ڈیوس: وزیر اعظم عمران خان سے یوٹیوب کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوزن ووجکیکی اور سیمنز کے سی ای او جوئی کائیسر کی ملاقاتیں ہوئیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان سے ڈیوس میں آٹو میشن کمپنی سیمنز کے چیف ایگزیکٹو آفیسر (سی ای او) جوئی کائیسر کی ملاقات ہوئی، ملاقات میں مشیر تجارت عبد الرزاق داؤد، معاون خصوصی زلفی بخاری اور معاون برائے اور سیز سرمایہ کاری علی جہانگیر صدیقی موجود تھے۔
ملاقات میں ٹیکنالوجی کے فروغ اور سرمایہ کاری پر مبنی مہارت کی منتقلی پر تبادلہ خیال ہوا۔
Mr. Joe Kaeser, CEO of Siemens called on PM @ImranKhanPTI at Davos, on the sidelines of WEF Annual Meeting 2020. Advisor on Commerce Abdul Razaq Dawood, SAPM Syed Zulfiqar Abbas Bukhari, Amabssador at large on Investments Ali Jehangir Siddiqui were also present.#ImranKhanInDavospic.twitter.com/7yRN5XQ27l
بعد ازاں وزیر اعظم عمران خان سے یوٹیوب کی چیف ایگزیکٹو آفیسر سوزن ووجکیکی کی بھی ملاقات ہوئی۔ ملاقات میں ڈیجیٹل پلیٹ فارم سے پاکستان میں سیاحت و سرمایہ کاری کے فروغ پر بات چیت کی گئی۔
Ms. Susan Wojcicki, CEO of YouTube called on Prime Minister @ImranKhanPTI at Davos, on the sidelines of WEF Annual Meeting 2020. SAPM Syed Zulfiqar Abbas Bukhari and Amabssador at large on Investments Ali Jehangir Siddiqui were also present. #ImranKhanInDavos#WEF2020pic.twitter.com/59u7GTrlHv
اس سے قبل ڈیوس میں پاکستان اسٹریٹجی ڈائیلاگ سے خطابکرتے ہوئے وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ پاکستان سیاحوں کی جنت ہے جہاں مذہبی سیاحت کے مقامات کو کبھی فروغ نہیں ملا۔
انہوں نے کہا تھا کہ پاکستان کی سرزمین کئی قدیم تہذیبوں کا مسکن ہے، سیاحت کو فروغ دے کر ملکی معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے۔ پاکستان زراعت اور قدرتی وسائل سے بھی مالا مال ہے۔
وزیر اعظم نے کہا تھا کہ ملکی صنعتی ترقی کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ 70 کی دہائی میں قومیائی گئی صنعتوں کے باعث ترقی کو نقصان پہنچا۔
ڈیووس: وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ جن وجوہ سے ملک تباہ ہوا اس ماضی کی طرف نہیں جائیں گے، اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کہ کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان آج ڈیووس، سوئٹزرلینڈ میں پاکستان اسٹریٹیجی ڈائیلاگ سے خطاب کر رہے تھے، انھوں نے کہا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں پاکستان نے بھاری نقصان اٹھایا، اس جنگ کے دوران کلاشنکوف کلچر اور منشیات نے ہمارے معاشرے کو تباہ کر دیا، جن وجوہ سے ملک تباہ ہوا اس ماضی کی طرف نہیں جائیں گے۔
