Tag: ڈیتھ وارنٹ جاری

  • قتل عام کے دو ملزمان16اپریل کو تختہ دار پر لٹکا دیئے جائیں گے، ڈیتھ وارنٹ جاری

    قتل عام کے دو ملزمان16اپریل کو تختہ دار پر لٹکا دیئے جائیں گے، ڈیتھ وارنٹ جاری

    لاہور : انسداد دہشت گردی عدالت نے مذہبی اجتماع پر فائرنگ کرنے والے دو مجرمان کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے، دونوں مجرموں کے گلے میں16اپریل کو پھانسی کا پھندا ڈالا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کی انسداد دہشت گردی عدالت نے قتل عام کا جرم ثابت ہونے پر دو مجرموں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے، دونوں مجرموں کو16اپریل بروز منگل کی صبح تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔

    اطلاعات کے مطابق مجرموں پر شیخوپورہ میں مذہبی اجتماع گاہ پر فائرنگ کرنے کا جرم ثابت ہوا تھا،2001میں ہونے والے دہشت گردی کے واقعے میں 8 آٹھ افراد جاں بحق ہوئے تھے۔

    مزید پڑھیں: گذشتہ سال پاکستان سمیت 23 ملکوں میں 993 پھانسیاں دی گئیں: رپورٹ

    عدالت نے مجرموں کو تین مقدمات میں11،11بار پھانسی کا حکم دیا تھا، مجرموں کی رحم کی اپیل مسترد ہونے کے بعد ڈیتھ وارنٹ جاری ہوئے، دونوں دہشت گردوں کو ساہیوال جیل میں پھانسی دی جائے گی۔

  • ننھی زینب کے قاتل کو17  اکتوبر کو پھانسی دی جائے

    ننھی زینب کے قاتل کو17 اکتوبر کو پھانسی دی جائے

    لاہور : انسداد دہشت گردی کی عدالت نے حکم جاری کیا ہے کہ قصور کی ننھی زینب سمیت7 بچیوں کے قاتل عمران کو 17 اکتوبر کو پھانسی دی جائے۔

    تفصیلات کے مطابق انسداد دہشت گردی کی عدالت کے جج شیخ سجاد احمد نے قصور کی ننھی زینب کے قاتل عمران کے ڈیتھ وارنٹ جاری کردیئے، جس کے مطابق زینب سمیت7 بچیوں کے قاتل کو 17اکتوبر بدھ کی الصبح سینٹرل جیل لاہور میں تختہ دار پر لٹکایا جائے گا۔

    یاد رہے 6 اکتوبر چیف جسٹس نے زینب کے قاتل کی سزائےموت پرعمل درآمد نہ ہونے پرازخودنوٹس لیتے ہوئے رجسٹرار سپریم کورٹ کو مجرم کی سزا پر عملدرآمد رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا تھا۔

    چیف جسٹس پاکستان نے استفسار کیا کہ مجرم عمران علی کی سزا پر عملدرآمد کیوں نہیں کیا گیا؟ جس پر خاتون وکیل نے بتایا کہ مجرم کی رحم کی اپیل وزارت داخلہ نے صدر مملکت کو بھجوائی ہے۔

    یاد رہے 17 فروری کو انسدادِ دہشت گردی عدالت نے مجرم عمران کو چار مرتبہ سزائے موت، عمر قید، سات سال قید اور 32 لاکھ روپے جرمانے کی سزائیں سنائی تھیں، عدالتی فیصلے پر زنیب کے والد آمین انصاری نے اطمینان کا اظہار کیا اور اس مطالبے کو دوہرایا کہ قاتل عمران کو سر عام پھانسی دی جائے۔

    مجرم کو مجموعی طور پر 21 بار سزائے موت کا حکم جاری کیا گیا ، کائنات بتول کیس میں مجرم کو3 بارعمر قید،23سال قید کی سزا اور 25 لاکھ جرمانہ جبکہ 20 لاکھ 55 ہزار دیت کابھی حکم دیا تھا۔

    عدالت5 سالہ تہمینہ، 6 سالہ ایمان فاطمہ کا فیصلہ بھی جاری کرچکی ہے، 6 سال کی عاصمہ،عائشہ لائبہ اور 7 سال کی نور فاطمہ کیس کا بھی فیصلہ دیا جاچکا ہے۔

