Tag: ڈیموکریٹ

  • ڈیموکریٹ کے تحفظات کے باوجود بائیڈن دوبارہ صدر بننے کیلئے بضد

    ڈیموکریٹ کے تحفظات کے باوجود بائیڈن دوبارہ صدر بننے کیلئے بضد

    امریکا میں ہونے والے صدارتی انتخابات میں ڈیموکریٹ پارٹی نے امریکی صدر بائیڈن کی جگہ دوسرا صدارتی امیدوار لانے پر غور شروع کردیا ہے۔

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ بائیڈن نے صدارتی الیکشن سے دستبردارہونے سے انکار کردیا ہے، جبکہ صدر بائیڈن نے انتخابی ریلی سے خطاب میں مباحثے میں کمزور پرفارمنس کا اقرار کیا تھا۔

    صدر بائیڈن کا انتخابی ریلی سے خطاب میں کہنا تھا کہ نوجوان نہیں ہوں، تیزی سے چل نہیں سکتا نہ ہی روانی سے بول سکتاہوں، مجھے علم ہے کہ کیا کرنا ہے، صحیح اور غلط کی تمیز ہے یہی سچ ہے۔

    واضح رہے کہ امریکا کے موجودہ اور سابقہ صدور بائیڈن اور ٹرمپ میں سیاسی چپقلش اتنی بڑھ چکی ہے کہ صدارتی مباحثے میں دونوں نے ہاتھ ملانا بھی گوارا نہ کیا۔

    امریکا میں رواں سال نومبر میں چار سالہ مدت کے لیے صدارتی الیکشن کا انعقاد ہوگا جس میں ڈیموکریٹ کی جانب سے موجودہ صدر جو بائیڈن اور ری پبلیکننز کی جانب سے سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ مضبوط امیدوار ہیں اور اس حوالے سے دونوں کے درمیان سیاسی چپقلش انتہا کو پہنچ چکی ہے۔

    امریکہ، روس اور جرمنی نے شہریوں کو وارننگ جاری کردی

    صدارتی الیکشن کے لیے دونوں امیدواروں کے درمیان پہلے صدارتی مباحثہ ہوا جس میں دونوں جانب سے الزامات اور سخت جملوں کا تبادلہ ہوا لیکن دونوں امیدواروں نے اخلاقیات اور باہمی معاشرت کا بھی خیال نہ رکھا اور آپس میں ہاتھ ملانا بھی گوارا نہ کیا۔

  • امریکی صدارتی انتخابات کے 9 مباحثوں میں برنی سینڈرز کی مقبولیت

    امریکی صدارتی انتخابات کے 9 مباحثوں میں برنی سینڈرز کی مقبولیت

    واشنگٹن: امریکی صدارتی انتخابات کے لیے ڈیموکریٹ امیدوار بننے کے خواہش مندوں کے درمیان آج 10 واں مباحثہ ہوگا۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیموکریٹ پارٹی کی جانب سے صدارتی امیدوار بننے کے خواہش مندوں کے مابین آج دسواں مباحثہ ہوگا، گزشتہ 9 مباحثوں میں 78 سالہ سینیٹر برنی سینڈرز مقبولیت میں سب سے آگے ہیں۔

    سینیٹر برنی سینڈرز کو ڈیموکریٹ پارٹی کے 45 ڈیلیگیٹس کی حمایت حاصل ہو گئی ہے، جب کہ صدارتی امیدوار بننے کے خواہش مند پیٹ بیٹی جیج کو اب تک 25 ڈیلیگیٹس کی حمایت مل سکی ہے۔

    سابق نائب صدر جوبائیڈن 17 ڈیلیگیٹس کے ساتھ فہرست میں تیسرے نمبر پر ہیں۔ دوسری طرف ڈیموکریٹ صدارتی امیدوار بننے کے خواہش مندوں کی تعداد 25 سے کم ہو کر 8 رہ گئی۔

