Tag: ڈیم

  • سعودی عرب کا بارش کے پانی کو محفوظ رکھنے کے لیے بڑا فیصلہ

    سعودی عرب کا بارش کے پانی کو محفوظ رکھنے کے لیے بڑا فیصلہ

    سعودی عرب میں وزیر ماحولیات پانی و زراعت انجینئرعبدالرحمان الفضلی نے کہا ہے کہ ’مملکت میں بارش کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے مختلف گنجائش کے حامل 1000 ڈیم تعمیر کرنے پر کام کر رہے ہیں، ڈیم تیزی سے تعمیر کیے جا رہے ہیں۔‘

    سعودی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق سرکاری اداروں کی مشترکہ پریس بریفنگ کے دوران اُن کا کہنا تھا کہ ’ڈیم کی علاوہ ماحولیات کی قومی اسٹرٹیجی پر تیزی سے کام جاری ہے، ماحولیات کے تحفظ اور پائیدار ترقی میں اضافے کیلیے 5 ماحولیاتی سینٹرز کا قیام عمل میں لایا گیا ہے۔‘

    سعودی گرین انیشیٹیو کے حوالے سے اُن کا کہنا تھا کہ ’سرسبز سعودی عرب اقدام کے تحت 500 ہزار ہیکٹربنجر اراضی کو کاشت کے قابل بنایا گیا ہے اور 151 ملین پودوں کی کاشت کامیابی سے کی جاچکی ہے۔ سال 2030 تک 215 ملین پودے اگانے کا ہدف حاصل کر لیا جائے گا۔‘

    رپورٹس کے مطابق انہوں نے کہا کہ ’ماحولیاتی سیاحت کے حوالے سے مملکت کی سطح پر پارکوں اورتفریح گاہوں کی تعمیر میں غیرمعمولی ترقی ہوئی ہے۔ اس وقت پارکوں کی تعداد 500 تک پہنچ چکی ہے جو ماضی میں صرف 18 ہوا کرتے تھے۔‘

    تحفظ فطری حیات سے متعلق بات کرتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ ’آٹھ ہزار کے قریب ایسے جانور جو معدوم ہونے کے قریب تھے ان کی افزائش نسل کے لیے فطری ماحول فراہم کیا گیا۔‘

    ہوا میں آلودگی کی سطح کو کم کرنے کیلیے ایئرکوالٹی مانیٹرنگ سینٹرز کے قیام پر تیزی سے کام کیا گیا تاکہ ان کی تعداد میں اضافہ کیا جائے جو اب بڑھ کر240 سینٹرز تک پہنچ گئے ہیں۔

    سعودی وزیر کا کہنا تھا کہ سال 2016 میں یومیہ واٹر فلٹریشن کی گنجائش 8.8 ملین مکعب میٹر ہوتی تھی جس میں 100 فیصد اضافہ کیا گیا ہے جس کے بعد اب اس کی یومیہ پیداوار 16.6 مکعب میٹر تک پہنچ چکی ہے جس میں 75 فیصد سمندری پانی کو صاف کیا جاتا ہے۔ مملکت عالمی سطح پر سمندری پانی کو صاف کرنے والے ممالک میں سرفہرست ہے۔‘

    اُنہوں نے بتایا کہ ’مملکت میں زراعت کے شعبے میں بھی ترقی کی گئی ہے اس حوالے سے 118 ارب ریال کی معاونت فراہم کی گئی جس کے خاطرخواہ نتائج سامنے آرہے ہیں اور زرعی پیداور 12 ملین ٹن تک پہنچ چکی ہے۔‘

    سعودی عرب: غزہ کیلیے غذائی امداد سے لدے مزید ٹرک روانہ

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ ’مملکت نے مختلف زرعی و ڈیری مصنوعات میں بڑی حد تک خود کفالت کا ہدف حاصل کرلیا ہے، بعض زرعی اجناس کی پیداوار میں 70 سے 100 فیصد جبکہ پولٹری میں 70 فیصد تک خود کفیل ہو گئے ہیں۔‘

