Tag: ڈیموں کی تعمیر

  • کالا باغ ڈیم کے علاوہ دیگر ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر کیوں؟

    کالا باغ ڈیم کے علاوہ دیگر ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر کیوں؟

    "وطن عزیز کو تقریباً ہر سال تباہ کن سیلابی صورتحال کا سامنا کرنا پڑتا ہے جس کے نتیجے میں سیکڑوں افراد جاں بحق اور لاکھوں بے گھر ہوجاتے ہیں جس کی بڑی وجہ ڈیموں کی تعمیر نہ ہونا ہے، حالانکہ بھارت میں ان کی تعداد 6 ہزار ہے۔

    دنیا بھر کے بیشتر ممالک میں ایسی مشکلات سے محفوظ رہنے کیلیے ڈیمز تعمیر کیے جاتے ہیں، اگر پاکستان میں بھی اس طرح کے اقدامات اٹھاتے ہوئے ڈیموں کی تعداد میں بتدریج اضافہ کیا جاتا تو آج صورت حال بہت مختلف ہوتی۔

    اس حوالے سے اے آر وائی نیوز کے پروگرام الیونتھ آور میں آبی ماہر ارشد ایچ عباسی نے پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر سے متعلق تفصیلی گفتگو کی۔

    انہوں نے بتایا کہ میں گزشتہ 30 سال سے بھارتی آبی ماہرین سے رابطے میں ہوں، وہ لوگ اس انڈس واٹر ٹریٹی کے اس جملے ’پانی کا بہترین استعمال‘ پر عمل کرتے ہوئے مزید ڈیم بنانے کی کوششوں میں ہیں۔

    ارشد ایچ عباسی نے بتایا کہ سابق صدر پرویز مشرف نے سال 2004 میں ٹیلی میٹری کو متحرک کرلیا تھا، وہ پہلے 6 ماہ تو بہت اچھے سے چلی لیکن بدقسمتی سے ارسا نے بعد ازاں وہ ٹیلی میٹری ہی ختم کردی۔

    اس طرح کے تجربات بھارت کی مختلف ریاستوں میں ہوئے اور اس کا نتیجہ یہ نکلا کہ آج پورے بھارت میں 6 ہزار سے زائد ڈیم تعمیر ہوچکے ہیں۔

    انہوں نے بتایا کہ پاکستان میں صورتحال اس کے برعکس ہے، کالا باغ ڈیم کو تو چھوڑیں، 1976 سے چنیوٹ ڈیم کی فزیبلٹی رپورٹ تیار ہے لیکن بدقسمتی سے آج تک ہم وہ ڈیم بھی نہیں بنا سکے حالانکہ اس پر تو کسی قسم کا کوئی تنازعہ بھی نہیں ہے۔

    آبی ماہر نے کہا کہ بہت افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ جنرل مشرف نے سال2006 میں بھاشا ڈیم کا آغاز کیا تھا اور وہ بھی اب تک زیر تعمیر ہے 19 سال میں صرف 40 فیصد کام ہوا ہے۔

    واضح رہے کہ پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر ملک کی آبی ضروریات کو پورا کرنے، توانائی پیدا کرنے اور سیلاب پر قابو پانے کے لیے نہایت اہمیت کی حامل ہے، جس میں دریائے سندھ پر تربیلا اور منگلا جیسے بڑے ڈیم موجود ہیں تاہم دیگر چھوٹے ڈیموں کی تعمیر کا عمل بھی جاری ہے۔

    پاکستان میں کم و بیش 15 میٹر سے بلند 73 ڈیم اور آبی ذخائر موجود ہیں، جن میں سے بیشتر دریائے سندھ اور اس کے معاون دریاؤں پر تعمیر کیے گئے ہیں۔

  • بلوچستان میں زیر تعمیر 23 میں سے 18 ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر کا انکشاف

    بلوچستان میں زیر تعمیر 23 میں سے 18 ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر کا انکشاف

    اسلام آباد: بلوچستان میں زیر تعمیر 23 میں سے 18 ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر کا انکشاف ہوا ہے۔

    تفصیلات کے مطابق آج پیر کو قرة العین مری کی زیر صدارت سینیٹ کی منصوبہ بندی کمیٹی کا اجلاس ہوا، جس میں بلوچستان میں جاری ڈیم منصوبوں کی پیش رفت پر بریفنگ دی گئی۔

