Tag: ڈیوڈ وارنر

  • وارنر کے بارے میں اندازہ تھا کہ وہ… انکی ریٹائرمنٹ پر ڈیویلیئرز نے کیا کہا؟

    وارنر کے بارے میں اندازہ تھا کہ وہ… انکی ریٹائرمنٹ پر ڈیویلیئرز نے کیا کہا؟

    جنوبی افریقہ کے لیجنڈری کرکٹر اے بی ڈیویلیئرز نے آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کی تعریف کرتے ہوئے کہا ہے کہ وہ بہت بڑے فائٹر تھے۔

    مسٹر تھری سکسٹی کی عرفیت سے مشہور کرکٹر نے حال ہی میں ٹیسٹ اور ون ڈے کرکٹ سے ریٹائر ہونے والے ڈیوڈ وارنر کے حوالے سے کہا کہ جب انھوں نے وارنر کو دیکھا تھا تو انھیں اندازہ تھا کہ وہ ایک سپراسٹار کرکٹر بنیں گے، وہ ایک بہترین فائٹر ہیں۔

    ڈیویلیئرز اور وارنر ایک ساتھ ڈریسنگ روم بھی شیئر کرچکے ہیں۔ دنوں ماضی میں آئی پی ایل ٹیم دہلی ڈیئر ڈیولز کا حصہ رہے ہیں۔

    سابق ٹیم میٹ کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ میں اور وارنر دہلی ڈیئرڈیولز کی طرف ساتھ کھیلیں ہیں وہ ایک لاجواب کھلاڑی تھے۔ وارنر اب تک کے بہترین آل راؤنڈ کرکٹرز میں سے ایک ہیں۔

    انھوں نے وارنر کی اس عزم کو بھی سراہا کہ ون ڈے کرکٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کے باجود اگر آسٹریلیا کو ضرورت پڑی تو وہ 2025 آئی سی سی چیمپئنز ٹرافی کے لیے ٹیم کو دستیاب ہونگے۔

    ڈیویلیئرز نے کہا کہ میں اس بات کے لیے بہت زیادہ شکر گزار ہوں کہ اپنے ملک کے لیے تمام فارمیٹس کھیل چکا ہوں۔ اسکے بعد میں نے بھی بالکل وہی کیا جو ڈیوڈ وارنر نے کیا تھا۔

    واضح رہے کہ حال ہی میں پاکستان کے خلاف تین ٹیسٹ میچز کی ہوم سیریز کے بعد آسٹریلوی اوپنر ون ڈے انٹرنیشنلز اور ٹیسٹ کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے چکے ہیں۔

  • آئی پی ایل کی سابق فرنچائز نے ڈیوڈ وارنر سے کس طرح دشمنی نکالی؟

    آئی پی ایل کی سابق فرنچائز نے ڈیوڈ وارنر سے کس طرح دشمنی نکالی؟

    انڈین پریمیئر لیگ کی فرنچائز حیدر آباد سن رائزر اپنے سابق پلیئر ڈیوڈ وارنر دشمنی نکالنے کے لیے سوشل میڈیا پلیٹ فارم کا استعمال کیا۔

    آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر آئی پی ایل فرنچائز حیدرآباد سن رائزر کا حصہ رہ چکے ہیں، سن رائزر نے اوپنر کے طور پر آسٹریلوی پلیئرز ٹریوس ہیڈ کا انتخاب کیا جسے انھوں نے نیلامی میں 6.80 کروڑ بھارتی روپے میں خریدا تھا۔

    اس دوران ڈیوڈ وارنر نے ’ایکس‘ پر پوسٹ کرتے ہوئے اپنی سابق فرنچائز سن رائزرز حیدرآباد کو ٹیگ کرنا چاہا مگر وہ ایسا کرنے میں ناکام رہے کیوں کہ انھیں فرنچائز نے بلاک کیا ہوا تھا۔

    ڈیوڈ وارنر نے سوشل میڈیا پر بتایا کہ ٹریوس ہیڈ کے حوالے سے سن رائزر کی پوسٹ کو میں نے ری ٹوئٹ کرنا چاہا مگر میں ایسا کرنے میں ناکام رہا کیوں کہ مجھے سن رائزر نے بلاک کردیا ہے۔