  • ڈیم میں نہاتے ہوئے پانچ نوجوان ڈوب گئے

    ڈیم میں نہاتے ہوئے پانچ نوجوان ڈوب گئے

    بھارت میں تلنگانہ کے سدی پیٹ ضلع کے ایک ڈیم میں حیدرآباد کے 5 نوجوان ڈوب کر اپنی زندگی سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق تلنگانہ کے ضلع سدی پیٹ میں ایک افسوسناک حادثہ رونما ہوا، جس میں پانچ نوجوان ڈیم میں ڈوب کر اپنی جان گنوا بیٹھے۔

    تفصیلات کے مطابق حیدرآباد کے مشیرباد کے علاقے سے تعلق رکھنے والے 7 نوجوان دوست ویک اینڈ کے موقع پر تفریح کے لیے کنڈا پوچمماں ساگر ڈیم کی سیر پر نکلے تھے۔

    رپورٹس کے مطابق یہ جھیل اپنی خوبصورتی کے لئے بہت زیادہ مشہور ہے، جس کے باعث اکثر سیاح یہاں کا رخ کرتے ہیں، مگر بد قسمتی یہ سفر ان نوجوانوں کے لئے آخری سفر ثابت ہوا۔

    دو نوجوان ڈیم کے پانی میں سیلفی لیتے ہوئے گر گئے انھیں بچانے کی کوشش میں باقی پانچ بھی پانی میں کود پڑے۔ مقامی افراد کی جانب سے نوجوانوں کو بچانے کی ہر ممکن کوشش کی گئی۔

    اطلاعات کے مطابق دو نوجوانوں کو بحفاظت ڈیم سے باہر نکال لیا گیا مگر دیگر پانچ نوجوان ڈوب کر ہلاک ہوگئے، بچائے گئے نوجوانوں کی شناخت محمد ابراہیم اور مرونگ کے ناموں سے ہوئی ہے۔

    مرنے والوں کی شناخت دھنش، لوہیت، دنیشور، ساحل اور جتن کے نا موں سے ہوئی ہے، نوجوانوں کی اچانک موت نے ان کے گھر والوں اور دوستوں کو غمزدہ کردیا۔

    واضح رہے کہ گزشتہ روز بھارت کے حیدرآباد میں مضافاتی علاقہ شکر پلی میں کم عمر طالب علم سوئمنگ پول میں ڈوب کر جان کی بازی ہار گیا تھا۔

    پولیس کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ پرانا شہر کے شاہ علی بنڈہ میں واقع ایک ہائی اسکول کے 60 طلبہ اور اساتذہ، وائلڈ وائرس ریسارٹ آئے ہوئے تھے کہ اس دوران چھٹی جماعت میں زیر تعلیم 11 سالہ فیضان انصاری حادثاتی طور پر سوئمنگ پول میں گر کر اپنی جان گنوا بیٹھا۔

    رپورٹس کے مطابق موقع پر موجود افراد نے بچے کو اسپتال منتقل کیا مگر راستے میں ہی میں اس نے دم توڑ دیا، پولیس کے مطابق اس معاملہ میں اسکول انتظامیہ اور وائلڈ وائرس کے منتظمین کے خلاف مقدمہ درج کر لیا گیا ہے۔

  • مہمند ڈیم پراجیکٹ کے لیے سعودی عرب کی جانب سے قرض منظور

    مہمند ڈیم پراجیکٹ کے لیے سعودی عرب کی جانب سے قرض منظور

    اسلام آباد: سعودی فنڈ فار ڈویلپمنٹ مہمند ڈیم پراجیکٹ کے لیے 240 ملین ڈالر پاکستان کو دے گا، قابل تجدید توانائی سے چلنے والا مہمند ڈیم منصوبہ 800 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان معاہدے پر دستخط ہوگئے جس کے تحت سعودی فنڈ برائے ترقی نے مہمند ڈیم منصوبے کے لیے 240 ملین ڈالر قرض منظور کرلیا ہے۔

    اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ رقم مہمند ملٹی پرپز ڈیم پراجیکٹ کے لیے سعودی فنڈ برائے ترقی نے فراہم کی ہے۔

    وزارت اقتصادی امور کا کہنا ہے کہ معاہدے نے پائیدار ترقی کے لیے دو طرفہ شراکت داری کو مضبوط کیا ہے، 240 ملین ڈالر کے قرض سے توانائی کی حفاظت کو فروغ ملے گا۔

    وزارت کے مطابق قابل تجدید توانائی سے چلنے والا مہمند ڈیم منصوبہ 800 میگا واٹ بجلی پیدا کرے گا، مہمند ڈیم منصوبہ پائیدار زراعت کو فروغ اور نئی زمین کی آبپاشی کو قابل بنایا جائے گا۔

  • 2018 سے 2028 کو ڈیمز کی دہائی قرار دیا گیا ہے: فیصل جاوید

    2018 سے 2028 کو ڈیمز کی دہائی قرار دیا گیا ہے: فیصل جاوید

    اسلام آباد: سینیٹر فیصل جاوید کا کہنا ہے کہ پاکستان نے 2018 سے 2028 کو ڈیمز کی دہائی قرار دیا ہے، 10 سال 10 ڈیمز کا منصوبہ تیزی سے جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق سینیٹر فیصل جاوید نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹر پر اپنے ٹویٹ میں کہا کہ وزیر اعظم عمران خان بین الاقوامی سمپوزیم پاکستان کی ہائیڈرو پاور ڈویلپمنٹ عالمی تناظر میں، سے خطاب کریں گے۔

    فیصل جاوید کا کہنا تھا کہ کل بروز پیر پاکستان کی میزبانی میں ہونے والے سمپوزیم میں امریکا، سوئٹزر لینڈ، ترکی، آسٹریلیا اور چین کے ڈیموں کے متعدد بین الاقوامی ماہرین شرکت کریں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ایک روایتی سیاست دان صرف اگلے الیکشن کا سوچتا ہے جبکہ ایک لیڈر آنے والی نسل کے لیے کام کرتا ہے۔

    سینیٹر کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان نے 2018 سے 2028 کو ڈیمز کی دہائی قرار دیا ہے، 10 سال 10 ڈیمز کا منصوبہ تیزی سے جاری ہے، بدقسمتی سے پاکستان نے پچھلے 50 سالوں میں ایک بھی بڑا ڈیم نہیں بنایا۔

  • کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیم کا منصوبہ تیار

    کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیم کا منصوبہ تیار

    لاہور: کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیم کا منصوبہ تیار کرلیا گیا، وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کا کہنا ہے کہ ڈیم علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعلیٰ پنجاب سردار عثمان بزدار کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، اجلاس میں کوہ سلیمان کے پہاڑی سلسلے کے پانی کو محفوظ کرنے کے لیے ڈیم کا تیار شدہ منصوبہ پیش کیا گیا۔

    عثمان بزدار کا کہنا تھا کہ اگلے برس کے آغاز میں سوڑا ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا جائے گا، ڈیم علاقے کی تعمیر و ترقی کے لیے گیم چینجر منصوبہ ثابت ہوگا۔ یہ صرف ایک ڈیم نہیں بلکہ ایریا ڈویلپمنٹ پراجیکٹ ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ اس پراجیکٹ سے پورا علاقہ استفادہ کرے گا، ڈیم کی تعمیر کے لیے اراضی کے حصول کا کام مکمل کر لیا گیا ہے۔ 51 ہزار ایکڑ پانی کو ذخیرہ کیا جا سکے گا، ڈیم دریا کی سطح سے 258 فٹ اونچا ہوگا۔