    مزید پڑھیں :  زینب کےدرندہ صفت قاتل عمران کو 4 بارسزائےموت کا حکم

    زینب کے قاتل نے سپریم کورٹ میں سزائے موت کے خلاف اپیل دائر کی ،جسے عدالت نے مسترد کردی تھی، جس کے بعد عمران نے صدر مملکت سے رحم کی اپیل کی تھی۔

    ننھی زینب کے والد امین انصاری نے صدر مملکت ممنون حسین کو خط لکھ کر درخواست کی ہے کہ زینب کے قاتل عمران کی رحم کی اپیل مسترد کردی جائے۔

    خیال رہے زینب قتل کیس پاکستان کی تاریخ کا سب سے مختصرٹرائل تھا، جو چالان جمع ہونے کے سات روز میں ٹرائل مکمل کیا گیا۔

    انسداد دہشت گردی کی عدالت میں زینب قتل کیس کے ملزم عمران کے خلاف جیل میں روزانہ تقریباً 10 گھنٹے سماعت ہوئی اور اس دوران 25 گواہوں نے شہادتیں ریکارڈ کروائیں۔

    اس دوران مجرم کے وکیل نے بھی اس کا دفاع کرنے سے انکار کردیا جس کے بعد اسے سرکاری وکیل مہیا کیا گیا۔

    واضح رہے کہ رواں برس جنوری میں ننھی زینب کے بہیمانہ قتل نے پورے ملک کو ہلا کر رکھ دیا تھا۔ ننھی زینب کو ٹیوشن پڑھنے کے لیے جاتے ہوئے راستے میں اغوا کیا گیا تھا جس کے دو روز بعد اس کی لاش ایک کچرا کنڈی سے برآمد ہوئی۔

    زینب کو اجتماعی زیادتی، درندگی اور شدید تشدد کا نشانہ بنایا گیا تھا، جس کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ دم توڑ گئی تھی، زینب کے قتل کے بعد ملک بھرمیں غم وغصے کی لہر دوڑ گئی تھی۔

  • سزائے موت کے منتظر 3قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    سزائے موت کے منتظر 3قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    لاہور: انسداد دہشت گردی لاہور کی خصوصی عدالت نے سزائے موت کے منتظر تین قیدیوں کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دئیے، دوسری جانب لاہور کی سیشن عدالت نے سزائے موت کے منتظر خضر حیات کی پھانسی پر تئیس جولائی تک عمل درآمد روک دیا۔

    انسدادِ دہشت گردی عدالت لاہور کے جج نے سزائے موت کے منتظر تین قیدیوں ثمر جان، محمد ریاض اور ناصر شہزاد کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے، فیروز پور روڈ کے رہائشی مجرم ثمر جان کوانیس سو چھیانوے میں، مجرم ناصر شہزاد کو انیس سو اٹھانوے میں اور مجرم محمد ریاض کو دو ہزار چھ میں قتل کا جرم ثابت ہونے پر سزائے موت کا حکم سنایا گیا تھا۔

    اعلی عدلیہ کی جانب سے ان قیدیوں کی اپیلیں بھی مسترد ہوچکی ہیں جبکہ صدر مملکت دونوں قیدیوں کی رحم کی اپیلیں بھی مسترد کر چکے ہیں۔

    دوسری جانب لاہور کی سیشن عدالت نے خضر حیات نامی قیدی کی سزائے موت پر تیس جولائی تک عمل درآمد روکتے ہوئے سپرنٹنڈنٹ کوٹ لکھپت جیل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

  • کراچی: مجرم شفقت حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری، 9جون کو پھانسی دی جائیگی

    کراچی: مجرم شفقت حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری، 9جون کو پھانسی دی جائیگی

    کراچی: عدالت نے مجرم شفقت حسین کے ڈیٹھ وارنٹ جاری کر دئیے، ایک بچے کے اغواء اور قتل کے مجرم شفقت حسین کو نو جون کی صبح پھانسی دی جائے گی۔

    ایک بچے کے اغواء اور قتل میں ملوث موت کی سزا پانے والے مجرم شفقت حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیئے گئے، انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مجرم شفقت حسین کی پھانسی کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے۔