    انھوں نے حیدرآباد فرنچائز کے پروفائل کا اسکرین شاٹ بھی شیئر کیا۔ وارنر نے اختلافات کے باعث سن رائزرز سے راہیں جدا کی تھیں جس کے بعد سے ان کے آپس کے تعلقات خراب ہوگئے تھے۔

    وارنر2021 کے سیزن میں حیدرآباد کی ٹیم کے کپتان تھے تاہم اس کے باوجود انھیں پلیئنگ الیون سے باہر بٹھادیا گیا تھا۔ بعد میں انھیں کپتانی سے بھی ہٹا دیا گیا تھا۔

    کورونا کی وبا کے بعد جب آئی پی ایل کے نئے سیزن کا دوبارہ سے آغاز ہوا تو سن رائزر حیدرآباد نے انھیں اپنی ٹیم میں واپس نہیں بلایا تھا۔

    اس کے بعد آسٹریلوی اوپنر کو 2022 کے ایڈیشن دہلی کیپٹلز نے واپس خرید لیا تھا، وارنر نے اپنے آئی پی ایل کے سفر کی شروعات 2009 میں اسی فرنچائز سے کی تھی۔

  • مچل جانسن کی تنقید پر ڈیوڈ وارنر نے خاموشی توڑ دی

    مچل جانسن کی تنقید پر ڈیوڈ وارنر نے خاموشی توڑ دی

    آسٹریلوی اوپنر بیٹر ڈیوڈ وارنر نے سابق فاسٹ بولر مچل جانسن کی تنقید پر خاموشی توڑ دی۔

    آسٹریلوی میڈیا رپورٹس کے مطابق ایک کالم میں مچل جانسن نے لکھا تھا کہ آسٹریلوی کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے اسکینڈل میں پھنسنے والے اور مشکلات کا شکار اوپنر ڈیوڈ وارنر کو کیوں ان کی خواہش کے مطابق فیئر ویل دیا جارہا ہے۔

    مچل جانسن کو اس بیان کے بعد تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور انہیں آسٹریلیا اور پاکستان کے درمیان سیریز کے لیے ٹرپل ایم کے کمنٹری پینل سے بھی نکال دیا گیا۔

    تاہم مچل جانسن کی تنقید کا جواب دیتے ہوئے اوپنر ڈیوڈ وارنر نے کہا کہ سابق کھلاڑیی اپنی رائے کا حق رکھتے ہیں، ہر کسی کو اپنی رائے کا حق ہے ہمیں اب آگے بڑھنا ہے، یہ سیزن ہیڈ لائن کے بغیر نہیں ہوگا، ہم پرتھ میں سیزن کے پہلے ٹیسٹ میچ کے منتظر ہیں۔

    دوسری جانب کپتان پیٹ کمنز نے بھی کہا تھا کہ میرے خیال میں ہم ایک دوسرے کو بہت خیال رکھتے ہیں، ہم سالہا سال سے اکٹھے کھیل رہے ہیں، ڈیوڈ وارنر اور اسمتھ کے ساتھ کھیلتے ہوئے 12 سال ہوگئے ہیں۔

    پیٹ کمنز نے کہا تھا کہ ہم کامیاب سیزن کے لیے پرامید ہیں اور ہمارے پاس بہت مثبت چیزیں ہیں جن پر ہم فوکس کرسکتے ہیں۔

    واضح رہے کہ پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان تین ٹیسٹ میچوں کی سیریز کا پہلا میچ 14 دسمبر سے پرتھ میں کھیلا جائے گا۔

  • وارنر اور جانسن کی لڑائی ختم کرانے کے لیے پونٹنگ کی دلچسپ پیشکش

    وارنر اور جانسن کی لڑائی ختم کرانے کے لیے پونٹنگ کی دلچسپ پیشکش

    سابق ورلڈکپ فاتح کپتان رکی پونٹنگ اپنے ہم وطن کرکٹرز ڈیوڈ وارنر اور مچل جانسن کی لڑائی ختم کرانے کے لیے میدان میں آگئے۔

    موجودہ کمنٹیٹر رکی پونٹنگ نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے کہ شاید انھیں سابق فاسٹ باؤلر مچل جانسن اور موجودہ اوپنر ڈیوڈ وارنر کے درمیان جاری تنازع میں مداخلت کرنا پڑے۔

    انھوں نے کہا کہ کھلاڑیوں کو میڈیا میں ایک دوسرے کے خلاف بیان بازی کے بجائے اس طرح کے مسائل کو آمنے سامنے بیٹھ کر حل کرنا چاہیے۔

