Tag: ڈیجیٹل کرنسی

  • پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کی جانب بڑا قدم

    پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی کی جانب بڑا قدم

    کراچی : پاکستان نے  جاپانی بلاک چین ٹیکنالوجی کمپنی سورامیتسو کے ساتھ ڈیجیٹل کرنسی پائلٹ پروجیکٹ کا اعلان کردیا۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے جاپان کی بلاک چین ٹیکنالوجی کمپنی سورامیتسو کے ساتھ سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی (CBDC) کے پائلٹ پروجیکٹ پر کام شروع کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    نکی ایشیا کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ اس منصوبے کے تحت پاکستانی روپے کی ڈیجیٹل پائلٹ سورامیتسو کے سینٹرل بینک ڈیجیٹل کرنسی پلیٹ فارم پر چلائی جائے گی، جسے جاپان کی وزارت تجارت و صنعت کے گلوبل ساؤتھ فیوچر-اورینٹڈ کو-کری ایشن پروجیکٹ سے فنڈنگ فراہم کی جائے گی۔

    مزید پڑھیں : پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی نظام کا فیصلہ کتنا فائدہ مند ہوگا؟

    رپورٹ میں کہنا تھا کہ ڈیجیٹل کرنسی کا مقصد ملک میں نقدی کے انتظام اور تقسیم پر آنے والے زیادہ اخراجات کو کم کرنا ہے۔ سورامیتسو، جس نے کمبوڈیا کی بایکونگ ڈیجیٹل کرنسی تیار کی تھی، کا کہنا ہے کہ آبادی کے لحاظ سے 25 کروڑ افراد اور 400 ارب ڈالر کی معیشت کے لیے یہ منصوبہ اب تک کا سب سے بڑا ہے۔

    ٹوکیو میں قائم یہ کمپنی آف لائن ڈیجیٹل کرنسی کی صلاحیت بھی تیار کر رہی ہے، جو انٹرنیٹ کے بغیر اسمارٹ فون پر لین دین کی سہولت فراہم کرے گی جسے دیگر ترقی پذیر معیشتوں کے لیے ماڈل سمجھا جا رہا ہے۔

    گزشتہ ماہ، اسٹیٹ بینک کے گورنر جمیل احمد نے بتایا تھا کہ مرکزی بینک ڈیجیٹل کرنسی کے پائلٹ پروجیکٹ کے لیے تیاریاں کر رہا ہے اور ورچوئل اثاثوں کے لیے قوانین کو حتمی شکل دے رہا ہے۔

  • 2ہزار میگاواٹ بجلی اب ڈیجیٹل کرنسی بھی پیدا کرے گی، وزارت خزانہ

    2ہزار میگاواٹ بجلی اب ڈیجیٹل کرنسی بھی پیدا کرے گی، وزارت خزانہ

    اسلام آباد: وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ زائد بجلی کو نئی معیشت میں تبدیل کرنے کا فیصلہ کیا ہے، 2ہزار میگاواٹ بجلی اب ڈیجیٹل کرنسی بھی پیدا کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق وزارت خزانہ کا کہنا ہے کہ حکومت کا عزم ہے کہ توانائی کو قومی ترقی کا ذریعہ بنایا جائے، پاکستان ڈیجیٹل انقلاب کی طرف گامزن ہوچکا ہے، کرپٹو مائننگ اور اے آئی سینٹرز کے ذریعے ڈیجیٹل انقلاب آرہا ہے، منصوبہ نوجوانوں کو ہائی ٹیک روزگار بھی فراہم کرے گا۔

    کرپٹو کونسل کی سرپرستی میں نئی ڈیجیٹل معیشت کی بنیاد رکھ رہے ہیں، زائد بجلی کو معاشی طاقت میں بدلنے کا یہ منصوبہ دنیا بھر کی توجہ کا مرکز بنےگا۔

    وزارت خزانہ نے کہا کہ بٹ کوائن مائننگ سے پاکستان کو اربوں روپے کی آمدنی کی امید ہے، حکومت نے نئی ٹیکنالوجی اپنانے کا جرات مندانہ فیصلہ کرلیا ہے، پاکستان اب نہ صرف توانائی پیدا کرے گا بلکہ ڈیجیٹل اثاثے بھی بنائے گا۔

