Tag: ڈیم

  • ڈیموں کی تعمیرکے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کوتیارہیں: زرداری

    ڈیموں کی تعمیرکے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کوتیارہیں: زرداری

    اسلام آباد : سابق صدر مملکت آصف زرداری نے پارلیمنٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈیموں کی تعمیر کے لیے حکومت کے ساتھ مل کر کام کرنے کوتیار ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق پاکستان کے سابق صدر پیپلز پارٹی پاکستان کے شریک چیئرمین آصف زرداری نے قومی اسمبلی میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ مشرف صاحب بھی ایک بینک چیئرمین کو چیمپئن بنا کر لائے تھے، اس چیمپئن کو یہ ہی نہیں معلوم تھا پاکستان کے مسائل کیا ہیں۔

    شریک چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ جب ہم آئے تو اس وقت گندم پر فسادات ہو رہے تھے، ملکی مسائل بہت گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں، مل کر آگے بڑھنا ہوگا،۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ پانی انسانی حقوق میں سے بنیادی حق ہے، ڈیم ضرور بننے چاہئیں لیکن سب کے اتفاق رائے سے کام ہو، ڈیمز کے معاملے پر حکومت کا مکمل ساتھ دیں گے، کراچی کی آبادی 3 کروڑ ہے کراچی پانی پیتا ہے تو پانی دیتا بھی ہے۔

    سابق صدر آصف زرداری نے کہا کہ معیشت کو بہتر کردیا تو ملک کے تمام مسائل حل ہو جائیں گے، نیو یارک میں معیشت خراب تھی تو آپ ہوٹل سے نکل نہیں سکتے تھے، آج معیشت بہترہے تو نیو یارک میں امن ہے۔

    پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین نے پارلیمنٹ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آئیں پانی کےمعاملےپربیٹھتےہیں ایک کمیٹی میں سب کوشامل کرتےہیں۔

    آصف زرداری کا کہنا تھا کہ ملکی مسائل بہت گھمبیر ہوتے جا رہے ہیں، مل کر آگے بڑھنا ہوگا، افغانستان ایک ایشو ہے ان کے ساتھ کام کرنا بھی ایک ایشو ہے۔

    سابق صدر پاکستان آصف زرداری کا کہنا تھا کہ آئیں پاکستان کے ساتھ بیٹھیں آپ کو اچھا مشورہ دیں گے، میاں صاحب کے ساتھ بھی چلنے کو تیار تھے، آپ کے ساتھ بھی چلیں گے۔

  • پاکستان آج ٹیک آف کررہا ہے ‘ چیف جسٹس

    پاکستان آج ٹیک آف کررہا ہے ‘ چیف جسٹس

    لاہور: چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا ہے کہ عوام بڑھ چڑھ کر ڈیم فنڈ میں حصہ ڈال رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس میاں ثاقب نثار داتا دربار میں عرس کی تقریبات کا آغاز کیا، مزار پرچادر چڑھائی اور فاتحہ خوانی کی۔

    چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک کونیک صالح، دین دار، سچے لوگ نصیب فرمائے۔

    انہوں نے کہا کہ آئندہ نسلوں کے لیے آسانیاں اورسہولتیں پیدا کرنی چاہئیں، اولیائے کرام کی بدولت برصغیر میں لاکھوں لوگ مسلمان ہوئے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ ڈیمز بغیرملک کوبہت مشکل اورمسائل ہیں، عوام ڈیمز کی تعمیر کے لیے جتنا ہوسکے کریں۔

    انہوں نے کہا کہ ایک دوسرے کودیکھ کرمدد کرنے کا جذبہ آتا ہے، ڈیمزہمارے لیے بہت ضروری ہیں اورجلد انہیں تعمیرکرنا ہے۔

    چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ پہلی دفعہ محسوس ہو رہا ہے کہ ملک ترقی کی طرف ٹیک آف کررہا ہے، ہم جلد ترقی کی منازل طے کرلیں گے۔

    قیام پاکستان کے پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے‘ چیف جسٹس

    یاد رہے کہ گزشتہ روزچیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار کا کہنا تھا کہ قیام پاکستان کے پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے۔

  • قیام پاکستان کے  پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے: چیف جسٹس

    قیام پاکستان کے  پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے: چیف جسٹس

    کراچی: چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا ہے کہ قیام پاکستان کے  پیچھے جدوجہد اورعشق کارفرما ہے.

