Tag: ڈینگی

  • ملک بھر میں ڈینگی کے 50 ہزار کیسز سامنے آگئے

    ملک بھر میں ڈینگی کے 50 ہزار کیسز سامنے آگئے

    اسلام آباد: رواں سال ملک بھر میں ڈینگی کے 50 ہزار پچاس کیسز سامنے آئے، جبکہ 24 گھنٹے میں مزید 219 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہوئی۔

    تفصیلات کے مطابق رواں سال ملک میں ڈینگی کے پچاس ہزار پچاس کیسز رپورٹ ہوئے، سب سے زیادہ 13622ڈینگی کیسز سندھ سے رپورٹ ہوئے، وفاقی دارالحکومت سے رواں برس13200کیس سامنےآئے۔

    ذرائع کا کہنا ہے کہ ایک رپورٹ کے مطابق پنجاب سے 9890، بلوچستان سے 3217 ڈینگی کیسز سامنےآئے، خیبرپختونخوا 7021 جبکہ قبائلی اضلاع سے 780 کیس رپورٹ ہوئے، اسی طرح آزادکشمیر سے رواں برس 1691ڈینگی کیسز کی خبرملی۔

    گلگت بلتستان سے ڈینگی وائرس کا کوئی کیس سامنے نہیں آیا، رواں برس ملک میں ڈینگی سے 80اموات ہوچکی ہیں، گزشتہ 24گھنٹے میں ڈینگی سے ایک مریض جاں بحق ہوا، سندھ میں ڈینگی سے 34اموات ہوچکی ہیں، جبکہ وفاقی دارالحکومت میں ڈینگی سے 22اموات ہوئیں۔

    ذرائع کے مطابق پنجاب20، بلوچستان3 اور آزاد کشمیر میں ڈینگی سے ایک شخص جاں بحق ہوا، 2011 میں22000 ڈینگی کیس سامنے آئے تھے، 2017میں 25000 ڈینگی کیس ریکارڈ ہوئے تھے، ڈینگی نے پہلی بار2005میں کراچی میں وبائی صورت اختیار کی تھی۔

  • 1775: جب مچھروں نے لوگوں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا

    1775: جب مچھروں نے لوگوں کو بھاگنے پر مجبور کر دیا

    افریقا اور شمالی امریکا میں اس زمانے میں ایک ایسی بیماری پھیلنے کا تذکرہ ملتا ہے جس میں مریض کو تیز بخار کے ساتھ ہی سر اور جوڑوں میں درد کی شکایت ہونے لگی۔ بعض مریضوں کے پیٹ میں درد، قے اور اسہال کا مسئلہ بھی سامنے آیا اور مریض ہفتے بھر میں موت کے منہ میں چلے گئے۔

    لوگوں میں اس سے خوف و ہراس پھیل گیا اور وہ ان علاقوں سے نقل مکانی کر گئے۔ اس وبائی مرض پر اس وقت طبیبوں اور ڈاکٹروں نے تحقیق کے بعد ابتدائی معلومات ظاہر کرتے ہوئے بتایا کہ یہ ایک خاص قسم کے مچھر کے کاٹنے سے پیدا ہونے والا مرض ہے۔

    اس وقت پاکستان میں ڈینگی وبائی صورت اختیار کر چکا ہے اور اب تک کئی انسانی جانیں اس کے نتیجے میں ضایع ہو چکی ہیں جب کہ اسپتالوں میں بڑی تعداد میں ڈینگی کے مریض داخل ہیں۔ یہ ایک خاص قسم کے مچھر سے پھیلنے والا مرض ہے جسے ایڈیز ایجپٹی کہا جاتا ہے۔

    ایڈیز ایجپٹی

    پاکستان اور دنیا کے مختلف ملکوں میں انسانوں کو موت کے منہ میں دھکیلنے والا مرض ڈینگی جس مچھر کی وجہ سے پھیلتا ہے اس کا نام ماہرین نے ایڈیز ایجپٹی بتایا ہے۔ یہ مچھر پاکستان میں مون سون کی بارشوں کے بعد خاص طور پر ستمبر سے لے کر دسمبر تک موجود رہتا ہے۔

