Tag: ڈینگی وائرس

  • ڈینگی وائرس نے گزشتہ 24 گھنٹے میں ایک اور قیمتی جان لے لی

    ڈینگی وائرس نے گزشتہ 24 گھنٹے میں ایک اور قیمتی جان لے لی

    راولپنڈی میں ڈینگی وائرس نے گزشتہ 24 گھنٹے میں ایک اور قیمتی جان لے لی جس کے بعد اب تک انتقال کرنیوالوں کی تعداد 16 ہوگئی۔

    محکمہ صحت کے مطابق ڈینگی وائرس سے راولپنڈی کے کلرسیداں کی رہائشی خاتون ہولی فیملی اسپتال میں دم توڑ گئی، رواں سیزن ڈینگی سے ابتک انتقال کرنیوالوں کی تعداد 16 ہوگئی۔

     محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 141 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے جس کے بعد اسپتالوں میں زیر علاج ڈینگی میں مبتلا مریضوں کی تعداد 261 ہوگئی۔

    محکمہ صحت کے مطابق ڈینگی سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4427 تک پہنچ گئی ہے جبکہ رواں سیزن میں کانگو کے 2 ملیریا کے 656 مریض آئے، رواں سیزن میں ابتک منکی پاکس کا کوئی مریض رپورٹ نہیں ہوا ہے۔

  • کراچی میں خطرناک وائرس کا پھیلاؤ ، پہلی ہلاکت سامنے آگئی

    کراچی میں خطرناک وائرس کا پھیلاؤ ، پہلی ہلاکت سامنے آگئی

    کراچی : شہر قائد میں خطرناک وائرس نے سر اٹھانا شروع کردیا اور رواں سال کی پہلی ہلاکت سامنے آگئی۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں خطرناک وبائی مرض نے پیر پھیلانے شروع کر دیئے ہیں۔

    شہر میں رواں سال کے دوران ڈینگی سے پہلی ہلاکت سامنے آگئی، اسپتال زراٸع نے بتایا ہے کہ ڈینگی سے متاثر بچہ تشویشناک حالت میں اسپتال لایا گیا تاہم پلیٹیلیٹس ختم ہونے کے باعث بچہ انتقال کر گیا۔

    زراٸع نے بتایا کہ بچہ نجی اسپتال میں زیر علاج تھا ، وہ دو تین دن سے بیمار تھا اور اس کی عمر 12 سال تھی۔

    نجی اسپتال کی انتظامیہ نے ڈی ایچ او ایسٹ کو ڈینگی سے رواں سال کی پہلی موت کی رپورٹ فراہم کردی ہے۔

    محکمہ صحت سندھ کی جانب سے ڈینگی کیسز کی یومیہ رپورٹ جاری کرنے کا سلسلہ بند ہے اور ڈینگی سے ہلاکت کی کوٸی تصدیق تاحال نہیں کی گئی، نگراں حکومت میں یومیہ کیسز کی رپورٹ جاری کی جاتی تھی۔

    یاد رہے محکمہ صحت سندھ نے مختلف بیماریوں کی سالانہ موازنہ رپورٹ جاری کی تھی ، جس میں بتایا تھا کہ سال 2022 میں ڈینگی کے 23274 کیسز اور 64 اموات ریکارڈ ہوئیں جبکہ سال 2023 ڈینگی کے حوالے سے انتہائی خوش آئند رہا جس میں ڈینگی کے 2852 کیسز میں سے کسی شخص کی موت واقع نہیں ہوئی۔

    ڈینگی کی علامات

    ڈینگی بخار مچھروں کی ایک قسم ایڈیز کے کاٹنے سے ہوتا ہے جو خود ڈینگی وائرس سے متاثر ہوتا ہے اور کاٹنے کے بعد خون میں وائرس کو منتقل کردیتا ہے۔

    ڈینگی بخار کی پہلی علامت یہ ہے کہ مریض کے سر میں شدید قسم کا درد ہوتا ہے، ڈینگی وائرس کے سبب کمر کے پچھلے حصے میں، اور ٹانگوں اور پٹھوں میں شدید درد ہوتا ہے۔