    ان خیالات کا اظہار چیف جسٹس نے کراچی میں‌ ایک تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا. انھوں نے کہا کہ پاکستان نہ ہوتا، تو میں آج کسی ہندوکامنشی ہوتا.

    چیف جسٹس ثاقب نثار نے کہا کہ پاکستان ہمیں کسی نے تحفے میں نہیں دیا، اس کے پیچھے عشق کا جذبہ تھا، ہمارے بزرگو ں نے پاکستان کے لئے بہت قربانیاں دیں.

    انھوں نے مزید کہا کہ ہم خوش نصیب ہیں، اللہ نے ہمیں پاکستان عطا کیا، ہم اس پاکستان کےساتھ کیا کر رہے ہیں، ہمیں‌ سوچنا ہوگا، ہمیں اس ملک کی قدرکرنی چاہیے، آئیں پاکستان سے عشق کرنا سیکھیں.


    مزید پڑھیں: شاہ رخ جتوئی کو ڈیتھ سیل منتقل کیا جائے: چیف جسٹس برہم


    انھوں نے کہا کہ جب کسی چیز سےعشق کرلیں، تواس کےعشق میں فنا ہوجاتے ہیں، پاکستان کو ایک ماں کی طرح دیکھیں، اس کی قدر کریں.

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہماری پہلی اور آخری محبت پاکستان ہے، پاکستان میں پانی کم ہوتا جارہا ہے، ملک کی ترقی کے لئےہم سب کو حصہ ڈالنا ہوگا.

    جاوید میاں داد کا ڈیم فنڈ میں بڑا عطیہ

    آج پاکستان کے سابق کپتان جاوید میاں داد نے چیف جسٹس سے ملاقات کی اور ڈیم فنڈ میں 2 لاکھ روپے کی رقم جمع کرائی.

    اس موقع پر لیجنڈ‌ کرکٹر نے عمران خان کے دستخط شدہ 92 ورلڈکپ کی گیند بھی نیلامی کے لئے پیش کی.

  • ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر سے معیشت کو اربوں کا نقصان ہوا: فیصل واوڈا

    ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر سے معیشت کو اربوں کا نقصان ہوا: فیصل واوڈا

    اسلام آباد: وفاقی وزیر برائے آبی وسائل فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈیموں کی اشد ضرورت ہے، ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر سے معیشت کو اربوں کا نقصان ہوا۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر آبی وسائل فیصل واوڈا نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں ڈیموں کی تعمیر کی اشد ضرورت ہے، ڈیموں کی تعمیر میں تاخیر سے معیشت کو اربوں کا نقصان ہوا۔

    انہوں نے کہا کہ گزشتہ حکومت نے آبی وسائل پر کوئی توجہ نہیں دی، ڈیم نہ ہونے کی وجہ سے اربوں روپے کا پانی ضائع ہوتا ہے۔ ورلڈ بینک کے ساتھ اسٹینڈنگ کمیٹی کی میٹنگ طے ہے۔ واپڈا کو آبی مسائل سے نمٹنے کے لیے ہنگامی اقدامات کی ہدایت کی ہے۔

    فیصل واوڈا کا کہنا تھا کہ ہماری کوشش ہے داسو پن بجلی منصوبہ 2022 تک مکمل کرلیں، گزشتہ حکومتوں کی تباہی کو ہم نے ٹھیک کرنا ہے۔ فراڈ کی وجہ سے یومیہ 30 کروڑ کا نقصان ہو رہا ہے۔ عالمی اداروں کا کہنا ہے داسو پن بجلی منصوبہ مکمل نہیں ہوسکتا۔

    انہوں نے کہا کہ عالمی ادارے کہتے ہیں منصوبے کے لیے صرف7 فیصد زمین خریدی گئی ہے، ایسا ماحول بنا کر جائیں گے کہ داسو پن بجلی منصوبہ 2022 تک مکمل ہوجائے۔

    فیصل واوڈا نے کہا کہ میرا کام کرنے کا اپنا طریقہ ہے عوام کے لیے اختیارات سے بھی تجاوز کر سکتا ہوں، 18 ویں ترمیم کی بلیک میلنگ میں آنے والا نہیں۔ مجھے نہیں بتائیں میں نے کیا کرنا ہے اپنے طریقے سے کام کروں گا۔