    یہ مچھر 10 سے 40 ڈگری سینٹی گریڈ کے درجۂ حرارت پر پرورش پاتا ہے۔ اس کی جلد دھبے دار ہوتی ہے۔ ڈینگی وہ مرض ہے جو صرف مادہ مچھر کے کاٹنے سے لاحق ہوتا ہے۔ ماہرین کے مطابق مچھروں کی مختلف اقسام ہیں جن میں سے ایک ایڈیز ایجپٹی ڈینگی کا سبب ہے۔

    پاکستان میں ڈینگی کا نام کب سنا گیا؟

    1994 میں بخار اور مخصوص علامات کے ساتھ اسپتالوں کا رخ کرنے والوں میں ڈینگی وائرس کی تصدیق ہوئی۔ تاہم مچھر سے پھیلنے والے اس مرض نے 2005 میں کراچی کے شہریوں کو گویا خوف زدہ کردیا۔

    دو ہزار دس سے پاکستان میں مون سون میں ڈینگی وبائی صورت اختیار کررہا ہے اور اب تک اس کے ہزاروں کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں۔ ڈینگی کئی قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع کا باعث بنا ہے اور ایک بار پھر یہ مرض ملک کے مختلف شہروں میں انسانی جانوں کے لیے خطرہ بنا ہوا ہے۔

    2011 میں ڈینگی نے پنجاب میں وبائی صورت اختیار کرلی تھی اور ملک کے دیگر شہروں میں بھی صورتِ حال نہایت ابتر تھی۔

    عالمی ادارۂ صحت اور مقامی حکومت نے ڈینگی کے خلاف کیا کیا؟

    ڈبلیو ایچ او کی جانب سے ڈینگی کی وبا پر قابو پانے اور اس حوالے سے طبی تشخیص و احتیاطی تدابیر اختیار کرنے پر زور دیتے ہوئے صحت کے مراکز کو طبی سہولیات کی فراہمی میں حکومت کو مدد دی ہے۔

    عالمی ادارۂ صحت نے معالجین کو مکمل راہ نمائی دینے کے لیے کوششیں اور ڈینگی کے مریضوں کی دیکھ بھال، علاج کے حوالے سے آگاہی پروگراموں کا انعقاد کیا ہے۔

    عام لوگوں کو ڈینگی سے بچاؤ کے لیے احتیاطی تدابیر اپنانے، ڈینگی پھیلانے والے مچھروں کی افزائش روکنے کے حوالے سے آگاہی پروگرام، مختلف چھوٹے بڑے سرکاری و نجی اسپتالوں کے ذریعے عام لوگوں تک اس حوالے سے تشہیری مواد پہنچانے کا کام کیا۔

    ڈبلیو ایچ او کی جانب سے کراچی میں ڈینگی کا سبب بننے والے مچھر ایڈیِز ایجپٹی پر تحقیق کے بعد اس سے حاصل ہونے والی معلومات سے مقامی ماہرین کو آگاہی دی گئی۔

    2008 میں وفاقی حکومت اور ڈبلیو ایچ او نے ڈرافٹ کی تیاری کے بعد ڈینگی اور ملیریا سے حفاظت و بچاؤ کے پروگراموں کو یکجا کرنے کا فیصلہ کیا۔

    ملک بھر میں اس حوالے سے حکومتی سطح پر اسپتالوں میں آئیولیشن وارڈز سمیت ماہر معالجین کو ذمہ داریاں دے کر یونٹ قائم کیے گئے ہیں جن میں آنے والے مریضوں کی دیکھ بھال، علاج میں مدد اور راہ نمائی کی جارہی ہے۔ اس کے علاوہ حکومتی سطح پر مچھر مار اسپرے کروا کے ڈینگی کے پھیلاؤ کو روکنے کی کوشش کی جارہی ہے۔

    ہمیں کیا کرنا چاہیے؟

    ڈینگی مچھر کی افزائش روکنے، اس سے محفوظ رہنے کے علاوہ بخار کی صورت میں احتیاطی تدابیر جاننے کے لیے ماہر معالج اور صحت کے مراکز سے ڈینگی سے متعلق معلومات حاصل کرنا اور اسے دوسروں تک پہنچانے ڈینگی کے خطرے سے نمٹنے میں مدد مل سکتی۔

