Tag: ڈیل

  • امریکا اور چین کے درمیان ڈیل ہوگئی، صدر ٹرمپ کا ٹرتھ سوشل پر اعلان

    امریکا اور چین کے درمیان ڈیل ہوگئی، صدر ٹرمپ کا ٹرتھ سوشل پر اعلان

    واشنگٹن: امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ٹرتھ سوشل پر اعلان کیا ہے کہ امریکا اور چین کے درمیان ڈیل ہوگئی، حتمی منظوری کے بعد نفاذ ہوگا۔

    غیرملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور چین ٹیرف جنگ اور تجاری تنائو کے بعد بالآخر ایک معاہدے تک پہنچنے میں کامیاب ہوگئے ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے معاہدے کی خوشخبری سناتے ہوئے کہا کہ امریکا چین سے نایاب دھاتیں اور معدنیات درآمد کرےگا۔

    انھوں نے کہا کہ چینی صدر اور میری حتمی منظوری کے بعد یہ معاہدہ نافذ ہوگا، امریکی کالج اور یونیورسٹیوں میں چینی طلبہ کو تعلیم دیں گے۔

    صدر ڈونلڈ ٹرمپ مزید کہنا تھا کہ چین کو 10 فیصد اور امریکا کو 55 فیصد ٹیرف ملےگا، چین سے تعلقات اور رابطے بہترین ہیں۔

    اس سے قبل گزشتہ کئی مہینوں سے چلنے والے چین امریکا تنازع کے حوالے سے امریکی صدر کا کہنا تھا کہ چین پر عائد ٹیرف میں کمی کا انحصار چینی قیادت کے عمل پر ہوگا۔

    ’’چین کے ساتھ خوش اخلاقی سے پیش آؤں گا‘‘ ٹرمپ کا مؤقف تبدیل ہو گیا

    ٹرمپ کا کہنا تھا کہ چین کیساتھ ڈیلنگ بہت اچھی کرنے جا رہے ہیں، چین کو معاہدہ کرنا ہی پڑیگا، چین نے معاہدہ نہیں کیا تو ہم ڈیل طے کریں گے۔

    واضح رہے کہ ٹرمپ کی جانب سے مختلف ممالک پر عائد کردہ تجارتی ٹیرف کے نفاذ کے بعد امریکا میں بھی غیر یقینی صورتحال پیدا ہوگئی تھی، جس کے سبب مہنگائی اور بے روزگاری میں اضافہ دیکھنے میں آیا تھا۔

    اس حوالے سے فیڈرل ریزرو (امریکہ کا مرکزی بینک) نے تازہ ترین رپورٹ جاری کی ہے جسے ”بیج بُک”کے نام سے جانا جاتا ہے، اس رپورٹ میں ٹرمپ کی غیر متوقع اور سخت ٹیرف پالیسیوں کے بعد موجودہ ملکی اقتصادی حالات کی عکاسی کی گئی ہے۔

    امریکہ کی مختلف ریاستوں میں معاشی سرگرمیاں سست روی کا شکار ہو چکی ہیں اور لوگ ٹیرف پالیسیوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے مطابقت پیدا کرنے کی کوششیں کر رہے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق جیسے ہی امپورٹ ٹیرف (درآمدی ڈیوٹی) میں اضافے کی خبریں سامنے آئیں، لوگوں نے گاڑیاں خریدنے میں جلدی شروع کردی جس کے بعد عمومی کاروباری سرگرمیاں سست ہوگئیں، کیونکہ کمپنیاں غیر یقینی صورتحال کے باعث بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کرنے سے گریز کرنے لگیں۔

    https://urdu.arynews.tv/u-s-pauses-exports-airplane-semiconductor-technology-to-china/

  • ایران کے ساتھ ڈیل کے امکانات ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    ایران کے ساتھ ڈیل کے امکانات ہیں، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ ایران کے ساتھ ڈیل کے امکانات ہیں، ہم ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کررہے ہیں۔

    اوول آفس میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کی ملاقات ہوئی، امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کررہے ہیں، امید ہے ایران کیساتھ مذاکرات کامیاب ہوں گے، یہ ان کے مفاد میں ہے۔