    انہوں نے کہا کہ داسو پن بجلی سے متعلق 6 تاریخ کو پشاور میں اہم اجلاس ہوگا، سندھ کو پانی چور نہیں کہا، میں نے کہا سندھ میں پانی چوری ہوتا ہے۔ ’میں بھی سندھ کے شہر کراچی میں ہی رہتا ہوں‘۔

    انہوں نے مزید کہا کہ ناقص پالیسیوں کی وجہ سے سالانہ 112 ارب کا نقصان ہو رہا ہے، داسو پن بجلی منصوبہ بروقت مکمل ہوتا تو بجلی 5 روپے فی یونٹ ملتی، ایسا نہیں ہو سکتا کہ وفاق پیسہ دیتا رہے اور وہ لوگوں کی جیبوں میں جاتا رہے، سندھ میں کچھ وڈیرے اور سیاستدان اپنی ہریالی کریں گے تو برداشت نہیں کروں گا۔

  • ’ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ڈیم کی تعمیری لاگت 153 ارب روپے بڑھ گئی‘

    ’ڈالر کی قیمت بڑھنے سے ڈیم کی تعمیری لاگت 153 ارب روپے بڑھ گئی‘

    کراچی: سابق وفاقی وزیر خزانہ اور مسلم لیگ ن کے رہنما مفتاح اسماعیل نے کہا ہے کہ ڈالر کی قدر میں 9روپے اضافے کی وجہ سے ڈیم کی تعمیری لاگت 153 ارب روپے بڑھ گئی۔

    اے آر وائی کے پروگرام پاور پلے میں میزبان ارشد شریف کے ساتھ گفتگو کرتے ہوئے مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ ہم یہ نہیں کہتے کہ پی ٹی آئی حکومت کی نیت پر کوئی شک نہیں‌ مگر اب تحریک انصاف کو تسلیم کرنا چاہیے کہ وہ ملک کی سربراہ جماعت ہے۔

    اُن کا کہنا تھا کہ ڈالر کی قدرمیں 9روپے کا اضافہ بڑی بات اور نااہلی ہے مگر تحریک انصاف کے لوگ یہ کیسے کہہ سکتے ہیں کہ ڈالر کی قیمت 140 روپے تک جائے گی۔

    مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ : سی ای او اے آر وائی سلمان اقبال نے ایک لاکھ ڈالرکا چیک چیف جسٹس کو پیش کردیا

    مفتاح اسماعیل کا کہنا تھا کہ عمران خان کیوں نہیں بتارہے ڈالر بڑھنے سے900ارب کانقصان کس وجہ سےہوا، روپے کی قدر میں کمی کے باعث ڈیم کی تخمینہ لاگت بھی 153 ارب روپے تک بڑھ گئی۔

    ڈالر کی قیمتوں کو ماضی میں مصنوعی طریقے سے روکا گیا، عثمان ڈار

    دوسری جانب وزیراعظم نوجوان پروگرام کے چیئرمین اور تحریک انصاف کے رہنما عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ انٹرنیشنل مارکیٹ میں ڈالر مستحکم ہوگیا، ماضی میں امریکی کرنسی کو مصنوعی طریقے سے روکا گیا۔

    اُن کا کہنا تھا کہ حکومت جو اقدامات کررہی ہے اُس کے ثمرات ایک سے ڈیڑھ سال میں سامنے ضرور آئیں گے، مفتاح اسماعیل کو پاکستان سے محبت ہے تو وہ اسحاق ڈار کو واپس لے آئیں، ہماری بدقسمتی ہے کہ سابق  وزیرخزانہ اشتہاری ہے۔

    عثمان ڈار کا کہنا تھا کہ قوم کویقین دلاتاہوں کم از کم وزیرخزانہ اسدعمرملک چھوڑ کر نہیں بھاگیں گے، اسحاق ڈار کو وطن واپس لاکر پوچھنا چاہتے ہیں 13ہزار سے قرضہ 30ہزار ارب تک کیسے پہنچا؟۔

    یہ بھی پڑھیں: ڈالرکی قیمت آج بھی 16 پیسے کا اضافہ

    تحریک انصاف کے رہنما کا کہنا تھا کہ ن لیگ حکومت نے 480ارب سرکلر ڈیٹ کو1.3کھرب پر پہنچادیا۔ پی ٹی آئی حکومت ابھی آئی ہے ہم اپنی پالیسی مرتب کررہےہیں۔

