Tag: ڈیزل

  • پٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد

    پٹرول اور ڈیزل پر کاربن لیوی عائد

    وفاقی بجٹ 26-2025 میں حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر 2.5 روپے فی لیٹر کے حساب سے کاربن لیوی عائد کر دی ہے۔

    اے آر وائی نیوز نے فنانس بل برائے سال 26-2025 کی کاپی حاصل کر لی ہے جس کے مطابق حکومت نے پٹرول، ڈیزل اور فرنس آئل پر کاربن لیوی عائد کر دی ہے۔

    فنانس بل کے مطابق حکومت نے پٹرول اور ڈیزل پر 2.5 روپے کاربن لیوی عائد کی ہے اس کے علاوہ فرنس آئل پر بھی ڈھائی روپے کے حساب سے 2665 روپے فی ملین ٹن کاربن لیوی عائد کر دی ہے۔

    فنانس بل میں اسمگلنگ کی روک تھام کے لیے کارگو ٹریکنگ سسٹم بھی عائد کر دیا گیا ہے۔

    آئی ایم ایف نے آئندہ مالی سال میں پٹرول، ڈیزل پر فی لیٹر کتنی لیوی عائد کرنیکا مطالبہ کیا؟

    واضح رہے کہ قومی اسمبلی کا خصوصی بجٹ اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت منعقد ہو رہا ہے۔ وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب آئندہ مالی سال کا بجٹ پیش کر رہے ہیں، جب کہ بجٹ پیش کرنے کے دوران اپوزیشن کا احتجاج بھی جاری ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/budget-2025-26-pakistan/

  • کراچی: لانڈھی میں ڈیزل سے بھرا ٹینکر الٹ گیا

    کراچی: لانڈھی میں ڈیزل سے بھرا ٹینکر الٹ گیا

    کراچی: لانڈھی نمبر چار کے قریب ڈیزل سے بھرا ہوا ٹینکر الٹ گیا جس کے نتیجے میں ٹینکر سے آئل کا اخراج شروع ہوگیا۔

    تفصیلات کے مطابق لانڈھی نمبر 4کے قریب آئل سے بھرا ٹینکر الٹ گیا، لانڈھی پولیس نے فوری طور حفظ ماتقدم کے تحت مخصوص علاقے کو سیل کرتے ہوئے فائر برگیڈ اور ریسکیو کو طلب کر لیا گیا۔

    لانڈھی پولیس کے مطابق آئل ٹینکر میں 50 ہزار لیٹر ڈیزل موجود ہے، ٹینکر ڈرائیور آصف ٹنڈو محمد خان سے آرہا تھا اور پاکستان آئل ریفائنری کی جانب جا رہا تھا کہ موڑ موڑتے ہوئے حادثہ پیش آیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ جائے وقوعہ پر پولیس اور رینجرز تعینات کردی گئی ہے جبکہ آئل ٹینکر کو سیدھا کرنے کیلئےکرین بلائی گئی ہے، آئل ٹینکر کو پہلے خالی کیا جائے گا پھر ہٹایا جائیگا۔

    اس کے علاوہ لانڈھی پولیس نے اپنی مدد آپ کے تحت فور طور پر بہنے والے آئل کی نکاسی کی تاکہ کسی بھی غلطی سے کوئی حادثہ پیش نا آسکے۔

    حادثے کے بعد ٹریفک پولیس کا متعلقہ سیکشن افسر ڈیڑھ گھنٹے بعد موقع پر پہنچا، پولیس کے مطابق ٹینکر کو حادثے کے مقام سے ہٹانے کے لیے تاحال مشینری نہیں پہنچی۔

  • پٹرول، ڈیزل کتنا سستا ہونا چاہیے تھا، عوام کو کتنے ریلیف سے محروم کیا گیا؟

    پٹرول، ڈیزل کتنا سستا ہونا چاہیے تھا، عوام کو کتنے ریلیف سے محروم کیا گیا؟

    حکومت کی جانب سے اگلے 15 دن کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عوام کو کتنے ریلیف سے محروم رکھا گیا تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    حکومت نے اگلے 15 روز کے لیے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں کا اعلان کر دیا ہے۔ عالمی سطح پر قیمتوں میں کمی کے باوجود پٹرول کی قیمت میں کوئی کمی نہیں کی گئی جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں دو روپے فی لیٹر کمی کی گئی ہے۔

