Tag: ڈینگی وائرس

  • بلوچستان میں رواں سال رپورٹ ہونے والے ڈینگی کیسز کی تعداد 2823 تک پہنچ گئی

    بلوچستان میں رواں سال رپورٹ ہونے والے ڈینگی کیسز کی تعداد 2823 تک پہنچ گئی

    کوئٹہ: بلوچستان میں رواں سال رپورٹ ہونے والے ڈینگی کیسز کی تعداد 2823 تک پہنچ گئی ہے، محکمہ صحت کے سرکاری اعداد و شمار کے مطابق صوبے میں 1898 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے۔

    محکمہ صحت بلوچستان کے اعداد وشمار کے مطابق رواں سال صوبے بھر میں 2823 ڈینگی کیسز کے علاوہ 925 افراد سے متعلق شبہ ہے کہ وہ ڈینگی وائرس سے متاثر ہیں صوبے میں ڈینگی سے اب تک 3 افراد جاں بحق ہوئے ہیں۔

    محکمہ صحت بلوچستان کے مطابق صوبے میں ڈینگی کیسز ضلع کیچ ، گوادر اور لسبیلہ میں سامنے آئے ہیں جن میں ضلع کیچ سب سے زیادہ متاثر ہوا جہاں 1747 کیسز رپورٹ ہوئے گوادر میں 872 اور لسبیلہ میں تاحال 204 ڈینگی کے کیسز رپورٹ ہوچکے ہیں۔

    سیکرٹری صحت بلوچستان حافظ عبد الماجد کے مطابق متاثرہ اضلاع میں ڈینگی کی تدارک کیلئے اقدامات اٹھائے جارہے ہیں اور متاثرہ اضلاع میں علاج معالجہ کے ساتھ حفاظتی تدابیر اختیار کرنے کے لئے بھی مہم چلائی جاررہی ہے۔

    راولپنڈی میں ڈینگی مچھر نے مزید دو افراد کی جان لے لی، مجموعی تعداد 28 ہوگئی

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعلیٰ بلوچستان جام کمال خان کی ہدایات پر ڈینگی سے نمٹنے کیلئے مؤثر اور قابل عمل حکمتِ عملی مرتب کر لی گئی ہے اور ڈینگی وائرس کے تدارک کے لیے اقدامات کی مانیٹرنگ کی جاررہی ہے۔

    ان کا کہنا تھا کہ حسب ضرورت طبی و تیکنیکی معاونت کے لیے متعلقہ ماہرینِ طب سے کوآرڈینشن جاری ہے اور موجودہ صورتحال سے نبردآزما ہونے کے لیے تمام دستیاب وسائل جامع منصوبہ بندی کے تحت بروئے کار لائے جاررہے ہیں۔

  • اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں: ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں، ڈینگی مچھر کی افزائش روکنے کے لیے بھرپور اقدامات یقینی بنا رہے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیر صدارت ڈینگی پر جائزہ اجلاس ہوا۔ اجلاس میں انسداد ڈینگی کے اقدامات اور درپیش چیلنجز کا جائزہ لیا گیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا کو وزارت قومی صحت اور اسپتال انتظامیہ کی جانب سے بریفنگ دی گئی۔ بریفنگ میں بتایا گیا کہ ڈینگی کے 90 فیصد مریضوں کو اسپتال داخلے کی ضرورت نہیں۔ ڈینگی کے مریضوں کی گھر پر نگہداشت ممکن ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ ڈینگی مریض اسپتال داخلے کے وقت گھر کا مکمل پتہ لکھوائیں، اسپتال میں داخل ڈینگی مریض کے گھر کے گرد اسپرے یقینی بنایا جائے۔

    انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم کی ہدایت پر انسداد ڈینگی کے لیے ہنگامی اقدامات جاری ہیں، ڈینگی مچھر کی افزائش روکنے کے لیے بھرپور اقدامات یقینی بنا رہے ہیں۔ ڈینگی مچھر کی افزائش روکنے کے لیے سرویلنس ٹیموں کی تعداد دگنی کی جائے۔

    اجلاس سے قبل میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے ظفر مرزا نے کہا کہ ڈینگی کے زیادہ کیسز راولپنڈی اور اسلام آباد میں رپورٹ ہو رہے ہیں۔ اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں۔

    انہوں نے کہا کہ ہر مریض ابتدائی مرحلے پر ہی اسپتال داخل ہونا چاہتا ہے، ڈینگی کے تدارک کے لیے احتیاطی تدابیر بہت ضروری ہیں۔ جہاں ڈینگی وائرس رپورٹ ہو فوری کارروائی کی جاتی ہے۔