    امریکی صدر کی ایٹمی پروگرام پر براہ راست مذاکرات کی پیشکش، ایران کا ردعمل آگیا

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جنگ سے بچنے کا اشارہ دیتے ہوئے کہا کہ امریکا ایران کے ساتھ تصادم سے بچنے کی کوشش کررہا ہے۔

    خیال رہے کہ اسرائیلی میڈیا نے رپورٹ کیا تھا کہ نیتن یاہو نے ان ممالک میں ہنگامی لینڈنگ کے خطرے سے بچنے کے لیے واشنگٹن کے لیے طویل پرواز کا راستہ اختیار کیا جو ان کے خلاف بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) کے وارنٹ گرفتاری کو نافذ کر سکتے تھے۔

    ’بہتر ہوگا ہم براہ راست مذاکرات کریں‘: ٹرمپ کی ایران کو تجویز

    فلائٹ ریڈار24 ویب سائٹ کے مطابق اسرائیلی حکومت کا ایک طیارہ جو نیتن یاہو کو لے کر ہنگری سے امریکا کے لیے روانہ ہوا تھا، گرفتاری کے بین الاقوامی وارنٹ کے باوجود فرانسیسی فضائی حدود سے گزرا۔

    گزشتہ سال بین الاقوامی فوجداری عدالت (آئی سی سی) نے غزہ میں جنگ کے لیے جنگی جرائم اور انسانیت کے خلاف جرائم پر نیتن یاہو اور اسرائیل کے سابق وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے۔

    https://urdu.arynews.tv/armed-forces-in-iran-on-high-alert/

  • اعظم سواتی کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ ہے یا نہیں؟ پی ٹی آئی رہنما نے خود بتادیا

    اعظم سواتی کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ ہے یا نہیں؟ پی ٹی آئی رہنما نے خود بتادیا

    مانسہرہ: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اعظم سواتی کی رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ ہے یہا نہیں، انھوں نے ذرائع ابلاغ کو حقیقت سے آگاہ کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق رہائی کے بعد اعظم سواتی نے پہلی بارمیڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے واضح الفاظ میں کہا کہ میری رہائی کسی ڈیل کا نتیجہ نہیں ہے بگڑتی صحت کا اس میں اہم کردار ہے، کےپی حکومت کو کرپشن کی روک تھام کیلئے عملی اقدامات کرنا ہونگے۔

    اعظم سواتی بانی تحریک انصاف سے ملاقات سے متعلق کہا کہ بہت جلد بانی پی ٹی آئی، وزیراعلیٰ کےپی اور اسپیکر بابر سلیم سے ملاقات کرونگا۔

    گزشتہ دنوں پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنما اعظم سواتی کو ڈسٹرکٹ جیل اٹک سے رہا کردیا گیا تھا، عدالتی روبکار وصول ہونے پر ڈسٹرکٹ جیل سے اعظم سواتی کو رہا کیا گیا۔

    لاہور ہائی کورٹ نے سنگجانی جلسہ کیس میں انکی ضمانت منظور کی تھی، سابق وفاقی وزیر کو گزشتہ سال اکتوبر میں احتجاجی مظاہرے کے دوران اسلام آباد سے گرفتار کیا گیا تھا جس کے بعد انہیں اٹک جیل منتقل کیا گیا تھا۔

    گرفتاری کے اگلے ماہ نومبر میں اسلام آباد کی انسداد دہشت گردی اور ضلعی عدالت نے 8 مختلف مقدمات میں پی ٹی آئی رہنما کی ضمانت منظور کی تھی اور رہائی کا حکم دیا تھا۔

    https://urdu.arynews.tv/pti-leader-azam-swati-released-from-district-jail-attock/

  • بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کے نتیجے میں نہیں ہوئی: بیرسٹر ڈاکٹر سیف

    بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کے نتیجے میں نہیں ہوئی: بیرسٹر ڈاکٹر سیف

    مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کے نتیجے میں نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق مشیر اطلاعات خیبرپختونخوا بیرسٹر ڈاکٹر سیفنے کہا ہے کہ بشریٰ بی بی کی رہائی کسی ڈیل کے نتیجے میں نہیں ہوئی اور ڈیل کرنیوالےشریف خاندان کی طرح ملک سے بھاگ جاتے ہیں۔

