Tag: ڈیفنس

  • ڈاکٹر ماہا کیس کا مقدمہ درج، سنسنی خیز انکشافات سامنے آ گئے

    ڈاکٹر ماہا کیس کا مقدمہ درج، سنسنی خیز انکشافات سامنے آ گئے

    کراچی: ڈاکٹر ماہا علی شاہ کے والد نے خود کشی پر مجبور کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج کرا دیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں خود کشی کرنے والی ڈاکٹر ماہا کے معاملے میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، مقدمہ درج ہوتے ہی ایک اور ملزم کو گرفتار کر لیا گیا، جس کے بعد گرفتار افراد کی تعداد 3 ہو گئی ہے۔

    گرفتار ہونے والا تیسرا ملزم ڈینٹسٹ ڈاکٹر عرفان قریشی ہے، پولیس کا کہنا ہے کہ ملزم ڈینٹسٹ عرفان قریشی کا ساؤتھ سٹی اسپتال کے قریب کلینک ہے، اہل خانہ نے الزام لگایا ہے کہ عرفان قریشی نے بھی نشہ آور چیزیں کھلا کر ڈاکٹر ماہا سے غیر اخلاقی حرکات کیں۔

    مقدمے کے متن میں لکھوایا گیا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کا دوست جنید خان اسے نشہ آور چیزیں کھلاتا تھا، پریشانی بتانے پر وقاص حسن رضوی اور ڈاکٹر عرفان قریشی بلیک میل کرتے تھے، ماہا کو ڈاکٹر عرفان نے بھی نشہ آور چیزیں کھلا کر مجبوری کا فائدہ اٹھایا۔

    کیا ڈاکٹر ماہا کو خودکشی پر مجبور کیا گیا؟ کیس میں نیا موڑ

    ایف آئی آر کے مطابق جنید، وقاص اور عرفان ڈاکٹر ماہا کو بدنام کرنے کی دھمکی دیتے رہے، تینوں افراد کی دھمکیوں سے تنگ آ کر ڈاکٹر ماہا نے خود کشی کی۔

    واضح رہے کہ ڈاکٹر ماہا کے اہل خانہ نے ماہا کے دوست ڈاکٹروں پر زیادتی کا الزام لگا دیا ہے، ماہا نے اپنی بہن کو بتایا تھا کہ اسے کوکین کا عادی بنا کر زیادتی کی جاتی رہی ہے، ماہا کی بہن کے مطابق دوست جنید کے علاوہ ڈاکٹر عرفان نے بھی اس کے زیادتی کی۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ڈاکٹر ماہا کی خود کشی کی وجہ بننے والوں کے خلاف کارروائی ہو سکتی ہے، یاد رہے کہ چند روز قبل کراچی کے علاقے ڈیفنس کی رہائشی ڈاکٹر ماہا نے مبینہ طور پر خود کشی کر لی تھی، پولیس نے شک کی بنیاد پر 2 افراد کو گرفتار کیا تھا۔

  • لاہور: ڈیفنس سے 20 سالہ گھریلو ملازمہ کی لاش برآمد

    لاہور: ڈیفنس سے 20 سالہ گھریلو ملازمہ کی لاش برآمد

    لاہور: صوبائی دارالحکومت لاہور میں ڈیفنس کے علاقے سے 20 سالہ گھریلو ملازمہ کی لاش ملی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق لاہور کے علاقے ڈیفنس سے 20 سالہ گھریلو ملازمہ کی لاش برآمد ہوئی ہے۔پولیس کا کہنا تھا کہ گھریلو ملازمہ عالیہ کوثر نے مبینہ طور پر خودکشی کی ہے۔

    پولیس حکام کا کہنا ہے کہ مبینہ زیادتی سمیت دیگر پہلوؤں پر بھی تفتیش جاری ہے،لاش کے پوسٹ مارٹم کے بعد اصل حقائق سامنے آئیں گے۔

    اس سے قبل 9 جولائی کو لاہور کے علاقے واپڈا ٹاؤن سے گھریلو تشدد کی شکار 8 سالہ ملازمہ کو بازیاب کرایا گیا تھا۔بازیاب کرائی گئی بچی کے ہاتھ،پاؤں، بازو، گردن اور کمر پر زخموں کے نشانات تھے۔