    وزیر اعلیٰ کا کہنا تھا کہ ڈیم کی تعمیر پر تقریباً 10 ارب روپے لاگت آئے گی، ڈیم بننے سے تونسہ تک لوگوں کو وافر مقدار میں پانی ملے گا، علاقے میں سیاحت کو بھی فروغ ملے گا۔

    انہوں نے کہا کہ ہر سال برسات میں پہاڑی نالوں میں بہنے والا پانی ضائع ہوتا ہے، اس پانی کو محفوظ کر کے استعمال میں لانا بہت ضروری ہے۔ منصوبے کو فاسٹ ٹریک پر آگے بڑھایا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ کا مزید کہنا تھا کہ ڈیم کے پروجیکٹ کو ٹائم لائن کے ساتھ مکمل کیا جائے گا۔

    وزیر اعلیٰ عثمان بزدار نے ڈیم کی تعمیر سے متعلقہ دیگر امور کو جلد از جلد حتمی شکل دینے کی ہدایت کی ہے۔

  • وزیر اعظم ملک میں آبی ذخائر کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں: فرخ حبیب

    وزیر اعظم ملک میں آبی ذخائر کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں: فرخ حبیب

    اسلام آباد: وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان پانی کے ذخائر اور سستی بجلی بنانے کے منصوبوں پر کاربند ہیں، ماضی میں آبی ذخائر پر اس طرح کام نہیں ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر مملکت برائے اطلاعات و نشریات فرخ حبیب کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم عمران خان موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے اقدامات کر رہے ہیں، وزیر اعظم پانی کے ذخائر اور سستی بجلی بنانے کے منصوبوں پر کاربند ہیں۔

    فرخ حبیب کا کہنا تھا کہ تاریخ گواہ ہے سنہ 1967 کے بعد پاکستان میں بڑا ڈیم نہیں بن سکا، عمران خان آج تربیلا کے پانچویں توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھیں گے، منصوبہ 807 ملین ڈالر کی لاگت کا یہ منصوبہ 2024 میں مکمل ہوگا۔

    انہوں نے کہا کہ تربیلا سے بجلی کی پیداوار 4 ہزار 888 سے بڑھ کر 6 ہزار 418 میگا واٹ ہوجائے گی، ماضی میں آبی ذخائر پر اس طرح کام نہیں ہوا۔ وزیر اعظم ملک میں آبی ذخائر کے منصوبوں میں دلچسپی لے رہے ہیں۔

    وزیر مملکت کا کہنا تھا کہ دیامر بھاشا ڈیم، داسو ہائیڈرو پاور، مہمند ڈیم، ہری پور پاور، کچھی کینال، سندھ بیراج، کے فور، کرم تنگی ڈیم، سندھ بیراج اور نئی گاج ڈیم کا کام تیزی سے جاری ہے۔ 10 منصوبوں سے 1 کروڑ 28 لاکھ 90 ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ ہوگا۔

    انہوں نے مزید کہا کہ منصوبوں سے سستی پن بجلی کی پیداوار میں 9 ہزار 43 میگا واٹ اضافہ ہوگا، ان منصوبوں سے 35 ہزار سے زائد ملازمتوں کے مواقع میسر آئیں گے، عمران خان کے لیے تمام وفاقی اکائیوں کے کسان برابر ہیں اور وہ سب کی یکساں ترقی کےخواہاں ہیں۔

  • دیامیر بھاشا ڈیم تعمیر کے مراحل میں داخل

    دیامیر بھاشا ڈیم تعمیر کے مراحل میں داخل

    اسلام آباد: ملکی تاریخ میں ایک اور سنگ میل عبور کر لیا گیا، دیامیر بھاشا ڈیم تعمیر کے مراحل میں داخل ہو گیا۔

    تفصیلات کے مطابق دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کا مرحلہ شروع ہو گیا ہے، یہ ملکی تاریخ میں ایک اہم سنگ میل ہے، اس منصوبے سے بھارت کے آبی عزائم ناکام بنانے میں مدد ملے گی۔