    آسٹریلوی ٹیم کو دو بار ورلڈ چیمپئن بنوانے والے کپتان نے کہا کہ مجھے کسی نہ کسی مرحلے پر ان دونوں کے درمیان آنا ہوگا۔ مجھے لگتا ہے یہاں مجھے ثالث بننے کی ضرورت ہے۔ میں ان دنوں کو ایک کمرے میں بیٹھاؤں اور کہوں کہ میڈیا میں بات کرنے کی بجائے آمنے سامنے بات کرلیں۔

    پونٹنگ نے کہا کہ وہ دونوں ہی اچھے پلیئرز ہیں اور ہمیں پتہ کہ یہ مسئلہ چھ یا آٹھ ماہ پہلے ایشز کے لیے ہونے والی سلیکشن کے وقت سامنے آیا تھا۔ وہیں سے یہ سب شروع ہوا تھا۔

    یہ ایک ایسا مسئلہ ہے جو دنوں کے ایک ساتھ بیٹھنے اور آمنے سامنے گفتگو کرنے سے حل ہوجائے گا اور میں چاہتا ہوں کہ ایسا ہو۔

    واضح رہے کہ 256 بین الاقوامی میچز میں آسٹریلیا کی نمائندگی کرنے والے جانسن نے سوال اٹھایا تھا کہ 2018 میں بال ٹیمپرنگ اسکینڈل کا حصہ ہونے کے باوجود سلیکٹرز کی جانب سے وارنر کے ساتھ ایسا اچھا سلوک کیوں کیا جارہا ہے۔

    جواب میں وارنر کے منیجر نے بھی انھیں کرارا جواب دیتے ہوئے کہا تھا کہ شکر ہے کہ جانسن آسٹریلوی سلیکٹر نہیں ہیں۔

  • ’وارنر کو ہیرو سمجھتا ہوں‘ عثمان خواجہ ساتھی کے دفاع میں سامنے آگئے

    ’وارنر کو ہیرو سمجھتا ہوں‘ عثمان خواجہ ساتھی کے دفاع میں سامنے آگئے

    سابق آسٹریلوی پیسر مچل جانسن کی تنقید کے بعد ڈیوڈ وارنر کے ساتھی اوپنر عثمان خواجہ ان کے دفاع میں سامنے آگئے۔

    آسٹریلوی لیفٹ ہینڈ اوپنر کو پاکستان کے خلاف ہوم ٹیسٹ سیریز کے لیے 14 رکنی ٹیسٹ اسکواڈ میں منتخب کیا گیا ہے۔ وارنر نے ٹیسٹ سیریز کے بعد طویل فارمیٹ سے اپنی ریٹائرمنٹ کا اعلان کررکھا ہے۔

    اوپنر کی ٹیسٹ اسکواڈ میں شمولیت پر مچل جانسن نے سخت تنقید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انھیں ٹیسٹ فیئر ویل ہرگز نہیں دینا چاہیے کیوں کہ وہ آسٹریلوی کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے تنازع میں ملوث رہے ہیں۔

    عثمان نے جانسن کے خیالات سے اختلاف کرتے ہوئے کہا کہ وارنر اور سابق کپتان اسٹیو اسمتھ نے آسٹریلوی کرکٹ کے لیے بہت کچھ کیا ہے اور ’سینڈ پیپر گیٹ‘ اسکینڈل میں انھیں 12 ماہ کی سزا ہوئی تھی جو ان کے لیے کافی تھی۔

    خواجہ کا ذرائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ میرے دماغ میں وارنر اور اسمتھ ہیرو ہیں۔ انھوں نے اپنی کرکٹ کا ایک سال گنوا دیا۔ کوئی بھی پرفیکٹ نہیں ہوتا نہ مچل جانسن پرفیکٹ ہیں۔

    انھوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ ڈیو وارنر یا سینڈ پیپر گیٹ میں شامل کوئی اور ہیرو نہیں ہے، میں اس سے متفق نہیں ہوں کیونکہ انھوں نے اپنی سزا بھگت لی ہے۔ کرکٹ سے ایک سال باہررہنا طویل عرصہ ہوتا ہے۔

