Tag: ڈیجیٹل کرنسی

  • جعلی ویب سائٹ کے ذریعے 11 ہزار افراد کو لوٹنے والا گروہ گرفتار

    جعلی ویب سائٹ کے ذریعے 11 ہزار افراد کو لوٹنے والا گروہ گرفتار

    کراچی: ایف آئی اے سائبر کرائم سرکل نے مختلف علاقوں میں کارروائیاں کرتے ہوئے ڈیجیٹل کرنسی کے نام پر شہریوں کو لوٹنے والے 4 افراد گرفتار کر لیے۔

    تفصیلات کے مطابق ایف آئی اے نے ڈیجیٹل کرنسی کے نام پر شہریوں کو لوٹنے والے 4 افراد گرفتار کر لیے، ملزمان لوگوں سے اب تک 1.6 ملین ڈالر ہتھیا چکے ہیں۔

    [bs-quote quote=”ملزمان ڈیڑھ ڈالر کے حساب سے ہر شہری سے رقم وصول کرتے تھے۔” style=”style-7″ align=”left” color=”#dd3333″ author_name=”ایف آئی اے”][/bs-quote]

    ملزمان نے چینلز ٹائم نامی اٹلی کی جعلی کمپنی بنا رکھی تھی، نیٹ ورک کراچی سے آپریٹ ہوتا تھا، 11 ہزار متاثرین کا ڈیٹا نکال لیا گیا ہے۔

    سائبر کرائم کے ڈپٹی ڈائریکٹر عبد الغفار نے بتایا کہ ملزمان ویب سائٹ کے ذریعے لوگوں کو دھوکا دیا کرتے تھے، ملزمان ڈیڑھ ڈالر کے حساب سے ہر شہری سے رقم وصول کرتے تھے۔

    ایف آئی اے کے مطابق کیس میں مزید ملزمان مفرور ہیں، گرفتاری کے لیے کوششیں کی جا رہی ہیں، گرفتاریاں بلال ٹاؤن، ملیر، حیدری، ٹھٹھہ اور بفرزون سے عمل میں آئی ہیں۔


    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں بھتہ خور ڈیجیٹل کرنسی کی صورت میں بھتہ طلب کرنے لگے


    ایف آئی اے کا کہنا ہے کہ ملزمان سے الیکٹرانک کرنسی اکاؤنٹ، ڈیبٹ کارڈ اور انٹرنیشنل کرنسی بر آمد کی گئی۔

    ڈپٹی ڈائریکٹر کا کہنا تھا کہ اٹلی کمپنی کے نام پر ملزمان وسیع مارکیٹنگ کا جھانسہ دے رہے تھے، جعلی ویب سائٹ بنا کر آسان آمدن کے نام پر شہریوں کو جعلی کرنسی فروخت کی جا رہی تھی۔

    دریں اثنا ایف آئی اے نے کراچی میں حوالہ ہنڈی کا کام کرنے والے 3 ملزمان کو بھی گرفتار کر لیا ہے، ملزمان سے موبائل فونز، لیپ ٹاپ، 115 ملین روپے بر آمد ہوئے، ایف آئی اے کمرشل بینکنگ سرکل نے حسن اسکوائر کے قریب کارروائی کی۔

  • کراچی میں بھتہ خور ڈیجیٹل کرنسی کی صورت میں بھتہ طلب کرنے لگے

    کراچی میں بھتہ خور ڈیجیٹل کرنسی کی صورت میں بھتہ طلب کرنے لگے

    کراچی :بھتہ خوری کے لئے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کیا جانے لگا، بھتہ خور   واٹس ایپ پر کال کرکے   رقم ڈیجیٹل کرنسی میں طلب کرنے  لگے، اب تک متعدد اہم شخصیات سے جدید ٹیکنا لوجی کے ذریعے بھتہ مانگا جا چکا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق بھتے کی پرچی پرانی ہوگئی، بھتہ خوری کا نیا طریقہ سامنے آگیا، کراچی میں بھتہ خور وں کے واٹس ایپ پر کال کرکے ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی صورت میں بھتہ طلب کئے جانے کا انکشاف ہوا۔

    بھتہ خوروں کی جانب سے  نئی ٹیکنالوجی استعمال کرتے ہوئے متعدد اہم شخصیات سے واٹس ایپ کال  کے ذریعے بھتہ مانگا جا چکا ہے، متعلقہ اداروں کےپاس بھتہ خوروں کےخلاف درخواستوں کا ڈھیرلگ گیا۔