    بریفنگ میں صوبے میں زیر تعمیر 23 میں سے 18 ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر کا معاملہ سامنے آیا، بتایا گیا کہ صوبے میں 14 ڈیم تکمیل کی مدت ختم ہونے پر بھی مکمل نہ ہو سکے، جب کہ 4 ڈیموں کے منصوبے لاگت بڑھ جانے کی وجہ سے تاخیر کا شکار ہوئے۔

    منصوبہ بندی حکام کی بریفنگ میں بتایا گیا کہ بلوچستان میں اس وقت 23 ڈیم منصوبے جاری ہیں، جن میں سے 11 چھوٹے اور 12 بڑے منصوبے ہیں، تمام ڈیم منصوبوں کی لاگت 182 ارب 83 کروڑ روپے ہے، جب کہ اب تک ان ڈیم منصوبوں پر 50 ارب 55 کروڑ روپے کی رقم خرچ ہو چکی ہے۔

    حکام نے بتایا کہ رواں مالی سال ان ڈیموں کی تعمیر کے لیے 22 ارب 38 کروڑ مختص کیے گئے، جن میں سے اب تک 5 ارب 31 کروڑ روپے جاری ہوئے، اس رقم میں سے 4 ارب 86 کروڑ روپے خرچ ہو چکے ہیں۔ حکام کے مطابق بلوچستان میں ڈیموں کے منصوبوں پر مالی پیش رفت صرف 21.7 فی صد ہے۔

    دریں اثنا، قائمہ کمیٹی نے گوادر میں ٹورزم کے لیے خصوصی مراعات کا پلان طلب کیا، گوادر میں ترقی کے لیے منصوبہ بندی سے متعلق تفصیلات اور صوبائی حکومت کی جانب سے گوادر کے لیے اقدامات کی تفصیلات بھی طلب کی گئیں۔

  • انفرا اسٹرکچر اور ڈیموں کے بڑے منصوبے منظور

    انفرا اسٹرکچر اور ڈیموں کے بڑے منصوبے منظور

    اسلام آباد: وزیر خزانہ شوکت ترین کی زیر صدارت ایکنک اجلاس میں آج انفرا اسٹرکچر اور ڈیموں کے بڑے منصوبے منظور کیے گئے۔

    تفصیلات کے مطابق شوکت ترین کی صدارت میں ہونے والے ایکنک اجلاس میں وفاقی وزرا، معاونین اور مشیروں سمیت وزارتوں کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی، اجلاس میں ایکنک نے للہ انٹرچینج سے پنڈدانخان تا جہلم 128 کلو میٹر شاہراہ دو رویہ کا منصوبہ منظور کیا۔

    اس سلسلے میں جاری اعلامیے کے مطابق یہ منصوبہ 3 سال میں 12.76 ارب روپے کی لاگت سے مکمل کیا جائے گا۔

    ایم 8 تربت مند طویل شاہراہ کی ایرانی بارڈر تک تعمیر نو کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا، یہ منصوبہ 10.461 ارب کی مالیت سے 2 سال میں مکمل کیا جائے گا، یہ شاہراہ گوادر رتوڈیرو موٹر وے سے کرمب تک مکمل کی جائے گی۔

    پنجگور تا کچک تا آواران 228 کلو میٹر طویل شاہراہ کی تعمیر کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا ہے، یہ منصوبہ 14.68 ارب کی لاگت سے پی ایس ڈی پی سے فنڈنگ پر مکمل ہوگا، خضدار کچلاک روڈ 81.58 ارب سے دو رویہ کا 330 کلو میٹر کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا۔

    دیگر منصوبوں میں گلگت تا شندور 49.94 ارب کی لاگت سے 216 کلو میٹر روڈ کی تعمیر، استور ویلی روڈ بحالی، تھلچی تا شونتر 19.19 ارب سے 121 کلو میٹر شاہراہ کی تعمیر شامل ہیں۔

    کیچ میں اسٹوریج ڈیم کا 11.78 ارب کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا ہے، جو 2025 میں مکمل ہوگا، پنجگور اسٹوریج ڈیم کا 12.78 ارب کا منصوبہ بھی منظور ہو گیا، ایک اور منصوبہ آواران ڈیم کی 14.86 ارب روپے میں تعمیر کا بھی شامل ہے۔