وزیر اعظم پاکستان کا کہنا تھا کہ افغان جنگ سے کلاشنکوف اور منشیات کے کلچر نے جنم لیا، جس نے ہمارے معاشرے کو تباہ کیا، 80 کی دہائی میں عسکری گروپس سے ہونے والے نقصانات آج بھی ہم بھگت رہے ہیں، پاکستانی قوم نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں 70 ہزار جانوں کی قربانی دی، 70 کی دہائی میں قومیائی گئی صنعتوں کے باعث ترقی کو نقصان پہنچا، اب ہم نے فیصلہ کیا ہے کسی کی جنگ کا حصہ نہیں بنیں گے۔
عمران خان نے کہا کہ پاکستان سیاحوں کی جنت ہے، جہاں مذہبی سیاحت کے مقامات کو کبھی فروغ نہیں ملا، پاکستان کی سرزمین کئی قدیم تہذیبوں کا مسکن ہے، سیاحت کو فروغ دے کر ملکی معیشت کو ترقی دی جا سکتی ہے، پاکستان زراعت اور قدرتی وسائل سے بھی مالامال ہے، ملک کی صنعت میں ترقی کے لیے منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ ایران، سعودی عرب میں تصادم روکنے کے لیے پاکستان نے کردار ادا کیا، افغانستان میں امن سے پاکستان کی وسط ایشیائی ریاستوں تک رسائی ممکن ہوگی۔
اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کے لیے ڈیووس پہنچ گئے، فورم میں معاشی، جیوپولیٹیکل اور ماحولیاتی موضوعات پرتبادلہ خیال ہوگا اور وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم کی خصوصی نشست سےخطاب کریں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان ورلڈاکنامک فورم میں شرکت کے لئے ڈیووس پہنچ گئے، وزیر خارجہ شاہ محمودقریشی اورعبدالرزاق داؤد ، ذوالفقارعباس بخاری اور ڈاکٹرمعید یوسف بھی ان کے ہمراہ ہیں، عالمی اقتصادی فورم کے بانی پروفیسر کلاوس شواب نے وزیراعظم کو دعوت دی ہے۔
ترجمان دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ نشست کا موضوع پائیداراورہم آہنگ دنیا کے فریق ہے، اس سال فورم اپنی پچاسویں سالگرہ منارہا ہے، فورم میں معاشی، جیوپولیٹیکل اور ماحولیاتی موضوعات پر تبادلہ خیال ہوگا اور وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم کی خصوصی نشست سےخطاب کریں گے۔
ترجمان کے مطابق وزیراعظم عالمی اقتصادی فورم کی خصوصی نشست سےخطاب کریں گے اور سی ای اوز اور کارپوریٹ لیڈرز سے پاکستان اسٹرٹیجی ڈائیلاگ بھی ہوں گے۔
دفترخارجہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم متعدد رہنماوں سے دوطرفہ ملاقاتیں بھی کریں گے ، جن میں بزنس، ٹیکنالوجی اور عالمی اداروں کےنمائندوں کےساتھ ملاقاتیں بھی شامل ہیں، ملاقاتوں میں مقبوضہ کشمیر کی صورتحال سےبھی رہنماؤں کوآگاہ کریں گے ، عالمی میڈیا کے نمائندوں اورایڈیٹرز سے بھی ملیں گے۔
خیال رہے امریکی جریدے ٹائم میگزین نے وزیراعظم عمران خان کو ماحول کے لیے موثر آواز بلند کرنے والوں میں شامل کرلیا اور ڈیووس ایشو کے سرورق پر وزیراعظم کی اُن عالمی رہنماؤں کے ساتھ تصویر شائع کی، جو ماحولیات کے لیے شعور اجاگر کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یاد رہے وزیراعظم عمران خان نے ڈیوس کے اخراجات کو بھی انتہائی کم رکھنے کی ہدایت کی تھی ، ذرائع کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کے 3 روزہ دورے پر 68 ہزار ڈالرز خرچ ہوں گے، سابق دور حکومت میں ڈیوس دوروں پر لاکھوں ڈالرز اڑائے گئے تھے۔