  • کراچی میں ڈینگی سے ایک اور ہلاکت

    کراچی میں ڈینگی سے ایک اور ہلاکت

    کراچی: شہر قائد میں ڈینگی سے متاثرہ کیماڑی کی رہائشی 21 سالہ عذرا لیاری جنرل اسپتال میں دم توڑ گئی، سندھ میں اب تک 12 افراد جان سے جا چکے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ سندھ کے دارالحکومت کراچی میں ڈینگی سے ایک اور ہلاکت سامنے آگئی، کیماڑی کی رہائشی 21 سالہ عذرا لیاری جنرل اسپتال میں زیر علاج تھی۔

    ڈینگی سرویلینس سیل کے مطابق سندھ میں اب تک 12 افراد جان سے جا چکے ہیں، جن میں سے گیارہ کا تعلق کراچی سے ہے۔

    اسلام آباد میں چوبیس گھنٹے کے دوران 608 افراد ڈینگی کا شکار بنے، ایک مریض پولی کلینک میں دم توڑ گیا۔ راولپنڈی سے 168 کیسز رپورٹ ہوئے۔

    لاہور میں 11، گجرات اور وہاڑی سے 6، 6 خانیوال، بہاولنگر، پاکپتن اور قصور سے ایک ایک کیس رپورٹ ہوا۔

    علاوہ ازیں ساہیوال، سرگودھا، بھکر، مظفر گڑھ اور ملتان سے 3، 3 ڈینگی کیسز سامنے آئے جبکہ اٹک، گوجرانوالہ، لیہ اور شیخو پورہ سے 2، 2 ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    فیصل آباد اور جھنگ سے بھی ڈینگی کا 1، 1 کیس رپورٹ ہوا۔

    دوسری جانب حکومت نے ڈینگی پھیلنے کی تحقیقات کے لیے جلد عالمی اداروں سے رابطہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اس سلسلے میں عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او)، سی ڈی سی امریکا اور سری لنکا سے رابطہ کیا جائے گا۔

    ذرایع وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ عالمی ماہرین پاکستان کے صوبوں اور آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے، اور اس دوران پاکستان میں ڈینگی لاروا اور وائرس پر تحقیق کریں گے، راولپنڈی اور اسلام آباد میں ڈینگی پھیلاؤ کی وجوہ بھی تلاش کی جائیں گی۔

    خیال رہے کہ رواں سال ملک میں ڈینگی کے 16 ہزار سے زائد کیسز سامنے آچکے ہیں، جن میں سے 6 ہزار صرف راولپنڈی اور اسلام آباد رپورٹ ہوئے۔

  • حکومت کا ڈینگی پھیلاؤ کی تحقیقات عالمی اداروں سے کرانے کا فیصلہ

    حکومت کا ڈینگی پھیلاؤ کی تحقیقات عالمی اداروں سے کرانے کا فیصلہ

    اسلام آباد: حکومت پاکستان نے ملک بھر میں ڈینگی کے پھیلاؤ کی تحقیقات کرانے کا فیصلہ کر لیا ہے، ذرایع کا کہنا ہے کہ ڈینگی پھیلاؤ کی تحقیقات عالمی اداروں سے کرائی جائیں گی۔

    ذرایع کے مطابق حکومت ڈینگی پھیلنے کی تحقیقات کے لیے جلد عالمی اداروں سے رابطہ کرے گی، اس سلسلے میں عالمی ادارۂ صحت (ڈبلیو ایچ او)، سی ڈی سی امریکا، سری لنکا سے رابطہ کیا جائے گا۔

    [bs-quote quote=”کراچی میں ڈینگی کے مزید 103 کیسز سامنے آ گئے۔” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    ذرایع وزارتِ قومی صحت کا کہنا ہے عالمی ماہرین پاکستان کے صوبوں اور آزاد کشمیر کا دورہ کریں گے، اور اس دوران پاکستان میں ڈینگی لاروا اور وائرس پر تحقیق کریں گے، راولپنڈی اور اسلام آباد میں ڈینگی پھیلاؤ کی وجوہ تلاش کی جائیں گی۔

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ راولپنڈی اور اسلام آباد میں ڈینگی لاروا مقامی نہیں ہے۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے ڈینگی وائرس پر عالمی ماہرین سے تحقیقات کی منظوری دے دی ہے۔ خیال رہے کہ رواں سال ملک میں ڈینگی کے 16 ہزار سے زاید کیسز سامنے آ چکے ہیں، جب کہ راولپنڈی، اسلام آباد میں 6 ہزار سے زاید ڈینگی کیسز رپورٹ ہوئے۔