    حکومت نے اس بار شہریوں کو پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر کتنے ریلیف سے محروم کیا گیا۔ اس کی تفصیلات سامنے آ گئی ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پٹرول پر ایک روپے 25 پیسے فی لیٹر کمی بنتی تھی لیکن قیمت برقرار رکھی گئی۔ جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 4 روپے 09 پیسے فی لیٹر کمی ہونی چاہیے تھی، لیکن صرف 2 روپے کمی کی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈالرز کی ایڈجسٹمنٹ پٹرول کی قیمت کم کرنے میں رکاوٹ بن گئی۔ جب کہ ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ اور فریٹ مارجن میں اضافے سے ہائی اسپیڈ ڈیزل مزید سستا نہ کیا جاسکا۔

    ذرائع کے مطابق پٹرول پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ ایک روپے 25 پیسے فی لیٹر بڑھ کر ایک روپے 34 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے۔ اس سے قبل پٹرول پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ 9 پیسے تھی۔

    اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پی ایس ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ 84 پیسے فی لیٹر بڑھ کر اب 85 پیسے فی لیٹر ہو گئی ہے جب کہ اس سے قبل ہائی اسپیڈ ڈیزل پر پی ایس او ایکسچینج ایڈجسٹمنٹ صرف ایک پیسہ تھی۔

    ذرائع نے بتایا کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فریٹ مارجن میں ایک روپے 55 پیسے فی لیٹر کا اضافہ کیا جبکہ ایکسٹرا مارجن میں 30 پیسے فی لیٹر کی کمی ہوئی۔ تاہم پٹرول پر فریٹ مارجن میں کوئی اضافہ نہیں کیا گیا۔

    ذرائع کا یہ بھی کہنا ہے کہ پٹرولیم مصنوعات پر لیوی، ڈسٹری بیوشن اور ڈیلرز مارجن میں اضافہ نہیں کیا گیا ہے۔ پٹرولیم مصنوعات پر سیلز ٹیکس کی زیرو شرح برقرار ہے۔

    https://urdu.arynews.tv/petroleum-products-prices-government-announced/

  • حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    حکومت کا پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں کے حوالے سے بڑا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت نے پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا ہے، وزارت خزانہ نے قیمتیں مستحکم رکھنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں اگلے 15 دن تک برقرار رکھنے کا اعلان کیا ہے، جاری نوٹیفکیشن کے مطابق پیٹرول کی قیمت 254 روپے 63 پیسے فی لیٹر پر برقرار رکھی گئی ہے، جس کا اطلاق 16 اپریل 2025 سے ہوگا۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت بھی 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر پر برقرار ہے، پیٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں 30 اپریل تک برقرار رہیں گی۔

    واضح رہے کہ وزیر اعظم شہباز شریف نے ایک بیان میں کہا تھا کہ اگلے پندرہ دن تک پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم نہیں کی جائیں گی، تاہم انھوں نے کہا کہ عالمی سطح پر تیل کی قیمتوں میں کمی کے فوائد صارفین تک پہنچائے جائیں گے، ان کا کہنا تھا کہ ترقیاتی منصوبوں کے ذریعے قیمتوں میں کمی ثمرات عوام تک پہنچائے جائیں گے۔

    دوسری طرف حکومت کی جانب سے پیٹرولیم لیوی ایک بار پھر بڑھا دی گئی ہے، پیٹرول پر لیوی 8 روپے 72 پیسے فی لیٹر بڑھائی گئی ہے، پیٹرول پر لیوی 70 روپے تھی، جو اب 78 روپے 72 پیسے ہو گئی ہے۔