    یہ بلند ترین ڈیم پاک چین دوستی کا مظہر ہوگا، اس سے پیدا ہونے والی سستی بجلی سے قومی خزانے کو 270 ارب روپے کی اضافی بچت ہوگی۔

    ایف ڈبلیو او (فرنٹیئر ورکس آرگنائزیشن) اس پروجیکٹ میں 30 فی صد کی شراکت دار ہے، ڈیم کی تعمیر میں مقامی وسائل بروئے کار لائے جائیں گے، اس ڈیم کی بلندی 272 میٹر ہے۔ ڈیم کے لیے 14 اسپل وے بنائے جائیں گے، کوہستان اور گلگت بلتستان میں سیاحتی سرگرمیوں کو بھی اس ڈیم کی تعمیر سے فروغ ملے گا۔

    پاکستان نے بدھ کے روز گلگت بلتستان کے چلاس شہر میں بجلی پیدا کرنے کے لیے تیسرا سب سے بڑا پن بجلی ڈیم، دیامر بھاشا ڈیم منصوبے پر تعمیراتی کام کا آغاز کیا، وزیرا عظم عمران خان نے منصوبے کا جائزہ بھی لیا تھا۔

    ڈیم کی تعمیر: دیامیر میں پاک فوج کے 120 دستے تعینات کرنے کی منظوری

    یاد رہے کہ دو دن قبل دیامیر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے سلسلے میں ضلع دیامیر میں دسمبر 2020 تک پاک فوج کے 120 دستے تعینات کرنے کی منظوری دی گئی ہے، محکمہ داخلہ گلگت بلتستان نے آرٹیکل 245 کے تحت فوج طلب کرنے کی درخواست کی تھی، ڈیم کی تعمیر کے لیے زمین کے حصول کے دوران تھریٹ الرٹ موصول ہوئے تھے۔

    واضح رہے کہ دریائے سندھ پر تعمیر ہونے والا یہ ڈیم دنیا کا سب سے بڑا آر سی سی ہوگا، دیامیر بھاشا ڈیم 81 لاکھ ایکڑ فٹ پانی ذخیرہ کرنے کے کام آئے گا، ڈیم میں ذخیرہ پانی میں سے 64 لاکھ ایکڑ استعمال میں لایا جا سکے گا۔ ڈیم کی تعمیر سے پاکستان کے پانی ذخیرہ کی صلاحیت 30 سے بڑھ کر 48 دن ہو جائے گی، اس ڈیم سے سالانہ 18 ارب 10 کروڑ یونٹس سستی ترین بجلی بھی میسر آئے گی، دیامیر بھاشا ڈیم 30 لاکھ ایکڑ رقبے کو سیراب کرنے کے لیے پانی فراہم کرے گا۔

    ڈیم مجموعی طور پر 4500 میگا واٹ بجلی کی پیداواری صلاحیت کا حامل ہے، ڈیم سے بجلی پیدا کر کے تیل کی مد میں سالانہ 2.48 ارب ڈالرز کی بچت ہوگی۔

  • پانی میں ڈوبے صدیوں پرانے گاؤں نے سیاحوں کو بے چین کر دیا (ویڈیو)

    پانی میں ڈوبے صدیوں پرانے گاؤں نے سیاحوں کو بے چین کر دیا (ویڈیو)

    ٹسکنی: پانی میں ڈوبے صدیوں پرانے اطالوی گاؤں نے سیاحت کے شعبے میں زبردست ہلچل مچا دی ہے، سیاح اس ڈوبے ہوئے تاریخی گاؤں کو دیکھنے کے لیے بے چین ہو گئے ہیں۔

    غیر ملکی میڈیا کے مطابق 12 ویں صدی کا اطالوی گاؤں، جو پانی کے نیچے چلا گیا تھا، اب 1994 کے بعد ایک بار پھر سطح پر ابھرنے کو ہے، یہ گاؤں ایک ڈیم کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے جسے مینٹی نینس کے لیے خالی کرایا جا رہا ہے۔