  • ڈینگی وائرس سے کراچی میں ایک اور خاتون جاں بحق

    ڈینگی وائرس سے کراچی میں ایک اور خاتون جاں بحق

    کراچی: شہر قائد میں ڈینگی سے ایک اور ہلاکت سامنے آئی ہے، ڈینگی میں مبتلا گلستان جوہر کی رہائشی خاتون انتقال کر گئیں، جس کے بعد رواں سال ڈینگی سے اموات کی تعداد 28 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق ڈینگی سرویلنس سیل کا کہنا ہے کہ کراچی کے علاقے گلستان جوہر کی رہائشی 28 سالہ مدحت فہاد ڈینگی سے زندگی کی جنگ ہار گئیں، مدحت شہر کے ایک نجی اسپتال میں زیر علاج تھیں۔

    رپورٹ کے مطابق رواں سال ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 9 ہزار 7 سو سے بھی تجاوز کر چکی ہے، جب کہ رواں سال کی ہلاکتوں کی تعداد اٹھائیس ہو گئی ہے۔ ترجمان انسداد ڈینگی وائرس پروگرام نے بتایا کہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 172 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  کراچی میں زیر علاج ڈینگی کے مزید 4 مریض دم توڑ گئے

    یاد رہے کہ چار دن قبل کراچی کے مختلف علاقوں کے نجی اسپتالوں میں ڈینگی کے چار مریض دم توڑ گئے تھے، جن میں سے تین خواتین تھیں، 35 سالہ افشاں کلفٹن کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھیں، جب کہ دو خواتین نے ناظم آباد میں واقع نجی اسپتال میں دم توڑا.

    ادھر ڈینگی رسپانس یونٹ نے کہا ہے کہ آج خیبر پختون خوا میں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد 6662 ہو گئی ہے، صوبے میں ڈینگی کے 37 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ پشاور میں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد 2545 ہو گئی۔

  • پنجاب: 24 گھنٹے میں ڈینگی کے 88 نئے کیسز رپورٹ

    پنجاب: 24 گھنٹے میں ڈینگی کے 88 نئے کیسز رپورٹ

    لاہور: صوبہ پنجاب کے مختلف شہروں میں بھی ڈینگی وائرس نے وبائی صورت اختیار کرلی، صوبے میں چوبیس گھنٹوں کے دوران 88 نئے کیسز سامنے آگئے۔

    تفصیلات کے مطابق محکمہ صحت پنجاب کا کہنا ہے کہ 24گھنٹے میں پنجاب میں ڈینگی کے 88نئے کیس رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ 113مریض ڈسچارج بھی کیے گئے۔

    محکمے کے مطابق پنجاب کے تمام اسپتالوں میں ڈینگی کے 226مریض زیر علاج ہیں جبکہ 5مریض انتہائی نگہداشت میں میں رکھا گیا ہے۔

    دوسری جانب ڈینگی سرویلنس سیل کا کہنا ہے کہ سندھ بھر میں 36گھنٹے کے درمیان 264 نئے ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے، جس کے بعد صوبے میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد8971 ہوگئی ہے۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق کراچی میں رواں سال 8431 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے۔

    خیبر پختونخوا میں ڈینگی کے مریضوں کی تعداد میں اضافہ، 56کیسز رپورٹ

    واضح رہے کہ گذشتہ روز ایک رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ خیبرپختونخوا میں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد6464 ہوگئی ہے، اس حوالے سے ڈینگی رسپانس یونٹ ترجمان کا کہنا ہے کہ اب تک صوبے میں56نئے کیسز سامنے آئے ہیں۔

    پشاور شہر میں ڈینگی کے2517مثبت کیسز ہیں جبکہ 114مریض اسپتالوں میں زیر علاج ہیں، ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق26نئے مریضوں کو اسپتالوں میں داخل کرایا گیا ہے، علاج کے بعد 6350 مریضوں کو اسپتالوں سے فارغ کردیا گیا۔

  • کراچی میں زیر علاج ڈینگی کے مزید 4 مریض دم توڑ گئے

    کراچی میں زیر علاج ڈینگی کے مزید 4 مریض دم توڑ گئے

    کراچی: ڈینگی سے ہونے والی ہلاکتوں کا سلسلہ تیز ہو گیا ہے، کراچی کے نجی اسپتال میں زیر علاج ڈینگی کے مزید 4 مریض دم توڑ گئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی میں ڈینگی سے مزید چار افراد جاں بحق ہو گئے ہیں، 82 سالہ سرفراز اور 35 سالہ افشاں کلفٹن کے نجی اسپتال میں زیر علاج تھے، جب کہ ناظم آباد میں واقع نجی اسپتال میں بھی ڈینگی کی زیر علاج 2 خواتین دم توڑ گئیں۔

