹری میں ملازمت کرتا تھا۔

    مقتول کے ماموں نے بتایا کہ افطارکے بعد گھر سے نکلا تو 4 ڈاکوگلی میں آئے، 2 موٹرسائیکلوں پر 4 ڈاکو تھے، جنہوں نےموبائل چھیننےکی کوشش کی، ہم نے ڈاکوؤں کو دیکھتے ہی دروازہ بند کرلیا تھا۔

    ان کا کہنا تھا کہ کچھ دیربعدفائرنگ کی آوازآئی ، باہردیکھاتوزوہیب خون میں لت پت تھا، ایمبولینس بھی وقت پرنہیں پہنچی ، علاقے میں روزانہ کی بنیادپر وارداتیں ہو رہی ہیں۔

    پولیس نےجائے وقوعہ سے شواہد اکھٹے کرکے ملزمان کی تلاش شروع کردی جبکہ وزیر داخلہ سندھ نے واقع کا نوٹس لیتے ہوئے ایس ایچ او سرجانی ٹائون کو معطل کر دیا گیا اوراعلی آفسران سےرپورٹ طلب کرلی

    یاد رہے گزشتہ روز ڈاکوؤں نے فوم کی دکان میں ڈکیتی کے دوران مزاحمت پر عبدالرحمان کو گولی ماردی تھی، کراچی میں صرف تین ماہ میں ڈکیتی مزاحمت پرپینتالیس افراد کو قتل کیا جا چکا ہے۔

  • کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 3 ماہ سے بھی کم عرصے میں 44 افراد قتل

    کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر 3 ماہ سے بھی کم عرصے میں 44 افراد قتل

    کراچی : شہر قائد میں اسٹریٹ کرمنلز آزاد کے سامنے پولیس بے بس ہوگئی ہے، کراچی میں صرف تین ماہ سے بھی کم عرصے کے دوران ڈکیتی میں مزاحمت پر چوالیس افراد قتل کردیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے شہری لٹیروں کے نشانے پر ہیں اور پولیس بے بس ہیں، شہرکی کوئی ہی گلی یا محلہ ایسا ہوگا جہاں کا رہائشی اسٹریٹ کریمنل سے محفوظ ہو، گھر کی دہلیز ہویا کوئی بھی سٹرک کراچی والے کہیں محفوظ نہیں۔

    کراچی میں صرف تین ماہ سے کم عرصے کے دوران ڈکیتی مزاحمت پر چوالیس افراد قتل کردیئے گئے، کورنگی اللہ والا ٹاؤن میں ہونہارطالب علم محمدلاریب کا چراغ راہزنوں نے بجھا دیا۔

    نارتھ ناظم آباد میں اسامہ کو ڈکیتی مزاحمت پر قتل کردیا گیا جبکہ ڈاکوؤں نے اورنگی بنارس فلائی اوور پر ڈکیتی کےدوران دوبھائیوں عبدالمعیزاورعبدالحنان کی جان لے لی۔

    راہزن لٹیرے پہلے دو ماہ میں چودہ ہزار سے زائد شہریوں کو لوٹ چکے ہیں۔ کراچی کے شہریوں کو بے رحم ڈکیتوں نے یرغمال بنارکھا ہے، جو مال کے ساتھ ساتھ جان بھی گنوا رہے ہیں۔

  • ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان کا قتل : لواحقین کا  قاتل کی گرفتاری تک تدفین کرنے سے انکار

    ڈکیتی مزاحمت پر نوجوان کا قتل : لواحقین کا قاتل کی گرفتاری تک تدفین کرنے سے انکار

    کراچی : ڈکیتی مزاحمت پر قتل ہونے والے نوجوان عبدالرحمان کے لواحقین نے قاتل کی گرفتاری تک تدفین کرنے سے انکار کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈاکوؤں نے ایک اورشہری کی جان لے لی، نارتھ کراچی میں چوبیس سالہ دکاندار کو مزاحمت کرنے پر ڈاکوؤں نے فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

    عبدالرحمان کے قتل پر تاجروں اور علاقہ مکینوں کی جانب سے نارتھ کراچی پاور ہاؤس چورنگی پر احتجاج کیا گیا، جس کے باعث کئی گھنٹے ٹریفک کی آمدورفت معطل رہی۔

    لواحقین نے قاتل کی گرفتاری تک تدفین کرنے سے انکار کردیا ہے جبکہ مظاہرین نے مطالبہ کیا کہ واقعے میں ملوث ملزمان کو فوری گرفتار کیا جائے۔