    واضح رہے کہ اس سے قبل سندھ میں ایڈز کے پھیلاؤ کی تحقیقات بھی عالمی اداروں سے کروائی جا چکی ہے۔

    دریں اثنا، ملک بھر میں ڈینگی وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد میں اضافہ مسلسل جاری ہے، سرویلنس سیل کے مطابق کراچی میں ڈینگی کے مزید 103 کیسز سامنے آ گئے ہیں، رواں ماہ کراچی میں ڈینگی کیسز کی تعداد 1618 ہو گئی ہے، سندھ بھر میں ڈینگی کیسز کی مجموعی تعداد 3120 ہو گئی، سندھ کے دیگر اضلاع میں آج ڈینگی کے 15 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ رواں سال ڈینگی وائرس سے سندھ میں 11 اموات ہوئیں۔

    اسلام آباد میں بھی ڈینگی وائرس کے وار جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 596 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی، وفاقی سرکاری اسپتالوں میں 526 افراد میں جب کہ نجی اسپتالوں میں 70 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ ذرایع کے مطابق پولی کلینک 307، پمز میں 162، ایف جی ایچ 53، سی ڈی اے میں 4 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی۔ 24 گھنٹوں میں پولی کلینک میں زیر علاج ایک مریض جاں بحق ہوا۔

    ادھر ملتان کے نشتر اسپتال میں ڈینگی وائرس میں مبتلا مزید 10 مریض داخل کیے گئے، نشتر اسپتال آئسولیشن وارڈ میں 28 مریض زیر علاج ہیں، محکمہ صحت کا کہنا ہے زیر علاج مریضوں میں 18 میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہو چکی ہے جب کہ مزید لائے گئے 10 مریضوں کے ٹیسٹ لیے گئے ہیں۔

    لاہور اور راولپنڈی میں بارش کے بعد ڈینگی کی بگڑتی صورت حال میں مزید شدت کا خدشہ پیدا ہو گیا ہے، بارش کے بعد کے حالات سے نمٹنے کے لیے سیکریٹری پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کئیر نے کمشنر لاہور اور راولپنڈی کو خط لکھ کر ہدایت کی ہے کہ بارش کے بعد پانی کھڑا نہ ہونے دیں ورنہ ڈینگی مچھر کی افزایش کا خطرہ بڑھ جائے گا۔

    معاون خصوصی برائے صحت ظفر مرزا نے آج میڈیا سے گفتگو میں کہا پوٹھوہار میں روزانہ کی بنیاد پر ڈینگی کی صورت حال مانیٹر کی جا رہی ہے، متاثرہ علاقوں میں اسپرے کیا جا رہا ہے، آیندہ 24 گھنٹوں میں انسداد ڈینگی مہم میں مزید تیزی لائیں گے۔

  • ڈینگی وائرس: ملک میں مریضوں کی تعداد 16 ہزار سے بڑھ گئی، فیصل آباد میں ڈینگی مریض جاں بحق

    ڈینگی وائرس: ملک میں مریضوں کی تعداد 16 ہزار سے بڑھ گئی، فیصل آباد میں ڈینگی مریض جاں بحق

    اسلام آباد: ملک بھر میں ڈینگی وائرس کے حملے بدستور جاری ہیں، حکومت کی جانب سے انسدادی اقدامات ناکام ہو گئے ہیں، ذرایع کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈینگی کے مریضوں کی مجموعی تعداد 16011 ہو گئی ہے۔

    ذرایع کے مطابق ملک بھر میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 690 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی، ڈینگی کے حوالے سے صوبہ پنجاب 3475 کیسز کے ساتھ پہلے نمبر پر ہے۔

    رواں سیزن میں کے پی کے میں 3412 ڈینگی کیسز سامنے آ چکے ہیں، سندھ میں ڈینگی کے 2904 کیسز سامنے آئے، بلوچستان 2681، اسلام آباد میں 2777 ڈینگی کیس سامنے آئے، آزاد کشمیر 373، قبائلی اضلاع میں 312 جب کہ گلگت بلتستان میں ڈینگی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    رواں سیزن کے دوران ملک بھر میں ڈینگی سے 29 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، سندھ میں11، پنجاب میں 8، اسلام آباد میں 7، بلوچستان میں 3 اموات ہو چکی ہیں۔

    گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں عمر کوٹ کے سول اسپتال میں مزید 6 مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تصدیق کی گئی، متاثرہ افراد میں ایم ایس سمیت سول اسپتال کے 4 ملازم شامل ہیں۔ شیخوپورہ کے گاوں ہچڑ کے رہایشی محمد اسحاق میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی، لاہور میں مزید 12 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے۔ فیصل آباد الائیڈ اسپتال میں ڈینگی کے شکار مزید 8 افراد داخل کیے گئے جب کہ ڈینگی کا ایک مریض 64 سالہ سعید جاں بحق ہوا جسے اسلام آباد میں بخار ہوا تھا، بیٹا بھی زیر علاج ہے۔