    بعدازاں چائلڈ پروٹیکشن بیورو نے ستو کتلہ کے علاقے میں آٹھ سالہ گھریلو ملازمہ ثناء پر تشدد کا مقدمہ ملزم حماد کے خلاف مقدمہ درج کروایا تھا۔

    یاد رہے کہ رواں سال یکم جنوری کو لاہور میں چوہنگ کے علاقے میں افسوس ناک واقعہ پیش آیا تھا جہاں 15 سالہ گھریلو ملازمہ ثناء کو تشدد کے بعد قتل کر دیا گیا تھا۔پولیس نے ملازمہ پر تشدد اور قتل کے الزام میں میاں بیوی کو حراست میں لیا تھا۔

  • آپریشن کے دوران کتیا کے بچے چرانا مہنگا پڑ گیا، ڈاکٹر گرفتار

    آپریشن کے دوران کتیا کے بچے چرانا مہنگا پڑ گیا، ڈاکٹر گرفتار

    کراچی: جانوروں کے ڈاکٹر نے کتیا کے آپریشن کے دوران 3 بچے چرا لیے، مدعی کی درخواست پر پولیس نے ڈاکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر کے اسے گرفتار کر لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں جانوروں کے ڈاکٹر پر کتیا کے 3 بچے چرانے کے الزام میں گذری تھانے میں مقدمہ درج کر لیا گیا، پولیس کا کہنا ہے کہ مقدمے میں جعل سازی کی دفعات کو شامل کیا گیا ہے۔

    اے آر وائی نیوز کی خبر پر گذری پولیس نے ایکشن لیتے ہوئے جانوروں کے ڈاکٹر کو گرفتار کر لیا، پولیس نے بتایا کہ ڈاکٹر فاروق کو عدالت میں پیش کر کے تفتیش آگے بڑھائیں گے، مدعی سے کتے اور بچوں کی تصاویر مانگی ہیں، کتے کے بچے کی مالیت کا اندازہ بھی لگایا جا رہا ہے۔

    قبل ازیں، مدعی نے ایف آئی آر میں لکھوایا کہ ڈاکٹر فاروق اور جبران نے میری گھریلو کتیا کا آپریشن کیا، آپریشن کے دوران 3 بچے چھپا لیے گئے، اور مجھے کہا گیا کہ صرف تین بچے ہوئے تھے جن میں ایک مر گیا۔

    ایف آئی آر متن کے مطابق جانوروں کے ڈاکٹر نے استفسار پر تسلی بخش جواب نہیں دیا، جس پر پولیس نے واقعے کی تفتیش شروع کر دی۔

    معلوم ہوا کہ منظور کالونی کے رہائشی سید وزیر شاہ نے ٹوٹس نامی کتیا ملائیشیا سے منگوائی تھی، گزشتہ ماہ 16 تاریخ کو اسے زچگی کے لیے مین اتحاد کمرشل ڈی ایچ اے فیز 6 کے ایک کلینک میں منتقل کیا گیا، جہاں کتیا کا آپریشن کیا گیا، اگلے دن ڈاکٹر عمر فاروق اور ڈاکٹر جبران نے مدعی کو بتایا کہ تین بچے ہوئے تھے جن میں سے ایک مر گیا۔

    تاہم چند دن بعد کلینک کے سیکورٹی گارڈ رب نواز نے مدعی کو ایک ویڈیو بھیجی اور کہا کہ کتیا ٹوٹس کے ہاں 5 بچے پیدا ہوئے تھے، جن میں سے مدعی کو صرف 2 بچے دیے گئے، مدعی کے استفسار پر ڈاکٹر تسلی بخش جواب نہ دے سکا، جس پر اس نے پولیس اسٹیشن جا کر ایف آئی آر کے لیے درخواست دے دی۔

  • دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی برآمد

    دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی برآمد

    کراچی: دعا اغوا کیس میں اہم پیش رفت سامنے آئی ہے، پولیس نے اغوا میں استعمال ہونے والی گاڑی سے مماثلت رکھنے والی گاڑی شاہراہ فیصل کے قریب سے برآمد کر لی۔