    یہ منصوبہ ٹیکنالوجی کے ذریعے قومی خودانحصاری کی راہ ہموار کرےگا، اے آئی ڈیٹا سینٹرز کا قیام پاکستان کو عالمی ڈیجیٹل مارکیٹ سے جوڑ دے گا۔

    وزارت خزانہ نے بتایا کہ ملکی توانائی کو کرپٹو کرنسی میں تبدیل کرکے معیشت کو نئی سمت دی جا رہی ہے، یہ قدم پاکستان کو جنوبی ایشیا کے ڈیجیٹل حب میں تبدیل کرسکتا ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/digital-currency-in-pakistan-muzammil-aslam/

  • پاکستان میں  ڈیجیٹل کرنسی لانے کے لیے تیاریاں تیز

    پاکستان میں ڈیجیٹل کرنسی لانے کے لیے تیاریاں تیز

    اسلام آباد : ملکی تاریخ میں پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی لانے کا فیصلہ کرلیا گیا ،جو ٹیکس چوری اور کرپشن کے خاتمے میں اہم قدم ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ٹیکس چوری اور کرپشن کا خاتمہ یقینی بنانے اور کالا دھن کا دھندہ بند کرنے کے لیے حکومت نے بڑا قدم اٹھالیا۔

    تباہ حال معیشت کو اپنے پیروں پرکھڑا کرنےکےلیےملکی تاریخ میں پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی لانے کا فیصلہ سامنے آیا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق اس حوالے سے اسٹیٹ بینک نے کام بھی شروع کردیا ہے، منصوبے کی لاگت اورمعیشت پراس کےاثرات کےجائزے کے لیے ماہرین کی معاونت بھی لی جارہی ہے۔

    ڈیجیٹل کرنسی کی قدر پاکستانی روپے کے برابر ہی ہوگی، ڈیجیٹل کرنسی کا استعمال مرحلہ وار نوے فیصد تک بڑھا کر کاغذی نوٹوں کو دس فیصد تک محدود کردیا جائے گا۔

    ڈیجیٹل کرنسی کی مدد سے روپے کی قدرمیں بہتری اور مختلف قسم کی ادائیگیاں بھی کی جائیں گی۔

    خیال رہے مرکزی بینک کی ڈیجیٹل کرنسیوں کو فزیکل کیش کے ممکنہ متبادل کے طور پر سمجھا جا رہا ہے، اور انہیں سرکاری بینکوں کے ذریعے ریگولیٹ اور جاری کیا جاتا ہے۔

    ماہر معاشیات مزمل اسلم نے اے آر وائی نیوز کے پروگرام باخبر سویرا میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اگر حکومت ڈیجیٹل کرنسی لے کر بھی آتی ہے تو نظام اسے ہی چلے گا کیونکہ پاکستان میں پاکستان میں فنانشل انکلوژن (مالیاتی پروڈکٹس تک سب کی رسائی) نہیں ، مثال کے طور پر آج پاکستان میں 15 فیصد سے زیادہ لوگوں کے بینک اکاؤنٹس ہیں اور 85 فیصد قوم بینکنگ نظام سے باہر ہے۔

    ڈیجیٹل کرنسی کے 85 فیصد لوگوں کو نظام میں لانے میں معاون کردار ادا کرنے سے متعلق سوال پر مزمل اسلم کا کہنا تھا کہ حکومت کو اس کے لیے سب سے پہلے لوگوں کے ہاتھوں میں اسمارٹ فونز دینے ہوں گے، انٹر نیٹ دینا ہوگا لیکن پاکستان کے پاس اتنے وسائل ہی نہیں۔

    انھوں نے کہا کہ پاکستان کے علاوہ دنیا ترقی یافتہ ممالک میں بھی جو ڈیجیٹل ادائیگی آن لائن یا کیو آر کوڈ کے ذریعے کرتے ہیں ، وہاں بھی 25 سے 30 فیصد سے زیادہ نہیں ہوا۔