    واضح رہے کہ آسٹریلیا کے سابق لیف آرم پیسر جانسن نے کالم ڈیوڈ وانر کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا تھا اور انھیں ہیرو کی طرح ٹیسٹ فیئرویل دینے کی مخالفت کی تھی۔

  • شکر ہے مچل جانسن آسٹریلیا کے ٹیسٹ سلیکٹر نہیں ہیں، منیجر ڈیوڈ وارنر

    شکر ہے مچل جانسن آسٹریلیا کے ٹیسٹ سلیکٹر نہیں ہیں، منیجر ڈیوڈ وارنر

    مچل جانسن کی جانب سے ڈیوڈ وارنر کو تنقید کا نشانہ بنانے پر اوپنر کے منیجر نے سابق آسٹریلوی کرکٹر کو کرارا جواب دیدیا۔

    وارنر کے منیجر جیمز ایرکسین نے مچل جونس کو ان کے کالم پر تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ شکر ہے مچل جانسن ٹیسٹ میچز کے سلیکٹر نہیں ہیں۔ سینئر آسٹریلوی بیٹر اس وقت اچھی فارم میں ہیں۔ ورلڈکپ 2023 میں ان کی کارکردگی سب کے سامنے ہے۔

    آسٹریلوی ذائع ابلاغ سے گفتگو کرتے ہوئے ایرکسین نے کہا کہ ’میں آپ کو بتانا چاہتا ہوں کہ کوئی بھی سرخیوں میں آسکتا ہے۔ حقیقت یہ ہے کہ وارنر کا انتخاب منطقی طور پر درست ہے۔

    انھوں نے کہا کہ تین متبادل پلیئرز میتھیو رینشا، کیمرون بینکرافٹ اور مارکس ہیرس۔ تاہم وارنر کا تجربہ ان سے زیادہ ہے، وہ اچھی فارم میں بھی ہیں۔ خدا کا شکر ہے کہ مچل جانسن ٹیسٹ سلیکٹر نہیں ہیں۔

    واضح رہے کہ سابق پیسر مچل جانسن کا کہنا تھا کہ وارنر کی خواہش پر انھیں ٹیسٹ فیئرویل دینا بالکل بھی مناسب نہیں بلکہ ٹیم کی بےعزتی کے مترادف ہے۔ ٹیسٹ میچز میں خراب فارم کے باوجود سلیکٹرز کی جانب سے انھیں منتخب کرلیا گیا۔

  • سابق کرکٹر کی  وارنر پر سخت تنقید، اوپنر کو ٹیسٹ فیئرویل دینے کی مخالف کردی

    سابق کرکٹر کی وارنر پر سخت تنقید، اوپنر کو ٹیسٹ فیئرویل دینے کی مخالف کردی

    آسٹریلیا کے سابق کرکٹر مچل جانسن نے ساتھی کرکٹر ڈیوڈ وارنر کو نشانے پر رکھ لیا، انھیں ٹیسٹ فیئرویل دینے کی بھی مخالفت کردی۔

    اوپنر ڈیوڈ وارنر کو پاکستان کے خلاف ٹیسٹ سیریز کے لیے 14 رکنی آسٹریلوی اسکواڈ کا حصہ بنایا گیا ہے، چیف سلیکٹر جارج بیلی کا کہنا ہے کہ وہ ٹیسٹ میچ کے لیے آسٹریلیا کی گیارہ رکنی ٹیم میں بھی موجود ہونگے۔

    مچل جانسن نے کہا کہ وارنر کی خواہش پر انھیں ٹیسٹ فیئرویل دینا بالکل بھی مناسب نہیں بلکہ ٹیم کی بےعزتی کے مترادف ہے۔ ٹیسٹ میچز میں خراب فارم کے باوجود سلیکٹرز کی جانب سے انھیں منتخب کرلیا گیا۔

    سابق کرکٹر نے انکشاف کیا کہ پچھلے دو سالوں کے دوران ان کی پرفارمنس واجبی ہے۔ ڈیوڈ وارنر نے اس عرصے میں 36 اننگز کے دوران 26.74 کی اوسط سے رنز اسکور کیے ہیں۔

    جانسن نے یہ بھی کہا کہ بال ٹیمپرنگ کے اسکینڈل کو پانچ سال ہونے کو آئے ہیں لیکن کبھی وارنر نے اس بارے میں وضاحت نہیں دی۔

