Tag: ڈیپازٹس

  • ڈیپازٹس میں 25فیصد اور بچتوں میں 10فیصد اضافہ

    ڈیپازٹس میں 25فیصد اور بچتوں میں 10فیصد اضافہ

    اسلام آباد: رواں سال 2014ءکی دوسری سہ ماہی کے دوران مائیکرو فنانس بینکوں (ایم ایف بی) کے مجموعی ڈیپازٹس میں 25فیصد جبکہ بچتوں کے مجموعی حجم میں بھی 10فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ، اپریل تا جون 2014ءکے دوران بچتوں کا حجم 34.45ارب روپے سے بڑھ کر 37.88ارب روپے تک پہنچ گیا ۔

    مائیکرو فنانس کے شعبہ کے ماہرین کے مطابق بچتوں اور ڈیپازٹس میں ہونے والے خوشگوار اضافہ کے نتیجے میں ایم ایف بیز کی طرف سے صرف تین ماہ کے دوران گزشتہ سہ ماہی کے مقابلہ میں مائیکرو فنانس قرضوں کے اجرا میں 34.7فیصد کا اضافہ کیا گیا ۔

    ایم ایف بیز کے اعداد و شمار کے مطابق اس وقت ملک میں مائیکرو فنانس کے تحت قرضے حاصل کرنے والے افراد میں 17فیصد اضافہ ہوا ، جو بڑھ کر 8لاکھ 97ہزار سے تجاوز کر گئے ہیں ۔

    جبکہ مائیکرو فنانس قرضے کی مالیت میں رواں کلینڈر سال کی دوسری سہ ماہی کے دوران پہلی سہ ماہی کے مقابلہ میں 15فیصد کا اضافہ ہونے سے قرضے کی مالیت کو 28ہزار 300روپے تک بڑھا دیا گیا ہے، جو گزشتہ سہ ماہی میں 24ہزار 600روپے تھا۔

    اقتصادی و مائیکروفنانس کے شعبہ کے ماہرین نے کہا ہے کہ مائیکرو فنانس قرضوں کی شرح میں اضافہ سے ملک سے غربت کے خاتمہ میں مدد حاصل ہوگی جبکہ اس سے چھوٹے کاروباری افراد کی شرح کو بھی فروغ حاصل ہوگا۔

  • سال2013:بینکس ڈپازٹس میں13فیصد کاغیرمعمولی اضافہ

    سال2013:بینکس ڈپازٹس میں13فیصد کاغیرمعمولی اضافہ

    سال دو ہزار تیرہ کے اختتام پر کمرشل بینکوں کے ڈیپازٹس کاحجم سترکھرب پچاس ارب روپے ہوگیاہے. بینکنگ سیکٹر کے اعداد وشمار کے مطابق گزشتہ سال کے اختتام پر بینکوں کے ڈپازٹس میں تیرہ فیصد کا غیر معمولی اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔

    بینکوں کے ڈپازٹس میں اضافے کی وجہ اسٹیٹ بینک کی جانب سے صارفین کو زیادہ منافع دینے کی شرط ہے ۔زیر غور عرصے میں بینکوں کی جانب سے سرمایہ کاری کاحجم پانچ فیصد اضافے کے ساتھ چالیس کھرب سات ارب روپے رہا۔

    تجزیہ کاروں کے مطابق افراط زر کو قابو میں رکھنے کیلئے اسٹیٹ بینک شرح سود میں اضافے کرئے گا جو کہ بینکوں کی ڈپازٹس میں اضافے کا باعث بنے گا۔