    کراچی میں رواں برس ڈینگی وائرس سے جاں بحق ہونے والوں کی تعداد 25 ہو گئی ہے۔

    ترجمان انسداد ڈینگی پروگرام کا کہنا ہے کہ کراچی میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران 225 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے ہیں، جب کہ سندھ کے دیگر اضلاع میں 24 گھنٹوں میں 22 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے۔

    یہ بھی پڑھیں:  خیبر پختونخوا میں ڈینگی کے مثبت کیسز کی تعداد 6 ہزار سے بڑھ گئی

    ترجمان کے مطابق ماہ اکتوبر میں سندھ بھر سے ڈینگی کے 5490 کیسز رپورٹ ہوئے، کراچی میں ماہ اکتوبر میں ڈینگی کے 5137 کیسز رپورٹ ہوئے، رواں سال کراچی سے ڈینگی کے 8181 کیسز رپورٹ ہوئے، رواں سال سندھ کے دیگر اضلاع سے 526 کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ رواں سال سندھ بھر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 8707 ہے۔

    خیبر پختون خوا میں بھی مختلف شہروں میں ڈینگی وائرس نے وبائی صورت اختیار کر لی ہے، ڈینگی رسپانس یونٹ کے مطابق آج ڈینگی کے 58 نئے کیسز سامنے آئے، صوبے میں ڈینگی کیسز کی تعداد 6408 ہو گئی ہے، پشاور میں ڈینگی کے 27 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد شہر میں ڈینگی کیسز کی تعداد 2509 ہو گئی، جب کہ 6276 مریضوں کو علاج کے بعد اسپتالوں سے فارغ کیا جا چکا ہے۔

  • میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مزید بڑھ گئے، ملاقاتیوں کا تانتا بندھ گیا

    میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس مزید بڑھ گئے، ملاقاتیوں کا تانتا بندھ گیا

    لاہور: نواز شریف کی طبیعت میں تیزی سے بہتری آ رہی ہے، میگا کٹ لگنے کے بعد کی رپورٹ اے آر وائی نیوز نے حاصل کر لی، میگا کٹ لگنے کے بعد نواز شریف کے پلیٹ لیٹس 24 ہزار 900 ہو گئے۔

    تفصیلات کے مطابق نواز شریف کے دوبارہ بلڈ ٹیسٹ 8:19 منٹ پر کرائے گئے، ان کے پلیٹ لیٹس 2 ہزار تک کم ہو گئے تھے جس کے بعد میگا کٹ لگائی گئی، ذرایع کا کہنا ہے کہ نواز شریف کے پلیٹ لیٹس میں بتدریج اضافہ ہوتا رہے گا۔

    دوسری طرف نواز شریف کے پلیٹ لیٹس کم ہونے کی اصل وجہ بھی سامنے آ گئی ہے، اے آر وائی نیوز کے مطابق ڈرگ انڈیوس تھرمبو سائٹو پینیا پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ ہے، نواز شریف کے پلیٹ لیٹس ڈینگی بخار کی وجہ سے کم نہیں ہوئے تھے، ذرایع نے بتایا کہ پلیٹ لیٹس کم ہونے کی وجہ خون پتلا کرنے والی ادویات بنی۔

    وجہ معلوم ہونے کے بعد نواز شریف کی ادویات میں خون پتلا کرنے والی دوا کو بند کر دیا گیا ہے، بتایا گیا کہ خون پتلا کرنے والی ادویات کا اثر ادویات بند کرنے کے بعد 7 دن تک رہتا ہے۔

    ادھر ذرایع نے کہا ہے کہ سروسز اسپتال میں نواز شریف سے ملاقاتیوں کا تانتا بندھا رہا، ملاقاتیوں میں جنید صفدر، راحیل، مہرالنسا، عطا تارڑ اور آصف کرمانی شامل تھے، نواز شریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان بھی کل سے ساتھ موجود ہیں، مریم نواز کی دونوں بیٹیاں 2 بجے سے شام 6 بجے تک ساتھ موجود رہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  نواز شریف سروسز اسپتال میں زیرعلاج ، وی آئی پی کمرہ نیب کی سب جیل قرار

