کراچی : مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کے خلاف علاقہ مکینوں کا خط پولیس حکام کو مل گیا۔
تفصیلات کے مطابق ڈی آئی جی ساؤتھ اسد رضا نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان کے والد کیخلاف خط کے معاملے پر کہا 21 فروری کو رہائشیوں کا خط موصول ہوا، خط ملنے کے بعد مزید اقدامات شروع کردیے گئے ہیں۔
اسدرضا کا کہنا تھا کہ رولز خلاف ورزی پر متعلقہ اداروں سے مشاورت کے بعد ایکشن لیں گے اور ارمغان کے زیر استعمال رہنے والے بنگلے کو خالی کروایا جائے گا۔
یاد رہے علاقہ مکینوں نے آئی جی سندھ اوردیگر حکام کو خط لکھا تھا جس میں مطالبہ کیا تھا کہ ارمغان کے والد کامران قریشی سے گھر خالی کروایا جائے۔
علاقہ مکینوں کا کہنا تھا کہ ارمغان کے گھر سے متعدد بار ہوائی فائرنگ کے واقعات پیش آئے، 2023 سے 2024 کے دوران بنگلے میں غیر قانونی شیروں کو بھی رکھا گیا۔
خط میں کہنا تھا کہ ارمغان گارڈز کے ذریعے خواتین اور گھریلوملازمین کو ہراساں کرنے میں بھی ملوث ہے۔
مزید پڑھیں : مصطفیٰ عامر کو فلمی انداز میں قتل کرنے کا انکشاف
گذشتہ روز مصطفی عامر قتل کیس میں تحقیقاتی ٹیم کو دیا گیا ارمغان کا اہم بیان سامنے آیا تھا، تحقیقاتی افسر نے بتایا تھا کہ ارمغان نے مصطفیٰ کو فلمی انداز میں قتل کیا۔
ملزم نے بیان میں کہا تھا کہ مصطفی جیسے ہی ارمغان کے گھرمیں داخل ہوااس کولوہےکی راڈ ماری، مصطفی کو زخمی ہونے کے بعد کہا اب ٹاس کروں گا، ہیڈ آگیا تو چھوڑ دوں گا ٹیل آیا تو اور ماروں گا۔
تحقیقاتی ذرائع کا کہنا تھا کہ ارمغان نے مصطفی کو کہا اٹھو اور بھاگ سکتے ہو تو جان بچا لو لیکن مصطفی اٹھ نہ سکا تو ارمغان نے پھر سکہ اچھالا اور کہا ٹاس ہارا تو نہیں جلاؤں گا، ملزم نے مبینہ طور پر ٹاس کیا اور پیٹرول ڈال کر آگ لگادی۔