    پلاسٹک کرنسی کے حوالے سے ماہر معاشیات کا کہنا تھا کہ پاکستان میں پلاسٹک کرنسی جیسے کریڈٹ کارڈ یا ڈیبٹ کارڈ بھی بینکنگ نظام میں شامل 15 فیصد لوگ بنوا کر استعمال نہیں کرتے، کیونکہ یہ غیرمحفوظ ہیں اور بعض دکاندار بھی کیش مانگتے ہیں۔

    انھوں نے بتایا کہ پاکستان میں ایزی پیسے کے ذریعے لوگ پیسے منتقل کرتے ہیں، یہ نظام دو دراز علاقوں میں رہنے والوں کے لئے لایا گیا تھا تاکہ ان کو آسانی سے ایزی پیسے کے ذریعے پیسے بھیجے جاسکیں۔

    مزمل اسلم نے کہا ڈیجیٹل کرنسی لانے کے لیے سب سے پہلے اسے چند چیزوں کے لئے لازمی کرنا ہوگا، مثال کے طور پر بجلی کا بل ، موبائل فون کا بل ڈیجیٹل کرنسی سے ادا کیا جائے تو آہستہ آہستہ چیزیں ںظام میں آنا شروع ہوں گی تو لوگوں کو فوائد کا اندازہ ہوگا اور لوگ اپنے پاس ڈیجیٹل کرنسی رکھیں گے۔

  • پاکستان میں پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنے کا پلان

    پاکستان میں پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنے کا پلان

    کراچی : اسٹیٹ بینک نے پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنے کا پلان پیش کردیا، گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنے کیلئے دنیا کے مرکزی بینکوں کے منصوبوں کو چیک کر رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق گورنراسٹیٹ بینک جمیل احمد نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا پہلی بار ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنےکا پلان ہے، ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنےکا منصوبہ بنا رہا ہے۔

    جمیل احمد کا کہنا تھا کہ ڈیجیٹل کرنسی لانچ کرنے کیلئے دنیا کے مرکزی بینکوں کے منصوبوں کو چیک کر رہے ہیں اور 8 سے 10 مرکزی بینکوں نے ڈیجیٹل کرنسی لانچ پر پائلٹ بیسز پر کام کا آغاز کیا ہے۔

    گورنراسٹیٹ بینک نے کہا کہ ابھی جائزہ لے رہے کہیں ایسا نہ ہو کہ کوئی دھوکا ہو جائے۔

    خیال رہے مرکزی بینک کی ڈیجیٹل کرنسیوں کو فزیکل کیش کے ممکنہ متبادل کے طور پر سمجھا جا رہا ہے، اور انہیں سرکاری بینکوں کے ذریعے ریگولیٹ اور جاری کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے سال 2018 میں پاکستان نے ورچوئل کرنسیوں کو غیر قانونی قرار دیا، جس میں بٹ کوائن اور لائٹ کوائن شامل ہیں۔

  • کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ملازمین کے لیے بری خبر

    کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ملازمین کے لیے بری خبر

    کرپٹو کرنسی مارکیٹ کے ملازمین ان دنوں سخت مشکل میں آئے ہوئے ہیں، کرپٹو لینڈنگ پلیٹ فارم ’سلسیئس‘ نے بھی 150 ملازمین کو فارغ کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق عالمی کرپٹو مارکیٹ اس وقت بد ترین بحران سے گزر رہی ہے، جس کی وجہ سے کرپٹو پلیٹ فارمز ملازمین کا بوجھ کم کرنے لگے ہیں، اب امریکی اسرائیلی کرپٹو کرنسی پلیٹ فارم سلسیئس نے بھی ڈیڑھ سو ملازمین کو ملازمت سے فارغ کر دیا ہے۔

    گزشتہ ماہ سیلسیئس نے مارکیٹ کی خراب حالت کے پیش نظر کرپٹو کرنسی کی سبھی نکاسی پر بھی روک لگا دی تھی، فارغ کیے گئے ملازمین سیلسیئس کی افرادی قوت کا ایک چوتھائی ہے۔

    سلسیئس نے گزشتہ سال کے آخر میں 75 کروڑ ڈالر کی فنڈنگ جمع کی تھی، کمپنی کا ویلویشن اس وقت تین ارب ڈالر تھا، نیز کمپنی نے اس سال مئی تک 8.2 ارب ڈالر قیمت کا قرض پروسیس کیا تھا اور اس کے پاس 11.8 ارب ڈالر کی ملکیت تھی۔