    بخار کے باعث ڈائریا بھی ہو سکتا ہے جس کی وجہ سے جسم سے نمکیات خارج ہو جاتی ہیں اور مریض میں کمزوری بڑھ جاتی ہے

    جب یہ سردرد، بخار،متلی اور قے ،کمر درد جسم میں سرخ دانے نکلنے جیسی علامات ظاہر ہوں تو فوری مریض کو ڈاکٹر کو دکھا لینا چاہیے اور خون کا ٹیسٹ کروا لیں، ورنہ اگر اسے بروقت نہ دکھایا جائے تو پھر “ڈینگو ہمبرج فیور شروع ہو جاتا ہے جو کہ جان لیوا ہے۔

  • جڑواں شہروں میں مزید 41 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق

    جڑواں شہروں میں مزید 41 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق

    اسلام آباد: جڑواں شہروں میں مزید 41 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد اور راولپنڈی میں ڈینگی وائرس کا پھیلاؤ جاری ہے، ڈی ایچ او اسلام آباد ڈاکٹر زعیم ضیا کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 23 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے ہیں۔

    ڈاکٹر زعیم ضیا کے مطابق 15 ڈینگی کیسز دیہی اور 8 شہری علاقوں سے رپورٹ ہوئے ہیں، جس کے بعد رواں سیزن میں ڈینگی کے کیسز کی مجموعی تعداد 288 ہوگئی ہے۔

    ادھر محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 18 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، جس سے رواں سیزن میں ڈینگی وائرس کے تصدیق شدہ مریضوں کی تعداد 438 تک پہنچ گئی۔ محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی وائرس سے متاثرہ 9 افراد کی حالت تشویش ناک ہے۔

    ضلعی انتظامیہ کے مطابق ڈینگی ایس او پی کی خلاف ورزی پر 53 مقدمات درج اور 8 عمارتوں کو سیل کیا گیا، 16 چالان ٹکٹ جاری اور 43 ہزار 500 روپے جرمانہ عائد کیا گیا، مجموعی طور پر 2 ہزار 596 مقدمات درج اور 510 عمارتوں کو سیل کیا گیا۔

  • پاکستان میں ڈینگی کا پھیلاؤ: ماہرین نے خبردار کردیا

    پاکستان میں ڈینگی کا پھیلاؤ: ماہرین نے خبردار کردیا

    پاکستان میں ہر سال ڈینگی وائرس کی شدت اور پھیلاؤ میں اضافہ ہوتا جارہا ہے اور اب نئی تحقیق میں خبردار کیا گیا کہ ڈینگی ان علاقوں میں بھی پھیل سکتا ہے جہاں یہ وائرس پہلے نہیں تھا۔

    ایک تحقیق کے مطابق گلوبل وارمنگ کے سامنے آنے والے خوفناک اثرات، ماحولیاتی آلودگی میں اضافے اور مستقبل میں مون سون موسم میں تبدیلی کی پیش گوئی کے پیش نظر پاکستان کے ان علاقوں میں بھی ڈینگی وائرس پھیلنے کے خطرات اور خدشات میں اضافہ ہوگیا ہے جن علاقوں میں یہ وائرس پہلے کبھی نہیں پھیلا تھا۔

    ڈینگی کے پھیلاؤ پر موسمیاتی تبدیلی کے اثرات اور پاکستان میں فیوچر اسپیٹیوٹیمپورل شفٹ کے عنوان سے ہونے والی نئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کی وجہ سے یہ وائرس اب تک محفوظ اونچائی والے علاقوں تک بھی پہنچ جائے گا۔

    ڈینگی ایک وائرل انفیکشن ہے جو انسانوں میں مچھروں کے کاٹنے سے پھیلتا ہے، عام طور پر یہ ان علاقوں میں پایا جاتا ہے جہاں سال کے بیشتر عرصے میں درجہ حرارت گرم رہتا ہے۔