ڈیوس دوروں پر نواز شریف، شاہد خاقان عباسی اور یوسف رضا گیلانی نے خطیر رقم خرچ کی، سب سے زیادہ اخراجات نواز شریف کے دورے پر آئے تھے۔
نواز شریف نے 7 لاکھ 62 ہزار ڈالرز قومی خزانے سے خرچ کیے، شاہد خاقان عباسی نے دورے پر 5 لاکھ 61 ہزار ڈالرز خرچ کیے، یوسف رضا گیلانی کے دورے پر 4 لاکھ 59 ہزار ڈالرز کا خرچ آیا تھا۔
اسلام آباد: وزیر اعظم عمران خان عالمی اقتصادی فورم (ورلڈ اکنامک فورم) میں شرکت کے لیے کل سوئٹزرلینڈ کے قصبے ڈیووس روانہ ہوں گے۔ مشیر تجارت رزاق داؤد اور معاون خصوصی زلفی بخاری سمیت دیگر حکام ان کے ساتھ ہوں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان ورلڈ اکنامک فورم میں شرکت کے لیے 3 روزہ دورے پر کل سوئٹزرلینڈ کے قصبے ڈیووس روانہ ہوں گے، وزیر اعظم کے دورے کے ایجنڈے اور ملاقاتوں کے شیڈول کو حتمی شکل دے دی گئی۔
ذرائع کے مطابق مشیر تجارت رزاق داؤد اور معاون خصوصی زلفی بخاری سمیت دیگر حکام ساتھ ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم ورلڈ اکنامک فورم کے کلیدی مقررین میں سے ہوں گے، وزیر اعظم پاکستان میں سرمایہ کاری، کاروباری مواقعوں اور پاکستان کی سرمایہ کار دوست پالیسیوں سے بھی آگاہ کریں گے۔
وزیر اعظم عالمی رہنماؤں اور کاروباری شخصیات سے بھی ملاقاتیں کریں گے۔ وزیر اعظم 23 جنوری کو وطن واپس آئیں گے، ان کے بیرون ملک ہونے کے باعث کل کابینہ اجلاس نہیں ہوگا۔
خیال رہے کہ وزیر اعظم عمران خان ممکنہ طور پر رواں ماہ کے آخر میں ملائیشیا کا بھی دورہ کریں گے جہاں ان کی ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے ملاقات ہوگی۔
ڈیووس: وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ سی پیک ایک روڈ ایک بیلٹ کا اہم حصہ ہے۔ منصوبے کے تحت مواصلات اور توانائی کے ڈھانچوں پر کام ہو رہا ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں ہونے والے مباحثے میں شرکت کی۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سی پیک ایک روڈ ایک بیلٹ کا اہم حصہ ہے۔ منصوبے کے تحت مواصلات، توانائی کے ڈھانچے پر کام ہو رہا ہے۔ علاقائی روابط سے ممالک ایک دوسرے کے قریب آئیں گے۔ منصوبہ خطے میں اقتصادی سرگرمیوں کے فروغ اور خوشحالی کا باعث ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ سی پیک ایک خطہ ایک سڑک کا اہم جزو ہے۔ منصوبے سے خطے کے ممالک ایک دوسرے سے منسلک ہوں گے۔ سی پیک خطے میں خوشحالی لائے گا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ سڑکوں، بندرگاہوں، انفراسٹرکچر کو جدید بنایا ہے۔ صنعت اور برآمدات میں نمایاں اضافہ ہو رہا ہے۔ سی پیک سے برآمدات میں 15 فیصد اضافہ ہوا۔ سی پیک کے تحت ریلوے اور ہوائی اڈوں کو اپ گریڈ کر رہے ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ سی پیک منصوبوں میں ماحولیاتی آلودگی میں کمی پر توجہ ہے۔ تیل سے چلنے والے بجلی پلانٹس نئی ٹیکنالوجی سے تبدیل کر رہے ہیں۔