    واضح رہے کہ گزشتہ ماہ کرپٹو کرنسی ایکسچینج والڈ نے بھی اپنے تقریباً 30 فی صد ملازمین کی چھانٹی کا فیصلہ کیا تھا، سنگاپور میں واقع کرپٹو کرنسی ایکسچینج بائبٹ نے 2000 ملازمین کی چھانٹی کی ہے، اسی طرح کائنبیس، جیمنی، کرپٹو ڈاٹ کام اور دیگر کرپٹو ایکسچینجز نے بھی ملازمین کی چھانٹی کے اعلانات کیے ہیں۔

  • ایمریٹس ایئر لائن کا بڑا کا اعلان

    ایمریٹس ایئر لائن کا بڑا کا اعلان

    ابوظبی: ایمریٹس ایئر لائن نے کرپٹو کرنسی اپنانے کا اعلان کر دیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق متحدہ عرب امارات کی فضائی کمپنی ایمریٹس ایئر لائن نے اپنی حکمت عملی کے تحت فیصلہ کیا ہے کہ بلاک چین، میٹاورس اورکرپٹو کرنسی جیسے جدید ترین سہولیات سے استفادہ کیا جائے گا، تاکہ صارفین سے تعلق زیادہ بہتر بنایا جا سکے۔

    ایمریٹس کے چیف آپریٹنگ آفیسر عادل احمد الریدھا نے دبئی میں عربین ٹریول مارکیٹ ایونٹ میں میڈیا کو بتایا کہ ایمریٹس کا ارادہ ہے کہ پیمنٹ سروس کے طور پر بِٹ کوائن کا استعمال کیا جائے۔

    کمپنی نے فیصلہ کیا ہے کہ صارفین کی ضرورت کو پیش نظر رکھ کر تجارت کے لیے اپنی ویب سائٹس پر میٹاورس اور نان فنجیبل ٹوکن کلیکٹیبلز شامل کیے جائیں، ایپلی کیشنز کی تیاری، میٹاورس اور نان فنجیبل ٹوکن کے لیے نئے عملے کی خدمات حاصل کی جائے گی۔

    کمپنی کے سی او او نے وضاحت کی کہ میٹاورس اور نان فنجیبل ٹوکن دو مختلف ایپلی کیشنز ہیں، میٹاورس کے ذریعے آپریشن، تربیت اور ویب سائٹ پر فروخت غرض پورا عمل تبدیل ہو جائے گا۔

    انھوں نے کہا ایئر لائن ہوائی جہاز کے ریکارڈ کا پتا لگانے میں بلاک چین کو بھی استعمال کرنے کی کوشش کرے گی۔

  • ایک اور ملک نے کرپٹو کرنسی پر پابندی عائد کر دی

    ایک اور ملک نے کرپٹو کرنسی پر پابندی عائد کر دی

    بیونس آئرس: ارجنٹائن میں کرپٹو کرنسی پر پابندی عائد کر دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق ارجنٹینا کے مرکزی بینک نے تمام مالیاتی اداروں کو کرپٹو کرنسی اور اثاثوں سے متعلق تمام لین دین روکنے کا حکم جاری کر دیا ہے۔

    ارجنٹینا میں حال ہی میں بینکوں نے دنیا بھر میں بٹ کوائن اور دیگر کرپٹو کرنسیوں کی بڑھتی ہوئی مقبولیت کو دیکھتے ہوئے اپنے پلیٹ فارم پر ان کی خرید و فروخت کا آپشن شامل کیا تھا۔

    سینٹرل بینک آف اجنٹینا ری پبلک (بی سی آر اے) کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ تمام بینک اور مالیاتی ادارے اپنے کلائنٹس کو ڈیجیٹل اثاثوں سے متعلق آپریشنز کی اجازت نہیں دے سکتے۔

    اعلامیے کے مطابق بینک اپنے صارفین کو کرپٹو کرنسی میں لین دین کی خدمات فراہم نہیں کر سکتے کیوں کہ انھیں مرکزی بینک کی جانب سے ریگولیٹ نہیں کیا گیا ہے۔

