Tag: ڈیجیٹل مردم شماری

  • ڈیجیٹل مردم شماری: کراچی کی آبادی میں اب تک کتنا اضافہ ہوچکا؟

    ڈیجیٹل مردم شماری: کراچی کی آبادی میں اب تک کتنا اضافہ ہوچکا؟

    کراچی: ملک میں ہونے والی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری مکمل ہونے میں صرف دو روز باقی ہیں کیا اس میں دوبارہ توسیع کی جائے گی؟۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق اب تک سامنے آنے والے ڈیٹا کے مطابق سندھ کی آبادی 5 کروڑ 62 لاکھ سے تجاوز کرگئی ہے ان میں کراچی کی آبادی 1 کروڑ 86 لاکھ 10 ہزار کے لگ بھگ ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق دوہزار سترہ کی مردم شماری کے نتائج کا موازنہ کیا جائے تو کراچی کی آبادی میں 26 لاکھ سے زائد اضافہ ہوا ہے جوکہ 16 فیصد زائد ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق حیدرآباد کی آبادی ایک کروڑ 21لاکھ 14ہزار تک پہنچ گئی ہے جبکہ لاڑکانہ میں 80لاکھ 55ہزارافراد گنےجاچکے ہیں اسی طرح سکھرڈویژن میں 63لاکھ 34ہزارافراد کو گنا گیا ہے۔

    شہید بےنظیر آباد میں 60لاکھ75ہزارسےزائدافراد شمارہوچکےہیں جبکہ میرپورخاص ڈویژن کی آبادی 50لاکھ 51ہزارتک پہنچ گئی ہے۔

    واضح رہے کہ یکم اپریل کو اختتام پذ یر ہونے والی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری میں پانچ بار توسیع کی جاچکی ہے۔

  • ہم نے ڈیجیٹل مردم شماری کے ڈیٹا تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا تھا: حافظ نعیم

    ہم نے ڈیجیٹل مردم شماری کے ڈیٹا تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا تھا: حافظ نعیم

    کراچی : امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے کہا ہے کہ ہم نے ڈیجیٹل مردم شماری کے ڈیٹا تک مکمل رسائی کا مطالبہ کیا تھا۔

    اے آر وائی نیوز کے پروگرام ’باخبر سویرا‘ میں امیرجماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمٰن نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پیپلز پارٹی کے رہنما ناصر شاہ کو میرے حوالے سے اپنے ٹوئٹ پر نظر ثانی کرنی چاہیے ہم کسی کوٹہ سسٹم کے تحت نہیں آئے ہیں۔

    حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے معاملے پر سب سے پہلے مسئلےکا تعین ہوناچاہیے، 2017 کی مردم شماری میں ہماری آبادی آدھی گنی گئی اس وقت جب منظوری دی جارہی تو کہا تھا یہ مردم شماری درست نہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ہمیں موجودہ مردم شماری پر بھی اعتراض ہے، یہ کہتے ہیں کہ ڈیجیٹل مردم شماری ہورہی ہے، تو ہم نے یہ مطالبہ کیا تھاکہ اس پر ہمیں ایکسس دیاجائے، آئی ٹی کے وزیر  ایم کیو ایم سے ہیں انہوں نے ہی کچھ نہیں کیا۔

     حافظ نعیم الرحمان کا کہنا تھا کہ حکومت میں شامل پارٹیاں مطالبہ کررہی ہیں، ایم کیوایم کہہ رہی ہے کہ ہماری وجہ سے 30 لاکھ افرادبڑھ گئےلیکن وزرت میں ہوتے ہوئے انہوں نے عام عوام تک اس کا ایکسس نہیں دیا۔

    حافظ نعیم کا کہنا تھا کہ ہمارا مطالبہ ہےکہ کراچی میں تمام زبانیں بولنے والوں کو گنا جائے، تمام لوگوں کو گننے سے شہرکو ملازمتوں میں کوٹہ ملے گا۔

  • ٹاسک نامکمل: مردم شماری کی حتمی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع

    ٹاسک نامکمل: مردم شماری کی حتمی تاریخ میں ایک بار پھر توسیع

    اسلام آباد: حکومت نے مردم شماری کی حتمی تاریخ میں پانچویں بار توسیع کردی۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق حکومت بروقت مردم شماری مکمل کرنےمیں ایک بارپھر ناکام ہوئی جس کے باعث پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کی حتمی تاریخ میں پانچویں بار توسیع کردی گئی ہے۔

    ادارہ شماریات کے مطابق ملک میں جاری ڈیجیٹل مردم شماری کی حتمی تاریخ میں پانچویں بار توسیع کر دی گئی ہے اور آخری تاریخ 15مئی مقرر کی گئی ہے۔

    واضح رہے کہ مردم شماری کو اپریل کے آغاز میں ختم ہونا تھا تاہم پہلی بار اس میں 10 اپریل، دوسری بار 15 اور تیسری بار 20 اپریل جبکہ چوتھی بار25 اپریل تک توسیع کی گئی تھی۔

    یہ بھی پڑھیں: حکومت بروقت مردم شماری مکمل کرنے میں مسلسل ناکام، تاریخ میں چوتھی بار توسیع

    ادھر وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ملک میں ساتویں اورپہلی بارڈیجیٹل مردم شماری جاری ہے جس پر بعض سیاسی جماعتوں اورمیڈیا کی جانب سےاعتراض کیاگیاتھا اس پر ہم نےساتھیوں کو بات چیت کی دعوت دی اور معلومات شیئرکیں۔

    احسن اقبال نے کہا کہ محسوس کیا گیا ہےکہ دوردرازعلاقوں میں تمام لوگوں کو شمارنہیں کیا گیا اب کچھ علاقوں میں سپارکو کی مدد سےگھروں کی نشاندہی کی جارہی ہے جس کے باعث مردم شماری کی تاریخ میں15روزمزید توسیع کی جارہی ہے۔

    وفاقی وزیر نے واضح کیا کہ ہر فرد کی گنتی کی جانی چاہیے، ہر صورت فالٹ لائنزکو دورکریں گے،مردم شماری کا مطلب صرف نمبرزپیدا کرنانہیں ہے۔

    انہوں نے کہا کہ ڈیجیٹل شماری کےباعث ڈیٹا کا فوری جائزہ لیاجاسکتاہے، لوگوں سے بھی گزارش ہےکہ مردم شماری میں بھرپورحصہ لیں ۔

  • ڈیجیٹل مردم شماری پرخدشات، پیپلز پارٹی نے اہم فیصلہ کرلیا

    ڈیجیٹل مردم شماری پرخدشات، پیپلز پارٹی نے اہم فیصلہ کرلیا

    کراچی: وفاق حکومت کی اہم اتحادی پیپلز پارٹی نے ڈیجیٹل مردم شماری پر خدشات کے پیش نظر بڑا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع پی پی پی کے مطابق ڈیجیٹل مردم شماری سے متعلق خدشات پر آل پارٹیز کانفرنس بلانے کا فیصلہ کیا ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیپلز پارٹی کی میزبانی میں آل پارٹیز کانفرنس جمعے کے روز نجی ہوٹل میں ہوگی، کانفرنس میں ایم کیوایم،جماعت اسلامی اورقوم پرست تنظیموں کومدعو کیاجائیگا۔

    پی پی پی ذرائع کا کہنا ہے کہ اے پی سی میں ڈیجیٹل مردم شماری پر سندھ حکومت کے خدشات پر غور کیا جائے گا۔

    واضح رہے کہ پیپلز پارٹی کو ملک میں ہونے والی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کےآغاز سے ہی تحفظات ہیں۔

    پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے ڈیجیٹل مردم شماری کو ناقص قرار دیتے ہوئے مطالبہ کیا تھا کہ وزیراعلیٰ سندھ کے اعتراضات دور کیے جائیں۔

    پی پی چیئرمین نے دو ٹوک الفاظ میں کہا تھا کہ وفاقی حکومت، وزیراعلیٰ سندھ کے اعتراضات دور نہیں کرتی تو سندھ حکومت مردم شماری میں ساتھ نہیں دے گی۔