    فیبرش ڈائی کریجین نامی یہ گاؤں وسطی اٹلی کے علاقے ٹسکنی میں واقع ہے، جو 1946 میں قریب میں ایک ڈیم کی تعمیر کے بعد واگلی نامی مصنوعی جھیل کے پانی کے نیچے چلا گیا تھا، اب 26 سال بعد یہ دوبارہ سطح پر آ رہا ہے، اس سے قبل یہ 1958 میں، پھر 1974 میں اور اس کے بعد 1983، اور آخری بار 1994 ڈیم کے مینٹی نینس کے لیے خالی کرانے کی وجہ سے سطح پر ابھرا تھا۔

    گاؤں کا یہ خرابہ مکمل گھروں، ایک پُل اور ایک چرچ پر مشتمل ہے، اور یہ اسی وقت سطح پر آتا ہے جب ڈیم کے مینٹی نینس کے لیے جھیل کو خالی کرایا جاتا ہے، اب اسے اگلے برس 2021 میں خالی کرایا جائے گا۔ کہا جا رہا ہے کہ اس اقدام سے اٹلی کی سیاحت میں ایک بار پھر جان پڑ جائے گی جو کرونا وائرس کی وبا کی وجہ سے تباہ ہو گئی ہے۔

    گزشتہ مرتبہ جب یہ گاؤں سطح پر ابھرا تھا تو لاکھوں لوگ اسے دیکھنے کے لیے امنڈ پڑے تھے، اس بار بھی سیاحوں میں اس خبر سے ہل چل مچ گئی ہے، شہر کے سابق میئر ایلیو ڈومینیکو جارجی کی بیٹی لورینزا جارجی نے اس سلسلے میں فیس بک پر دعویٰ کیا ہے کہ باوثوق ذرایع نے کہا ہے کہ اگلے برس یہ گاؤں پھر سطح پر ابھرنے والا ہے، اس بار توقع ہے کہ ایک موسم گرما میں 10 لاکھ سے زائد سیاح اسے دیکھنے آئیں گے۔

    واضح رہے کہ لورینزا جارجی واگلی ڈائی سوٹو نامی گاؤں میں پیدا ہوئی تھی، یہ وہ گاؤں ہے جہاں فیبرش ڈائی کریجین گاؤں کے لوگوں کو بسانے کے لیے منتقل کیا گیا تھا، اور ان کے گھر زیر آب چلے گئے تھے، اب یہ گھر 34 ملین کیوبک پانی کے نیچے ہیں۔

  • مہمند ڈیم پر اسی ماہ کام شروع ہوگا: واپڈا

    مہمند ڈیم پر اسی ماہ کام شروع ہوگا: واپڈا

    لاہور: واٹر اینڈ پاور ڈویلپمنٹ اتھارٹی (واپڈا) کا کہنا ہے کہ مہمند ڈیم پر اسی ماہ جنوری میں کام شروع ہوجائے گا، ڈیم پر کام جنوری کے دوسرے ہفتے سے شروع ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق واپڈا کا کہنا ہے کہ جنوری کے دوسرے ہفتے سے شروع کیے جانے والے مہمند ڈیم کی کامیابی کے لیے عالمی اداروں کا تعاون حاصل ہے۔

    واپڈا کے مطابق کنٹریکٹ ایوارڈ سے پہلے جوائنٹ وینچر کے ساتھ تکنیکی مذاکرات جاری ہیں، کام کے آغاز کا مقصد مئی تک پانی کے کم بہاؤ سے فائدہ اٹھانا ہے۔

    خیال رہے کہ مہمند ڈیم کی تعمیر 49 سال پہلے منظور کی گئی تھی لیکن اس پر کام شروع نہ ہو سکا، منصوبے سے 800 میگا واٹ بجلی پیدا ہوگی اور 12 لاکھ ایکڑ پانی ذخیرہ کرنے کی صلاحیت ہوگی۔