    تفصیلات کے مطابق دعا اغوا کیس میں مماثلت رکھنے والی گاڑی شاہراہ فیصل کے قریب سے برآمد ہو گئی ہے، ایس ایس پی ایسٹ تنویر عالم اوڈھو اور دعا کیس کی خصوصی تفتیشی ٹیم نے جائے وقوعہ پر پہنچ کر جائزہ لیا۔

    پولیس کا کہنا ہے کہ ملنے والی گاڑی کا فارنزک کروایا جائے گا، ایس ایس پی تنویر عالم اوڈھو نے اے آر وائی نیوز سے بات کرتے ہوئے بتایا کہ گاڑی لاوارث حالت میں ملی ہے، ابتدائی طور پر ایسا لگ رہا ہے جیسے ملزمان گاڑی چھوڑ کر فرار ہو گئے ہوں۔

    واضح رہے کہ دعا منگی کو اغوا ہوئے 4 روز ہو گئے ہیں، ایسا لگتا ہے کہ دعا کو آسمان نگل گیا یا زمین کھا گئی ہو، اب تک دعا بازیاب نہ ہو سکی، پولیس کی تحقیقات بیانات قلم بند کرنے اور سی سی ٹی وی فوٹیجز کا جائزہ لینے سے آگے نہ بڑھ سکی، پولیس نے مزید 2 افراد کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام پر منتقل کر دیا ہے۔

    یہ بھی پڑھیں:  دعا اغوا کیس: دو طلبہ گرفتار، تفتیش کے لیے نامعلوم مقام پر منتقل

    کراچی میں ڈیفنس کے علاقے سے اغوا ہونے والی دعا منگی کیس میں اب تک 22 افراد کا بیان ریکارڈ کیا جا چکا ہے، دعا کے والد کا کہنا ہے کہ 10 روز پہلے دعا کا مظفر نامی لڑکے سے جھگڑا ہوا تھا، جس کے بعد دعا کو اغوا کیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ابتدائی تحقیقات کے مطابق واقعہ اغوا برائے تاوان نہیں بلکہ بدلہ لینے کا لگتا ہے۔

    خیال رہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کے نوٹس لینے کے بعد اس کیس کی تحقیقات کرنے کے لیے اینٹی وائلنٹ کرائم سیل کی خدمات حاصل کر لی گئی ہیں۔

  • غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث خواجہ سراؤں کی گرفتاری، ساتھیوں کا تھانے پرحملہ

    غیراخلاقی سرگرمیوں میں ملوث خواجہ سراؤں کی گرفتاری، ساتھیوں کا تھانے پرحملہ

    کراچی: شہر قائد میں خواجہ سراؤں کی گرفتاری پر ان کے ساتھی خواجہ سراؤں نے درخشاں تھانے پرحملہ کردیا، پولیس نے مجموعی طور پر 21 خواجہ سراؤں کو حراست میں لے لیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس اور بدر کمرشل میں درخشاں پولیس نے شہریوں کی شکایت پر خواجہ سراؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کرتے ہوئے 13 کو گرفتار کرکے تھانہ منتقل کیا تھا۔

    شہری قیصر مسعود ملک نے 2 روز قبل مقدمہ درج کرایا تھا کہ خواجہ سرا بدر کمرشل پر فحاشی پھیلارہے ہیں اور جب انہیں منع کیا گیا تو انہوں نے ڈنڈوں اور اسلحہ سے ان پر حملہ کرنے اور جان سے مارنے کی کوشش بھی کی۔

    شہری کی درخواست پرخواجہ سراؤں کے خلاف کارروائی کی تو ان کے ساتھیوں نے گرفتاری کے خلاف درخشاں تھانے میں احتجاج کیا اور تھانے میں توڑ پھوڑ کی۔ احتجاج کے دوران پولیس خواجہ سراؤں نے تھانے کی کھڑکیوں،دروازوں کو توڑ دیا اور شدید ہنگامہ آرائی کی۔

    پولیس نے درخشاں پولیس اسٹیشن میں ہنگامہ آرائی کرنے والے 8 مزید خواجہ سراؤں کو گرفتار کرکے ان کے خلاف نقص امن کا مقدمہ درج کرلیا ہے ۔