    سنگ دل مجرم کو نو جون کی صبح ساڑھے چار بجے پھانسی دی جائے گی ۔

    مجرم شفقت حسین کی پھانسی کی سزا دو بار ملتوی کی گئی تھی جبکہ صدرِ مملکت نے بھی شفقت حسین کی رحم کی اپیل مسترد کر دی تھی۔

    مجرم شفقت حسین نے دو ہزار ایک میں نیو ٹاؤن کے علاقے سے سات سالہ بچے عمیر کو اغواء کے بعد قتل کردیا تھا، جس پر انسدادِ دہشت گردی کی عدالت نے دو ہزار چار میں سزائے موت سنائی تھی۔

  • قتل اور اجتماعی ذیادتی کے تین مجرمان کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    قتل اور اجتماعی ذیادتی کے تین مجرمان کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    گوجرانوالہ :  دہرے قتل کے مجرم کو دو مرتبہ سزائے موت کا حکم جاری کردیا گیا،جبکہ پندرہ سالہ لڑکی کے ساتھ اجتماعی ذیادتی کے مقدمہ دو مجرموں کے بلیک وارنٹ جاری کر دیئے گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق مجرم اصغرعلی نے سیٹلائٹ ٹاؤن میں انتیس ستمبر دو ہزار چودہ کو گھریلو جھگڑے پر بیوی اور بیٹی کو چھریوں کے وار کر کے قتل کر دیا تھا ۔

    جس کا فیصلہ سناتے ہوئے ایڈیشنل سیشن جج ابو الحسنات محمد ذوالقرنین نے مجرم اصغر علی کو دو دفعہ سزائے موت کا حکم سنادیا ہے۔

    دوسری طرف دو مجرمان عابد مقصود اور ثناء اللہ نے سیالکوٹ کے علاقہ بیگو والا میں انتیس اگست اینس سو ستانوے کو پندرہ سالہ لڑکی تابندہ کو اجتماعی ذیادتی کا نشانہ بنایا تھا ۔

    اس مقدمہ میں مجرمان کی رحم کی اپیلیں ہائی کورٹ سے خارج ہونے پر خصوصی عدالت کی جج بشریٰ زمان نے سیالکوٹ جیل میں قید دونوں مجرمان کے بلیک وارنٹ جاری کردیئے ہیں۔

    عدالت نے سپرنٹنڈنٹ جیل سیالکوٹ کو ہدایت کی ہے کہ دونوں مجرمان کو بائیس اپریل کو تختہ دار پر لٹکا دیا جائے۔

  • صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    صولت مرزا کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    کراچی: کے ای ایس سی کے مینجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد سمیت تین افراد کے قاتل صولت مرزا کی پھانسی کے لئے ڈیتھ وارنٹ جاری کردئیے گئے ہیں۔

    صولت مرزا کی سزائے موت پر 19 مارچ کی صبح ساڑھے پانچ بجے عملدرآمد کیا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق صولت مرزا نے جولائی 1997 میں کے ای ایس سی کے مینیجنگ ڈائریکٹر شاہد حامد، ان کے ڈرائیور اشرف بروہی اور گن مین خان اکبر کے قتل کیا تھا۔ اس تہرے قتل کے جرم میں صولت مرزا کو مئی 1999پھانسی کی سزا سنائی تھی۔

    صولت مرزا نے بالترتیب سندھ ہائی کورٹ، سپریم کورٹ اور صدرِ پاکستان سے رحم کی اپیل کی تھی جسے مسترد کردیا گیا تھا۔

    صولت مرزا کو 2014 میں سیکیورٹی کے سبب کراچی سے مچھ جیل بلوچستان منتقل کیا گیا تھا۔

  • اکرام الحق کا بلیک وارنٹ جاری، پھانسی 17جنوری کو دی جائے گی

    اکرام الحق کا بلیک وارنٹ جاری، پھانسی 17جنوری کو دی جائے گی

    لاہور: انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے امید وار اکرام الحق لاہوری کی جانب سے صلح نامہ داخل کروایا گیا تھا جس کے منسوخ ہونے کے بعد عدالت نے مجرم اکرام الحق لاہوری کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیے ہیں۔

