Tag: ڈیفالٹر

  • پاکستان اسپورٹس بورڈ واسا کا بڑا ڈیفالٹر نکلا

    پاکستان اسپورٹس بورڈ واسا کا بڑا ڈیفالٹر نکلا

    لاہور: پاکستان اسپورٹس بورڈ واسا کا بڑا ڈیفالٹر نکلا، نیشنل ہاکی اسٹیڈیم بورڈ نے پانی اور سیوریج کا بل سال 1988سے ادا نہیں کیا ہے۔

    واٹر اینڈ سینی ٹیشن ایجنسی (واسا) نے 34 سال سے پانی کے بل کی عدم ادائیگی پر پاکستان اسپورٹس بورڈ کو بھاری بھرکم بل بھیج دیا۔

    واسا نے پنجاب اسپورٹس بورڈ کو واجبات ادائیگی کیلئےآخری وارننگ جاری کردی ہے۔

    واسا کی جانب سے پاکستان اسپورٹس بورڈ کو بھیجے گئے مراسلے میں کہا گیا ہے کہ 34 سال سے پانی کا بل ادا نہیں کیا جس کی واجب الادا رقم 81 لاکھ روپے بنتی ہے۔

    واسا نے مراسلے میں کہا ہے کہ نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کا یوٹیلٹی بل 1988 سے واجب الادا ہے، نیشنل ہاکی اسٹیڈیم کیجانب سے بل ادا کر نے پر رضا مندی ظاہر نہیں کی جارہی ہے۔

    واسا نے مراسلے میں کہا کہ 2 ٹیوب ویلز اور سیوریج کے بلوں کی ادائیگی کے نوٹسز جاری کیے گئے، زیر زمین پانی واسا کی ملکیت ہے، نیشنل ہاکی اسٹیڈیم سے متعلق کسی ایک بھی نوٹس کا جواب نہیں دیا گیا۔

    واسا نے اسپورٹس بورڈ کو 25 نومبر تک ادائیگیوں کی ڈیڈ لائن دے دی اور کہا کہ 25 نومبرتک بل ادا نہ کئے گئے تو پانی کا کنکشن کاٹ دیا جائے گا۔

  • ریلوے سے متعلق تمام مقدمات کو جلد نمٹایا جائے، قائمہ کمیٹی کی اپیل

    ریلوے سے متعلق تمام مقدمات کو جلد نمٹایا جائے، قائمہ کمیٹی کی اپیل

    لاہور: سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے پاکستان ریلوے نے سپریم کورٹ سے اپیل کی ہے کہ ریلوے سے متعلق تمام مقدمات کو جلد از جلد نمٹایا جائے۔

    ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس سے خطاب میں وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ قانون کو نظر انداز کرتے ہوئے رائل پام کنٹری کلب کو ایک سو تین کی بجائے ایک سو چالیس ایکڑ زمین تینتیس سال کی بجائے سینتالیس سال کی لیز پر دی گئی۔

    انھوں نے مزید کہا کہ بزنس ٹرین کے ٹھیکیدار کو ڈیفالٹر قرار دیئے ہوئے ایک سال سے زائد کا وقت ہوگیا تاہم ماتحت عدالتیں ریلوے کا موقف سنے بغیر حکم امتناعی جاری کردیتی ہیں۔

    خواجہ سعد رفیق نے کہا کہ بزنس ٹرین والے واجب الادا رقم نہیں دیں گے توجیل جائیں گے۔ انھوں نے کہا پاکستان ریلوے انسداد دہشت گردی سے نمٹنے کے لیے چار سو پچاس اہلکاروں کوایس ایس جی کے ریٹائرڈ کمانڈوز سے ٹریننگ دلوا چکی ہے اورمزید فیڈرل پبلک سرس کمیشن کے ذرئعے انسپکٹروں کی بھرتیوں کا کام بھی جاری ہے

    ان کہنا تھا کہ حقیقت میں ان کی طرف ایک ارب سے واجب الادا رقم ہے تاہم اقتصادی رابطہ کمیٹی کے فیصلے کے مطابق چالیس کروڑ روپے بنتے ہیں، اس میں سے بھی بزنس ٹرین کے ٹھیکیدار نے ایک ٹکا نہیں دیا ہے۔