    تفتیشی ذرائع کے مطابق دس سےزائد رکن صوبائی اسمبلی کوبھی کالیں موصول ہوئیں جبکہ دیگر شعبوں کے تعلق رکھنے والے افراد نشانے پر ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے میسج کرنے کے بعد واٹس ایپ پر ویڈیو کال سےبات کی جاتی ہے، کراچی اور سندھ اور بلوچستان کی شخصیات کو فون کیےگئے،مختلف شعبوں سےتعلق رکھنے والےافراد کو دھمکیاں ملیں، ہر فون کال کے ساتھ ہی بھتہ خور کا نمبر تبدیل ہوجاتا ہے۔

    پاکستان میں ایک بٹ کوائن کی قیمت گیارہ لاکھ بتیس ہزار آٹھ سو پچاس روپےہے اور بھتہ خور بٹ کوائن میں ہی رقم طلب کر رہے ہیں۔

    خیال رہے اس سے قبل  بھتہ خوروں کی جانب سے  لوگوں کو لاکھوں روپے بھتے کی پرچی موصول ہوتی تھی۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن 12 ہزار ڈالرز سے بھی تجاوز کر گئی

    ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن 12 ہزار ڈالرز سے بھی تجاوز کر گئی

    ٹوکیو : ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت 12 ہزار ڈالرز سے بھی تجاوز کرگئی ہے اور دس ہزار ڈالرز کی تاریخی حد عبور کرنے کا اپنا ہی ریکارڈ توڑ دیا ہے.

    تفصیلات کے مطابق تیزی سے ابھرتی ہوئی ورچوئل کرنسی نے دوسری کرنسیوں کو پیچھے چھوڑ دیا ہے اور محض چند روز قبل دس ہزار ڈالرز کی تاریخی حد کو عبور کرنے والی بٹ کوائن نے اب 12 ہزار ڈالرز کو پیچھے چھوڑ دیا ہے چنانچہ اب ایک بٹ کوائن کی قیمت پاکستانی 12 لاکھ روپے کے برابر ہو گئی ہے.

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق بٹ کوائن کرنسی کی دنیا میں اپنا مقام منفرد سے منفرد کرتی جارہی ہے اور ایسے ہی بٹ کوائین کی قیمتوں میں اضافہ ہوتا گیا تو مستقبل قریب میں دنیا بھر بٹ کوائن کی حاکمیت قائم ہو جائے گی جس کا ایک ثبوت ایک بٹ کوائن کا 12 ہزار ڈالرز سے بھی تجاوز کر جانا ہے جس کا تصور بھی نہیں کیا جاسکتا تھا.

    خیال رہے محض سات سال قبل مئی 2010 کو ایک کمپیوٹر ڈویلپر نے پہلی مرتبہ ڈیجیٹل کرنسی کے 10 ہزار یونٹ سے 2 پیزا خریدے تھے اور اس وقت انہیں اندازہ بھی نہیں تھا کہ یہ گمنام کرنسی اتنی ترقی کر جائے گی کہ ایک بٹ کوائن کی قیمت 12 ہزار ڈالرز کو بھی پیچھے چھوڑ جائے گی.

    کرنسی کے تبادلے سے تعلق رکھنے والے افراد کا کہنا ہے کہ پیزا کی خریداری بٹ کوائن سے کسی چیز کی پہلی خریداری بھی تھی تاہم اُس وقت دس ہزار بٹ کوائن کی قدر 40 ڈالرز کے برابر تھی اور اب بھی بٹ کوائن رکھنے والے ہر سال بائیس مئی کو بٹ کوائن پیزا ڈے مناتے ہیں.

    بین الاقوامی میڈیا کے مطابق اپنے آغاز کے وقت کسی کو اندازہ نہیں تھا کہ بٹ کوائن کی قدر میں اتنا اضافہ ہوگا کہ یہ دنیا کی مضبوط ترین کرنسی ڈالرز کو بھی بہت پیچھے چھوڑ جائے گی اور بقیہ کرنسی غیر اہمیت ہوتی جائیں گی اور مقابلے کا رجحان اتنا زیادہ بڑھ جائے گا.

    یاد رہے کہ نومبر کے مہینے میں یہ کرنسی پہلے سات ہزار ڈالر پھر آٹھ پزار ڈالر سے ہوتے ہوئے مہینے کے آخر تک دس ہزار ڈالرز تک پہنچ گئی اور دسمبر کے پہلے ہفتے ہی میں 12 ہزار ڈالرز کا سنگ میل عبور کرلیا جس سے محسوس ہوتا ہے کہ یہ ڈالرز، یورو، ین اور پاؤنڈز پر حاوی ہوجائے گی.