    راولپنڈی میں وزیر اعلی پنجاب کی ہدایت پر موبائل ہیلتھ یونٹس فلٹر کلینکس مکمل فعال کر دیے گئے ہیں، 2 دن میں 493 مردوں اور 355 خواتین کے ٹیسٹ کیے گئے، تشخیصی عمل میں 38 ڈینگی کے مریض سامنے آئے۔ اسلام آباد میں ڈینگی کی افزایش کی ممکنہ جگہوں سیکٹر جی 11، سیکٹر آئی 8 اور سیکٹر 9 کے ذمہ داران کے خلاف کارروائیاں کی گئیں،

    اسسٹنٹ کمشنرز نے 14 ایف آئی آرز درج کیں، دفعہ 144 کی خلاف ورزیوں پر 30 ہزار روپے جرمانے عاید کیے گئے، 5 سروس اسٹیشنز، 3 ٹائر شاپس، 4 کباڑ خانے سیل کیے گئے۔

    محکمہ صحت پنجاب کی جانب سے ڈینگی سے متعلق ایک سال کی تفصیلات جاری کی گئیں، سالانہ ڈینگی تفصیلات میں اسلام آباد کا دیٹا شامل نہیں کیا گیا، اسلام آباد کو پنجاب کے روز کی ڈینگی تفصیل سے علیحدہ کر دیا گیا۔ بتایا گیا کہ پنجاب میں رواں سال ڈینگی کے کل 3377 مریض سامنے آئے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں پنجاب میں ڈینگی کے 199 کیس رپورٹ ہوئے، پنجاب میں رواں سال یکم جنوری سے 27 ستمبر تک ڈینگی سے 8 اموات ہوئیں، جن کا تعلق راولپنڈی سے تھا۔

    آج اسلام آباد میں انسداد ڈینگی پر وزارت صحت میں ظفر مرزا کی زیر صدارت اجلاس منعقد ہوا، انھوں نے کہا آیندہ سال کے لیے انسداد ڈینگی پر حکمت عملی ترتیب دی جا رہی ہے، ڈینگی کے تدارک کے لیے قومی سطح پر پالیسی بنائی جائے گی۔ وزیر اعظم کے معاون خصوصی کی ہدایت پر آج ڈسٹرکٹ ہیلتھ افسر اسلام آباد نجیب درانی کو عہدے سے ہٹا دیا گیا، ذرایع کے مطابق ظفر مرزا ڈی ایچ او کی کارکردگی سے خوش نہیں تھے۔

    دریں اثنا، آج عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کی جانب سے پمز اسپتال میں ڈینگی آگاہی مہم چلائی گئی جس میں سربراہ عالمی ادارہ صحت پاکستان ڈاکٹر پلیتھا ماہی پالا نے شرکت کی۔ ایگزیکٹو ڈائریکٹر پمز ڈاکٹر انصر مقصود نے کہا ملک بھر کے نصف ڈینگی کیسز کا تعلق خطہ پوٹھوہار سے ہے، اسپتال میں تاحال ڈینگی سے کسی مریض کی موت نہیں ہوئی، پلیتھا ماہی پالا نے میڈیا سے گفتگو میں کہا وفاقی اسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کے انتظامات قابل تعریف ہیں، علاج کی بجائے احتیاط کے ذریعے ڈینگی سے بچا جا سکتا ہے۔

  • ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید تیرہ سو سے زائد افراد شکار

    ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید تیرہ سو سے زائد افراد شکار

    اسلام آباد: ملک بھر میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد میں مسلسل اضافہ جاری ہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 1319 افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہو گئے ہیں۔

    ذرایع کے مطابق ملک بھر میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد بارہ ہزار سے بھی بڑھ گئی، ڈینگی کے پھیلاؤ میں روز بہ روز اضافہ ہو رہا ہے اور حکومتی سطح پر انسدادی اقدامات ناکام نظر آ رہے ہیں۔

    تازہ ترین اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک میں ڈینگی کے شکار مریضوں کی تعداد 12 ہزار 533 تک پہنچ گئی ہے۔

    پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 342 افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہو چکے ہیں، جس کے بعد صوبے میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 ہزار 22 تک پہنچ گئی۔