    ان منصوبوں کے علاوہ آج اجلاس میں سندھ کے 12 اضلاع میں فروغ تعلیم کا 27.16 ارب کا 5 سالہ منصوبہ، کراچی میں 31.19 ارب سے آئی ٹی پارک کی تعمیر کامنصوبہ، اور سیالکوٹ میں 16.64 ارب سے اپلائیڈ انجینئرنگ یونی ورسٹی کی تعمیر کا منصوبہ بھی منظور کیا گیا ہے۔

  • آبی شعبے کی بہتری، ڈیموں کی تعمیر کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں، فیصل واوڈا

    آبی شعبے کی بہتری، ڈیموں کی تعمیر کے لیے موثر اقدامات کیے جا رہے ہیں، فیصل واوڈا

    کراچی: وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ آبی شعبے کی بہتری، ڈیموں کی تعمیر کے لیے موثراقدامات کیے جا رہے ہیں، ورلڈ بینک کے تعاون سے ہائیڈرو پاور اور آبی شعبہ مزید ترقی کرے گا۔

    تفصیلات کے مطابق ورلڈ بینک کے صدر نے وفاقی وزیرفیصل واوڈا کے ہمراہ تربیلا ڈیم کا دورہ کیا، تربیلا ڈیم، ہائیڈل پاور اسٹیشن اور ہائیڈرو پاورکے توسیعی منصوبے کا جائزہ لیا۔

    اس موقع پر سیکرٹری آبی وسائل، چیئرمین واپڈا سمیت ورلڈ بینک کے حکام بھی موجود تھے، عالمی بینک نے پانی کے شعبے میں بہتری کے لیے فیصل واوڈا کی کوششوں کو سراہا ہے، وفد نے داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تکمیل میں مسائل حل کرنے پر بھی اطمینان کا اظہار کیا۔

    فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ آبی شعبے کی بہتری، ڈیموں کی تعمیر کے لیے موثراقدامات کیے جا رہے ہیں، ورلڈ بینک کے تعاون سے ہائیڈرو پاور اور آبی شعبہ مزید ترقی کرے گا۔

    وفاقی وزیر آبی وسائل نے کہا کہ تربیلا ڈیم سے ایم اے پی 378 پانی زرعی ضروریات پوری کرتا ہے، تربیلا سے بجلی کے 523 بلین یونٹس نیشنل گرڈ میں شامل ہوتے ہیں۔

    وفاقی وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے ڈیموں سے متعلق منصوبوں میں تعاون پر ورلڈ بینک کے صدر کا شکریہ ادا کیا۔

  • ڈیموں کی تعمیر کیلئے1600ارب روپے کی خطیر رقم درکار ہے، جسٹس ثاقب نثار

    ڈیموں کی تعمیر کیلئے1600ارب روپے کی خطیر رقم درکار ہے، جسٹس ثاقب نثار

    لندن : چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے کہا ہے کہ ڈیموں کی تعمیر کیلئے1600ارب روپے کی خطیر رقم درکار ہے، ڈیمز کیلئے چندے کے علاوہ اور طریقہ کار بھی وضع کرنے ہوں گے کیونکہ ہمیں صرف ایک نہیں کئی ڈیم بنانے پڑیں گے۔

    ان خیالات کا اظہار انہوں نے لندن میں ڈیم فنڈریزنگ کے سلسلے میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ چیف جسٹس نے کہا کہ آنے والی نسل کو بچانے کے لئے قربانی دینے کا وقت آگیا ہے۔

    چندہ آگاہی مہم اس کا آغاز ہے تاکہ ڈیم مہم کو قومی سطح پر لایا جاسکے، ہمیں اپنے بچوں کیلئے پانی دیکھنا ہے، پاکستان کو پانی کی کمی اور بڑھتی آبادی کے بحران کا سامنا ہے۔

    چیف جسٹس کا مزید کہنا تھا کہ ماضی میں پاکستان میں کنویں کا پانی 40فٹ پرنظر آتا تھا، آج لاہور میں زیر زمین پانی 400فٹ پر بھی میسر نہیں ہے جبکہ کوئٹہ میں 1500فٹ پر زیر زمین پانی مل رہا ہے، پاکستان میں نئے ڈیموں کی تعمیر ناگزیر ہے۔

    جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ لاہور میں تمام ترفضلہ دریائے راوی میں ڈال دیا جاتا ہے، دریائے راوی کبھی ٹھاٹھیں مارتا ہوا دریاتھا، آج گندا ہوچکا ہے، پورے پنجاب میں پانی پینے کے قابل نہیں رہا، پنجاب میں 40ارب صاف پانی کےنام پرخرچ ہوئے،40ارب کے باوجود لوگوں کو ایک گھونٹ صاف پانی مہیا نہیں کیا گیا، اگر ہم نے درست سمت کا تعین کرلیا تو مسائل پر جلد قابو پالیں گے۔

    انہوں نے کہا کہ ماضی کی حکومتیں 40سال تک پانی کا مسئلہ نظرانداز کرتی رہیں، پانی کی کمی کا مسئلہ نظرانداز کرکے ماضی کی حکومتوں نے جرم کا ارتکاب کیا،40سال پہلے تربیلا ڈیم بنا، اس کے بعد کوئی بڑا ڈیم نہیں بنا۔

    سندھ کا ذکر کرتے ہوئے چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ کراچی کو پانی فراہم کرنے والی منچھر جھیل مکمل آلودہ ہوچکی ہے، سندھ میں خود دیکھا کہ لوگ نہر سے گندا پانی لے کرپی رہے ہیں۔

  • ڈیم فنڈ: نارروے میں‌ مقیم پاکستانیوں‌ نے دو گھنٹے میں 8 کروڑ روپے عطیہ کردیے

    ڈیم فنڈ: نارروے میں‌ مقیم پاکستانیوں‌ نے دو گھنٹے میں 8 کروڑ روپے عطیہ کردیے

    اوسلو: نارروے میں مقیم پاکستانیوں نے دیامیربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے دو گھنٹوں میں 8 کروڑ روپے عطیہ کردیے۔

    تفصیلات کے مطابق نارروے کے دارالحکومت اوسلو میں موجود پاکستانی سفارت خانے میں تقریب کا انعقاد کیا گیا جس میں تحریک انصاف کے سینیٹر فیصل جاوید خان نے مہمانِ خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔

    فیصل جاوید خان نے ذاتی طور پر پروگرام کے انعقاد میں دلچپسی لی جس کے بعد یہ پورپ کی سب سے بڑی تقریب بن گئی جس میں بیرونِ ممالک میں رہنے والے پاکستانیوں نے شرکت کی۔

    مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ: سعودی عرب میں مقیم پاکستانیوں نے خطیر رقم عطیہ کردی

    تحریک انصاف کے سینیٹر نے ملک میں ڈیموں کی تعمیر اور اہمیت کے حوالے سے روشنی ڈالی اور حاضرین سے اپیل کی کہ وہ بھی قومی فریضے میں حصہ ڈالتے ہوئے ڈیم فنڈ میں کچھ رقم عطیہ کریں۔

    حاضرین نے فنڈ دینے کا سلسلہ شروع کیا تو دیکھتے ہی دیکھتے دو گھنٹے کے دوران 8 کروڑ روپے جمع ہوگئے۔

    فیصل جاوید خان نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر ٹویٹ میں کہ کہ ’مجھے نارروے میں رہائش پذیر پاکستانیوں پر فخر ہے جنہوں نے 8 کروڑ روپے عطیہ کیے اور اس تقریب کو یورپ کی سب سے بڑی تقریب بنایا‘۔

    ڈیم فنڈ میں اب تک جمع ہونے والی رقم

    دوسری جانب سپریم کورٹ آف پاکستان کی ویب سائٹ پر 2 نومبر تک کے جاری ہونے والے اعداد و شمار کے مطابق پاکستانیوں نے فراخ دلی کا مظاہرہ کرتے ہوئے ڈیبٹ اور کریڈٹ کارڈ کے ذریعے ڈیم فنڈ میں اب تک سات ارب تینتس کروڑ چھبیس لاکھ التالیس ہزار 833 روپے عطیہ کیے۔

    ڈیم فنڈ میں اب تک پاک فوج کی جانب سے سب سے زیادہ 58 کروڑ سے زائد کی رقم جمع کرائی گئی جبکہ اے آر وائی کے سی ای او سلمان اقبال نے بھی ایک لاکھ ڈالر کی خطیر رقم عطیہ کی۔

    ڈیم فنڈ کھولنے کا حکم

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    چیف جسٹس آف پاکستان کی ہدایت پر کھولے جانے والے ڈیم فنڈ میں ہر پاکستانی اپنی استطاعت کے مطابق حصہ لے رہا ہے جبکہ بہت سے صارفین موبائل میسج کے ذریعے 10 روپے کی رقم بھی عطیہ کررہے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں: پیرس میں ڈیم فنڈ ریزنگ تقریب: اوورسیز پاکستانیوں نے دو لاکھ یورو چندہ دیا