    مقتول عبدالرحمان کے بھائی نے عباسی شہید اسپتال میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ قاتل گرفتار نہیں ہوئے تو میت دفن نہیں کریں گے، میرےچھوٹےبھائی کودکان میں قتل کیا گیا، بلاول بھٹو اورسندھ حکومت واقعے کانوٹس لیں۔

    پولیس کے مطابق مسلح ڈکیت دکان سے 80 ہزار روپے چھین کر نکلے تھے، وہاں موجود عبدالرحمن نے مزاحمت کی تو ڈاکوؤں نے فائرنگ کر دی، پولیس کو وقوعہ سے نائن ایم ایم گولیوں کے چار خول ملے ہیں۔

    واقعے کے بعد اعلی حکام نے بلال کالونی تھانے کے ایس ایچ او کو معطل کر دیا ہے۔

    واضح رہے رواں برس اس شہر میں ڈکیتوں کے ہاتھوں 44 شہری زندگی کی بازی ہار چکے ہیں۔

  • کراچی میں ہونہار طالب علم کا ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    کراچی میں ہونہار طالب علم کا ڈکیتی مزاحمت پر قتل

    کراچی : ڈاکوؤں نے موبائل فون چھیننے کے دوران فائرنگ کرکے نوجوان طالبعلم کو قتل کردیا، طالبعلم لاریب بی بی اے کا اسٹوڈنٹ اور اکاؤنٹنگ پر کتاب لکھ رہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈاکوؤں نے ایک اور گھر کاچراغ گل کر دیا ، کورنگی اللہ والا ٹاون میں نجی یونیورسٹی کے طالب علم کو ڈاکوؤں نے مزاحمت کرنے پر فائرنگ کرکے قتل کردیا۔

    دو ڈاکوؤں نے بائس سالہ نوجوان کو موبائل چھینے کے دوران مزاحمت کرنے پر قتل کیا، پولیس نے بتایا کہ مقتول کی شناخت لاریب کےنام سے کی گئی، لاریب نجی یونیورسٹی کا طالب علم تھا۔

    مقتول کے والد محمد حسین نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ میرا بیٹا گھرسےجم جانے کے لئے نکلا تھا، لاریب نے اکاوئنٹس پر کتاب لکھی تھی جس کی چند روز بعد رونمائی تھی۔

    والد مقتول کا مزید کہنا تھا کہ ملزمان نے مقتول سے موبائل فون چھیننے کی کوشش کی، موبائل فون میں لاریب کی کتاب کا ڈیٹا تھا جس کی وجہ سے اس نے مزاحمت کی، لاریب کی منگنی ہوچکی تھی اگلے سال شادی تھی۔

    مقتول کے بھائی شاہزیب نے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ میرا بھائی بیسک اکاؤنٹنگ پر کتاب لکھ رہا تھا، اسے بیرون ملک جانا تھا ایسے ہی پڑھے لکھےنوجوانوں کا قتل ہوتا رہا تو پاکستان کا نقصان ہوگا۔

    مقتول کے ہونے والے سالے آصف حسین کا کہنا تھا کہ لاریب ہونہار لڑکا تھا،پڑھائی کے ساتھ وہ والد کے کاروبار میں ہاتھ بٹاتا تھا۔

    پولیس کے مطابق ملزمان نے گلی میں پہلےایک لڑکےکو لوٹا اور پھر لاریب کو لوٹنےکی کوشش کی ، مزاحمت کرنے پر دو گولیاں چلائیں، ایک گولی لاریب کو آنکھ کے پاس لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی، جاعہ وقوع سے ایک نائن ایم ایم کا خول ملا ہے تاہم اطراف کی سی سی ٹی وی فوٹیج حاصل کرکے ملزمان کی تلاش کی جارہی ہے۔

  • قائدآباد پل کے قریب ڈکیتی مزاحمت پرفائرنگ سے شہری زخمی، شہریوں کا احتجاج

    قائدآباد پل کے قریب ڈکیتی مزاحمت پرفائرنگ سے شہری زخمی، شہریوں کا احتجاج

    کراچی: قائدآباد پل کے قریب ڈکیتی مزاحمت پرفائرنگ سے شہری شدید زخمی ہوگیا، جس کے بعد شہریوں کی جانب سے احتجاج شروع کردیا گیا۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں شہری کے زخمی ہونے کے بعد شہریوں کی بڑی تعداد نے احتجاج شروع کردیا، شہریوں کے احتجاج کی وجہ سے ٹریفک کی آمدروفت معطل ہوگئی۔

    پولیس ذرائع کے مطابق جرائم پیشہ عناصر نے کچھ دیر پہلے شہری کو گولی ماری تھی، جس سے وہ زخمی ہوگیا تھا، مظاہرین سے احتجاج ختم کرانے کے لئے مذاکرات کئے جارہے ہیں۔