    اگر ہم واقعی ڈیوڈ وانرر کی فیئرویل سیریز کی تیاریاں کررہے ہیں تو کوئی مجھے بتاسکتا ہے کہ ایسا کیوں ہورہا ہے؟

    سابق فاسٹ بولر نے مزید کہا کہ ٹیسٹ میں جدوجہد کا شکار اوپنر کو کیوں اجازت دی گئی کہ وہ اپنی ریٹائرمنٹ کا خود اعلان کرے۔ وہ پلیئر جو آسٹریلین کرکٹ کی تاریخ کے سب سے بڑے اسکینڈل میں ملوث ہے اسے ہیرو کی طرح کیوں رخصت کیا جارہا ہے۔

    جانسن نے کہا کہ یہ درست ہے کہ ان کا اوور آل ریکارڈ بہتر ہے تاہم پچھلے تین سالوں میں ٹیسٹ کرکٹ میں ان کی پرفارمنس کافی واجبی ہے۔

  • کیف کی میں نہ مانوں کی رٹ برقرار، وارنر سے بات منوانے کے لیے اڑ گئے

    کیف کی میں نہ مانوں کی رٹ برقرار، وارنر سے بات منوانے کے لیے اڑ گئے

    سابق بھارتی کرکٹر محمد کیف ورلڈکپ فائنل میں آسٹریلیا کے ہاتھوں شکست کا غم اب تک نہیں بھلا پائے، ڈیوڈ وارنر سے اپنی بات منوانے کے لیے اڑ گئے۔

    محمد کیف نے بھارت کو شکست کے بعد پیپر پر چیمپئن قرار دیا تھا، جس پر عالمی چیمپئن ٹیم کا حصہ ڈیوڈ وارنر نے کہا تھا کہ پیپر پر مضبوط ہونے سے کوئی فرق نہیں پڑتا فائنل والے دن پرفارم کرنا پڑتا ہے۔

    آسٹریلوی اوپنر ڈیوڈ وارنر کو پھر سے جواب دیتے ہوئے محمد کیف نے ٹوئٹ کی ہے اور میں نہ مانوں کی رٹ کو برقرار رکھا ہے۔ انھوں نے ’ایکس‘ پر لکھا کہ ’فائنل میں یہ آسٹریلیا کا دن تھا وہ جیت گئے اب ورلڈکپ کے فاتح ہیں۔‘

    تاہم انھوں نے اپنی دانست میں مزید حقائق بیان کرتے ہوئے کہا کہ ’بھارت نے لگاتار 10 میچز جیتے تھے اسے گیارویں میچ میں شکست کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارت کے پاس سب سے بہترین بولرز اور بیٹرز موجود تھے۔ یہ ٹورنامنٹ کی سب سے بہترین ٹیم تھی۔‘

    سابق بھارتی کرکٹر نے آخر میں آسٹریلیا کی ٹیم کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ مذکورہ دونوں چیزیں حقیقت ہیں، پیپر پر بھی اور فیلڈ پر بھی آسٹریلیا پرسکون ہو جاؤ۔

    واضح رہے کہ سابق بیٹر محمد کیف نے فائنل کے بعد اپنے بیان میں کہا تھا کہ میں آسٹریلیا کو چیمپئن نہیں مانتا بھارتی ٹیم نے پورے ٹورنامنٹ میں بہترین کارکردگی دکھائی وہی چیمپئنز ہیں۔

    کیف کے اس بیان پر ڈیوڈ وارنر کا کہنا تھا کہ اس بات سے کوئی فرق نہیں پڑتا کہ آن پیپر ٹیم کتنی مضبوط ہے کھلاڑیوں کو اس وقت پرفارم کرنا ہوتا ہے جب سب سے زیادہ ضرورت ہوتی ہے۔

    انھوں نے کہا کہ اسی لیے آخری مقابلہ فائنل کہلاتا ہے یہی وہ دن ہوتا ہے جب چیمپئن بننے کیلئے اچھے کھیل کا مظاہرہ کرنا ہوتا ہے۔

  • ویڈیو:پاکستان کیخلاف میچ کے لیے وارنر کی سیدھے ہاتھ سے بیٹنگ کرنیکی پریکٹس

    ویڈیو:پاکستان کیخلاف میچ کے لیے وارنر کی سیدھے ہاتھ سے بیٹنگ کرنیکی پریکٹس

    پاکستان کے خلاف میچ سے قبل ڈیوڈ وارنر نے سیدھے ہاتھ سے بیٹنگ کرنے کی پریکٹس کی جس کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔

    انسٹا گرام پر شیئر کی گئی ایک ویڈیو میں دیکھا جاسکتا ہے کہ کینگرو اوپنر نیٹ پریکسٹس کے دوران اسپنرز کے خلاف سیدھے ہاتھ سے بیٹنگ کررہے ہیں۔ انھوں نے اس دوران سیدھے ہاتھ کے منجھے ہوئے بلے باز کی طرح شاٹس بھی لگائے۔

    36 سالہ بیٹرز اسٹائل بدلنے کے باوجود بھی بہترین انداز میں بیٹنگ کرتے دکھائی دیے۔ یہ تیاری اس حوالے سے بھی تھوڑی دلچسپ ہے کہ چناسوامی اسٹیڈیم کو بیٹرز کی جنت کہا جاتا ہے۔

    ورلڈکپ سے قبل بھارت کے ساتھ ہونے والی سیریز میں بھی ڈیوڈ وارنر سیدھے ہاتھ سے بیٹنگ کرتے نظر آئے تھے۔ تاہم وہ آف اسپنر روی چندرن ایشون کا شکار بن گئے تھے۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں آج پاکستان اور آسٹریلیا کی ٹیمیں چناسوامی اسٹیڈیم میں ایک دوسرے کے خلاف مدمقابل ہونگی.

  • ڈی آر ایس پر آؤٹ ہونے کے بعد شدید غصہ کیوں کیا؟ وارنر نے بتا دیا

    ڈی آر ایس پر آؤٹ ہونے کے بعد شدید غصہ کیوں کیا؟ وارنر نے بتا دیا

    سری لنکا کے خلاف گزشتہ میچ میں میں ڈی آر ایس کا شکار بننے والے ڈیوڈ وارنر نے ناپسندیدگی کا اظہار کرتے ہوئے فیلڈ امپائروں کا احتساب بڑھانے کا مطالبہ کردیا۔

    آسٹریلوی اوپنر کا آؤٹ ہونے کے بعد اپنی چیخ و پکار کے حوالے سے کہنا تھا کہ ’میں نے بہت شدت سے مایوسی کا اظہار کیا تھا اور یہ صرف میرے لیے نہیں تھا، اس طرح چیخنا غصے اور مایوسی کی وجہ سے تھا۔‘

    انھوں نے کہا کہ ’عام طور پر جب کوئی گیند باہر کی طرف سے میری ٹانگوں سے ٹکراتی ہے، تو مجھے پتا ہوتا ہے کہ یہ لیگ کی طرف جا رہی ہے‘۔

    جارح مزاج بیٹر نے نے اپنے غصے کے لمحے کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ میں نے جوئل سے پوچھا کہ جب میں باہر تھا تو ایسا کیا ہوا، اور مجھے آؤٹ کیوں دیا گیا۔ انھوں نے کہا کہ گیند واپس سوئنگ ہوئی تھی۔

    وارنر نے مزید کہا کہ اس طرح کا فیصلہ تو ان کے کریڈٹ پر جاتا ہے، لیکن جب آپ اس کا ری پلے دیکھتے ہیں تو آپ کو تھوڑا سا غصہ آتا ہے۔ تاہم یہ ہمارے قابو سے باہر ہے۔

    واضح رہے کہ آئی سی سی کرکٹ ورلڈکپ میں آسٹریلیا اور سری لنکا کے درمیان میچ جاری تھا، ہدف کے تعاقب میں اوپنر ڈیوڈ وارنر 11 رنز پر کھیل رہے تھے کہ وہ مخالف بولر مدوشانکا کی گیند پر ایل بی ڈبلیو ہوگئے۔

    کینگرو بیٹر نے امپائر کے فیصلے کو فوری طور پر چیلنج کیا مگر ڈی آر ایس میں گیند وکٹ کو لگتی دکھائی دی جبکہ وارنر کو یقین تھا کہ گیند لیگ اسٹمپ کی طرف جارہی ہے۔

    آسٹریلوی بیٹر نے جیسے ہی ڈی آر ایس اور ہاک آئی کے ذریعے آنے والا فیصلہ اپنے خلاف دیکھا تو وہ چیخنے لگے اور انھوں نے اپنا بلا زور سے پیڈ پر بھی مارا اس کے بعد وہ گراؤنڈ سے چلے گئے۔