    واپڈا کے ترجمان کے مطابق واپڈا نے 2018 میں پانی اور پن بجلی میں اہم کام یابیاں حاصل کی ہیں جس کے باعث مہمند ڈیم کی تعمیر ممکن ہوسکے گی۔

    واپڈا کا یہ بھی کہنا ہے کہ دیامیر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام کا آغاز بھی 2019 کے وسط میں متوقع ہے۔

    دوسری جانب چیئرمین واپڈا کا کہنا ہے کہ مہمند ڈیم کا ڈیزائن2017 میں مکمل ہوا، کام جلد شروع ہوگا۔ نیلم جہلم منصوبہ کامیابی سے مکمل ہوا، چاروں یونٹ کام کر رہے ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ جوائنٹ وینچر مکمل کرنے سے قبل شراکت داروں سے مذاکرات جاری ہیں۔ جنوری کے دوسرے ہفتے میں مہمند ڈیم پر کام شروع ہوگا۔ ماضی میں مختلف وجوہات کی بنا پر منصوبہ تاخیر کا شکار رہا۔ 5 دہائیوں کے بعد پاکستان میں اہم منصوبہ شروع کیا جا رہا ہے۔

  • ڈڈوچہ ڈیم کیس: پنجاب حکومت کا ڈیم کی فوری تعمیر سے انکار

    ڈڈوچہ ڈیم کیس: پنجاب حکومت کا ڈیم کی فوری تعمیر سے انکار

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت کے دوران ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے ڈیم کی فوری تعمیر سے انکار کر دیا، پنجاب حکومت 2 سال میں ڈیم تعمیر کرے گی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کی۔ سماعت کے دوران چیف جسٹس نے ڈیم سے متعلق پنجاب کابینہ کے جواب کے حوالے سے استفسار کیا۔

    ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے بتایا کہ پنجاب حکومت نے ڈیم کی تعمیر سے انکار کر دیا، پنجاب حکومت 2 سال میں ڈیم تعمیر کرے گی۔

    چیف جسٹس نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ عدالت نے کہا تھا معاملہ کابینہ کے سامنے رکھیں، آپ نے خود ہی انکار کیسے کردیا۔

    انہوں نے کہا کہ ہم نے ہدایت کی تھی کہ پنجاب حکومت بحریہ ٹاؤن سے ڈیم تعمیر کروانے پر غور کرے، پہلے بھی سیکریٹری ایری گیشن نے فضول بہانے بنائے، انہوں نے عدالتی حکم کی خلاف ورزی کی۔

    چیف جسٹس نے حکم دیا کہ پنجاب کابینہ ڈیم کے حوالے سے 15 دن میں جواب دے، صرف پیسوں کے لیے بہانے بنائے جا رہے ہیں۔ ان لوگوں کو اپنا حصہ چاہیئے۔

    سپریم کورٹ نے کیس کی مزید سماعت 6 دسمبر تک ملتوی کردی۔

    یاد رہے ستمبر میں چیف جسٹس نے ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس میں فوری طور پر پنجاب کابینہ سے ڈیم کی منظوری لینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا تھا کہ زیادہ وقت نہیں دیں گے پہلے ہی معاملے میں تاخیر کی گئی۔

    بعد ازاں عدالت کو بتایا گیا کہ حکومت پنجاب نے نجی کمپنی سے ڈیم تعمیر کروانے سے انکار کردیا ہے۔

    عدالت نے استفسار کیا تھا کہ ڈیم کی تعمیر میں کتنا وقت لگے گا؟ پنجاب حکومت کے وکیل نے جواب دیا تھا کہ دو سال میں ڈیم مکمل کرلیں گے، جس پر عدالت نے فوری طور پر ڈیم کی تعمیر کے مراحل اور ڈیٹ وائز پلان جمع کروانے کا حکم دیا تھا۔