    بیرسٹر سیف نے کہا کہ بشریٰ بی بی رہائی کے بعد ملک سے باہر نہیں بلکہ پشاور آئی ہیں، ڈیل وہ کرتے ہیں جو گاڑیوں کی ڈگی میں جاتے ہیں، ڈیل مخالفین کی خواہش ہوسکتی ہے مگر یہ حقیقت نہیں ہے۔

     بیرسٹر ڈاکٹر سیف نے مزید کہا کہ بشریٰ  بی بی نے بہادری کیساتھ جعلی مقدمات کا سامنا کیا، مشکل وقت میں بشریٰ بی بی بانی پی ٹی آئی کی طاقت بنی رہی۔

    خیال رہے بانی پی ٹی آئی کی اہلیہ نے اڈیالہ جیل سے ضمانت پر رہائی کے بعد پہلی رات سی ایم ہاؤس پشاور میں گزاری، سابق خاتون اول کو پورے پروٹوکول کے ساتھ سی ایم ہاؤس پشاور پہنچایا گیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا تھا کہ سابق خاتون اول کو بنی گالہ سے زمان پارک لاہور جانا تھا لیکن بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر انہوں نے پشاور جانے کا فیصلہ کیا۔

  • بریگزٹ ڈیل: یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان مذاکرات بےسود

    بریگزٹ ڈیل: یورپی یونین اور برطانیہ کے درمیان مذاکرات بےسود

    لندن: بریگزٹ ڈیل سے متعلق یوپین یونین اور برطانیہ کے درمیان مذاکرات ناکام رہے، کوئی بڑی پیش رفت نہیں ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین اور برطانوی رہنماؤں نے وفود کی سطح پر مذاکرات کیے جس میں کوئی خاطرخواہ پیش رفت سامنے نہیں آئی۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا ہے کہ یورپی یونین سے برطانيہ کے انخلاء کے لیے جاری بریگزٹ مذاکرات بےسود ثابت ہوئے، فریقین کے درمیان پیچیدہ اختلافات ہیں۔

    یورپی یونین کے بریگزٹ کے لیے مقرر خصوصی مذاکرات کار مشیل بارنیئر نے برطانیہ کے ساتھ رواں ہفتے کے دوران بریگزٹ ڈیل طے پانے کو مناسب برطانوی حکومتی تجاویز سے جوڑا تھا۔

    آج سے یورپی یونین کی سمٹ شروع ہوگی اس کے باوجود کوئی حتمی فیصلہ سامنے نہیں آسکا، ابھی تک برطانیہ کے یورپی یونین چھوڑ دینے کی تاریخ اکتیس اکتوبر طے ہے۔

    غیر ملکی میڈیا کا کہنا تھا کہ آنے والے دنوں میں بریگزٹ معاہدے پر صورت حال واضح ہوسکتی ہے یا کم ازکم برطانیہ کی یونین سے علیحدگی کے التوا کی وجوہات بھی سامنے آجائیں گی۔

    بریگزٹ ڈیل کی ممکنہ ناکامی پر برطانیہ نے اپنا ہی منصوبہ پیش کردیا

    یورپی یونین کے ایک عہدیدار نے کہا کہ کمیشن طے کرے گا کہ ممکنہ طور پر راستہ کیا ہوگا کیونکہ یہ ایک اچھا موقع ہے، تاہم مذاکرات میں کیا طے پایا اس حوالے سے دونوں فریقین نے کچھ نہیں بتایا۔

    واضح رہے کہ رواں ماہ کے آغاز میں برطانیہ کے وزیرا عظم بورس جانسن نے آئرلینڈ کی سرحد کو کھولے رکھنے سے متعلق اپنا ہی بریگزٹ منصوبہ پیش کرتے ہوئے خبردار کیا تھا کہ متبادل راستہ صرف یہ ہی ہے کہ معاہدے کے بغیر یورپی یونین سے 31 اکتوبر تک علیحدہ ہوجائیں گے۔

  • کسی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: وزیر اعظم کا دو ٹوک مؤقف

    کسی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: وزیر اعظم کا دو ٹوک مؤقف

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان نے کسی بھی قسم کی ڈیل کے امکانات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے دو ٹوک مؤقف اپنایا کہ نو ڈیل نو کمپرومائز۔ کسی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے بابر اعوان کی اہم ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں موجودہ سیاسی صورتحال پر مشاورت کی گئی جبکہ حکومت کے آئینی و قانونی معاملات پر بھی تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔

    ملاقات میں وزیر اعظم کی امریکا اور سعودی عرب کے دورے پر بھی مشاورت ہوئی۔ وزیر اعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ پوری توجہ کشمیر کاز پر مرکوز ہے، جنرل اسمبلی میں خطاب اہم ہوگا۔

    وزیر اعظم نے کسی بھی قسم کی ڈیل کے امکانات کو ایک بار پھر مسترد کرتے ہوئے دو ٹوک مؤقف اپنایا کہ نو ڈیل نو کمپرومائز۔ کسی ڈیل کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، احتساب کا عمل اسی طرح جاری رہے گا۔

    انہوں نے کہا کہ پہلی مرتبہ احتساب کا عمل سیاسی مداخلت سے آزاد اور شفاف و بے لاگ ہے۔

    بابر اعوان کا کہنا تھا کہ کشمیر کے معاملے پر حکومت کی جارحانہ حکمت عملی درست اقدام ثابت ہوا، پہلی بار کامیاب خارجہ پالیسی سے دنیا میں کشمیر کا مقدمہ سنا گیا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ڈیل کی خبریں پھیلانے والوں کو مایوسی ہوگی، احتساب کا عمل جلد قوم کے سامنے مثبت ثمرات لائے گا۔

  • تائیوان امریکا معاہدہ، چین کی اسلحہ فراہم کرنے والی کمپنیوں پر پابندی کی دھمکی

    تائیوان امریکا معاہدہ، چین کی اسلحہ فراہم کرنے والی کمپنیوں پر پابندی کی دھمکی

    بیجنگ: چینی حکومت نے خبردار کیا ہے کہ ان تمام امریکی کمپنیوں کے ساتھ اپنے کاروباری تعلقات ختم کر دے گا جو تائیوان کو اسلحہ فروخت کریں گی۔

    تفصیلات کے مطابق بیجنگ نے اس فیصلے کے حوالے سے تاہم ممکنہ پابندی کا شکار ہونے والی امریکی اسلحہ ساز کمپنیوں کے ناموں کی تفصیل جاری نہیں کی ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق یہ اعلان گزشتہ ہفتے امریکی محکمہ دفاع کی طرف سے تائیوان کو اسلحہ اور ہتھیار فروخت کرنے کی منظوری دیے جانے کے تناظر میں سامنے آیا ہے۔

    تائیوان کو اس ڈیل کے تحت میزائل اور ٹینک بھی فراہم کیے جائیں گے۔ چینی فیصلے سے بیجنگ اور واشنگٹن کے تعلقات میں مزید کشیدگی پیدا ہونے کا خدشہ ہے۔

    قبل ازیں چين کے اعلٰی ترين سفارت کار وانگ يی نے بھی گذشتہ ہفتے امریکا کو تنبیہ کی تھی کہ چین امریکی کمپنیوں پر پابندی عاید کرسکتا ہے۔

    تائیوان اور امریکا کے درمیان طے پائے معاہدے کے تحت امریکا 2.2 بلین ڈالر مالیت کا اسلحہ تائیوان کو فروخت کرے گا۔

    واضح رہے کہ چين تائيوان کو اپنا حصہ مانتا ہے حالاں کہ تائيوان ميں اپنی جمہوری حکومت قائم ہے، جبکہ چین کا موقف ہے کہ وہ ایک دن تائیوان کو اپنے خطے میں ضم کرلے گا۔

    دوسری جانب چین اور امریکا کے درمیان تجارتی جنگ بھی جاری ہے، جس میں مرحلہ وار مذاکرات بھی اب تک کامیاب نہ ہوسکے۔

  • ایرانی اقدامات کے بعد جوہری ڈیل خطرے میں پڑ گیا، یورپی یونین کو شدید تشویش

    ایرانی اقدامات کے بعد جوہری ڈیل خطرے میں پڑ گیا، یورپی یونین کو شدید تشویش

    برسلز: یورپی یونین نے ایرانی اقدامات کے ردعمل میں شدید تشویش کا اظہار کرتے ہوئے ایران کو ضرر رساں حکمت عملی سے گریز رہنے کی اپیل کی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق یورپی یونین نے ایران کو خبردار کیا ہے کہ وہ جوہری ڈیل سے متعلق ضرر رساں اقدامات سے گریز کرے، بصورت دیگر سنگین نتائج کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق ایران کی جانب سے یورینیم کی طے شدید حد سے تجاوز کرنے پر یورپی یونین مشترکہ کمیشن بنانے پر غور کررہی ہے جو معاملے کا بغور جائزہ لے گی۔