    ڈیزل پر لیوی 7 روپے ایک پیسے فی لیٹر بڑھا دی گئی، ڈیزل پر لیوی 70 روپے سے بڑھا کر 77 روپے ایک پیسے فی لیٹر کر دی گئی ہے، پیٹرولیم لیوی میں اضافہ صدارتی آرڈیننس کے ذریعے کیا گیا ہے۔

  • شہریوں سے ایک لیٹر پٹرول پر کتنے روپے ٹیکس لیا جا رہا ہے؟

    شہریوں سے ایک لیٹر پٹرول پر کتنے روپے ٹیکس لیا جا رہا ہے؟

    اسلام آباد: شہری پیٹرولیم مصنوعات پر ٹیکس، ڈیوٹیز اور مارجن کے بوجھ تلے دب گئے ہیں، ایک لیٹر پٹرول پر 107 روپے 12 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز اور مارجنز کی وصولی کا انکشاف ہوا ہے۔

    سرکاری دستاویز کے مطابق ایک لیٹر ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 104 روپے 59 پیسے ٹیکس، ڈیوٹیز اور مارجنز کی وصولی کی جا رہی ہے، جب کہ پٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 70 روپے فی لیٹر لیوی عائد ہے۔

    ملکی تاریخ میں پہلی بار پیٹرولیم لیوی کا سب سے زیادہ بوجھ شہریوں پر لاد دیا گیا ہے، پٹرول کے فی لیٹر میں 15 روپے 28 پیسے کسٹمز ڈیوٹی شامل ہے، ہائی اسپیڈ کے فی لیٹر میں 15 روپے 78 پیسے کسٹمز ڈیوٹی شامل ہے۔


    آئی ایم ایف کا مطالبہ، بجلی صارفین کے لیے پریشان کن خبر


    فی لیٹر پٹرول، ہائی اسپیڈ ڈیزل پر 8 روپے 64 پیسے فی لیٹر ڈیلرز کمیشن وصول کیا جا رہا ہے، جب کہ آئل مارکیٹنگ مارجن 7 روپے 87 پیسے ہے، پٹرول کے فی لیٹر میں 5 روپے 33 پیسے ان لینڈ فریٹ ایکولائزیشن مارجن بھی شامل ہے، جب کہ ہائی اسپیڈ ڈیزل کے فی لیٹر میں 2 روپے 30 پیسے آئی ایف ای ایم شامل ہے۔

    اس وقت پٹرول اور ڈیزل پر کسی قسم کا کوئی سیلز ٹیکس وصول نہیں کیا جا رہا، ڈیوٹی سے پہلے پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 148 روپے 51 پیسے فی لیٹر بنتی ہے، جب کہ شہریوں کے لیے پٹرول کی قیمت 255 روپے 63 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔ اسی طرح ہائی اسپیڈ ڈیزل کی ایکس ریفائنری قیمت 154 روپے 06 پیسے فی لیٹر بنتی ہے، اور شہریوں کے لیے ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت 258 روپے 64 پیسے فی لیٹر مقرر ہے۔

  • پٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان

    پٹرول اور ڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان

    نگراں حکومت نے پٹرول اورڈیزل کی نئی قیمتوں کا اعلان کردیا، پٹرول اور ڈیزل کی قیمتیں برقراررکھنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فیول پرائس ایڈجسٹمنٹ کے تحت وفاقی حکومت نے پٹرول اورڈیزل کی قیمتیں برقراررکھنے کا فیصلہ کیا ہے۔ وزیراعظم نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں رد و بدل کی منظوری دے دی ہے۔

    ذرائع کا کہنا ہے ہے مٹی کے تیل کی قیمت میں 2 روپے 19 پیسے فی لیٹر کمی کی گئی ہے جبکہ لائٹ ڈیزل کی قیمت 1 روپے 11 پیسے فی لیٹر اضافہ کیا گیا ہے۔

    واضح رہے کہ اس وقت پٹرول کی قیمت 267.34 روپے فی لیٹر ہے جبکہ ڈیزل کی فی لیٹر قیمت 276.21 روپے ہے۔

