Tag: ڈینگی بخار

  • ڈینگی نے کراچی میں پنجے گاڑ لیے، سیکڑوں شہری مبتلا

    ڈینگی نے کراچی میں پنجے گاڑ لیے، سیکڑوں شہری مبتلا

    کراچی :شہر قائد میں ڈینگی کے مریضوں میں تیزی سے اضافہ ہورہا ہے، رواں ماہ اب تک ڈیڑھ ہزار سے زائد کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    اے آر وائی نیوز کے نمائندے انور خان کے مطابق محکمہ صحت سندھ کی جانب سے اعداد و شمار جاری کردیئے گئے جس کے مطابق ڈینگی سے سب سے زیادہ ضلع شرقی متاثر ہوا ہے۔

    جہاں سات سو کے لگ بھگ مریض زیر علاج ہیں، ضلع جنوبی اور وسطی میں بھی ڈینگی بخار تیزی سے پھیل رہا ہے۔

    سب سے زیادہ ڈینگی کیسز کراچی میں رپورٹ ہوئے، بلدیہ کراچی اور ٹاؤن ایڈمنسٹریشن کی اسپرے مہم بھی کہیں نظر نہیں آئی۔

    رواں ماہ نومبر میں رپورٹ ہونے والے ڈینگی کیسز کے اعداد شمار کے مطابق حیدرآباد میں ڈینگی کے457،سکھر میں ڈینگی کے 27 کیس رپورٹ ہوئے۔

    لاڑکانہ میں ڈینگی کے 35،میرپورخاص ڈویژن میں ڈینگی کے80 کیس سامنےآئے جبکہ شہید بےنظیر آباد میں ڈینگی سے متاثرہ 16 کیس رپورٹ ہوئے۔

    اعداد و شمار کے مطابق کراچی میں 1590 ڈینگی کے کیس رپورٹ ہوئے، ضلع جنوبی میں307، ضلع غربی میں ڈینگی کے36 کیس رپورٹ ہوئے۔

    ضلع شرقی میں 649، وسطی میں ڈینگی کے 256 کیس سامنے آئے، ضلع ملیر میں ڈینگی کے91 ،کورنگی میں ڈینگی کے138کیس اور کیماڑی میں ڈینگی کے 68 کیس رپورٹ ہوئے۔

  • ڈینگی اور کرونا وائرس کے درمیان حیران کن تعلق نے ماہرین کو دنگ کردیا

    ڈینگی اور کرونا وائرس کے درمیان حیران کن تعلق نے ماہرین کو دنگ کردیا

    کرونا وائرس کے حوالے سے دنیا بھر میں مختلف تحقیقات جاری ہیں، حال ہی میں حادثاتی طور پر ہونے والی ایک دریافت نے ماہرین کو خوشگوار حیرت میں مبتلا کردیا۔

    امریکا کی ڈیوک یونیورسٹی کے ماہرین نے برازیل میں ہونے والی ایک تحقیق میں دریافت کیا کہ ڈینگی بخار سے صحت یاب افراد میں کرونا وائرس کے خلاف مزاحمت پیدا ہوجاتی ہے۔

    مذکورہ ماہرین برازیل میں ایک تحقیق کر رہے تھے جس میں انہیں حادثاتی طور پر کرونا وائرس کے پھیلاؤ اور ڈینگی بخار کے درمیان تعلق کا علم ہوا۔ ماہرین نے دیکھا کہ گزشتہ ایک سال کے اندر جن علاقوں میں ڈینگی بخار کے سب سے زیادہ کیسز دیکھے گئے، وہاں کرونا وائرس کا پھیلاؤ نہایت کم رہا۔

    ماہرین کا خیال ہے کہ ڈینگی بخار کی اینٹی باڈیز کسی حد تک کرونا وائرس سے تحفظ فراہم کرتی ہیں یا اسے بے اثر کردیتی ہیں۔ تحقیق میں کہا گیا کہ بظاہر یوں معلوم ہو رہا ہے کہ ڈینگی اور سارس کوویڈ 2 کے وائرسز کے درمیان ایک نوعیت کی کراس ری ایکٹوٹی ہوئی۔