    خیبر پختون خوا میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 339 افراد ڈینگی وائرس کا شکار ہوئے جس کے بعد کے پی کے میں ڈینگی مریضوں کی تعداد 2606 ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  اسلام آباد میں 24 گھنٹوں میں مزید 205 افراد میں ڈینگی کی تصدیق

    اسلام آباد میں 24 گھنٹوں کے دوران 355 افراد ڈینگی کا شکار بنے، وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی مریضوں کی مجموعی تعداد 2256 ہو گئی ہے۔

    اسی طرح صوبہ سندھ میں 24 گھنٹوں میں 170 نئے مریضوں میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی ہے، سندھ ڈینگی کنٹرول پروگرام کے مطابق صوبے میں ڈینگی مریضوں کی تعداد 2639 تک پہنچ گئی۔

    بلوچستان میں بھی ڈینگی مریضوں کی تعداد 1790 ہو گئی ہے، جب کہ آزاد کشمیر میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد 230 ہے۔

    ادھر کراچی میں گزشتہ رات نجی اسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ شخص دم توڑ گیا ہے، سندھ بھر میں ڈینگی کے باعث اب تک 11 افراد جاں بحق ہوئے۔ پنجاب محکمہ صحت کے مطابق 2 ماہ میں ڈینگی کے باعث صوبے میں 13 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں، رحیم یار خان کی تحصیل خان پور کے موضع صادق پور میں بھی ڈینگی کا شکار شخص انتقال کر گیا ہے۔

    پنجاب میں وزیر اعلیٰ عثمان بزدار کی منظوری سے صوبائی حکومت نے انسداد ڈینگی کٹس تقسیم کرنے کا فیصلہ کیا ہے، پہلے راولپنڈی میں ڈینگی کے ریڈ زونز کے گھروں میں کٹس تقسیم کی جائیں گی، ضرورت پڑنے پر اس کا دائرہ دیگر علاقوں تک بڑھایا جائے گا، سیکریٹری پرائمری و سیکنڈری ہیلتھ نے کٹس کی تیاری شروع کر دی ہے۔

  • اسلام آباد میں 24 گھنٹوں میں مزید 205 افراد میں ڈینگی کی تصدیق

    اسلام آباد میں 24 گھنٹوں میں مزید 205 افراد میں ڈینگی کی تصدیق

    اسلام آباد: وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی وائرس کے وار جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں مزید 205 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی۔

    تفصیلات کے مطابق اسلام آباد میں گزشتہ چوبیس گھنٹوں میں مزید دو سو سے زاید مصدقہ ڈینگی کیسز سامنے آ گئے، ذرایع کا کہنا ہے کہ سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کے 146 مصدقہ کیس رپورٹ ہوئے۔

    اسلام آباد کے سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کے 181 مریض زیر علاج ہیں، جب کہ نجی اسپتالوں میں ڈینگی کے 83 مریض داخل ہیں۔

    ذرایع نے بتایا ہے کہ اسلام آباد کے اسپتالوں میں زیر علاج 12 مریضوں کی حالت اس وقت تشویش ناک ہے۔

    دوسری طرف انسداد ڈینگی کے لیے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کے ہنگامی دورے بھی جاری ہیں، انھوں نے اسپرے ٹیموں کو ہدایت کی کہ ڈینگی کی نشان دہی والے علاقوں میں فوری اسپرے کریں، اور بلا تفریق مچھروں کی افزایش کی جگہوں کا خاتمہ کریں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی وائرس: 9 ماہ پر مشتمل ایک اور سرکاری رپورٹ تیار، کیسز کی تعداد 11 ہزار سے بڑھ گئی

    آج وزیر اعلیٰ پنجاب نے بھی سرگودھا کمشنر آفس میں ایک اجلاس میں کہا انسداد ڈینگی مہم میں کوتاہی نظر آئی تو کسی کو نہیں چھوڑوں گا۔

    ادھر ٹوبہ ٹیک سنگھ میں ڈینگی کے 2 کیسز سامنے آئے ہیں، سی ای او ہیلتھ کے مطابق ڈی ایچ کیو اسپتال میں زیر علاج دونوں مریض راولپنڈی میں ڈینگی بخار میں مبتلا ہوئے۔

    ملتان سمیت جنوبی پنجاب میں بھی ڈینگی کے وار جاری ہیں، ڈینگی میں مبتلا 4 نئے مریض نشتر اسپتال میں داخل کیے گئے، نشتر اسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں 15 مریض زیر علاج ہیں، جن میں 9 میں ڈینگی کی تصدیق ہو چکی ہے۔