اگر آپ کو یہ خبر پسند نہیں آئی تو برائے مہربانی نیچے کمنٹس میں اپنی رائے کا اظہار کریں اور اگر آپ کو یہ مضمون پسند آیا ہے تو اسے اپنی فیس بک وال پر شیئر کریں۔
ڈیوس:نادرا اور گلوبل پیمنٹ انڈسٹری کی سرفہرست کریڈیٹ کارڈ کمپنی ماسٹر کارڈز کے درمیان انقلابی معاہدہ طے پاگیا جس کے بعد اب قومی شناختی کارڈ (سی این آئی سی) خریداری اور ترسیلاتِ زر کے لیے بھی استعمال کیا جاسکے گا۔
ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے سالانہ اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے ماسٹر کارڈ پاکستان اور افغانستان کے مینجر اورنگزیب خان نے دونوں اداروں کے درمیان معاہدہ ہونے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس معاہدے کے ذریعے پاکستانی شہری قومی شناختی کارڈ نمبر کے ذریعے رقم کی ترسیلات آسانی سے کرسکیں گے۔
اورنگزیب خان نے کہا کہ اس معاہدے کے بعد نادرا کا اسمارٹ کارڈ رکھنے والا کوئی بھی پاکستانی شہری اپنے شناختی کارڈ پر درج ہندسوں کی مدد سے بیرونِ ملک اور اندونِ ملک سے آنے والی رقوم کو ماسٹر کارڈ میں منگوا سکیں گے اور اسی کے تحت آن لائن ادائیگیاں بھی کرسکیں گے، قومی شناختی کارڈ کو اے ٹی ایم کے طور پر بھی استعمال کیا جاسکے گا۔
انہوں نے کہا کہ اس معاہدے کے تحت بیرونِ ملک سے آنے والی رقوم (ریمی ٹینس) وصول کرنا نہایت آسان ہوجائے گا کیونکہ پاکستان بیرون ملک سے رقوم وصول کرنے والا بڑا ملک ہے، قومی شناختی کارڈ میں پیمنٹ فیچر شامل ہونے سےشہری ایک طاقتور اور تیز رفتار رقم کی ترسیل کرسیں گے اور حکومت کی جانب سے دی جانے والی اس سہولت سے بہتر طور پر مستفید ہوسکیں گے۔
ڈیوس: اس بار عالمی اقتصادی فورم میں جہاں آسکر ایوارڈ یافتہ پاکستانی ہدایت کار شرمین عبید چنائے نے ایک اجلاس میں خطاب کیا اور یہ اعزاز حاصل کرنے والی پہلی فنکارہ بن گئیں، وہیں اس فورم میں ایک اور تاریخ رقم ہوگئی۔
اس بار اجلاس میں شریک سربراہان مملکت اور مہمانوں کی تفریح طبع کے لیے افغانستان کے ایسے آرکسٹرا نے اپنی پرفارمنس پیش کی جو مکمل طور پر خواتین سازندوں پر مشتمل ہے۔
زہرا ۔ تاریخ کا منفرد آرکسٹرا
زہرا نامی اس آرکسٹرا میں شامل تمام فنکاراؤں کی عمریں 13 سے 20 سال کے درمیان ہیں۔ ان میں سے کچھ فنکارائیں افغان یتیم خانوں میں پل کر جوان ہوئی ہیں جبکہ کچھ نہایت غریب خاندانوں سے تعلق رکھتی ہیں۔
یہ منفرد اور افغانستان کا پہلا خواتین آرکسٹرا جمعے کے روز بھی اجلاس کے اختتامی کنسرٹ میں 3000 کے قریب مختلف اداروں کے سربراہان اور سربراہان مملکت کے سامنے اپنی پرفارمنس پیش کرے گا۔
یہ آرکسٹرا افغانی موسیقار ڈاکٹر احمد سرمست کی کوششوں کا ثمر ہے جو افغانستان میں نیشنل انسٹیٹیوٹ آف میوزک کے بانی ہیں۔