    کرپٹو کرنسی کی لین دین پر پابندی کا اطلاق ان تمام اثاثوں پر بھی ہوگا جن کے ریٹرنز کا تعین کرپٹو کرنسیوں میں ہونے والے تغیرات کی بنیاد پر کیا جاتا ہے۔

    واضح رہے کہ اس ہفتے کے آغاز میں ارجنٹینا کے سب سے بڑے نجی بینک ’بینکو گیلیسیا‘ نے اپنے پلیٹ فارمز پر کرپٹو کرنسی کی خرید و فروخت کا آپشن شامل کیا تھا۔

    ایک اور نجی بینک ’بُرو بینک‘ نے بھی اپنے صارفین کو بٹ کوائن، ایتھر، یو ایس ڈی کوائن اور رپل جیسی کرپٹو کرنسیوں کی خریداری کا آپشن فراہم کر دیا تھا۔

  • 2021 میں کتنی مالیت کی کرپٹو کرنسی چوری ہوئی؟

    2021 میں کتنی مالیت کی کرپٹو کرنسی چوری ہوئی؟

    گزشتہ برس (2021) میں کروڑوں ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی چوری ہونے کا انکشاف ہوا ہے۔

    کرپٹو کرنسی لین دین کی اہم ترین ویب سائٹ کرپٹو ڈاٹ کام نے اعتراف کیا ہے کہ سال 2021 میں ہیکروں نے مختلف حملوں میں 30 کروڑ ڈالر مالیت کی کرپٹو کرنسی چوری کی۔

    اپنے تازہ بلاگ میں کرپٹو ڈاٹ کام نے بتایا کہ ہیکروں نے گزشتہ برس کے دوران 4836 ای ٹی ایچ (ایتھریئم) اور 443 بٹ کوائن پر ہاتھ صاف کیے۔

    ہیکروں نے بڑی کارروائیوں کے ساتھ ساتھ چھوٹی ‘وارداتیں’ بھی کیں، اور اس دوران کمپنی سے مزید 66 ہزار ڈالر بھی چرائے، کمپنی کا کہنا ہے کہ لگ بھگ 483 صارفین کے اکاؤنٹس پر سائبر حملے کیے گئے اور سب سے کچھ نہ کچھ چرایا گیا ہے۔

    کمپنی کا کہنا تھا کہ اس پریشان کن خبر سے صارفین کو تشویش کا شکار نہیں ہونا چاہیے، کیوں کہ تمام صارفین کو موجودہ ریٹس کے حساب سے مکمل ادائیگی کی جائے گی۔

    کمپنی کے مطابق سب سے بڑی سرگرمی 17 جنوری 2022 کو دیکھی گئی جب چند اکاؤنٹس پر غیر معمولی سرگرمیاں اور چوری کی واردات نوٹ کی گئی، ان ادائیگیوں میں ٹو ایف اے لین دین کے نظام سے ہٹ کر کارروائی کی گئی تھی۔

    اگرچہ مشکوک سرگرمی نوٹس میں آتے ہی سیکیورٹی عملے نے فوری طور پرپورے سسٹم کو منجمند کر دیا تھا لیکن اس وقت تک کافی دیر ہو چکی تھی۔

    کرپٹو ڈاٹ کام ایکسچینج نے صارفین کو یقین دلایا ہے کہ وہ اب سیکیورٹی کا مزید سخت نظام بنا رہے ہیں، جس کے لیے صارفین جلد ازجلد نئے آرکیٹیکچر پر منتقل ہونے کی ضرورت ہے۔

  • واٹس ایپ میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروائے جانے کا امکان

    واٹس ایپ میں ڈیجیٹل کرنسی متعارف کروائے جانے کا امکان

    فیس بک کمپنی کی نام میں تبدیلی کے بعد اس کی زیر ملکیت ایپس میں بھی تبدیلیوں اور نئی سہولیات کی رپورٹس سامنے آرہی ہیں، ایسی ہی ایک نئی سروس واٹس ایپ میں متعارف کروائے جانے کا امکان ہے۔