    وزیر اطلاعات پنجاب میاں اسلم اقبال نے کہا کہ لاہور میں ڈینگی سے متعلق 78 لاکھ گھروں کو چیک کیا گیا ہے، لاہور میں 40 ہزار سے زاید جگہوں پر لاروے کی نشان دہی کی گئی، جنوری 2019 سے 81 کیسز لاہور میں ہوئے، 667 بیڈ ڈینگی کے مریضوں کے لیے مختص کر دیے گئے ہیں، لاہور میں ڈینگی کنٹرول ہے، کوئی ہلاکت نہیں ہوئی۔

  • راولپنڈی میں ڈینگی سے مزید 2، مردان میں ایک مریض جاں بحق

    راولپنڈی میں ڈینگی سے مزید 2، مردان میں ایک مریض جاں بحق

    راولپنڈی: ڈینگی وائرس کے مریضوں کی تعداد میں ہول ناک اضافہ ہو گیا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران راولپنڈی میں مزید دو افراد جان سے ہاتھ دھو بیٹھے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی سے متاثر ہولی فیملی اور ڈھوک کھبہ میں 2 افراد چل بسے ہیں، جس کے بعد صرف راولپنڈی میں ڈینگی سے مرنے والوں کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔

    مردان میں بھی ایک مریض ڈینگی وائرس سے جان سے ہاتھ دھو بیٹھا ہے، مریض کا تعلق نوشہرہ سے تھا اور وہ مردان میڈیکل کمپلیکس میں زیر علاج تھا۔

    12 شہریوں کی ہلاکت کے بعد گزشتہ روز وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار بھی راولپنڈی پہنچ گئے، جہاں انھیں کمشنر اور ڈپٹی کمشنر نے انسداد ڈینگی اقدامات پر بریفنگ دی۔

    دریں اثنا، پنجاب حکومت نے کمشنرز کو ڈینگی مہم تیز کرنے سے متعلق مراسلہ جاری کرتے ہوئے کہا ہے کہ ڈپٹی کمشنرز موبائل بریگیڈز اینٹی ڈینگی اسکواڈ قائم کریں، ضلعی انتظامیہ عوام میں علاج، احتیاط اور تدبیر کی آگاہی مہم چلائے، جب کہ افرادی قوت اور ادویات کی کمی کو بھی پورا کیا جائے۔

    تازہ ترین:  ڈینگی وائرس: 9 ماہ پر مشتمل ایک اور سرکاری رپورٹ تیار، کیسز کی تعداد 11 ہزار سے بڑھ گئی

    ادھر ذرایع کا کہنا ہے کہ راولپنڈی میں ڈینگی وائرس بے قابو ہو چکا ہے، سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی مریضوں کے لیے جگہ کم پڑ گئی ہے، پنجاب حکومت نے ڈینگی مریضوں کو نجی اسپتالوں میں داخل کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔

    ذرایع کے مطابق ڈینگی مریضوں کو نجی ٹیچنگ اسپتالوں میں منتقل کیا جائے گا، پنجاب حکومت نے نجی اسپتالوں کی نشان دہی کے لیے 3 رکنی کمیٹی بھی قایم کر دی ہے، جس کے سربراہ وائس چانسلر یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنسز ہوں گے، یہ کمیٹی نجی ٹیچنگ اسپتالوں میں عملے اور طبی سہولتوں کا جائزہ لے گی۔

    منتخب نجی ٹیچنگ اسپتال میں 100 بیڈز ڈینگی مریضوں کے لیے مختص ہوں گے، مذکورہ کمیٹی آیندہ 24 گھنٹوں میں صوبائی حکومت کو رپورٹ جمع کرائے گی۔

    علاوہ ازیں، معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر نے فیڈرل جنرل اسپتال چک شہزاد کا دورہ کر کے ڈینگی وارڈ میں مریضوں کی تیمارداری کی سہولیات کا جائزہ لیا، اور کہا کہ اسلام آباد کے اسپتالوں میں ہر 4 گھنٹے بعد مریض کو چیک کیا جاتا ہے، ڈینگی اور مریضوں کے معاملے پر سیاست سے گریز کیا جائے۔

  • ڈینگی وائرس: 9 ماہ پر مشتمل ایک اور سرکاری رپورٹ تیار، کیسز کی تعداد 11 ہزار سے بڑھ گئی

    ڈینگی وائرس: 9 ماہ پر مشتمل ایک اور سرکاری رپورٹ تیار، کیسز کی تعداد 11 ہزار سے بڑھ گئی