    یورپی یونین کا کہنا ہے کہ ہمیں ایران کے یورینیم کو 3.67 فی صد سے بالائی سطح تک افزودہ کرنے کے اعلان پر گہری تشویش لاحق ہے۔

    ای یو نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ عالمی طاقتوں کے درمیان طے پانے والے جوہری معاہدے کی پاسداری کرے، اور سمجھوتے کے تقاضو کے منافی تمام اقدامات روک دے اور اس ضمن میں حالیہ اعلانات بھی واپس لے۔

    دوسری جانب فرانسیسی صدر نے جوہری معاہدے سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ایران 15 جولائی کو جوہری معاہدے میں شامل تمام فریقین کے درمیان مذاکرات کے لیے حالات سازگار بنانے کے لئے اقدامات کرے۔

    ایران کا یورینیم افزودگی میں اضافہ خطرناک ہوگا‘فرانسیسی صدر

    خیال رہے کہ ایران اور عالمی طاقتوں میں طے پائے معاہدے کے تحت ایران کو بھاری پانی کا ذخیرہ محدود کرنے کا پابند بنایا گیا تھا مگر ایران بھاری پانی کا ذخیرہ بھی 5 فی صد سے بڑھا چکا ہے۔

    یورینیم افزودگی کی مقدار 5 فی صد تک لے جانے کا ایرانی فیصلہ سلامتی کونسل کی قرارداد 2231 کی بھی کھلی خلاف ورزی ہے۔

  • روس اور ایران کے درمیان اسلحے کی ڈیل آخری مرحلے میں‌ داخل

    روس اور ایران کے درمیان اسلحے کی ڈیل آخری مرحلے میں‌ داخل

    تہران /ماسکو : باخبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایران اور روس کے درمیان ہتھیاروں کی خرید وفروخت کی ایک خفیہ سودے پر کام ہو رہا ہے۔ یہ سودا اپنے آخری مراحل میں داخل ہو گیا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ایرانی اور روسی حکام نے حالیہ عرصے کے دوران اسلحہ کی ڈیل کے حوالے سے تفصیلی مذاکرات کیے ہیں، روس اور ایران کے درمیان اسلحہ کی خفیہ ڈیل کے حوالے سے خبر کا انکشاف روسی ذرائع ابلاغ کی جانب سے کیا گیا ہے۔

    اخباری اطلاعات کے مطابق روسی اسلحہ ساز کمپنی”روس اپارون“ ایرانی رجیم کے ساتھ اسلحہ کی فروخت کے معاہدے کے آخری مرحلے میں ہے، اس ڈیل میں روسی کمپنی ایران کو دفاعی اور پیشگی حملے میں استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کرے گی۔

    عرب خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ ایران کو پیشگی حملے کے لیے استعمال ہونے والے ہتھیار فراہم کرنا غیر قانونی ہے کیونکہ سلامتی کونسل کی قراداد 2231 میں ایران کو اس نوعیت کے ہتھیاروں کی فروخت ممنوع قرار دی گئی ہے۔ جب تک سلامتی کونسل اس کی اجازت نہیں دے گی کوئی ملک ایسے مہلک ہتھیار تہران کو فروخت نہیں کرسکتا۔

    اطلاعات کے مطابق مذکورہ دفاعی ڈیل کے حوالے سے ماسکو اور تہران کے درمیان رابطے مکمل طور پر صیغہ راز میں رکھے گئے تاکہ ایران، روس سے ایسے ہتھیار خرید سکے جنہیں وہ عالمی قانون کے تحت حاصل کرنے کا مجاز نہیں۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کاکہنا تھا کہ یہ ڈیل اپنے آخری مراحل میں داخل ہو گئی ہے۔ اس ڈیل میں روس کے بڑے اور عالمی سطح کے ہتھیار شامل ہیں۔ ان میں فضائی دفاعی نظام ”ایس 400“، سوخوئی جنگی طیارے، فوجی مقاصد کے لیے استعمال ہونے والے سیٹلائٹس اور آبدوزیں بھی شامل ہیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ روس اور ایران کے درمیان اسلحہ کی مذکورہ ڈیل کے حوالے سے بات چیت دونوں ملکوں میں اعلیٰ سطحی حکام کے درمیان ہوئی۔ ایران کی طرف سے اسلحہ کے حصول کے لیے مذاکرات وزیر دفاع امیر حاتمی نے کیے۔ اس سودے کی مالیت ساڑھے چار ارب ڈالر ہے۔