    بین الاقوامی ویب سائٹ کے مطابق حال ہی میں میٹا (فیس بک) نے اپنا ڈیجیٹل والٹ نووی متعارف کروایا تھا، جو ایک ایسا بلاک چین پلیٹ فارم ہے جو ترسیلات زر میں مدد فراہم کرنے والی کمپنیوں کے لیے چیلنج ثابت ہوگا۔

    اس ڈیجیٹل کرنسی کو صارفین والٹ میں سنبھال سکتے ہیں اور مقامی کرنسی میں تبدیل کرسکتے ہیں۔

    فیس بک اس والٹ کو اپنی ڈیجیٹل کرنسی ڈائم کے لیے استعمال کرنے کا ارادہ رکھتی ہے مگر اس کے لیے امریکی ریگولیٹرز کی منظوری کی ضرورت ہوگی۔

    اب رپورٹس سامنے آئی ہیں کہ کمپنی کی جانب سے اس والٹ کو اپنی دیگر سروسز میں استعمال کرنے کی منصوبہ بندی کی جارہی ہے۔

    واٹس ایپ کی اپ ڈیٹس پر نظر رکھنے والی سائٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق مقبول میسجنگ سروس کی جانب سے نووی والٹ کو ایپ میں ٹیسٹ کیا جارہا ہے، جس کی مدد سے امریکا میں صارفین ایپ سے نکلے بغیر براہ راست رقوم بھیج یا موصول کرسکیں گے۔

    اس سے پہلے بھی کمپنی نے اس ڈیجیٹل والٹ کو اپنے زیر ملکیت ایپس اور سروسز کا حصہ بنانے میں دلچسپی ظاہر کی تھی مگر یہ پہلی مرتبہ ہے جب اسے کسی ایپ کا حصہ بنانے پر کام کیا جارہا ہے۔

    رپورٹ میں اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا گیا جس سے عندیہ ملتا ہے کہ واٹس ایپ میں صارفین اپنے بینک اکاؤنٹ کو ایڈ یا اپنے کارڈ کو لنک کرکے بینک اکاؤنٹ سے رقم نکال سکتے ہیں۔ اسی طرح اپنی ٹرانزیکشنز اور بیلنس کو بھی اس کی مدد سے دیکھ سکیں گے۔

    مگر فی الحال والٹ کو واٹس ایپ کا حصہ بنانے کا کوڈ ہی سامنے آیا ہے اور اس سروس کو بیٹا صارفین بھی استعمال نہیں کرسکتے کیونکہ یہ ابھی صرف اندرونی ٹیسٹنگ کے لیے دستیاب ہے۔

  • ’بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے‘

    ’بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے‘

    لندن: اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک کا کہنا ہے کہ 2022 میں بِٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک پہنچ سکتی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسٹینڈرڈ چارٹرڈ بینک نے کہا ہے کہ اگلے برس کے اوائل میں ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت ایک لاکھ ڈالر تک جا سکتی ہے، اور امکان ہے کہ اس کی قیمت ایک لاکھ 75 ہزار ڈالر تک بڑھ جائے گی۔

    چارٹرڈ بینک کی نئی کرپٹو کرنسی ٹیم کے سربراہ جیوفرے کینڈرک نے کہا ہے کہ مستقبل میں بٹ کوائن ادائیگی کا سب سے بڑا ذریعہ بن سکتا ہے۔

    انھوں نے کہا جو سائیکل چل رہا ہے اس کے مطابق بٹ کوائن رواں برس کے آخر میں یا 2022 کے شروع میں ایک لاکھ ڈالر تک جانے کی توقع ہے۔

    بٹ کوائن کو سرکاری کرنسی بنانے والا دنیا کا پہلا ملک

    واضح رہے کہ یورپ میں بدھ کو بٹ کوائن کی قیمت 46 ہزار 24 ڈالرز تھی، جب کہ دو دن قبل پیر کو یہ 52 ہزار ڈالرز تک پہنچ گئی تھی۔

    یاد رہے کہ منگل کو ایل سلواڈور دنیا کا پہلا ملک بن گیا تھا، جس نے بٹ کوائن کو قانونی کرنسی کے طور پر تسلیم کیا، دنیا بھر میں ڈیجیٹل کرنسی یا کرپٹو کرنسی کو اپنانے کا رجحان بڑھتا جا رہا ہے۔