    ذرایع کا یہ بھی کہنا ہے کہ سروسز اسپتال منتقلی کے وقت شہباز شریف بھی نواز شریف کے ساتھ تھے، انھوں نے نواز شریف کی 3 مرتبہ عیادت کی، شہباز شریف نے اپنے بڑے بھائی کی صحت سے متعلق ٹویٹ بھی کیا، جس میں انھوں نے لکھا کہ وہ نواز شریف کی صحت سے متعلق پریشان ہیں، ان کی تیزی سے خراب ہوتی صحت پریشان کن ہے، صحت کے لیے قوم سے دعاؤں کی اپیل ہے۔

    قبل ازیں، شہباز شریف جب نواز شریف کی عیادت کے لیے سروسز اسپتال پہنچے تو کارکنوں نے شہباز شریف کی گاڑی روک کر نعرے بازی کی، کارکنوں نے اسپتال میں داخل ہونے کی بھی کوشش کی، شہباز شریف 45 منٹ تک نواز شریف سے ملاقات کے بعد روانہ ہوئے۔

  • ملک میں ڈینگی کے کیسز میں کمی آ رہی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    ملک میں ڈینگی کے کیسز میں کمی آ رہی ہے، ڈاکٹر ظفر مرزا

    اسلام آباد: وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا ہے کہ ملک میں ڈینگی کے کیسز میں کمی آ رہی ہے، کیس رسپانس کے ذریعے فوگنگ اور اسپرے کا عمل جاری ہے۔

    تفصیلات کے مطابق وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیرصدارت ڈینگی کنٹرول کرنے کے حوالے سے جائزہ اجلاس ہوا جس میں وزارت صحت حکام، اسپتال سربراہان، جڑواں شہروں کی انتظامیہ نے شرکت کی۔

    ترجمان وزارت صحت نے بتایا کہ ڈاکٹر ظفر مرزا کی زیرصدارت اجلاس میں ڈینگی کی صورت حال کا جائزہ لیا گیا۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا کہ جڑواں شہروں میں انسداد ڈینگی کے لیے مؤثر اقدامات کیے گئے، ملک میں ڈینگی کے کیسز میں کمی آ رہی ہے، کیس رسپانس کے ذریعے فوگنگ اور اسپرے کا عمل جاری ہے۔

    وزیراعظم کے معاون خصوصی برائے صحت نے کہا کہ اگلے سال کی منصوبہ بندی ابھی سے کی جا رہی ہے، انسداد ڈینگی کے لئے قومی پالیسی تشکیل دی جا رہی ہے۔

    اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں: ڈاکٹر ظفر مرزا

    یاد رہے کہ رواں ماہ 2 اکتوبر کو وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا کا کہنا تھا کہ اسپتالوں میں ڈینگی سے نمٹنے کے لیے تمام وسائل دستیاب ہیں، ڈینگی مچھر کی افزائش روکنے کے لیے بھرپور اقدامات یقینی بنا رہے ہیں۔

  • ڈینگی وائرس: پنجاب میں ایک اور مریض دم توڑ گیا

    ڈینگی وائرس: پنجاب میں ایک اور مریض دم توڑ گیا

    خوشاب: پنجاب میں ڈینگی وائرس سے ہونے والی ہلاکتوں کا سلسلہ رک نہیں سکا ہے، آج ڈینگی سے ضلع خوشاب کے علاقے اسلام پورہ کا 3 سالہ بچہ دوران علاج دم توڑ گیا، اب تک خوشاب میں ڈینگی کے 50 مریض رپورٹ ہو چکے ہیں۔

    یونی ورسٹی آف ہیلتھ سائنس کے وائس چانسلر ڈاکٹر جاوید اکرم نے کہا ہے کہ لاہور میں ڈینگی وائرس کی 3 اقسام پائی گئیں، ڈینگی وائرس کے تدارک کے لیے مربوط کوآرڈینیشن ضروری ہے، عوام گھروں یا اطراف میں پانی کھڑا نہ ہونے دیں۔

    آج فیصل آباد کے الائیڈ اسپتال میں ڈینگی کے مزید 5 مریض داخل ہوئے، اسپتال ذرایع کے مطابق فیصل آباد میں رواں سال رپورٹ ہونے والے ڈینگی مریضوں کی تعداد 166 ہو گئی، سرگودھا میں بھی محکمہ صحت نے 24 گھنٹے میں ڈینگی کے مزید 4 کیسز کی تصدیق کر دی ہے، سرگودھا ایک ماہ میں رپورٹ ہونے والے ڈینگی کیسز کی تعداد 118 ہو گئی۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی نے کب کہاں وبائی صورت اختیار کی، رپورٹ تیار