    اُن کا مزید کہنا تھا کہ مفتاح اسماعیل جس عرصے میں تھے اس عرصہ میں معاشی دھماکےکے لیے کام ہوا جس کا اشارہ نوازشریف نے بھی دیا تھا، موجودہ صورتحال اسی کا تسلسل ہے۔

    پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ 50لاکھ گھر، ایک کروڑ نوکریوں کی بات کی تو مذاق اڑایاگیا، عمران خان نے آج پالیسی سامنے رکھ دی ، جو مشکل ضرور ہے مگر ناممکن نہیں، روٹی،کپڑا اور مکان کا نعرہ پیپلزپارٹی کا تھا جسے ہم پورا کرنے جارہے ہیں۔

  • سندھ صرف کالا باغ ڈیم کا مخالف ہے، شرجیل میمن

    سندھ صرف کالا باغ ڈیم کا مخالف ہے، شرجیل میمن

    کراچی: پیپلز پارٹی کے رہنما شرجیل انعام میمن کا کہنا ہے کہ نئی حکومت فی الحال نیٹ پریکٹس کررہی ہے، سندھ صرف کالا باغ ڈیم کا مخالف ہے۔

    تفصیلات کے مطابق شرجیل انعام میمن نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ہم نئی حکومت کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہیں پرویز مشرف سے متعلق سوال پر شرجیل میمن نے تبصرے سے گریز کیا ۔

    یاد رہے کہ شرجیل میمن ودیگرکےخلاف پونے6ارب کرپشن ریفرنس کی سماعت آج ہورہی ہے، نیب کے گواہ کےبیان پر ملزمان کے وکلا آج جرح کریں گے

    انہوں نے کہا کہ نوا ز شریف کو صرف 2 ماہ جیل میں رکھا گیا اور پھر ان کی اپیل منظور ہوگئی ، ہمارے ساتھ کچھ اور سلوک کیا جاتا ہے، ہم ایک سال سے قید میں ہیں۔

    سابق صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ میں ڈیم کےلیےصرف دعائیں دے سکتا ہوں، انہوں نے مزید کہا کہ سندھ تمام ڈیموں کی تعمیر کا مخالف نہیں ، بلکہ صرف کالاباغ ڈیم کے خلاف ہے جس سے سندھ کی زمینیں بنجر ہوجائیں گی۔

    شرجیل میمن نے گفتگو کرتے ہوئے دعویٰ کیا کہ سندھ حکومت ہمیشہ کی طرح اس باربھی روزگارفراہم کرےگی۔

    یاد رہے کہ کچھ دن قبل نجی اسپتال میں زیرِ علاج شرجیل انعام میمن کے کمرے سے شراب بر آمدگی کے کیس میں سابق صوبائی وزیرِ اطلاعات کو شریکِ جرم قرار دے دیا گیا تھا۔ جس کے بعد عدالت کے حکم پر انہیں جیل منتقل کیا گیا۔

  • ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    ڈیموں کی تعمیر سے متعلق سپریم کورٹ کا تفصیلی فیصلہ جاری

    اسلام آباد: سپریم کورٹ آف پاکستان نے پانی کی قلت اور ڈیموں کی تعمیر سے متعلق کیس کا تفصیلی فیصلہ جاری کردیا۔

    سپریم کورٹ کی جانب سے جاری فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دنیا کی تمام معیشتوں کا انحصار پانی پر ہے، پاکستان چونکہ زرعی ملک ہے لہذا یہاں پانی کی اور بھی زیادہ اہمیت ہے۔

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں زراعت کاانحصار پانی کے اکلوتےذریعے دریائے سندھ پرہے، اس وقت ملک میں زندگی کی بقا کے لیے پانی کی سخت ضرورت، مستقبل میں اس کی قلت کو دور کرنے کے لیے سب کے اتفاق کی ضرورت ہے۔

    سپریم کورٹ کے فیصلے میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل دیامراور بھاشا ڈیموں کی تعمیر کی منظوری دے چکی اور ملک میں پیدا ہونے والی قلت اور مستقبل میں ضرورت پرسب متفق ہیں۔