    ان کے مطابق اگر یہ مفروضہ درست ثابت ہوا تو تو ڈینگی وائرس کی ویکسین کسی حد تک کرونا وائرس سے بھی تحفظ فراہم کرسکتی ہے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ تحقیق دلچسپ ہے کیونکہ اس سے قبل یہ دیکھا گیا تھا کہ جن افراد کے خون میں ڈینگی وائرس کی اینٹی باڈیز موجود ہیں، ان کا کرونا وائرس ٹیسٹ گمراہ کن طور پر مثبت آیا باجود اس کے، کہ وہ کرونا وائرس سے متاثر نہیں ہوئے تھے۔

    تحقیق میں کہا گیا کہ ڈینگی وائرس اور کرونا وائرس بالکل الگ نوع سے تعلق رکھتے ہیں لہٰذا ان کے درمیان کسی قسم کا امیونولوجیکل تعلق موجود ہو سکتا ہے، تاہم اس تعلق کو ثابت کرنے کے لیے مزید تحقیق کی ضرورت ہے۔

    خیال رہے کہ برازیل اس وقت کرونا وائرس کے کیسز اور اموات کے حوالے سے تیسرا بدترین ملک ہے، تاہم دیکھا گیا کہ گزشتہ برس ڈینگی وائرس سے متاثرہ علاقے کرونا وائرس سے بہت کم متاثر ہوئے۔

    ماہرین کے مطابق برازیل کے علاوہ ایشیا اور لاطینی امریکا کے بھی کچھ علاقوں میں ڈینگی اور کرونا وائرس کے درمیان ایسا ہی تعلق پایا گیا۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ان کی یہ دریافت قطعی طور پر حادثاتی تھی، انہوں نے برازیل کے کرونا وائرس سے متاثرہ علاقوں کا نقشہ بنایا تو ان کے مشاہدے میں آیا کہ کچھ علاقوں میں وائرس کا پھیلاؤ غیر معمولی طور پر نہایت کم تھا۔

    جب انہوں نے اس کی وجوہات تلاش کیں تو ان کے علم میں یہ دریافت آئی۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نتائج نہایت غیر متوقع او حوصلہ افزا ہیں جنہوں نے کرونا وائرس کے علاج اور تحقیق کے حوالے سے نئے پہلو کی نشاندہی کی ہے۔

  • کے پی کے: ڈینگی سے جاں‌ بحق افراد کی تعداد 31 ہوگئی

    کے پی کے: ڈینگی سے جاں‌ بحق افراد کی تعداد 31 ہوگئی

    پشاور: خیبر پختون خوا میں ڈینگی کا مرض قابو نہیں آسکا، اس بخار سے جاں بحق افراد کی تعداد 31 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کے پی کے میں حکومتی کوششوں کے باوجود ڈینگی مرض پھیلتا جارہا ہے، ہزاروں افراد اس مرض کا شکار ہوئے، اکثریت ٹھیک ہوگئی تاہم اب تک 13 افراد اس مرض سے جاں بحق ہوچکے ہیں۔

    خیبر پختون خوا کے ڈینگی ریسپانس یونٹ کے مطابق ڈینگی سے اموات کی تعداد 31 ہوگئی ہے جب کہ آج مزید 250 افراد ڈینگی مچھر سے متاثر ہوئے۔

    ریسپانس یونٹ کے مطابق صوبے میں آج 1513 افراد نے ڈینگی سے متعلق ٹیسٹ کرائے، آج 88 افراد صحت یاب ہو کر گھروں کو چلےگئے ہیں کہ جب کہ صوبے کے اسپتالوں میں ڈینگی کے 362 مریض زیر علاج ہیں۔