  • ملک بھر میں ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز ہو گیا

    ملک بھر میں ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز ہو گیا

    اسلام آباد: ملک بھر میں ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز ہو گیا، چیف مردم شماری کمشنر ڈاکٹر نعیم الظفر نے مردم شماری کا افتتاح کیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج ملک بھر میں ڈیجیٹل مردم شماری کا آغاز ہو گیا ہے، چیف شماریات نے افتتاح کے موقع پر کہا کہ مردم شماری کے حوالے سے تمام صوبوں کو آن بورڈ لے لیا گیا، ایک ماہ بعد قوم کو مردم شماری کے اعداد و شمار کے نتائج دے دیں گے۔

    ڈاکٹر نعیم الظفر نے بتایا کہ 13 جنوری 2022 کو مشترکہ مفادات کونسل نے ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے حکم دیا تھا، آج سے ملک بھر میں عمارتوں اور افراد کا شمار کیا جائے گا۔

    چیف شماریات کے مطابق ایک لاکھ 15 ہزار افراد پر مشتمل عملہ مردم شماری کرے گا، اس عمل سے جیو ٹیگ اور معاشی شماری میں مدد ملے گی، اور بہتر منصوبہ بندی بھی کی جا سکے گی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پالیسی سازی اور منصوبہ بندی کے لیے خانہ و مردم شماری اہم ہے، یہ مردم شماری پاکستان کی پہلی ڈیجیٹل مردم شماری ہے۔

    چیف شماریات کے مطابق فیلڈ میں گنتی یکم اپریل 2023 کو مکمل ہوگی، فیلڈ شمار کنندگان الیکٹرانک ڈیوائسز کے ذریعے ڈیجیٹل طور پر ڈیٹا جمع کریں گے۔

    واضح رہے کہ مردم شماری کے محکمے نے پاکستان کے شہریوں کو خود شماری کی سہولت بھی فراہم کی ہے، خود شماری پورٹل 3 مارچ 2023 تک دستیاب رہے گا۔

  • پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری، اساتذہ میں ٹیبلٹ تقسیم

    کراچی: پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے سلسلے میں اساتذہ میں ٹیبلٹ تقسیم کر دیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان میں پہلی ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے ٹریننگ حاصل کرنے والے اساتذہ میں ٹیبلٹ تقسیم کیے گئے، پاکستان کی ساتویں مردم شماری پہلی مرتبہ کاغذ اور قلم کے استعمال کے بغیر ہوگی۔

    آئندہ عام انتخابات ڈیجیٹل مردم شماری کی بنیاد پر منعقد کیے جائیں گے، جس کے لیے کراچی سمیت سندھ کے مختلف اضلاع میں ادارہ شماریات پاکستان کے تحت اساتذہ کی ٹریننگ کا سلسلہ جاری ہے۔

    اس سلسلے میں گورنمنٹ بوائزسیکنڈری اسکول انجمن اسلامیہ لیاقت آباد میں ٹریننگ میں شریک اساتذہ میں ٹیبلٹ تقسیم کیے گئے۔

    پہلی مرتبہ مردم شماری میں کاغذ اور قلم کا استعمال نہیں کیا جائے گا، ادارہ شماریات اور ٹریننگ حاصل کرنے والا عملہ ٹیبلٹ میں ڈیٹا فیڈ کرے گا۔

    مردم شماری سپر وائزر و ماسٹر ٹرینر امبر سلطانہ نے اے آر وائی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈیجٹل مردم شماری کے لیے تربیت کا مرحلہ 21 جنوری تک جاری رہے گا، اور مردم شماری یکم فروری سے شروع ہوگی۔

  • ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز ہو گیا

    ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز ہو گیا

    اسلام آباد: ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز ہو گیا، ڈیجیٹل نظام کا بنیادی مقصد کم سے کم وقت میں آبادی اور گھروں کے اعداد و شمار کی درستگی کو یقینی بنانا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق نیشنل ڈیٹا بیس اینڈ رجسٹریشن اتھارٹی (نادرا) نے ادراۂ شماریات پاکستان کے لیے ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کا مکمل ڈیجیٹل نظام تیاری کے بعد عملاً شروع کر دیا۔

    نادرا کے تیار کردہ ڈیجیٹل نظام میں خانہ شماری اور مردم شماری کے الگ الگ سافٹ ویئر ہیں، گھر شماری اور گنتی پر مبنی ڈیجیٹل ایپ اور ویب پورٹل بھی اس نظام میں شامل ہے۔

    اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈیجیٹل مردم شماری کے پائلٹ مرحلے کا آغاز 20 جولائی سے ملک بھر کی 83 تحصلیوں کے 429 بلاکس میں کیا گیا، جو 3 اگست کو مکمل ہوگا۔

    نادرا کے تیار کردہ ڈیجیٹل مردم شماری کے نظام کی وجہ سے غلطیوں کی گنجائش نہیں رہے گی اور خود احتسابی اور شفافیت کے عمل کو بھی یقینی بنایا جا سکے گا۔

    وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال کی زیر صدارت پائلٹ مرحلے کی پیش رفت سے متعلق دوسری مردم شماری مانیٹرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوا۔ اجلاس میں چیئرمین نادرا طارق ملک نے کہا کہ نادرا کا قلیل عرصہ میں ڈیجیٹل مردم و خانہ شماری کا مفصل ڈیجیٹل نظام تیار کرنا اور اس نظام کا اطلاق ایک بہت بڑی کامیابی ہے۔

    طارق ملک نے بتایا کہ ڈیجیٹل مردم شماری کے جاری پائلٹ مرحلے کے دوران اب تک 59,569 عمارتوں، 58,882 خانہ شماری اور 74,536 مردم شماری جا چکی ہے۔

    یہ ڈیجیٹل نظام اینڈرائڈ پر مبنی ہے، یہ گلوبل پوزیشننگ سسٹم اور جغرافیائی انفارمیشن سسٹم کے ساتھ ہم آہنگ ہے۔

  • ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے 10 ارب کا ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر خریدا جائے گا: اسد عمر

    ڈیجیٹل مردم شماری کے لیے 10 ارب کا ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر خریدا جائے گا: اسد عمر

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر کا کہنا ہے کہ پاکستان میں پہلی بار ڈیجیٹل مردم شماری ہورہی ہے، اس کے لیے 10 ارب کا ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر خریدا جائے گا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی اسد عمر نے میڈیا بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ کوئی ملک اچھی منصوبہ بندی چاہتا ہے تو اچھا معلوماتی ڈیٹا ہونا چاہیئے، مردم شماری منصوبہ بندی کا اہم جزو ہے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ آئین میں لکھا گیا ہے کہ ہر 10 سال بعد مردم شماری ہوگی، ٹیکنالوجی دور میں کبھی 18 سال کبھی 20 سال بعد مردم شماری ہوتی ہے۔ تاخیر سے مردم شماری کے بعد اعتراضات بھی سامنے آتے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ٹیکنالوجی کے استعمال کے ذریعے این سی او سی کو چلایا جا رہا ہے، نگہبان ایپ کے ذریعے کرونا مریضوں کا ڈیٹا اکٹھا کیا جاتا ہے۔ صوبوں کے ساتھ رابطہ کاری کے نظام کو مؤثر کیا گیا، تمام ملکی اکائیوں کے سامنے تمام فیصلے کیے گئے۔

    اسد عمر کا کہنا تھا کہ مردم شماری کے لیے صوبوں سے رابطہ کاری اور ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جائے گا، عوام کی میڈیا کے ذریعے تمام انفارمیشن تک رسائی ممکن بنائی جائے، ڈیجیٹل مردم شماری میں فوج کا سیکیورٹی کا کردار ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ مردم شماری کے لیے 10 ارب کا ہارڈ ویئر اور سافٹ ویئر خریدا جائے گا، رواں مالی سال مردم شماری کے لیے 5 ارب جاری اخراجات کے لیے رکھے ہیں۔

    چیف شماریات ڈاکٹر نعیم ظفر نے کہا کہ پہلی بار پاکستان میں ڈیجیٹل مردم شماری ہورہی ہے، صوبائی انتظامیہ کے ساتھ ڈیجیٹل مردم شماری پر مشاورت کی گئی۔ جہاں انٹرنیٹ کی سہولت نہیں وہاں پیپر کے ذریعے ڈیٹا اکھٹا کیا جائے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پاکستان میں 614 مردم شماری سپورٹ سینٹرز بنائے گئے ہیں، 250 گھرانوں کا ایک بلاک ہوگا اور ہر بلاک کا رزلٹ الگ سے آئے گا۔