    مزید پڑھیں: ڈیم فنڈ میں دل کھول کرعطیات دینے پر اہل کراچی کا شکریہ ، وزیراعظم عمران خان

    فیصلے میں کہا گیا ہے کہ دستور پاکستان کے آرٹیکل 9 کے تحت کسی بھی شہری کو زندگی کے حق سے محروم نہیں کیا جاسکتا، عوامی مفاد کے لیے سرکاری خزانے کی رقم مخصوص منصوبے پرخرچ کی جا سکتی ہے، عوام کے مفاد کے لیے سپریم کورٹ رجسٹرار کے نام پر ڈیم اکاؤنٹ کھولا گیا۔

    قبل ازیں قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر اسد قیصر کی زیرصدارت ہوا، جس میں تحریک انصاف کے علی محمد خان نے ملک میں نئے ڈیمز بنانے سے متعلق قرارداد پیش کی۔ اپوزیشن کی مخالفت کے باوجود قرارداد کثرت رائے سے منظور کرلی گئی۔

    اس موقع پر وزیر اطلاعات فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ کوئی شخص پانی کے ذخائرکی مخالفت کرے سمجھ سے بالاترہے، حزب اختلاف کا اندازہ لگالیں پانی کے ذخیرے پر اپوزیشن کررہی ہے۔

    یاد رہے کہ 6 جولائی کو کالا باغ ڈیم کی تعمیر سے متعلق ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس آف پاکستان نے پانی کی قلت کو دور کرنے کے لیے فوری طور پر دیامیر بھاشا اور مہمند ڈیموں کی تعمیر کے احکامات اور فنڈز قائم کرنے کا حکم بھی جاری کیا تھا۔

    یہ بھی پڑھیں: قومی اسمبلی میں نئے ڈیمز بنانے کی قرارداد کثرت رائے سے منظور

    فنانس ڈویژن نے ایک قدم مزید اور بڑھاتے ہوئے دیامربھاشا ڈیم فنڈز قائم کرنے کیلئے مختلف اداروں کو خط ارسال کیا تھا، جس میں آڈیٹر جنرل، کنٹرولرجنرل اکاؤنٹس، اکاؤنٹنٹ جنرل پاکستان اور دیگر اداروں کے حکام سے لوگوں کی رقوم اسٹیٹ بینک اورنیشنل بینک کی برانچزمیں جمع کرانے کا انتظامات کے حوالے سے اقدامات کرنے کا کہا گیا تھا۔

    سیکیورٹی ایکسچینج آف پاکستان نے ڈیمز کی تعمیر کے حوالے سے 14 جولائی کو اہم فیصلہ کرتے ہوئے سرکلر جاری کیا تھا جس میں تمام رجسٹرڈ کمپنیوں کو کمرشل سماجی ذمہ داری کے تحت ڈیموں کی تعمیر میں عطیات دینے کی ہدایت کی گئی تھی۔

    اسے بھی پڑھیں: ڈیم فنڈ: 3 ارب روپے کی رقم جمع ہونے کے قریب

    دیامربھاشا اورمہمند ڈیم کی تعمیر کے لیے قائم  فنڈ میں اب اسٹیٹ بینک و دیگر و نجی بینکوں سمیت دیگر سرکاری و پرائیوٹ اداروں کے ملازمین اور عوام نے کروڑوں روپے عطیہ کیے جس کا سلسلہ جاری ہے۔

  • منرل واٹر کیس: چیف جسٹس کابڑی کمپنیوں کے پانی کے نمونوں کی جانچ کا حکم

    منرل واٹر کیس: چیف جسٹس کابڑی کمپنیوں کے پانی کے نمونوں کی جانچ کا حکم

    لاہور: سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں زیر زمین پانی نکال کر منرل واٹر فروخت کرنے والی کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت، عدالت نے پاکستان کی بڑی منرل واٹر کمپنیوں کے پانی کے نمونے چیک کروانے کا حکم دے دیا۔

    تفصیلات کے مطابق آج بروز اتوار سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں دو رکنی بنچ نے زیر زمین پانی نکال کر منرل واٹر فروخت کرنے والی کمپنیوں سے متعلق ازخود نوٹس کی سماعت کی۔ جسٹس اعجازالاحسن نے قرار دیا کہ 20 سال سے کمپنیاں صرف منافع ہی کما رہی ہیں۔