    اسی سے متعلق: کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور جاں‌ بحق، تعداد 27 ہوگئی

    خیال رہے کہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پشاور میں گھر گھر اسپرے کی مہم بھی شروع کی گئی۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    قبل ازیں پنجاب حکومت نے ڈینگی سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت کی ٹیمیں خیبر پختونخوا روانہ کی تھیں۔

  • کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور جاں‌ بحق، تعداد 27 ہوگئی

    کے پی کے: ڈینگی سے ایک اور جاں‌ بحق، تعداد 27 ہوگئی

    پشاور: خیبر پختون خوا کے علاقے تہکال میں ڈینگی بخار کے باعث ایک اور شخص انتقال کرگیا جس کے بعد خیبر پختونخوا میں ڈینگی وائرس سے جاں بحق افراد کی تعداد 27 ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق خیبر پختون خوا میں ڈینگی کا مرض پھیلنے لگا، یکے بعد دیگر مریض سامنے آنے لگے، حالیہ ہلاکت تہکال میں ہوئی۔

    خیبر پختون خوا حکومت کی جانب سے قائم کردہ ڈینگی ریسپانس سینٹر کے مطابق  تہکال کے رہائشی شاہ عالم کی موت ڈینگی سے ہوئی۔

    ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق ڈینگی وائرس سے متعلق آج 1498 ٹیسٹ کیےگئے، روزانہ کی بنیاد پر ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تشخیص کی جارہی ہے اور مرض کے تدارک کے لیے ہرممکن اقدامات کیے جارہے ہیں۔

    خیال رہے کہ ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے پشاور میں گھر گھر اسپرے کی مہم بھی شروع کی گئی۔

    مزید پڑھیں: مچھروں سے بچنے کے طریقے

    قبل ازیں پنجاب حکومت نے ڈینگی سے نمٹنے کے لیے محکمہ صحت کی ٹیمیں خیبر پختونخوا روانہ کی تھیں جنہوں نے مختلف مقامات پر میڈیکل کیمپس لگا رکھے ہیں۔

  • سردیوں میں ڈینگی وائرس سے بچیں

    سردیوں میں ڈینگی وائرس سے بچیں

    سردیوں کا موسم شروع ہوچکا ہے اور یہ موسم دیگر امراض کے ساتھ ساتھ ڈینگی کی افزائش کے لیے بھی نہایت موزوں ہے۔ اس موسم میں ڈینگی سے بچاؤ کی تدابیر اختیار کرنی از حد ضروری ہیں۔

    ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے پیدا ہونے والی یہ بیماری خون کے سفید خلیات پر حملہ کرتی ہے اور انہیں آہستہ آہستہ ناکارہ کرنے لگتی ہے۔ پاکستان ڈینگی کے شکار سرفہرست 10 ممالک میں سے ایک ہے اور خشک موسم میں ان مچھروں کی افزائش بڑھ جاتی ہے۔

    عالمی ادارہ صحت کے مطابق رواں برس دنیا بھر میں تقریباً 4 کروڑ افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوئے۔

    ماہرین کے مطابق ڈینگی وائرس سے بچاؤ کے لیے مندرجہ ذیل حفاظتی اقدامات پر عمل کریں۔

    ڈینگی سے بچاؤ کے لیے سب سے پہلے گھر سے پانی کے ذخائر ختم کریں۔ چھوٹی چھوٹی آرائشی اشیا سے لے کر بڑے بڑے ڈرموں میں موجود پانی کا ذخیرہ مچھروں کی افزائش کا سب سے بڑا ذریعہ ہوتے ہیں۔ انہیں یا تو ختم کریں یا سختی سے ایئر ٹائٹ ڈھانپ کر رکھیں۔

    سورج نکلنے اور غروب ہونے کے وقت لمبی آستین والی قمیض پہنیں اور جسم کے کھلے حصوں کو ڈھانپ لیں۔