    اسلام آباد: ذرایع کا کہنا ہے کہ وزارت قومی صحت کے انسداد ڈینگی روم نے کیسز پر رپورٹ تیار کر لی ہے، یہ رپورٹ یکم جنوری تا 15 ستمبر کے اعداد و شمار پر مشتمل ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ادارۂ صحت کے بعد وزارت صحت نے بھی ڈینگی وائرس کے پھیلاؤ اور شکار افراد کی تعداد پر نو ماہ پر مشتمل ایک رپورٹ تیار کر لی ہے، رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ رواں سال کے مجموعی مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 11214 ہو گئی ہے۔

    [bs-quote quote=”راولپنڈی میں ڈینگی ایمرجنسی نافذ” style=”style-8″ align=”left”][/bs-quote]

    یہ رپورٹ وزیر اعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کو پیش کی جائے گی، رپورٹ کے مطابق رواں سال پنجاب میں ڈینگی کے 2680 مصدقہ کیس سامنے آ چکے ہیں، سندھ میں 2397، خیبر پختون خوا میں 2267، بلوچستان میں 1773، وفاقی دارالحکومت میں 1901، جب کہ آزاد کشمیر میں ڈینگی کے 148 مصدقہ کیس سامنے آئے۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دیگر شہروں میں رواں سال ڈینگی کے 48 مصدقہ کیسز رپورٹ ہوئے، گلگت بلتستان میں تاحال ڈینگی کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا۔

    ذرایع وزارت صحت کا کہنا ہے کہ ڈینگی وائرس سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں بلوچستان کے گوادر، کیچ، پنجاب کے 2 اضلاع لاہور، راولپنڈی، وفاقی دارالحکومت اسلام آباد اور کے پی میں پشاور، سوات، مانسہرہ شامل ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  رواں برس مصدقہ ڈینگی کیسز کی تعداد 7471 ہو گئی: رپورٹ ادارہ قومی صحت

    ادھر اسلام آباد میں حکومت کی جانب سے انسدادی اقدامات کے باوجود ڈینگی وائرس کے حملے بدستور جاری ہیں، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 150 سے زاید افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہو چکی ہے، ترجمان پمز کے مطابق 24 گھنٹوں میں ڈینگی کے 306 مشتبہ مریض اسپتال لائے گئے، 92 افراد میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی۔

    پمز کے ترجمان کا کہنا تھا کہ اسپتال میں اس وقت ڈینگی کے 50 مریض زیر علاج ہیں، دو ماہ میں ڈینگی کے شبے میں 5 ہزار سے زاید افراد کو اسپتال لایا گیا، جب کہ دو ماہ میں 2850 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔

    ذرایع کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں میں پولی کلینک میں 44 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی، اس دوران ڈینگی کے 11 نئے مریض پولی کلینک میں داخل کیے گئے، یہاں زیرعلاج مریضوں کی تعداد 79 ہو گئی ہے، دو ماہ میں پولی کلینک میں 545 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔ فیڈرل جنرل چک شہزاد میں بھی 17 مریض زیر علاج ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی پر قابو پانے کے لیے عثمان بزدار کی افسران کو آخری وارننگ

    مسلم لیگ ن کی رہنما عظمیٰ بخاری نے صورت حال کے پیش نظر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ کل ظفر مرزا نے تسلیم کیا ڈینگی کیسز کی تعداد 10 ہزار ہو چکی ہے، ڈینگی بڑھنے پر نا اہلی و ناکامی حکومت پنجاب کی ہے، عثمان بزدار اور وزیر صحت اس کے ذمہ دار ہیں، پنجاب حکومت نے ڈینگی کے خلاف کوئی مہم نہیں چلائی۔

    آج لاہور میں وزیر اعلیٰ پنجاب انسداد ڈینگی سے متعلق اجلاس میں متعلقہ افسران پر شدید برہم ہوئے، اور انھیں آخری تنبیہ جاری کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر لاہور اور راولپنڈی کو ڈینگی کے باعث تبدیل کیا، اب جو کوتاہی کرے گا اس کی باری ہوگی۔

    دوسری طرف آج پرائمری اینڈ سیکنڈری ہیلتھ کیئر پنجاب میں انسداد ڈینگی سے متعلق اجلاس منعقد ہوا جس کے بعد راولپنڈی میں ڈینگی ایمرجنسی نافذ کی گئی اور متعلقہ ذمہ داران کو انتظامات فوری مکمل کرنے کی ہدایت دی گئی۔

    سیکریٹری ہیلتھ کیئر نے راولپنڈی میں خالی نشستوں پر افسران کی فوری تعیناتی کا حکم دیتے ہوئے کہا کہ پہلی ترجیح میں راولپنڈی، دوسرے مرحلے میں دیگر اضلاع میں عملہ مکمل کیا جائے۔