    خیال رہے کہ خواجہ سراؤں کی تھانے میں ہنگامہ آرائی اور توڑ پھوڑ معمول بنتی جارہی ہے، اس سے قبل پیرآباد اور کلفٹن تھانہ میں بھی خواجہ سرا ہنگامہ آرائی کرچکے ہیں۔

    شہر قائد کے پوش علاقوں میں خواجہ سرا غیر اخلاقی سرگرمیوں میں بھی ملوث پائے جاتے ہیں اور ان میں سے کچھ منشیات کی خریدو فروخت میں بھی ملوث ہوتے ہیں۔

  • ڈی جی آئی ایس پی آر کا اینکر مرید عباس کے قتل پر گہرے دکھ کا اظہار

    ڈی جی آئی ایس پی آر کا اینکر مرید عباس کے قتل پر گہرے دکھ کا اظہار

    کراچی: پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ کے ادارے آئی ایس پی آر کے ڈائریکٹر جنرل نے کراچی میں قتل ہونے والے نجی چینل کے اینکر مرید عباس کی موت پر گہرے دکھ کا اظہار کیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ کے ایک واقعے میں جاں بحق ہونے والے ٹی وی اینکر مرید عباس کی موت پر ڈی جی آئی ایس پی آر نے دکھ کا اظہار کرتے ہوئے مرحوم کے اہل خانہ سے اظہار تعزیت کیا اور مغفرت کی دعا کی۔

    ادھر مشیر اطلاعات سندھ مرتضیٰ وہاب نے ٹی وی اینکر سمیت دیگر افراد کے قتل کی مذت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹی وی اینکر کا قتل شہر کا امن خراب کرنے کی کوشش ہے۔

    بیرسٹر مرتضیٰ وہاب کا کہنا ہے کہ کراچی کا امن لوٹانے میں پولیس اور رینجرز کی قربانیاں شامل ہیں، شہر کا امن تباہ کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جائے گی۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: فائرنگ کے واقعات میں نجی چینل کے اینکر سمیت پانچ افراد جاں بحق

    مشیر اطلاعات کا یہ بھی کہنا تھا کہ مرید عباس سمیت دیگر افراد کے قاتلوں کو بے نقاب کیا جائے گا۔

    خیال رہے کہ آج کراچی کے مختلف علاقوں میں فائرنگ کے واقعات میں نجی چینل کے اینکر سمیت پانچ افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، پولیس کے مطابق اینکر اور خضر کو مارنے والے قاتل عاطف زمان نے خود کشی کی۔

    نجی ٹی وی چینل کے اینکر مرید عباس کی اہلیہ نے کہا ہے قاتل عاطف زمان ٹائر کا بزنس کرتا تھا، اس نے لوگوں سے پیسے لے رکھے تھے، ہم نے سرمایہ کاری کر رکھی تھی، وہ پیسے نہیں دے رہا تھا، ڈرامے کر رہا تھا۔

  • مرید عباس کے قاتل عاطف زمان نے لوگوں سے پیسے لے رکھے تھے: اہلیہ مرید

    مرید عباس کے قاتل عاطف زمان نے لوگوں سے پیسے لے رکھے تھے: اہلیہ مرید

    کراچی: نجی ٹی وی چینل کے اینکر مرید عباس کی اہلیہ نے کہا ہے کہ انھیں پورا یقین ہے مرید عباس کو عاطف زمان نے مارا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ٹی وی اینکر مرید عباس کی اہلیہ نے کہا ہے کہ عاطف زمان ٹائر کا بزنس کرتا ہے، اس نے لوگوں سے پیسے لے رکھے تھے۔

    اہلیہ کا کہنا تھا کہ ہم نے سرمایہ کاری کر رکھی تھی، وہ بندہ پیسے نہیں دے رہا تھا، عاطف زمان کسی کے بھی پیسے نہیں دے رہا تھا، ڈرامے کر رہا تھا، عاطف زمان ہی نے فون کر کے مرید کو بلایا تھا۔

    ادھر پولیس کا کہنا ہے کہ عاطف زمان کا گھر خیابان نشاط میں ہے، پولیس کے پہنچنے پر اس نے خود کو گولی ماری، جسے شدید زخمی حالت میں اسپتال پہنچایا گیا۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی: فائرنگ کے واقعات میں نجی چینل کے اینکر سمیت پانچ افراد جاں بحق