    تاہم گلوبل چینج امپیکٹ اسٹڈیز سینٹر (جی سی آئی ایس سی)، ہیلتھ سروسز اکیڈمی (ایچ ایس اے) اور نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے سائنسدانوں اور ماہرین کی جانب سے کی گئی تحقیق میں کہا گیا ہے کہ ڈینگی کی منتقلی کے لیے موزوں ایام (ڈی ٹی ایس ڈی) مستقبل قریب میں پاکستان کے شمالی علاقوں تک پھیل جائیں گے۔

    ماہرین کا کہنا ہے کہ ہماری تحقیق سے پتا چلتا ہے کہ ڈی ٹی ایس ڈی پورے پاکستان میں پھیل جائیں گے، خاص طور پر ان علاقوں میں بھی جہاں ہم نے اس سے قبل ڈینگی انفیکشن نہیں دیکھا۔

    بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کے تناظر میں ماہرین نے نوٹ کیا کہ 2020 کی دہائی میں کوٹلی، مظفر آباد اور دروش جیسے بلندی والے شہر، 2050 کی دہائی میں گڑھی دوپٹہ، کوئٹہ، ژوب اور 2080 کی دہائی میں چترال اور بونجی میں ڈی ٹی ایس ڈی میں اضافے کا سلسلہ جاری رہے گا۔

    تحقیق میں خبردار کیا گیا ہے کہ اسی دوران کراچی، اسلام آباد اور بالا کوٹ اکیسویں صدی کے دوران ڈینگی کے پھیلاؤ کے سنگین خطرات سے دو چار رہیں گے۔

    تحقیق میں کراچی، حیدر آباد، سیالکوٹ، جہلم، لاہور، اسلام آباد، بالاکوٹ، پشاور، کوہاٹ اور فیصل آباد کو ڈی ٹی ایس ڈی فریکوئنسی کے شکار 10 ہاٹ اسپاٹ شہروں میں شامل کیا گیا ہے۔

    تحقیق میں کہا گیا ہے کہ اچھی خبر یہ ہے کہ موجودہ ہاٹ اسپاٹ شہروں میں موسمیاتی تبدیلی کی وجہ سے مستقبل میں ڈی ٹی ایس ڈی کم ہونے کا امکان ہے۔

  • رواں برس ملک میں ڈینگی کے 76 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

    رواں برس ملک میں ڈینگی کے 76 ہزار سے زائد کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: رواں برس ملک بھر میں ڈینگی وائرس کے 76 ہزار 210 کیسز رپورٹ ہوئے اور سال بھر میں ڈینگی سے 136 اموات ہوئیں۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال ملک بھر میں رپورٹ ہونے والے ڈینگی کیسز اور اموات کی رپورٹ تیار کرلی گئی۔ قومی ادارہ صحت نے ڈینگی کیسز کی رپورٹ وزارت صحت کو ارسال کر دی۔

    رپورٹ میں کہا گیا کہ یکم جنوری سے 5 دسمبر تک ملک میں 76 ہزار 210 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے اور سال بھر میں ڈینگی سے 136 اموات ہوئیں۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ رواں سال بیشتر ڈینگی کیسز اور اموات صوبہ سندھ سے رپورٹ ہوئیں، رواں سال سندھ میں 22 ہزار 495 ڈینگی کیسز اور 61 اموات رپورٹ ہوئیں۔

    صوبہ خیبر پختونخواہ میں 22 ہزار 799 ڈینگی کیسز اور 18 اموات، پنجاب میں 18 ہزار 797 کیسز اور 45 اموات اور بلوچستان میں 5 ہزار 283 کیسز اور 11 اموات رپورٹ ہوئیں۔

    وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں 5 ہزار 392 کیسز اور 11 اموات اور آزاد کشمیر سے 14 سو 44 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے، آزاد کشمیر میں ڈینگی سے کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

  • اسلام آباد میں ڈینگی کے درجنوں کیسز رپورٹ

    اسلام آباد میں ڈینگی کے درجنوں کیسز رپورٹ

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 47 ڈینگی کیسز سامنے آگئے، رواں برس شہر میں ڈینگی سے 11 اموات بھی ہوچکی ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران 47 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر کا کہنا ہے کہ 31 ڈینگی کیسز دیہی اور 16 شہری علاقوں سے رپورٹ ہوئے۔