    ایران یہ رقم نقد کے بجائے خام تیل اور دیگر سامان کی شکل میں ادا کرے گا، ایران اور روسی اسلحہ ساز کمپنی روس اپارون ایکسپورٹ کے درمیان مذاکرات رواں سال فروری سے جاری ہیں۔

    عرب ٹی وی کے مطابق روسی حکام کی طرف سے ایران کے ساتھ اسلحہ کی کسی میگا ڈیل کے حوالے سے خبروں کی تردید کی ہے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ مذکورہ ڈیل میں سوخوئی 24 اور مگ 29 طیاروں کی مرمت کی ڈیل کی جا سکتی ہے۔

    روسی ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران نے تین سال قبل ماسکو سے سوخوئی طیارے، جنگی ہیلی کاپٹر، بحری جہازوں کو تباہ کرنے والا دفاعی نظام اور سمندر میں استعمال ہونے والے میزائل فروخت کرنے کی درخواست کی تھی، کرملین نے اس درخواست پرغور کرنے کا وعدہ کیا تھا۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایران کی طرف سے اسلحہ کے حصول کی درخواست دی گئی ہوگی مگر اس پرعمل درآمد میں کافی مشکلات پیش آ سکتی ہیں۔

  • ایس 400 میزائل سسٹم کی ڈیل انقرہ کی کامیابی ہے، طیب اردوان

    ایس 400 میزائل سسٹم کی ڈیل انقرہ کی کامیابی ہے، طیب اردوان

    انقرہ : واشنگٹن نے واضح کیا ہے کہ ایس 400 دفاعی میزائل سسٹم نیٹو ممالک کے دفاعی نظام کے ساتھ ہم آہنگ نہیں کیا جاسکتا۔

    تفصیلات کے مطابق ترکی کے صدر رجب طیب ایردوآن نے کہاہے کہ آئندہ 10 روز میں روسی ایس 400فضائی دفاعی میزائل سسٹم ترکی کے حوالے کر دیا جائے گا، ترکی مذکورہ دفاعی سسٹم کے حوالے سے امریکا کے ساتھ اختلاف پربنا کسی مشکل کے قابو پالے گا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا کئی بار ترکی کو روسی میزائل سسٹم کی خریداری کے نتائج سے خبردار کر چکا ہے،واشنگٹن کے مطابق اس ہتھیار کو نیٹو ممالک کے دفاعی نظام کے ساتھ ہم آہنگ نہیں کیا جا سکتا۔

    غیر ملکی خبر رساں ادارے کا کہنا تھا کہ امریکا انقرہ پر پابندیاں عائد کرنے کی دھمکیاں بھی دے چکا ہے، ان دھمکیوں میں ایف 35لڑاکا طیاروں کے منصوبے میں ترکی کی شرکت روک دینا شامل ہے۔

    دوسری جانب ترکی پہلے ہی اس بات کے عزم کا اظہار کر چکا ہے وہ اس ڈیل سے دست بردار نہیں ہو گا جسے انقرہ ایک اہم کامیابی شمار کرتا ہے۔

    امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جاپان میں جی 20سربراہ اجلاس کے ضمن میں ہفتے کے روز ہونے والی ملاقات میں اپنے ترک ہم منصب رجب طیب ایردوآن کو باور کرایا تھا کہ انقرہ کی جانب سے روسی ایس 400دفاعی سسٹم کی خریداری ایک مسئلہ ہے۔

    سربراہ اجلاس کے اختتام کے بعد ایک پریس کانفرنس کے دوران ٹرمپ نے واضح کیا کہ اگر ترکی ایس 400سسٹم کی خریداری پر ڈٹا رہا تو اس پر امریکی پابندیاں عائد کی جائیں گی۔