    امریکی صدارتی انتخابات کے سلسلے میں ایک بار پھر روسی مداخلت کی خبریں سرخیوں میں ہیں، برنی سینڈرز نے کیلی فورنیا میں مہم کے دوران تصدیق کی کہ انھیں ایک ماہ قبل امریکی حکام کی جانب سے بریفنگ دی گئی تھی کہ روس ان کی مہم میں مدد کی کوشش کر رہا ہے، ہمیں بتایا گیا کہ روس یا دیگر ممالک مہم میں مداخلت کر رہے ہیں۔

    برنی سینڈرز نے واضح کیا کہ روس کے لیے میری طرف سے یہی پیغام ہے کہ امریکی انتخابات سے دور رہے۔

  • امریکہ میں  وسط مدتی الیکشن کل ہوں گے،  ڈیموکریٹ اور ریپبلکن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع

    امریکہ میں وسط مدتی الیکشن کل ہوں گے، ڈیموکریٹ اور ریپبلکن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع

    واشنگٹن :امریکہ میں کل وسط مدتی انتخابات کا انعقاد ہوگا اور امریکی عوام کل اپنے منتخب نمائندوں کا چناؤں کرے گی، ڈیموکریٹ اور ریپبلکن میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے۔

    تفصیلات کے مطابق امریکہ میں کل ہونے والے وسط مدتی انتخابات کی تیاریاں مکمل کرلی گئیں ہیں ، امریکی سینٹ کی پینتیس سیٹوں سمیت مختلف ریاستوں کی چارسو پینتیس نشستوں کیلئے عوام کل اپنا حق رائے دہی استعما ل کریں گے۔

    کانگریس کے دونوں ایوانوں پر کنٹرول کیلئے ڈیموکریٹ اور ری پبلکن میں سخت مقابلہ متوقع ہے جبکہ وسط مدتی انتخابات میں امریکہ بھر میں ساٹھ سے زائد مسلمان بھی انتخابی امیدواروں میں شامل ہیں۔

    خیال رہے ایوان زیریں میں ری پبلکنز کو دو سو پینتیس نشستوں کے ساتھ واضح برتری ہے، ڈیموکریٹ کی تعداد ایک سوترانوے ہے لیکن امریکی صدرکی پالیسیوں سے ناراض ووٹر کانگریس میں پانسہ پلٹ سکتے ہیں، سو رکنی سینیٹ میں ری پبلکن کی تعداد اکیاون ہے اور انچاس سینیٹرز ڈیمو کریٹ ہیں۔

    مڈٹرم الیکشن ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے ریفرنڈم

    امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ وسط مدتی انتخابات صدر ٹرمپ کا مستقبل واضح کریں گے اور یہ صدر ٹرمپ کیلئے ایک قسم کاریفرنڈم ہے جبکہ ایک سروے کے مطابق چھیاسٹھ فیصد شہری اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

    تجزیہ نگاروں کا کہنا ہے کہ مڈٹرم الیکشن ڈونلڈ ٹرمپ کیلئے ریفرنڈم سےکم نہیں ہوگا، امریکی صدرکی جارحانہ پالیسیاں اپ سیٹ کرسکتی ہیں،کیونکہ عوام کل ان کی پالیسیوں کی حمایت یا اختلاف میں ووٹ کاسٹ کریں گے۔

    الیکشن میں ممکنہ غیر ملکی مداخلت

    دوسری جانب الیکشن میں ممکنہ غیر ملکی مداخلت روکنے کے لیے کڑی نگرانی کی جارہی ہے، امریکی میڈیا کا کہنا ہے روس اورچین کی طرف سے مداخلت کےخدشات ہیں۔

    یاد رہے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے انڈیانا میں ریلی سے خطاب کرتے ہوئے سابق امریکی صدراوباما کو تنقید کا نشانہ بنایا، صدر ٹرمپ کا کہنا تھا انتخابات میں ڈیموکریٹ کی فتح ملکی معیشت کیلئے تباہ کن ہوگی۔

    باراک اوباما نے بھی جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ امریکی صدر کی عوام کو ڈرانے کی پالیسی نہیں چلے گی ۔