Tag: ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ

  • کراچی میں پہلے لوگ مارے جاتے تھے اب صرف موبائل اسنیچنگ ہوتی ہے، عرفان بلوچ

    کراچی میں پہلے لوگ مارے جاتے تھے اب صرف موبائل اسنیچنگ ہوتی ہے، عرفان بلوچ

    کراچی: ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے کہا ہے کہ کراچی میں لوگ اب مرتے نہیں ہے بس اسنیچنگ ہورہی ہے۔ 

    ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے اے آر وائی نیوز کے مورنگ شو  میں مہمان بنے، جہاں انہوں نے بتایا کہ کراچی کے حالات پہلے کیسے تھے اور اب کیسے ہیں۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ کا کہنا تھا کہ کراچی میں واردات کی ایک تاریخ رہی ہے، کراچی 2 سے 3 کروڑ کی آبادی پر مشتمل ایک بہت بڑا شہر ہے۔

    انہوں نے کہا کہ اگر ماضی کی بات کی جائے تو ایک وقت میں کراچی میں سیاسی تشدد عروج پر رہا ہے، 2013 میں کراچی میں 10 سے 15 لوگ جان سے جاتے تھے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ نے کہا کہ پولیس اور لاء انفورسمنٹ نے اس کے خلاف بڑے پیمانے پر کارروائی کی ہے اور اس میں کامیابی حاصل کی، پہلے کی طرح کرائم اب نہیں ہوتی۔

    عرفان بلوچ نے کہا کہ پہلے لوگ مارے جاتے تھے اب ایسے کرائم نہیں ہوتے ہیں، کراچی میں ٹارکٹ کلنگز اور بھتہ خوری بھی اب نہیں ہوتی ہے صرف اسنیچنگ ہورہی ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ کا کہنا تھا کہ آج کراچی میں ڈکیتی تو ہورہی ہے لیکن یہ ڈر اب کسی میں نہیں ہے کہ کوئی آپ کو اٹھا کر لے جائے گا۔

  • ڈی آئی جی ساؤتھ  نے کراچی پولیس آفس میں سیکیورٹی غفلت کے امکانات کو رد کردیا

    ڈی آئی جی ساؤتھ نے کراچی پولیس آفس میں سیکیورٹی غفلت کے امکانات کو رد کردیا

    کراچی : ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے کراچی پولیس آفس میں سیکیورٹی غفلت کے امکانات کو رد کردیا۔

    تفصیلات کے مطابق کراچی پولیس آفس پر حملے کی تحقیقات کے حوالے سے ڈی آئی جی ساؤتھ عرفان بلوچ نے بتایا کہ پولیس اور دیگر اداروں کا بہترین ورکنگ کو آرڈی نیشن موجود ہے، پولیس دہشت گردوں کے سہولت کاروں کی تلاش میں چھاپے مار رہی ہے۔

    ڈی آئی جی ساؤتھ کا کہنا تھا کہ کچھ علاقوں سے چند افراد کو حراست میں لیا گیا ہے۔

    عرفان بلوچ نےکراچی پولیس آفس میں سیکیورٹی غفلت کےامکانات کوردکردیا اور کہا کہ کے پی او سیکیورٹی پر موجود پولیس اہلکاروں نےمزاحمت کی اورشہید ہوئے، اس کا مطلب کسی قسم کی سیکیورٹی غفلت نہیں تھی۔

    ان کا کہنا تھا کہ پولیس میں اندرونی انکوائری نہیں ہورہی، کے پی او حملے کیس میں گرفتاریوں کی تصدیق کردی ہے ، دہشتگردوں کے سہولت کاروں کی گرفتاریاں ہوئی ، جن سے تحقیقات جاری ہیں۔