ڈاکٹر سرمست کو اندازہ ہے کہ اس کام کو انجام دے کر انہوں نے نہ صرف اپنے لیے بلکہ ان لڑکیوں کے لیے بھی بے شمار خطرات کھڑے کر لیے ہیں۔
سنہ 1996 سے 2001 میں طالبان کے دور میں تو موسیقی قطعی ممنوع تھی۔ تاہم ان کے بعد بھی افغانستان کے قدامت پسند معاشرے میں موسیقی، اور وہ بھی خواتین کی شمولیت کے ساتھ نہایت ناپسندیدہ ہے۔
اس سے قبل بھی ڈاکٹر سرمست ایک خودکش حملے میں بال بال بچے تھے جب سنہ 2014 میں کابل میں فرانسیسیوں کے زیر انتظام چلنے والے ایک اسکول میں منعقدہ شو کو نشانہ بنایا گیا تھا۔
یہی نہیں، اپنے شوق کی تکمیل کی پاداش میں اس آرکسٹرا کی لڑکیوں اور ان کے استاد کو مستقل دھمکیوں کا سامنا رہتا ہے۔
آرکسٹرا کی اراکین ۔ حوصلے کی داستان
آرکسٹرا کی سربراہی نگین خپلواک نامی موسیقارہ کے ہاتھ میں ہے جو کنڑ سے تعلق رکھتی ہے۔ ڈیوس میں مختلف سربراہان مملکت کو اپنے فن سے مسحور اور حوصلے سے انگشت بدنداں کردینے کے بعد، جب یہ واپس اپنے گھر پہنچے گی تو اپنی ببیسویں سالگرہ منائے گی۔
نگین کہتی ہے، ’موسیقی افغان لڑکیوں کے لیے ایک شجر ممنوع ہے۔ یہاں باپ اپنی بیٹیوں کو تعلیم کے لیے اسکول نہیں بھیجتے، کجا کہ موسیقی کی تعلیم کے لیے موسیقی کے ادارے میں بھیجنا، قطعی ناممکن ہے۔ ان کے نزدیک عورتوں کا واحد مقام گھر ہے‘۔
لیکن نگین کا اس مقام تک پہنچنا اس کے خاندان کا مرہون منت ہے۔ اس کے والد اور والدہ نے اس کے شوق کی خاطر پورے خاندان سے لڑائی مول لی اور اس کا ساتھ دیا۔ ’میری دادی نے میرے باپ سے کہا تھا، اگر تم نے اپنی بیٹی کو موسیقی کے اسکول بھیجا، تو تم میرے بیٹے نہیں رہو گے‘۔
اس کے بعد نگین کے خاندان نے اپنا آبائی علاقہ کنڑ چھوڑ کر کابل میں رہائش اختیار کرلی۔
وہ بتاتی ہے کہ اس کے ایک انکل نے اسے دھمکی دی تھی، ’میں نے تمہیں جہاں بھی دیکھا، میں تمہیں قتل کردوں گا۔ تم ہمارے لیے باعث شرم ہو۔‘
وہ کہتی ہے کہ گو کہ دارالحکومت کابل میں نوکریاں نہیں ہیں، زندگی بہت مشکل ہے، ’مگر زندگی تو ہے‘۔
نگین کا مقصد تعلیم حاصل کرنا ہے اور اس کے لیے وہ بیرون ملک جانا چاہتی ہے۔ اس کے بعد وہ وطن واپس آکر قومی سطح پر قائم کردہ کسی آرکسٹرا کی سربراہی کرنا چاہتی ہے۔
آرکسٹرا میں شامل 18 سالہ وائلن نواز ظریفہ ادیبہ اس سے قبل نیویارک میں بھی پرفارم کر چکی ہے۔ وہ کہتی ہے، ’افغان ہونا اور افغانستان میں رہنا خطرناک ترین عمل ہے۔ آپ نہیں جانتے کہ اگلا دھماکہ کب اور کہاں ہوگا، کیا پتہ وہ وہیں ہو جہاں پر آپ موجود ہیں‘۔
ظریفہ کی والدہ، جو خود کبھی اسکول نہیں گئیں، لیکن وہ وقت اور نئی نسل کے بدلتے رجحانات کو بھانپنے کی صلاحیت رکھتی تھیں۔
انہوں نے اپنی بیٹی کو بخوشی اس کے شوق کے تکمیل کی اجازت دے دی۔ ’اب یہ میری نسل پر منحصر ہے کہ ہم اپنے ملک کے لیے کیا کرتے ہیں۔ لیکن تبدیلی لانے کے لیے بہت عرصہ درکار ہے۔ کم از کم یہ پوری ایک نسل‘۔