    پولیس کے مطابق اینکر مرید عباس کو گولی مارنے والے ملزم نے خود کو بھی گولی ماری، ملزم عاطف نے موقع سے فرار ہو کر گھر جا کر خود پر گولی چلائی۔

    ایس ایس پی ساؤتھ کا کہنا ہے کہ مرید عباس پر فائرنگ کرنے والا اس کا جاننے والا تھا، فائرنگ چائے کے ہوٹل پر بیٹھے افراد پر کی گئی۔

    پولیس کا واقعے کے بارے میں یہ بھی کہنا ہے کہ ڈیفنس اور خیابان بخاری میں فائرنگ کے الگ الگ واقعات ہوئے، فائرنگ کے ایک واقعے میں اینکر مرید عباس جاں بحق ہوئے جب کہ دوسرے میں ڈیفنس میں خضر نامی شخص جاں بحق ہوا۔

  • فریال تالپور کو ان کی رہایش گاہ پہنچا دیا گیا، کل سندھ اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گی

    فریال تالپور کو ان کی رہایش گاہ پہنچا دیا گیا، کل سندھ اسمبلی اجلاس میں شرکت کریں گی

    کراچی: فریال تالپور کو ڈیفنس میں ان کی رہایش گاہ پہنچا دیا گیا، فریال تالپور کی رہایش گاہ کو سب جیل قرار دیا گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق جعلی اکاؤنٹس کیس میں گرفتار رکن سندھ اسمبلی فریال تالپور کو اسلام آباد سے کراچی منتقل کر دیا گیا ہے جہاں وہ منگل کو سندھ اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کریں گی۔

    ذرایع کا کہنا ہے کہ فریال تالپور کی نگرانی کے لیے سب جیل میں نیب ٹیم، خواتین اہل کار اور ڈاکٹر بھی موجود رہیں گے، فریال تالپور کا طبی معائنہ بھی کیا جائے گا۔

    سندھ اسمبلی کے اجلاس تک فریال کراچی میں رہیں گی، نیب ذرایع کا کہنا ہے کہ فریال تالپور کو بجٹ کی منظوری تک سندھ اسمبلی لایا جائے گا۔

    یہ بھی پڑھیں:  جعلی اکاؤنٹس کیس: فریال تالپور کے جسمانی ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع

    دریں اثنا، پیپلز پارٹی رہنما عذرا پیچوہو اور دیگر فریال تالپورکی رہایش گاہ پہنچ گئے، پی پی رہنماؤں نے فریال تالپور سے ملنے کا مطالبہ کیا تاہم پولیس نے ان کو اندر جانے سے روک دیا۔

    خیال رہے کہ اسپیکر سندھ اسمبلی نے فریال تالپور کے پروڈکشن آرڈر جاری کیے تھے۔

    ادھر آج پیر کو فریال تالپور کو جعلی اکاؤنٹس کیس میں احتساب عدالت میں پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ان کا 14 روزہ جسمانی ریمانڈ منظور کرتے ہوئے ریمانڈ میں 8 جولائی تک توسیع کر دی۔

  • ڈیفنس میں نشے میں دھت افراد کی فائرنگ، پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق

    ڈیفنس میں نشے میں دھت افراد کی فائرنگ، پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق

    کراچی : ڈیفنس فیز سکس میں گاڑی سے فائرنگ کے نتیجے میں پولیس اہلکار سمیت دو افراد جاں بحق اور راہگیر زخمی ہوگیا، پولیس نے ایک ملزم کو نجی اسپتال سے گرفتار کرلیا دوسرے کی تلاش جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی کے پوش علاقے ڈیفنس فیزسکس خیابان بخاری میں نشے میں دھت نوجوانوں کی اندھادھند فائرنگ فائرنگ کی جس کی زد میں آکر درخشاں تھانے کا اہلکار خالد اورراہگیر رمضان موقع پر جاں بحق ہوگئے۔