    معاون خصوصی ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا ہے کہ ڈینگی وائرس میں مبتلا مریضوں کی تعداد میں اضافہ ہوا ہے، ماحولیاتی تبدیلی ڈینگی جیسے امراض پھیلنے کی وجہ ہیں، تاہم ڈینگی وائرس کے مشتبہ کیسز کی تعداد میں 50 فی صد کمی ہوئی، جب کہ تصدیق شدہ کیسز کی تعداد میں بھی 55 فی صد کمی ہوئی، 35 ہزار کیسز کا مطلب یہ نہیں کہ سب کے سب آج کے ہیں۔

    اسلام آباد میں میڈیا سے گفتگو میں ظفر مرزا نے کہا اسلام آباد اور راولپنڈی میں روزانہ کوآرڈینیشن میٹنگ ہوتی ہے، یہاں ڈینگی کے مریضوں کے لیے دواؤں کی قلت نہیں، ڈینگی کیسز کی تصدیق کے بعد متاثرہ مریض کے گھر کے اطراف اسپرے کیا جاتا ہے۔

    انھوں نے کہا وفاق اور صوبائی اداروں، وزارتوں میں رابطے کے فقدان کا سامنا رہتا ہے، پاکستان کو ایسا قومی پروگرام دیں گے جس سے ہر محکمے کو اپنے کام کا پتا ہو۔

  • ڈینگی نے کب کہاں وبائی صورت اختیار کی، رپورٹ تیار

    ڈینگی نے کب کہاں وبائی صورت اختیار کی، رپورٹ تیار

    اسلام آباد: نیشنل ڈینگی کنٹرول سیل کی وائرس کیس اسٹڈی رپورٹ تیار کر لی گئی، ذرایع وزارتِ صحت کا کہنا ہے یہ کیس اسٹڈی وزارت قومی صحت کو ارسال کی جائے گی، رپورٹ این آئی ایچ کے اشتراک سے تیار کی گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق قومی ڈینگی کنٹرول سیل نے ایک کیس اسٹڈی تیار کر لی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ پاکستان میں ڈینگی وائرس کا پہلا کیس 1994 میں سامنے آیا، ملک میں ڈینگی نے وبائی صورت 2005 میں کراچی میں اختیار کی، جب کہ پنجاب میں ڈینگی نے 2011 میں وبائی صورت اختیار کی تھی۔

    رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2011 میں پنجاب میں 22 ہزار ڈینگی کیس رپورٹ ہوئے جب کہ 350 اموات ہوئیں، 2017 میں خیبر پختون خوا میں 25000 ڈینگی کیس اور 70 اموات ہوئیں، رواں سال جڑواں شہروں میں 16 ہزار ڈینگی کیس سامنے آئے جب کہ 24 اموات ہو چکی ہیں، رواں سال ملک میں تا حال 34 ہزار ڈینگی کیسز اور 50 اموات ہو چکی ہیں۔

    یہ بھی پڑھیں:  ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ، ایک نوجوان دم توڑ گیا

    رپورٹ کے مطابق ڈینگی وائرس کی دنیا میں 4 اسٹیریو ٹائپ اقسام ہیں، ملک میں ڈینگی وائرس ٹائپ وَن، ٹو، تھری کیس سامنے آئے ہیں، پاکستان میں ڈینگی اسٹیریو ٹائپ فور وائرس تاحال سامنے نہیں آیا، رواں برس ملک میں بیش تر افراد ڈینگی اسٹیریو ٹائپ وَن کا شکار ہوئے، بلوچستان میں ڈینگی اسٹیریو ٹائپ ون وائرس سرگرم ہے، کے پی، پنجاب، اسلام آباد میں ڈینگی اسٹیرو ٹائپ ون، ٹو وائرس سرگرم ہیں۔

    کیس اسٹڈی میں کہا گیا ہے کہ بلوچستان میں کوئٹہ، لسبیلہ، گوادر اور کیچ ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں، سندھ میں کراچی کے ضلع وسطی و جنوبی ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں، آزاد کشمیر کا ضلع مظفر آباد، اپر و لوئر چھتر ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں، پنجاب میں لاہور، راولپنڈی، سرگودھا، لیہ، اٹک، خیبر پختون خوا میں سوات، مانسہرہ، کوہاٹ، پشاور اور صوابی ڈینگی سے متاثر ہیں، جب کہ ضلع پشاور کی 8 یونین کونسلز شیخ محمدی، دیہ بہادر، سربند، شیخان، بڈھ بیر، بازید خیل، اچھنی، ماشو گگر ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں۔