    جسم کے کھلے حصوں جیسے بازو اور منہ پر مچھر بھگانے والے لوشن کا بھی استعمال کیا جاسکتا ہے۔

    گھروں اور دفتروں میں مچھر مار اسپرے اور کوائل میٹ استعمال کریں۔

    دروازوں، کھڑکیوں اور روشن دانوں میں جالی کا استعمال کریں۔

    گھروں کے پردوں پر بھی مچھر مار ادویات اسپرے کریں۔

    چند ایک پودے جیسے لیمن گراس ڈینگی مچھر کی افزائش کی روک تھام کے لیے بہترین ہیں۔

  • ڈینگی بخار سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر

    ڈینگی بخار سے بچاؤ کیلئے احتیاطی تدابیر

    ملک بھر میں تیزی سے ڈینگی کے کیسز سامنے آرہے ہیں، اس بخار کا کو ئی خاص علاج نہیں مگر احتیاطی تدابیر سے بچا جاسکتا ہے ۔

    ڈینگی بخار کا علاج تو ابھی تک کو دریافت د نہیں ہوا ۔ مگر اختیاطی تدابیر سے اس بخار سے بچاؤ ممکن ہے،ڈینگی سے بچنے کی احتیاطی تدابیر مندرجہ ذیل ہیں۔

    1۔ ڈینگی سے بچاو کیلئے سورج نکلنے اور غروب ہونے کے وقت لمبی آستین والی قمیض کا استعمال ضروری ہے ۔

    2۔ جسم کے کھلے حصوں بازو اور منہ پر مچھر بھگانے والےلوشن لگائیں جانا چاہیئے ۔

    3۔ گھروں اور دفتروں میں مچھر مار اسپرے اور کوائل میٹ استعمال کریں۔

    4۔ دروازوں ، کھڑکیوں اور روشن دانوں میں جالی کا استعمال کریں ۔

    5۔ گھروں کے پردوں پر بھی مچھر مار ادویات اسپرے کریں۔

    6۔ اس کے علاوہ چند ایک پودے جیسے لیمن گراس بھی ڈینگی مچھر کی افزائش کی روک تھام کیلئے استعمال ہوتی ہے ۔

  • ایبٹ آباد ، ڈینگی بخار نے مزید چار افراد کی جان لے لی

    ایبٹ آباد ، ڈینگی بخار نے مزید چار افراد کی جان لے لی

    ایبٹ آباد : ڈینگی بخار میں مبتلا چار مریض جاں بحق ہو گئے، جاں بحق افراد میں دو خواتین بھی شامل ہیں،ضلعی انتظامیہ ڈینگی کو روکنے میں مکمل ناکام ہوگئی۔

    تفصیلات کے مطابق ایبٹ آباد شہر کے مختلف علاقوں میں ڈینگی بخار کے کیسز میں اضافہ ہو گیا ہے۔ حویلیاں اور گردونواح کے علاقوں میں ڈینگی کے کیسز میں آئے روز اضافہ ہونے لگا۔

    ڈینگی سے حویلیاں میں دو مرد اور دو خواتین اس بیماری کی نظر ہو گئے، ایوب میڈیکل کمپلکس اوربے نظیر شہید اسپتال میں ڈینگی بخار کیلئے تا حال الگ وارڈ قائم نہیں کیا جا سکا۔

    جبکہ ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نہ تو مریضوں کی داد رسی کی گئی اور نہ ہی ڈینگی سے متاثرہ علاقوں میں فوگ اسپرے کیا گیا،جس کے باعث ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے۔

    پی پی ایچ آئی کی جانب سے حویلیاں میں ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کیلئے فری میڈیکل کیمپ کا انعقاد کیا گیا،جہاں ڈینگی سے متاثرہ علاقوں کے مریضوں کے خون کے نمونے لینے کے ساتھ مریضوں میں مفت ادویات بھی تقسیم کی گئیں۔