    ڈی ایچ او کا کہنا ہے کہ رواں سیزن میں 5 ہزار 26 ڈینگی کیسز سامنے آچکے ہیں، رواں سیزن دیہی علاقوں سے 2 ہزار 911 اور شہری علاقوں سے 2 ہزار 115 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    اس دوران صرف اسلام آباد میں ڈینگی سے 11 اموات بھی ہوچکی ہیں۔

  • کراچی میں ڈینگی کیسز کی تعداد میں اضافہ

    کراچی میں ڈینگی کیسز کی تعداد میں اضافہ

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ڈینگی کیسز کی تعداد بڑھتی جارہی ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈیڑھ سو ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران کراچی میں ڈینگی کے 140 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ ضلع کورنگی میں 49، ضلع شرقی میں 31، ضلع وسطی میں 19 اور ضلع جنوبی میں 14 نئے ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق رواں سال سندھ میں ڈینگی وائرس سے ہلاکتوں کی تعداد 53 ہوگئی جن میں سے 47 کا تعلق کراچی سے ہے۔

    رواں برس کراچی میں ڈینگی کے 13 ہزار 277 کیسز رپورٹ ہوئے جبکہ سندھ بھر میں رواں سال میں ڈینگی کیسز کی کل تعداد 16 ہزار 888 ریکارڈ کی گئی۔

  • کراچی میں ڈینگی وائرس بے قابو

    کراچی میں ڈینگی وائرس بے قابو

    کراچی: صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ڈینگی وائرس بے قابو ہونے لگا، صرف ایک روز میں ڈیڑھ سو سے زائد ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ گزشتہ 24 گھنٹے کے دوران شہر میں ڈینگی کے 167 نئے کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ رواں سال صوبہ سندھ میں ڈینگی سے اموات کی تعداد 51 ہو چکی ہے جن میں سے 46 کا تعلق کراچی سے تھا۔

    سندھ بھر میں رواں سال ڈینگی کیسز کی تعداد 15 ہزار 372 ریکارڈ کی گئی، صرف اکتوبر کے مہینے میں پورے سندھ میں 5 ہزار 218 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    محکمہ صحت کے مطابق صوبائی دارالحکومت کراچی میں رواں سال مجموعی طور پر ڈینگی کیسز کی تعداد 12 ہزار 330 ریکارڈ کی گئی۔

  • ڈینگی وائرس ویکسین کی یورپ میں استعمال کی منظوری

    ڈینگی وائرس ویکسین کی یورپ میں استعمال کی منظوری

    جاپان کی دوا ساز کمپنی کی جانب سے تیار کی گئی ڈینگی وائرس کی ویکسین کو یورپی یونین نے استعمال کی اجازت دے دی، سب سے پہلے اگست میں انڈونیشیا نے ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

    خبر رساں ادارے اے پی کے مطابق جاپانی دوا ساز کمپنی کی جانب سے تیار کی گئی ڈینگی وائرس سے محفوظ رکھنے کی ویکسین کے کامیاب نتائج کے بعد یورپی یونین میں اس کے استعمال کی اجازت دے دی گئی۔

    جاپانی کمپنی ٹکیڈا نے چند ماہ قبل اپنی ویکسین کیو ڈینگا کے نتائج کا اعلان کیا تھا، جس کے بعد رواں برس اگست میں سب سے پہلے انڈونیشیا نے ویکسین کے استعمال کی منظوری دی تھی۔

    اب یورپی یونین کی ہیلتھ ایجنسی نے بھی اسے محفوظ قرار دیتے ہوئے 4 سال سے زائد عمر کے افراد میں استعمال کرنے کی اجازت دے دی۔

    یورپین یونین کے میڈیسن ریگولیٹری ادارے نے کیو ڈینگا کے استعمال کی اجازت دیتے ہوئے کہا کہ اسے 4 سال سے زائد عمر کے تمام افراد پر استعمال کیا جا سکتا ہے اور اس کے ٹرائل کے نتائج سے معلوم ہوا ہے کہ ویکسین چار طرح کے ڈینگی وائرسز پر اثر دکھاتی ہے۔