ظریفہ کی پسندیدہ شخصیت امریکی خاتون اول مشل اوباما ہیں۔ ’میں جب انہیں گفتگو کرتے ہوئے سنتی ہوں تو مجھے اپنے عورت ہونے پر فخر محسوس ہوتا ہے‘۔
ڈیوس میں عالمی اقتصادی فورم کے اجلاس میں یہ آرکسٹرا ایک منفرد تاریخ رقم کرنے جارہا ہے۔ آرکسٹرا میں وائلن، پیانو اور افغانستان کے روایتی آلات موسیقی بھی شامل ہیں۔ ڈاکٹر سرمست کا ماننا ہے کہ، ’افغانستان کی پہچان کلاشنکوف، راکٹ اور خودکش حملے نہیں، بلکہ یہ لڑکیاں اور ان کا فن ہے‘۔
ڈیوس : وزیر اعظم نواز شریف نے عالمی اقتصادی فورم کے موقع پرسوئیڈن کے وزیراعظم اسٹیفن لوفن، عالمی اقتصادی فورم کےچیئرمین کلازشواب اور چیئرمین علی بابا گروپ جیک ما سے ملاقاتیں کی ہیں ملاقات میں باہمی دلچسپی کے امور پرتبادلہ خیال کیا۔
سوئیڈن کے وزیراعظم سے ملاقات کے موقع پر نواز شریف نے پاکستان اورسوئیڈن کے دوطرفہ تعلقات مزید مستحکم بنانے پر زور دیا، نوازشریف نے اسٹیفن لوفن کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں سے آگاہ کیا، وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کشمیریوں کی سیاسی اوراخلاقی حمایت جاری رکھے گا۔
انہوں نے کہا کہ عالمی برادری کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کانوٹس لے، سوئیڈش وزیراعظم نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ کئی شعبوں میں قریبی تعاون ہے۔
وزیراعظم سے عالمی اقتصادی فورم کے چیئرمین کلازشواب کی ملاقات
دوسری جانب وزیراعظم سےعالمی اقتصادی فورم کے چیئرمین کلازشواب نے ملاقات کی ہے اس موقع پر کلاز شواب نے پاکستان کی اقتصادی کامیابیوں کی تعریف کرتے ہوئے عالمی تاجر رہنماؤں کے پاکستان پراعتماد سےمتعلق آگاہ کیا عالمی اقتصادی فورم کے چیئرمین کا کہنا تھا کہ سرمایہ کار پاکستان کو منافع بخش سرمایہ کاری کیلئے بہترین مقام تصور کرتے ہیں۔
کلازشواب نے پاکستان میں بنیادی ڈھانچے کے شعبے میں پیشرفت کی بھی تعریف کی اور کہا کہ پاکستان وسط ایشیا کے ذریعے علاقائی روابط کی قیادت کررہا ہے، پاکستان میں امن وامان اورتوانائی کے شعبے میں نمایاں بہتری آئی ہے، دنیابھر سے بزنس گروپس پاکستان کی طرف ،متوجہ ہورہے ہیں۔
علی بابا گروپ کے چیئرمین جیک ما کی وزیر اعظم سے ملاقات
علاوہ ازیں وزیراعظم نوازشریف سے علی بابا گروپ کے چیئرمین جیک ما نے بھی ملاقات کی، وزیراعظم نے سرمایہ کار گروپ کے چیئرمین علی بابا گروپ کو پاکستان کےدورے کی دعوت دی۔
جیک ما کا کہنا تھا کہ پاکستان میں سرمایہ کاری میں گہری دلچسپی رکھتے ہیں، پاک چین اقتصادی راہداری نےبہترین مواقع فراہم کیےہیں، ای کامرس پلیٹ فارم کی تشکیل میں سرمایہ کاری کیلئے تیار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ترقی پذیرملکوں میں چھوٹے پیمانے کی صنعتوں کی معاونت کرنا چاہتے ہیں، جیک ما نے وزیراعظم کو ان کی کمپنی کے مرکز گوانگ ژو کے دورے کی دعوت بھی دی۔