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا، جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

  • وزیراعظم کی اپیل، ڈیم فنڈ میں رقم ایک ارب 98 کروڑ روپے سے تجاوز کرگئی

    وزیراعظم کی اپیل، ڈیم فنڈ میں رقم ایک ارب 98 کروڑ روپے سے تجاوز کرگئی

    اسلام آباد : چیف جسٹس ثاقب نثار کے قائم ڈیم فنڈ میں  عطیات کا سلسلہ جاری ہے، چند روز کے دوران ایک ارب 98 کروڑ روپے کی خطیررقم جمع ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ڈیم فنڈ سے متعلق سپریم کورٹ کی جانب سے ڈیم کی تعمیر کے لئے جمع ہونے والی رقم سے متعلق رپورٹ جاری کردی، جس کے مطابق
    سپریم کورٹ ڈیم فنڈ میں 6 جولائی سے اب تک مختلف بینکوں کے اکاؤئنٹس میں ایک ارب 98 کروڑ 76 لاکھ 48 ہزار866 روپے جمع ہوچکے ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق رقم کا زیادہ حصہ پاکستان سے ہی جمع ہوا، پاکستانیوں نے فنڈ میں ایک ارب91 کروڑ جمع کرائے ، پاکستان میں صرف ایس ایم ایس سروس سے 5 کروڑ 75 لاکھ اکھٹے ہوئے۔

    سپریم کورٹ کی رپورٹ میں کہا گیا بیرون ملک سے کل فنڈ کی صرف ایک فیصد رقم بھیجی گئی ، بیرون ملک مقیم پاکستانیوں نے دو کروڑ پندرہ لاکھ روپے دیئے ، سب سے زیادہ فنڈز امریکہ سے 57 لاکھ روپے بھجوائے گئے۔

    رپورٹ کے مطابق ڈیم کی تعمیر کے بھیجنے والوں میں امریکا پہلے ، برطانیہ دوسرے اور متحدہ عرب امارات تیسرے نمبرپر رہا۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا، جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سب سے پہلے ڈیموں کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا تھا، جس کے بعد مزید 2 لاکھ جمع کراچکے ہیں۔

    اخوت فاؤنڈیشن کے چیئرمین نے چیف جسٹس سے ملاقا ت کی اور دس لاکھ کاعطیہ پیش کیا جبکہ وزیر ریلوے شیخ رشید نے بھی ہرسال دس کروڑ وزیراعظم کے ڈیمز فنڈ میں دینے کا بڑا اعلان کیا ہے۔

    مسلح افواج نے ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تینوں مسلح افواج کے افسران 2دن کی تنخواہ فنڈ میں جمع کرائیں گے۔

    چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی نے 15 لاکھ جبکہ قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اداکار حمزہ علی عباسی سمیت ملک میں بسنے والے دیگر لوگوں نے بھی ڈیمز کی تعمیر میں حصہ ڈالا، شاہد آفریدی نے اپنی اور فاؤنڈیشن کی جانب سے 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا بعدازاں پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے بھی 10 لاکھ روپے عطیہ کیے۔

    واضح رہے گذشتہ روز وزیراعظم پاکستان نے اپنے خطاب میں ڈیم بنانے کے لیے قوم سے مدد مانگی تھی اور پیغام میں کہا تھا پاکستان بہت سے مسائل کا شکار ہے مگر سب بڑا مسئلہ پانی کی کمی ہے، ڈیم بنانا ناگزیر ہوگیا ہے، ڈیم نہ بنائے تو 2025میں پاکستان میں خشک سالی شروع ہوجائے گی، پاکستان میں قحط پڑسکتا ہے۔

    وزیراعظم عمران خان نے اپیل کی ڈیم بنانے کے لئے آج سے جہاد کرنا ہے، اوورسیز پاکستانی کم ازکم ایک ہزارڈالر ڈیم فنڈز میں بھیجیں۔چیف جسٹس اورپرائم منسٹر فنڈزکو ضم کیا جارہا ہے، یقین دلاتا ہوں قوم کے پیسے کی خود حفاظت خود کروں گا۔

