Tag: ڈی آئی جی آپریشنز لاہور

  • نوجوان کی ہلاکت،  لاہور میں  پتنگیں اڑانے، بیچنے اور بنانے والوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم

    نوجوان کی ہلاکت، لاہور میں پتنگیں اڑانے، بیچنے اور بنانے والوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم

    لاہور : ڈی آئی جی آپریشنز لاہور نے شہر میں پتنگیں اڑانے، بیچنے اور بنانے والوں کے خلاف سخت کریک ڈاؤن کا حکم دے دیا اور کہا پتنگ بازی جیسے خطرناک کھیل نے کئی گھروں کے چراغ گل کئے ہیں۔

    تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی آپریشنز لاہور شہزاد اکبر نے تمام ڈویژنل ایس پیز کو ہدایت کی ہے کہ وہ اپنے علاقہ جات میں پتنگ بازی اور پتنگ سازی پر پابندی کو ہر قیمت پر یقینی بنائیں۔

    ڈی آئی جی کا کہنا ہے کہ لاہور پولیس نے اگست اور رواں ماہ کے دوران پتنگ بازی کی خلاف ورزی پر 300 مقدمات میں 316 ملزمان گرفتار کئے ہیں، پتنگ ساز فیکٹریوں کے خلاف کارروائی کے حوالہ سے ضلعی انتظامیہ سے مکمل کوارڈینشن اور تعاون جاری رہے گا۔

    ان کا کہنا تھا کہ پتنگ بازی جیسے خطرناک کھیل نے کئی گھروں کے چراغ گل کئے ہیں۔ والدین اپنے بچوں کیلئے دکانداروں سے پتنگوں کی بجائے موت خرید رہے ہیں، والدین کو اپنے بچوں کی پتنگ بازی کے حوالہ سے حوصلہ شکنی کیلئے مؤثر کردار ادا کرنا ہوگا۔

    شہزاد اکبر نے مزید کہا آئندہ پتنگ بازی کرنے والوں کے والدین کے خلاف بھی قانونی کارروائی عمل میں لائی جائے گی۔

    یاد رہے گذشتہ روز لاہور کے علاقے شاہدرہ میں گردن پر ڈور پھرنے سے موٹرسائیکل سوار نوجوان بلال جاں بحق ہوگیا تھا۔

    مزید پڑھیں : پتنگ بازی پرپابندی کےقانون پرعمل نہ کرانا افسوس ناک ہے‘ عثمان بزدار

    وزیراعلیٰ پنجاب نے بھاٹی گیٹ میں ڈور پھرنے سے نوجوان کے جاں بحق ہونے پراظہارافسوس اور لواحقین سے تعزیت کی اور واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے ڈی آئی جی آپریشنزسے رپورٹ طلب کرلی۔

    وزیراعلیٰ پنجاب کا کہنا تھا کہ پتنگ بازی پرپابندی کے قانون پرعمل نہ کرانا افسوس ناک ہے، غفلت کے ذمے داروں کا تعین کرکے کارروائی کی جائے۔

    ان کا مزید کہنا تھا کہ پتنگ بازی پرپابندی کے قانون پر سختی سے عملدرآمد کرایا جائے، خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف بلا امتیاز کارروائی کی جائے۔

  • لاہور میں فائرنگ‘دوپولیس اہلکاروں سمیت3افرادزخمی

    لاہور میں فائرنگ‘دوپولیس اہلکاروں سمیت3افرادزخمی

    لاہور: لاہور میں تھانہ ٹبی سٹی کی حدود میں نامعلوم ملزمان کی فائرنگ سے دو پولیس اہلکاروں سمیت 3افراد زخمی ہوگئے۔

    تفصیلات کے مطابق پنجاب کے دارالحکومت لاہور میں تھانہ ٹبی سٹی کی حدود میں ملزمان کی فائرنگ سے2 پولیس اہلکاروں سمیت تین اہلکار زخمی ہوگئے۔

    پولیس کےمطابق فائرنگ سے زخمی ہونے والےاہلکاروں میں رضوان اور ظفرسمیت ایک اور شخص شامل ہے جنہیں میواسپتال منتقل کردیاگیا ہےجہاں ایک پولیس اہلکارکی حالت تشویش ناک بتائی جارہی ہے۔

    پولیس حکام کا کہناہےکہ تھانہ ٹبی سٹی کی حدود میں ملزمان کی فائرنگ سے زخمی ہونے والے دونوں اہلکار سی آئی اے غازی آباد میں تعینات تھے۔

    ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹرحیدر اشرف نے میڈیا سےگفتگوکرتے ہوئےکہاکہ پولیس اہلکاروں پر فائرنگ کی تحقیقات کے لیےایس پی سٹی کی سربراہی میں ٹیم تشکیل دے دی ہے۔

    وزیراعلیٰ پنجاب شہبازشریف نے لاہور میں پولیس اہلکاروں پرفائرنگ کے واقعے کی تحقیقات کاحکم دیتے ہوئے واقعےکی رپورٹ طلب کرلی۔

    شہبازشریف نے سی سی پی او لاہور کوہدایت دی ہےکہ فائرنگ کرنے والےملزمان کو فی الفور گرفتار کیاجائے اور زخمی اہلکاروں کوعلاج کی بہترین سہولتیں فراہم کی جائیں۔

    مزید پڑھیں:پیپلزپارٹی کےرہنماکےقتل کامقدمہ درج ‘ن لیگ کےرکن قومی اسمبلی نامزد

    یاد رہےکہ اس سے قبل لاہور کےعلاقے مناواں میں اتوارکی درمیانی شب پیپلزپارٹی کے مقامی رہنما بابرسہیل بٹ کوگھر میں گھس کراندھادھند فائرنگ کرکےشدید زخمی کردیاتھا۔

    واضح رہےکہ پیپلزپارٹی کےرہنما کوشدید زخمی حالت میں سروسزاسپتال منتقل کیاگیاتھاجہاں وہ زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔

  • سرچ آپریشن دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا، ڈی آئی جی آپریشنز

    سرچ آپریشن دہشت گردی کے خدشات کے پیش نظر کیا گیا، ڈی آئی جی آپریشنز

    لاہور:  پولیس نے تین روزہ آپریشن کے دوران دوہزار تین سو آٹھ افراد کو چیک کیا اور تینتیس کے خلاف کارروائی کی گئی۔

    ڈی آئی جی آپریشنز لاہور ڈاکٹر حیدر اشرف نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ سرچ آپریشن دہشت گردی کے خدشات کے پیشِ نظر کیا گیا، ان کا کہنا تھا کہ تین روزہ سرچ آپریشن کے دوران دوہزار تین سو آٹھ افراد کو چیک کیا گیا اور تینتیس کے خلاف کارروائی ہوئی۔

    انھوں نے بتایا کہ سات ہوٹلوں، سرائے، گودام، فیکٹری، دکانیں اور مدارس چیک بھی کئے گئے اس کے علاوہ آٹھ سو نواسی گھروں کی بھی چیکنگ کی گئی۔

    ڈاکٹر اشرف حیدر کا کہنا تھا کہ بیاسی کرایہ داروں اور سات ہزار نو سو سڑسٹھ مشکوک موٹر سائیکلوں کو چیک کیا گیا اور دوہزار چھ سو ستتر موٹرسائیکلوں کو کاغذات پورے نہ ہونے پر بند کیا گیا۔