  • عوام پھر ریلیف سے محروم ، حکومت نے آئی ایم ایف کی ایک اور شرط پوری کردی

    اسلام آباد : حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر ڈیزل پر فی لیٹر لیوی میں مزید ڈھائی روپے کا اضافہ کرکے 32 روپے50 پیسے کردی۔

    تفصیلات کے مطابق عوام ایک بار پھر ہائی اسپیڈ ڈیزل کی قیمت میں ریلیف سے محروم رہ گئے، حکومت نے آئی ایم ایف کی شرائط پر ڈیزل پر فی لیٹر لیوی میں مزید ڈھائی روپے کا اضافہ کردیا۔

    ہائی اسپیڈ ڈیزل پر فی لیٹر لیوی 30 روپے سے بڑھا کر 32 روپے50 پیسے کردی گئی جبکہ پیٹرول پر فی لیٹر پر لیوی 50 روپے برقرار رکھی گئی ہے۔

    پیٹرول اور ہائی اسپیڈ ڈیزل پر سیلز ٹیکس کی شرح زیرو پر برقرار ہے ، وفاقی حکومت نے16 دسمبر سے بھی ہائی اسپیڈ ڈیزل پر لیوی 5 روپے بڑھائی تھی۔

    خیال رہے ملک کو درپیش سنگین معاشی بحران سے نکالنے کے لیے حکومت آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات میں بریک تھرو کے لیے سرگرم ہے اور جنوری میں آئی ایم ایف سے معاملات طے پا سکتے ہیں۔

    یاد رہے گذشتہ ماہ انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈیزل پر لیوی مزید بڑھانے کا مطالبہ کیا تھا، جس کے بعد حکومت نے آئندہ ماہ بھی ڈیزل پر مکمل ریلیف نہ دینے کا فیصلہ کیا۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا تھا کہ 2 ماہ میں یعنی فروری 2023 تک 20 روپے مزید پیٹرولیم لیوی بڑھائی جائے گی، آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیزل پر فی لیٹر 50 روپے لیوی عائد کرنے کا معاہدہ ہے، لیوی بڑھانے سے ٹیکس محصولات ہدف حاصل نہ ہوا تو سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

  • آئی ایم ایف اسحٰق ڈار سے غیر مطمئن، مزید مطالبات سامنے آگئے

    آئی ایم ایف اسحٰق ڈار سے غیر مطمئن، مزید مطالبات سامنے آگئے

    اسلام آباد: انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار کے اقدامات پر عدم اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے ڈیزل پر لیوی مزید بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) نے وفاقی وزیر خزانہ اسحٰق ڈار سے عدم اطمینان کا اظہار کردیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے جنوری اور فروری میں ڈیزل پر لیوی بڑھانے کا مطالبہ کردیا جس کے بعد حکومت نے آئندہ ماہ بھی ڈیزل پر مکمل ریلیف نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

    وزارت خزانہ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 2 ماہ میں یعنی فروری 2023 تک 20 روپے مزید پیٹرولیم لیوی بڑھائی جائے گی۔

    ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف کے ساتھ ڈیزل پر فی لیٹر 50 روپے لیوی عائد کرنے کا معاہدہ ہے، لیوی بڑھانے سے ٹیکس محصولات ہدف حاصل نہ ہوا تو سیلز ٹیکس عائد کیا جائے گا۔

    ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے مطالبہ کیا ہے کہ ٹیکس ٹو جی ڈی پی شرح کو بڑھایا جائے۔

  • عوام کو پیٹرولیم مصنوعات پر مکمل ریلیف نہ مل سکا

    عوام کو پیٹرولیم مصنوعات پر مکمل ریلیف نہ مل سکا

    اسلام آباد: عوام کو پیٹرولیم مصنوعات پر مکمل ریلیف نہ مل سکا، پیٹرول کی قیمت کم کر کے ڈیزل کی قیمت بڑھا دی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی حکومت نے ڈیزل پر مکمل ریلیف کے بجائے لیوی کی شرح بڑھا دی، ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کی شرح بڑھا کر 30 روپے کر دی گئی۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ڈیزل پر پیٹرولیم لیوی کی مد میں 5 روپے کا اضافہ کیا گیا ہے، یکم دسمبر کو ڈیزل پر لیوی 25 روپے فی لیٹر تھی۔