    کوٹ لکھپت جیل میں پھانسی سے بچ نکلنے والے اکرام الحق عرف لاہور کی عمر نے زیادہ وفا نہ کرسکی۔

    انسداد دہشت گردی عدالت کی جانب سے سزائے موت کے حکم نامے کو برقرار رکھتے ہوئے مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کیے ہیں۔

     اکرام لاہوری پھانسی گھاٹ سے ایک بار توبچ گیا لیکن مقتول کے لواحقین نے معاف کرنے سے انکار کر دیا، جس پر عدالت نے اکرام الحق عرف لاہوری کا پروانہ موت ایک بار پھر جاری کر دیا۔

    آٹھ جنوری کو موت کے منہ سے بچ نکلنے والا مجرم اب سترہ جنوری کو تختہ دار پرلٹکایاجائےگا۔

  • کوٹ لکھپت جیل: سزائے موت کے مجرم زاہد حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    کوٹ لکھپت جیل: سزائے موت کے مجرم زاہد حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری

    لاہور: انسدادِ دہشتگردی کی خصوصی عدالت نے قتل اور فائرنگ کرکے خوف و ہراس پھیلانے والے مجرم کے ڈیتھ وارنٹ جاری کر دیئے ہیں۔

    لاہور کی انسدادِ دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے کوٹ لکھپت جیل میں قید سزائے موت پانے والے مجرم زاہد حسین کے ڈیتھ وارنٹ جاری کئے ہیں اور معاملہ سیشن عدالت کو بھجوا دیا ہے۔ جس نے مجرم کو پھانسی دینے کیلئے جوڈیشل مجسٹریٹ مقرر کر دیا گیا ہے۔

    مجرم زاہد کو 15 جنوری کو تختہ دار پر لٹکایا جائے گا، زاہد حسین نے ملتان میں بازار میں سرعام فائرنگ کر کے ایک شخص کو قتل کیا تھا۔

    اس سے قبل کراچی ، سکھر، راولپنڈی اور فیصل آباد میں سزائے موت کے سات مجرموں کو پھانسی دے دی گئی ہے۔

    سکھر سینٹرل جیل میں صبح ساڑھے چھ بجے وزارتِ دفاع کے ڈائریکٹر اور ڈرائیور کے قتل میں ملوث تین مجرموں محمد طلحہ،خلیل احمد اور شاہد حنیف کو تختہ دار پر لٹکا دیا گیا، ملزمان کا تعلق کالعدم تنظیم سے تھا۔

    کراچی میں سزائے موت کے قیدی بہرام خان کو بھی صبح ساڑے چھ بجے پھانسی دی گئی، بہرام خان نے دو ہزار تین میں ذاتی دشمنی پر سندھ ہائی کورٹ میں گھس کر ایڈوکیٹ اشرف کو قتل کیا تھا، سینٹرل جیل کراچی میں سنہ دو ہزار آٹھ کے بعد دی جانے والی یہ پہلی پھانسی ہے۔

    راولپنڈی اڈیالہ جیل میں بھی صبح ساڑھے چھ بجے کراچی میں امریکی قونصلیٹ پر حملے میں سزائے موت کے مجرم ذوالفقار احمد کو تختہ دار پر لٹکایا گیا، امریکی قونصلیٹ پر حملے میں دو رینجرز اہلکار بھی شہید ہوئے تھے۔

    فیصل آباد ڈسٹرکٹ جیل میں صبح سات بجے کے قریب سابق صدر پرویز مشرف پر حملے میں ملوث مجرموں نائیک نوازش علی اور مشتاق احمد کو تختہ دار پر لٹکادیا گیا، پھانسی کے موقع پر موجود مجرموں کے اہلخانہ کی جانب سے چیخ و پکار کے مناظر دیکھنے میں آئے جبکہ جیل انتظامیہ نے طبی معائنے کے بعد میتیں لواحقین کے حوالے کردیں ہیں۔

    پھانسیوں پر علمدرآمد کے موقع پر سخت ترین سیکورٹی انتظامات کئے گئے تھے۔

    اس سے پہلے نو جنوری کو مشرف حملہ کیس میں ملوث خالد محمود کو پھانسی دی گئی تھی۔