    فائرنگ سے ایک شہری بھی زخمی ہوا۔ جاں بحق ہونے والے پولیس اہلکار کی شناخت خالد کے نام سے ہوئی جو درخشاں تھانے میں تعینات تھا جب کہ دیگر دو شہریوں کی شناخت رمضان اور سعید احمد کے نام سے ہوئی ہے۔

    ملزمان فائرنگ کرتے ہوئے گاڑی چھوڑ کر فرار ہوگئے، بعد ازاں پولیس نے ایک ملزم کو زخمی حالت میں اسپتال سے گرفتار کرلیا۔ ملزم نذیر قتل کے ایک اور مقدمے میں پولیس کو مطلوب تھا گاڑی سے اسلحہ اور شراب برآمد ہوئی ہے، پولیس گاڑی کے مالک تک پہنچ گئی

    اس حوالے سے ایس ایس پی ساؤتھ پیر محمد شاہ نے میڈیا کو بتایا ہے کہ پولیس اہلکار کو نشانہ بنانے والے ملزم کو اسٹیڈیم روڈ کے نجی ہسپتال سے گرفتار کرلیا گیا ہے۔

    پیر محمد شاہ کے مطابق واقعے میں دو ملزمان ملوث تھے جن میں سے ایک ملزم نذیر کو گرفتار کرلیا جب کہ دوسرا مفرور ہے۔ پیر محمد شاہ نے بتایا کہ ملزم نذیر کا ساتھی اسے ہسپتال میں چھوڑ کر فرار ہوا، ملزم نذیر نشے کی حالت میں تھا جس نے فائرنگ کی اور پہلے پولیس اہلکار کو ٹارگٹ کیا جس کے بعد جو بھی اس کے سامنے آیا اسے نشانہ بنایا۔

    ایس ایس پی ساؤتھ نے کہا کہ قریبی قونصلیٹ کے سیکورٹی گارڈز نے ملزمان کو روکنے کی بھی کوشش کی، ملزمان کے زیر استعمال گاڑی جس کے نام پر رجسٹرڈ تھی اس کے گھر بھی چھاپہ مارا گیا ہے۔ بعد ازاں پولیس گارڈن پولیس ہیڈ کوارٹرمیں جاں بحق پولیس اہلکار کی نمازجنازہ ادا کردی گئی۔

  • وزیراعلیٰ سندھ  کا ڈیفنس کےعلاقے میں قتل کے واقعے کا نوٹس

    وزیراعلیٰ سندھ کا ڈیفنس کےعلاقے میں قتل کے واقعے کا نوٹس

    کراچی: وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ڈیفنس میں ہونے والے قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے رپورٹ طلب کرلی۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے کراچی کے علاقے ڈیفنس میں قتل کے واقعے کا نوٹس لیتے ہوئے آئی جی سندھ کو مقتول ذوالفقارسمیجوکے لواحقین سے تعاون کی ہدایت کردی۔

    مراد علی شاہ نے قاتلوں کو فوری گرفتار کرنے کا حکم دیتے ہوئے واقعے کی تفصیلی رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ ملزم کتنا بھی طاقتور ہو، قانون سے بالاتر کوئی نہیں، مقتول کے لواحقین کے دکھ میں شریک ہیں۔

    یاد رہے کہ گزشتہ روز کراچی کے علاقے ڈیفنس میں فائرنگ سے ذوالفقارعلی نامی شخص کے قتل کا واقعہ پیش آیا تھا۔

    فائرنگ سے دو افراد جاں بحق: لواحقین کا تھانے کے باہر لاش سمیت دھرنا

    مقتول کے ورثاء نے گذری تھانے کے باہر لاش رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا تھا، اہل خانہ کا کہنا تھا کہ ذوالفقار علی کی 15 روز بعد شادی تھی۔

    ذوالفقار علی نے وکیل خواجہ شمس الاسلام کی نوکری چھوڑ دی تھی، جس پر شمس الاسلام نے ذوالفقار کو غیرقانونی اسلحے کے الزام میں گرفتار بھی کرا دیا تھا۔

    اہل خانہ کے مطابق ذوالفقارعلی کی آج سٹی کورٹ میں پیشی تھی، ذوالفقار پیشی کے بعد ڈیفنس میں ڈیوٹی پرجا رہا تھا کہ اسے فائرنگ کرکے قتل کردیا گیا۔