    یکم دسمبر سے پہلے ڈیزل پر لیوی 12 روپے 59 پیسہ فی لیٹر تھی، دسمبر 2022 میں وفاق نے ڈیزل پر لیوی میں 17 روپے 41 پیسے کا اضافہ کیا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرول پر آئی ایم ایف شرائط کے مطابق 50 روپے لیوی عائد ہے، مٹی کے تیل پر 13.10 روپے اور لائٹ ڈیزل پر 16.29 روپے لیوی عائد ہے۔

  • پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی تمام گاڑیاں خاتمے کے قریب

    پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی تمام گاڑیاں خاتمے کے قریب

    برسلز: یورپی یونین نے اگلے 13 سال میں پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی تمام گاڑیوں کو ختم کر کے الیکٹرک گاڑیوں کے استعمال کی منظوری دے دی۔

    بین الاقوامی ویب سائت کے مطابق یورپی یونین نے ایندھن سے چلنے والی گاڑیوں کی فروخت سنہ 2035 تک مکمل طور پر ختم کرنے کی منظوری دے دی ہے، یہ اعلان 27 رکنی بلاک نے بدھ کو کیا جس کا مقصد آلودگی کے خطرات کو کم کرنا ہے۔

    رپورٹ کے مطابق یہ تجویز جولائی 2021 میں سامنے آئی تھی، جس کی منظوری دی گئی ہے۔ یورپی یونین کے فیصلے کے بعد پیٹرول اور ڈیزل سے چلنے والی تمام گاڑیوں کو الیکٹرک انجن پر شفٹ کیا جائے گا۔

    اس اقدام کا مقصد ماحولیات کے تحفظ سے متعلق طے کیے گئے اہداف کو حاصل کرنا ہے جس میں 2050 تک کاربن کے اخراج کو صفر کرنا ہے۔

    جرمنی اور اٹلی سمیت بلاک میں شامل دیگر ممالک کی درخواست پر تمام 27 ممالک نے اتفاق کیا کہ مستقبل میں آلودگی کے مسائل سے بچنے کے لیے متبادل ٹیکنالوجیز کی طرف بڑھنا چاہیئے، جیسا کہ ہائبرڈ یا بجلی سے چلنے والی گاڑیاں جن کی مدد سے فضا کو آلودہ بنانے والی گیسز کا خاتمہ کیا جا سکتا ہے۔

    اجلاس میں گاڑیاں بنانے والی کمپنیوں کو بھی 5 سال کے لیے اس پابندی سے چھوٹ کی منظوری دی گئی ہے، اس میں وہ کمپنیاں بھی شامل ہیں جو 2035 کے آخر تک سالانہ 10 ہزار سے کم گاڑیاں بنا رہی ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق اس شق کو فراری ترمیم کے طور پر بھی دیکھا جاتا ہے کیونکہ اس سے پرتعیش برانڈز کو فائدہ ہوگا، ان اقدامات پر اب یورپی پارلیمنٹ کے ارکان کے ساتھ بھی صلاح مشورہ کیا جائے گا۔

    اجلاس کی صدارت کرنے والی فرانس کی وزیر برائے ماحولیات ایگنس پینیر رنیچر کا کہنا ہے کہ یہ ہماری آٹو موٹیو انڈسٹری کے لیے بہت بڑا چیلنج ہے۔

    ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ چین اور امریکا کے ساتھ مسابقت کے لیے یہ ایک بہت بڑی ضرورت ہے جن کی جانب سے الیکٹرک گاڑیوں کی صنعت کے لیے بہت بڑے اقدامات کیے گئے ہیں۔