  • ڈیموں کی تعمیر، کس کس نے رقم جمع کرائی؟  اسٹیٹ بینک نے نام  و تفصیل جاری کردی

    ڈیموں کی تعمیر، کس کس نے رقم جمع کرائی؟ اسٹیٹ بینک نے نام و تفصیل جاری کردی

    کراچی: اسٹیٹ بینک آف پاکستان (ایس بی پی) نے ڈیموں کے لیے عطیات جمع کرانے والے افراد کے نام اور رقم کی تفصیلات جاری کردیں جس کے مطابق مجموعی طور پر 10 روز کے اندر 3 کروڑ 42 لاکھ روپے کے عطیات جمع ہوئے۔

    اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری اعلامیے کے مطابق 16 جولائی تک دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیرات کے لیے ساڑھے 3 کروڑ 42 لاکھ سے زائد رقم  وصول ہوئی، فنڈ دینے والے افراد کا ڈیٹا روزانہ کی بنیاد پر  اپ ڈیٹ کیا جارہا ہے۔

    ایس بی پی نے آج شام تک جمع ہونے والی رقم اور اُن کی تفصیلات ویب سائٹ پر شیئر کردیں جن میں عطیات دینے والوں کے نام اور رقم شامل ہے۔

    اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے سپریم کورٹ کے ڈیمز فنڈ اکاؤنٹ میں جمع کرائے گئے فنڈز کو بلحاظ ڈونر اور بینک ترتیب دیا اور یہ بھی ہدایت کی کہ عطیہ کنندہ اپنی رقم اور تفصیل کو مذکورہ تاریخ پر جاکر دیکھ سکتا ہے۔

    مزید پڑھیں: ڈیمز کی تعمیر، باکسر عامر خان نے 10 لاکھ روپے عطیہ کردیے

    اعلامیے کے مطابق جو رقم اے ٹی ایم، انٹربینک سے ٹرانسفر ہوئی اُسے مجموعی بینکوں کے لحاظ سے ترتیب دیا گیا اور ڈونر کے نام واضح نہیں کیے گیے۔ سپریم کورٹ کے ڈیموں کی تعمیر کے حوالے سے کھولے جانے والے اکاؤنٹس میں 10 روز کے اندر تقریباً 3کروڑ 42 لاکھ 95 ہزار 1سو 41 روپے (34،295،141.07) جمع ہوئے۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: عام شہری بھی ڈیمز کی تعمیر کیلئے اپنا حصہ ڈال سکیں گے

    بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے سب سے پہلے ڈیموں کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا تھا پھر میئر کراچی اور پیر پگارا نے ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی تھی اور وسیم اختر  نے اپنی اور کے ایم سی افسران کی طرف سے ایک ایک لاکھ روپے فنڈ عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    مسلح افواج نے ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تینوں مسلح افواج کے افسران 2دن کی تنخواہ فنڈ میں جمع کرائیں گے۔

    قومی کرکٹ ٹیم کے سابق کپتان اور اداکار حمزہ علی عباسی سمیت ملک میں بسنے والے دیگر لوگوں نے بھی ڈیمز کی تعمیر میں حصہ ڈالا، شاہد آفریدی نے اپنی اور فاؤنڈیشن کی جانب سے 15 لاکھ روپے دینے کا اعلان کیا جبکہ پاکستانی نژاد برطانوی باکسر نے بھی 10 لاکھ روپے عطیہ کیے۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    اسے بھی پڑھیں: چیف جسٹس نے ڈیمز کی تعمیر کیلئے 10لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرادیا

    سپریم کورٹ آف پاکستان نے دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے فنڈقائم کیا ہے جس میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • عام شہری بھی ڈیمز کی تعمیر کیلئے اپنا حصہ ڈال سکیں گے

    عام شہری بھی ڈیمز کی تعمیر کیلئے اپنا حصہ ڈال سکیں گے

    اسلام آباد: چیف جسٹس ثاقب نثار نے ڈیموں کی تعمیر کے لیے عام شہریوں سے فنڈز دینے کی اپیل کردی ، شہری مختص کردہ فنڈ میں ایک موبائل میسج کے ذریعے عطیات جمع کراسکتے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے دیامربھاشا اور مہمند ڈیم کی تعمیر کی فنڈنگ کے لیے موبائل فون صارفین کیلئے آسان طریقہ کار متعارف کرا دیا گیا ہے، جس سے اب عام شہری بھی ڈیمز کی تعمیر کیلئے اپنا حصہ ڈال سکیں گے۔