    رپورٹ کے مطابق وفاقی دارالحکومت کے دیہی علاقے ترلائی، کورال، بہارہ کہو، سوہان، اسلام آباد کے رہایشی سیکٹر جی سکس اور سیون ڈینگی سے زیادہ متاثر ہیں۔

  • ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ، ایک نوجوان دم توڑ گیا

    ڈینگی وائرس: ملک بھر میں مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ، ایک نوجوان دم توڑ گیا

    راولپنڈی: ملک بھر میں ڈینگی وائرس کے وار جاری ہیں، مزید سیکڑوں کیسز رپورٹ ہوئے، ہولی فیملی اسپتال میں ڈینگی سے متاثرہ نوجوان دم توڑ گیا، جس کے بعد پنجاب میں ہونے والی اموات کی تعداد 11 ہو گئی ہے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران ڈینگی کے 230 کیس رپورٹ ہوئے جب کہ 119 مریض ڈسچارج کیے گئے، محکمہ صحت کا کہنا ہے کہ پنجاب کے تمام اسپتالوں میں ڈینگی کے کل 391 کنفرم مریض زیر علاج ہیں۔

    محکمے کے مطابق راولپنڈی میں ڈینگی کے سب سے زیادہ 188 کیس سامنے آئے، ڈینگی ایکسپرٹ ایڈوائزی گروپ کے مطابق رواں سال پنجاب میں ڈینگی سے 10 اموات ہوئیں۔

    ادھر ڈینگی رسپانس یونٹ کے پی کے مطابق صوبے میں 46 نئے کیسز رپورٹ ہوئے جس کے بعد ڈینگی کیسز کی تعداد 5835 ہو گئی، صرف پشاور شہر میں ڈینگی کے 2329 نئے کیسز رپورٹ ہوئے، جب کہ اسپتالوں میں اس وقت ڈینگی کے 168 مریض زیر علاج ہیں۔

    سوات، مینگورہ میں مزید 10 افراد میں ڈینگی کی تصدیق ہو گئی ہے، جس کے بعد ضلع سوات میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 475 ہو گئی۔

    رواں ماہ سندھ میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 3 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے، سندھ میں سال 2017 اور 2018 کا ریکارڈ ایک ماہ میں ٹوٹ گیا، رواں ماہ سندھ میں سب سے زیادہ ڈینگی کیس کراچی سے سامنے آئے، رواں ماہ سندھ میں 3114 افراد ڈینگی سے متاثر ہوئے، ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق رواں سال ڈینگی سے اموات کی تعداد 20 ہو چکی ہے۔

    ڈینگی سرویلنس سیل کے مطابق اکتوبر میں کراچی کے 2889 افراد ڈینگی کا شکار ہوئے، رواں سال سندھ میں ڈینگی سے متاثرہ افراد کی تعداد 6331 ہے، متاثرین میں سے 5931 افراد کا تعلق کراچی سے ہے۔

    ترجمان وزارت قومی صحت کا کہنا ہے کہ جڑواں شہر سے ڈینگی کے خاتمے کے لیے بڑا منصوبہ تیار کر لیا گیا ہے، انسداد ڈینگی منصوبے کا آغاز جڑواں شہروں کے حساس علاقوں سے ہوگا، منصوبے سے 2 لاکھ سے زائد افراد مستفید ہوں گے، منصوبے کے لیے 19.64 ملین روپے مقرر کیے گئے ہیں۔

    ڈاکٹر ظفر مرزا نے کہا جڑواں شہروں میں ڈینگی کے حساس علاقوں میں رضا کاروں کی ٹریننگ ہوگی، ڈینگی لاروا تلف کرنے کے لیے گھر گھرعوام کو آگاہی دی جائے گی، تعلیمی اداروں میں ڈینگی سے متعلق آگاہی مواد فراہم کیا جائے گا، جب کہ لاروے کے ذرایع پر قابو کے لیے 3 ہزار مریضوں کو بھی آگاہی مواد دیا جائے گا۔