ڈیوس : سابق آرمی چیف جنرل (ر) راحیل شریف نے کہا ہے کہ جہاں فوجیوں کے سر کاٹ کر فٹ بال کھیلی جاتی ہو وہاں سخت اقدامات کرنے پڑتے ہیں، دہشت گرد اب غاروں میں بیٹھ کر مںصوبہ بندی نہیں کرتے، ڈیجیٹل ذرائع اور سوشل میڈیا کو بطور ہتھیار استعمال کررہےہیں ان کے خلاف عالمی سطح پر انٹیلی جنس شیئرنگ ناگزیر ہے۔۔
سابق آرمی چیف راحیل شریف ڈیوس میں ورلڈ اکنامک فورم کے مکالمے ” ٹیرر ازم ان ڈیجیٹل ایج “ میں اظہارِ خیال کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کامیاب ضرب عضب آپریشن کے نتیجے میں دہشت گردوں کی کمر توڑ دی جس کا ثبوت یہ ہے کہ ملک میں دہشت گردی کے واقعات گھنٹوں سے دنوں، ہفتوں اور اب مہینوں میں آگئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ اے پی ایس کے بعد خود سے جو وعدہ کیا اسے پورا کیا محض دوسال بعد ہی پاکستان میں دہشت گردی کی وارداتوں میں نمایاں کمی آگئیں اور 2016 کے آخر تک دہشت گردی کے واقعات سنگل فگر میں آگئے جو اس سے قبل بہت زیادہ ہوا کرتے تھے یہ سب کچھ متحد قوم اور پر عزم جوانوں کی بدولت ہوا۔
ان کا کہنا تھا کہ دہشت گردی کے خلاف جنگ میں کا میابی کے لیے انٹیلی جنس شیئرنگ کا موثر ہونا بے حد ضروری ہے، سانحہ اے پی ایس کے بعد پوری قوم ایک ایجنڈے پر متفق ہو گئی جس کے مثبت نتائج ضرب عضب میں دیکھنے کو ملے۔
سابق آرمی چیف نے کہا کہ انسانی حقوق کی حدود و قیود بہت پیچیدہ ہیں ان کاخیال رکھنا پڑتا ہے تاہم جہاں فوجیوں کے سر کاٹ کر فٹبال کھیلی جاتی ہو وہاں سخت اقدامات کرنے پڑتے ہیں لیکن پھر بھی ہم نے ہر صورت انسانی حقوق اور فوجی آپریشن میں توازن رکھنے کی کامیاب کوشش کی اور سر خرو ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ دنیا کو دہشت گردوں کے خلاف اتحاد تشکیل دینا ہوگا اور دہشت گردی کے تباہ کن کینسر کو شکست دینے کےلیے تمام ممالک کو انٹیلی جنس شیئرنگ کرنا ہوگی اور کارروائیاں تیز کرنا ہوں گی۔
پاک افغانستان تعلقات کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ دونوں ہمسائیہ ممالک کا مستقبل ایک دوسرے جڑا ہوا ہے تا ہم دونوں جانب ایسے عناصر اور گروہ موجود ہیں جو افغانستان میں کارروائی کرتے ہیں اور پاکستان آ جاتے ہیں جب کہ پاکستان میں کارروائی کرنے والے افغانستان چلے جاتے ہیں جس کے خاتمے کے لیے بہتر سرحدی مینجمنٹ کی ضرورت ہے۔
طالبان کے حوالے سے اپنی گفتگو میں سابق آرمی چیف کا کہنا تھا کہ طالبان کو شکست دینے میں پیچیدہ سرحد جیسے مسائل ہیں جب کہ دوسری جانب افغان مہاجرین کی پاکستان میں موجودگی بھی مسئلہ بنی ہوئی ہے یہ دو مسئلے حل ہوئے بغیر طالبان کے خلاف حتمی اور موثر جنگ میں کامیابی بہت کٹھن ہو گی۔
جنرل (ر) راحیل شریف نے مزید کہا کہ یہ تاثر غلط ہے کہ دہشت گرد محض غاروں میں بیٹھ کر کارروائیوں کی منصوبہ بندی کرتے ہیں، اب دہشت گرد جدید سہولیات سے فائدہ اُٹھا رہے ہیں اور ڈیجیٹل ذرائع جیسے سوشل میڈیا کو ہتھیار بنا رہے ہیں اور ان سہولیات کی فراہمی میں ان کے سہولت کار موثر کردار ادا کرتے ہیں۔