    موبائل صارفین میسج سروس کے ذریعے 10 روپے ڈیموں کے اکاؤنٹ میں عطیہ کرسکتے ہیں۔

    سپریم کورٹ کی پریس ریلیز میں انتہائی سادہ طریقہ کار بتایا گیا، جس کے مطابق میسج میں ’ڈیم‘ لکھیں اور ’8000‘ پر بھیج دیں، جس کے بعد آپ کو تصدیق کا میسج موصول ہوجائے گا۔

    یاد رہے کہ گزشتہ دنوں کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت چیف جسٹس آف پاکستان نے دیامیر بھاشا اور مہمند کو فوری تعمیر کرنے کے احکامات جاری کرتے ہوئے فنڈز قائم کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    بعد ازاں چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ڈیمز کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا تھا جبکہ میئر کراچی اور پیر پگارا نے ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی تھی اور وسیم اختر نے اپنی اور کے ایم سی افسران کی طرف سے ایک ایک لاکھ روپے فنڈ عطیہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔

    اس کے بعد مسلح افواج نے ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ تینوں مسلح افواج کے افسران 2دن کی تنخواہ فنڈ میں جمع کرائیں گے جبکہ دیگر اداروں کے ملازمین نے ڈیموں کے لیے تنخواہیں دینے کا بھی اعلان کیا ہے۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں۔ مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہنچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔

  • اے آر وائی نیوز کے صحافیوں کا ڈیموں کی تعمیر میں عطیہ دینے کا اعلان

    اے آر وائی نیوز کے صحافیوں کا ڈیموں کی تعمیر میں عطیہ دینے کا اعلان

    لاہور : پاکستان میں ڈیموں کی تعمیر کیلئے بنائے جانے خصوصی فنڈ میں اے آر وائی کے صحافیوں نے بھی اپنا حصہ ڈال دیا، عارف حمید بھٹی، صابر شاکر اور بیرسٹر احتشام امیرالدین نے تین لاکھ روپے عطیہ کردیئے۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ کی جانب سے حکم جاری ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے دو ڈیمز دیامیر بھاشا اور مہمند کی تعمیر کے لیے فنڈز قائم کیے ہیں جس میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اس کار خیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے رہے ہیں۔

    اس سلسے میں اے آر وائی نیوز کے پروگرام دی رپورٹرز کے اینکرز عارف حمید بھٹی، صابر شاکر اور بیرسٹر احتشام امیرالدین نے فی کس ایک ایک لاکھ روپے عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔

    قبل ازیں  پاک فوج کے افسران  بھی اس کار خیر میں اپنا حصہ ڈالتے ہوئے دو دن کی تنخواہ اور تینوں مسلح افواج کے جوان بھی ایک دن کی تنخواہ مذکورہ فنڈ میں جمع کرائیں گے۔

    مزید پڑھیں : مسلح افواج کا ڈیموں کی تعمیر کے کار خیر میں بڑھ چڑھ کرحصہ لینے کا اعلان

    اس سے قبل چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے ذاتی طور پر ڈیموں کی تعمیر کے لئے دس لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرایا تھا جبکہ میئر کراچی اور پیر پگارا نے بھی ہر قسم کے تعاون کی پیشکش کی تھی اور میئر کراچی بھی اپنی اور کے ایم سی افسران کی جانب سے ایک ایک لاکھ روپے فنڈ عطیہ کرنے کا اعلان کرچکے ہیں۔

    مزید پڑھیں: چیف جسٹس نے ڈیمز کی تعمیر کیلئے 10لاکھ روپے کا عطیہ جمع کرادیا

    واضح رہے کہ سپریم کورٹ کی جانب سے حکم جاری ہونے کے بعد وفاقی حکومت نے دو ڈیمز دیامیر بھاشا اور مہمند کی تعمیر کے لیے فنڈز قائم کردیئے، اسٹیٹ بینک آف پاکستان نے عطیات جمع کرانے کے لیے اکاؤنٹس بھی کھول دیئے ہیں۔


    خبر کے بارے میں اپنی رائے کا اظہار کمنٹس میں کریں‘مذکورہ معلومات کو زیادہ سے زیادہ لوگوں تک پہچانے کے لیے سوشل میڈیا پر شیئر کریں۔