    اس موقع پرچیف جسٹس نے کہا اب وقت آ گیا ہے کہ جو قوم نے ہمیں دیا، اسے لوٹانا ہے۔ لوگوں میں احساس پیدا ہوگیا ہے، اب ہمیں پوچھا جا سکتا ہے۔ چیف جسٹس نے مزید کہا کہ اس کیس کے بعد کمپنیاں مناسب قیمت ادا کریں گی اور ریٹ بھی مناسب رکھیں گی۔

    چیف جسٹس نے کمپنیوں کی جانب سے آڈٹ کے لیے ایک ماہ کی مہلت دینے کی استدعا مسترد کرتے ہوئے ملک کی بڑی منرل واٹر کمپنیوں کے پانی کے نمونے چیک کروانے کا حکم دے دیا۔ عدالت نے منرل واٹر کی بڑی کمپنی کا 15 روز میں فرانزک آڈٹ کروانے کی بھی ہدایت کی۔ چیف جسٹس نے قرار دیا کہ فرانزک آڈٹ کے بعد اس معاملے کو دیکھا جائے گا کہ کمپنیوں کو حکومت کو پانی کی کتنی ادائیگی کرنی چاہیئے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ پانی ایک ایسا ایشو ہے جسے ہرگز نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ اب بڑی بڑی سوسائٹیوں کا نمبر آنا ہے جو ٹیوب ویل لگا کر رہائشیوں سے پوری قیمت وصول کرتی ہیں مگر حکومت کو ایک پیسہ نہیں دیتیں۔ آئندہ ہفتے سوسائٹیوں میں پانی کی فراہمی کے حوالے سے بھی کیس کی سماعت شروع کریں گے

    یا درہے کہ گزشتہ روز ہونے والی سماعت میں چیف جسٹس نےتمام بڑی کمپنیوں کے سی ای اوز کو آج بروز اتوار صبح ۱۱ بجے طلب کیا تھا ، ان کا کہنا تھا کہ دیکھنا ہوگا کہ منرل واٹر میں منرلز شامل کیے جارہے ہیں یا نہیں۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ کمپنیاں رواں سال تک زمین سے مفت پانی حاصل کرکے بیچ رہی ہیں، حکومت کے ساتھ بیٹھ کر پانی نکالنے کا ریٹ طے کریں۔

  • توہینِ عدالت کیس: احسن اقبال کی معافی منظور، کارروائی ختم کردی گئی

    توہینِ عدالت کیس: احسن اقبال کی معافی منظور، کارروائی ختم کردی گئی

    لاہور: عدالتِ عالیہ نے مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراحسن اقبال کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی ختم کردی، انہوں نے گزشتہ سماعت میں عدالت سے غیر مشروط معافی طلب کی تھی۔

    تفصیلات کے مطابق عدالت نے احسن اقبال کے خلاف توہینِ عدالت کی کارروائی ختم کرتے ہوئے امید ظاہر کی ہے کہ مستقبل میں ان کی جانب سے اداروں کے احترام کو ملحوظِ خاطر رکھا جائے گا۔

    یاد رہے کہ جولائی میں ہونے والی سماعت میں احسن اقبال نے عدالت کے روبرو غیر مشروط معافی طلب کی تھی جسے قبول کرلیا گیا ہے، عدالت نے اپنے ریمارکس میں کہا تھا کہ احسن اقبال کو عزت دیتے ہیں مگرباہر جا کر ایسے بیانات قابل برداشت نہیں ہیں، عدالت کی سماعت ستمبر تک ملتوی کی گئی تھی اور عدالت کی جانب سے اس دوران احسن اقبال کے رویے کا جائزہ لینے کا کہا گیا تھا۔

    توہینِ عدالت کیس میں معافی حاصل کرنے کے بعد احسن اقبال کا کہنا تھا کہ ترقی کےلیےتمام اداروں میں ہم آہنگی ضروری ہے ، اگر عدلیہ کمزور ہو گی تو ہر مظلوم کو نقصان ہو گا۔ انہوں نے یہ بھی کہا کہ پارلیمنٹ کی طرح تمام ادارے مقدس ہیں۔