    انھوں نے ہدایت کی کہ ڈینگی سے بچاؤ کے لیے انتظامات اور اسپتالوں کا عملہ فوری مکمل کیا جائے، اضافی وارڈز بنانے کے لیے بھی درکار عملہ فوری مہیا کیا جائے۔

  • پنجاب میں ڈینگی وائرس بے قابو، مزید 5 افراد دم توڑ گئے

    پنجاب میں ڈینگی وائرس بے قابو، مزید 5 افراد دم توڑ گئے

    لاہور: پنجاب میں ڈینگی وائرس بے قابو ہوگیا، مزید 5 افراد دم توڑ گئے، محکمہ صحت نے 24 گھنٹوں میں مزید 5 افراد کی اموات کی تصدیق کر دی۔

    تفصیلات کے مطابق صوبہ پنجاب میں ڈینگی وائرس سے اموات کا سلسلہ نہیں رک سکا ہے، گزشتہ چوبیس گھنٹوں کے دوران مزید پانچ افراد جان کی بازی ہار گئے۔

    ذرایع محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ اسلام آباد سے 2 اور راولپنڈی کےمزید 3 مریض دم توڑ گئے ہیں، پنجاب میں ڈینگی سے اموات کی تعداد 12 ہو گئی ہے۔

    موصولہ اطلاعات کے مطابق 24 گھنٹوں کے دوران مزید 465 افراد میں ڈینگی کی تصدیق کی گئی ہے، صوبے میں رواں برس 2464 افراد مرض کا نشانہ بنے، جب کہ ملک بھر میں مریضوں کی تعداد 4385 ہو گئی ہے۔

    قبل ازیں آج معاون خصوصی ظفر مرزا نے جنرل اسپتال میں ڈینگی وارڈ کا دورہ کیا، جہاں انھوں نے مریضوں کی تیمارداری کی اور سہولیات کا جائزہ لیا، انھوں نے ہدایت کی کہ ڈینگی کے مریضوں کو مفت معیاری طبی سہولیات دی جائیں، وزارت صحت ہنگامی بنیادوں پر کام کر رہی ہے، ڈینگی کے مسئلے کو سیاسی جماعتیں فٹبال نہ بنائیں۔

    مزید تازہ خبریں:  حکومت ڈینگی کی روک تھام کے لیے ہرممکن اقدامات کر رہی ہے، ظفر مرزا

    ظفر مرزا نے کہا کہ نجی اسپتالوں نے ڈینگی مریضوں کے مفت علاج کی پیش کش کی ہے، رواں ماہ کے آخر تک ڈینگی پر مکمل حد تک قابو پالیں گے۔

    دریں اثنا، پنجاب کے مختلف شہروں میں آج بھی نئے کیسز سامنے آنے کا سلسلہ جاری رہا، ساہیوال کے ڈی ایچ کیو اسپتال میں ڈینگی وارڈ میں 6 مریض داخل کیے گئے، ذرایع نے بتایا کہ علاقے میں ڈینگی پر قابو پانے کے لیے اسپرے شروع نہیں ہو سکا ہے۔

    ادھر گوجرانوالہ میں بھی 6 مریضوں میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی ہے، انچارج ڈینگی سیل کے مطابق 3 ہزار سے زاید مریضوں کے ٹیسٹ کیے جا چکے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ملک بھر میں ڈینگی کا وار، 13 ہزار افراد متاثر

    سرکاری اسپتالوں میں ڈینگی کی غلط ٹیسٹ رپورٹس جاری ہونے کا بھی انکشاف ہوا ہے، لاہور کے شاہدرہ ٹیچنگ اسپتال میں عملے کی غفلت سامنے آ گئی، بیگم کوٹ کے رہایشی کی ڈینگی سے متعلق منفی رپورٹ جاری کی گئی، شہری کو صحت مند قرار دے کر اسپتال سے ڈسچارج کیا گیا تاہم شہری نے نجی اسپتال سے ڈینگی ٹیسٹ کرائے تو رپورٹ مثبت آئی۔

    وزیر اعلیٰ پنجاب عثمان بزدار نے شاہدرہ ٹیچنگ اسپتال میں غفلت برتے جانے پر سخت کارروائی کی ہدایت جاری کر دی۔

    واضح رہے آج وزیر اعظم کے معاون خصوصی ظفر مرزا نے پریس کانفرنس میں بتایا ہے کہ ملک بھر میں 10 ہزار ڈینگی مریضوں کی تصدیق ہو چکی ہے، آیندہ دنوں میں ڈینگی مریضوں میں اضافے کا خدشہ ہے، پنجاب میں 2363، سندھ 2258، کے پی 1514، بلوچستان میں 1752 مریض ہیں۔