    دوسری جانب ڈیفنس فیز ایٹ میں سی ویو کے قریب ہوائی فائرنگ میں کالج طلبا ملوث نکلے، پولیس نے چھ طلبا کو گرفتار کرلیا جبکہ 11 مفرور ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈیفنس فیز8 سی ویو کے قریب ہوائی فائرنگ ملوث چھ کالج طلبا کو گرفتار کرلیا گیا جبکہ 11 مزید ملزمان کی پولیس کو تلاش ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے بتایا ہے کہ گرفتار ملزمان میں بلال اخوند جبار اور شاہیر خان عرف سونو شامل ہیں، گرفتار ملزم جبار گروپ کا ایڈمن تھا تاہم مفرور ملزمان کی گرفتاری کے لیے رات بھر گھروں پر چھاپے مارے گئے۔

    اسد رضا کا کہنا تھا کہ مفرور ملزمان میں نواب زادہ شکراللہ اور یوسف رضوان،شیخ عثمان، ودود حسنی، عطا بلوچ بھی مفرور ملزمان میں شامل ہیں جبکہ سردار شیگان خان اور سعد سلطان بھی مفرور ہونے والوں میں بھی شامل ہیں۔

    ملک کے بالائی علاقوں میں بارش، پہاڑوں پر برفباری، سیاح پھنس گئے

    فائرنگ کی ویڈیوز مبینہ طور پر گروپ کی ہی لڑکی نے وائرل کی، ویڈیوز وائرل ہونے کے بعد فائرنگ کرنے والے عناصر میں کھلبلی مچ گئی۔

  • کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا

    کراچی میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا

    کراچی : شہرقائد میں ڈکیتی مزاحمت پر ایک اور شہری کو گولیاں مار کر قتل کردیا گیا، گلبہار کا رہائشی غلام مصطفی اپنی بیٹی کو کوچنگ لینے جارہا تھا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں کہیں ڈکیتی مزاحمت پر قتل تو کہیں زخمی ہونے کے واقعات سامنے آرہے ہیں اور پولیس جرائم پیشہ افراد کے سامنے بے بس ہوگئی ہے۔

    کراچی میں پرانی سبزی منڈی الہلال سوسائٹی کے قریب اسٹریٹ کرمنلز نے ڈکیتی مزاحمت پر شہری کو قتل کردیا ، چار بیٹیوں کے باپ غلام مصطفی کو اسٹریٹ کرمنلز نے اس وقت نشانہ بنایا جب وہ اپنی بیٹی کو لینے کوچنگ سینٹرجارہا تھا۔

    مقتول کے اہل خانہ نے الزام عائد کیا کہ زخمی غلام مصطفی کو اسٹیڈیم روڈ پر آدھا کلومیٹرقریب اسپتال منتقل کرنے کے بجائے 10 کلومیٹر دور جناح اسپتال منتقل کیا گیا جہاں وہ دوران علاج دم توڑگیا۔

    ڈکیتی مزاحمت پر شہری کے قتل کا واقعہ پی آئی بی تھانے میں ریاض نامی شہری کی مدعیت میں مقدمہ درج کرلیا گیا ہے۔

    مقدمے کے متن میں کہا ہے کہ شہری کو گولی مارنے سے قبل ہی ملزمان نے 3شہریوں کو لوٹا تھا، یونیورسٹی روڈ پر بیٹھے تھے کہ موٹر سائیکل پر 2ملزمان آئے اور اسلحہ نکال لیا، ملزمان نے ہم تینوں سے موبائل فون چھینا اور فرار ہوگئے۔

    مقدمے میں کہا گیا کہ ون فائیو مددگار پر ہم نے فون کیا اور نیو ٹاؤن تھانے چلے گئے، پتا چلا پولیس نے مقابلے کے بعد2ملزمان کو گرفتار کیا ہے، ملزمان کی تصویر دکھائی توپتا چلا یہ وہی ملزمان تھے جنہوں نے ہمیں بھی لوٹا تھا، پولیس نے ہمیں بتایا آپ کو جہاں لوٹا گیا وہ پی آئی بی تھانے کی حدود ہے، گرفتار ملزمان کیخلاف قانونی کارروائی کی جائے۔

    خیال رہے رواں سال اب تک 12 ہزار سے زائد وارداتیں رپورٹ ہوئی اور صرف 52 روز میں اب تک 22 شہری جرائم پیشہ عناصر کے ہاتھوں اپنی جانوں سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں ۔