    ملک میں توانائی کی صورتحال پر تبصرہ کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ توانائی اولین ترجیح نہ ہوتی توآج سول وار جیسی صورتحال ہوتی ، 12ہزار میگا واٹ پیدا کی مگر کسی سے چندہ نہیں مانگا ۔ بین الاقوامی اداروں کے اشتراک کے بغیر ڈیم بنانا عملاً ناممکن ہے، ڈیم بنانا انتہائی اہم ہے اسے سنجیدہ لیا جائے ۔

    ان کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت سی پیک کو سبوتاژ کرنے کے لیے لائی گئی ہے تاہم پوری قوم سی پیک کی حفاظت کرے گی ، انہوں نے اس بات کا بھی عندیہ دیا کہ ان کی جماعت دھرنے اور لاک ڈاؤن نہیں کرے گی۔

  • عدالت کا پنجاب کابینہ سے فوری ڈیم کی منظوری لینے کا حکم

    عدالت کا پنجاب کابینہ سے فوری ڈیم کی منظوری لینے کا حکم

    اسلام آباد: سپریم کورٹ میں ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے فوری طور پر پنجاب کابینہ سے ڈیم کی منظوری لینے کی ہدایت کردی۔

    تفصیلات کے مطابق سپریم کورٹ میں ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر سے متعلق کیس کی سماعت چیف جسٹس میاں ثاقب نثار نے کی۔ انہوں نے کہا کہ زیادہ وقت نہیں دیں گے پہلے ہی معاملے میں تاخیر کی گئی۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ ہم ایک ایک ڈیم تعمیر کر کے دیں گے، ہمیں آبی وسائل تعمیر کرنے ہیں۔ ڈیمز کی تعمیر میں بیورو کریسی کے معاملات رکاوٹ نہیں بننے دیں گے، ڈڈوچہ ڈیم کی تعمیر میں کس نے رکاوٹ ڈالی ذمہ داران کا تعین کیا جائے۔

    سیکریٹری آبپاشی نے کہا کہ ڈیم کا معاملہ محکمہ آبپاشی پنجاب نے ٹیک اوور کر لیا ہے۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ آپ نے جو پلان دیا اور رقم بتائی اس میں آدھی خرچ ہوگی، رقم ٹھیکیداروں، انجینیئرز اور بیورو کریسی کی جیبوں میں جائے گی۔ دیامر بھاشا ڈیم بنانے کاارادہ کیا تو کہا گیا کہ کمیشن کو کنٹرول کرلیں۔

    جسٹس عمر عطا بندیال نے کہا کہ آپ کا اثاثہ زمین ہے اور پانی ہے، پارٹنر شپ میں دوسرے فریق کا حصہ پانی کی شرح کے حساب سے ہوگا۔ پانی کی شرح فیصد طے کر لیں اور انہیں ڈیم بنانے دیں۔

    سیکریٹری نے کہا کہ ڈیم کی استعداد 25 ملین گیلن یومیہ ہے، ڈیم راولپنڈی کو پانی کی سپلائی کے لیے بنایا جانا ہے۔

    عدالت نے کہا کہ پانی کی شرح طے کرلیں یہ کتنا پانی لیں گے اور راولپنڈی کو کتنا ملے گا، پونی قیمت اور ایک سال میں ڈیم بنانے کو تیار ہیں تو مسئلہ کیا ہے۔

    سیکریٹری نے کہا کہ ایسا فیصلہ کابینہ کو کرنے دیں تاکہ یہ باقاعدہ پالیسی بن جائے، چیف جسٹس نے کہا کہ کابینہ کا فوری اجلاس بلا کر فیصلہ کر لیں۔

    سیکریٹری نے کہا کہ زمین حاصل کرنے اور ڈیم کے لیے تیاری کرلی ہے، ڈیم کے لیے 6 بلین روپے دستیاب ہیں۔

    چیف جسٹس نے کہا کہ 27 اگست 2015 کا آرڈر ہے لیکن ابھی تک ڈیم تعمیر نہیں ہوا۔ تین سالوں میں ایک ایک دن کا حساب لیں گے، حکومت میں کون ہے ہمیں اس سے غرض نہیں۔

    عدالت نے کہا کہ ڈڈوچہ ڈیم پبلک پرائیویٹ شپ کا معاملہ حکومت کو ارسال کیا جائے، منگل کے روزعدالت کو حکومت کے فیصلے سے آگاہ کیا جائے۔

    کیس کی مزید سماعت منگل تک ملتوی کردی گئی۔