    ادارے کے مطابق مذکورہ ویکسین کے 19 ٹرائلز کیے گئے، جس دوران 15 ماہ سے 60 سال کی عمر کے 27 ہزار افراد کو ویکسین لگا کر ان میں اثرات کا جائزہ لیا گیا۔

    ادارے نے بتایا کہ ٹرائل کے نتائج سے معلوم ہوا کہ کیو ڈینگا لگوانے کے بعد ڈینگی کے شکار مریضوں کو اسپتال داخل کروانے کے امکانات 84 فیصد کم ہوجاتے ہیں جبکہ اس سے اگلے 4 سال تک ڈینگی کی علامات نظر نہ آنے کے امکانات بھی 60 فیصد تک کم ہوجاتے ہیں، یعنی ویکسی نیشن کے بعد ڈینگی کے مریض میں چار سال تک 60 فیصد کوئی علامات نظر نہیں آئیں گی۔

    ڈینگی وائرس دنیا بھر میں ملیریا کے بعد دوسرا وائرل مرض ہے جو مچھر کے کاٹنے سے پھیلتا ہے، اس سے دنیا بھر میں سالانہ 40 کروڑ افراد متاثر ہوتے ہیں جبکہ اس سے سالانہ 25 ہزار تک اموات ہوتی ہیں اور مرنے والے میں زیادہ تر نوعمر افراد ہوتے ہیں۔

    ڈینگی وائرس کا اس وقت کوئی مستند علاج موجود نہیں ہے لیکن بلڈ ٹیسٹ کے ذریعے دیگر متبادل ادویات کے ذریعے اس کا کامیاب علاج کیا جاتا ہے۔

    ڈینگی سے تحفظ کے لیے جاپانی کمپنی سے قبل امریکی کمپنی فائزر، سنوفی اور جی ایس کے نے بھی اس کی ویکسینز بنائی ہیں، تاہم تمام کمپنیز کی ویکسینز کو تاحال دنیا بھر میں عام استعمال نہیں کیا جا رہا ہے۔

    یورپی یونین کی جانب سے ڈینگی وائرس کی ویکسین کے استعمال کی اجازت دیے جانے کے بعد اب خیال کیا جا رہا ہے کہ اسے دنیا کے دیگر ممالک بھی استعمال کرنے کی اجازت دیں گے۔

  • کراچی میں ڈینگی وائرس تیزی سے پھیلنے لگا

    کراچی میں ڈینگی وائرس تیزی سے پھیلنے لگا

    کراچی : شہر قائد میں ڈینگی وائرس تیزی سے پھیلنے لگا ، ایک دن میں 264 نئے کیسز سامنے آئے۔

    تفصیلات کے مطابق ملک بھر میں ڈینگی مچھروں کے وار جاری ہے، کراچی میں گذشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے مزید 264کیسز رپورٹ ہوئے،جس کے بعد رواں ماہ اکتوبر ڈینگی کیسز کی تعداد760ہوگئی۔

    محکمہ صحت نے کہا کہ رواں سال اب تک کراچی میں9240کیسزرپورٹ ہوچکے اور سندھ بھر میں اب تک ڈینگی کے باعث اموات کی تعداد 38 ہے۔

    اسی طرح کراچی میں ڈینگی کے باعث جاں بحق افراد کی تعداد36ہوچکی ہے، کراچی شرقی میں 71، ضلع وسطی میں57،ضلع کورنگی میں51،ضلع جنوبی میں39،ضلع غربی میں13اور ضلع میر میں 23جبکہ ضلع کیماڑی میں 24گھنٹوں کے دوران10نئے کیسز سامنے آئے۔

    سندھ بھر میں رواں سال اب تک ڈینگی کیسز کی تعداد 11 ہزار 142 ہوچکی ہے۔

    دوسری جانب راولپنڈی میں چوبیس گھنٹوں کے دوران ایک سو نو افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ، مریضوں کی مجموعی تعداد دو ہزار سات سو اٹھارہ ہوگئی ہے۔